Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

~~ Where there is love there is life ~~ collection from the painful heart of pErIsH_BoY .>>>>>>

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: Magr main jis traf nikla mere sath tum thy.

    Bohat Khoob
    Keep Sharing..
    :sad Ak Jhoota Lafz Mohabbat Ka ..

    Comment


    • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

      Sun Set Point


      جھیل کے آخری کنارے پر
      وہ جہاں شام ڈوب جاتی ہے
      آخری بار آ کے مل جاؤ
      آخری بار جو آؤ ملنے
      تم اسی رنگ کے کپڑے پہنو
      جس کو اب کئی برسوں پہلے
      پہنے آئی تھیں، یہ کہنے مجھ سے
      دل کی گہرائی سے چاہت ہے تمہیں
      بےپناہ مجھ سے محبت ہے تمہیں
      تم کو معلوم نہیں ہے شاید

      وہ جو کپڑوں کے سبھی رنگ تھے اے جان جہاں
      میرے جیون کے شب و روز در آئے تھے
      آخری بار جو آؤ
      تو اسی رنگ کے کپڑے پہنو
      اور اسی ڈھنگ سے دیکھو مجھ کو
      جس میں امیدیں تھیں چاؤ تھے
      محبت کے جہاں بستے تھے
      آخری بار جو آؤ، وہی تحفہ لاؤ
      وہ جو اس پہلی ملاقات پہ تم لائی تھی
      اپنی چاہت کا مہکتا تحفہ
      نرم ہونٹوں کا دہکتا تحفہ
      آخری بار کچھ اس طرح سے ملنے آؤ
      کہ کہیں آنکھ میں، لب پر
      کوئی ویرانی نہ ہو

      میں بھی ویسے ہی ملوں گا انہی جذبوں کو لیے
      جن سے اس دل کے کبھی بندھن تھے
      جو کبھی مجھ پر بہت روشن تھے
      جھیل کے آخری کنارے پر
      وہ جہاں شام ڈوب جاتی ہے
      آخری بار جو مل کر مجھے واپس لوٹو
      تو کچھ اس طرح لوٹو جاناں
      کتنی ہی صدیوں کے جذبات میں آباد رہے
      مرتے دم تک یہ ملاقات ہمیں یاد رہے
      Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:33.


      Comment


      • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

        محبت آخرش ہے کیا

        میں شاعر ہوں تو اکثر لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں
        اس حسیں اسرار کے بارے
        بتائیں تو بھلا کیا ہے۔۔۔۔"
        " محبت آخرش کیا ہے۔۔۔۔۔"
        وصی میں ہنس کے کہتا ہوں
        کسی پیاسے کو اپنے حصے کا پانی پلانا بھی
        محبت ہے

        بھنور میں ڈوبتے کو ساحلوں تک لے کے جانا بھی
        محبت ہے
        کسی کے واسطے ننھی سی قربانی محبت ہے
        کہیں ہم، راز سارے کھول سکتے ہوں مگر پھر بھی
        کسی کی بے بسی کو دیکھ کر خاموش رہ جانا
        محبت ہے
        ہو دل میں درد، ویرانی مگر بھر بھی
        کسی کے واسطے جبراً ہی ہونٹوں پر ہنسی لانا
        زبردستی ہی مسکانا
        محبت ہے
        کہیں بارش میں میں سہمے، بھیگتے بلی کے بچے کو
        ذرا سی دیر کو گھر لے کے آنا بھی
        محبت ہے

        کوئی چڑیا جو کمرے میں بھٹکتی آن نکلی ہو
        تو اس چڑیا کو
        پنکھے بند کر کے راستہ باہر کا دِکھلانا
        محبت ہے
        کسی کے زخم کو سہلانا
        کسی روتے ہوئے کے دل کو بہلانا محبت ہے
        کہ میٹھا بول، میٹھی بات، میٹھے لفظ۔, سب کیا ہے؟
        محبت ہے
        محبت ایک ہی بس ایک ہی انساں کی خاطر
        مگن رہنا
        ہمہ وقت اس کی باتوں، خشبوٶں میں
        ڈولنا کب ہے

        محبت صرف اس کی زلف کے بَل کھولنا کب ہے
        محبت کے ہزاروں رنگ
        لاکھوں استعارے ہیں
        کسی بھی رنگ میں ہو یہ
        مجھے اپنا بناتی ہے
        یہ میرے دل کو بھاتی ہے



        Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:34.


        Comment


        • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

          میرے ہو کے رہو۔۔۔۔۔۔!

          اپنی خاطر جگے ہو، سوئے ہو
          اپنی خاطر ہنسے ہو، روئے ہو
          کس لیے، آج کھوئے کھوئے ہو
          تم نے آنسو بہت پئے اپنے
          تم بہت سال رہ لئے اپنے
          اب میرے، صرف میرے ہو کے رہو

          تم ازل سے دُکھوں کے ڈیرے ہو
          چاہے خود کو غموں سے گھیرے ہو
          جب سے پیدا ہوئے ہو میرے ہو
          آج کھولیں گے لب سیئے اپنے
          تم بہت سال رہ لئے اپنے
          اب میرے، صرف میرے ہو کر رہو

          اب مجھے اپنے درد سہنے دو
          دل کی ہر بات دل سے کہنے دو
          میری بانہوں میں خود کو بہنے دو
          مدتوں زخم خود سیئے اپنے
          تم بہت سال رہ لئے اپنے
          اب میرے، صرف میرے ہو کر رہو

          حُسن ہی حُسن ہو ،ذہانت ہو
          عشق ہوں میں، تو تم محبّت ہو
          تم مری، بس میری امانت ہو
          جی لئے، جس قدر جیے اپنے
          تم بہت سال رہ لئے اپنے
          اب میرے، صرف میرے ہو کر رہو

          رہتے ہو رنج و غم کے گھیروں میں
          دُکھ کے، آسیب کے بسیروں میں
          کیسے چھوڑوں تمہیں اندھیروں میں
          تم کو دے دوں گا سب دیے اپنے
          تم بہت سال رہ لئے اپنے
          اب میرے، صرف میرے ہو کر رہو
          Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:35.


          Comment


          • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

            محبت ڈائری ہرگز نہیں ہے

            محبت ڈائری ہرگز نہیں ہے
            جس میں تم لکّھو
            کہ کل کس رنگ کے کپڑے پہننے ، کون سی خوشبولگانی ہے
            کسے کیا بات کہنی، کون سی کس سے چھپانی ہے
            کہاں کس پیڑ کے سائے تلے ملنا ہے
            مل کر پوچھنا ہے
            کیا تمھیں مجھ سے محبت ہے
            یہ فرسودہ سا جُملہ ہے
            مگر پھر بھی یہی جملہ
            دریچوں، آنگنوں، سڑکوں، گلی کوچوں میں،چوباروں میں
            چوباروں کی ٹوٹی سیڑھیوںمیں
            ہر جگہ کوئی کسی سے کہہ رہا ہے،
            کیا تمھیں مجھ سے محبت ہے،

            محبت ڈائری ہرگز نہیں ہے
            جس میں تم لکّھو
            تمھیں کس وقت، کس سے، کس جگہ ملنا ہے، کس کو چھوڑ جانا ہے
            کہاں پرکس طرح کی گفتگو کرنی ہے یا خاموش رہنا ہے
            کسی کے ساتھ کتنی دور تک جانا ہے اور کب لوٹ آنا ہے
            کہاں آنکھیں ملانا ہے کہاں پلکیں جھکانا ہے
            یا یہ لکھو کہ اب کی بار جب وہ ملنے آئے گا
            تو اُس کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے کر
            دھنک چہرے پہ روشن جگمگاتی رقص کرتی اُس کی آنکھوں میں اُتر جائے گے
            اور پھر گلشن و صحرا کے بیچوں بیچ دل کی سلطنت میں خاک اُڑائیں گے
            بہت ممکن ہے وہ عجلت میں آئے
            اور تم اُس کا ہاتھ، ہاتھوں میں نہ لے پاؤ
            نہ آنکھوں ہی میں جھانکو اورنہ دل کی سلطنت کو فتح کر پاؤ
            جہاں پر گفتگو کرنی ہے تم خاموش ہو جاؤ
            جہاں خاموش رہنا ہے وہاں تم بولتے جاؤ
            نئے کپڑے پہن کر گھر سے نکلو، میلے ہو جاؤ
            کوئی خوشبو لگانے کا ارادہ ہو تو شیشی ہاتھ سے گرجائے
            تم ویران ہو جاؤ
            سفر کرنے سے پہلے بے سروسامان ہو جاؤ

            محبت ڈائری ہرگز نہیں ہے آبِ جو ہے
            جو دلوں کے درمیاں بہتی ہے خوشبو ہے
            کبھی پلکوں پہ لہرائے تو آنکھیں ہنسنے لگتی ہیں
            جو آنکھوں میں اُترجائے تو منظر اور پس منظر میں شمعیں جلنے لگتی ہیں
            کسی بھی رنگ کو چُھولے
            وہی دل کو گوارا ہے
            کسی مٹی میں گھل جائے
            وہی مٹی ستارہ ہے
            Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:36.


            Comment


            • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

              محبت کا اک پہر

              یہ جو پلکوں پہ رم جھم ستاروں کا میلہ سا ہے
              یہ جو آنکھوں میں دُکھ سُکھ کے ساون کا ریلہ سا ہے
              یہ جو تیرے بنا ' کوئی اتنا اکیلا سا ہے
              زندگی تیری یادوں سے مہکا ہوا شہر ہے
              سب محبت اک پہر ہے

              ساحلوں پہ گھروندے بنائے تھے ہم نے ' تمہیں یاد ہے
              رنگ بارش میں کیسے اڑائے تھے ہم نے ' تمہیں یاد ہے
              راستوں میں دیئے سے جلائے تھے ہم نے ' تمہیں یاد ہے
              آئینے کس طرح سے سجائے تھے ہم نے ' تمہیں یاد ہے

              کوئی خوشبو کا جھونکا ادھر آنکلتا کہیں
              گُم ہے نیندوں کے صحرا میں خوشبو کارستہ کہیں
              ہر خوشی آتے جاتے ہوئے وقت کی لہر ہے
              سب محبت کا اک پہر ہے

              زندگی دھوپ چھاؤں کا ایک کھیل ہے بھیڑ چھٹتی نہیں
              اور اسی کھیل میں دن گزرتا نہیں ' رات کٹتی نہیں
              تم نہیں جانتے خواہشوں کی مسافت سمٹتی نہیں
              پیار کرتے ہوئے آدمی کی کبھی عمر گھٹتی نہیں

              دل کی دہلیز پہ عکس روشن تیرے نام سے
              رت جگےآئینوں میں کھلے ہیں کہیں شام سے
              اک دریا ہے چاروں طرف درمیاں بحر ہے
              سب محبت کا اک پہر ہے
              Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:37.


              Comment


              • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

                چھاؤں

                تمہیں کیسے بتائیں ہم
                محبت اور کہانی میں کوئی رشتہ نہیں ہوتا
                کہانی میں
                تو ہم واپس بھی آتے ہیں
                محبت میں پلٹنے کا کوئی رستہ نہیں ہوتا
                ذرا سوچو
                کہیں دل میں خراشیں ڈالتی یادوں کی سفاکی
                کہیں دامن سے لپٹی ہے کسی بُھولی ہوئی
                ساعت کی نمناکی
                کہیں آنکھوں کے خیموں میں
                چراغِ خواب گُل کرنے کی سازش کو
                ہوا دیتی ہوئی راتوں کی چالاکی
                مگر میں بندہ خاکی
                نہ جانے کتنے فرعونوں سے اُلجھی ہے
                مرے لہجے کی بے باکی
                مجھے دیکھو
                مرے چہرے پہ کتنے موسموں کی گرد
                اور اِس گرد کی تہہ میں
                سمے کی دُھوپ میں رکھا اِک آئینہ
                اور آئینے میں تا حد نظر پھیلے
                محبت کے ستارے عکس بن کر جھلملاتے ہیں
                نئی دنیاؤں کا رستہ بتاتے ہیں
                اِسی منظر میں آئینے سے اُلجھی کچھ لکیریں ہیں
                لکیروں میں کہانی ہے
                کہانی اور محبت میں ازل سے جنگ جاری ہے
                محبت میں اک ایسا موڑ آتا ہے
                جہاں آ کر کہانی ہار جاتی ہے
                کہانی میں تو کُچھ کردار ہم خود فرض کرتے ہیں
                محبت میں کوئی کردار بھی فرضی نہیں ہوتا
                کہانی کو کئی کردار
                مل جُل کر کہیں آگے چلاتے ہیں
                محبت اپنے کرداروں کو خود آگے بڑھاتی ہے
                کہانی میں کئی کردار
                زندہ ہی نہیں رہتے
                محبت اپنے کرداروں کو مرنے ہی نہیں دیتی
                کہانی کے سفر میں
                منظروں کی دُھول اُڑتی ہے
                محبت کی مُسافت راہ گیروں کو بکھرنے ہی نہیں دیتی
                محبت اِک شجر ہے
                اور شجر کو اس سے کیا مطلب
                کہ اس کے سائے میں
                جو بھی تھکا ہارا مُسافر آ کے بیٹھا ہے
                اب اُس کی نسل کیا ہے ، رنگ کیسا ہے
                کہاں سے آیا ہے
                کس سمت جانا ہے
                شجر کا کام تو بس چھاؤں دینا
                دُھوپ سہنا ہے
                اُسے اِس سے غرض کیا ہے
                پڑاؤ ڈالنے والوں میں کس نے
                چھاؤں کی تقسیم کا جھگڑا اُٹھایا ہے
                کہاں کس عہد کو توڑا ، کہاں وعدہ نبھایا ہے
                مگر ہم جانتے ہیں
                چھاؤں جب تقسیم ہو جائے
                تو اکثر دُھوپ کے نیزے
                رگ و پَے میں اُترتے ہیں
                اور اس کے زخم خوردہ لوگ
                جیتے ہیں نہ مرتے ہیں
                Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:37.


                Comment


                • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

                  سندیسہ

                  ہمارے پاؤں میں *جو رستہ تھا
                  رستے میں پیڑ تھے
                  پیڑوں پر جتنی طائروں کی ٹولیاں ہم سے ملا کرتی تھیں
                  اب وہ اڑٹے اڑتے تھک گئی ہیں
                  وہ گھنی شاخیں جو ہم پہ سایہ کرتی تھیں
                  وہ سب مرجھا گئی ہیں
                  اسے کہنا
                  لبوں پر لفظ ہیں
                  لفظوں پر کوئی دستاں قصہ کہانی جو اسے اکثر سناتے تھے
                  کسے جا کر سنایئں گے
                  بتایئں گے کہ ہم محراب ابرو میں ستارے ٹانکنے والے
                  درلب بوسہء اظہار کی دستک سے اکثر کھولنے والے
                  کبھی بکھری ہوئی زلفوں میں*ہم
                  مہتاب کے گجرے بنا کر باندھنے والے
                  چراغ اور آیئنے کے درمیاں کب سے سر ساحل
                  کھڑے موجوں*کو تکتے ہیں
                  اسے کہنا
                  اسے ہم یاد کرتے ہیں
                  اسے کہنا ہم آکر خود اسے ملتے مگر مستقل بدلتے
                  موسموں کے خون میں رنگین ہیں ہم
                  ایسے بہت سے موسموں*کے درمیاں تنہا کھڑے ہیں
                  جانے کب بلاوا ہو! ہم میں آج بھی اک عمر کی
                  ورافتگی اور وحشتوں کا رقص جاری ہے ،وہ بازی جو
                  بساط دل پہ کھیلی تھی ابھی ہم نے جیتی ہے
                  نہ ہاری ہے
                  اسے کہنا
                  کبھی ملنے چلا آئے
                  اسے ہم یاد کرتے ہیں
                  Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:38.


                  Comment


                  • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

                    پہلی بارش

                    رات کی جلتی تنہائی میں
                    اندھیاروں کے جال بنے تھے
                    دیواروں پہ تاریکی کی گرد جمی تھی
                    خوشبو کا احساس ہوا میں ٹوٹ رہا تھا
                    دروازے بانہیں پھیلائے اُونگھ رہے تھے
                    دُور سمندر پار ہوائیں بادلوں سے باتیں کرتی تھیں
                    ایسے میں ایک نیند کا جھونکا
                    لہر بنا اور گزر گیا
                    پھر آنکھ کھلی تو اس موسم کی پہلی بارش
                    اور تیری یادیں
                    دونوں مِل کر ٹوٹ کر برسیں
                    Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:38.


                    Comment


                    • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

                      سوناں

                      ذرا آواز کا لہجہ تو بدلو

                      ذرا مدھم کرو اِس آنچ کو سوناں

                      کہ جل جاتے ہیں کنگرے نرم رشتوں کے

                      ذرا الفاظ کے ناخن تراشو

                      بہت چبھتے ہیں جب ناراضگی سے بات کرتی ہو

                      گلزار
                      Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:39.


                      Comment


                      • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

                        ہم وہ بے درد ہیں

                        خواب گنوا کر بھی
                        جنہیں نیند آ جاتی ہے
                        سوچھ سوچھ کر بھی جن کے
                        زہنوں کو کچھ نہیں ہوتا
                        ٹوٹ پھوٹ کر بھی جن کے دل
                        دھڑکنا یاد رکھتے ہیں


                        ہم وہ بے درد ہیں

                        کہ جن کے آنسو آنکھوں کا رستہ بھول جاتے ہیں
                        ٹوٹ کر رُونے کی خواہش میں جو
                        بات بے بات مُسکراتے ہیں
                        شام سے پہلے مر جانے کی خوہش میں جو جیتے ہیں
                        اور جیتے ہی چلے جاتے ہیں
                        جیتے ہی چلے جاتے ہیں ۔ ۔ ۔

                        ہم وہ بے درد ہیں
                        Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:40.


                        Comment


                        • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

                          خواب اھورے سہی
                          خواب اپنے تو ہیں
                          دل میں آیا جو بھی، دل نے پایا سبھی
                          نیند کے اُس طرف گو کہ کچھ بھی نہیں

                          جب حقیقت کے رنگ راس آئے نہیں
                          تو ہم نے سوچھا چلو نیند کے ساتھ سہی
                          سو روز چلتے رہے خواب بُنتے رہے
                          خواہشیں خود بخود ہاتھ آنے لگیں

                          خوشبوئیں بِن کہے ساتھ آنے لگی
                          جھلملاتے ہوئے سارے تارے حسین
                          خود ہی جُھولی میں آکر چمکنے لگے
                          رنگ نظروں کی چادر پہ ایسے چڑھے

                          کہ پھول پلکوں پہ آ کر مہکنے لگے
                          جو بھی دل کو لگا ہمسفر بن گیا
                          نہ تڑپنا کوئی نہ جُدائی کوئی
                          نہ زمانہ کوئی نہ خدائی کوئی

                          آنکھ اگرچہ کُھلی ھاتھ ملتے ہوئے
                          کچھ ہی پل کو سہی۔ہم خوش تو رہے
                          لوگ ہنستے ہیں تو اُن کو ہنس لینے دو
                          خواب اھورے سہی
                          خواب اپنے تو ہیں!
                          Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:41.


                          Comment


                          • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

                            کچھ خواب میری آنکھوں نے پلوُسے یوں باندھ رکھےھیں
                            پلکوں کی منڈیروں پہ اشکوں نے جیسے تھام رکھے ھیں
                            دیکھتی ھوں تم یہی ھو پاس میرے
                            بے خودی کے سارے موسم سبز بارشوں میں بھیگے میرے پاس پڑے ھیں
                            تھماری روشن آنکھیں مظبت کے نور سے اور جلتی جاتی ھیں
                            تم اپنی دھن میں جانے کیا کیا کہے جاتے ھو
                            سات سمندر اپنی ھی دھن میں بہے جاتے ھو
                            وہی شب و روز کی تفصیل
                            وہی وقت اور کام کی تاویل
                            اور پھر میری یاد کی تمثیل
                            میں ھنس پڑتی ھوں اور سارے منطر بدل جاتے ھیں
                            یوں لگتا ھے تم نہین وہاں کوئی اور پل ھوتے ھیں
                            اداس نامراد سی رات آنگن میں اُتر آتی ھے
                            ھر طرف تمھاری خوشبو سی سرسراتی ھے
                            میں خواب میں ھی اپنے وھم سے بھاگنے لگتی ھوں
                            بےقراری سے تمہیں یہاں وہاں ڈھونڈنے لگتی ھوں
                            شکر خواب تھا کہہ کرخود کو بہلانے لگتی ھوں
                            پھر
                            وقت کے ماتھے پہ امیدٍوصال کا ایک پل ٹہر جاتا ھے
                            دشتٍ خواب میں لمظہ جیسے پیاس کا ٹہر جاتا ھے
                            شاخ ٍھجر پھر کانپنے لگتی ھے
                            نا امیدی کانٹے بونے لگتی ھیں
                            نیندوں میں آج تمھاراکہی نشاں نہ تھا
                            ڈاک میں بھی تمھارا کہی اتہ پتہ نہ تھا
                            کاش یہ خواب میں ھی ھوا ھو
                            اور مجھے اب آنکھیں کھولنا ھو
                            پھر سارے منطروں نے بدلنا ھو
                            منظر بدل گئے جاناں
                            میں نے یہ کیا ُسنا کہ میری آنکھیں ظیرت کدہ ھیں
                            سُن کے آواز تمھاری میری سماعتیں ماتم کدہ ھیں
                            اٍس برس بھی تم نہ آسکو گے
                            اچھا ۔۔ کوئی بات نہیں ۔۔۔ کہتے ھوئے میری آواز دھندلا جاتی ھے
                            اگلے برس تو آ سکو گے ۔۔ کہتے ھوئے میری امید سبز ھو جاتی ھے
                            شاید ۔۔۔ دیکھو ۔۔ ُسنتے ھی انتظار کی ایک فصل اُگنے لگتی ھے
                            میرے پلوُ سے بندھے سب خواب گرنے لگتے ھیں
                            پلکوں کی منڈیروں پہ رکھے اشک ٹوٹنے لگتے ھیں
                            نہیں جانتی مجھے تم سے یہ کیسی مظبت ھے
                            اٍس رشتے کا نام کیا ھے ؟
                            اٍسے کب تک نبھاہ سکونگی
                            تمہیں کب تک چاہ سکونگی
                            Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:42.


                            Comment


                            • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

                              آنکھیں دیکھیں خواب

                              آنکھیں دیکھیں خواب
                              آنکھیں دیکھیں اور کسی کے خواب
                              اپنی آنکھیں ہی جب دیکھیں اور کسی کے خواب
                              کون بُنے پھر خواب ہمارے،
                              شکوے کون سنے!
                              کانٹے کون چُنے
                              دل کو ہے بس ایک ہی الجھن،
                              ”من چاہی تعبیر سے روشن سپنا کیسے ہو؟
                              آنکھوں میں جو خواب بسا ہے، اپنا کیسے ہو؟"
                              تم دیکھو اک خواب،
                              اپنی آنکھوں سے تم دیکھو میرا خواب،
                              اپنی آنکھوں سے تم دیکھو کاش کبھی اک میرا خواب
                              اشکوں کی پرچھائیاں اوڑھے،
                              مجھ س کرو پھر بات،
                              مجھ سے کرو یہ بات،
                              دل کو ہے بس ایک ہی الجھن ،
                              ”من چاہی تعبیر سے روشن، سپنا کیسے ہو؟
                              آنکھوں میں جو خواب تیرا ہے ”اپنا" کیے ہو؟
                              Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:43.


                              Comment


                              • Re: Nazmein ( Only in Urdu Font ).........!!!

                                میرے خدایا میں زندگی کے
                                عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں
                                یہ میرا چھرہ،یہ میری آنکھیں
                                بجھے ھوئے چراغ جیسے
                                جو پھر سے جلنے کے منتظر ھوں
                                وہ چاند چھرہ،ستارہ آنکھیں
                                وہ مھربان سایہ دار زلفیں
                                جنھوں نے پیمان کیے تھے مجھ سے
                                رفاقتوں کے،محبتوں کے
                                کھا تھا مجھ سے کہ اے مسافر راہ وفا کے!
                                جھاں بھی جائے گا ھم بھی آئیں گے ساتھ تیرے
                                بنیں گے راتوں میں چاندنی ھم
                                تو دن میں سائے بکھیر دیں گے
                                وہ چاند چھرہ،ستارہ آنکھیں
                                وہ مھربان سایہ دار زلفیں
                                وہ اپنے پیمان رفاقتوں کے،محبتوں کے
                                شکست کھا کے
                                نہ جانے اب کس کی رھگزر کا
                                مینار روشنی ھوئے ھیں
                                مگر مسافر کو کیا خبر ھے
                                وہ چاند چھرہ تو بجھ گیا ھے
                                ستارہ آنکھیں تو سو گئی ھیں
                                وہ زلفیں بے سایہ ھو گئی ھیں
                                وہ روشنی اور وہ سائے میری عطا تھے
                                سو میری راھوں میں آج بھی ھیں
                                کہ میں مسافر راہ وفا کا
                                وہ چاند چھرہ،ستارہ آنکھیں
                                وہ مھربان،سایہ دار زلفیں
                                ھزاروں چھروں،ھزاروں آنکھوں
                                ھزاروں زلفوں کا ایک سیلاب تند لے کر
                                میرے تعاقب میں آ رھے ھیں
                                ھر ایک چھرہ ھے چاند چھرہ
                                ھیں ساری آنکھیں ستارہ آنکھیں
                                تمام ھیں سایہ دار زلفیں
                                میں کس کو چاھوں، میں کس کو چوموں
                                میں کس کی سائے میں بیٹھ جاؤں
                                بچوں کہ طوفان میں ڈوب جاؤں
                                کہ میرا چھرہ،نہ میری آنکھیں
                                میرے خدایا میں زندگی کے
                                عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں۔
                                Last edited by pErIsH_BoY; 2 February 2014, 15:43.


                                Comment

                                Working...
                                X