Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #76
    Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

    بہت کم ہوا کبھی میں نے اپنی شاعری شئیر کی ہو۔۔حالانکہ شاعری میرا دوسرا عشق
    ہے سکول کے زمانے میں باقاعدہ ڈائری لکھتا تھا۔۔ااور قریبا ایک کتاب کا کلام
    سکول کی عمر میں ہی لکھ دیا تھا ۔۔






    Click image for larger version

Name:	Picture 012.jpg
Views:	1
Size:	87.8 KB
ID:	2422090
    :rose


    Click image for larger version

Name:	Picture 010.jpg
Views:	1
Size:	83.4 KB
ID:	2422091


    :rose

    Click image for larger version

Name:	Picture 007.jpg
Views:	1
Size:	110.5 KB
ID:	2422092


    :rose


    Click image for larger version

Name:	Picture 013.jpg
Views:	1
Size:	67.3 KB
ID:	2422093
    :(

    Comment


    • #77
      Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

      :clap:..............awesome khaas tor per first waali!!!!!!!!!!!!!!!

      aur writing zaberdast!!!!!mjhe bhi school/college ka zmaana yaad aa gya, jabh urdu likha kerti thi..kher se abh to mauqa hi nhi milta......


      sigpic

      Comment


      • #78
        Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

        سو سوئیٹ عامر کتنی پیاری رائیٹنگ ہے اور یہ دیکھ کر سچ میری آنکھوں میں آنسو آگئے بس آپ نے کیا یاد کرادیا یہ پنہ ایک ایک کروڑ کا ہے بلکہ انمول ہے بہت بہت شکریہ بس جزباتی ہوگیا
        :rose
        ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
        سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

        Comment


        • #79
          Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

          @ Kepler

          اسکول کے زمانے میں* ہی یعنی کہ آپ کمال کرتے تھے
          شاعری میں*اتنی پختگی

          بہت عمدہ جناب





          Comment


          • #80
            Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

            بانیاز اس تھریڈ میں آپ کی تمام حکائتیں اچھی باتیں اور نصیحت آموز تحریریں بہت اچھی لگیں اس سلسلے کو جاری رکھئی گا شائد کسی کو کچھ گائیڈ لائن مل جائے
            ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
            سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

            Comment


            • #81
              Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

              Originally posted by Jamil Akhter View Post
              بانیاز اس تھریڈ میں آپ کی تمام حکائتیں اچھی باتیں اور نصیحت آموز تحریریں بہت اچھی لگیں اس سلسلے کو جاری رکھئی گا شائد کسی کو کچھ گائیڈ لائن مل جائے
              جی جناب پوری کوشش ہوگی کہ جاری رکھوں

              حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ جناب





              Comment


              • #82
                Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

                بھئی سب سے پہلے تو سب دوستو کو
                ویلنٹائن ڈے مبارک



                ویسے ویلنٹائن کی مبارک دینا بھی اوکھا کم ہے

                کسے نوں پسند آندی ہے تے کسے نو نہیں وی آندی

                ویلنٹائن کے حامیوں کو مبارک ہو جی اور

                ویلنٹائن کے مخالفین سے بہت بہت معذرت

                اس وقت تو ایک غزل یاد آرہی ہے





                حسن کو چاند جوانی کو کنول کہتے ہیں
                ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں

                ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں

                حسن کو چاند جوانی کو کنول کہتے ہیں
                ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں

                وہ تیرے حسن کی قیمت سے نہیں ہیں واقف
                پنکھڑی کوجو تیرے لب کا بدل کہتے ہیں

                ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں

                حسن کو چاند جوانی کو کنول کہتے ہیں
                ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں

                پڑ گئی پاؤں میں تقدیر کی زنجیر توکیا
                ہم تو اس کو بھی تری زلف کا بل کہتے ہیں

                ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں

                حسن کو چاند جوانی کو کنول کہتے ہیں
                ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں






                Comment


                • #83
                  Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

                  مومن وہ نہیں جس کی محفل پاک ہو
                  بلکہ
                  مومن تو وہ ہے جس کی تنہائی پاک ہو





                  Comment


                  • #84
                    Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

                    Originally posted by baniazkhan View Post
                    مومن وہ نہیں جس کی محفل پاک ہو
                    بلکہ
                    مومن تو وہ ہے جس کی تنہائی پاک ہو
                    Fantastic...could not be more clear and concise!!!!!!!


                    sigpic

                    Comment


                    • #85
                      Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

                      بساطِ زیست

                      بساط زیست پر روحوں کی بار کتنی ہے
                      خموش چہرے ہیں ان میں پکار کتنی ہے
                      زوال عمر ہے یادیں پری رخوں کی ہیں
                      خزاں کے بیچ میں فصل بہار کتنی ہے

                      منیر نیازی






                      Comment


                      • #86
                        Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

                        جس زمانے میں اچھی باتیں بے معنی ہو جاتی ہیں
                        دو طرح کے عیب ہیں اس شہر کی تعمیر میں
                        جن سے آتی ہے خرابی شہر کی توقیر میں
                        فخر انساں قید ہے اس خوشنما زنجیر میں
                        مستقل شرمندگی کے مستقل اظہار میں
                        بے ریا رشتوں میں مخفی ظلم کی دیوار میں
                        رحم اور احسان دونوں روح کے آزار میں
                        ان سے نفرت پھیلتی ہے عام بود و ہست میں
                        ان سے بٹ جاتے ہیں دل ہجر بلند و پست میں





                        Comment


                        • #87
                          Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

                          as a nyt turns to day... keeping ur worries in site... after having sweetest dream now its tym to have some challenges wid spirit to achieve... have a bless day....
                          Last edited by crystal_thinking; 22 February 2012, 13:12.
                          میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

                          Comment


                          • #88
                            Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

                            : )

                            Comment


                            • #89
                              Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥


                              انسان کو خالق نے اس طور پر بنایا ہے کہ اسکا وجود تو ایک ہے
                              لیکن اسکی سائیکی ،سرشت،عقل،قلب جانے کیا کیا کچھ کئی رنگ کے ہیں۔
                              وہ کسی کے ساتھ شیر ہے کسی کے ساتھ بکری،کسی کے ساتھ سانپ بن کر رہتا ہے
                              تو کسی کے لیئے کینچوے سے بد تر ہے۔
                              بدی اور نیکی روز ِ اول سے اسکے اندر دو پانیوں کی طرح رہتی ہیں،ساتھ ساتھ،ملی جُلی علیحدہ علیحدہ جیسے دل کے تیسرے خانے میں گندہ اور صاف خون ساتھ ساتھ چلتا ہے۔۔۔
                              وہ ہمیشہ ڈھلتا ہے ،ہمیشہ بدلتا ہے،کہیں قیام نہیں،کہیں قرار نہیں۔۔۔
                              وہ ایک زندگی میں ایک وجود میں ایک عمر میں لاتعداد روحیں ان گنت تجربات اور بے حساب نشو نما کا حامل ہوتا ہے،اس لیئے افراد مرتے ہیں انسان مسلسل رہتا ہے۔۔۔۔
                              ہم اس تہہ در تہہ کو نہیں سمجھ سکتے،ہمیں انسان کی پرت کھولنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔۔۔
                              وہ رزق حرام سے دیوانہ ہو کہ تضاد سے،عشق لاحاصل سے کہ تلاش بے سُود سے،ہم جسکی سرشت کو نہیں سمجھ سکتے اسکی دیوانگی کا بھید ہم پر کیا کھُلے گا۔





                              Comment


                              • #90
                                Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

                                ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا
                                پتھر کو گُہر ، دیوار کو دَر ، کرگس کو ہُما کیا لکھنا

                                اک حشر بپا ہے گھر گھر میں ، دم گُھٹتا ہے گنبدِ بے دَر میں
                                اک شخص کے ہاتھوں مدت سے رُسوا ہے وطن دنیا بھر میں

                                اے دیدہ ورو اس ذلت کو قسمت کا لکھا کیا لکھنا
                                ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا

                                یہ اہلِ چشم یہ دارا و جَم سب نقش بر آب ہیں اے ہمدم
                                مٹ جائیں گے سب پروردۂ شب ، اے اہلِ وفا رہ جائیں گے ہم

                                ہو جاں کا زیاں، پر قاتل کو معصوم ادا کیا لکھنا
                                ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا

                                لوگوں ہی پہ ہم نے جاں واری ، کی ہم نے انہی کی غم خواری
                                ہوتے ہیں تو ہوں یہ ہاتھ قلم ، شاعر نہ بنیں گے درباری

                                ابلیس نُما انسانوں کی اے دوست ثنا کیا لکھنا
                                ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا

                                حق بات پہ کوڑے اور زنداں ، باطل کے شکنجے میں ہے یہ جاں
                                انساں ہیں کہ سہمے بیٹھے ہیں ، خونخوار درندے ہیں رقصاں

                                اس ظلم و ستم کو لطف و کرم ، اس دُکھ کو دوا کیا لکھنا
                                ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا

                                ہر شام یہاں شامِ ویراں ، آسیب زدہ رستے گلیاں
                                جس شہر کی دُھن میں نکلے تھے ، وہ شہر دلِ برباد کہاں

                                صحرا کو چمن، بَن کو گلشن ، بادل کو رِدا کیا لکھنا
                                ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا

                                اے میرے وطن کے فنکارو! ظلمت پہ نہ اپنا فن وارو
                                یہ محل سراؤں کے باسی ، قاتل ہیں سبھی اپنے یارو

                                ورثے میں ہمیں یہ غم ہے ملِا ، اس غم کو نیا کیا لکھنا
                                ظلمت کو ضیاء، صَر صَر کو صبا ، بندے کو خدا کیا لکھنا





                                Comment

                                Working...
                                X