Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

~~ Where there is love there is life ~~ collection from the painful heart of pErIsH_BoY .>>>>>>

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • جداھی مو ت ھوتی ھے

    جداھی مو ت ھوتی ھے

    کبھی فرصت ملے تو دیکھنا پتوں

    کا گرنا تم

    کہ کیسے یہ شجر سے گر زمین پر

    آن پڑتے ھیں

    تو کیسے روندے جاتے ھیں

    ٹھٹھرتی رات کے خاموش لمحوں میں

    کسی بے بس بےوفا خاموش لڑکی کی

    کبھی تم سسکیاں سننا

    کبھی قطار سے بچھڑی ھوھی کونجوں کے

    نوحے پر

    نگاہ کرنا

    کہ کیسے اک دوجے کی جداھی پر

    تڑپ کر بین کرتی ھیں

    کبھی رخصت کے لمحوں پر

    کسی کے آنکھ کے لرزتے ھوے آنسو

    کو دیکھو گی

    تو تم جان جاو گی

    جداھی موت ھوتی ھے

    ابھی تم نے

    محبت کے برستے بھیگتے موسم نیں دیکھے

    ابھی تم مسکراتی ھو

    سنو جاناں

    کبھی جو زندگی کی اجنبی راھوں پر

    تمھاری یہ ھسی چھینی

    تو پھر تم آنسو بہاو گی

    تم اتنا جان جاوگی

    جداھی موت ھوتی ھے ۔۔۔۔۔!!!


    Comment


    • مری آنکھو ں میں آنکھیں ڈ ا ل کے دیکھو

      مری آنکھو ں میں آنکھیں ڈ ا ل کے دیکھو

      ابھی کچھ دیر میں سُورج طلوع ہوگا۔

      ہوا خُنکی میں ڈُ و بی

      لب تُمہا رے چُھو کے

      پیڑوں سے پرے بہتے ہوئے د ر یا کی لہریں

      چُو م کر انجا ن دنیا کی طرف کھو جا ئے گی

      محبت کرنے و ا لے شب بسر کر کے

      انوکھے را ستوں پہ گامزن ہوںگے

      ستا رے آ سما ں پر روشنی کھو کر کہاں ہونگے۔۔؟؟؟

      نئ د نیا کے نا ما نوس طا ئر

      ا ک نئے د ن کے نکلنے کی خو شی میں

      نغمہ خو ا ں ہو نگے

      ا بھی سُور ج نہیں نکلا ۔

      کہو کہ تُم نہ بچھڑ و گی۔۔

      نہ د یکھو ا س طر ح مجھ کو

      کہ جیسے پھر نہ د یکھو گی۔۔


      Comment


      • ناآشنا سا رہنے دو

        ناآشنا سا رہنے دو

        آگ ،لہو،کراہتے انساں
        پھٹے آنچل،تڑپتی بیبیاں
        سرخ پانی،ہوا سرد،سیاہ آسماں
        سلگتے گھر،بکھرتے ہوئے ارماں

        بے کواڑ سے اک آنگن میں بسنے کو ہے ویرانی
        ٹوٹے ہوئے مشکیزے سے ٹپکتا ہے پانی
        کہیں اس اوٹ میں ،کبھی اس دیوار کے پاس
        بھاگتی پھرتی ہے شکستہ زندگانی

        ٹھہر جاؤ کہ اب فرار کی راہ کوئی نہیں
        ظلم کی آندھی میں آج،شہرِ پناہ کوئی نہیں
        جبر کی دھوپ تنِ نازک پہ ہی سہنی ہو گی
        مت فریاد کرو اب کہ تیرا کوئی نہیں

        ہاں اپنی چیخوں کو سینے میں دبا رہنے دو
        بے مہر سی دنیا میں بھرم وفا رہنے دو
        ایسا نہ ہو کہ کل سب آنکھیں جھکی ملیں
        نظریں اٹھائے سب کو ناآشنا سا رہنے دو


        Comment


        • اے رات کی ہوا

          اے رات کی ہوا
          بہت دور تک بکھیر دے اے رات کی ہوا
          میری راکھ،میرے خواب،میں نے جو کبھی کہا

          اتنی دور کہ گھوڑے کی نعل کی طرح
          الفاظ گھس گھس کر بہت تیز ہو جائیں
          اس قدر تیز کہ کوئی آنکھ انہیں دیکھ نہ سکے
          تعصب کی گہری،موٹی زرہ کے سوا

          بہت دور تک بکھیر دے اے رات کی ہوا
          میری راکھ،میرے خواب،میں نے جو کبھی کہا

          اتنی دور کہ معانی کہیں راستے میں تھک کر
          کچھ برگدوں کی چھاؤں میں،کچھ کانٹوں میں اٹک کر
          سفر کو بھول جائیں،صعوبتوں سے ڈر کر
          اور پھر نہ ہوش آئے ان مدہوشوں کو سدا

          بہت دور تک بکھیر دے اے رات کی ہوا
          میری راکھ،میرے خواب،میں نے جو کبھی کہا

          ان الفاظ کو لے جا ان سرزمینوں کی طرف
          جہاں افکار بے مروت اور اقدار بے رحم ہیں
          جہاں بھاشائیں مختلف اور اصول نافہم ہیں
          پھر ان کو پھرا کوڑھی گداگر کی طرح

          بہت دور تک بکھیر دے اے رات کی ہوا
          میری راکھ،میرے خواب،میں نے جو کبھی کہا




          Comment


          • مجھے اک نظم لکھنی ہے

            مجھے اک نظم لکھنی ہے

            اُسے کہنا
            کسی بھی خوبصورت شام میں ملنے چلا آئے
            مجھے اک نظم لکھنی ہے
            سنہری دھوپ کے جیسا ترا رنگ روپ اجلا سا
            دھلے بارش سے دیکھو تو حسیں پیارے نظارے ہیں
            فلک کے استعارے ہیں
            یہ تیری آنکھ جیسے ہیں
            سو ان سب پر
            مجھے اک نظم لکھنی ہے
            اُسے کہنا مری کی جھومتی چنچل ہواؤں سی
            تری اِن شوخ زلفوں پر
            مجھے کچھ شعر کہنے ہیں
            نشیلی آنکھ میں تیری شرابوں کی سی مستی ہے
            تری ان نرم پلکوں پر یہ جتنے بھی ستارے ہیں
            مجھے ان سب کو چھونا ہے
            ترے ان بند ہونٹوں میں چھپی جو مسکراہٹ ہے
            یہی تو شاعری ہے بس
            مجھے اک نظم لکھنی ہے
            اُسے کہنا
            تری آنکھیں بہت کچھ بولتی ہیں
            تری باتیں شہد سا گھولتی ہیں
            یہ پھولوں پر گری شبنم ترے گالوں کے جیسی ہے
            چمکتی چاندنی جیسی تری روشن جبیں پر بھی
            مجھے اک نظم لکھنی ہے
            گھنی شاخوں کے پتوں میں چھپا وہ چاند پیارا سا
            ترے چہرے کے جیسا ہے
            ترے اس چاند چہرے پر مجھے کچھ شعر کہنے ہیں
            اُسے کہنا مجھے اک نظم لکھنی ہے
            کسی بھی خوبصورت شام میں ملنے چلا آئے




            Comment


            • بچوں* کی نظمیں






              main aik new lakin thora different sa thread start kar raha hon i hope aap sub ko pasand ay ga...

              پیاری مَینا


              ننھی مُنّی مُنّی آ

              اپنی مَینا کو نہلا

              پہلے ٹب میں پانی بھر

              باندھ لے پھر سب اُس کے پَر

              ہاتھ مُنہ خُوب اُس کا دُھلا

              پھر اُجلے کپڑے پہنا

              اِس کو گنتی بھی سِکھلا

              پڑھنا لکھنا بھی سِکھلا

              پھر اس کے پَروں کو کھول

              بول یہ میٹھے میٹھے بول

              پیاری مَینا اب اُڑ جا

              جا جا جا ، یہ جا ، وہ جا






              Comment


              • Re: بچوں* کی نظمیں

                Arz-e-Pak ke Mojooda Halaat per ek Bachay ke Jazbaat


                Apnay watann kee hiffazzat karon ga
                Zarre zarre se is k muhabbat karonga
                Barra ho kar achha sipahee banno ga
                Chotay baron kee khidmatt karon ga
                MERA WATAN ZINDA BAD
                MERA WATAN ZINDA BAD

                Pyarey abbo mujhey ek bandoq la daein
                Uss se faier karna bhee sikkha daein
                Pehna kar mujhey fogiun kee wardee
                Dushmano ka patta bhee batta daein
                MERA WATAN ZINDA BAD
                MERA WATAN ZINDA BAD

                Bamm phartey hein jo shehroon mein
                Khoof phelatey hein jo shehroon mein
                Unn koo sabaqq mein sikhaoon gaa
                Loogg martey hein jo shehroon mein
                MERA WATAN ZINDA BAD
                MERA WATAN ZINDA BAD

                Sarey dushmano ko bhaga oon gga
                Herr jaga un k peechey jja oon gga
                Darr mujh koo naa hogga ATHAR
                Bandooq aapnee satth ley jja oonga
                MERA WATAN ZINDA BAD
                MERA WATAN ZINDA BAD


                !!!!!!!!
                !
                Last edited by pErIsH_BoY; 27 February 2014, 19:22.


                Comment


                • Re: بچوں* کی نظمیں

                  آیا سبزی والا آیا
                  تازہ ہر ترکاری لایا

                  لو وہ سبزی تول رہا ہے
                  چیخ چیخ کر بول رہا ہے

                  گوبھی لے لو، آلو لے لو
                  آؤ میرے خالو! لے لو

                  شلجم لے لو ، مولی لے لو
                  کچھ تو میری باجی لے لو

                  اروی لے لو ، ٹِنڈا لے لو
                  کچھ تو میرے چاچا لے لو

                  میتھی پالک اور ٹماٹر
                  مٹر پھلی ، بھنڈی اور گاجر

                  پروَل ، لوکی ، سویا لے لو
                  لے لو میرے بھیّا لے لو

                  جو دل میں آئے وہ کھاؤ
                  من بھاتی سبزی لے جاؤ

                  سڑی گلی چیزیں مت کھانا
                  بیماری سے خود کو بچانا

                  طرح طرح کی سبزی کھاؤ
                  اپنے مالک کے گن گاؤ

                  آیا سبزی والا آیا
                  تازہ ہر ترکاری لای
                  Last edited by pErIsH_BoY; 27 February 2014, 19:24.


                  Comment


                  • Re: بچوں* کی نظمیں

                    سردی

                    تھر تھر کرتی آئی سردی

                    اب کے برس تو حد ہی کردی

                    اس کے اپنے الگ ہیں کپڑے

                    اس کی اپنی وردی

                    بوٹ کوٹ اور سویٹر مفلر

                    سبھی پہن کر نکلے باہر

                    تھر تھر تھر تھر کوئی کانپتا

                    بیٹھ کے کوئی آگ تاپتا

                    کٹ کٹ کٹ کٹ دانت بجاتے

                    بچّے ہیں اسکول کو جاتے

                    کانپے ڈر کر سردی سے ہم

                    بھایا پھر بھی یہ موسم


                    Last edited by pErIsH_BoY; 27 February 2014, 19:27.


                    Comment


                    • Re: بچوں* کی نظمیں





                      اچھی اچھی ، پیاری تتلی
                      رنگ رنگیلی ، نیاری تتلی


                      ڈالی ڈالی ، اُڑتی جائے
                      پھول پھول کا رس پی آئے


                      پکڑو ، تو اُڑ جاتی ہے یہ
                      اِدھر اُدھر مُڑ جاتی ہے یہ


                      پھرتی ماری ماری تتلی
                      رنگ رنگیلی ، نیاری تتلی


                      نرم ملائم ، چکنے چکنے
                      پَر ہیں اس کے مخمل جیسے


                      پھول پھول کا رنگ اُڑا کر
                      اپنے پنکھوں پر پھیلا کر


                      کرتی ہے ، گل کاری تتلی
                      رنگ رنگیلی ، نیاری تتلی


                      سب کے دل کو بھانے والی
                      ہاتھ مگر کب آنے والی


                      ہری ، گلابی ، چتلی ، پیلی
                      کالی ، لال ، سنہری ، نیلی


                      رب نے خوب سنواری تتلی
                      رنگ رنگیلی ، نیاری تتلی

                      Last edited by pErIsH_BoY; 27 February 2014, 19:28.


                      Comment


                      • Re: بچوں* کی نظمیں



                        Comment


                        • Re: بچوں* کی نظمیں

                          ایک تھا لڑکا ٹوٹ بٹوٹ


                          باپ تھا اس کا میر سلوٹ
                          پیتا تھا وہ سوڈا واٹر
                          کھاتا تھا بادام اخروٹ
                          ایک تھا لڑکا ٹوٹ بٹوٹ

                          آنکھیں اس کی موٹی موٹی
                          ٹانگیں اس کی چھوٹی چھوٹی
                          نیچے پہنے صرف لنگوٹ
                          اوپر پہنے او'ور کوٹ
                          ایک تھا لڑکا ٹوٹ بٹوٹ

                          امی بولیں ، بیٹا جائو
                          شہر سے جا کر لڈو لائو
                          سنتے ہی وہ لینے نکلا
                          جیب میں ایک روپے کا نوٹ
                          ایک تھا لڑکا ٹوٹ بٹوٹ

                          اتنا اس کا جی للچایا
                          رستے میں ہی کھاتا آیا
                          کھاتے کھاتے لگ گئی ہچکی
                          گر گیا ٹانگ میں لگ گئی چوٹ
                          ایک تھا لڑکا ٹوٹ بٹوٹ

                          بھائی اسے اٹھانے آیا
                          ابّا نے بھی گلے لگایا
                          اماں اس کی روتی آئی
                          "ہائے رے میرا ٹوٹ بٹوٹ"

                          ایک تھا لڑکا ٹوٹ بٹوٹ
                          Last edited by pErIsH_BoY; 27 February 2014, 19:32.


                          Comment


                          • Re: بچوں* کی نظمیں




                            ستم یوں نہ فرمایئے چندا ماموں
                            بعجلت نکل آیئے چندا ماموں
                            خفا ہوں گے ورنہ یہ بھانجے زمیں پر
                            بس اب جلوہ دکھلایئے چندا ماموں
                            مری پیاری امی کے بھائی ہیں جب آپ
                            مرے گھر بھی آ جایئے چندا ماموں
                            بنا آپ کی دید کے عید کیا ہو
                            ذرا خود ہی بتلایئے چندا ماموں
                            کبھی آپ سے میں نہ مانگوں گا چندہ
                            بلاخوف آ جایئے چندا ماموں
                            سعودی عرب میں تو دیکھے گئے آپ
                            یہاں بھی نظر آیئے چندا ماموں
                            تکیں آپ کی راہیں میری نگاہیں
                            قدم رنجہ فرمایئے چندا ماموں
                            نہ کیجے قیام آپ بے شک زمیں پر
                            سویاں تو کھا جایئے چندا ماموں
                            Last edited by pErIsH_BoY; 27 February 2014, 19:34.


                            Comment


                            • Re: بچوں* کی نظمیں





                              ایک چڑا تھا ، ایک تھی چڑیا
                              بھوک سے ان کا حال تھا پتلا
                              دونوں نے سوچا، کھیر پکائیں
                              خوب مزے سے مل کر کھائیں
                              چڑیا بولی ، میں* جاتی ہوں
                              دودھ اور چاول لے آتی ہوں
                              تم یاں ٹھیرو ، آگ جلاؤ
                              اور بچوں کا دل بہلاؤ
                              چڑیا جھٹ پٹ چیزیں لائی
                              دونوں نے مل کر کھیر پکائی
                              اڑتاکہیں سے ، اتنے میں آیا
                              موٹا تازہ ، کالا کوا
                              اس نے جو دیکھا کھیر پکی ہے
                              بولا مجھ کو بھوک لگی ہے
                              ہپ ہپ کرکے کھاگیا ساری
                              کھیر وہ ظالم چڑیا چڑے کی
                              Last edited by pErIsH_BoY; 27 February 2014, 19:37.


                              Comment


                              • Re: بچوں* کی نظمیں

                                *************


                                Bulbul ka Bacha,

                                Khata tha Khichri,

                                Peeta tha Pani,

                                Bulbul ka Bacha,

                                Gata tha Ganay,

                                Mere Sirhanay,

                                Betha hua tha,

                                Ik Din Uraya,

                                Wapas na Aaya,

                                Bulbul Ka Bacha.


                                *************

                                Last edited by pErIsH_BoY; 27 February 2014, 19:40.


                                Comment

                                Working...
                                X