Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ملاحدہ دور حاضر

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ملاحدہ دور حاضر

    ملاحدہ دور حاضر


    مذہب کبھی انسان کے دل میں جذبہ الفت پیدا نہیں کر سکا اور اس کے ثبوت میں مذہبی تاریخ کے وہ اوراق پیش کئے جا سکتے جن کا ایک ایک حرف خون سے رنگین ہے۔۔۔۔۔۔


    مذہب علم و تحقیق کا ہمیشہ دشمن رہا ہے اس نے کبھی ذہنی آزادی کا ساتھ نہیں دیا۔۔۔۔۔


    مذہب نے کبھی انسان کو محنتی، جفا کش اور ایماندار بنانے میں کامیاب نہیں ہوا چنانچہ وحشی اقوام کی برائیوں کا سبب محض ان کی مذہبی واہمہ پرستی ہے۔۔



    کیا انسان فطرت اور صفات کو اپنی دعائوں سے متاثر کر سکتا ہے?کیا ہم طوفان کو پوجا پاٹ کے ذریعے کم و پیش کر سکتے ہیں۔۔۔کیا ہم قربانیاں پیشکر کے ہوائوں کے رخ بدل سکتے ہیں کیا ہم الحاح و زاری سے بیماری کا علاج کر سکتے ہیں?کیا عزت و سربلندی ہمیں بھیک مانگنے سے مل سکتی ہے??


    ا
    :(

  • #2
    Re: ملاحدہ دور حاضر

    اگر دیکھا جائے تو ڈاکٹر کتنا بھی بڑا کیوں نہ ہو آپ کے سر کے بال نہیں کاٹ سکتا آپ کی شیو نہیں بنا سکتا مگر اپنا کام یعنی آپ کی بیماری کا علاج کرسکتا ہے
    اسی طرح ایک انجینئر آپ کی بیماری کا علاج نہیں کرسکتا آپ کے جوتے نہیں سی سکتا اور نہ آپ کے سر کے بال کاٹ سکتا ہے مگر ڈیم یا بندہ باندھ کر آپ کو طوفان سے بچا سکتا ہے

    اسی طرح مذاہب کا کام روحانی تقویت دینا ہے جو انسان کو بھروسہ اور اعتماد دیتی اس سے زیادہ نہ اس کا کام ہے نہ توقع رکھنی چاہئے
    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

    Comment


    • #3
      Re: ملاحدہ دور حاضر




      کیا مذہب کی بنیاد حقائق مسلمہ پر مبنی ہے? کیا خدا واقعی کوئی چیز ہے اور اس نے ہمیں تمہیں پیداکیا ہے?کیا حقیقت میں وہ دعائوں کا سنتا ہے اور قربانیوں پہ خوش ہوتا ہے


      اگر واقعی خدا نے ہمیں پیدا کیا ہے تو اس نے کوڑھی اپاہج محتاج دیوانے فاتر العقل لوگ کیوں پیدا کئے??مجرمانہ ذہنینت والے افراد کی تخلیق کیوں کی اور کیا کوئی ایسی قوت جو بہر نوع مکملہے ارفع و اعلی ہو اس سے اییسی ناقص مثالیں تخلیق ہو سکتی ہیں???


      اگر خدا نظام عالم اور دنیا کے جملی کاروبار کا سنبھالنے والا ہے یعنی اگر یہ صھیح ہے کہ ایک ذرہ بھی اس کی مرضی کے حرکت میں نہیں آسکتا تو کیا نیرو اور چنگیز خان کی تخلیق کا ذمہ دار نہیں اور کیا وہ تمام لڑاییاں جن میں لاکھوں بے گناہ لوگوں کا خون پانی کی طرح بہایا گیا اس کی مرضی کے بغیر ہوئی تھیں???کیا وہ اس کا ذمہ دار نہیں کہ اسکی مخلوق کا بڑا حصہ صدیوں تک غلامی کے بوجھ سے دبا کراہتا رہا اور کوڑوں کی مار اس کی پیٹھ سے فوراے کی مانند خون کے فوارے بلند کرتی رہی///اور کیا خدا کا مدابرانہ الامر اس امر کی اجازت دیتا ہے کہ مائوں کی گود سے ان کے شیر خوار بچے چھن کر فروخت کئے جائیں اور وپ تڑپنے کے لیے بے یار و مددگار چھوڑ دی جائیں??

      کیا اہل مذہب نے جو نوع انسانی کی ساتھ مظالم روا رکھے ہیں وہ خدا کی مرضی کے خلاف تھے?اور کیا خدا نے اس کو گوارا کیا کہ اس کا نام لیکر لوگوں کے ناخنوں میں کیلیں ٹھونک دی جائیں اور ان کو زندہ جلا دیا جائے اور خار دار پہیوں میں دبا کر ان کے جسم کا ریشہ ریشہ الگ کر دیا جائے



      کیا خدا اس کو پسند کرتا ہے کہ کہ ایک کمینہ ظالم انسان دوسرے شریف و نیک انسان کو پامال کر دے کیا محبان وطن کے ساتھ دار و رسن کے معاملہ کے علاوہ کوئی معاملہ پسند نہیں کرتا



      اگر واقعی خدا نظام عالم کا ذمہ دار ہے تو

      طوفان و قحط زلزلہ و وبا کے مصائب لانے سے کیا فائدہ اس نے سوچا

      خونخوار درندوں اور زہریلے کیروں کی تخلیق سے کیا نتیجہ پیدا کرنا چاہا

      ناخن و چنگل کو دنیا میں کیو ں پیدا کیا?کیا شیر کا پنجہ اس لیے قوی بنایا کہ وہ غریب ہرنوں کو ہلاک کرتا پھرے

      کیا مہلک بیماریوں کے لاتعداد جراثیم اس لیے پیدا کئے کہ وہ انسان کو ہلاک کرتے رہیں? کیا خدا کے لیے منساب تھا کہ سل و دق کے جراثیم کی غذا انسانی پیپھڑے کو قرار دیتا??


      کیا ایسا نہیں کہ خدا اور مذہب نام ہے محض بے بنیاد خوف کاجسے انسان نے خود اپنے واہم سے پیداکیا


      ??
      :(

      Comment


      • #4
        Re: ملاحدہ دور حاضر

        آج تو بہت غصے میں ہیں عامر صاحب ٹھیک ہے ہونا بھی چاہئے کسی بھی برائی نا انصافی کو دیکھ کر حکومت بادشاہ وقت کو ہی رعایا قصوروار سمجھتی ہے مگر ہم سوچیں تو شائد ہمیں سمجھ آئے کہ یہ نظامِ کائنات ایک قاعدہ سے چل رہا ہے جس میں رتی بھر بھی ہیر پھیر نہیں کوئی نا انصافی نہی ۔ اگر آپ سمجھتے ہیں غریب غریب کیوں اور امیر امیر کیوں تو آپ کو سمجھ آئے گا امیر اپنی عقل سے امیر ہوا اور غریب بھی اپنی کم عقلی سےغریب ۔۔ اس سے جو نتیجہ نکلتا ہے خیر و شر دو صفات آزاد ہے یہ انسان کی عقل ہے جو جسکا انتحاب کرلیں ۔ یہ کم از کم اس دنیا کا نظام ہے جس کے سہارے یہ دنیا قائم ہے ۔۔
        آج کی سائنس بھی یہی کہتی 90 فیصد بیماریاں وراثتی ہوتی ہے اگر دیکھا جائے تو اس میں کسی نومولد کا کیا قصور کے وہ دل کے امراض یا شوگر یا پھر کوئی معذوری یا پھرذھنی پسماندگی لے کر پیدا ہو کوئی ایڈز یا کینسر جیسی موت لے کر پیدا ہو تو ثابت ہوا یہ خدا نے نہیں تم نے خود کیا تم خود قصوروار ہو بس تو ہمیں خدا پہ الزام لگانے سے زیادہ اپنی طب / سائنس اور جنیات وغیرہ پر توجہ دینی چاہئے
        ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
        سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

        Comment


        • #5
          Re: ملاحدہ دور حاضر

          Originally posted by Dr Faustus View Post
          ملاحدہ دور حاضر


          مذہب کبھی انسان کے دل میں جذبہ الفت پیدا نہیں کر سکا اور اس کے ثبوت میں مذہبی تاریخ کے وہ اوراق پیش کئے جا سکتے جن کا ایک ایک حرف خون سے رنگین ہے۔۔۔۔۔۔


          مذہب علم و تحقیق کا ہمیشہ دشمن رہا ہے اس نے کبھی ذہنی آزادی کا ساتھ نہیں دیا۔۔۔۔۔


          مذہب نے کبھی انسان کو محنتی، جفا کش اور ایماندار بنانے میں کامیاب نہیں ہوا چنانچہ وحشی اقوام کی برائیوں کا سبب محض ان کی مذہبی واہمہ پرستی ہے۔۔



          کیا انسان فطرت اور صفات کو اپنی دعائوں سے متاثر کر سکتا ہے?کیا ہم طوفان کو پوجا پاٹ کے ذریعے کم و پیش کر سکتے ہیں۔۔۔کیا ہم قربانیاں پیشکر کے ہوائوں کے رخ بدل سکتے ہیں کیا ہم الحاح و زاری سے بیماری کا علاج کر سکتے ہیں?کیا عزت و سربلندی ہمیں بھیک مانگنے سے مل سکتی ہے??


          ا

          mazhab sirf chand shatir qism k aqalmndo ki takhleeq hai bewaqoofo pr hakumat krny k liye ..

          so ap k swalat ka jwab inkar mae hai





          Comment


          • #6
            Re: ملاحدہ دور حاضر

            Originally posted by Dr Faustus View Post



            کیا مذہب کی بنیاد حقائق مسلمہ پر مبنی ہے? کیا خدا واقعی کوئی چیز ہے اور اس نے ہمیں تمہیں پیداکیا ہے?کیا حقیقت میں وہ دعائوں کا سنتا ہے اور قربانیوں پہ خوش ہوتا ہے


            اگر واقعی خدا نے ہمیں پیدا کیا ہے تو اس نے کوڑھی اپاہج محتاج دیوانے فاتر العقل لوگ کیوں پیدا کئے??مجرمانہ ذہنینت والے افراد کی تخلیق کیوں کی اور کیا کوئی ایسی قوت جو بہر نوع مکملہے ارفع و اعلی ہو اس سے اییسی ناقص مثالیں تخلیق ہو سکتی ہیں???


            اگر خدا نظام عالم اور دنیا کے جملی کاروبار کا سنبھالنے والا ہے یعنی اگر یہ صھیح ہے کہ ایک ذرہ بھی اس کی مرضی کے حرکت میں نہیں آسکتا تو کیا نیرو اور چنگیز خان کی تخلیق کا ذمہ دار نہیں اور کیا وہ تمام لڑاییاں جن میں لاکھوں بے گناہ لوگوں کا خون پانی کی طرح بہایا گیا اس کی مرضی کے بغیر ہوئی تھیں???کیا وہ اس کا ذمہ دار نہیں کہ اسکی مخلوق کا بڑا حصہ صدیوں تک غلامی کے بوجھ سے دبا کراہتا رہا اور کوڑوں کی مار اس کی پیٹھ سے فوراے کی مانند خون کے فوارے بلند کرتی رہی///اور کیا خدا کا مدابرانہ الامر اس امر کی اجازت دیتا ہے کہ مائوں کی گود سے ان کے شیر خوار بچے چھن کر فروخت کئے جائیں اور وپ تڑپنے کے لیے بے یار و مددگار چھوڑ دی جائیں??

            کیا اہل مذہب نے جو نوع انسانی کی ساتھ مظالم روا رکھے ہیں وہ خدا کی مرضی کے خلاف تھے?اور کیا خدا نے اس کو گوارا کیا کہ اس کا نام لیکر لوگوں کے ناخنوں میں کیلیں ٹھونک دی جائیں اور ان کو زندہ جلا دیا جائے اور خار دار پہیوں میں دبا کر ان کے جسم کا ریشہ ریشہ الگ کر دیا جائے



            کیا خدا اس کو پسند کرتا ہے کہ کہ ایک کمینہ ظالم انسان دوسرے شریف و نیک انسان کو پامال کر دے کیا محبان وطن کے ساتھ دار و رسن کے معاملہ کے علاوہ کوئی معاملہ پسند نہیں کرتا



            اگر واقعی خدا نظام عالم کا ذمہ دار ہے تو

            طوفان و قحط زلزلہ و وبا کے مصائب لانے سے کیا فائدہ اس نے سوچا

            خونخوار درندوں اور زہریلے کیروں کی تخلیق سے کیا نتیجہ پیدا کرنا چاہا

            ناخن و چنگل کو دنیا میں کیو ں پیدا کیا?کیا شیر کا پنجہ اس لیے قوی بنایا کہ وہ غریب ہرنوں کو ہلاک کرتا پھرے

            کیا مہلک بیماریوں کے لاتعداد جراثیم اس لیے پیدا کئے کہ وہ انسان کو ہلاک کرتے رہیں? کیا خدا کے لیے منساب تھا کہ سل و دق کے جراثیم کی غذا انسانی پیپھڑے کو قرار دیتا??


            کیا ایسا نہیں کہ خدا اور مذہب نام ہے محض بے بنیاد خوف کاجسے انسان نے خود اپنے واہم سے پیداکیا


            ??

            ji mae khuda ko manta hoon ...

            ap sy bhot kam knowledge rakhta hoon ussi base pr arz krta hoon

            meri nazar mae mazhab ka sachai sy ko wasta nahi ..

            lekin ye bhi yad rahy k Islam bahesiyt mazhab or cheez hai aur bhesiyt deen aur cheez

            baqi aap ny jo zulmana qisma k waqeat ki misal di hai is ka zmadar khuda nahi hia

            aur na hi ye sab kuch us ki marzi sy howa hai ..

            bal k yun kehna chayee k us ki marzi k khilaf hwa hai ...

            aur aesa zulm jab bhi hoga us ki marzi k against hi kehlye jaye ga...





            Comment


            • #7
              Re: ملاحدہ دور حاضر

              Originally posted by Crime Master GoGo View Post
              آج تو بہت غصے میں ہیں عامر صاحب ٹھیک ہے ہونا بھی چاہئے کسی بھی برائی نا انصافی کو دیکھ کر حکومت بادشاہ وقت کو ہی رعایا قصوروار سمجھتی ہے مگر ہم سوچیں تو شائد ہمیں سمجھ آئے کہ یہ نظامِ کائنات ایک قاعدہ سے چل رہا ہے جس میں رتی بھر بھی ہیر پھیر نہیں کوئی نا انصافی نہی ۔ اگر آپ سمجھتے ہیں غریب غریب کیوں اور امیر امیر کیوں تو آپ کو سمجھ آئے گا امیر اپنی عقل سے امیر ہوا اور غریب بھی اپنی کم عقلی سےغریب ۔۔ اس سے جو نتیجہ نکلتا ہے خیر و شر دو صفات آزاد ہے یہ انسان کی عقل ہے جو جسکا انتحاب کرلیں ۔ یہ کم از کم اس دنیا کا نظام ہے جس کے سہارے یہ دنیا قائم ہے ۔۔
              آج کی سائنس بھی یہی کہتی 90 فیصد بیماریاں وراثتی ہوتی ہے اگر دیکھا جائے تو اس میں کسی نومولد کا کیا قصور کے وہ دل کے امراض یا شوگر یا پھر کوئی معذوری یا پھرذھنی پسماندگی لے کر پیدا ہو کوئی ایڈز یا کینسر جیسی موت لے کر پیدا ہو تو ثابت ہوا یہ خدا نے نہیں تم نے خود کیا تم خود قصوروار ہو بس تو ہمیں خدا پہ الزام لگانے سے زیادہ اپنی طب / سائنس اور جنیات وغیرہ پر توجہ دینی چاہئے


              bhai muje tou nahi lgta k Mr. Aamir ghussy mein hein ..

              aur agr wo waqee ghussy mae hein tou phri unko arrest kr liye jaye gy .. :)





              Comment


              • #8
                Re: ملاحدہ دور حاضر

                Originally posted by Baniaz Khan View Post
                mazhab sirf chand shatir qism k aqalmndo ki takhleeq hai bewaqoofo pr hakumat krny k liye ..

                so ap k swalat ka jwab inkar mae hai


                مزھب اگر شاطر لوگوں کی تخلیق ہوتی تواس سے انہوں نے کوئی معاشی فائدہ کیوں نہیں اٹھایا - ہر نبی سسکتی غربت کی زندگی کیوں گزارتا رہا؟ اگر کوئی شاطر تھا تو صلیب پر کیوں چڑھا فرعون جیسے سفاک کے متھے کیوں لگا پورے قبائل سے دشمنی کیوں مول لی؟
                ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                Comment


                • #9
                  Re: ملاحدہ دور حاضر

                  @ baniz jameel..Bohat shukria Ap ki Amad ka aur qeemti comments ka...Ma Jald HI in ka jawab daita..ajkal evo aik ghnta ka leay lata Udhar Base pa So Jald Hi Milty Tafseeli Jawabat Ka Leay :P :P Ab evo wapisi ka waqt agya aik ghntay ma Mushkil sa Yehii Type howa....:)






                  اپ کسی بھی مذہب والے سے پوچھیں وہ اپنے سوا تمام دنیا کو گمراہ بتائے گا اور اسی خدا کو قابل پرستش قرار دے گا جو اس نے وضع کیا ،دوسرے مذہب و اقوام کے خدائوں کو وہ جھوٹا ہی بتائے گا؛؛؛وہ سوا اپنے معبد و مسجد کے کسی اور کی عبادت گاہ کو عزت نہ کرے گا۔۔۔سوا اپنے طریق عبادت کے وہ کسی کے اصول بندگی کا احترام نہ کرے گا اور وہ اپنی قربانیوں کے مقابلہ میں دوسرے مذہب کی کی قربانیوں کو لغو و بیکار بتائے گا۔۔۔۔گویا اسی کا خدا خدا ہے اور اسی کا پیغمبر پیغمبر۔۔اسی کی کتاب الہامی صھیفہ ہے اور اسی کی دعائیں مقبول۔۔۔


                  اب خدا کے اس تصور کو دیکھئے جو الہامی مذہب(دین) نے پیش کیا ہے۔۔خدا قادر مطلق،بے نیاز اور کسی چیز سے متاثر نہ ہو ہوسکنے والا بتایا جاتا ہے۔۔۔۔۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ اگر کتبہ مقدسہ کا مطالعہ کیا جائے تو اشکار ہوتا کہ اس کا غصہ بھی اتا وہ انتقام بھی لیتا اور اپنے بندوں میں سے ایک کے ساتھ رعائت اور دوسرے کا ساتھ ظلم بھی کر سکتا ہے


                  عدن میں آدم و حوا کو خود ہی پیدا کرتا ہے اور نافرمانی اور سرکشی نہیں معمولی غلطی پر خود ہی اس قدر برہم ہوجاتا ہے کہ عدن سے اٹھا کر انہیں زمین پر پھینک دیتا ہے اور نہ صرف انہئ بلکہ ان کی اولاد کےلیے بھی تمام عمر غم وغصہ میں مبتلا رہنا مقسوم کر دیتا ہے۔۔۔۔خدا اور ان اتنا غصہ۔۔۔خالق اور اپن مخلوق پر اتنی برہمی? اگر وہ جانتا تھا کہ ان سے یہ غلطی سرزد ہوگی تو پیدا کرنے کی ضرورت ہی کیا تھی اور اگر پیدا ہی کیا تھا تو کیا اس کے اختیار میں نہ تھا ہ وہ غلطی نہ کر سکنے والئ محلوق پیدا کرتا۔۔۔۔خود ہی ان کو پیدا کیا۔۔خود ہی رہم ہو کر انہیں مبتلائے آلام کر دیا ۔۔عجیب تماشہ نہیں?????


                  الہامی صحائف خدا کے غصے اور جنگ و قتال کے احکام سے بھرے پڑے ہیں قوموں کو اس نے برباد کیا۔۔۔۔۔بستیوں کو اس نے ویران کیا وبائیں اس نے مسلط کئیں۔۔آسمانی عذاب اس نے نازل کئے۔۔۔حالنہ انسانی سرکشی یا نافرمانی بھی اسی کی پیدا کی ہوئی چیز تھی۔۔۔ خود اسیکی مرضی تھی کہ وہ ایسا کرے پھر سمجھ نہیں آتا کہ جن انسان جن میں عورتیں اور معصوم بچے بھی سامنل تھے تباہ کرنا ہی مقصود تھا تو ان کو پیدا کرنے کی ضرورت ہی کیا تھی اور اگر پیدا ہی کر دیا تو کیا اس کے اختیار میں نہ تھا کہ انہیں معصوم پیدا کرتا۔۔۔



                  ایک بار ساری دنیا کو سوائے اٹھ آدمیوں کے طوفان میں غرق کر دیتا ہے تمام زمیں کو لاشوں سے پاٹ دیتا ہے۔۔اس کے بعد صرف یہودیوں کا لطف و کرم کا مستحق سمجھتا ہے اور باقی تمام چیزوں کو بغیر کسی سبب کے مردود قرار دیتا ہے۔۔وہ نہ اہل مصر کی طرف متوجہ ہوتا ہے ہ اہل ایران کی طرف نہ اسیریوں کو قابل اعتنا سمجھتا ہے نہ یونیانیوں کو حالنکہ ان کا خالق بھی وہی تھا۔۔پھر صدیوں تک ایک ہی فرقے کا خدا بنا رہتا ہے کیوں????


                  خدا ایک قوم کو حکم دیتا ہے کہ وسرے قوم سے جنگ کرے ان کے مردوں کا عورتوں کا ہلاک کرے اور جو زندہ ہاتھ آتے ان کو لونڈیاں اور غلام بنا لے اس کے علاوہ وہ ادراہ غلامی قائم رکھنے اور ان کی خرید و فروغت کی بھی اجازت دیتا ہے،،، بادشاہوں کے جرائم کے عوض رعایا کو ہلاک کرنا منساب سمجھتا ہے اور بغیر کسی وجہ کے اپنے بندوں میں سے کسی جماعت سے خوش ہوجاتا ہے اور دوسری سے برہم۔۔سبب۔۔???
                  :(

                  Comment


                  • #10
                    Re: ملاحدہ دور حاضر


                    یہ آدم اور حوا والی کہانی قصہ یا واقعہ ناموں کے فرق کے ساتھ یا سیب یا گندم کے فرق کے ساتھ تینوں بڑے الہامی کتابوں میں ایک جیسا ہے شیطان کا انکار اور پھر شیطان کا جنت میں بہکانا
                    سب سے پہلے اس قصے پر سوال اٹھانے والا تو یہ سوال بھی اٹھا سکتا ہےانسان کی تخلیق کا جب خدا نے قصد کیا اور فرشتوں کو اس فیصلے سے آگاہ کیا تو فرشتے جو پہلے ہی جنات کی شرارتوں
                    سے عاجز تھے اور بڑی جنگ کے بعد ان کو ٹھکانے لگایا فوراً کیا یہ زمین پر شر پہلائیں گئے تو خدا نے کہا نہیں تم وہ نہیں جانتے جو میں جانتا ہوں ۔
                    اچھا ٹھیک ہے فرشتے کچھ نہیں جانتےمگر خدا تو سب جانتا تھا پھر یہ شیطان کس طرح جنت کی سیکورٹی توڑ کر جنت میں گھسا بلکہ کچھ روایت کے مطابق جنت کے رکھوالے مور کو بھی ساتھ
                    ملا لیا ۔۔۔ یہ کچھ دنیاوی دنیاوی باتیں نہیں لگتی جنات سے مقابلہ / سیکورٹی توڑ کر جنت میں داخلہ / جنت کے رکھوالے کا شیطان کے سات مل جانا
                    بات یہی تک رہتی تو شائد ہضم ہوجاتی پھر خدا کا شیطان جیسےٹٹ پونجیاں کو بے پناہ اختیارات کا مالک بنادینا اور اس سے مقابلہ قیامت تک ۔۔ بات یہاں تک بھی تھوڑی ہضم ہوجاتی
                    پھر شیطان کے بغیر بیوی کے اولاد کا ڈھیر لگ جانا / شیطان کا آسمانوں تک پہنچ کر فرشتوں اور خدا کی باتیں سننا
                    یہی نہیں شیطان کا ساتھ کھانا پینا اٹھنا بیٹھنا خون میں دوڈنا
                    ان سب باتوں سے جو نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے وہ واقعی ایک بھیانک نتیجہ ہے انسان ایک کھلونا ہے جو خدا اور شیطان کے درمیان کھیلا جارہا ہے

                    مگر میرے اپنی رائے ہے کوئی بھی ایسی ہستی جو کائنات کے ایک ایک ذرے پر دسترس رکھتی ہو اتنی بے بس نہیں ہوسکتی جو جنت تک کی حفاظت نہ کرسکے شیطان کو آسمان تک آنے سے نہ روک سکے اس کی جنت کا رکھوالا اس کے دشمن سے مل جائے؟
                    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                    Comment


                    • #11
                      Re: ملاحدہ دور حاضر

                      Originally posted by Crime Master GoGo View Post


                      مزھب اگر شاطر لوگوں کی تخلیق ہوتی تواس سے انہوں نے کوئی معاشی فائدہ کیوں نہیں اٹھایا - ہر نبی سسکتی غربت کی زندگی کیوں گزارتا رہا؟ اگر کوئی شاطر تھا تو صلیب پر کیوں چڑھا فرعون جیسے سفاک کے متھے کیوں لگا پورے قبائل سے دشمنی کیوں مول لی؟

                      bhai mere zra mere replies pr ghor kr liya kro ...

                      mene aesi koi bat nahi ki jis k against aesy swal uthaye jaien ..

                      Nabi kabhi mazhab ly kr nahi ata .......

                      ye insano ki ejad hai





                      Comment


                      • #12
                        Re: ملاحدہ دور حاضر

                        اسلام کے تصور خدا کو لے لئجے اس میں اسلام کتنا تذبزب کا شکار ہے کے اس ے خدا کو ننانوے ناموں سے سمجھانا چاہا تماشا یہ ہے کہ اکثر نام مفہوم کے ااعتبار سے اک دوسرے کے متضاد ہیں مثلا رھمان وجبار۔ رحیم و قہار۔۔اور پھر مفہوم کے لھاظ سے ایک آدھ کے سوا کوئی ایسا نہیں جو جذبات سے علیدہ ہو


                        ان ناموں میں جو تضاد پایا جاتا ہے اس کی تاویل میں ہمکو یوم ہوفی شان سنایا جاتا ہے یعنی وہ رحم و کرم کے موقع پہ رحیم و کریم ہے اور قہر و جبر کے موقعہ پہ قہار و جبار لیکن اس قسم کی تاویل کرنے والئ اس بات کو نہیں سمجھتے کہ وہ یہ کہہ کر خدا کو انسان کی صف میں لا کھڑا کرتے ہیں کیونکہ رحم و کرم غضب و خوشی برہمی و لطف عطا و انتقام سب کا تعلق جذبات سے ہے اور اگر خدا جذبات رکھ سکتا ہے تو کوئی وجہ نہیں کہ انسان بھی خدا نہ کہلائے ان ناموں میں بعض جیسے صبور، شکور مومن وغیرہ تو ایسے ہیں جو انسان کے انفعالی جذبات سے متعلق ہیں اور کسی بھی طرح سے خدا کی صفت میں شامل نہیں ہو سکتے،،اور ادنی تامل سے ہر پریہ بات واضح ہو سکتی ہے کہ اگر یہ عقیدہ مان لیا جائے تو پھر خدا کا صھیح تریین نام سواے جامع اضداد کے اور کچھ نہی ہو سکتا
                        :(

                        Comment


                        • #13
                          Re: ملاحدہ دور حاضر

                          Originally posted by Baniaz Khan View Post
                          bhai mere zra mere replies pr ghor kr liya kro ...

                          mene aesi koi bat nahi ki jis k against aesy swal uthaye jaien ..

                          Nabi kabhi mazhab ly kr nahi ata .......

                          ye insano ki ejad hai
                          waqyii mazhab insan ki ijad app isay sabit karin gain?
                          ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                          سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                          Comment


                          • #14
                            Re: ملاحدہ دور حاضر

                            @AAmir

                            یہ صفاتی ناموں والی بات سمجھ میں آتی ہے کیونکہ کسی بھی ہستی کا جو انسانوں سے تعلق رکھتی ہو یا ان کی اونچ نیچ کی ذمہ دار ہو اس کا ان صفات کا ہونا لازمی امر ہے ورنہ یا تو وہ کوئی اور ہی دنیا کی چیز بن جائے گئی جو انسان کو بلکل نہیں سمجھ سکے گئے
                            یا پھر ایسی مافوق الفطرت چیز جس کا کمیونیکشن انسان سے نہیں ہوگا اس کی ایک مثال درخت لے لیں جاندار ہے مگر انسان اس کے سامنے جتنا بھی فریاد کرلیں وہ نہیں سنے گا کیونکہ وہ انسان جیسی صفات نہیں رکھتا اس کے علاوہ بھی کافی مثالیں ہیں
                            مگر ہم ان صفات سے کسی چیز کو انسانوں کی صف میں نہیں لاسکتے ہاں ہم ان صفات سے یہ نتیجہ نکال سکتے کم از کم اگر وہ ہستی ہے تو ہمیں بہتر سمجھتی ہوگی اور ہمارے جزبات کو
                            ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                            سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                            Comment


                            • #15
                              Re: ملاحدہ دور حاضر

                              Originally posted by Dr Faustus View Post
                              اسلام کے تصور خدا کو لے لئجے اس میں اسلام کتنا تذبزب کا شکار ہے کے اس ے خدا کو ننانوے ناموں سے سمجھانا چاہا تماشا یہ ہے کہ اکثر نام مفہوم کے ااعتبار سے اک دوسرے کے متضاد ہیں مثلا رھمان وجبار۔ رحیم و قہار۔۔اور پھر مفہوم کے لھاظ سے ایک آدھ کے سوا کوئی ایسا نہیں جو جذبات سے علیدہ ہو


                              ان ناموں میں جو تضاد پایا جاتا ہے اس کی تاویل میں ہمکو یوم ہوفی شان سنایا جاتا ہے یعنی وہ رحم و کرم کے موقع پہ رحیم و کریم ہے اور قہر و جبر کے موقعہ پہ قہار و جبار لیکن اس قسم کی تاویل کرنے والئ اس بات کو نہیں سمجھتے کہ وہ یہ کہہ کر خدا کو انسان کی صف میں لا کھڑا کرتے ہیں کیونکہ رحم و کرم غضب و خوشی برہمی و لطف عطا و انتقام سب کا تعلق جذبات سے ہے اور اگر خدا جذبات رکھ سکتا ہے تو کوئی وجہ نہیں کہ انسان بھی خدا نہ کہلائے ان ناموں میں بعض جیسے صبور، شکور مومن وغیرہ تو ایسے ہیں جو انسان کے انفعالی جذبات سے متعلق ہیں اور کسی بھی طرح سے خدا کی صفت میں شامل نہیں ہو سکتے،،اور ادنی تامل سے ہر پریہ بات واضح ہو سکتی ہے کہ اگر یہ عقیدہ مان لیا جائے تو پھر خدا کا صھیح تریین نام سواے جامع اضداد کے اور کچھ نہی ہو سکتا

                              bhai mere is qism ki batein bhot ho chuki hiein ..

                              ye 99 names ya mazeed kuch or ikhtirah ... kahin bhi khuda ka byan nahi hai

                              aur jo khuda ka byan hai ... us mae kahin koi tazad nahi ...

                              aur plz noted na hi ye nam Quran ka hissa hien ...


                              jab khuda tasawarti cheez ban jaye tou phir

                              aesi hi situation create hoti hai ...

                              aesy hi halat pr muje bhot afsos hota hai k

                              chand shatir qism ki logo ki waja sy ap jesy bhot sy qabil log .. sirf ... confused rahy ...

                              pr muj ko achy ki umeed hai aur rahy gi ...





                              Comment

                              Working...
                              X