Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
Taza-Tareen Khabren Rozana
Collapse
This is a sticky topic.
X
X
-
Comment
-
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
متحدہ مجلس عمل کے صدر قاضی حسین احمد نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ میدان عمل میں نکل آئیں اور 21 مارچ کو شاہراہ دستور پر آ کر اس عزم کا اظہار کریں کہ وہ اس ملک میں اداروں کی بالادستی چاہتے ہیں عوام آزاد عدلیہ اور آزاد صحافت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔اتوار کو یہاں دفاع اسلام کانفرنس سے خطاب اور پمز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قاضی حسین احمد نے کہا کہ جس ملک میں چیف جسٹس کی عزت نہ ہو وہاں عام لوگوں کے حقوق کی پاسداری اور رکھوالی کیسے ممکن ہے؟انہوں نے کہا کہ حکمران بوکھلاہٹ میں اندھا دھند اقدامات کر کے ملک کو تباہی سے دوچار کر رہے ہیں اور یہ سب کچھ امریکہ کی خوشنودی کیلئے ہو رہا ہے تاکہ پاکستان کو امریکہ کیلئے قابل قبول بنایا جا سکے انہوں نے کہا کہ اس وقت تقریباً1200افراد لاپتہ ہیں جن کے بارے میں کوئی خبر نہیں کہ وہ کہاں ہیں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گرفتاریاں اور تشدد ہمارا راستہ نہیں روک سکتیں ملک کو اس وقت پولیس اسٹیٹ بنا دیا گیا ہے۔راولپنڈی سے محمد حنیف عباسی ایم این اے اور صدر شباب ملی پاکستان سید شاہد گیلانی اس وقت گرفتار ہیں حکمرانوں کی بہتری اسی میں ہے کہ انہیں اور دیگر گرفتار شدگان کوجلد از جلد رہا کیاجائے۔قاضی حسین احمد نے کہا کہ حکمرانوں کی غلطیوں سے ملک شدید خطرات میں گھر چکا ہے۔ہم کسی شخصیت کیلئے جدوجہد نہیں کر رہے بلکہ یہ دین اسلام کی سربلندی عدلیہ کی آزادی آئین کی بحالی جمہوری اداروں کی بالادستی کیلئے ہے کیونکہ حکمران قومی اداروں کو تباہ کر ہے ہیں ۔قاضی حسین احمد نے پمز میں زیرعلاج اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے صدر ہارون الرشید ایڈووکیٹ کی عیادت کی۔ اس موقع پر قاضی حسین احمد نے کہا کہ ملک میں عدل و انصاف کی بحالی کیلئے عوام اپنی جدوجہد تیز کر دیں ملک اور قوم کو حکمرانوں سے آزاد کرانا ضروری ہے۔
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
واشنگٹن...امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے کانگریس میں عراق سے فوجی انخلاء اور دیگر اخراجات کے بل کو ویٹو کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔ انہوں نے کانگریس کو دھمکی دی کہ اگر عراق اور افغانستان میں امریکی فوجیوں کیلئے ہنگامی فنڈز سے متعلق بل میں فوجیوں کے انخلاء اور دیگر وابستہ اخراجات کا ذکر کیاگیا تو بل ویٹو کر دیا جائے گا۔ واشنگٹن میں خطاب میں امریکی صدر نے کہا کہ کانگریس عراق اور افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کیلئے ہنگامی رقم کا بل کسی تاخیر کے بغیر فوری منظور کرے۔ انہوں نے کہا کہ فوجیوں کے انخلاء کے خطرناک نتائج نکلیں گے جو امریکا کیلئے بھی بہتر نہیں ہوں گے جبکہ اس اقدام سے عراق میں فرقہ وارانہ فسادات کے خاتمے سے متعلق کوششوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔ امریکی صدر نے کہا کہ کانگریس کو عراق اور افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کیلئے فنڈز کی فراہمی میں تاخیر کر کے مقامی اخراجات پر بحث کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
اکستان طالبان کواسلحہ اور مالی امداد فراہم نہیں کررہا، پاکستانی سفارتکار
نیویارک .......پاکستان نے ایک بار پھر امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کو سختی سے مسترد کردیا جس میں الزام عائد کیاگیا ہے کہ پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی براہ راست طالبان کو اسلحہ اور مالی امداد فراہم کرنے میں ملوث ہے۔ یہ بات واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کے پریس اتاشی اکرم شہیدی کی طرف سے شائع خط میں کہی گئی ہے۔ اکرم شہیدی نے کہا کہ القاعدہ اور طالبان جنگجو ہمارے شہریوں اور سیکورٹی فورسز کو قتل کررہے ہیں جبکہ صدر جنرل پرویز مشرف اور وزیراعظم شوکت عزیز پر قاتلانہ حملے کئے گئے لہٰذا ہماری انٹیلی جنس طالبان کو کیسے اسلحہ و مالی امداد فراہم کرسکتی ہیں۔ اکرم شہیدی نے نیویارک ٹائمز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ اخبار نے لکھا ہے کہ صدر جنرل پرویز صوبوں میں اسلامی انتہاء پسندوں کے ساتھ باقاعدگی سے معاہدے کررہے ہیں اور 2002ء کے انتخابات میں صوبہ سرحد میں اسلامی انتہاء پسندوں کو ووٹ دیئے گئے۔ اکرم شہیدی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ حکومت پاکستان عوام کے فیصلوں کا احترام کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکی نائب وزیر خارجہ رچرڈ باؤچر نے حال ہی میں سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سامنے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے بھرپور تعاون کا اعتراف کیاہے۔ پاکستان سے زیادہ کسی ملک نے القاعدہ و طالبان ارکان کو گرفتار نہیں کیا جبکہ پاکستان کو بھاری جانی نقصان بھی برداشت کرنا پڑا ہے۔ اپنے خط میں اکرم شہیدی نے امریکا بھارت تعلقات کے حوالے سے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بہتری سے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں ہے بلکہ ہم اسے مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے مابین سنجیدہ مذاکرات ہورہے ہیں اور دونوں ملک تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل چاہتے ہیں۔
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
جمیکا.................پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان انضمام الحق نے ون ڈے کرکٹ اورکپتانی سے ریٹائر منٹ کا اعلان کر دیا ہے۔جمیکا میں پریس کانفرنس سے خطاب میں سب سے پہلے انہوں نے کوچ باب وولمرکی وفات پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے اپنے17سالہ کرکٹ کیریئر پراطمینان اورفخر کا اظہار کیا۔میڈیا سے خطاب کے دوران اپنے 4سالہ دور کپتانیکے حوالے سے انہوں نے ساتھی کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کیا ،انہوں نے اپنے سینئر ز،سابقہ کپتانوں اورپاکستان کرکٹ بورڈکا بھی شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستانی قوم کا شکر گزار ہوں ،جنہوں نے اس تمام عرصے میں میری کارکردگی کو سراہا اورمیرے لئے دعا کی ۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کے دوران جتنی محنت کر سکتے تھے ،انہوں نے اور ان کی ٹیم نے اتنی محنت کی تاہم ناکامی پر انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔ پریس کانفرنس کے اختتام پرٹیم کی ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے انہوں نے قوم سے اوراپنے چاہنے والوں سے معذرت کی ۔
Comment
-
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
واپڈانے ملک بھر میں بجلی کے نرخوں میں دس فیصد اضافہ کر دیا،پچاس یونٹ سے کم بجلی استعمال کر نے والے گھریلوصارفین پر نرخوں میں اضافے کا اطلاق نہیں ہوگا، نرخوں میں اضافہ واپڈا کے بڑھتے خسارے کو کم کر نے کیلئے کیا گیا ہے،یہ اعلان وفاقی وزیر پانی و بجلی لیاقت جتوئی نے کیا۔ نئے نرخ 24 فروری سے نافذ العمل ہونگے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ واپڈا کا خسارہ97 ا رب روپے تک پہنچ گیا ہے اوراس خسارے کو کم کر نے کے لیے ضروری تھا کہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا جائے اور اگر یہ اضافہ نہ کیا جاتا تو واپڈا کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ تھا۔ انہوں نے کہاکہ نیپرا نے حکومت کو بجلی کے نرخوں میں33فیصد اضافہ کر نے کی سمری پیش کی تھی لیکن صدر پرویز اور وزیراعظم شوکت عزیز نے اسے تسلیم نہیں کیا اور اس طرح واپڈا کے صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی کے نرخوں میں دس فیصد اضافہ کیا گیا ہے
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
عام انتخابات قریب آرہے ہیں اور ساتھ ہی قیاس آرائیوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ ایک طرف اپوزیشن کی طرف سے شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے اور دوسری طرف بعض وفاقی وزراء الیکشن کے التواء اور اسمبلیوں کی مدت بڑھائے جانے کی باتیں سامنے آرہی ہیں۔ وفاقی وزیر بابر خان غوری نے سب سے پہلے الیکشن کے التواء کی بات کی۔ان کی پارٹی متحدہ قومی موومنٹ نے اسے ان کا ذاتی خیال قرار دیا ہے لیکن ساتھی وزراء شیر افگن نیازی اور شیخ رشید ان کے ہم خیال دکھائی دیتے ہیں ۔ جبکہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ اگر ایران پر امریکی حملہ ہوتا ہے تو علاقائی صورتحال کے پیش نظر انتخابات ملتوی ہو سکتے ہیں۔وزیر اطلاعات محمد علی درانی کا موقف اس سے مختلف ہے ۔ انہوں نے الیکشن کے التوا ء کو خارج ازامکان قراردیتے ہوئے کہا کہ ملک میں پہلی بار اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی۔ادھر امریکی وزارت خارجہ کے ہیومن رائٹس گروپ نے پاکستان میں لوگوں کو اپنی مرضی سے حکومت تبدیل کرنے کا اختیار نہ دینے کو حقوق انسانی کی بڑی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اس تناظر میں الیکشن کا بروقت ہونا بھی کیا معنی رکھتا ہے اور اگر الیکشن ملتوی ہو جاتے ہیں تو کیا فرق پڑے گا۔۔۔۔بیٹھے رہو تصور جاناں کیے ہوئے!
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
ایران ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی ) پر دستخط کر نے والے ممالک میں شامل ہے۔ ایران نے ایٹمی ہتھیار نہ بنانے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔ مگر اس کے باوجود ایران کو پرامن مقاصد کے لیے یورینیم کی افزودگی پر گھیر ا جارہا ہے۔ 2001ء میں اسامہ بن لادن کو تلاش کرنے کے لیے افغانستان اور 2003ء میں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تلاش میں عراق پر حملہ کرنے والوں کواسامہ بن لادن کا پتہ چل سکا نہ تباہی پھیلانے والے ہتھیار مل سکے۔مگر اتحادی فوجیں جوں کی توں دونوں ملکوں میں موجود ہیں۔ افغانستان پر حملے کے لیے پاکستان اور عراق پر حملے کے لیے کویت اور قطر نے اتحادی افواج کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کی۔ ایران پر حملے کے لیے زیادہ وسیع البنیاد حمایت حاصل کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ہر طرف سے ایران ایران کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ کیا اب ایران کی باری ہے؟ ۔کیا ایران کا گھیراؤ کر لیا گیا ہے؟۔ کیا اس کے بعد سعودی عرب، پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کو گھیر ا جائے گا؟ہمارے حکمران کیا کر رہے ہیں؟ہم کیا کریں؟آپ کیاکریں؟
رات دن گردش میں ہیں سات آسماں۔۔۔۔۔ہو رہے گا کچھ نہ کچھ گھبرائیں کیا
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
ملک میں جاری عدلیہ کے بحران کے ساتھ ہی میڈیا کی آزادی بھی ایک سوالیہ نشان بن کر رہ گئ ہے۔ گزشتہ شب الیکٹرانک میڈیا کو کنٹرول کرنے والے حکومتی ادارے پاکستان ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے احکامات جاری کیے گئے کہ جیوپر نشر ہونے والا حالات حاضرہ کا پروگرام "آج کامران خان کے ساتھ" فوری طور پر بند کر دیا جائے ۔ پابندی کے ان تحریری احکامات کے بعد آج براہ راست حملہ کر دیا گیا۔ اسلام آبادمیں رائفلوں اور ڈنڈوں سے لیس پولیس جیو کے دفاتر میں گھس گئ اور توڑپھوڑ شروع کردی۔ موقع پر موجود جیو کے عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔انہیں گالیاں دیں۔اور آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے۔پولیس کا استدلال تھا کہ اسلام آباد میں عدلیہ کےبحران کے حوالے سے کوریج نہ کی جائے۔ صدر مملکت سمیت دیگر حکومتی عہدیداروں نےپولیس کارروائ کی مذمت کی ہےاوراس افسوسناک واقعہ پر معذرت کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے رہنما بھی مسلسل اس بہیمانہ حملے کی مذمت کر رہے ہیں۔ اور اسے آزادئ صحافت پر کھلا حملہ قرار دے رہے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اپنے آزادئ اظہار اور آزادئ صحافت کے دعووں کی صداقت کو کہاں تک قائم رکھتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھنا پڑے گا کہ حکومت اورانتظامیہ میں ایسے کون سے عناصر ہیں جو ملک کو ایک سنگین بحران کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اور اگر حکومت کو اپنے کسی اقدام پر غصہ ہے تو وہ میڈیا پر کیوں نکالا جا رہا ہے؟
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
Comment
Comment