Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

collection of Ghazals (غزل)

Collapse
This is a sticky topic.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: collection of Ghazals (غزل)

    ہم لوگ
    دل کے ایواں میں لیے گُل شدہ شمعوں کی قطار
    نورِ خورشید سے سہمے ہوئے اکتائے ہوئے
    حسنِ محبوب کے سیّال تصور کی طرح
    اپنی تاریکی کو بھینچے ہوئے لپٹائے ہوئے
    غایتِ سود و زیاں، صورتِ آغاز و مآل
    وہی بے سود تجسس، وہی بے کار سوال
    مضمحل ساعتِ امروز کی بے رنگی سے
    یادِ ماضی سے غمیں ، دہشتِ فردا سے نڈھال
    تشنہ افکار جو تسکین نہیں پاتے ہیں
    سوختہ اشک جو آنکھوں میں نہیں آتے ہیں
    اک کڑا درد کہ جو گیت میں ڈھلتا ہی نہیں
    دل کے تاریک شگافوں سے نکلتا ہی نہیں
    اور اک الجھی ہوئی موہوم سی درماں کی تلاش
    دشت و زنداں کی ہوس، چاکِ گریباں کی تلاش
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • Re: collection of Ghazals (غزل)

      کبھی اپنے عشق پہ تبصرے، کبھی تذکرے رُخِ یار کے
      یونہی بِیت جائیں گے یہ بھی دن، جو خِزاں کے ہیں نہ بہار کے
      یہ طلِسمِ حُسنِ خیال ہے، کہ فریب فصلِ بہار کے
      کوئی جیسے پُھولوں کی آڑ میں ابھی چُھپ گیا ہے پُکار کے
      سِیو چاکِ دامن و آستیں، کہ وہ سرگراں نہ ہوں پھر کہِیں
      یہی رُت ہے عِشرتِ دِید کی، یہی دِن ہیں آمدِ یار کے
      ابھی اور ماتمِ رنگ و بُو کہ چمَن کو ہے طَلَبِ نمُو
      تِرے اشک ہوں کہ مِرا لہُو، یہ امِیں ہیں فصلِ بہار کے
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • Re: collection of Ghazals (غزل)

        وہ اِس ادا سے جو آئے تو یُوں بَھلا نہ لگے
        ہزار بار مِلو پھر بھی آشنا نہ لگے
        کبھی وہ خاص عِنایت کہ سَو گُماں گُزریں
        کبھی وہ طرزِ تغافل، کہ محرمانہ لگے
        وہ سیدھی سادی ادائیں کہ بِجلیاں برسیں
        وہ دلبرانہ مرُوّت کہ عاشقانہ لگے
        دکھاؤں داغِ محبّت جو ناگوار نہ ہو
        سُناؤں قصّۂ فُرقت، اگر بُرا نہ لگے
        بہت ہی سادہ ہے توُ، اور زمانہ ہے عیّار
        خُدا کرے کہ تجھے شہر کی ہَوا نہ لگے
        بُجھا نہ دیں یہ مُسلسل اُداسیاں دِل کی
        وہ بات کر کہ طبیعت کو تازیانہ لگے
        جو گھر اُجڑ گئے اُن کا نہ رنج کر، پیارے
        وہ چارہ کر کہ یہ گُلشن اُجاڑ سا نہ لگے
        عتابِ اہلِ جہاں سب بُھلا دِئے، لیکن
        وہ زخم یاد ہیں اب تک، جوغائبانہ لگے
        وہ رنگ دِل کو دِئے ہیں لہُو کی گردِش نے
        نظر اُٹھاؤں تو، دُنیا نِگارخانہ لگے
        عجیب خواب دِکھاتے ہیں ناخُدا ہم کو
        غرض یہ ہے کہ، سفِینہ کِنارے جا نہ لگے
        لِیے ہی جاتی ہے ہر دَم کوئی صدا ،ناصر
        یہ اور بات، سُراغِ نشانِ پا نہ لگے
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • Re: collection of Ghazals (غزل)

          تذلیل وفا کا حق رکھتے ہو
          تم دل نہیں پتھر رکھتے ہو

          میرے رنج و الم پر ہنستے ہو
          اور اپنی حسرتوں کا ماتم بھی کرتے ہو

          بنجر زمیں پر کومل کونپلیں نہیں پھوٹتیں
          تم گل خزاں میں کھلانے کی باتیں کرتے ہو

          جور و جفا سے جو عہد توڑ ڈالا تھا تم نے
          اسے نئے عہد و پیماں میں بدلنا چاہتے ہو

          جفا کی ہے تو اس پر قائم رہو اے ابن آدم
          یوں کش مکش لئے دل میں کیوں پھرتے ہو

          ناتا توڑ کر ہم سے غیر کو چن لیا تھا تم نے
          دے کر زخم کاری وہ چل دیا تو ہمیں یاد کرتے ہو

          ٹوٹے دل جڑتے نہیں اجڑے گھر بستے نہیں
          کیوں پھر اس دل ویراں کو آباد کرنا چاہتے ہو

          سن اے نادان ہرجائی اب یہ ممکن ہی نہیں
          کیا سوچ کر اب تم لوٹ آنا چاہتے ہو
          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • Re: collection of Ghazals (غزل)

            میں اکیلا سا تنہا سا رہ گیا ہوں
            ویراں گلی میں کوئی پتھر سا رہ گیا ہوں
            ڈھونڈ مجھ کو اب فقط میخانوں میں
            سہرامیں انجان سا رہ گیا ہوں
            جب سے بیچا ہے اٗس نے میری وفا کو
            بے سروسامان سا رہ گیا ہوں
            کون روکے گا مجھ کو بربادی سے
            سستی شراب سا رہ گیا ہوں
            دل دھرکنے پہ بھی وہ یاد آتا ہے
            فقط احتجاج سا رہ گیا ہوں
            بڑی مشکل سے رکھا ہےقفس میں دل کو
            ظالم صیاد سا رہ گیا ہوں
            دل میں ترپ ہے اور آنکھ میں آنسوں
            غم کا شہکار سا رہ گیا ہوں
            آ دیکھ کبھی حالت میری
            ویراں مزار سا رہ گیا ہوں
            چلو چھورو،کہو اپنی ،کیسا دن بیتا؟
            میں تو شبِ فراق سا رہ گیا ہوں
            ٹوٹا ہوں اس قدر آصف
            پُرانےمکان سا رہ گیا ہوں
            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment


            • Re: collection of Ghazals (غزل)

              ﺍﺑﮭﯽ ﺗﻮ ﻋﺸﻖ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﺴﺎ ﺑﮭﯽ ﺣﺎﻝ ﮨﻮﻧﺎ ﮨﮯ
              ﮐﮧ ﺍَﺷﮏ ﺭﻭﮐﻨﺎ ﺗﻢ ﺳﮯ ﻣﺤﺎﻝ ﮨﻮﻧﺎ ﮨﮯ
              ﮨﺮ ﺍﯾﮏ ﻟﺐ ﭘﮧ ﮨﯿﮟ ﻣﯿﺮﯼ ﻭﻓﺎ ﮐﮯ ﺍﻓﺴﺎﻧﮯ
              ﺗﺮﮮ ﺳﺘﻢ ﮐﻮ ﺍﺑﮭﯽ ﻻﺯﻭﺍﻝ ﮨﻮﻧﺎ ﮨﮯ
              ﺑﺠﺎ ﮐﮯ ﺧﺎﺭ ﮨﯿﮟ ﻟﯿﮑﻦ ﺑﮩﺎﺭ ﮐﯽ ﺭُﺕ ﻣﯿﮟ
              ﯾﮧ ﻃﮯ ﮨﮯ ﺍَﺏ ﮐﮯ ﮨﻤﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﺎﻝ ﮨﻮﻧﺎ ﮨﮯ
              ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺧﺒﺮ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻢ ﺗﻮ ﻟﻮﭦ ﺟﺎﺋﻮ ﮔﮯ
              ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﮨﺠﺮ ﻣﯿﮟ ﻟﻤﺤﮧ ﺑﮭﯽ ﺳﺎﻝ ﮨﻮﻧﺎ ﮨﮯ
              ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺭُﻭﺡ ﭘﮧ ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﻋﺬﺍﺏ ﺍُﺗﺮﯾﮟ ﮔﮯ
              ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﯾﺎﺩ ﮐﻮ ﺍِﺱ ﺩِﻝ ﮐﯽ ﮈﮬﺎﻝ ﮨﻮﻧﺎ ﮨﮯ
              ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻮ ﺭﻭﺋﮯ ﮔﺎ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﺑﺎﻧﮩﻮﮞ ﻣﯿﮟ
              ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻮ ﺍُﺱ ﮐﯽ ﮨﻨﺴﯽ ﮐﻮ ﺯﻭﺍﻝ ﮨﻮﻧﺎ ﮨﮯ
              ﻣﻠﯿﮟ ﮔﯽ ﮨﻢ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﻧﺼﯿﺐ ﮐﯽ ﺧﻮﺷﯿﺎﮞ
              ﺑﺲ ﺍِﻧﺘﻈﺎﺭ ﮨﮯ ﮐﺐ ﯾﮧ ﮐﻤﺎﻝ ﮨﻮﻧﺎ ﮨﮯ
              ﮨﺮ ﺍﯾﮏ ﺷﺨﺺ ﭼﻠﮯ ﮔﺎ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺭﺍﮨﻮﮞ ﭘﺮ
              ﻣﺤﺒﺘﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮨﻤﯿﮟ ﻭﮦ ﻣﺜﺎﻝ ﮨﻮﻧﺎ ﮨﮯ
              ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺟﺲ ﮐﮯ ﺧﻢ ﻭ ﭘﯿﭻ ﻣﯿﮟ ﺍُﻟﺠﮫ ﺟﺎﺋﮯ
              ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺫﺍﺕ ﮐﻮ ﺍﯾﺴﺎ ﺳﻮﺍﻝ ﮨﻮﻧﺎ ﮨﮯ
              ﻭﺻﯽؔ ﯾﻘﯿﻦ ﮨﮯ ﻣُﺠﮫ ﮐﻮ ﻭﮦ ﻟﻮﭦ ﺁﺋﮯ ﮔﺎ
              ﺍُﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﯿﮯ ﮐﺎ ﻣﻼﻝ ﮨﻮﻧﺎ ﮨﮯ
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment


              • Re: collection of Ghazals (غزل)

                سب قتل ہوکے تیرے مقابل سے آئے ہیں
                ہم لوگ سرخرو ہیں کہ منزل سے آئے ہیں
                شمعِ نظر، خیال کے انجم ، جگر کے داغ
                جتنے چراغ ہیں، تری محفل سے آئے ہیں
                اٹھ کر تو آگئے ہیں تری بزم سے مگر
                کچھ دل ہی جانتا ہے کہ کس دل سے آئے ہیں
                ہر اک قدم اجل تھا، ہر اک گام زندگی
                ہم گھوم پھر کے کوچہء قاتل سے آئے ہیں
                بادِ خزاں کا شکر کرو، فیض جس کے ہاتھ
                نامے کسی بہار شمائل سے آئے ہیں
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment


                • Re: collection of Ghazals (غزل)

                  شیخ صاحب سے رسم و راہ نہ کی
                  شکر ہے زندگی تباہ نہ کی
                  تجھ کو دیکھا تو سیر چشم ہُوے
                  تجھ کو چاہا تو اور چاہ نہ کی
                  تیرے دستِ ستم کا عجز نہیں
                  دل ہی کافر تھا جس نے آہ نہ کی
                  تھے شبِ ہجر، کام اور بہت
                  ہم نے فکرِ دلِ تباہ نہ کی
                  کون قاتل بچا ہے شہر میں فیض
                  جس سے یاروں نے رسم وراہ نہ کی
                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment


                  • Re: collection of Ghazals (غزل)

                    خدا کرے کہ مری ارض پاک پر اترے
                    وہ فصلِ گل جسے اندیشۂ زوال نہ ہو

                    یہاں جو پھول کھلے وہ کِھلا رہے برسوں
                    یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو

                    یہاں جو سبزہ اُگے وہ ہمیشہ سبز رہے
                    اور ایسا سبز کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو

                    گھنی گھٹائیں یہاں ایسی بارشیں برسائیں
                    کہ پتھروں کو بھی روئیدگی محال نہ ہو

                    خدا کرے نہ کبھی خم سرِ وقارِ وطن
                    اور اس کے حسن کو تشویشِ ماہ و سال نہ ہو

                    ہر ایک فرد ہو تہذیب و فن کا اوجِ کمال
                    کوئی ملول نہ ہو کوئی خستہ حال نہ ہو

                    خدا کرے کہ مرے اک بھی ہم وطن کے لیے
                    حیات جرم نہ ہو زندگی وبال نہ ہو
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment


                    • Re: collection of Ghazals (غزل)

                      دیکھ محبت کا دستور
                      تو مجھ سےمیں تجھ سے دور
                      تنہا تنہا پھرتے ہیں
                      دل ویراں آنکھیں بے نور
                      دوست بچھڑتے جاتے ہیں
                      شوق لیئے جاتا ہے دور
                      ہم اپنا غم بھول گئے
                      آج کیسے دیکھا مجبور
                      دل کی دھڑکن کہتی ہے
                      آج کوئی آئے گا ضرور
                      کوشش لازم ہے پیارے
                      آگے جو اس کو منظور
                      سورج ڈوب چلا ناصر
                      اور ابھی منزل ہے دور
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment


                      • Re: collection of Ghazals (غزل)

                        غم ہے یا خوشی ہے تو
                        میری زندگی ہے تو
                        آفتوں کے دور میں
                        چین کی گھڑی ہے تو
                        میری رات کا چراغ
                        میری نیند بھی ہے تو
                        میں خزاں کی شام ہوں
                        رت بہار کی ہے تو
                        دوستوں کے درمیاں
                        و جہء دوستی ہے تو
                        میری ساری عمر میں
                        ایک ہی کمی ہے تو
                        میں تو وہ نہیں رہا
                        ہاں مگر وہی ہے تو
                        ناصر اس دیار میں
                        کتنا اجنبی ہے تو
                        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                        Comment


                        • Re: collection of Ghazals (غزل)

                          آشیاں جل گیا، گلستاں لٹ گیا، ہم قفس سے نِکل کر کِدھر جائیں گے
                          اتنے مانوس صیّاد سے ہو گئے، اب رہائی ملے گی تو مر جائیں گے
                          اور کُچھ دن یہ دستورِ میخانہ ہے، تشنہ کامی کے یہ دن گذر جائیں گے
                          میرے ساقی کو نظریں اٹھانے تو دو، جتنے خالی ہیں سب جام بھر جائیں گے
                          اے نسیمِ سحر تجھ کو ان کی قسم، ان سے جا کر نہ کہنا مرا حالِ غم
                          اپنے مِٹنے کا غم تو نہیں ہے مگر، ڈر یہ ہے ان کے گیسو بکھر جائیں گے
                          اشکِ غم لے کے آخر کدھر جائیں ہم،آنسوؤں کی یہاں کوئی قیمت نہیں
                          آپ ہی اپنا دامن بڑھا دیجیے، ورنہ موتی زمیں پر بکھر جائیں گے
                          کالے کالے وہ گیسو شکن در شکن، وہ تبسّم کا عالم چمن در چمن
                          کھینچ لی انکی تصویر دل نے مرے ، اب وہ دامن بچا کر کِدھر جائیں گے
                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment


                          • Re: collection of Ghazals (غزل)

                            کوئی نئی چوٹ پِھر سے کھاؤ! اداس لوگو
                            کہا تھا کِس نے، کہ مسکراؤ! اُداس لوگو
                            گُزر رہی ہیں گلی سے، پھر ماتمی ہوائیں
                            کِواڑ کھولو ، دئیے بُجھاؤ! اُداس لوگو
                            جو رات مقتل میں بال کھولے اُتر رہی تھی
                            وہ رات کیسی رہی ، سناؤ! اُداس لوگو
                            کہاں تلک، بام و در چراغاں کیے رکھو گے
                            بِچھڑنے والوں کو، بھول جاؤ! اُداس لوگو
                            اُجاڑ جنگل ، ڈری فضا، ہانپتی ہوائیں
                            یہیں کہیں بستیاں بساؤ! اُداس لوگو
                            یہ کِس نے سہمی ہوئی فضا میں ہمیں پکارا
                            یہ کِس نے آواز دی، کہ آؤ! اُداس لوگو
                            یہ جاں گنوانے کی رُت یونہی رائیگاں نہ جائے
                            سرِ سناں، کوئی سر سجاؤ! اُداس لوگو
                            اُسی کی باتوں سے ہی طبیعت سنبھل سکے گی
                            کہیں سے محسن کو ڈھونڈ لاؤ! اُداس لوگو
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment


                            • Re: collection of Ghazals (غزل)

                              میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسمان کا ہے
                              کہ ٹوٹ کر بھی میرا حوصلہ چٹان کا ہے
                              بُرا نہ مان میرے حرف زہر زہر سہی
                              میں کیا کروں کہ یہی ذائقہ زبان کا ہے
                              ہر ایک گھر پہ مسلط ہے دِل کی ویرانی
                              تمام شہر پہ سایہ میرے مکان کا ہے
                              بچھڑتے وقت سے اب تک میں یوں نہیں رویا
                              وہ کہہ گیا تھا یہی وقت امتحان کا ہے
                              مسافروں کی خبر ہے نہ دُکھ ہے کشتی کا
                              ہوا کو جتنا بھی غم ہے وہ بادبان کا ہے
                              یہ اور بات عدالت ہے بے خبر ورنہ
                              تمام شہر میں چرچہ میرے بیان کا ہے
                              اثر دِکھا نہ سکا اُس کے دل میں اشک میرا
                              یہ تیر بھی کسی ٹوٹی ہوئی کمان کا ہے
                              بچھڑ بھی جائے مگر مجھ سے بدگمان بھی رہے
                              یہ حوصلہ ہی کہاں میرے بدگمان کا ہے
                              قفس تو خیر مقدر میں تھا مگر محسن
                              ہوا میں شور ابھی تک میری اُڑان کا ہے
                              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                              Comment


                              • Re: collection of Ghazals (غزل)

                                مقروض کہ بگڑے ہوئے حالات کی مانند
                                مجبور کہ ہونٹوں پہ سوالات کی مانند
                                دل کا تیری چاہت میں عجب حال ہوا ہے
                                سیلاب سے برباد مکانات کی مانند
                                میں ان میں بھٹکے ہوئے جگنو کی طرح ہوں
                                اس شخص کی آنکھیں ہیں کسی رات کی مانند
                                دل روز سجاتا ہوں میں دلہن کی طرح سے
                                غم روز چلے آتے ہیں بارات کی مانند
                                اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا نام تھا اس کا
                                جس شخص کو مانگا تھا مناجات کی مانند
                                کس درجہ مقدس ہے تیرے قرب کی خواہش
                                معصوم سے بچے کے خیالات کی مانند
                                اس شخص سے ملنا محسن میرا ممکن ہی نہیں ہے
                                میں پیاس کا صحرا ہوں وہ برسات کی مانند
                                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                                Comment

                                Working...
                                X