Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

collection of Ghazals (غزل)

Collapse
This is a sticky topic.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts



  • بے نیازِ غمِ پیمانِ وفا ہو جانا
    تم بھی اوروں کی طرح مجھ سے جدا ہو جانا

    میں بھی پلکوں پہ سجا لوں گا لہو کی بوندیں
    تم بھی پا بستۂ زنجیرِ حنا ہو جانا

    گرچہ اب قرب کا امکاں ہے بہت کم پھر بھی
    کہیں مل جائیں تو تصویر نما ہو جانا

    صرف منزل کی طلب ہو تو کہاں ممکن ہے
    دوسروں کے لیے خود آبلہ پا ہو جانا

    خلق کی سنگ زنی میری خطاؤں کا صلہ
    تم تو معصوم ہو تم دُور ذرا ہو جانا

    اب مرے واسطے تریاق ہے الحاد کا زہر
    تم کسی اور پجاری کے خدا ہو جانا
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment




    • اِس وقت تو یوں لگتا ہے اب کُچھ نہیں ہے
      مہتاب ، نہ سورج ، نہ اندھیرا، نہ سویرا

      آنکھوں کے دریچے میں کسی حُسن کی جھلکن
      اور دل کی پناہوں میں کسی درد کا ڈیرا

      مُمکن ہے کوئی وہم ہو مُمکن ہے سُنا ہو
      گلیوں میں کسی چاپ کا اک آخری پھیرا

      شاخوں میں خیالوں کیے گھنے پیڑ کی شاید
      اب آکے کرے گا نہ کوئی خوب بسیرا

      اک بَیر ، نہ اک مہر، نہ اک ربط نہ رشتہ
      تیرا کوئی اپنا، نہ پرایا کوئی میرا

      مانا کہ یہ سُنسان گھڑی سخت بڑی ہے
      لیکن میرے دِل یہ تو فقط ایک گھڑی ہے
      ہمت کرو جینے کو ابھی عُمر پڑی ہے
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment




      • لمحہ بھر اپنا خوابوں کو بنانے والے
        اب نہ آئیں گے پلٹ کر کبھی جانے والے

        کیا ملے گا تجھے بکھرے ہوئے خوابوں کے سوا
        ریت پر چاند کی تصویر بنانے والے

        سب نے پہنا تھا بڑے شوق سے کاغذ کا لباس
        اس قدر لوگ تھے بارش میں نہانے والے

        مر گئے ہم تو یہ کتبے پر لکھا جائے گا
        سو گئے آپ زمانے کو جگانے والے

        در و دیوار پر حسرت سی برستی ہے محسن!
        جانے کس دیس گئے پیار نبھانے والے
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment




        • دشت وفا میں پیاس کا عالم عجیب تھا‘
          دیکھا تو ایک درد کا دریا قریب تھا‘

          گزرے جدھر جدھر سے تمنا کے قافلے‘
          ھر ھر قدم پہ ایک نشان صلیب تھا‘

          کچھ ایسی مھرباں تو نہ تھی ھم پہ ذندگی'
          کیوں ھر کوئی جھاں میں ھمارا رقیب تھا؟

          اپنا پتہ تو اس نے دیا تھا مجھےمحسن‘
          میں خود ھی کھو گیا تو یہ میرا نصیب تھا‘
          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment




          • محبت کی تمنا ہے تو پھر وہ وصف پیدا کر
            جہاں سے عشق چلتا ہے وہاں تک نام پیدا کر

            اگر سچا ہے میرے عشق میں تو اے بنی آدم
            نگاہِ عشق پیدا کر جمالِ ظرف پیدا کر

            میں تجھ کو تجھ سے زیادہ اور سب سے زیادہ چاہوں گا
            مگر شرط یہ ہے کہ اپنے اندر میری جستجو پیدا کر

            اگر نہ بدلوں تیری خاطر ہر اک چیز کو تو کہنا
            تو اپنے آپ میں پہلے انداز وفا تو پیدا کر
            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment




            • میری زندگی تو فِراق ہے وہ ازل سے دل میں مکیں سہی
              وہ نگاہِ شوق سے دور ہیں، رگِ جاں سے لاکھ قریں سہی

              ہمیں جان دینی ہے ایک دن وہ کسی طرح وہ کہیں سہی
              ہمیں آپ کھینچئے دار پر جو نہیں کوئی تو ہمی سہی

              سرِ طُور ہو سرِ حشر ہو ہمیں انتظار قبول ہے
              وہ کبھی ملیں، وہ کہیں ملیں، وہ کبھی سہی،وہ کہیں سہی

              نہ ہو اُن پہ کچھ میرا بس نہیں، کہ یہ عاشقی ہے ہوس نہیں
              میں اُنہی کا تھا میں اُنہی کا ہوں، وہ میرے نہیں تو نہیں سہی

              مجھے بیٹھنے کی جگہ ملے میری آرزو کا بھرم رہے
              تیری انجمن میں اگر نہیں ، تیری انجمن سے قریں سہی

              تیرا در تو ہم کو نہ مل سکا تیری رہگزر کی زمیں سہی
              ہمیں سجدہ کرنے سے کام ہے جو وہاں نہیں تو یہیں سہی

              میری زندگی کا نصیب ہے نہیں دور مجھ سے قریب ہے
              مجھے اُس کا غم تو نصیب ہے وہ اگر نہیں تو نہیں سہی

              جو ہو فیصلہ وہ سنایئے اُسے حشر پر نہ اُٹھایئے
              جو کریں گے آپ سِتم وہاں ہو ابھی سہی وہ یہیں سہی

              اُنہیں دیکھنے کی جو لَو لگی تو نصیر دیکھ ہی لیں گے ہم
              وہ ہزار آنکھ سے دور ہوں وہ ہزار پردہ نشیں سہی
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment




              • کہوں کس سے قصۂ درد و غم، کوئی ہم نشیں ہے نہ یار ہے
                جو انیس ہے تری یاد ہے، جو شفیق ہے دلِ زار ہے

                تو ہزار کرتا لگاوٹیں میں کبھی نہ آتا فریب میں
                مجھے پہلے اس کی خبر نہ تھی ترا دو ہی دن کا یہ پیار ہے

                یہ نوید اوروں کو جا سنا، ہم اسیرِ دام ہیں اے صبا
                ہمیں کیا چمن ہے جو رنگ پر، ہمیں کیا جو فصلِ بہار ہے

                وہ نظرجو مجھ سے ملا گئے، تو یہ اور آفتیں ڈھا گئے
                کہ حواس و ہوش وخرد ہے اب، نہ شکیب و صبر و قرار ہے

                مری چشم کیوں نہ ہو خوں فشاں، نہ رہی وہ بزم نہ وہ سماں
                نہ وہ طرزِ گردشِ چرخ ہے، نہ وہ رنگِ لیل و نہار ہے

                جہاں کل تھا غلغلۂ طرب، وہاں ہائے آج ہے یہ غضب
                کہیں اِک مکاں ہے گرا ہوا، کہیں اِک شکستہ مزار ہے

                غم و یاس و حسرت و بے کسی کی ہوا کچھ ایسی ہے چل رہی
                نہ دلوں میں اب وہ امنگ ہے، نہ طبیعتوں میں ابھار ہے

                ہوئے مجھ پہ جو ستمِ فلک، کہوں کس سے اس کو کہاں تلک
                نہ مصیبتوں کی ہے کوئی حد، نہ مرے غموں کا شمار ہے

                مرا سینہ داغوں سے ہے بھرا، مرے دل کو دیکھیے تو ذرا
                یہ شہیدِ عشق کی ہے لحد، پڑا جس پہ پھولوں کا ہار ہے

                میں سمجھ گیا وہ ہیں بے وفا مگر ان کی راہ میں ہوں فدا
                مجھے خاک میں وہ ملا چکے، مگر اب بھی دل میں غبار ہے

                مجھے رحم آتا ہے دیکھ کر ترا حال اکبرِ نوحہ گر
                تجھے وہ بھی چاہے خدا کرے، کہ تو جس کا عاشقِ زار ہے
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment




                • ہر شکل میں تیرا رُخِ نیکو نظر آیا
                  آئینہ بھی دیکھا تو مجھے تو نظر آیا

                  تسخیر کیا دل لبِ گویا نے تُمہارے
                  کیا بات ہے اعجاز میں جادو نظر آیا

                  دل میرا بنا جب تو محبت تری آئی
                  آنکھیں ہوئیں پیدا تو مجھے تو نظر آیا

                  یہ حُسن پرستی بھی عجب شے ہے الٰہی
                  دل ٹوٹ گیا جب کوئی خوشرو نظر آیا

                  جو عاشق و معشوق کے ہیں دیکھنے والے
                  یا میں نظر آیا اُنھیں یا تو نظر آیا

                  جس بات میں پہلو ہو وہی بات کریں ہم
                  پہلو میں وہ بیٹھے تو یہ پہلو نظر آیا

                  وہ گھر کو سدہار ت تو قیامت ہوئی برپا
                  جب صبح کو خالی ہمیں پہلو نظر آیا

                  وہ محفلِ عشرت تھی کہ تھی مجلس ماتم
                  ہر آنکھ میں عشاق کی آنسو نظر آیا

                  قربان ہوئی جان مری قتل سے پہلے
                  اُبھرا ہوا قاتل کا جو بازو نظر آیا

                  کیا ضبط نے گریہ کے جڑے دل میں نگینے
                  ہیرے کا کنول بن کے ہر آنسو نظر آیا

                  کس وہم میں ڈالا دلِ گم گشتہ نے مجھ کو
                  خالی جو ترا حلقۂ گیسو نظر آیا

                  فرقت میں نہ تھا مجھ کو مہِ عید کا ارمان
                  میں نے جو یہ جانا کہ وہ ابرو نظر آیا

                  ہے دید کے قابل دلِ بسمل کا تماشا
                  کھینچے ہوئے تلوار وہ ابرو نظر آیا

                  وہ دیکھ کے کہتے ہیں مرے داغؔ جگر کو
                  خوش رنگ نہ یہ پھول نہ خوشبو نظر آیا

                  اِس گوہر نایاب کو تھا خاک میں ملنا
                  ٹپکا جو زمیں پر تو نہ آنسو نظر آیا

                  کیا کیا غم پنہاں نے نچوڑا ہے الٰہی
                  جب خون بدن میں کوئی چلّو نظر آیا

                  ابرو میں جو بل ہے وہی گیسو میں شکن ہے
                  ہمکو تو نہ کچھ فرق سرِ مو نظر آیا

                  اس شِست کے قربان ہوں میں اے قدر انداز
                  جب تیر چھُٹا دل میں ترازو نظر آیا

                  تھی قافلے والوں کی خوشی دید کے قابل
                  جس دم چہِ کنعان میں مہرد نظر آیا

                  وہ غیر کے دامن کو جو بیٹھے تھے دبا کر
                  وہ بزم میں مجھ کو تہِ زانو نظر آیا

                  بتخانہ ہو یا کعبہ ہو چھٹتا نہیں کوئی
                  دیکھا تجھے اے داغؔ جہاں تو نظر آی

                  داغؔ_دہلوی
                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment




                  • تجھ سے بچھڑوں تو تری ذات کا حصہ ہو جاؤں
                    جس سے مرتا ہوں اسی زہر سے اچھا ہو جاؤں

                    تم مرے ساتھ ہو یہ سچ تو نہیں ہے لیکن
                    میں اگر جھوٹ نہ بولوں تو اکیلا ہو جاؤں

                    میں تری قید کو تسلیم تو کرتا ہوں مگر
                    یہ مرے بس میں نہیں ہے کہ پرندہ ہو جاؤں

                    آدمی بن کے بھٹکنے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔مزا آتا ہے
                    میں نے سوچا ہی نہیں تھا کہ فرشتہ ہو جاؤں

                    وہ تو اندر کی اداسی نے بچایا۔۔۔۔۔۔۔ورنہ
                    ان کی مرضی تو یہی تھی کہ شگفتہ ہو جاؤں

                    احمد کمال پروازی
                    Last edited by .; 14 November 2016, 18:26.
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment




                    • میں مر مٹا تو وہ سمجھا _ یہ انتہا تھی مری
                      اسے خبر ہی نہ تھی __ جو ابتدا تھی مری
                      میں چپ ہوا تو وہ سمجھا __ کہ بات ختم ہوئی
                      پھر اس کے بعد تو ___ آواز جابجا تھی مری
                      میں اس کو یاد کروں بھی ___ تو یاد آتا نہیں
                      میں اس کو بھول گیا ہوں _ یہی سزا تھی مری
                      کوئی بھی کوئے محبت سے _ پھر نہیں گزرا
                      تو شہر عشق میں __ کیا آخری صدا تھی مری
                      شکست دے گیا ____ اپنا غرور ہی اس کو
                      وگرنہ اس کے مقابل __ بساط کیا تھی مری
                      میں اسکو دیکھتا رہتا تھا __ حیرتوں سے فراز
                      یہ زندگی سے تعارف کی ___ ابتدا تھی مری
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment




                      • کوئی فریاد ترے دل میں دبی ہو جیسے
                        تو نے آنکھوں سے کوئی بات کہی ہو جیسے

                        جاگتے جاگتے اک عمر کٹی ہو جیسے
                        جان باقی ہے مگر سانس رکی ہو جیسے

                        ہر ملاقات پہ محسوس یہی ہوتا ہے
                        مجھ سے کچھ تیری نظر پوچھ رہی ہو جیسے

                        راہ چلتے ہوئے اکثر یہ گماں ہوتا ہے
                        وہ نظر چھپ کے مجھے دیکھ رہی ہو جیسے

                        ایک لمحے میں سمٹ آیا صدیوں کا سفر
                        زندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے

                        اس طرح پہروں تجھے سوچتا رہتا ہوں میں
                        میری ہر سانس ترے نام لکھی ہو جیسے

                        جاوید اختر

                        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                        Comment




                        • ہر اک ہزار میں بس پانچ، سات ہیں ہم لوگ
                          نصابِ عشق پہ واجب زکوۃ ہیں ہم لوگ

                          دباؤ میں بھی جماعت کبھی نہیں بدلی
                          شروع دن سے محبت کے ساتھ ہیں ہم لوگ

                          جو سیکھنی ہو زبانِ سکوت، بسم اللہ
                          خموشیوں کی مکمل لغات ہیں ہم لوگ

                          کہانیوں کے وہ کردار جو لکھے نہ گئے
                          خبر سے حذف شدہ واقعات ہیں ہم لوگ

                          یہ انتظار ہمیں دیکھ کر بنایا گیا
                          ظہورِ ہجر سے پہلے کی بات ہیں ہم لوگ

                          کسی کو راستہ دے دیں، کسی کو پانی نہیں
                          کہیں پہ نیل کہیں پہ فرات ہیں ہم لوگ

                          ہمیں جلا کے کوئی شب گزار سکتا ہے
                          سڑک پہ بکھرے ہوئے کاغذات ہیں ہم لوگ
                          Hacked by M4mad_turk
                          my instalgram id: m4mad_turk

                          Comment



                          • اب کہاں اُن کی وفا یادِ وفا باقی ہے
                            ساز تو ٹوٹ گیا اس کی صدا باقی ہے
                            اب کہاں اُن کی وفا یادِ وفا باقی ہے
                            تجھ کو ظالم میرے ناکردہ گناہوں کی قسم
                            اور بھی دے دے اگر کوئی سزا باقی ہے
                            اب کہاں اُن کی وفا یادِ وفا باقی ہے
                            جو برس جائے تو بہہ جائے خدائی ساری
                            اپنی آنکھوں میں ابھی تک وہ گھٹا باقی ہے
                            اب کہاں اُن کی وفا یادِ وفا باقی ہے
                            غم پہ غم سہہ کے بھی جینا ہی پڑے گا ہم کو
                            چند سانسوں کی ابھی اور سزا باقی ہے
                            اب کہاں اُن کی وفا یادِ وفا باقی ہے
                            Never stop learning
                            because life never stop Teaching

                            Comment




                            • درد مندوں سے نہ پوچھو کہ کدھر بیٹھ گئے
                              تیری مجلس میں غنیمت ہے جدھر بیٹھ گئے

                              ہے غرض دید سے یاں کام تکلف سے نہیں
                              خواہ ادھر بیٹھ گئے خواہ ادھر بیٹھ گئے

                              دیکھا ہووے گا مرے اشک کا طوفاں تم نے
                              لاکھ دیوار گرے، سینکڑوں گھر بیٹھ گئے

                              کس نظر ناز نے اس باز کو بخشی پرواز
                              سینکڑوں مرغِ ہوا پھاند کے پر بیٹھ گئے

                              کم ہے آواز ترے کوچہ کے باشندوں کی
                              نالہ کرنے سے گلے ان کے مگر بیٹھ گئے

                              مفت اٹھنے کے نہیں یار کے کوچہ سے فقیرؔ
                              جب کہ بستر کو جما، کھول کمر بیٹھ گئے

                              میر شمس الدین فقیر
                              Never stop learning
                              because life never stop Teaching

                              Comment




                              • سانس تک نہیں لیتے ہیں تجھے سوچتے وقت
                                ہم نے اس کام کو بھی کل پہ اٹھا رکھا ہے

                                روٹھ جاتے ہو تو کچھ اور حسین لگتے ہو
                                ہم نے یہ سوچ کے ہی تم کو خفا رکھا ہے

                                تم جسے روتا ہوا چھوڑ گئے تھے ایک دن
                                ہم نے اس شام کو سینے سے لگا رکھا ہے

                                چین لینے نہیں دیتا یہ کسی طور مجھے
                                تیری یادوں نے جو طوفان اٹھا رکھا ہے

                                جانے والے نے کہا تھا کے وہ لوٹ آئے گا ضرور
                                ایک اسـی آس پہ دروازہ کـھلا رکـھا ہے

                                تیرے جانے سے جو ایک دھول اٹھی تھی غم کی
                                ہم نے اس دھول کو آنکھوں میں بسا رکھا ہے

                                مجھ کو کل شام سے وہ بہت یاد آنے لگا
                                دل نے مدت سے جو ایک شخص بھلا رکھا ہے

                                آخـری بار جـو آیا تھا میرے نام محـسن
                                میں نے اس خط کو کلیجے سے لگا رکھا ہے۔
                                Hacked by M4mad_turk
                                my instalgram id: m4mad_turk

                                Comment

                                Working...
                                X