Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

صرف یا اللہ مدد

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #61
    Re: صرف یا اللہ مدد

    Originally posted by shaziaa View Post
    us k bad bhonkna kis ne shroo kia
    شازیہ الفاظ میں ایسی تلخی کسی بھی مہذب انسان کو روا نہیں۔ آپ میں اتنا تحمل ضرور ہونا چاہیے کہ آپ غلط سے غلط بات سن کر بھی اسے برداشت کریں۔ اور بالخصوص جب اسلام کے پیغام کو روشناس کروانا ہو تو بہت ساری کڑوی سے کڑوی باتیں بھی سننا پڑتی ہیں۔ نبی پاک کی حیاتِ مقدسہ ہمارے سامنے ایک کھلی مثال ہے۔
    tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
    tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

    Comment


    • #62
      Re: صرف یا اللہ مدد

      Masood

      محترم

      اپ کو مبارک ہو پانی میں مدھانی شوق سے ڈالیں کچھ برامد ہوا تو مجے بھی بتائے گا
      مجھے بزرگان دین کی کسی بھی بات پہ یقین تھا نہ ہوگا نہ کوئی
      ان فضول بحثوں سے کوئی دلچسپی

      میں اپنے ہاتھ اپنے زور بازو پہ یقین رکھتا اور خدا کے اگے ہاتھ پھیلانا
      بھی اتنا ہی معیوب سمجھتا جستنا کسی انسان کے اگے جب تک
      ہاتھ سلامت مجھے کسی کی بھی مدد کی ضررت نہ کبھی محسوس ہوئی
      نہ مجھے چاہیے


      رہا بات میری پوسٹ کا جواب بنہیں دئں گے کہ وہ ٹاپک کے مطابق نہیں
      تو میاں میں نے کہا۔ ابتدائی انسان موحد نہیں تھا اور اس کے ثبوت میں
      میں نے تقابلی مذاہب پوسٹ لگائی ہے مضامین میں اور بنی اسرائیل کے نام سے
      تاریخ سیکشن میں اگر دلائل سے بات کرنی تو شوق سے تشریف لے آءے
      میں محقق ہوں اور تحقیق کے باب میں الفاظ سے کھیلنا خود
      کھیل کے اصولوں کے خلاف یہاں صرف رٹی رٹائی حدیثوں
      اور بے جا تاویلوں سے دیوان نہیں بنتے۔۔



      اسلام علکیم




      :(

      Comment


      • #63
        Re: صرف یا اللہ مدد

        Originally posted by Masood View Post


        شازیہ الفاظ میں ایسی تلخی کسی بھی مہذب انسان کو روا نہیں۔ آپ میں اتنا تحمل ضرور ہونا چاہیے کہ آپ غلط سے غلط بات سن کر بھی اسے برداشت کریں۔ اور بالخصوص جب اسلام کے پیغام کو روشناس کروانا ہو تو بہت ساری کڑوی سے کڑوی باتیں بھی سننا پڑتی ہیں۔ نبی پاک کی حیاتِ مقدسہ ہمارے سامنے ایک کھلی مثال ہے۔
        sorry!!! i take my words back, only that sentens ok
        http://www.islamghar.blogspot.com/

        Comment


        • #64
          Re: صرف یا اللہ مدد

          Originally posted by Johannes_ Kepler View Post
          اپ کو مبارک ہو پانی میں مدھانی شوق سے ڈالیں کچھ برامد ہوا تو مجے بھی بتائے گا
          مجھے بزرگان دین کی کسی بھی بات پہ یقین تھا نہ ہوگا نہ کوئی
          ان فضول بحثوں سے کوئی دلچسپی
          جو ہو ذوقِ یقین پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں -
          مجھے بزرگ دین کی باتوں پر نہ صرف یقین ہے بلکہ دلچسپی بھی ہے، کیونکہ تمام علوم سے چوٹی کا علم قرآن کا علم ہے۔ اسکے مقابلے میں کوئی بھی علم ہو گا وہ ناخالص ہو گا۔

          Originally posted by Johannes_ Kepler View Post
          میں اپنے ہاتھ اپنے زور بازو پہ یقین رکھتا اور خدا کے اگے ہاتھ پھیلانا
          بھی اتنا ہی معیوب سمجھتا جستنا کسی انسان کے اگے جب تک
          ہاتھ سلامت مجھے کسی کی بھی مدد کی ضررت نہ کبھی محسوس ہوئی
          نہ مجھے چاہیے
          اللہ تعالیٰ آپ کے ہاتھ بازوں سلامت رکھیں اور جب تک آپ زندہ ہیں یہ سلامت رہیں مگر ایک پل کو سوچیں اگر آپ کے ہاتھ بازو ہی نہ رہیں تو آپ کیا کریں گے؟


          Originally posted by Johannes_ Kepler View Post
          رہا بات میری پوسٹ کا جواب بنہیں دئں گے کہ وہ ٹاپک کے مطابق نہیں
          تو میاں میں نے کہا۔ ابتدائی انسان موحد نہیں تھا اور اس کے ثبوت میں
          میں نے تقابلی مذاہب پوسٹ لگائی ہے مضامین میں اور بنی اسرائیل کے نام سے
          تاریخ سیکشن میں اگر دلائل سے بات کرنی تو شوق سے تشریف لے آءے
          میں محقق ہوں اور تحقیق کے باب میں الفاظ سے کھیلنا خود
          کھیل کے اصولوں کے خلاف یہاں صرف رٹی رٹائی حدیثوں
          اور بے جا تاویلوں سے دیوان نہیں بنتے۔۔
          ان پر بھی بات ہو جائے گی کیونکہ دنیاوی علم انسان کے عقل کی پیداوار ہے اور دنیاوی علم میں ایک بھی علم ایسا نہیں جس میں مزید تحقیق کی ضرورت نہ ہو۔

          Originally posted by Johannes_ Kepler View Post
          اسلام علکیم
          واعلیکم
          tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
          tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

          Comment


          • #65
            Re: صرف یا اللہ مدد

            Originally posted by shaziaa View Post
            sorry!!! i take my words back, only that sentens ok
            بہت عمدہ اور اعلیٰ ظرف کا مظاہرہ کیا ہے، جزاک اللہ۔
            tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
            tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

            Comment


            • #66
              Re: صرف یا اللہ مدد

              جی جی شوق سے دلچسپی رکھیں ہر انسان کو حق ہے اپنے عقائد کے مطابق
              جئے میرا مقصد صرف یہ تھا میری اس پوسٹ میں الچسپی واحد اپ کا یہ نقطہ
              ایک پہلا انسان مسلمان تھا ۔۔ یہاں تک محدود تھی کوئی نوشتہ کوئی تحریر اس ضمن میں
              بیان کریں تو مجھے مزید بحث کی ضروت نہیں ہوگی



              ساینس کی یہی خوبی کہ اس کو مزید تحقیق اسے بہتر سے بہتر بہتر بنا رہی
              یہ کائنات ہمہ وقت حرکت میں ہے اور ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں




              اور ہاتھ پیر نہ بھی رہے تو مر جائوں کو مدد کو ہاتھ پھیلانا مجھے پھر
              بھی نہ ائے گا وہ خدا ہو کہ بت ہو



              اور باقی رہی چوٹی کا علم کون سا اس پہ بحث کسی اور موقع پہ اٹھا رکھئے گا
              ضروری نہیں ایک چیز پہ اپ کا عتقاد تو وہ واقعی ایسا ہو



              خوش رہیں



              کیپلر
              :(

              Comment


              • #67
                Re: صرف یا اللہ مدد

                Originally posted by Johannes_ Kepler View Post
                اور ہاتھ پیر نہ بھی رہے تو مر جائوں کو مدد کو ہاتھ پھیلانا مجھے پھر
                بھی نہ ائے گا وہ خدا ہو کہ بت ہو
                باقی ساری باتیں چھوڑیں، ذرا یہ بتائیے کہ کیا آپ اپنی مرضی سے مر سکتے ہیں؟ کیا زندگی اور موت آپ کے اختیار میں ہے؟ کیا سائنس اس ضمن میں کوئی جواب دیتی ہے کہ موت کے بعد کیا ہوتا ہے؟ یا موت کب آئے گی؟ یا موت کیسے آئے گی؟
                tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
                tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

                Comment


                • #68
                  Re: صرف یا اللہ مدد

                  کیوں نہیں مر سکتا بھئی کیا اپ سمجھتے مرنا میرے بس میں نہیں ہے ؟


                  باقی موت کب آئے گی مرنے کے بعد کیا ہوگا جناب
                  ان مسائل کا تعلق مذہب کی تاریکی سے ہے سائینس نے حیات کی روشنی سے؎
                  جنم لیا تھا سائینس کا تعلق موت کی تاریکی سے نہیں حیات کی روشنی سے
                  ہے۔
                  حیات بعد ممات وغیرہ کو مذہب کا خاصہ سمجھا جاتا ہے جس سے سئنس
                  اور فلسفے کا کچھ واسطہ نہیں رہا۔۔ ماببعد الطبعیات اور الہیات کی بحثیں
                  اب فلسفے سے خارج ہو چکی ہیں



                  میرے بھائی مذہبی اھکامات زبردستی کا عنصر لیے ہوتے ہیں ان کو بہر کیف
                  ماننا ہی پڑتا ہے خواہ ان کا حقییقت سے کوئی بھی تعلق نہ ہو ان پہ نظر ثانی
                  منع ہوتی ۔۔جبکہ سائینس اور فلسفہ میں تجربے اور مشاہدے
                  کی بنیاد پر عمارت قائم ہوتی ہے جن پر ہر قسم کی تنقید
                  اور رائے کا بلا روک ٹوک اظہار اسے قابل قبول بناتا ہے


                  خوش رہیں


                  کیپلر

                  :(

                  Comment


                  • #69
                    Re: صرف یا اللہ مدد

                    اس تحریر کو میں عامر کے نام کرتا ہو ں یہ ایک کہانی کا ترجمہ ہے انگلش کہانی ہے جس کا نامہ ہےفٹ پرنٹ آف گاڈ
                    ہوتا کچھ یوں ہے ایک دفعہ ایک انسان مر کر خدا کے پاس پہنجتا ہے وہ انسان خدا سے شکوہ کرتا ہے آپ نے مجھے
                    دنیا میں تنہا چھوڑدیا میں بلکتا رہا سسکتا رہا آپ آرام سے اوپر آرام کررہے تھے خدا نے فرشتے سے کہا اس کو اس
                    بندے کی فلم دیکھاؤ دنیا کی فلم چلتی ہے اس میں چار پیروں کے نقش چل رہے ہیں خدا بولتا ہے دیکھ بندے میں
                    کب تجھ سے جدا تھا تیرے ساتھ ساتھ تھا فلم میں اچانک دو پاؤں غائب ہوجاتے ہیں بندہ چلاتا ہے دیکھا دیکھا یہی
                    مجھے بےیارومددگار چھوڑ دیا میرے صرف دو پاؤں ہیں خدا مسکراتے ہوئے کہتے ہیں میرے پیارے بندے یہ تیرے
                    نہی میرے پیروں کے نشان ہیں ہیاں تو اتنا لاچار تھا کہ میں تجھے گود میں اٹھا لیا ناکہ یہ راستہ تیرے لئے بہت دشوار
                    تھا انسان احسان مندی سے خدا کو دیکھتا ہے اور کہانی اختتام کو پہنچتی ہے مطلب خدا تو ہر وقت ساتھ رہتا ہے
                    اگر کچھ دعائیں پوری نہی بھی ہوتی تو وھ اللہ کا وعدہ ہے ان پر ادھار ہیں اس کا بدلہ بہت ملے گا مگر مگر
                    انسان تو کمزور ہے ناتواں بیمار پڑ جائے تو ہل نہی پاتا اسکی رب سے کیسی ناراضگی سائنس خدا ہے مگر
                    خدا سائنس نہی بس مجھے اتنا کہنا تھا دوست دنیا میں ہو آپ آج مرے کل کوئی کام نہی آئے گا یہ سوچ کام
                    نہی آئی گی کہ نظام شمسی کیا ہے مارتھس تھیوری کیا ہے افلاطون اور ارسطو کون تھے خدا کا تصور کب کیسے آیا

                    میرے بھائی میری دعا ہے اللہ سے جتنی بھی شکائتیںہیں اللہ انہی پوری کردے اور تم ایک کامل انسان کے روپ میں دنیا سے جاؤ آمین
                    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                    Comment


                    • #70
                      Re: صرف یا اللہ مدد

                      السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ

                      ٹی وی پر ایک دینی پروگرام چل رہا تھا

                      ایک ٹیلی فون کال آئی کہ علما کرام اس بارے میں کیا فرماتے ہیں کہ

                      آجکل ناچنے گانے والے اپنی نئی آنے والے میوزکل البم کے لئے یا کسی لائیو شو"جس میں ناچ گانا"ہوتا ہے اُس کے لئے ان شاءاللہ یا اپنی سابقہ پرفارمنس "جو کہ ناچ گانے پر ہی مشتمل ہوتی ہے"کے لئے ماشاءاللہ وغیرہ جیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں تو کیا اُن کا یہ عمل درست ہے،بہتر نہیں کہ اُن پر ایسے الفاظ استعمال کرنے پر پابندی لگائی جائے؟؟؟

                      تو پروگرام میں شامل دونوں علمائے کرام نے متفقہ جواب دیا کہ نہیں اس طرح کسی پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی ہے وہ جس حال میں بھی ہیں یہ اقرار تو کر رہے ہیں کہ اُن کی نسبت "واحد لاشریک سے ہے" وہ یہ تو ظاہر کر رہے ہیں کہ کوئی ہے جو اُن کی قسمتوں کا مالک ہے۔

                      لہذا ہمیں نہیں معلوم کہ اللہ کو کس بندے کی کیا ادا پسند آجائے اور وہ بخشا جائے۔

                      سو میرے پیارے بھائیو ہم لوگ ایک دوسرے کے پیچھے ڈنڈے لے کر یوں بھاگ رہے ہیں کہ جیسے دوسرے فرد کو جنت میں صرف ہم ہی پہنچا سکتے ہیں،دوسرا بندا ہمارا کہا مانے گا تبھی جنت کا مستحق ہوگا تبھی خدا اُس سے راضی ہوگا

                      میں اس لا حاصل بحث میں بہت آگے تک نہیں جانا چاہتا اسی لئے کسی بھی دوست کی پوسٹ پر رپلائی نہیں کیا۔

                      والسلام وعلیکم ورحمتہ اللہ
                      :star1:

                      Comment


                      • #71
                        Re: صرف یا اللہ مدد

                        *********
                        Attached Files

                        Comment


                        • #72
                          Re: صرف یا اللہ مدد

                          @ jameel



                          شکریہ میرے بھائی لیکن

                          میں اپنی ذات کے سوا کسی مافوق الطبع ہستی کا سہارا لینے کے بارے میں نہیں سوچتا
                          جذباتی لہاظ سے اب میں بچہ نہیں رہا بالغ ہو چکا ہوں اور ظاہرا
                          ایک بالغ شخص اپنی ذات کے سوا کسی دوسرے کا سہارا تلاش نہیں کرتا


                          مذہب کے باعث انسان پر مصائب نازل ہوئے ہیں بنی نوع انسان
                          نے منذہب کے ہاتھوں گھناونے زخم کھائے ہیں مذہب نے ہزاوں
                          انسانوں کا خون بہایہ ہے اور لاکھوں بچوں کو خون کے اآنسو رلائے ہیں نیکی
                          پتھروں کے سامنے سجدہ کرنے قربان گاہوں کی طرف رجوع لانے اور پر
                          قربانیاں کرنے یا مسجدوں مندروں میں جا کر عبادت کرنے میں
                          نہیں بلکہ ذہنی آسودگی اور فراغ خاطر کے حصول میں ہے


                          اجازت چاہوں گا اس شعر کے ساتھ


                          زبان ملی تو بولنا پڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ورنہ
                          میں خدا کی طرح تا روز حشر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چپ رہتا




                          خوش رہیں



                          جان کیپلر

                          :(

                          Comment


                          • #73
                            Re: صرف یا اللہ مدد

                            عامر اللہ آپکو خوشیاں دے نیت آپکی نیک ہو بس ورنہ اللہ کو عبادتوں کا لالچ ہوتا تو فرشتے بہت تھے بیشک انسان سے محبت افضل ہے بات تو ایک ہی ہے
                            ایک واقعہ ہے ایک بار اللہ نے فرشتوں کوحکم دیا فلاں بستی کو الٹ دو فرشتوں نے کہا وہاں تو ایک زاہد کامل شخص ہے اسکا کوئی دن عبادت سے خالی
                            نہیں گیا اللہ نے حکم دیا پہلے اس بندے کو پٹکو پھر اس پر بستی پٹک دو یہ انسان ایسا ہے جب میرا نام لیا جاتا ہے اس کا چہرہ پہ کبھی جوش اور محبت کی لالی نہی آئی

                            مطلب عبادت سے زیادہ اللہ کو دوست رکھو ڈرنے سے زیادہ محبت رکھو بس آپ کا بیڑا پار کسی اور نے نہی اسی نے جس نے جسم سے لیکر کائنات کا انوکھا نظام بنیایا
                            آپ کا اور انکا معاملہ رہے گا
                            ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                            سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                            Comment


                            • #74
                              Re: صرف یا اللہ مدد

                              باب استعانت میں عقیدہ اہل سنت

                              { إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ }


                              ۔ ۔ ۔۔ ۔ علامہ حافظ عماد الدین ابن کثیر اسی آیت کی تفسیر میں رقمطراز ہیں کہ ۔ ۔
                              مفھوم :-یعنی تیری ہی ہم عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں ۔اور شریعت میں عبادت نام ہے کمال محبت اور خشوع و خضوع اور خوف کا ۔ مفعول (ایاک) کو مقدم کیا ۔ اورحصر اہتمام کے لیے اسے دوبارہ ذکر کیا کہ ہم صرف تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد مانگتے ہیں یہی کمال اطاعت ہے اور پورے دین کا حاصل صرف یہی دو چیزیں ہیں جس طرح بعض سلف کا قول ہے کہ سورہ فاتحہ پورے قرآن کا راز ہے اور سورہ فاتحہ کا بھید یہ کلمہ ہے ۔

                              { إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ } میں پہلے حصہ میں شرک کی نفی ہے اور دوسرے میں اپنی (ذاتی) قوت و طاقت کی نفی ہے اور اپنے سارے امور کو اللہ پاک کے سپرد کرنا ہے نیز اس مضمون کی اور بھی ٰآیات ہیں ۔ ۔
                              جیسے کہ سورہ: 123
                              سورہ ملک: 29
                              سورہ مزمل: 9
                              وغیرہ
                              اسی آیت کی تفسیر میں صدر الافاضل مولانا مراد آبادی رحمہ اللہ جو خلیفہ مجاز اور شاگرد رشید ہیں امام احمد رضا رحمہ اللہ کے رقمطراز ہیں کہ ۔ ۔ ۔

                              ایاک نستعین: میں یہ تعلیم فرمائی ۔ کہ استعانت خواہ بواسطہ ہو یا بے واسطہ ہر طرح سے اللہ پاک کے ساتھ خاص ہے ۔حقیقی مستعان وہی ہے باقی سب آلات وخدام و احباب وغیرہ سب عون الہٰی کے مظہر ہیں ۔ بندے کو چاہیے کہ اس (یعنی ذات الہٰی ) پر (ہی) نظر رکھے اور ہر چیز مین دست قدرت کو کارکن دیکھے ۔ اس سے یہ سمجھنا کہ اولیاء و انبیاء سے مدد چاہنا شرک ہے عقیدہ باطلہ ہے کیونکہ مقربان حق کی امداد ،امداد الہٰی (ہی) ہے استعانت بالغیر نہیں۔ اگر اس آیت کے وہ معنٰی ہوتے جو کہ (فرقہ باطلہ) نے سمجھے تو قرآن پاک میں اعیونی بقوۃ اور استعینوا بالصبر والصلوۃ کیوں وارد ہوتا ۔اور احادیث میں اہل اللہ سے استعانت کی کیوں تعلیم دی جاتی ۔

                              اسی آیت کہ دوسرے حصہ کی تفسیر میں پیر کرم شاہ صاحب الازھری علیہ رحمہ رقمطراز ہیں کہ ۔ ۔۔

                              ایاک نستعین : یعنی جیسے ہم عبادت صرف تیری کرتے ہیں اسی طرح مدد بھی صرف تجھ ہی سے طلب کرتے ہیں توہی کار ساز حقیقی ہے توہی مالک حقیقی ہے ہرکام میں ،ہر حاجت میں تیرے سامنے ہی دست سوال دراز کرتے ہیں لیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ اس عالم اسباب میں اسباب سے قطع نظر کرلی جائے ، بیمار ہوئے تو علاج سے کنارہ کش ،تلاش رزق کے وقت وسائل معاش سے دست بردار، حصول علم کے لیے صحبت استاد سے بے زار ۔ اس طریقہ کار سے اسلام اور توحید کو کوئی سروکار نہیں کیونکہ وہ جو شافی ،رزاق و حکیم ہے اسی نے ان نتائج کو ان اسباب کے ساتھ وابستہ کردیا ہے اسی نے ان اسباب میں تاثیر رکھی ہے اب ان اسباب کی طرف رجوع استعانت بالغیر نہیں ہوگی ۔ اسی طرح ان جملہ اسباب میں سب سے قوی تر سبب دعا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دعا تو تقدیر کو بھی ٹال دیتی ہے اور اس میں بھی کلام نہیں کہ محبوبان خدا کے ساتھ اللہ پاک کا وعدہ ہے کہ وہ ان کی عاجزانہ اور نیازمندانہ التجاؤں کو ضرور شرف قبول بخشے گا چناچہ حدیث قدسی کہ جسے امام بخاری کے علاوہ دیگر محدثین نے بھی روایت کیا ہے میں مذکور ہے کہ اللہ پاک اپنے مقبول بندوں کے متعلق ارشاد فرماتا ہے کہ اگر میرا مقبول بندہ مجھ سے مانگے تو میں ضرور ضرور اس کا سوال پورا کروں گا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔الخ

                              حاصل کلام بصورت عقیدہ اہل سنت درج زیل ہے ۔ ۔

                              ان مذکورہ بالا تفاسیر کی روشنی میں مبرھن ہوا کہ استعانت ہر حال میں اللہ ہی سے کرنی چاہیے بندہ جس حال میں بھی ہو مستعان حقیقی اپنے رب ہی کو جانے چاہے مدد بالواسطہ ہو یا بلا واسطہ چاہے مدد کا سبب عادی ہو یا غیر عادی چاہے مدد مافوق الاسباب امور کے تحت ہو یا ماتحت الاسباب امور کے تحت ہر حال میں مستعان حقیقی اللہ پاک کو ہی جانے اور سمجھے لہذا اسباب میں جو تاثیر امداد ہے اسکو عون الہٰی کا مظہر سمجھے اور جانے اور ماذون من اللہ تسلیم کرتے ہوئے حقیقی اور مستقل کار ساز فقط اللہ ہی کو جانے چاہے کوئی مدد کرنے والا سامنے موجود نہ ہو یا پھر اگر سامنے موجود ہو تو بھی اسکی ظاہری اسباب کی شکل اور موجودگی کی صورت میں اپنی مدد کرنے میں اسے فاعل حقیقی یا مستقل نہ سمجھے بلکہ اسکی مدد کو بھی بالواسطہ جانے کہ استعانت للغیر کہ جائز یا ناجائز ہونے میں اصل تفریق استقلال و عدم استقلال کی ہے کہ نہ اسباب کے ظاہری اور پوشیدہ ہونے کی ۔ ۔۔
                              لہذا اہل سنت کا عقیدہ ہے کہ انبیاء علھم السلام اور اولیاء کرام اور دیگر مقرب بندگان خدا سے استعانت (مجازی معنٰوں میں) جائز ہے بشرطیکہ انھے مستعان حقیقی نہ سمجھا جائے بلکہ انھے عون الہٰی کا مظہر جان کر اور سمجھ کر ان سے امداد و استعانت و استغاثہ کیا جائے (لہذا یہ مدد اس صورت میں اللہ ہی کی مدد ہوگی ) اور اس امداد میں حقیقی تقسیم مستعان حقیقی و مجازی کی ہوگی نہ کے ما تحت و ما فوق اسباب کی لہذا تمام قسم کے امور میں چاہے وہ ظاہری ہوں باطنی ہوں ماتحت الاسباب ہوں یا ما فوق الاسباب، امور عادیہ ہوں یا غیر عادیہ ان سب میں حقیقی مددگار فقط اللہ پاک ہی ہے اور ان میں سے کسی بھی امر پر جب بندوں سے مدد طلب کی جائے چاہے وہ بندہ سامنے موجود ہو یا نہ ہو چاہے امر ماتحت الاسباب کے ہو یا ما فوق الاسباب کہ چاہے امور عادیہ میں سے ہو یا غیر عادیہ میں سے جب بھی کسی بندے سے مدد طلب کی جائے گی تو اس کا اسنا بطور مجاز کے ظاہری طور پر بندے کی طرف ہوگا جبکہ حقیقی مددگار اور مستغاث حقیقی صرف باری تعالی ہے سو اسناد حقیقی فقط اللہ ہی کو سزاوار ہے ۔۔ اور ہمارے اس عقیدہ پر قرآن و سنت سے بے شمار نصوص شاہد و عادل ہیں
                              ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                              Comment


                              • #75
                                Re: صرف یا اللہ مدد

                                Originally posted by aabi2cool View Post
                                اس سے یہ سمجھنا کہ اولیاء و انبیاء سے مدد چاہنا شرک ہے عقیدہ باطلہ ہے کیونکہ مقربان حق کی امداد ،امداد الہٰی (ہی) ہے
                                irshad e bari taala hai:
                                "ae NABI (S.A.W) ap logon se keh den k mai tmhare lye nafa ya nuqsan ka ikhtiyar har giz nhi rakhta ap ye b keh dije k Allah k siwa muje koi b nhi bacha sakta or mai b us k siwa kahi apni panagah nhi paonga.(sora e jin.21-22)

                                Allah k is faisle k mutabiq jb k khod syed ul Anbiya (S.A.W) ko nafa o nuqsan pohnchane ki qudrat na to khod hai or na Allah ki bakhshi hui to phir ksi or nabi, wali, peer, shaeed, ghos ko kia ikhtiyar jo ksi ko nafa o nuqsan pohncha saken...


                                imam abu ؒHANIFA ne 1 shakhs ko dekha k wo olia ki qabron pe aya krta tha. salam kr k mukhatib ho kr olia Allah se arz krta hai:
                                "kia tmhe maloom nhi k mai kai mahino se aa rha hon tmko pukarta hon? mai tm se yehi kena chahta hon k tm mere lye Allah se naik dua kro"
                                imam abu Hnifa ne ye sun us shakhs se pocha k kia in olia Allah ne tuje koi jawab dia?
                                us ne kaha: ae Hazrat! nhi dia.
                                imam sahab nehayat gusa hue or frmaya k "tujh ko doori ho, tere haath khak mai mil jayen. tu unko pukarta hai or in se hajaten talab krta hai jo na jawab de saken or na inhe ksi cheez ka kuch ikhtiyar hai balke wo to sun b nhi sakte.
                                ku k Allah taala frmata hai:
                                " or (ae NABI ﷺ)ap ﷺ qabr mai pare huon (yani murdon) ko nhi suna sakte. فتٰوی عالمگیری
                                gor karen yahan Allah NABI(S.A.W) se mukhatib hai....
                                " or (ae NABI ﷺ)ap ﷺ qabr mai pare huon (yani murdon) ko nhi suna sakte.
                                http://www.islamghar.blogspot.com/

                                Comment

                                Working...
                                X