Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Taza-Tareen Khabren Rozana

Collapse
This is a sticky topic.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: UPDATES: British Parliment and topic Pakistan

    wow ye to acchy uncle hain:lpop:
    iska matlab sab george ik se nahi hooty:thmbup: ik wo bhi to thy george w bush.......gandyyyyyyyy

    Comment


    • Re: UPDATES: British Parliment and topic Pakistan

      nice jeee
      abb musharaf parr harr tarrf see pressure barhh rahaa haiiii dekhtay hain kehh kia hootaa haii aagay
      "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "

      Comment


      • live tv talk shows ban !!!

        live tv talk shows like
        capitaltalk (geo tv)
        LivewithTalat ( Aaj tv)
        etc etc
        are not broadcasting live which they use to do
        second pemra bi in ko live telecast kernay ka tareeqa bata rahi hay
        key live telecast karo just like PTV

        so every channel will be soon look like PTV the great azad tv

        lets see what comes next

        ---------------------------
        To Moderator: this is not only khabar
        why this comes here, this was a seperate thread to get the point of view of the readers key kia tumam channels ko PTV ki tarah banna chayeh ya naeen
        and kis ney is ko yahan rakha hay
        Last edited by tauruskhan; 31 May 2007, 12:39.
        People should not be afraid of their governments. Governments should be afraid of their people

        Comment


        • Re: Sarkoon per khon beh raha hay aur..........

          aap ki baat ki ziada samjh nahi ai humay lakin jitna samjha tho bahut sahi kaha aap ney
          wasalaam....

          Comment


          • Re: Sarkoon per khon beh raha hay aur..........

            koiii khass samjh nahee aaiee iss thread kee kehh kiss topic parr batt likhee aap nayyy
            "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "

            Comment


            • Re: Sarkoon per khon beh raha hay aur..........

              link ko click ker lia hota to pata lag jata
              and these are not my words
              these are taken from the links
              People should not be afraid of their governments. Governments should be afraid of their people

              Comment


              • NAB withdraws from Swiss case against Benazir

                yaar very very disturbing news
                is it a sign of BB-Mush deal confirmation

                daily times
                http://www.dailytimes.com.pk/default...1-5-2007_pg1_4
                ISLAMABAD: The National Accountability Bureau (NAB) has withdrawn from a $150 million corruption case against former prime minister Benazir Bhutto and two others in a Swiss court.

                NAB officials confirmed the withdrawal of the case against Ms Bhutto, former Federal Investigation Agency director general Rehman Malik and S Jaffari, because of a lack of evidence.

                Lawyers hired from Spain filed an application in the Swiss court stating that NAB no longer wished to be a party to the case. The court accepted the application, the sources said. However, they added that the court would still continue with the case.

                The NAB application stated that the company allegedly used in the $150 million scam, part of the UN oil for food programme scandal, was registered at Dubai Airport as Petro Line. Ms Bhutto was the managing director of the company and Mr Malik and Mr Jaffari directors.

                NAB said that Ms Bhutto was not prime minister of Pakistan when the company was allegedly involved in the oil for food scam, and Pakistan had no link with the money accumulated through the scam.

                A NAB team under former bureau deputy chairman Hasan Wasim Afzal spent millions of dollars investigating the case.

                The withdrawal of the case is likely to intensify speculation that the government and Ms Bhutto will strike a ‘deal’. nni
                People should not be afraid of their governments. Governments should be afraid of their people

                Comment


                • Re: NAB withdraws from Swiss case against Benazir

                  Due to Deal Between GOVT and PPPP
                  تیرے جیسی آنکھوں والے جب ساحل پے آتےہیں
                  تو لہریں شور مچاتی ہیں،
                  لو آج سمندر ڈوب گیا ۔


                  ~Mujay Vote Dain~
                  پاکستانی کا خواب

                  Comment


                  • Re: Sarkoon per khon beh raha hay aur..........

                    bilkul sahi kaha hay onhon nay
                    تیرے جیسی آنکھوں والے جب ساحل پے آتےہیں
                    تو لہریں شور مچاتی ہیں،
                    لو آج سمندر ڈوب گیا ۔


                    ~Mujay Vote Dain~
                    پاکستانی کا خواب

                    Comment


                    • چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی آئینی درخواست کی سماعت کرنے والے تیرہ رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس خلیل الرحمن رمدے نے کہا ہے کہ صدر سمیت تمام عہدیدار سپریم کورٹ کے سامنے جوبداہ ہیں۔
                      جسٹس خلیل الرحمن رمدے نے کہا کہ ان کی سمجھ کے مطابق وفاقی حکومت صدر جنرل پرویز مشرف کو عدالتی کارروائی سے مسثتنٰی نہیں سمجھتی اور ان کا صرف یہ مطالبہ ہے کہ صدر پرویز مشرف کو فریقین کی فہرست سے خارج کر دیا جائے کیونکہ وفاقی حکومت فریق ہے۔
                      پاکستان بار کونسل کے وکیل حامد خان نے کہا کہ حکومت کا موقف ہے کہ صدر عدالتی کارروائی سے مسثتنٰی ہیں، لہذا ان کو فریق نہیں بنایا جا سکتا۔
                      سپریم کورٹ کا تیرہ رکنی فل کورٹ گزشتہ بارہ روز سے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی دخواست کے قابل سماعت کے ہونے یہ نہ ہونے کے بارے میں فریقین کے دلائل سن رہا ہے اور یہ دلائل مزید کئی روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
                      سپریم کورٹ کا فل کورٹ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سمیت تئیس ایسی درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے جن میں چیف جسٹس کو کام سے روکنے اور سپریم جوڈیشل کونسل کی تشکیل کو چیلنج کیا گیا ہے۔

                      جسٹس افتخار محمد چودھری کے وکیل اعتزاز احسن نے صدرپرویز مشرف کا نام فریقین کی فہرست سے خارج کرنے کی مخالفت کی تھی اور ان کا موقف تھا کہ چیف جسٹس کے صدر جنرل مشرف پر الزامات کا جواب صدر جنرل پرویز مشرف خود ہی دے سکتے ہیں وفاقی حکومت نہیں۔
                      چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو کام کرنے سے روکنے اور جبری چھٹی پر بھیجے جانے کے فیصلے کے خلاف پاکستان بار کونسل کی درخواست میں دلائل دیتے ہوئے، پاکستان بار کونسل کے وکیل حامد خان نے عدالت سے کہا کہ تمام مہذب ملکوں میں کسی آئینی عہدیدار کو ہٹانے کے لیے ایک فورم کی بجائے دو فورم ہوتے ہیں اور یہی طریقۂ کار چیف جسٹس کو ہٹانے کے لیے بھی اپنایا جانا چاہیے۔
                      حامد خان نے کہا کہ صدر عدالتی جوابدہی سے مبرا نہیں ہے اور خلیفہ دوئم حضرت عمر کا ایک واقعہ عدالت کو سنایا جس کے مطابق حضرت عمر نے اس قاضی کو ناپسند کیا تھا جس نے ایک مقدمے میں خلیفہ دوئم سے دوسرے مدعی سے مختلف برتاؤ روا رکھا تھا۔

                      پاکستان بار کونسل کے وکیل نے کہا کہ جب کسی شخص کو عدالت کا جج مقرر کیا جاتا ہے تو وہ اس وقت تک جج تصور نہیں ہوتا جب تک وہ حلف نہیں لے لیتا لیکن سپریم جوڈیشل کونسل میں شامل ہونے سے پہلے کوئی حلف نہیں لیا جاتا جس کا مطلب ہے سپریم جوڈیشل کونسل عدالت کی تعریف پر پوری نہیں اترتی۔
                      جسٹس خلیل الرحمن رمدے نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل اتنی بے بس ہے کہ اگر آئین کے آرٹیکل 210 میں گواہوں کو بلانے اور اپنی کارروائی چلانے کے لیے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے اختیارات نہ دیےگئے ہوتے تو شاید وہ کسی کو اپنے سامنے بلا بھی نہ سکتی۔
                      سماعت کے دوران ایک موقع پر جسٹس خلیل الرحمن نے کہا کہ ہر معاشرے کی بنیاد انصاف پر ہوتی ہے اور صرف انصاف کی فراہمی کی ہی وجہ سے شہری مملکت سے وفادار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا تاریخ ایسی مثالوں سے بھری پڑی ہے جہاں وہ معاشرے تباہ ہوگئے جہاں انصاف کا فقدان تھا۔
                      مقدمے کی سماعت جمعہ کو بھی جاری رہے گی۔
                      تیرے جیسی آنکھوں والے جب ساحل پے آتےہیں
                      تو لہریں شور مچاتی ہیں،
                      لو آج سمندر ڈوب گیا ۔


                      ~Mujay Vote Dain~
                      پاکستانی کا خواب

                      Comment


                      • مسیحی برادری کو دھمکی، دو گرفتار

                        صوبہ سرحد کے ضلع چارسدہ میں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے مسیحی برادری کو تقریباً بائیس روز قبل دھمکی آمیز خط بھیجنے کے الزام میں دو طالبعلوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
                        نامعلوم افراد کی جانب سے بھیجے گئے اس خط میں عیسائی برادری کو دھمکی دی گئی تھی کہ وہ دس دن کے اندر اسلام قبول کرے یا علاقہ چھوڑدیں۔
                        چارسدہ پولیس کے سربراہ فیروز شاہ نے بی بی سی کو بتایا کہ پولیس نے نویں جماعت کے طالبعلم چودہ سالہ ابوالحسنات اور دسویں جماعت میں زیرتعلیم پندرہ سالہ عبدالرشید کو جمعرات کی صبح حراست میں لیا ہے۔
                        انہوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں لڑکوں نے اعتراف کیا ہے کہ ان کا محلے میں راحیل اور شانی نامی دو عیسائی لڑکوں کے ساتھ کسی بات پر جھگڑا ہوا اور انہوں نے انتقاماًمسیحی برادری کو دھمکی آمیزخط بھیج دیا تھا۔
                        جب اس بارے میں چارسدہ میں عیسائی برادری کے نمائندے سلیم چودھدری سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے عیسائی لڑکے کے گھر والوں کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا کہ راحیل نے حراست میں لیے جانے والے دونوں لڑکوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے جھگڑے سے انکار کیا ہے۔
                        انہوں نے بھی بتایا کہ دھمکی آمیز خط راحیل اور شانی کے گھروں میں نہیں ہے بلکہ مائیکل نامی ایک شخص کے گھرمیں پھینکا گیا تھا۔
                        چند روز قبل بھی پولیس نے عیسائیوں کے خلاف دیوار پر دھمکی آمیز نعرے لکھنے کے الزام میں جمشید نامی ایک طالبعلم کو گرفتار کیا تھا جسے بعد میں پولیس کے مطابق عیسائی کمیونٹی کے کہنے پر رہا کردیا گیا۔
                        واضح رہے کہ خطوط ملنے کے بعد کئی عیسائی خاندانوں نے علاقے سے نقل مکانی کی ہے اور بعض افراد نے کسی بھی ممکنہ بے حرمتی کی خوف سے خواتین کو دوسرے شہروں میں اپنے رشتہ داروں کے ہاں بھیج دیا تھا۔
                        تیرے جیسی آنکھوں والے جب ساحل پے آتےہیں
                        تو لہریں شور مچاتی ہیں،
                        لو آج سمندر ڈوب گیا ۔


                        ~Mujay Vote Dain~
                        پاکستانی کا خواب

                        Comment


                        • وزیر اعلیٰ پر توہین عدالت کا الزام

                          سندھ کے وزیر اعلیٰ ارباب غلام رحیم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔
                          درخواست کی سماعت ہائی کورٹ کی لارجر بنچ کو کرنے کی استدعا کی گئی جو بارہ مئی کے واقعات کی بھی سماعت کر رہی ہے۔
                          کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر افتخار جاوید قاضی نے اس درخواست میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بارہ مئی کے واقعے پر سندھ ہائی کورٹ کی طرف سے از خود نوٹس کے بعد فوری طور پر عوام اور میڈیا میں اس طرح سے رد عمل کا اظہار کیا ہے جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔
                          درخواست میں کہا گیا ہے کہ ارباب غلام رحیم نے جو الفاظ اور فقرے استعمال کئے ہیں ان میں ججوں کی توہین اور عدالت کے وقار کو مجروح کیا گیا ہے اور عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

                          انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ نے ایسے الفاظ کیے جن کا ذکر نہیں کیا جا سکتا۔ اس پٹیشن میں ارباب غلام رحیم کے بیان کے تراشے بھی فراہم کئے گئے ہیں۔
                          کراچی بار کے صدر افتخار جاوید قاضی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کی ہتک کرنے کی کسی کو بھی آزادی نہیں ہے چاہے وہ کسی بھی عہدے پر ہو۔
                          افتخار جاوید کے مطابق انہوں نے یہ درخواست توہین عدالت کے قانون کی دفعات تین اور چار کے تحت دائر کی ہےاور استدعا کی ہے کہ سندھ کے وزیر اعلیٰ کے خلاف آئین کے آرٹیکل دو سو چار کے تحت کارروائی کی جائے۔
                          افتخار جاوید قاضی کے وکیل منیب الرحمان ہیں جو سندھ ہائی کورٹ بار کے سیکریٹری جنرل بھی ہیں۔
                          واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں بارہ مئی اور اس کے بعد ہونے والے واقعات کے بارے میں چار درخواستیں زیر سماعت ہیں۔
                          تیرے جیسی آنکھوں والے جب ساحل پے آتےہیں
                          تو لہریں شور مچاتی ہیں،
                          لو آج سمندر ڈوب گیا ۔


                          ~Mujay Vote Dain~
                          پاکستانی کا خواب

                          Comment


                          • سپریم کورٹ نے کراچی میں صحافیوں کو ایک گرو&#17

                            سپریم کورٹ پریس ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے قائم مقام چیف جسٹس کو دی گئی درخواست میں کراچی میں صحافیوں کو دھمکانے کے واقعات کا ذکر کیا تھا۔
                            قائم مقام چیف جسٹس کے نام درخواست میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے تین سرکردہ صحافیوں کو نامعلوم افراد کی جانب سے لفافوں میں پستول کی گولیاں بھیجنے ذکر کیاگیا تھا۔
                            منگل کی شام کراچی میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے سیکرٹری جنرل مظہر عباس، فوٹو گرافر آصف اور اے پی کے نمائندہ ضرار خان کی گاڑیوں گولیاں برآمد ہوئی تھیں۔
                            واضح رہے کہ چند روز پہلے مہاجر رابطہ کونسل نامی ایک تنظیم نے صحافیوں کی ایک فہرست اخبارات میں شائع کروائی تھی جن کے بارے میں تنظیم کا کہنا تھا کہ یہ صحافی مہاجر ہونے کے باوجود ان کے مقصد کے خلاف کام کر رہے ہیں۔
                            اس فہرست میں مظہر عباس اور ضرار خان کا نام بھی شامل تھے۔ متحدہ قومی موومنٹ نے اس کی مذمت کرتے ہوئے مہاجر رابطہ کونسل سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔
                            مظہر عباس کا کہنا تھا کہ یہ واضح دھمکی ہے اور ان کے خیال میں اس کا تعلق صحافیوں کی مذکورہ فہرست والے معاملے سے ہے۔
                            تیرے جیسی آنکھوں والے جب ساحل پے آتےہیں
                            تو لہریں شور مچاتی ہیں،
                            لو آج سمندر ڈوب گیا ۔


                            ~Mujay Vote Dain~
                            پاکستانی کا خواب

                            Comment


                            • ایس ایم ایس کے پیغامات ذریعے پھیلنے والی ا&#17

                              چین میں ایس ایم ایس کے پیغامات ذریعے پھیلنے والی ایک افواہ سے کیلوں کے لیے مشہور چینی جزیرے ہائینان کے کسانوں کو شدید مالی نقصان اٹھانا پڑ ا ہے۔

                              واضح رہے کہ سارز وائرس سے ہونے والی سانس کی بیماری سے خطے میں سینکڑوں لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔
                              ہائینان کے کیلے کے درختوں کے مالکان کو اس افواہ سے شدید نقصان پہنچ رہا ہے اور ان کا کہنا ہے انہیں روزانہ چھبیس لاکھ ڈالر کا خسارہ ہو رہا ہے۔
                              چین کی وزارت زراعت نے کیلوں میں سارز وائرس کی افواہ کی سختی سے تردید کی ہے جبکہ پولیس تفتیش کر رہی ہے کہ اس افواہ کا آغاز کس نے کیا تھا۔

                              ہائینان کے کیلوں کے کسانوں اور تاجروں کو اس سے پہلے ایک دوسری افواہ کا بھی سامنا رہا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اس سال کے آغاز میں آسمانی بجلی گرنے کے بعد سے ہائینان کے کیلوں سے سرطان ہونے کا خطرہ ہے۔
                              کیلے سے بیماری کی افواہ ایک ایسے وقت منظر عام پر آئی ہے جب بین الاقوامی منڈی چینی برآمدات پہلے سے ہی تنقید کا شکار جن میں یہ الزام بھی شامل ہے کہ چین میں بنائے جانے والے پالتوں جانوروں کے کھانوں اور ٹوتھ پییسٹ میں زہر شامل ہوتا ہے۔
                              تیرے جیسی آنکھوں والے جب ساحل پے آتےہیں
                              تو لہریں شور مچاتی ہیں،
                              لو آج سمندر ڈوب گیا ۔


                              ~Mujay Vote Dain~
                              پاکستانی کا خواب

                              Comment


                              • ................

                                :)

                                Comment

                                Working...
                                X