Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥
کل رات سوتے وے کچھ خیالات میرے دماغ میں آ رے تھے اب مجھ کو ہر چیز تو یاد نہیں ہے پر جو کچھ یاد ہے اسکے لحاظ سے لکھ ری۔۔۔ اس بات کا تو مجھکو یقین ہے کہ میرے غلطی
کی نشاندہی آپ کر ہی دو گے۔۔۔۔
میری اس سوچ میں آپکی تحریر "نو نیم" کا عمل دخل ہے اور بہت حد تک " جینے کا قرینہ" کا بھی۔۔۔۔
عقل انسانی جب مشاہدے کے عمل میں داخل ہوتی ہے اور اس پر اللہ کے ہونے کی دلیل دیتی ہے تو وہ ہم کو جہاں یہ بات منواتی ہے کہ کوئی ذات ہے جو اس دینا کو چلا ری ہے
اس قدر متوازن طریقے سے جو یہ دینا کا نظام چل را ہے تو اس میں ہم کی پیدائش کا کیا مقصد ہے؟؟؟ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم اپنے مقصد سے بے خبر رہیں اور اسی بے خبری میں موت ہم تک آ پہنچے۔
اور ایسی موت سے انسان ڈرتا ہے وہ جانتا ہے اس کے سامنے اس کے اعمال کی ایک لمبی فہرست ہوتی ہے۔۔۔ میں سوچتی ہوں کہ ہم اس فہرست میں درج ہر طرح کے حالات و واقعات کا اچھے سے مشاہدہ کر سکتے ہیں
ہم کے اختیار میں ہے کہ ہم ہاتھ بڑھائیں اور اس فہرست کو اس طرح سے کر لیں جس طرح سے اس کا ہونا پسندیدہ ہے۔۔۔ دل چاہتا ہے اُٹھوں اور سوچوں اور اپنی عقل کو اس مقام تک لے جائوں جہاں اس کے بعد اللہ کی ذات
خود مجھ پر اپنا آپ ظاہر کر دے۔۔۔ لیکن میں نے دیکھا ہے ہم صرف یہی سمجھ بیٹھے ہیں کہ ہم کو اس دینا میں صرف اس لیے بھیجا گیا ہے کہ ہم کھائیں، پیں، دینا کی آسائشیں سمیٹیں، اپنی نفسانی خواہشوں کی تسکین کریں اور
جب موت کا وقت آئے تو بس مر جائیں اور اس کے بعد ہم کی نسل ہم کی جگہے لے لے اور یہ ڈرامہ یوں ہی چلتا رے۔۔۔ انسان کیسا ذلالت کے گڑھوں میں گرا وا ہے کس قدر خسارے میں خود کو ڈالا وا ہے کہ وہ گواہی بھی ایسی
دیتا ہے کہ گویا اس کی گواہی اللہ کی ذات کو دھوکے میں ڈال سکتی۔۔۔ افسوس!!! ہم کیا ہیں اور کیا بن گے ہیں۔۔۔
اللہ جی تو کہتے ہیں میں تمہارا خالق و مالک ہوں میں نے تہیں پیدا کرا ہے میں ہی ہوں جس کے قبضہ میں تم سب کی جانیں ہیں۔۔۔ اللہ جی تو کہتے ہیں میں رب ہوں میں تم کو ترقی دے کے ایک اعلیٰ مقام تک لی جانا چاہتا ہوں۔۔
میں رحمٰن ہوں میں تمہیں وہ سب دیتا ہوں جن کی تمہیں ضرورت ہے چاہے تم سوال کرو یا نہ کرو چاہئے تم اس چیز کے لیے محنت کرو یا نہ کرو۔۔۔۔ میں رحیم ہوں میں تمہاری کسی محنت کو ضائع نہیں کرتا تمہاری ہر کوشش کا
تمہیں بہترین اجر دیتا ہوں تاکہ تم مایوس نہ ہو۔۔۔ میں غفور ہوں میں تم کی کمزوریوں پر لغزشوں پر پردہ ڈالتا ہوں اور تم کی کمزویوں کے برے اثرات تم سے دور کرتا ہوں اور میں تواب ہوں تمہاری توبہ کو قبول کرتا ہوں اور میں سمیع ہوں
یعنی جب تم مجھکو پکارتے ہو میں سُنتا ہوں اس کوئی شخص نہیں جس کی پُکار مجھ تک نہ پہنچے اور میں علیم ہوں ہر چیز سے با خبر ہوں چاہے وہ پوشیدہ ہوئے کہ ظاہر اور میں ناصر ہوں یعنی جب تم کسی تکلیف میں ہوتے ہو تو
میں تم کی تکلیف کو دور کرتے وے تم کی کامیابی کا سامان پیداکرتا ہوں اور میں ہمیشہ رہنے والا ہوں میں ودود ہوں سب سے بڑھ کر محبت کرنے والا اور جو لوگ مجھ سے سچا تعلق پیدا کرتے ہیں اُن سے سب سے زیادہ وفاداری کرنے
والا۔۔۔۔
یہ اللہ ہے جو دنیا کے ہر کونے میں ہے جگہے پہ اسکی ذات احاطہ کرے وے ہے یہ دنیا اسکی ذات کی گواہی دیتی ہت تو پورے یقین کے ساتھ۔۔۔ اور ہم انسان ہیں جن کے پاس اللہ کا کلام موجود ہے لیکن ہم کی گواہی۔۔۔
کی نشاندہی آپ کر ہی دو گے۔۔۔۔
میری اس سوچ میں آپکی تحریر "نو نیم" کا عمل دخل ہے اور بہت حد تک " جینے کا قرینہ" کا بھی۔۔۔۔
عقل انسانی جب مشاہدے کے عمل میں داخل ہوتی ہے اور اس پر اللہ کے ہونے کی دلیل دیتی ہے تو وہ ہم کو جہاں یہ بات منواتی ہے کہ کوئی ذات ہے جو اس دینا کو چلا ری ہے
اس قدر متوازن طریقے سے جو یہ دینا کا نظام چل را ہے تو اس میں ہم کی پیدائش کا کیا مقصد ہے؟؟؟ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم اپنے مقصد سے بے خبر رہیں اور اسی بے خبری میں موت ہم تک آ پہنچے۔
اور ایسی موت سے انسان ڈرتا ہے وہ جانتا ہے اس کے سامنے اس کے اعمال کی ایک لمبی فہرست ہوتی ہے۔۔۔ میں سوچتی ہوں کہ ہم اس فہرست میں درج ہر طرح کے حالات و واقعات کا اچھے سے مشاہدہ کر سکتے ہیں
ہم کے اختیار میں ہے کہ ہم ہاتھ بڑھائیں اور اس فہرست کو اس طرح سے کر لیں جس طرح سے اس کا ہونا پسندیدہ ہے۔۔۔ دل چاہتا ہے اُٹھوں اور سوچوں اور اپنی عقل کو اس مقام تک لے جائوں جہاں اس کے بعد اللہ کی ذات
خود مجھ پر اپنا آپ ظاہر کر دے۔۔۔ لیکن میں نے دیکھا ہے ہم صرف یہی سمجھ بیٹھے ہیں کہ ہم کو اس دینا میں صرف اس لیے بھیجا گیا ہے کہ ہم کھائیں، پیں، دینا کی آسائشیں سمیٹیں، اپنی نفسانی خواہشوں کی تسکین کریں اور
جب موت کا وقت آئے تو بس مر جائیں اور اس کے بعد ہم کی نسل ہم کی جگہے لے لے اور یہ ڈرامہ یوں ہی چلتا رے۔۔۔ انسان کیسا ذلالت کے گڑھوں میں گرا وا ہے کس قدر خسارے میں خود کو ڈالا وا ہے کہ وہ گواہی بھی ایسی
دیتا ہے کہ گویا اس کی گواہی اللہ کی ذات کو دھوکے میں ڈال سکتی۔۔۔ افسوس!!! ہم کیا ہیں اور کیا بن گے ہیں۔۔۔
اللہ جی تو کہتے ہیں میں تمہارا خالق و مالک ہوں میں نے تہیں پیدا کرا ہے میں ہی ہوں جس کے قبضہ میں تم سب کی جانیں ہیں۔۔۔ اللہ جی تو کہتے ہیں میں رب ہوں میں تم کو ترقی دے کے ایک اعلیٰ مقام تک لی جانا چاہتا ہوں۔۔
میں رحمٰن ہوں میں تمہیں وہ سب دیتا ہوں جن کی تمہیں ضرورت ہے چاہے تم سوال کرو یا نہ کرو چاہئے تم اس چیز کے لیے محنت کرو یا نہ کرو۔۔۔۔ میں رحیم ہوں میں تمہاری کسی محنت کو ضائع نہیں کرتا تمہاری ہر کوشش کا
تمہیں بہترین اجر دیتا ہوں تاکہ تم مایوس نہ ہو۔۔۔ میں غفور ہوں میں تم کی کمزوریوں پر لغزشوں پر پردہ ڈالتا ہوں اور تم کی کمزویوں کے برے اثرات تم سے دور کرتا ہوں اور میں تواب ہوں تمہاری توبہ کو قبول کرتا ہوں اور میں سمیع ہوں
یعنی جب تم مجھکو پکارتے ہو میں سُنتا ہوں اس کوئی شخص نہیں جس کی پُکار مجھ تک نہ پہنچے اور میں علیم ہوں ہر چیز سے با خبر ہوں چاہے وہ پوشیدہ ہوئے کہ ظاہر اور میں ناصر ہوں یعنی جب تم کسی تکلیف میں ہوتے ہو تو
میں تم کی تکلیف کو دور کرتے وے تم کی کامیابی کا سامان پیداکرتا ہوں اور میں ہمیشہ رہنے والا ہوں میں ودود ہوں سب سے بڑھ کر محبت کرنے والا اور جو لوگ مجھ سے سچا تعلق پیدا کرتے ہیں اُن سے سب سے زیادہ وفاداری کرنے
والا۔۔۔۔
یہ اللہ ہے جو دنیا کے ہر کونے میں ہے جگہے پہ اسکی ذات احاطہ کرے وے ہے یہ دنیا اسکی ذات کی گواہی دیتی ہت تو پورے یقین کے ساتھ۔۔۔ اور ہم انسان ہیں جن کے پاس اللہ کا کلام موجود ہے لیکن ہم کی گواہی۔۔۔
Comment