Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

collection of Ghazals (غزل)

Collapse
This is a sticky topic.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: collection of Ghazals (غزل)

    ادا نظریں چرانے کی کہاں سے سیکھ لی تم نے
    یہ عادت روٹھ جانے کی کہاں سے سیکھ لی تم نے
    بھروسہ تھا تمہیں مجھ پر مکمل آج سے پہلے
    روایت آزمانے کی کہاں سے سیکھ لی تم نے
    محبت کے علاوہ کچھ نہیں تھا تیری آنکھوں میں
    یہ نفرت اب زمانے کی کہاں سے سیکھ لی تم
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • Re: collection of Ghazals (غزل)

      بدل سکا نہ جدائی کے غم اُٹھا کر بھی
      کہ میں تو میں ہی رہا تجھ سے دُور جا کر بھی
      میں سخت جان تھا اس کرب سے بھی بچ نکلا
      میں جی رہا ہوں تجھے ہاتھ سے گنوا کر بھی
      خُدا کرے تجھے دُوری ہی راس آجائے
      تو کیا کرے گا بھلا اب یہاں پہ آکر بھی
      ابھی تو میرے بکھرنے کا کھیل باقی ہے
      میں خوش نہیں ہوں ابھی اپنا گھر لُٹا کر بھی
      ابھی تک اُس نے کوئی بھی تو فیصلہ نہ کیا
      وہ چُپ ہے مجھ کو ہر اک طرح آزما کر بھی
      اسی ہجوم میں لڑ بھڑ کے زندگی کر لو
      رہا نہ جائے گا دنیا سے دور جا کر بھی
      کھلا یہ بھید کہ تنہائیاں ہی قسمت ہیں
      اک عمر دیکھ لیا محفلیں سجا کر بھی
      رُکا نہ ظلم مرے راکھ بننے پر بھی ریاضؔ
      ہوا کی خو تو وہی ہے مجھے جلا کر بھی
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • Re: collection of Ghazals (غزل)

        لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے
        رنج بھی ایسے اٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے
        سادگی، بانکپن، اغماز، شرارت، شوخی
        تُو نے انداز وہ پائے ہیں کہ جی جانتا ہے
        مسکراتے ہوئے وہ مجمعِ اغیار کے ساتھ
        آج یوں بزم میں آئے ہیں کہ جی جانتا ہے
        انہی قدموں نے تمھارے انہی قدموں کی قسم
        خاک میں اتنے ملائے ہیں کہ جی جانتا ہے
        تم نہیں جانتے اب تک یہ تمھارے انداز
        وہ مرے دل میں سمائے ہیں کہ جی جانتا ہے
        داغِ وارفتہ کو ہم آج ترے کوچے سے
        اس طرح کھینچ کہ لائے ہیں کہ جی جانتا ہے
        (فصیح الملک نواب مرزا خان داغ دہلوی)
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • Re: collection of Ghazals (غزل)

          ﯾﺎﮞ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺧﯿﺎﻝ ﺍﻭﺭ ﮯﮨ، ﻭﺍﮞ
          ﻣﺪﻧﻈﺮ ﺍﻭﺭ
          ﮯﮨ ﺣﺎﻝ ﻃﺒﯿﻌﺖ ﮐﺎ ﺍِﺩﮬﺮ ﺍﻭﺭ،

          ﺍُﺩﮬﺮ ﺍﻭﺭ
          ﮨﺮ ﻭﻗﺖ ﮯﮨ ﭼﺘﻮﻥ ﺗﺮﯼ ﺍﮮ
          ﺷﻌﺒﺪﮦ ﮔﺮ ﺍﻭﺭ
          ﺍﮎ ﺩﻡ ﻣﯿﮟﻣﺰﺍﺝ ﺍﻭﺭ ﮯﮨ، ﺍﮎ
          ﭘﻞ ﻣﯿﮟ ﻧﻈﺮ ﺍﻭﺭ
          ﻧﺎﮐﺎﺭﮦ ﻭ ﻧﺎﺩﺍﻥ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺠﮫ ﺳﺎ
          ﺑﮭﯽ ﮨﻮﮔﺎ
          ﺁﯾﺎ ﻧﮧ ﺑﺠﺰ ﺑﮯ ﺧﺒﺮﯼ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ
          ﮨﻨﺮ ﺍﻭﺭ
          ﮨﻮﮞ ﭘﮩﻠﮯ ﯽﮨ ﻣﯿﮟ ﻋﺸﻖ ﻣﯿﮟ
          ﻏﺮﻗﺎﺏ ﺧﺠﺎﻟﺖ
          ﮐﯿﺎ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﮈﺑﻮﺗﮯ ﮟﯿﮨ ﻣﺮﮮ
          ﺩﯾﺪﮦﺀ ﺗﺮ ﺍﻭﺭ
          ﭨﮭﮩﺮﺍ ﮯﮨ ﻭﮨﺎﮞ ﻣﺸﻮﺭﮦﺀ ﻗﺘﻞ
          ﮨﻤﺎﺭﺍ
          ﻟﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﺩﻝ ﺍﯾﮏ ﺳﻨﻮ ﺗﺎﺯﮦ
          ﺧﺒﺮ ﺍﻭﺭ
          ﺑﮭﺮ ﺑﮭﺮ ﮯﮐ ﺟﻮ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟﻭﮦ
          ﺟﺎﻡ ﺍﻭﺭ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ
          ﻟﮯ ﻟﮯ ﮯﮐ ﻣﺰﮮ ﭘﯿﺘﮯ ﮟﯿﮨ ﯾﺎ
          ﺧﻮﻥ ﺟﮕﺮ ﺍﻭﺭ
          ﮨﻢ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮟﯿﮨ ﺧﻮﺏ ﺗﺮﯼ ﻃﺮﺯ
          ﻧﮕﮧ ﮐﻮ
          ﮯﮨ ﻗﮩﺮ ﯽﮐ ﺁﻧﮑﮫ ﺍﻭﺭ، ﻣﺤﺒﺖ
          ﯽﮐ ﻧﻈﺮ ﺍﻭﺭ
          ﺍﮮ ﺩﺍﻍ ﻣﺌﮯ ﻋﺸﻖ ﮐﻮ ﮐﯿﺎ ﺯﮨﺮ
          ﺳﮯ ﻧﺴﺒﺖ
          ﮯﮨ ﺍِﺱ ﻣﯿﮟ ﺍﺛﺮ ﺍﻭﺭ ، ﻭﮦ
          ﺭﮐﮭﺘﺎ ﮯﮨ ﺍﺛﺮ ﺍﻭﺭ
          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • Re: collection of Ghazals (غزل)

            یہاں اُلجھے اُلجھے رُوپ بہت
            پر اصلی کم، بہرُوپ بہت
            اس پیڑ کے نیچے کیا رُکنا
            جہاں سایہ کم ہو، دُھوپ بہت
            چل انشاء اپنے گاؤں میں
            بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں
            کیوں تیری آنکھ سوالی ہے؟
            یہاں ہر اِک بات نرالی ہے
            اِس دیس بسیرا مت کرنا
            یہاں مُفلس ہونا گالی ہے
            چل انشاء اپنے گاؤں میں
            بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں
            جہاں سچے رشتے یاریوں کے
            جہاں گُھونگھٹ زیور ناریوں کے
            جہاں جھرنے کومل سُکھ والے
            جہاں ساز بجیں بن تاروں کے
            چل انشاء اپنے گاؤں میں
            بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں
            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment


            • Re: collection of Ghazals (غزل)

              زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں
              اور کیا جرم ہے پتا ہی نہیں
              سچ گھٹے یا بڑے تو سچ نہ رہے
              جھوٹ کی کوئی انتہا ہی نہیں
              اتنے حصّوں میں بٹ گیا ہوں میں
              میرے حصّے میں کچھ بچا ہی نہیں
              زندگی، موت تیری منزل ہے
              دوسرا کوئی راستا ہی نہیں
              جس کے کارن فساد ہوتے ہیں
              اُس کا کوئی اتا پتا ہی نہیں
              اپنی رچناؤں میں وہ زندہ ہے
              نُور سنسار سے گیا ہی نہیں
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment


              • Re: collection of Ghazals (غزل)

                حقیقت کا اگر افسانہ بن جائے تو کیا کیجے
                گلے مل کر بھی وہ بیگانہ بن جائے تو کیا کیجے
                ہمیں سو بار ترکِ مے کشی منظور ہے لیکن
                نظر اس کی اگر میخانہ بن جائے تو کیا کیجے
                نظر آتا ہے سجدے میں جو اکثر شیخ صاحب کو
                وہ جلوہ، جلوۂ جانانہ بن جائے تو کیا کیجے
                ترے ملنے سے جو مجھ کو ہمیشہ منع کرتا ہے
                اگر وہ بھی ترا دیوانہ بن جائے تو کیا کیجے
                خدا کا گھر سمجھ رکّھا ہے اب تک ہم نے جس دل کو
                قتیل اس میں بھی اک بُتخانہ بن جائے تو کیا کیجے
                (قتیل شفائی)
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment


                • Re: collection of Ghazals (غزل)

                  ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہے
                  عشق کیجئے پھر سمجھئے زندگی کیا چیز ہے

                  اُن سے نظریں کیا ملیں روشن فضائیں ہو گئیں
                  آج جانا پیار کی جادو گری کیا چیز ہے

                  بکھری زُلفوں نے سکھائی موسموں کو شاعری
                  جُھکتی آنکھوں نے بتایا مے کشی کیا چیز ہے

                  ہم لبوں سے کہہ نہ پائے اُن سے حال دل کبھی
                  اور وہ سمجھے نہیں یہ خاموشی کیا چیز ہے
                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment


                  • Re: collection of Ghazals (غزل)

                    ترے در سے اٹھ کر جدھر جاؤں میں
                    چلوں دو قدم اور ٹھہر جاؤں میں
                    اگر تُو خفا ہو تو پروا نہیں
                    ترا غم خفا ہو تو مر جاؤں میں
                    تبسّم نے اتنا ڈسا ہے مجھے
                    کلی مسکرائے تو ڈر جاؤں میں
                    سنبھالے تو ہوں خود کو تجھ بن مگر
                    جو چھُو لے کوئی تو بکھر جاؤں میں
                    مبارک خمار آپ کو ترکِ مے
                    پڑے مجھ پر ایسی تو مر جاؤں میں
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment


                    • Re: collection of Ghazals (غزل)

                      اگر کسی سے مراسم بڑھانے لگتے ہیں
                      ترے فراق کے دُکھ یاد آنے لگتے ہیں
                      ہمیں ستم کا گلہ کیا، کہ یہ جہاں والے
                      کبھی کبھی ترا دل بھی دُکھانے لگتے ہیں
                      سفینے چھوڑ کے ساحل چلے تو ہیں لیکن
                      یہ دیکھنا ہے کہ اب کس ٹھکانے لگتے ہیں
                      پلک جھپکتے ہی دنیا اُجاڑ دیتی ہے
                      وہ بستیاں جنہیں بستے زمانے لگتے ہیں
                      فراز ملتے ہیں غم بھی نصیب والوں کو
                      ہر اِک کے ہاتھ کہاں یہ خزانے لگتے ہیں
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment


                      • Re: collection of Ghazals (غزل)

                        بارہا تجھ سے کہا تھا مجھے اپنا نہ بنا
                        اب مجھے چھوڑ کے دنیا میں تماشا نہ بنا
                        نہ دکھا پائے گا تُو خواب میری آنکھوں کے
                        اب بھی کہتا ہوں مصور میرا چہرہ نہ بنا
                        اک یہی غم میرے مرنے کیلئے کافی ہے
                        جیسا تُو چاہتا تھا مجھ کو میں ویسا نہ بنا
                        ایک بات اور پتے کی میں بتاؤں تجھ کو
                        آخرت بنتی چلی جائے گی، دنیا نہ بنا
                        یہ خدا بن کے رعایت نہیں کرتے ہیں وصیؔ
                        حسن والوں کو کبھی قبلہ و کعبہ نہ بنا
                        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                        Comment


                        • Re: collection of Ghazals (غزل)

                          اَب کس سے کہیں اور کون سُنے جو حال تمُھارے بعد ہُوا
                          اس دل کی جھیل سی آنکھوں میں اِک خواب بہت برباد ہُوا
                          یہ ہجر ہَوا بھی دُشمن ہے اس نام کے سارے رنگوں کی
                          وہ نام جو، میرے ہونٹوں پر خوشبو کی طرح آباد ہُوا
                          اِس شہر میں کتنے چہرے تھے، کُچھ یاد نہیں سب بھُول گئے
                          اِک شخص کتابوں جیسا تھا وہ شخص زبانی یاد ہُوا
                          وہ اپنی گاؤں کی گلیاں تھیں دل جن میں ناچتا گاتا تھا
                          اب اس سے فرق نہیں پڑتا ناشاد ہُوا یا شاد ہُوا
                          بے نام ستائش رہتی تھی ان گہری سانولی آنکھوں میں
                          ایسا تو کبھی سوچا بھی نہ تھا دل اب جتنا بے داد ہُوا
                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment


                          • Re: collection of Ghazals (غزل)

                            پھول خوشبو سے جدا ہے اب کے
                            یارو یہ کیسی ہوا ہے اب کے
                            دوست بچھڑے ہیں کئی بار مگر
                            یہ نیا داغ کھلا ہے اب کے
                            پتّیاں روتی ہیں سر پیٹتی ہیں
                            قتلِ گل عام ہوا ہے اب کے
                            شفقی ہو گئی دیوارِ خیال
                            کس قدر خون بہا ہے اب کے
                            منظرِ زخمِ وفا کس کو دکھائیں
                            شہر میں قحطِ وفا ہے اب کے
                            وہ تو پھر غیر تھے لیکن یارو
                            کام اپنوں سے پڑا ہے اب کے
                            کیا سنیں شورِ بہاراں ناصر
                            ہم نے کچھ اور سنا ہے اب کے
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment


                            • Re: collection of Ghazals (غزل)

                              چھپ جاتی ہیں آئینہ دکھا کر تری یادیں
                              سونے نہیں دیتیں مجھے شب بھر تیری یادیں
                              تو جیسے مرے پاس ہے اور محوِ سخن ہے
                              محفل سی جما دیتی ہیں اکثر تیری یادیں
                              میں کیوں نہ پھروں تپتی دوپہروں میں ہراساں
                              پھرتی ہیں تصوّر میں کھُلے سر تری یادیں
                              جب تیز ہوا چلتی ہے بستی میں سرِ شام
                              برساتی ہیں اطراف سے پتھر تیری یادیں
                              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                              Comment


                              • Re: collection of Ghazals (غزل)

                                بسا ہوا ہے خیالوں میں کوئی پیکرِ ناز
                                بلا رہی ہے ابھی تک وہ دل نشیں آواز
                                وہی دلوں میں تپش ہے، وہی شبوں میں گداز
                                مگر یہ کیا کہ مری زندگی میں سوز نہ ساز
                                نہ چھیڑ اے خلشِ درد، بار بار نہ چھیڑ
                                چھپاۓ بیٹھا ہوں سینے میں ایک عمر کا راز
                                بس اب تو ایک ہی دھن ہے کہ نیند آ جاۓ
                                وہ دن کہاں کہ اٹھائیں شبِ فراق کے ناز
                                گزر ہی جاۓ گی اے دوست تیرے ہجر کی رات
                                کہ تجھ سے بڑھ کے تیرا درد ہے مرا ہم ساز
                                یہ اور بات کہ دنیا نہ سن سکی ورنہ
                                سکوتِ اہلِ نظر ہے بجاۓ خود آواز
                                یہ بے سب نہیں شام و سحر کے ہنگامے
                                اٹھا رہا ہے کوئ پردہ ہاۓ راز و نیاز
                                ترا خیال بھی تیری طرح مکمّل ہے
                                وہی شباب، وہی دل کشی، وہی انداز
                                شراب و شعر کی دنیا بدل گئ لیکن
                                وہ آنکھ ڈھونڈ ہی لیتی ہے بے خودی کا جواز
                                عروج پر ہے مرا درد ان دنوں ناصر
                                مری غزل میں دھڑکتی ہے وقت کی آواز
                                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                                Comment

                                Working...
                                X