Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

behtreen aqwaal

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • سچ اپنے آپ کو خود ثابت کر لیتا ہے ۔ لوگوں کی مخالفت کو وقار کے ساتھ اگنور کرنا ایک آرٹ ہے۔ اس کو جو سیکھ لیتا ہے ‘ الله اس کو عزت دیتا ہے ۔
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk

    Comment


    • م زمانہ جاہلیت سے دور اسلام میں آکر ایک ہی دفعہ توبہ کرتے ہیں، ساری عمر پھر عمل صالح تو کرتے ہیں مگر بار بار کی توبہ بھول جاتے ہیں۔ ہم ایک کھائی سے بچ کر سمجھتے ہیں زندگی میں پھر کبھی کھائی نہیں آئے گی اور اگر آئی تو بھی ہم بچ جائیں گے- ہم ہمیشہ نعمتوں کو اپنی نیکیوں کا انعام سمجھتے ہیں اور مصیبتوں کو گناہوں کی سزا۔۔۔۔۔۔ اس دنیا میں جزا بہت کم ملتی ہے اور اس میں بھی امتحان ہوتا ہے، نعمت شکر کا امتحان ہوتی ہے اور مصیبت صبر کا۔
      Hacked by M4mad_turk
      my instalgram id: m4mad_turk

      Comment


      • ’’مجھے پتہ ہے ڈیڈ‘ آپ ان کے سامنے خود کو کتنا مضبوط ظاہر کریں‘ آپ خود بھی پریشان ہیں۔‘‘
        ’’ظاہر ہے میں پریشان ہوں‘ فرسٹریٹڈ ہوں‘ بلکہ وحشت زدہ ہوں۔‘‘
        ’’تو آپ کو واقعی یقین ہے کہ آپ ان کو اس جنگل سے نکال لیں گے ؟‘‘
        ’’میں نے تمہیں ہمیشہ کیا سکھایا ہے آریانہ ؟ انسان امید نہیں چھوڑتا ۔ جتنے برے حالات ہوں‘ آنکھیں ہمیشہ ’انعام‘‘ پہ رکھنی ہوتی ہیں۔ صبر کے میٹھے پھل پہ۔‘‘
        ’’!Eyes on the Prize‘‘
        وہ ہلکا سا ہنسی ۔ مگر اس کی ہنسی کی بازگشت نہیں سنائی دیتی تھی ۔
        ’’اور اگر میں ان دونوں کو ایک جنگل سے نہ نکال سکا....تو میں اپنے ملک کے کروڑوں لوگوں کو ان حالات سے کیسے نکالوں گا جس میں وہ جی رہے ہیں؟‘‘
        Hacked by M4mad_turk
        my instalgram id: m4mad_turk

        Comment


        • یہ نعمتیں آزمائش ہوتی ہیں ، نہ ان کا ملنا آپ کی اچھائی کی دلیل ہے اور نہ ان کا چھن جانا آپ کا گناہ گار ہونا ظاہر کرتا ہے .
          اس کے اولاد نہیں تھی اس لئے نہیں کہ وو بری تھی یا میری اولاد تھی تو اس لئے نہیں کہ میں بہت اچھی تھی . یہ تو صبر اور شکر کے امتحان ہوتے ہیں...

          حسن انجام : نمرہ احمد
          Hacked by M4mad_turk
          my instalgram id: m4mad_turk

          Comment


          • مثبت رویہ ماضی کے دکھوں اور پچھتاوؤں سے نکلنے کا نام ہے ۔اگر آپ سے کچھ غلط سرزد ہو ا ہے ماضی میں‘ اور سب سے ہی ہوتا ہے ‘ تو اس پہ معافی مانگ کے اس سے سبق سیکھیں اور اس پہ ہروقت کڑھنا چھوڑ دیں۔ آپ انسان ہیں‘ آپ سے ہر وقت سیدھا نہیں چلا جا سکتا ۔ چند ایک بار اگر گر بھی گئے تھے آپ تو اس کو بھول جائیں اور آگے کا راستہ دیکھیں۔
            اور اگر آپ کو ماضی میں بڑے بڑے غم ملے ہیں تو ان کے پچھتاوے سے نکل آئیں۔ غلط فیصلوں پہ دکھی ہونا چھوڑ دیں۔ زندگی میں کوئی بھی چیز برا تجربہ نہیں ہوتی اگر آپ اس سے سبق سیکھ لیں۔ یہ ہوتی ہے مثبت اپروچ ۔ جو برا ہوا ہے آپ کے ساتھ یا جو برا آپ نے کیا ہے..... دونوں سے سیکھنے کے پہلو نکالیں‘ سبق حاصل کریں اور ریلیکس ہو جائیں۔پھر وہ تجربہ آپ کو غمگین نہیں کرے گا۔
            Hacked by M4mad_turk
            my instalgram id: m4mad_turk

            Comment


            • پنی انا اور نفس کو ایک انسان کے سامنے پامال کرنے کا نام عشق مجازی ہے-اور اپنی انا اور نفس کو سب کے سامنے پامال کرنے کا نام عشق حقیقی ہے-اصل میں دونوں ایک ہیں-
              عشق حقیقی ایک درخت ہے اور عشق مجازی اسکی شاخ ہے-
              جب انسان کا عشق لاحاصل رہتا ہے تو وہ دریا کو چھوڑ کر سمندر کا پیاسا بن جاتا ہے-چھوٹے راستے سے ہٹ کر بڑے مدار کا مسافر بن جاتا ہے اسکی طلب اور ترجیحات بدل جاتی ہیں
              Hacked by M4mad_turk
              my instalgram id: m4mad_turk

              Comment


              • خوشی .......... سکون اور اطمینان تب جنم لیتے ہیں جب انسان کا دل اور دماغ کسی ایک بات پر متفق ہو جاتا ہے- جب انسان منفی اور مثبت دونوں باتوں کو قبول کرنے کے لیے تیار ہوتا ہے- جب کسی شے کی اچھائی اور برائی پر یقین کر کے اسے مانتا ہے- زندگی کے دونوں رخ .......... خوشی اور غم .......... دکھ اور سکھ .......... دولت اور غربت .......... آسائشوں اور پریشانیوں کو سمجھ کر انھیں قبول کرتا ہے- لیکن اگر وہ ایک ہی بات اور ایک ہی رخ کو مانتا، سمجھتا اور قبول کرتا ہے تو وہ کس طرح مطمئن رہے گا- کس طرح خوش رہے گا .......... کس طرح اپنے آپ کو کسی بات پر قائل کرے گا-
                تحریر: قیصرہ حیات
                اقتباس: پل صراط
                Hacked by M4mad_turk
                my instalgram id: m4mad_turk

                Comment


                • انسان بہت عظیم مخلوق ہے ۔ اس میں بہت طاقت ہے ۔اسے تو ساری دنیا کو سنبھالنا ہے اور وہ اپنے آپ کو ہی نہیں سنبھال پائے‘ کتنے دکھ کی بات ہے! ہمیں اگر زندگی میں’’خوشی اور کامیابی‘‘ حاصل کرنی ہے تو ہمیں ایک مثبت رویہ اپنانا ہو گا ۔
                  Hacked by M4mad_turk
                  my instalgram id: m4mad_turk

                  Comment


                  • ﮨﺮ ﺩﻭﺳﺮﺍ ﺷﺨﺺ ﻓﺘﻮﻭﮞ ﮐﯽ ﺯﺩ ﻣﯿﮟ ﮬﮯ ﭘﺘﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﻋﻠﻢ ﺑﮍﮪ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﯾﺎ ﺟﮩﺎﻟﺖ
                    Hacked by M4mad_turk
                    my instalgram id: m4mad_turk

                    Comment


                    • علم حاصل کریں یہ ضروری ہے,لیکن علم سے کچھ حاصل کریں,یہ بہت ضروری ہے...
                      واصف علی واصف.
                      Hacked by M4mad_turk
                      my instalgram id: m4mad_turk

                      Comment


                      • ’’جب زندگی سب کچھ چھیننے پہ آ جائے تو کیا کرنا چاہیے؟‘‘ شاید پہلی دفعہ اس نے کوئی سوال پوچھا تھا۔
                        ’’دعا....‘‘ وہ ہلکا سا بولے۔
                        ’’دعا کیا کرتی ہے؟‘‘ سلاخوں سے سر ٹکا کر وہ ان کو دیکھتے کہیں اور گم تھی۔
                        ’’آنے والی مصیبت کو روکتی ہے۔ اور جو مصیبت اتر چکی ‘ اس کو ہلکا کرتی ہے۔ یہ مومن کا ہتھیار ہے‘ دین کا ستون ہے‘ آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔‘‘
                        ان کی آواز قید خانے کی اونچی دیواروں سے ٹکرا کر ارتعاش پیدا کر رہی تھی۔
                        حنین گم صم سی کھڑی رہی۔ ہاتھ سلاخوں پہ جمے رہے۔پھر ماتھے پہ بل آئے۔ اکیسویں صدی کے دماغ نے بحث کے لئے نکتے ڈھونڈے۔
                        ’’آپ کی مصیبتیں ٹلتی ہوں گی دعاؤں سے۔ ہماری تو نہیں دور ہوتیں۔‘‘
                        ’’دعا مصیبت سے کمزور ہے تو مصیبت حاوی ہو جائے گی۔ دعا مضبوط ہے تو دعا حاوی ہو گی۔‘‘
                        ’’اور اگر دونوں ہی ایک جتنی مضبوط ہوں ؟ تب؟‘‘ وہ ترنت بولی۔
                        ’’تو دعا قیامت تک اس مصیبت سے لڑتی رہے گی۔‘‘
                        ’’یعنی..‘‘ وہ چونکی ۔ ’’اگر دعا چھوڑ دی ‘ یا شدت کم کر دی تو مصیبت حاوی آ جائے گی؟‘‘
                        شیخ معلم نے اثبات میں سر ہلا دیا۔
                        ’’اور کیا کرتی ہے دعا؟‘‘
                        ’’دعا قدر و قضا کو رد کر سکتی ہے‘ ویسے ہی جیسے نیکی عمر بڑھاتی ہے اور گناہ رزق سے محروم کرتے ہیں۔‘‘
                        ’’مگر....‘‘ اس کی آنکھوں میں غیر آرام دہ سی الجھن ابھری ۔ ایڑھیاں اٹھا کر وہ مزید اونچی ہوئی۔ ’’ میری تو دعائیں قبول نہیں ہوتیں۔‘‘
                        قدیم قید خانے کی کوئلے سے سجی دیوار سے ٹیک لگائے بزرگ نے سر جھکائے ‘ مسکرا کر نفی میں گردن ہلائی۔
                        ’’ہر شخص کی دعا قبول ہوتی ہے‘ اگر وہ جلد بازی نہ کرے تو۔‘‘
                        ’’جلد بازی مطلب؟‘‘
                        ’’مطلب یہ ہے کہ تم کہنے لگو ‘ کہ میں نے دعا کی اور بہت دعا کی ‘ مگر میری دعا قبول ہوتی نہیں نظر آ رہی۔ یہ کہنے کے بعد تم لوگ مایوس ہو کر دعا کرنا چھوڑ دیتے ہو۔‘‘
                        ’’ یعنی کہ جب یہ کہا تو دعا قبول نہیں ہو گی، لیکن اگر یہ نہ کہوں تب ہو جائے گی؟؟‘‘
                        انہوں نے اثبات میں سر ہلا دیا۔ پیچھے ہوا کے جھونکے سے مشعل دان کاشعلہ پھڑپھڑایا۔رات کی پر اسراریت میں اضافہ ہوا۔
                        ’’اچھا مگر....‘‘ اس کو پھر سے بے چینی ہوئی۔’’ کچھ لوگوں کی دعا بہت جلدی قبول ہو جاتی ہے۔ کیا اس لیے کہ وہ بہت نیک ہو تے ہیں؟‘‘
                        ’’یہ بھی ہوتا ہے‘ مگر...‘‘ وہ لحظے بھر کو رکے۔ حنہ نے ان کی آواز سننے کو مزید کان سلاخوں کے قریب کیا۔’’مگر قبولیتِ دعا کا اصل راز دعا مانگنے والے کا طریقہ ہو تا ہے۔ وہ کیسے مانگتا ہے‘ اور کتنی شدت سے مانگتا ہے۔‘‘
                        ’’اور اس کے بعد دعائیں قبول ہو جاتی ہیں؟‘‘
                        ’’ہاں‘ سب کی سب دعائیں قبول ہو جاتی ہیں۔‘‘ انہوں نے اثبات میں سر ہلایا۔حنین نے گہری سانس کھینچ کر ماتھا سلاخوں سے ٹکا دیا۔ آنکھیں موند لیں۔
                        نمل : نمرہ احمد
                        Hacked by M4mad_turk
                        my instalgram id: m4mad_turk

                        Comment


                        • " هم مشرق کی لڑکیاں بھی عجیب هوتی هیں -محبت شاید همارے بس کا روگ نهیں - همارا خون و خمیر شاید اس جذبے کیلیے موزوں نهیں- هم محبت کر بھی لیں تو اسے نبھانا مشکل اور اگر نبھا لیں تو زندگی گذارنا مشکل- محبت میں هونے والی وه لمحه بھر کی لغزش ، وه ایک پل کی خود غرضی " مجھے اپنی محبت حاصل کرنی هے کسی بھی قیمت پر" وه پھر همیں نه جینے دیتی هے ، نه مرنے دیتی هے - پھر وه محبت جو همنے بهت لڑ کر اور دنیا سے ٹکر لیکر حاصل کی هوتی هے همیں اپنا سب سے بڑا گناه نظر آنے لگتی هے ایسا گناه جس پر هم اٹھتے بیٹھتے ، سوتے جاگتے هر پل شرمنده هوتے هءں - هم محبت کے بغیر ره سکتے هیں ، مگر خود سے وابسته رشتوں اور محبتوں کے بغیر زندگی گذار هی نهیں سکتے "-
                          فرحت اشتیاق
                          وه جو قرض رکھتے تھے جان پر
                          Hacked by M4mad_turk
                          my instalgram id: m4mad_turk

                          Comment


                          • ایک بادشاہ نے کسی شہری کی کسی بات پر خوش ہو کر اسے یہ اختیار دیا کہ وہ سورج غروب ھونے تک جتنی زمین کا دائرہ مکمل کر لے گا، وہ زمین اس کو الاٹ کر دی جائے گی۔
                            اور اگر وہ دائرہ مکمل نہ کر سکا اور سورج غروب ھو گیا تو اسے کچھ نہیں ملے گا۔

                            یہ سن کر وہ شخص چل پڑا۔
                            چلتے چلتے ظہر ھو گئی تو اسے خیال آیا کہ اب واپسی کا چکر شروع کر دینا چاھئے، مگر پھر لالچ نے غلبہ پا لیا اور سوچا کہ تھوڑا سا اور آگے سے چکر کاٹ لوں،، پھر واپسی کا خیال آیا تو سامنے کے خوبصورت پہاڑ کو دیکھ کر اس نے سوچا اس کو بھی اپنی جاگیر میں شامل کر لینا چاھئے۔

                            الغرض واپسی کا سفر کافی دیر سے شروع کیا۔
                            اب واپسی میں یوں لگتا تھا جیسے سورج نے اس کے ساتھ مسابقت شروع کر دی ھے۔
                            وہ جتنا تیز چلتا پتہ چلتا سورج بھی اُتنا جلدی ڈھل رھا ھے۔
                            عصر کے بعد تو سورج ڈھلنے کی بجائے لگتا تھا پِگهلنا شروع ھو گیا ھے۔

                            وہ شخص دوڑنا شروع ھو گیا کیونکہ اسے سب کچھ ہاتھ سے جاتا نطر آ رھا تھا۔
                            اب وہ اپنی لالچ کو کوس رہا تھا، مگر بہت دیر ھو چکی تھی۔
                            دوڑتے دوڑتے اس کا سینہ درد سے پھٹا جا رھا تھا،مگر وہ تھا کہ بس دوڑے جا رھا تھا -

                            آخر سورج غروب ہوا تو وہ شخص اس طرح گرا کہ اس کا سر اس کے اسٹارٹنگ پوائنٹ کو چھو رہا تھا اور پاؤں واپسی کے دائرے کو مکمل کر رھے تھے، یوں اس کی لاش نے دائرہ مکمل کر دیا-

                            جس جگہ وہ گرا تھا اسی جگہ اس کی قبر بنائی گئی اور قبر پر کتبہ لگایا گیا، جس پر لکھا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

                            "اس شخص کی ضرورت بس اتنی ساری جگہ تھی جتنی جگہ اس کی قبر ھے"

                            اللہ پاک نے بھی اسی طرف اشارہ کیا ھے ۔ ۔
                            والعصر ،،ان الانسان لفی خسر،،

                            ہمارے دائرے بہت بڑے ھوگئے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔
                            "انا للہ و انا الیہ راجعون"

                            چلئے واپسی کی سوچ سوچتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔
                            رب تک یہ دائرہ مکمل ھو گیا تو، جنت و نعیم ، اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
                            راستے میں کہیں شام ھو گئی تو . . . . . . . .خسر الدنیا والآخرہ
                            Hacked by M4mad_turk
                            my instalgram id: m4mad_turk

                            Comment




                            • کبھی کبھی ہمارے ارد گرد خاموشی اس قدر بڑھ جاتی ہے کہ پھر وہ ہم سے باتیں کرنے لگتی ہے۔۔ عجیب بات ہے نا، خاموشی اور بات چیت تو دو بر خلاف پہلوں ہیں، پھر یہ ایک کیسے ہو جاتی ہیں؟ خاموشی محوِ گفتگو کیسے ہو جاتی ہے۔۔
                              خاموشی میں انسان کا باطن اُس کے روبرو آ بیٹھتا ہے۔ پھر وہ ہمیں ہمارا اصل دکھاتا ہے، ہم کیا ہیں وہ بتاتا ہے، ہم اس سے بڑھ کر کیا ہو سکتے ہیں، اس کی امید جگاتا ہے۔۔ لیکن کبھی کبھی وہ آئینہ کی طرح ہمیں ہماری غلطیوں اور کوتاہیوں کی کریہہ صورت دکھا کر ڈراتا بھی ہے۔۔ یہی وہ مقام ہوتا ہے جب بہت سے لوگ اپنی حقیقت کا سامنا کرنے کی بجائے اس سے خوفزدہ ہو کر بھاگ نکلتے ہیں۔۔ پھر انہیں فرار کی تلاش ہوتی ہے جو انہیں خود سے بیگانہ کر دے۔ اس کے لیے وہ شور شرابے والی جگہوں کا رُخ کرتے ہوئے ایک ایسے ماحول کا حصہ بننا پسند کرتے ہیں جہاں کوئی خاموشی اُن کا اُن کے باطن سے دوبارہ کبھی متعارف نہ کروائے۔۔
                              خاموش لوگ خاموش پانیوں کی طرح گہرے ہوتے ہیں، جس میں اُترنا اور انہیں دریافت کرنا ایک کٹھن مرحلہ ہوتا ہے۔ وہ آسانی سے دوسروں پر آشکار نہیں ہوتے بلکہ اپنی ذات کو کسی راز کی طرح سنبھالے رکھتے ہیں۔۔ ایسے لوگوں کو دریافت کرنا گوہرِ نایاب ڈھونڈ لانے کے مترادف ہوتا ہے لیکن اس مہم میں نہ جانے کتنے لوگ اپنی جان سے ہاتھ بھی دھو بیٹھتے ہیں۔۔۔
                              شور دریا سے یہ کہہ رہا ہے سمندر کا سکوت
                              جس میں جتنا ظرف ہے اتنا ہی وہ خاموش ہے
                              لیکن کہتے ہیں نا کہ جب کوئی چیز حد سے بڑھ جائے تو وہ نقصان ہی دیتی ہے۔۔ خاموشی کے جہاں اتنے فوائد اور اہمیت ہے وہیں اگر یہ حد سے بڑھنے لگ جائے تو اس سے لگنے والی کاٹ بڑی گہری ہوتی ہے۔۔۔
                              خاموشی اگر رشتوں میں در آئے تو سرد مہری بن جاتی ہے۔
                              لوگوں میں حائل ہو جائے تو غلط فہمیاں پیدا کر دیتی ہے۔
                              ضرورت کے وقت بھی ترک نہ کی جائے تو کمزوری اور کم علمی بن جاتی ہے۔
                              حق بات کہنے کے لیے بھی نہ ٹُوٹے تو ایمان کے سب سے نچلے درجے پر گِرا دیتی ہے۔
                              خاموشی اس وسیع و عریض کائنات کا ایک خوبصورت گوہر ہے۔۔ایک ایسا گوہر جس کو اگر نگل لیا جائے تو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑتے ہیں لیکن اگر درست استعمال کیا جائے تو آپ کا ظاہر اور باطن دونوں اس کے حُسن سے آراستہ ہو جاتے ہیں۔۔

                              نامعلوم

                              Never stop learning
                              because life never stop Teaching

                              Comment




                              • کسی کی زندگی سے خود نکل جانا اور بات ہے،لیکن اپنی جگہ کو بڑی آسانی سے پُر ہوتے دیکھنا اور بات...

                                عمیرہ احمد
                                Never stop learning
                                because life never stop Teaching

                                Comment

                                Working...
                                X