Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

~~ Where there is love there is life ~~ collection from the painful heart of pErIsH_BoY .>>>>>>

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: کبھی اس طرف بھی خیال کر

    bahut khoob
    :rosekhushboo:rose

    Comment


    • Re: کیا خدا بھی اُس کا تھا ۔۔۔ ؟

      kya khuda bhi uss ka tha..... zabardast poetry...
      :rosekhushboo:rose

      Comment


      • زندگی سے ڈرتے ہو؟

        زندگی سے ڈرتے ہو؟

        'زندگی تو تم بھی ہو' زندگی تو ہم بھی ہیں

        آدمی سے ڈرتے ہو؟

        آدمی تو تم بھی ہو، آدمی تو ہم بھی ہیں

        آدمی زبان بھی ہے، آدمی بیاں بھی ہے

        اس سے تم نہیں ڈرتے!

        حروف اور معنی کے رشتہِ ہائے آہن سے

        آدمی ہے وابستہ

        آدمی کے دامن سے زندگی ہے وابستہ

        اس سے تم نہیں ڈرتے!


        اِن کہی'سے ڈرتے ہو'

        جو ابھی نہیں آئی، اُس گھڑی سے ڈرتے ہو

        اس گھڑی کی آمد کی آگہی سے ڈرتے ہو

        پہلے بھی تو گزرے ہیں

        دور نارسائی کے، بے ریا خدائی کے

        پھر بھی یہ سمجھتے ہو، ہیچ آرزومندی

        یہ شبِ زباں بندی ہے رہِ خداوندی

        تم مگر یہ کیا جانو

        لب اگر نہیں ہلتے، ہاتھ جاگ اٹھتے ہیں

        ہاتھ جاگ اٹھتے ہیں، راہ کا نشاں بن کر

        نور کی زباں بن کر

        ہاتھ بول اٹھتے ہیں، صبح کی اذاں بن کر

        روشنی سے ڈرتے ہو؟

        روشنی تو تم بھی ہو، روشنی تو ہم بھی ہیں

        روشنی سے ڈرتے ہو

        شہر کی فصیلوں پر

        دیو کا جو سایا تھا پاک ہو گیا آخر

        رات کا لبادہ بھی

        چاک ہو گیا آخر، خاک ہو گیا آخر

        رات کا لبادہ بھی

        اژدھامِ انساں سے فرد کی نوا آئی

        ذات کی صدا آئی

        راہِ شوق میں جیسے راہرو کا خوں لپکے

        اک نیا جنوں لپکے

        آدمی چھلک اٹھے

        آدمی ہنسے ۔۔۔

        دیکھو، شھر پھر بسے ۔۔۔ دیکھو

        تم ابھی سے ڈرتے ہو؟


        Comment


        • سب تعبریں دیکھیں گے کوئی خواب نہیں دیکھے گا


          ہم نہ ہوئے تو کوئی افق مہتاب نہیں دیکھے گا
          ایسی نیند اڑے گی پھر کوئی خواب نہیں دیکھے گا

          نرمی اور مٹھاس میں ڈوبا یہی مہذب لہجہ
          تلخ ہوا تو محفل کے آداب نہیں دیکھے گا

          پیش لفظ سے اختتام تک پڑھنے والا قاری
          جس میں ہم تحریر ہیں بس وہی باب نہیں دیکھے گا

          لہو رلاتے خاک اڑاتے موسم کی سفاکی
          دیکھتے ہیں کب تک یہ شہر گلاب نہیں دیکھے گا

          بپھرے ہوئے دریا کو ہوا کا ایک اشارہ کافی
          کوئی گھر کوئی بھی گھر سیلاب نہیں دیکھے گا

          بے معنی بے مصرف عمر کی آخری شام کا آنسو
          ایک سبب دیکھے گا سب اسباب نہیں دیکھے گا

          اک ہجرت اور ایک مسلسل دربدری کا قصہ
          سب تعبریں دیکھیں گے کوئی خواب نہیں دیکھے گا




          Comment


          • مقدر میں جو لکھا ہے وہ کبھی نہ مٹے گا

            اس بے نام سے رشتے کو نبھا جائو کسی دن
            جو مل جائے کبھی فرصت کو پاس آجائو کسی دن

            ملتا ہے سبھی کچھ سب ہی کو یہ سنا ہے
            مجھ کو تو فقط تم ہی مل جائو کسی دن

            برسوں سے میرا دل خالی ہی پڑا ہے
            تم اپنے نام کی تختی ہی لگا جائو کسی دن

            برسوں کی محبت کو کس طرح بھلاتے ہیں
            مجھ کو بھی ایسا ہنر سکھا جائو کسی دن

            مقدر میں جو لکھا ہے وہ کبھی نہ مٹے گا
            فرصت ملے تو دل کو یہ بات سمجھا جائو کسی دن




            Comment


            • Re: زندگی سے ڈرتے ہو؟

              Zabardast...
              :oldie:
              S T I L L W A I T I N G
              sigpic

              Comment


              • ہمارے حصے میں خوشیاں نہیں ہیں، ماتم ہیں

                کہیں چراغ ہیں روشن، کہیں پہ مدھم ہیں
                تمہارے آنے کے امکان ہیں، مگر کم ہیں

                میں لوٹتے ہوئے چپکے سے چھوڑآیا تھا
                تمہارے تکیے پہ میرے ہزار موسم ہیں

                تمہارے پاؤں کو چھو کر زمانہ جیت لیا
                تمہارے پاؤں نہیں ہیں ، یہ ایک عالم ہیں

                محبتیں ہوئیں تقسیم تو یہ بھید کھلا
                ہمارے حصے میں خوشیاں نہیں ہیں، ماتم ہیں

                کچھ اس لیے بھی ہمیں دکھ سے ڈر نہیں لگتا
                ہماری ڈھال ترے درد ہیں، ترے غم ہیں

                ابھی کہو، تو ابھی، یہ بھی تم کو دے دیں گے
                ہمارے پاس جو گنتی کے ایک دو دم ہیں

                ابھی کھلیں گے بھلا کیسے کائنات کے راز
                تری کمر میں کئی موڑ ہیں، کئی خم ہیں


                Comment


                • ہمارا دل جلاتے ہو،یہ تم اچھا نہیں کرتے

                  اکیلے جو دکھ اٹھاتے ہو ،یہ تم اچھا نہیں کرتے
                  ہمارا دل جلاتے ہو،یہ تم اچھا نہیں کرتے

                  کہا بھی تھا محبت ہے،محبت ہی اسے رکھو
                  تماشا جو بناتے ہو، یہ تم اچھا نہیں کرتے

                  اٹھاتے ہو فلک تک تم ہمیں سرءمحفل مگر
                  اٹھا کر جو گراتے ہو، یہ تم اچھا نہیں کرتے

                  کوئی جو پوچھ لے تم سے کہ رشتہ کیا ہے اب ان سے
                  جو نظروں کو جھکاتے ہو،یہ تم اچھا نہیں کرتے

                  بکھر جائیں اندھیروں میں،سہارا تم تو دیتے ہو
                  مگر پھر چھوڑ جاتے ہو، یہ تم اچھا نہیں کرتے


                  Comment


                  • Re: مقدر میں جو لکھا ہے وہ کبھی نہ مٹے گا

                    Beautiful...
                    :oldie:
                    S T I L L W A I T I N G
                    sigpic

                    Comment


                    • نکل سے گھر سے اب اہل نظر نہ جائیں کہیں

                      محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں
                      جو دل گلاب ہیں زخموں سے بھر نہ جائیں کہیں

                      ابھی تو وعدہ و پیماں ہیں اور یہ حال اپنا
                      وصال ہو تو خوشی سے مر نہ جائیں کہیں

                      یہ رنگ چہرے کے اور خواب اپنی آنکھوں کے
                      ہوا چلے کوئی ایسی بکھر نہ جائیں کہیں

                      جھلک رہا ہے جن کی آنکھوں سے اب وجود میرا
                      آنکھیں ہائے یہ آنکھیں مکر نہ جائیں کہیں

                      پکارتی ہی نہ رہ جائے یہ زمیں پیاسی
                      برسنے والے یہ بادل گزر نہ جائیں کہیں

                      نڈھال اہل طرب ہیں کہ اہل گلشن کے
                      بجھے بجھے سے یہ چہرے سنور نہ جائیں کہیں

                      فضائے شہر عقیدوں کہ دھند میں ہے اسیر
                      نکل سے گھر سے اب اہل نظر نہ جائیں کہیں


                      Comment


                      • سو بار زمانے نے مجھے زہر دیا ہے

                        میں جلوہ صد رنگ ہوں یا موج صبا ہوں
                        احساس کی چوکھٹ پہ کھڑا سوچ رہا ہوں


                        اک جام تو پی لینے دے اے گردش دوراں
                        پھر تجھے بتاتا ہوں کہ میں کون ہوں کیا ہوں


                        تم یاد کرو پہلی ملاقات کی باتیں
                        میں پہلی ملاقات ذرا بھول گیا ہوں


                        سو بار زمانے نے مجھے زہر دیا ہے
                        سو بار میں سچ بول کے سقراط بنا ہوں


                        اے دوست زمانے کی عنایات پہ مت جا
                        تو خاک بسر ہے تو میں زنجیر بہ پا ہوں


                        مانوس شب غم جو نہیں تھا مرا احساس
                        ہلکی سی اک آہٹ پہ بھی اب چونک پڑا ہوں


                        ہر اشک یہاں روکش تنویر سحر تھا
                        ہر زخم یہ کہتا ہے ترا “ بند قبا “ ہوں


                        اکثر اسے پا لینے کی امید میں محسن
                        خود اپنے لیے راہ کی دیوار بنا ہوں




                        Comment


                        • Re: زندگی سے ڈرتے ہو؟


                          جو ابھی نہیں آئی، اُس گھڑی سے ڈرتے ہو

                          Comment


                          • Re: مقدر میں جو لکھا ہے وہ کبھی نہ مٹے گا

                            مجھ کو تو فقط تم ہی مل جائو کسی دن

                            Comment


                            • Re: ہمارا دل جلاتے ہو،یہ تم اچھا نہیں کرتے

                              کہا بھی تھا محبت ہے،محبت ہی اسے رکھو
                              تماشا جو بناتے ہو، یہ تم اچھا نہیں کرتے

                              Comment


                              • Re: نکل سے گھر سے اب اہل نظر نہ جائیں کہیں

                                برسنے والے یہ بادل گزر نہ جائیں کہیں

                                buhat umda

                                Comment

                                Working...
                                X