Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

MonthlY poetry contest of month Januray.

Collapse
This topic is closed.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

    11

    شامِ تنہائی میں
    اب بھی شاعر رہوں؟
    کس کی خاطر رہوں؟
    کون ہے جو مرے لفظ و معنی کی آنکھوں سے بہتے
    آنسوؤں میں چُھپے درد چُنتا پِھرے؟
    خواب بُنتا پِھرے
    کون ہے جو مرے خون ہوتے ہوئے دل کی آواز پر
    اپنی آواز کے ہونٹ رکھتا پِھرے؟
    کون آنکھیں مری دیکھ کر یہ کہے
    کیا ہوا جانِ جاں؟
    کب سے سوئے نہیں؟
    اِس سے پہلے تو تم اِتنا روئے نہیں؟
    اب بھلا کس لئے خُوبصورت سی آنکھیں پریشان ہیں؟
    اپنی حالت پہ خود اتنی حیران ہیں؟
    کیوں بے چین ہو؟
    کیوں بے تاب ہو؟
    موسمِ ہجر کی شامِ تنہائی میں، آبلہ پائی میں
    کون ہو ہمسفر، گرد ہے رہگزر؟
    کوئی رستہ نہیں، کوئی راہی نہیں
    در پہ دستک کی کوئی گواہی نہیں
    دل کے برباد و ویران صفحات پر
    جس قدر لفظ لکھے تھے بے کار ہیں
    ایک لمبی جُدائی کے آثار ہیں
    سوچتا ہوں کہ اب
    اِن خیالوں سے خوابوں سے باہر رہوں
    کیوں میں شاعر رہوں؟
    کس کی خاطر رہوں؟
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • #32
      Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

      12


      دشتِ تنہائی میں، اے جانِ جہاں، لرزاں ہیں
      تیری آواز کے سائے، ترے ہونٹوں کے سراب
      دشتِ تنہائی میں، دوری کے خس و خاک تلے
      کھل رہے ہیں، تیرے پہلو کے سمن اور گلاب

      اٹھ رہی ہے کہیں قربت سے تری سانس کی آنچ
      اپنی خوشبو میں سلگتی ہوئی مدھم مدھم
      دور۔۔۔افق پار چمکتی ہوئی قطرہ قطرہ
      گر رہی ہے تری دلدار نظر کی شبنم

      اس قدر پیار سے، اے جانِ جہاں، رکھا ہے
      دل کے رخسار پہ اس وقت تری یاد نے ہات
      یوں گماں ہوتا ہے، گرچہ ہے ابھی صبح فراق
      ڈھل گیا ہجر کا دن آبھی گئی وصل کی رات

      (فیض)

      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • #33
        Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

        13
        Attached Files
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • #34
          Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

          14

          غزل کا روپ دوں تنہائی میں پڑھوں تجھ کو
          اگر ہو بس میں تو لفظوں میں ڈھال لوں تجھ کو

          ستارہ، قوس قزح، چاند، کہکشاں کہ کرن
          یہ سوچتا ہوں کہوں بھی تو کیا کہوں تجھ کو

          بکھیر دوں تیری زلفوں کی روشنی ہر سو
          ہوا کی جھولتی لہروں پہ بھی لکھوں تجھ کو

          سجائوں پھول کی مانند تجھ کو کالر پر
          حریم دل کے مدھر راگ میں سنوں تجھ کو

          ہے انتخاب تیرا حُسن انتخاب آذر
          یہ آرزو ہے ملے تُو ،تو چوم لوں تجھ کو
          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • #35
            Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

            15

            سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی۔


            دل کی وہی رونق دل کی وہی تنہائی


            یہ رات کی خاموشی یہ عالمِ تنہائی


            پھر درد اُٹھا دل میں* پھر یاد اُسکی آئی


            اس عالمِ ویراں میں*کیا انجم آرائی


            دو روز کی محفل میں* اِک عمر کی تنہائی


            ہر دردِ محبت سےاُلجھا ہے غمِ ہستی


            کیا کیا ہمیں*یاد آیا جب یاد تیری آئی


            رونے سے کیا حاصل ہے اے دلِ سودائی


            اس پار بھی تنہائی اُس پار بھی تنہائی
            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment


            • #36
              Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

              16

              میں عذابِ جان سے سہما ہوا سو جاتا ہوں
              رات بھر تنہائی سے لڑتا ہوا سو جاتا ہوں

              بانٹے رکھتی ہیں مجھے یادیں تمھاری رات بھر
              میں بھی اکثر اس طرح بکھرا ہوا سو جاتا ہوں

              تیرے واپس لوٹ آنے کا جو اک امکان ہے
              میں اسی امکان میں نکھرا ہوا سو جاتا ہوں

              آگ جو بھڑکی ہے میری ذات میں اس عشق کی
              سر تاپا اس آگ میں جلتا ہوا سو جاتا ہوں

              جب ہواہیں چھیڑ دیتی ہیں یہاں اُلفت کی دھن
              میں وہی سازِ وفا سنتا ہوا سو جاتا ہوں

              نجیح الدین راز
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment


              • #37
                Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

                17

                تنہائی

                پھر کوئی آیا دل ِ زار، نہیں کوئی نہیں
                راہرو ہو گا، کہیں اور چلا جائے گا
                ڈھل چکی رات، بکھرنے لگا تاروں کا غبار
                لڑکھڑانے لگے ایوانوں میں خوابیدہ چراغ
                سو گئی راستہ تک تک کہ ہر ایک راہگزار
                اجنبی خاک نے دھندلا دیئے قدموں کے سراغ
                گل کرو شمعیں بڑھا دو مے و مینا و ایاغ
                اپنے بے خواب کواڑوں کو مقفعل کر لو
                اب یہاں کوئی نہیں، کوئی نہیں آئے گا
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment


                • #38
                  Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

                  18

                  میری چاہت کی بہت لمبی سزا دو مجھ کو
                  کرب تنہائی میں جینے کی دعا دو مجھ کو

                  خود کو رکھ کر میں کہیں بھول گئی ہوں شاید
                  تم میری ذات سے اک بار ملا دو مجھ کو

                  فن تمہارا تو کسی اور سے منسوب ہوا
                  کوئی میری ہی غزل آکے سنا دو مجھ کو

                  حال بے حال ہے تاریک ہے مستقبل بھی
                  بن پڑے تم سے تو ماضی مرا لادو مجھ کو

                  آخری شمع ہوں میں بزم وفا کی لوگو
                  چاہے جلنے دو مجھے چاہے بجھادو مجھ کو

                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment


                  • #39
                    Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

                    ~~mErI TaNhai ~~
                    ~~ pOeM # 4 ~~
                    گئے موسم میں جو کِھلتے تھے گلابوں کی طرح
                    دل پہ اُتریں گے وہی خواب عذابوں کی طرح

                    راکھ کے ڈھیر پہ اب رات بسر کرنی ہے
                    جل چکے ہیں مرے خیمے‘مرے خوابوں کی طرح

                    ساعتِ دید کے عارض ہیں گلابی اب تک
                    اولیں لمحوں کے گُلنار حجابوں کی طرح

                    وہ سمندر ہے تو پھر رُوح کو شاداب کرے
                    تشنگی کیوں مجھے دیتا ہے سرابوں کی طرح

                    غیر ممکن ہے ترے گھر کے گلابوں کا شمار
                    میرے رِستے ہُوئے زخموں کے حسابوں کی طرح

                    یاد تو ہوں گی وہ باتیں تجھے اب بھی لیکن
                    شیلف میں رکھی ہُوئی کتابوں کی طرح

                    کون جانے نئے سال میں تو کس کو پڑھے
                    تیرا معیار بدلتا ہے نصابوں کی طرح

                    شوخ ہوجاتی ہے اب بھی تری آنکھوں کی چمک
                    گاہے گاہے ‘ ترے دلچسپ جوابوں کی طرح

                    ہجر کی شب ‘ مری تنہائی پہ دستک دے گی
                    تیری خوشبو ‘مرے کھوئے ہوئے خوابوں کی طرح



                    Comment


                    • #40
                      Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

                      ~~mErI TaNhai ~~
                      ~~ pOeM # 5 ~~


                      اکاک فرد دسمبر تھا

                      بس اک میری بات نہیں تھی سب کا درد دسمبر تھا
                      برف کے شہر میں رہنے والا اک اک فرد دسمبر تھا

                      پچھلے سال کے آخر میں بھی حیرت میں ہم تینوں تھے
                      اک میں تھا ، اک تنہائی تھی ، اک بے درد دسمبر تھا

                      اپنی اپنی ہمت تھی اور اپنی اپنی قسمت تھی
                      ھاتھ کسی کے نیلے تھے اور پیلا زرد دسمبر تھا

                      پھولوں پر تھا سکتہ طاری اور خوشبو سہمی سہمی تھی
                      خوفزدہ تھا گلشن سارا اور دہشت گرد دسمبر تھا

                      یہ جو تیری آنکھ میں پانی ، یہ جو تیری بات میں سردی
                      اتنا ہمیں بتاؤ تم ، کیا ہمدرد دسمبر تھا؟


                      Comment


                      • #41
                        Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

                        ~~mErI TaNhai ~~
                        ~~ pOeM # 6 ~~

                        Ek Din Chaand Se Bicharna Hai


                        Aankh, Taqdeer Aur Ta’aluq Jo


                        Jaane Kis Doosre Ke Bas Mai Hain


                        Saanp Ban Ban Ke Daste Rehte Hain


                        Apni Saanson Mai Dobte Dil Ko


                        Chaand Jis Tarz Ka Musafir Hai


                        Hijr Hi Hai Ke Jo Paraao Mai Hai


                        Bas Judaai Ko Hai Thehr Jana


                        Hum To Shikwa Bhi Kar Nahi Sakte


                        Aur Tanhaaiyon Se Shikwa Kiya


                        Chaand Be-Chainiyon Ka Mosam Hai


                        Beet Jane Pe Bhi Hamesha Hi


                        Apne Aasaar Chor Jata Hai


                        Yeh Meri Aankh Ke Sulagte Hue


                        Zard-Ro Aeinon Ki Nam-Naaki


                        Sab Issi Dard Ki Nishaani Hai


                        Yeh Mera Be-Sabab Hi Khush Rehna


                        Sab Issi Gham Ki Azmaish Hai


                        Ek Khuwahish Hai Jis Ko Marna Hai


                        Ek Jeewan Jise Ujarna Hai


                        Ek Din Chaand Se Bicharna Hai


                        Comment


                        • #42
                          Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

                          ~~mErI TaNhai ~~
                          ~~ pOeM # 7 ~~


                          Kantoon Si Chubhti Hai Tanhai
                          Angaroon Si Sulagti Hai Tanhai

                          Koi Aa Kar Hum Dono Ko Hunsa De
                          Main Rota Hoon Rone Lagti Hai Tanhai

                          Jab Bhi Tere Hisar Se Nikalna Chaha
                          Yaadoon K Beej Bone Lagti Hai Tanhai

                          Raat K Kisi Hise Main Yeh Bhi Bewafa Ho Jati Hai
                          Main Nahi Sota Sone Lagti Hai Tanhai

                          Tum Se Judaa Ho Kar Is Se Hi Dil Laga Lia Hai
                          Mar Sa Jata Hoon Jab Khone Lagti Hai Tanhai


                          Comment


                          • #43
                            Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

                            ~~mErI TaNhai ~~
                            ~~ pOeM # 8 ~~


                            یاد ہے تم کو


                            اک لڑکی تھی سیدھی سادی


                            اپنے آپ میں رہنے والی


                            عشق محبت اور جنوں کو


                            محض حماقت کہنے والی


                            ہر اک دکھ کو چپکے چپکے


                            اپنے دل پہ سہنے والی


                            یاد ہے تم کو


                            اس نے تم سے پیار کیا تھا


                            اپنی خوشیاں‘ دل اور جیون


                            سب کچھ تم پر وا ردیا تھا


                            اس کی آنکھوں میں کھو کر تم


                            اپناآپ بھلا بیٹھے تھے


                            چین سکون گنوابیٹھے تھے


                            یاد ہے تم کو اس لڑکی نے


                            ہنس کر ہر اک زخم سہا تھا


                            کبھی نہ تم سے گلہ کیا تھا


                            پھر بھی تم نے


                            لوگوں کی باتوں میں آکر


                            اس کے دل کو توڑ دیا تھا


                            عشق کی منزل پر لانے سے پہلے اس کو چھوڑ دیا تھا


                            یاد ہے تم کو بچھڑکے تم سے


                            وہ لڑکی پھر بکھر گئی تھی


                            دنیا والے ایک طرف وہ اپنے آپ سے بچھڑ گئی تھی


                            اب تم کووہ یاد آتی ہے


                            تنہائی میں تڑپاتی ہے


                            لیکن جاناں


                            اب پچھتانے سے کیا حاصل


                            اب وہ موسم گزر گیا ہے


                            دل کا گلشن اجڑ گیا ہے


                            اور چاہت کا دل کش موسم دستک دے کر


                            خالی ہاتھ گزر جائے تو دل بھی خالی رہ جاتے ہیں


                            سچے پیار کو کھونے والے


                            اکثر یوں ہی پچھتاتے ہیں


                            . . .خود بھی خالی رہ جاتے ہیں


                            Comment


                            • #44
                              Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

                              19

                              پُوچھ لو پُھول سے کیا کرتی ہے
                              کبھی خوشبو بھی وفا کرتی ہے

                              خیمئہ دل کے معتدّرکا یہاں
                              فیصلہ تیز ہَوا کرتی ہے

                              بے رُخی تیری،عنایت تیری
                              زخم دیتی ہے، دَوا کرتی ہے

                              تیری آہٹ مِری تنہائی کا
                              راستہ روک لیا کرتی ہے

                              روشنی تیرا حوالہ ٹھہرے
                              میری ہر سانس دُعا کرتی ہے

                              میری تنہائی سے خاموشی تری
                              شعر کہتی ہے، سُنا کرتی ہے
                              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                              Comment


                              • #45
                                Re: MonthlY poetry contest of month Januray.

                                20

                                یا دیں ،غم،درد اور تنہائی باقی ہے
                                ابھی اس عشق کا امتحان باقی ہے
                                رسوائی کا شاید انہیں اندیشہ ہے
                                اور ابھی تو اس محبت کا چرچا باقی ہے
                                گرملے فرصت تمہیں تو آ کر دیکھ لینا
                                ابھی چراغ عشق میں روشنی باقی ہے
                                کوئی غزل، شعر یا رباعی لکھ دو
                                ابھی تواس قلم میں سیاہی باقی ہے
                                بجھانی ہے تو بجھالو پیاس اپنی
                                ابھی اس جسم میں خون باقی ہے
                                نہ کوئی پھول ، نہ کوئی دیا مگر
                                ابھی اس قبر کے آثار باقی ہے
                                دو لفظ سکون قلب کے لیے کہہ دو
                                ابھی اس مردے میں سانس باقی ہے
                                کرتے ہو ں گے وہ بھی مجھ کو یاد
                                ابھی تواسمیں یہ احساس باقی ہے​
                                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                                Comment

                                Working...
                                X