Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

~~ Where there is love there is life ~~ collection from the painful heart of pErIsH_BoY .>>>>>>

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: سو بار زمانے نے مجھے زہر دیا ہے

    سو بار زمانے نے مجھے زہر دیا ہے
    سو بار میں سچ بول کے سقراط بنا ہوں
    you are gr8 Mohsin Naqvi

    Comment


    • Jis'kii Wazaahat Dard Detii Haii.....!!

      Mohabbat Kyaa Haii Matt Poocho.
      Issay Bas Raaz Rehnay do....
      ye Aisaa Lafz haii..
      Jis'kii Wazaahat Dard Detii Haii.....!!


      Comment


      • قدر ماں باپ کی اگر کوئی جان لے

        جب تو پیدا ہوا کتنا مجبور تھا
        یہ جہان تیری سوچ سے بھی دور تھا۔۔۔


        ہاتھ پاؤ بھی تب تیرے اپنے نہ تھے
        تیری آنکھوں میں دنیا کے سپنے نہ تھے۔۔۔

        تجھ کو آتا صرف رونا ہی تھا
        دودھ پی کر کام تیرا سونا ھی تھا۔۔۔

        تجھ کو چلنا سکھایا تھا ماں نے تیری
        تجھ کو دل میں بسایا تھا ماں نے تیری۔۔۔

        ماں کے سائےمیں پروان چڑھنے لگا
        وقت کے ساتھ قد تیرا بڑھنے لگا۔۔۔

        دھیرے دھیرے تو کڑیل جوان ہو گیا
        تجھ پر سارا جھان مھربان ہوگیا۔۔۔

        زور بازو پر تو بات کرنے لگا
        خود ھی سجنے لگا خود ھی سنورنے لگا۔۔۔

        ایک دن ایک لڑکی تجھے بھا گئی
        بن کر دلھن وہ تیرے گھر آگئی۔۔۔

        اب فرائض سے تو دور ہونے لگا
        بیج نفرت کا تو خود ہی بونے لگا۔۔۔

        پھر تو ماں باپ کو بھی بھولنے لگا
        تیر باتوں کے توں چلانے لگا۔۔۔

        بات بے بات ان سے تو لڑنے لگا
        قائدہ اک نیا تو پھر پڑ ھنے لگا۔۔۔

        یاد کر تجھ سے ماں نے کہا ایک دن
        اب ہمارا گزارا نہیں تیرے بن۔۔۔

        سن کر یہ بات تو تیش میں آگیا
        تیرا غصّہ تیری عقل کو کھاگیا۔۔۔

        جوش میں آکر تونے یہ ماں سے کہا
        میں تھا خاموش سب دیکھتا ہی رہا۔۔۔

        آج کہتا ہوں پیچھا میرا چھوڑ دو
        جو ہے رشتہ میرا تم سے وہ توڑ دو۔۔۔

        جاؤ جاکر کہیں کام دھندا کرو
        لوگ مرتے ہیں تم بھی کہیں جا مرو۔۔۔

        بیٹھ کر آہیں بھرتی تھی میں رات بھر
        انکی آنکھوں کا تجھ پر ہوا نہ کچھ اثر۔۔۔

        ایک دن باپ تیرا چلا روٹھ کر
        کیسے بکھری تھی پھر تیری ماں ٹوٹ کر۔۔۔

        پھر وہ بھی بس کل کو بھلاتی رہی
        زندگی اس کو ہر روز ستاتی رہی۔۔۔

        ایک دن موت کو بھی ترس آگیا
        اس کا رونا بھی تقدیر کو بھاگیا۔۔۔

        اشک آنکھوں میں تھے وہ روانہ ھوئی
        موت کی ایک ہچکی بھانا ہوئی۔۔۔

        اک سکون اسکے چھرے پہ چھانے لگا
        پھر تو میّت کو اسکی سجانے لگا۔۔۔

        مدّتیں ہوگئیں آج بڈّھا ہے تو
        ٹوٹٰی کھٹیا پہ پڑا برا ہے تو۔۔۔

        تیرے بچّے بھی اب تجھ سے ڈرتے نہیں
        نفرتیں ہیں، محبّتیں وہ کرتے نہیں۔۔۔

        درد میں تو پکارے `او میری ماں`
        تیرے دم سے ہی روشن تھے دونو جہاں۔۔۔

        وقت چلتا رہتا ہے وقت رکتا نہیں
        ٹوٹ جاتے ہیں وہ جو جھکتے نہیں۔۔۔

        بن کر تو اب عبرت کا نشان رہ گیا
        دھونڈھ اب زور تیرا کہا رہ گیا۔۔۔

        تو احکام ربّی بھلاتا رہا
        اپنے ماں باپ کو تو ستاتا رہا۔۔۔

        کاٹ لے تو وہ ہی تونے بویا تھا جو
        تجھ کو کیسے ملے تونے کھویا تھا جو۔۔۔

        یاد کرکے گیا دور، تو رونے لگا
        کل کو جو تونے کیا آج پھر ہونے لگا۔۔۔

        موت مانگے تجھے موت آتی نہیں
        ماں کی صورت نگاہوں سے جاتی نہیں۔۔۔

        تو جو کھانسے تو اولاد ڈانٹے تجھے
        تو ہے ناسور سکھ کون بانٹے تجھے۔۔۔

        موت آئے گی تجھ کو مگر وقت پر
        بن ہی جائے گی قبر تیری وقت پر۔۔۔

        قدر ماں باپ کی اگر کوئی جان لے
        اپنی جنّت کو دنیا میں پہچان لے۔۔۔

        اور لیتا رہے وہ بڑوں کی دعائیں
        اسی کے دونوں جھاں، اسکا ھامی خدا۔۔۔

        یاد رکھنا ہر اولاد اس بات کو
        بھول نہ جانا رحمت کی اس برسات کو





        Comment


        • Re: Jis'kii Wazaahat Dard Detii Haii.....!!

          :thmbup:

          Comment


          • کاش ۔۔۔۔

            کوئی شے ۔۔۔

            پلٹ کر واپس نہیں آتی

            سوائے

            موسموں کے ۔۔۔۔

            کاش ۔۔۔۔

            تم بھی موسم

            ہوتے ۔۔۔


            Comment


            • Re: قدر ماں باپ کی اگر کوئی جان لے

              Love u my Mom and Dad.

              Comment


              • ماں رو پڑی ہے سر کو مرے چومتی ہوئی

                چہرے پہ اپنا دست کرم پھیرتی ہوئی

                ماں رو پڑی ہے سر کو مرے چومتی ہوئی

                اب کتنے دن رہو گے مرے پاس تم یہاں

                تھکتی نہیں ہے مجھ سے یہی پوچھتی ہوئی

                رہتی ہے جاگتی وہ مری نیند کے لئے

                بچوں کو مجھ سے دور پرے روکتی ہوئی

                بے چین ہے وہ کیسے مرے چین کے لئے

                آتے ہوئے دنوں کا سفر سوچتی ہوئی

                کہتی ہے کیسے کٹتی ہے پردیس میں تری

                آنکھوں سے اپنے اشک رواں پونجھتی ہوئی

                ہر بار پوچھتی ہے کہ کس کام پر ہو تم

                وہ سخت ہاتھ مرے دیکھتی ہوئی




                Comment


                • کہاں کون کس سے بچھڑ گیا

                  ابھی کیا کہیں ؟
                  ابھی کیا سنیں؟
                  کہ سرِ فصیلِ سْکوتِ جاں
                  کفِ روز و شب پہ شرر نما
                  وہ جو حرف حرف چراغ تھا
                  اْسے کس ہوا نے بجھا دیا

                  کبھی لب ہلیں گے تو پْوچھنا

                  سرِ شہرِ عہدِ وصالِ دل
                  وہ جو نکہتوں کا ھجوم تھا
                  اس دستِ موجِ فراق نے
                  تہہ خاک کب سے ملا دیا

                  کبھی گل کھلیں گے تو پوچھنا

                  ابھی کیا کہیں ابھی کیا سنیں
                  یونہی خواہشوں کے فشار میں
                  کبھی بے سبب کبھی بے خلل
                  کہاں کون کس سے بچھڑ گیا

                  کبھی پھر ملیں گے تو پْوچھنا



                  Comment


                  • Re: کہاں کون کس سے بچھڑ گیا

                    کبھی پھر ملیں گے تو پْوچھنا

                    Comment


                    • Re: کہاں کون کس سے بچھڑ گیا

                      کبھی لب ہلیں گے تو پْوچھنا
                      When I came home in the rain,

                      Brother asked why didn't you take an umbrella...

                      Sister adviced why didn't you wait till rain stopped...

                      Father angrily warned, only after getting cold, you will realize...

                      But Mother...
                      while drying my hair said,
                      Stupiid Rain!
                      Couldn't it wait,
                      Till my child came home...?

                      That's Mom!!!

                      Comment


                      • Re: ماں رو پڑی ہے سر کو مرے چومتی ہوئی

                        very emotional
                        Ya Allah! You are Al-Muhaymin, The Protector

                        Comment


                        • Re: قدر ماں باپ کی اگر کوئی جان لے

                          اللہ میرے اور تمام ممبرز کے والدین کو صحت و تندرستی دے۔ ان کا سایہ ہم پر سلامت رکھے۔۔ آمین
                          Ya Allah! You are Al-Muhaymin, The Protector

                          Comment


                          • Re: سو بار زمانے نے مجھے زہر دیا ہے

                            Originally posted by MR.Fkas View Post
                            سو بار زمانے نے مجھے زہر دیا ہے
                            سو بار میں سچ بول کے سقراط بنا ہوں
                            you are gr8 Mohsin Naqvi
                            ساری نظم کا حسن ایک طرف اور یہ شعر ایک طرف
                            Ya Allah! You are Al-Muhaymin, The Protector

                            Comment


                            • Re: مقدر میں جو لکھا ہے وہ کبھی نہ مٹے گا

                              کمال نظم ہے
                              Ya Allah! You are Al-Muhaymin, The Protector

                              Comment


                              • دو وقتوں کی ایک نظم

                                دو وقتوں کی ایک نظم


                                محبت سے بھرا ایک دن
                                تیرے دامن میں کھلنے کے لئیے تیری سبک انداز
                                پلکوں پر اترتا ہے
                                تیری خوشبو میں کھلتا ہے
                                رگوں کی ڈوریوں میں باندھ کرمجھہ کو
                                تیرے حسن سخن انداز کی چوکھٹ پہ لاتا ہے
                                اور اس کے بعد آہستہ بہت آہستگی کے ساتھہ
                                دل کی ایک دھڑکن کی طرح معلوم ہوتا ہے
                                محبت سے بھرا ایک دن
                                محبت سے تہی ایک دن
                                جو دشت جاں میں سوکھے زرد پتے کی طرح سے
                                آکے گرتا ہے
                                رگوں کی ڈوریوں میں باندھ کر مجھہ کر
                                تیرے بے مہر حسن منجمند کے منحرف آئینہ خانے
                                تک تو لاتا ہے
                                محبت سے تہی ایک دن
                                مگر پھر تیری بے مہری کے
                                سانچے میں ڈھلے برفاب لمحوں سے
                                گزر کر بس زرا سی دیر کو
                                اس دل کے سائے میں ٹھہرتا ہے
                                اور اس کے بعد آہستہ بہت آہستگی کے ساتھہ
                                دل کی ایک دھڑکن کی طرح معدوم ہوتا ہے
                                محبت سے تہی ہے دن


                                Comment

                                Working...
                                X