Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

behtreen aqwaal

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts



  • ”مذھب“

    ایک مذھب تو موروثی مذھب ھے کہ باپ دادا جو کچھ مانتے آئے ھیں ، مانتے رھیے۔

    ایک جغرافیائی مذھب ھے کہ زمین کے کسی خاص ٹکڑے میں ایک شاہ راہِ عام بن گئی ھے ۔ سب اُسی پر چلتے ھیں ،آپ بھی چلتے رھیے ۔

    ایک مردم شماری کا مذھب ھے کہ مردم شماری کے کاغذات میں ایک خانہ مذھب کا بھی ھوتا ھے اس میں اسلام درج کرا دیجیے۔

    ایک رسمی مذھب ھے. کہ رسموں اور تقریبوں کا ایک سانچہ ڈھل گیا ھے اُسے نہ چھیڑیے اور اُسی میں ڈھلتے رھیے ۔

    لیکن ان تمام مذاھب کے علاوہ بھی مذھب کی ایک حقیقت باقی رہ جاتی ھے ۔ تعریف و امتیاز کے لیے اسے حقیقی مذھب کے نام سے پکارنا پڑتا ھے اور اسی کی راہ گم ھو جاتی ھے۔

    ”مولانا ابوالکلام آزاد“
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment



    • بابا محمد یحییٰ خان
      "پاکستان ختم ہونے کیلئے پیدا نہیں ہوا کیونکہ یہ محمد ﷺ اور علی ؓ نے بنایا ہے. یہ ان کا بنایا ہوا سلسلہ ہے، یہ ان کی طرف سے تحفہ ہے. یہ رب ذوالجلال کی نعمت ہے. ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے پاکستان کہیں نہیں جاتا. اس کو برباد کرنے والے خود برباد ہو جائیں گے. ان کا نام و نشان نہیں ہو گا. ہستی سے بگڑ جائیں گے. کتابوں سے ان کا ذکر نکل جائے گا. ذکر آئے گا بھی تو برائی کی صورت میں آئے گا مگر پاکستان کو کچھ بھی نہیں ہونے والا. آپ بالکل بے فکر رہیں..."
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment




      • ناشکری انسان کی سرشت میں شامل ہے- صحت یاب ہو کر کبھی طبیب کی یاد نہیں آتی-
        اس کی کشتی طوفان میں پھنس جائے تو اسے صرف اللہ یاد آتا ہے-
        پھر وہ اللہ اپنے مجبور و بے کس بندے کو سمندر سے نکال کر خشکی پر لے آتا ہے تو بندہ یک دم سب کچھ فراموش کر دیتا ہے-
        الله ان کو زیادہ عزیز رکھتا ہے جو سکھ میں بھی عاجزی اختیار کیے رہتے ہیں-

        SaansSakinThi
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment




        • "ہم زندگی میں اکثر چیزوں کی تمنا کر کے سوچتے ہیں کہ جب مجھے یہ مل جائے گا تو میں بہت خوش ہو جاؤں گا۔ غلط۔ خوشی ہمارے اندر ہوتی ہے۔ اگر کچھ نہ ہو کر بھی ہم خوش نہیں ہیں تو کچھ پا کربھی نہیں ہوں گے۔"

          Namal novel
          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • حضرت مجدد الف ثانی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا، "جو شخص تجھ سے مانگتا ہے، اس کو دے۔ کیا یہ تیری انا کے لیے کم ہے کہ کسی نے اپنا دست سوال تیرے آگے دراز کیا؟
            اور عجیب و غریب انھوں نے یہ بات بھی کی کہ جو حقدار ہے اس کو بھی دے اور جو ناحق کا مانگنے والا ہے اس کو بھی دے، تاکہ جو تجھ کو ناحق کا مل رہا ہے وہ ملنا نہ بند ہو جائے۔
            لوگ ایسے ہی روتے ہیں کہ میرا حق اور میں اپنے کی خاطر لڑوں گا اور مروں گا، ایسا ہوتا نہیں آدمی گھبرا جاتا ہے کہ اگر میں دے دوں گا اور دیے میں سے دوں گا تو کمی ہو جائے گی۔۔ دراصل ہوتی نہیں ہے۔ لیکن ہمارے جیسے پڑھے لکھے لوگ سیانے اس قسم کی باتیں کرتے ہیں۔

            زاویہ سے اقتباس، باب دیے میں سے دیا (حق)۔
            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment



            • توحید کے چار مراتب ہیں ۔ ایک منفرد ، دوسرا مغز کا مغر تیسرا چھلکا اور چوتھا چھلکے کے اوپر کا چھلکا ۔۔۔۔۔ توحید کو ایک اخروٹ سمجھ لیں جس پر دو چھلکے ہوتے ہیں اور اندر ایک مغر اور مغز میں تیل ۔ پس توحید کا اول مرتبہ ہے کہ آدمی اپنی زبان سے کہے لا اِلٰہ الاللہ ۔ ۔ ۔ ۔ مگر دل اس سے غافل ہو یا منکر ۔ دوسرا مرتبہ یہ ہے کہ اس کلمے کے معنیٰ کو دل سے سچ جانتا ہو جیسے عام مسلمان اس کی تصدیق کرتے ہیں ۔ مرتبہ سوم یہ ہے کہ نورِ حق سے مشاہدہ ہو کہ یہ معنیٰ کھل جائیں یہ (مقام مقربین کا ہے ) مقربین کون ہوتے ہیں ! وہ جو اشیاء کو تو کثیر جانیں کہ دنیا ان سے بھری ہوئی ہے لیکن اس ساری کثرت کو اللہ کی طرف سے سمجھیں اور چوتھا مرتبہ یہ ہے کہ دنیا کی کل اشیاء اور سب موجودات سے نظریں ہٹا کر ذاتِ واحد اور یکتا کے کسی اور کو نہ دیکھے ۔

              اشفاق احمد بابا صاحبا صفحہ 457
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment



              • رکشہ سے اترے تو میں نے رکشہ والے کو کچھ پیسے دیے ۔ اس کے کوئی تین روپے اسی پیسے بنتے تھے ۔ میں نے اس کو چار روپے دے دیے ۔ میں یہ سمجھا کہ میں نے بہت بڑا معرکہ مارا ہے تو بابا جی نے پوچھا ، پت پیسے دے دیے ؟ میں نے کہا دے دیے ۔ کہنے لگے کتنے دیے ؟ میں نے کہا چار روپے ۔ تو کہنے لگے کیوں ؟ میں نے کہا اس کے تین روپے پچاس پیسے یا اسی پیسے بنتے تھے میں نے اسے چار دے دیے ۔ انہوں نے کہا نہیں پنج دے دینے سی ۔ میں نے کہا پانچ ؟ مجھے بڑا دھچکا لگا کہ پانچ کیوں دے دوں ۔ میں نے کہا کیوں ؟ کہنے لگے تسیں وی تاں دتے وچوں دینے سی ، تسیں کہڑے پلیوں دینے سی ۔ (خدا کے دیے ہوئے پیسوں سے دینے تھے کون سی اپنی جیب سے ادا کرنے تھے )۔

                اشفاق احمد زاویہ دیے سے دیا صفحہ 48
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment



                • "بحث کرنا جاہلوں کا کام ہے - بال کی کھال نکالنے سے کیا حاصل؟ میری بلا سے آپ چاہے کچھ سمجھتے ہوں مجھے
                  اپنے نظریوں پرشکوک نہیں ہونے چاہیں- آپ اگردنیا کو چپٹا سمجھتے ہیں تو آپ کی مرضی -"
                  (شہرِ بے مثال سے اقتباس )
                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment



                  • میں سوشیالوجی کے طالب علم کی طرح سوچنے لگا کہ جب انسان نے سوسائٹی کو تشکیل دیا ہوگا تو یہ ضرورت محوس کی ہوگی کہ فرد علیحدہ علیحدہ مطمئن زندگی بسر نہیں کر سکتے۔ باہمی میل جول اور ضرورت نے معاشرے کو جنم دیا ہوگا۔ لیکن رفتہ رفتہ سوسائٹی اتنی پیچ در پیچ ہو گئی کہ باہمی میل جول، ہمدردی اور ضرورت نے تہذیب کے جذباتی انتشار کا بنیادی پتھر رکھا۔ جس محبت کے تصور کے بغیر معاشرے کی تشکیل ممکن نہ تھی شاید اسی محبت کو مبالغہ پسند انسان نے خدا ہی سمجھ لیا اور انسان دوستی کو انسانیت کی معراج ٹھہرایا۔ پھر یہی محبت جگہ جگہ نفرت، حقارت اور غصے سے زیادہ لوگوں کی زندگیاں سلب کرنے لگی۔ محبت کی خاطر قتل ہونے لگے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خودکشی وجود میں آئی ۔۔۔۔۔۔ سوسائٹی اغواء سے شبخون سے متعارف ہوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔
                    (بانو قدسیہ کی کتاب راجہ گدھ سے اقتباس)
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment



                    • جانے کیا بات ہے ،ﻟﯿﮑﻦ ﮨﺮ ﺷﺨﺺ اپنے ﻣﺤﺒﻮﺏ ﮐﯽ ﺍﻧﮕﻠﯽ ﭘﮑﮍ ﮐﺮ ﺍﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ
                      ﻣﺎﺿﯽ ﮐﯽ ﺳﯿﺮ ﺿﺮﻭﺭ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﺎ ہے ﺟﻮ کواڑ مدتوں سے بند ہوتے ﮨﯿﮟ ﺍﻥ ﭘﺮ
                      ﺩﺳﺘﮏ ﺩﮮ ﮐﺮ سوئے ہوئے ﻣﮑﯿﻨﻮﮞ سے ﺍﭘﻨﺎ ﻣﺤﺒﻮﺏ ﻣﻼﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﮯ۔ ﺑﭽﭙﻦ ﮐﯽ
                      ﺩﻭﭘﮩﺮﯾﮟ، ﺷﺎﻣﯿﮟ ﺍﻭﺭﺟﻮﺍﮞ ﺭﺍﺗﻮﮞ ﮐﯽ
                      ﺳﺎﺭﯼ ﻓﻠﻢ ﺍﺳﮯ ﺩﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺑﮍﯼ ﺁﺭﺯﻭ ہوتی ہے
                      ﺍﺻﻞ ﺷﻨﺎﺧﺖ ﺗﻮ اپنے ﻣﺎﺿﯽ سے ہی
                      پیدا ہوسکتی ہے

                      ﺭﺍﺟﮧ ﮔِﺪﮪ ﺳﮯ ﺍﻗﺘﺒﺎﺱ...
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment



                      • آگے جانے والے پیچھے رہے ہوئے لوگوں کو کبھی یاد نہیں کرتے۔۔۔ جس کو کچھ مل جائے، اچھا یا برا، اس کی یاد داشت کمزور ہونے لگتی ہے۔اور جن کو سب کچھ کھو کر اس کا ٹوٹا پھوٹا نعم البدل بھی نہ ملے، ان کا حافظہ بہت تیز ہو جاتا ہے۔۔۔ اور ہر یاد بھالے کی طرح اترتی ہے۔۔۔ ۔"

                        راجہ گدھ، بانو قدسیہ کے ناول سے اقتباس
                        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                        Comment



                        • محبت نفرت کا سیدھا سادہ شیطانی روپ ہے۔ محبت سفید لباس میں ملبوس عمروعیار ہے۔ہمیشہ دوراہوں پر لا کر کھڑا کر دیتی ہے۔ محبت ہی جھمیلوں میں کبھی فیصلہ کن سزا نہں ہوتی، ہمیشہ عمر قید ہو تی ہے۔

                          محبت کا مزاج ہوا کی طرح ہے۔کہیں ٹکتا نہیں، محبت میں بیک وقت توڑنے اور جوڑنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ محبت تو ہر دن کے ساتھ اعادہ چاہتی ہے۔جب تک اس کی تصویر میں رنگ نہ بھرو تصویر فیڈ ہو جاتی ہے۔

                          روز سو رج نہ چڑ ھے تو دن نہیں ہوتا، اسی طرح جس روز محبت کا آفتاب طلوع نہ ہو ،رات رہتی ہے

                          اقتباس از بانو قدسیہ راجہ گدھہ
                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment



                          • عورت بھی بڑی بے بس ہے۔ ۔ ۔ کوئی اس پر انتظار ٹھونستا نہیں، لیکن اس کی روح میں انتظار ہے۔ ۔ ۔ شائد وہ اس لیے راہ تکتی ہے کہ کوئی اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے واپس جنت میں لے جائے۔ ۔ ۔
                            از: حاصل گھاٹ--- بانو قدسیہ
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment



                            • "بھلا روز ازل کیا ہوا تھا! لوگ سمجھتے ہیں کہ شاید ابلیس کا گناہ فقط تکبّرہے لیکن میرا خیال ہے کہ تکبّرکا حاصل مایوسی ہے ِجب ابلیس اس بات پر مصر ہوا کہ وہ مٹی کے پتلے کو سجدہ نہیں کر سکتاتو وہ تکبر کی چوٹی پر تھا لیکن جب تکبر ناکامی سے دوچار ہوا‘تو ابلیس اللہ کی رحمت سے ناامیّد ہوا ِ
                              حضرت آدم علیہ السلام بھی ناکام ہوئے‘وہ بھی جنت سے نکالے گئےلیکن وہ مایوس نہیں ہوئے ِیہی تو ساری بات ہے___ابلیس نے دعوا کر رکھا ہےمیں تیری مخلوق کو تیری رحمت سے مایوس کروں گا ِناامیّد‘ مایوس لوگ میرےگروہ میں داخل ہونگے ِاللہ جانتا ہے کہ اس کے چاہنے والوں کا اغواء ممکن نہیں ِوہ کنویں میں لٹکائے جائیں‘صلیب پر لٹکیں‘ وہ مایوس نہیں ہوں گے__"

                              سامان وجود: بانو قدسیہ
                              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                              Comment




                              • ﭘﮩﻠﮯ ﭘﮩﻞ ﻣﺤﺒﺖ ﺧﻮﺵ ﻓﮩﻢ ﮨﻮﺗﯽ ﮬﮯ
                                ﭘﮭﺮ ﺿﺪﯼ ,
                                ﻧﺎﺳﻤﺠﮫ . . .
                                ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ
                                ﺣﻘﯿﻘﺖ ﭘﺴﻨﺪ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮬﮯ . . .
                                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                                Comment

                                Working...
                                X