انسان اتنا ضروری کسی کے لیے نہی ہوتا جتنا وہ گمان کر لیتا ہے
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
behtreen aqwaal
Collapse
X
-
ایمان کے شیشے پر کتنی ہی گرد اور مٹی کیوں نہ ہو اسے صاف کیا جاسکتا ہے- بس ہاتھ پھیرنا پڑتا ہے اور شیشے میں سے عکس نظر آنا شروع ہوجاتا ہے – - -اور پھر ہر ہاتھ کے ساتھ عکس پہلے سے زیادہ صاف اور چمکدار ہوتا جاتا ہے ۔ ۔ اور وہ ہاتھ اس محبت کا ہوتا ہے جو ایمان سے ہوتی ہے۔۔
ایمان امید اور محبت سے اقتباس
Comment
-
میرے مرشد سائیں فرماتے ہیں کوئلے کو دیکھو رنگ بھی کالا خاصیت بھی کالی جو چھوئے وہ بھی کالا ہو جائے ۔
عیبوں ہی عیبوں سے بھرا مگر جیسے ہی یہ کوئلہ آگ میں ڈالا جاتا ہے کوئی اسے کوئلہ نہیں کہتا سب اسے انگارہ کہتے ہیں پہلے ٹھنڈا تھا اب آگ بن گیا ہے پہلے ہر کوئی ہاتھ میں لے سکتا تھا عام تھا اب خاص ہے جو چھوئے جل جائے ۔
فرق کیا ہے کوئلہ تو وہی ہے اب بھی آگ سے نکالو تو ٹھنڈا بن کر کوئلہ ہی بن جائے گا ۔
ایسا ہی انسان کے ساتھ ہے جب تک عشق کی آگ میں نہ جلے عیب ہی عیب ہیں جیسے ہی خدا سے عشق ہوا عام سے خاص بن گیا ۔
سائیں فرماتے ہیں عشق نا چیز کو چیز بناتا ہے ۔
Comment
-
جس طرح گھڑی کی سوئی آگے پیچھے کرنے سے وقت نہیں بدلتا ، اسی طرح گردن اونچی یا نیچی کرنے سے انسان کی اوقات میں کوئی فرق نہیں آتا !!!
Comment
-
Comment
-
خواہش کرنا غلط نہیں، خواب دیکھنا جُرم نہیں، کسی کی چاہ کرنا گناہ نہیں۔ انسان کی فطرت ہے کہ جو چیز اسکی آنکھوں اور دل کو بھا جائے وہ اسکی آرزو ضرور کرتا ہے ۔ لیکن اپنی اس چاہ کو پورا کرنے کیلئے صحیح اور غلط میں فرق بھول جانا بھی غلط ہے .
Comment
-
جس گھر کو بنانے میں انسان کی پوری زندگی گزر جاتی ہے اسی گھر کو اجاڑنے کے لیے نفرت،ہٹ دھرمی اور بےحسی بھرا ایک لمحہ بھی بہت ہوتا ہے۔
ناول_نفرتوں_سے_ادھر
Comment
-
شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ
مصر میں دو امیر زادے رہتے تھے۔ ایک نے علم حاصل کیا اور دوسرے نے مال و دولت جمع کیا۔ آخر کار ایک زمانے کا بہت بڑا عالم بن گیا اور دوسرے کو مصر کی بادشاہت مل گئی۔
بادشاہ بننے کے بعد اس نے اس عالم کو حقارت کی نظر سے دیکھا اور کہا ” میں حکومت تک پہنچ گیا اور تیری قسمت میں غربت و مسکینی آئی۔ “
عالم نے کہا ” اے بھائی ! مجھے اللہ تعالیٰ کا شکر تجھ سے زیادہ ادا کرنا چاہیے کیونکہ میں نے پیغمبروں کا ورثہ یعنی علم پایا اور تو نے فرعون و ہامان کی میراث یعنی مصر کی حکومت پائی ہے۔
کجا خود شکر ایں نعمت گزارم کہ زور مردم آزاری ندارم
( میں اس نعمت کا شکر کیسے ادا کروں کہ میں لوگوں کو ستانے کی طاقت نہیں رکھتا) یعنی بنی نوع انسان کو مجھ سے فائدہ پہنچتا ہے اور تجھ سے نقصان،
پس دیکھ لے خدا کا فضل کس پر زیادہ ہے۔
Comment
-
Comment
-
حُسن کی ایک جھلک اُس پوری کتاب پر بھاری ھوتی ھے جو اُس حسن کو بیان کرنے کے لیے لکھی جاتی ھے۔
”مستنصر حسین تارڑ“
“یاک سرائے“ سے اقتباس
Comment
-
سوسائٹی کے اصولوں کے مطابق مرد , مرد رہتا ہے خواہ اس کی کتابِ زندگی کے ہر ورق پر گناہوں کی سیاہی لپی ہو ۔
"سعادت حسن منٹو"
Comment
-
’’ آنکھیں ‘‘
اس کے سارے جسم میں مجھے اس کی آنکھیں بہت پسند تھیں۔
یہ آنکھیں بلکل ایسی تھیں جیسے اندھیری رات میں موٹر کار کی ہیڈ لائٹس , جن کو آدمی سب سے پہلے دیکھتا ہے
"سعادت حسن منٹو"
Comment
-
سچ کی بہت سی تعریفیں کی گئی ھیں۔ پر یہاں سب سے مقبول تعریف یہی رھی ھے کہ ، ”سچ وھی ھے جو ھم سننا چاھتے ھیں“۔
”جون ایلیاء“
”فرنُود“ سے اقتباس۔
Comment
-
بعض مردوں کو عشق ميں محض اس لئے صدمے اور ذلتيں اُٹھانی پڑتی ہيں کہ ” محبت اندھی ہوتی ھے ” کا مطلب وہ يہ سمجھ بيٹھتے ہيں کہ شايد عورت بھی اندھی ہوتی ھے
"مشتاق احمد يوسفی"
Comment
-
Comment