activity ka mera thread
Ye Jantay Huye Bhi
K
Wo Hawa Hai
Mere Hath Na Aye Ga
Wo Badal Hai
Jisay Main
Choo Na Paun Ga
Phir Bhi Main Ne
Hawa Ko Pakarna Chaha
Badal Ko Choona Chaha
اس کتاب میں جگہ جگہ
گرد کے پاؤں کے نشانات ہیں
سسکیوں نے اس کا منہ نوچا ہے
چیخوں نے اس کے گھر پر قبضہ کیا
یہ کتاب تھکن نے نہیں لکھی
پیڑوں نے مُٹھی بھر سایہ دیا
سمندر نے دریا بھر روشنائی دی
ستاروں نے پیالہ بھر ٹھنڈک دی
سورج نے ذرّہ بھر آگ دی
مٹی نے دامن بھر درد دیا
تتلیوں نے چندہ کر کے کچھ رنگ دیا
دن نے اپنے ہاتھ کی لکیریں دیں
رات نے کٹورہ بھر بے خوابی دی
پاگل پن نے اپنی تمام جمع پونجی لگا کر اسے شائع کر دیا
اس کے پورے بدن پر نیل پڑے ہوئے ہیں
دیکھو اسے ذرا احتیاط سے پڑھنا
Comment