Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

جنت کے پتے - Jannat key pattey

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #76
    ’’تمہیں پتا ہے عائشے! جب میں چھوٹی تھی نا، دس، گیارہ سال کی، تب مجھے اسکارف پہننے کا بہت شوق تھا۔ میرے ابا اور تایا فرقان دونوں مجھے اکثر سر ڈھانپنے کو کہا کرتے تھے۔ انہیں ایسے بہت اچھا لگتا تھا۔ میری اماں بھی چاہتی تھیں کہ میں سر ڈھکا کروں، تاکہ میرے چہرے پہ نور آجائے اور میں اللہ تعالیٰ کے بہت قریب ہو جاؤں، انہوں نے مجھے قرآن حفظ کرنے کے لیے ایک اسلامک اسکول میں بھی داخل کرایا، مگر میں وہاں سے تیسرے روز ہی بھاگ آئی۔ تب میرا اسکارف پہننے کو بہت دل چاہتا تھا‘‘۔
    ’’تو کیوں نہیں لیا؟‘‘۔
    جواباً حیا نے دھیرے سے شانے اُچکائے۔
    ’’مجھے آہستہ آہستہ سمجھ آگئی کہ میرا فیس کٹ ایسا ہے کہ میں اسکارف میں اچھی نہیں لگوں گی‘‘۔ وہ کہہ کر سر جھکائے کام کرنے لگی۔ عائشے اسی طرح ہاتھ روکے اس کو دیکھ رہی تھی۔
    ’’کس کو؟‘‘۔
    ’’ہاں؟‘‘ اس نے ناسمجھی سے سر اُٹھا کر عائشے کو دیکھا۔
    ’’تم کس کو اسکارف میں اچھی نہیں لگو گی؟‘‘۔
    ’’لوگوں کو‘‘۔
    ’’اور۔۔۔؟‘‘
    ’’اور کیمرے کو۔ مثلاً تصویروں میں‘‘۔
    ’’اور؟‘‘
    ’’اور خود کو؟‘‘

    ’’اور اللہ تعالیٰ کو؟‘‘ عائشے دھیرے سے مسکرائی۔ اس کی سبز آنکھیں نرم دھوپ میں سنہری لگ رہی تھیں۔ ’’ہوسکتا ہے تم اللہ تعالیٰ کو اسکارف میں بہت اچھی لگتی ہو‘‘۔ وہ ایک دم، بالکل سن ہوئی، عائشے کو دیکھے گئی۔
    Never stop learning
    because life never stop Teaching

    Comment


    • #77


      ''نور کیا ہوتا ہے؟ تم جانتے ہو؟''

      ''نور وہ ہوتا ہے, جو اندھیری سرنگ کے دوسرے سرے پہ نظر آتا ہے, گویا کسی پہاڑ سے گرتا پگھلے سونے کا چشمہ ہو۔''

      ''اور کیسے ملتا ہے نور؟''

      ''جو الله کی جتنی مانتا ہے, اسے اتنا ہی نور ملتا ہے۔ کسی کا نور پہاڑ جتنا ہوتا ہے, کسی کا درخت جتنا, کسی کا شعلے جتنا اور کسی کا پاؤں کے انگوٹھے جتنا۔
      انگوٹھے جتنا نور جو جلتا بجھتا , بجھتا جلتا ہے۔ یہ ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جو کچھ دن بہت دل لگا کر نیک عمل کرتے ہیں اور پھر کچھ دن سب چھوڑ چھاڑ کر ڈپریشن میں گھر کر بیٹھ جاتے ہیں۔''

      ''اور انسان کیا کرے کہ اسے آسمانوں اور زمین جتنا نور مل جائے؟''

      ''وہ الله کو نہ کہنا چھوڑ دے ۔اسے اتنا نور ملے گا کہ اس کی ساری دنیا روشن ہو جائے گی۔ دل کو مارے بغیر نور نہیں ملا کرتا۔''
      Never stop learning
      because life never stop Teaching

      Comment


      • #78
        وہ اب ابلی پاستا کے پتیلے میں قیمہ اور ساس انڈیل رہا تھا۔ پھر ان کو اچھی طرح مکس کر کے اس نے اسے دم پہ رکھ دیا اور سنک کی ٹونٹی کھول کر ہاتھ دھونے لگا۔ وہ سمجھی اب وہ اس کے پاس آ کر بیٹھے گا، مگر وہ ہاتھ دھو کر اب سارا پھیلاوا سمیٹنے لگا تھا۔ جھوٹے برتن، سبزیوں کے چھلکے، خالی شاپر۔ وہ جلدی سے اٹھی۔

        ''میں کر دیتی ہوں۔''

        ''پلیز تم بیٹھی رہو۔ جتنی تم پھوہڑ ہو، میں جانتا ہوں۔ اگر تم نے میری مدد کروائی تو دو گھنٹے لگ جائیں گے، جبکہ میں اکیلا کروں تو دو منٹ میں ہو جائے گا۔''

        ''ٹھیک ہے، خود ہی کرو۔'' وہ قدرے خفگی سے کہتی دوبارہ بیٹھ گئی۔
        Never stop learning
        because life never stop Teaching

        Comment


        • #79

          "اور ریاکاری کی ایک پہچان ہوتی ہے حیا!" عائشے کہہ رہی تھی .
          "بعض دفعہ بندے کو خود بھی علم نہیں ہوتا کہ وہ دکھاوا کر رہا ہے’ مگر ایسے کام کی پہچان یہ ہوتی ہے کہ الله اس پہ کبھی ثابت قدمی عطا نہیں کرتا."
          Never stop learning
          because life never stop Teaching

          Comment


          • #80
            ’’بعض دفعہ انسان کو بہت کچھ چھوڑنا پڑتا ہے۔ اپنی سلطنت سے خود کو خود جلا وطن کرنا پڑتا ہے۔ ان شہزادوں کے جزیروں کو ترک میں ’’ادالار‘‘ Adalarکہتے ہیں کیونکہ یہاں ان شہزادوں کو جلاوطن کر کے بھیجا جاتا تھا جو سلاطین کو اپنے تخت کے لیے خطرہ لگتے تھے‘‘۔ وہ بات کو کہیں اور لے گیا۔
            ’’ ہاں، اور میں سوچتی ہوں جہان! وہ جلا وطن شہزادے اپنے پرانے شاہانہ دور کو کتنا یاد کرتے ہوں گے‘‘۔
            ’’اور جو خود کو خود ہی جلا وطن کرتے ہیں، ان کی یاد میں تکلیف بھی در آتی ہو گی‘‘۔ پھر اس نے دھیرے سے سر جھٹکا۔ ’’آؤ سمندر پہ چلتے ہیں‘‘۔
            Never stop learning
            because life never stop Teaching

            Comment


            • #81
              اس نے ہمیشہ اپنی مرضی کی تھی۔ اس نے ہمیشہ اپنی مرضی کر کے غلط کیا تھا۔ اس نے بہت دفعہ اللہ تعالیٰ کو ’’ناں‘‘ کی تھی۔ اسے کبھی اس بات سے فرق نہیں پڑا تھا کہ اللہ تعالیٰ اسے کیسا دیکھنا چاہتا ہے۔ وہ ہمیشہ وہی بنی رہی جیسے وہ خود کو دیکھنا چاہتی تھی۔
              ’’وہ سمجھتا ہے اسے پانی، یہاں تک کہ وہ اس کے قریب پہنچتا تو وہاں کچھ نہیں پاتا اور وہ اس کے قریب اللہ تعالیٰ کو پاتا ہے‘‘۔
              اس نے آنکھیں بند کر کے چہرہ گھنٹوں میں چھپا لیا۔
              جن دنوں اس کا تازہ تازہ یونیورسٹی میں ایڈمیشن ہوا تھا، اس نے دوپٹا بالکل گردن میں لینا شروع کر دیا تھا۔ کتنا ڈانٹتے تھے تایا فرقان اور ابا بھی شروع شروع میں کچھ کہہ دیتے، مگر جب وہ خاموشی سے ان کی بات سنی اَن سنی کر کے آگے نکل جاتی تو رفتہ رفتہ سب نے کہنا چھوڑ دیا اور پھر اس سفر کی نوبت کہاں آ پہنچی؟ اس کی ویڈیو کو مجرے کا نام دیا گیا، ایک بدنام زمانہ آدمی اس کے پیچھے پڑا تھا، صائمہ تائی اس کے بارے میں آگے پیچھے ہر جگہ نازیبا باتیں کہتی پھرتی تھیں اور ایک اغوا کار شخص نے اس کے بازو پہ وہ نام داغ دیا تھا جو شرفاء اپنے منہ سے نہیں نکالا کرتے تھے۔
              اس نے دھیرے سے سر اُٹھایا۔

              ’’اللہ نور ہے، آسمانوں اور زمین کا۔۔۔‘‘
              Never stop learning
              because life never stop Teaching

              Comment


              • #82
                کیا یہ صلہ ہوتا ہے قربانیوں کا۔ ساری زندگی غارت کر دو اور بدلے میں کیا ملے؟ گالیاں؟ تھپڑ؟ لعنت ملامت؟
                مگر نہیں،انسان تو کبھی کسی چیز کا صلہ نہیں دیا کرتے،پھر ان کے رویے کا افسوس کیا کرنا۔
                Never stop learning
                because life never stop Teaching

                Comment


                • #83
                  ’’ہم سمندر پہ سیپ چننے جا رہے ہیں، مگر کوئی فائدہ نہیں ہے۔ میرے کسی سیپ سے موتی نہیں نکلتا اور عائشے کے ہر سیپ سے موتی نکلتا ہے‘‘۔

                  ’’اچھا؟ وہ کیوں؟‘‘

                  ’’عبد الرحمن کہتا ہے، عائشے کے سیپ سے موتی اس لیے نکلتے ہیں کیونکہ وہ ہمیشہ سچ بولتی ہے‘‘۔

                  ’’نہیں، یہ کوئی پیمانہ نہیں ہے۔ بہارے کے سیپ سے موتی اس لیے نہیں نکلتے کیونکہ بہارے ہمیشہ اللہ سے برا گمان رکھتی ہے، جس دن بہارے اچھا گمان رکھے گی، اس دن موتی نکل آئیں گے اور ایک دفعہ تو موتی نکلا بھی تھا۔''
                  Never stop learning
                  because life never stop Teaching

                  Comment


                  • #84

                    "جب زخم پہ تازہ تازہ دوا کا قطرہ گرتا ہے تو ایسی ہی جلن اور تکلیف ہوتی ہے .. میرے بچے ! صبر کی ایک شرط ہوتی ہے ' یہ صرف اسی مصیبت پہ کیا جاتا ہے جس سے نکلنے کا راستہ نہ ہو .. جہاں آپ اپنے دین کے لئے لڑ سکتی ہوں ' وہاں لڑیں وہاں خاموش نہ رہیں .. آپ سے آیت حجاب میں الله نے کیا وعدہ کیا ہے ؟ یہی کے آپ چادریں اپنے اوپر لٹکا لیں تا کہ آپ پہچان لی جائیں اور آپکو اذیت نہ دی جایئں ... یہ جو " پہچان لی جائیں " ہے نا عربی میں "عرف " کہتے ہیں اسکا مطلب " تا کہ آپ عزت سے جانی جایئں " بھی ہوتا ہے ... آپ اپنا وعدہ نبھا رہی ہیں تو الله سے کیا توقع رکھتی ہیں؟ وہ آپکو عزت دینے اور اذیت سے بچانے کا وعدہ نہیں نبھائے گے کیا ؟؟ "
                    Never stop learning
                    because life never stop Teaching

                    Comment


                    • #85
                      "میرا لائف سٹائل بہت مختلف ہے میں ان چیزوں سے خود کو ریلیٹ نہیں کر پاتی ۔ لمبی لمبی نمازیں،تسبیحات یہ سب کچھ نہیں ہوتا مجھ سے۔ میں عائشے گل نہیں بن سکتی۔ میں ان چیزوں سے بہت دور آ گئی ہوں"
                      " دور ہمیشہ ھم آتے ہیں اللہ وہیں ہے جہاں پہلے تھا ۔ فاصلہ پیدا ہم کرتے ہیں اور اس کو مٹانا بھی ہمیں ہوتا ہے ۔"
                      Never stop learning
                      because life never stop Teaching

                      Comment


                      • #86


                        ’’کافی پیو گی؟‘‘ وہ پھر سے وہی دوستانہ سے انداز والا جہان سکندر بن چکا تھا۔

                        ’’میں سونے سے پہلے کافی نہیں پیتی۔‘‘
                        ’’ہاں! لیکن اگر استنبول کے بہترین شیف، مکینک اورکارپینٹر نے بنائی ہے تو ضرور پیوں گی۔‘‘
                        Never stop learning
                        because life never stop Teaching

                        Comment


                        • #87
                          پھپھو مسکراتے ہوئے اُٹھیں اور چند لمحوں بعد چھوٹی سلور ٹرے لیے آئیں جس میں سرخ فیتہ رکھا نظر آرہا تھا۔ حیا نے نا سمجھی سے ٹرے کو دیکھا، پھر کچن سے ٹرالی دھکیل کر لاتے جہان کو وہ بھی پھپھو کے ہاتھ میں ٹرے دیکھ کر رُکا، پھر سوالیہ نگاہوں سے ان کا چہرہ دیکھا۔
                          ’’جہان سکندر! آپ کو کوئی اعتراض تو نہیں؟‘‘ پھپھو نے بظاہر مسکراتے، آنکھوں ہی آنکھوں میں اسے متنبہ کیا۔ وہ شاید راضی نہیں تھا، مگر ’’نہیں‘‘ کہہ کر ٹرالی آگے لے آیا۔ حیا ٹرے میز پہ ہی چھوڑ کر اُٹھ کھڑی ہوئی۔ اسے اب نظر آیا تھا، سرخ فیتے کے دونوں سروں پہ ایک ایک انگوٹھی بندھی تھی۔
                          ’’شادی کا وقت تو ظاہر ہے ہم بعد میں ڈیسائیڈ کریں گے، مگر ہر ماں کی طرح میری بھی خواہش ہے کہ میں اپنی بہو کو نسبت کی انگوٹھی پہنا دوں۔ فاطمہ بھی ہوتی تو کتنا اچھا ہوتا۔ وہ دونوں انگوٹھیوں کو پکڑے ان دونوں کے پاس آئیں۔
                          ان کے ہاتھ بڑھانے پہ حیا نے کسی خواب کی سی کیفیت میں اپنا ہاتھ آگے کیا، انہوں نے مسکراتے ہوئے اس میں انگوٹھی ڈالی۔ وہ ایک سادہ، پلاٹینم بینڈ تھا۔ سرخ ربن کے دوسرے سرے سے بندھا بینڈ انہوں نے جہان کی اُنگلی میں ڈالا، پھر ٹرے سے چھوٹی قینچی اُٹھا کر ربن درمیان سے کاٹا۔ دونوں کی انگوٹھیوں سے بندھا ربن ان کی اُنگلیوں کے ساتھ جھولتا رہ گیا۔ ترکی میں منگنی شاید اسی طرح ہوا کرتی تھی۔
                          حیا نے سن ہوتے دماغ کے ساتھ سر اُٹھایا۔ جہان پھپھو کو دیکھتے ہوئے مسکرا رہا تھا اور وہ اس کی پیشانی چوم کر دعا دے رہی تھیں۔ ابا بھی اُٹھ کر اس کو گلے سے لگائے دُعا دے رہے تھے۔ وہ سب کتنا حسین تھا، کسی خواب کی طرح۔ دھنک کے سارے رنگوں سے مزین کوئی بلبلہ جو کشش ثقل سے آزاد ہو کر اوپر اُڑتا جا رہا ہو۔ اوپر۔۔۔ اور اوپر۔۔۔
                          Never stop learning
                          because life never stop Teaching

                          Comment


                          • #88
                            ’’ستائش کے لیے اگر کوئی حجاب لے تو جلد ہی چھوڑ دے، کیونکہ یہ وہ کام ہے، جس میں ریا ہو ہی نہیں سکتی۔‘‘
                            Never stop learning
                            because life never stop Teaching

                            Comment


                            • #89
                              ’’اس لڑکی کے نام جو کبھی کسی ان چاہے رشتے کے بننے کے خوف سے روتی ہے، تو کبھی کسی بن چکے ان چاہے رشتے کے ٹوٹنے کے خوف سے۔‘‘
                              Never stop learning
                              because life never stop Teaching

                              Comment


                              • #90
                                میں جہان سکندر ہوں سلیمان ماموں کا داماد....حیا کا ہزبینڈ
                                Never stop learning
                                because life never stop Teaching

                                Comment

                                Working...
                                X