Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

~~ Where there is love there is life ~~ collection from the painful heart of pErIsH_BoY .>>>>>>

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: "merey phool... merey kaantey"

    تیری سانسوں کی مہک پھیلے، زمانے ہو گئے



    تیری سانسوں کی مہک پھیلے،زمانے ہو گئے
    یہ جدائی کی ہوا چلتے زمانے ہو گئے

    اب خلاؤں میں بھٹکتی ہیں نگاہیں رات دن
    تیری نظروں میں نظر ڈوبے زمانے ہو گئے

    کوئی دھڑکن،کوئی آہٹ،کوئی نغمہ،کوئی فون
    کان میں تیری صدا کھنکے زمانے ہو گئے

    اپنے ہاتھوں سے مٹی جاتی ہے اب دل کی لکیر
    دل میں چاہت کی دھنک بکھرے زمانے ہو گئے

    دھیمے دھیمے سانس ہائے، اف،وہ لہجے کی تھکن
    کتنی مدت ہو گئی، کتنے زمانے ہو گئے

    کیا خبر کیسے ترے دن رات کٹتے ہوں ادھر
    خواہشوں کی کرچیاں چنتے،زمانے ہو گئے

    تیرے وعدے،تیری قسمیں تیری باتیں،تیرے لفظ
    کن سرابوں میں ہمیں بستے زمانے ہو گئے

    دھیان کی گلیاں ہیں سونی،دیکھ اے موج نسیم
    ان خرابوں سے تجھے گزرے،زمانے ہو گئے

    شام بس اک رات ہی تھی درمیاں لیکن ہمیں
    اس نسیم صبح سے بچھڑے زمانے ہو گئے


    محمود شام
    • — — — — — — — — — — — — •


    Comment


    • Re: "merey phool... merey kaantey"

      بے چین ہوا مست بول پیا کے لہجے میں



      بے چین ہوا مست بول پیا کے لہجے میں
      میرا دل نہ جلا مت بول پیا کے لہجے میں

      میرا کتنا ہے یقیں اس کی صدا کے شک پر بھی
      کچھ خوف خدا مت بول پیا کے لہجے میں

      مجھے اس کی خوشبو ہجر کے زخم پہ لگتی ہے
      اے باد صبا مت بول پیا کے لہجے میں

      میں پہلے ہی برباد ہوں اس دل کے ہاتھوں
      مجھے غم نہ لگا مت بول پیا کے لہجے میں

      دکھ بول رہا تھا بالکل اس کے لہجے میں
      پھر میں نے کہا مت بول پیا کے لہجے میں


      فرحت عباس شاہ
      • — — — — — — — — — — — — •



      Comment


      • Re: "merey phool... merey kaantey"

        آج سوچا تو آنسو بھر آئے



        آج سوچا تو آنسو بھر آئے
        مدتیں ہوگیئیں مسکرائے

        دل کی نازک رگیں ٹوٹتی ہیں
        یاد اتنا بھی نہ کوئی آئے

        رہ گئی زندگی درد بن کے
        درد دل میں چھپائے چھپائے

        ہر قدم پر ادھر مڑ کے دیکھا
        ان کی محفل سے ہم اٹھ تو آئے


        کیفی آزمی
        • — — — — — — — — — — — — •


        Comment


        • Re: "merey phool... merey kaantey"

          آنکھوں میں کہیں عکس تمہارا نہیں کوئی




          آنکھوں میں کہیں عکس تمہارا نہیں کوئی
          آنسو ہیں بہت اور ستارا نہیں کوئی

          مدت ہوئی اک بار بھی دیکھا نہیں تجھ کو
          اور تیرے سوا دن بھی گزرا نہیں کوئی

          کہتے ہیں سبھی لوگ کہ پیاری ہے یہ دنیا
          دنیا میں مگر آپ سے پیارا نہیں کوئی

          سانسوں کی طلب ہیں ترے آنچل کی ہوائیں
          آ جاؤ کہ جینے کا سہارا نہیں کوئی

          ہے تنگ بہت اس کی عنایات کا دامن
          لیکن مری خواہش کا کنارا نہیں کوئی

          تنگ آ کے حسن توڑ دیے دل کے سبھی خواب
          اس شہر میں اب درد کا مارا نہیں کوئی


          علی حسن شیرازی
          • — — — — — — — — — — — — •


          Comment


          • Re: "merey phool... merey kaantey"

            .ستم ہی کرنا، جفا ہی کرنا، نگاہ الفت کبھی نہ کرنا



            ستم ہی کرنا، جفا ہی کرنا، نگاہ الفت کبھی نہ کرنا
            تمھیں قسم ہے ہمارے سر کی، ہمارے حق میں کمی نہ کرنا

            ہماری میت پہ تم جو آنا تو چار آنسو گِرا کے جانا
            ذرا رہے پاسِ آبرو بھی، نہیں ہماری ہنسی نہ کرنا

            کہاں کا آنا کہاں کا جانا ، وہ جانتے ہی نہیں یہ رسمیں
            وہاں ہے وعدے کی بھی یہ صورت، کبھی تو کرنا کبھی نہ کرنا

            نہیں ہے کچھ قتل ان کا آساں، یہ سخت جاں ہیں بُری بلا کے
            قضا کو پہلے شریک کرنا ، یہ کام اپنی خوشی نہ کرنا

            مری تو ہے بات زہر ان کو، وہ ان کے مطلب ہی کی نہ کیوں ہو
            کہ ان سے جو التجا سے کہنا، غضب ہے ان کو وہی نہ کرنا

            وہ ہے ہمارا طریقِ الفت کہ دشمنوں سے بھی مل کے چلنا
            یہ ایک شیوہ ترا ستمگر کہ دوست سے دوستی نہ کرنا

            ہم ایک رستہ گلی کا اُس کی دکھا کے اُس کو ہوئے پشیماں
            یہ حضرتِ خضر کو جتا دو، کسی کی تم رہبری نہ کرنا

            بیانِ درد فراق کیا کہ ہے وہاں اپنی یہ حقیقت
            جو بات کرنی تو نالہ کرنا، نہیں تو وہ بھی کبھی نہ کرنا

            مدار ہے ناصحو تمھی پر تمام اب اُس کی منصفی کا
            ذرا تو کہنا خدا لگی بھی، فقط سُخن پروری نہ کرنا


            داغ دہلوی
            • — — — — — — — — — — — — •



            Comment


            • Re: "merey phool... merey kaantey"

              جب سے قلم کو حنامئہ مانی بنا لیا



              جب سے قلم کو حنامئہ مانی بنا لیا
              ھم نے جگر کے خون کو پانی بنا لیا

              یوں ھم نے شہر شہر تیری داستاں کہی
              ھر سنگ راہ کو دشمن جانی بنا لیا

              میں نے پرو دیے تیرے بالوں میں سرخ پھول
              اور اپنے روز و شب کو کہانی بنا لیا

              کیا جانے کس خیال میں اٹھی تھی وہ نظر
              اور ھم نے اس سے شہر معانی بنا لیا

              سب محو خواب ھوں تو مہک اس کی جاگ اٹھے
              ھم نے غزل کو رات کی رانی بنا لیا

              "خالد" وہ سانحہ تو اسے یاد بھی نھیں
              جو ھم نے عمر بھر کی نشانی بنا لیا


              خالد شریف
              • — — — — — — — — — — — — •


              Comment


              • Re: "merey phool... merey kaantey"

                تیرے لبوں کی سُرخی، میرے لہو جیسی تھی



                تیرے لبوں کی سُرخی، میرے لہو جیسی تھی
                مَیں نے انوکھی، لیکن سچّی بات کہی تھی

                کل جب تیرے آنے میں کچُھ دیر ہوُئی تھی
                مَیں نے زمیں کی گردش کی آواز سُنی تھی

                تیرے چہرے کا وہ منظر کیسے بھُولوں؟
                دل ڈُوبا تھا اور شفق سی پھُول رہی تھی

                تیرے پیار نے وقت کی تقویمیں ہی بدل دیں
                پل پل میں ایک ایک صدی سمٹی بیٹھی تھی

                ساری دُنیا دُھوپ میں تھی، مَیں سائے میں تھا
                تیری یاد، گھٹا کی صُورت اُمڈ پڑی تھی

                پتّے نا حق اُس کے دُکھ پر تڑپ رہے تھے
                چڑیا خوشی خوشی بارش میں بِھیگ رہی تھی

                وقت کی بولی، لفظوں کی محتاج نہیں ہے
                شب جتنی خاموش تھی، اُتنی با معنی تھی

                رات کی ٹھوڑی تارا، ماتھے چاند کا جھُومر
                افریقہ کی بیٹی دُلہن بنی کھڑی تھی

                صرف اِس بات پہ کوندے لپکے، بادل کڑکے
                دیا جلانے کیوں لڑکی مسجد کو چلی تھی

                جب بھی مَیں ماضی سے روشنی لینے پہنچا
                بُجھے ہوُئے چولھوں سے نکل کر راکھ اُڑتی تھی

                ہر پیارا چہرہ جانا پہچانا سا تھا
                جیسے یہ صُورت پہلے بھی کہیں دیکھی تھی

                کاش ندیم خدا کو کوئی یاد دلا دے
                برسوں پہلے مَیں نے ایک تمنّا کی تھی


                احمد ندیم قاسمی
                • — — — — — — — — — — — — •


                Comment


                • Re: "merey phool... merey kaantey"

                  سما کے ابر میں ، برسات کی اُمنگ میں ہُوں




                  سما کے ابر میں ، برسات کی اُمنگ میں ہُوں
                  ہَوا میں جذب ہوں ‘ خوشبو کے انگ انگ میں ہوں

                  فضا میں تیر رہی ہوں ‘ صدا کے رنگ میں ہوں
                  لہو سے پوچھ رہی ہوں ‘ یہ کس ترنگ میں ہوں

                  دھنک اُترتی نہیں میرے خون میں جب تک
                  میں اپنے جسم کی نیلی رگوں سے جنگ میں ہوں

                  بہار نے مِری آنکھوں پہ پُھول باندھ دیئے!
                  رہائی پاؤں تو کیسے ‘ حصارِ رنگ میں ہوں

                  کُھلی فضا ہے ، کُھلا آسماں بھی سامنے ہے
                  مگر یہ ڈر نہیں جاتا ، ابھی سرنگ میں ہوں

                  ہوا گزیدہ بنفشے کے پھول کی مانند
                  پناہِ رنگ سے بچ کر ‘ پناہِ سنگ میں ہوں

                  صدف میں اُتروں تو پھر گُہر بھی بن جاؤں
                  صدف سے پہلے حلقہ نہنگ میں ہوں


                  پروین شاکر
                  • — — — — — — — — — — — — •


                  Comment


                  • Re: "merey phool... merey kaantey"

                    ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے




                    ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے
                    آئے تو سہی بر سر الزام ہی آئے

                    حیران ہیں، لب بستہ ہیں، دل گیر ہیں غنچے
                    خوشبو کی زبانی تیرا پیغام ہی آئے

                    لمحات مسرت ہیں تصور سے گریزاں
                    یاد آئے ہیں جب بھی غم و آلام ہی آئے

                    تاروں سے سجالیں گے رہ شہرِ تمنا
                    مقدور نہیں صبح ، چلو شام ہی آئے

                    کیا راہ بدلنے کا گلہ ہم سفروں سے
                    جس راہ سے چلے تیرے در و بام ہی آئے

                    تھک ہار کے بیٹھے ہیں سر کوئے تمنا
                    کام آئے تو پھر جذبہء ناکام ہی آئے

                    باقی نہ رہے ساکھ ادا دشت جنوں کی
                    دل میں اگر اندیشہء انجام ہی آئے


                    ادا جعفری
                    • — — — — — — — — — — — — •


                    Comment


                    • Re: "merey phool... merey kaantey"

                      بنیاد ہل گئی تو مکاں بن کے مٹ گیا



                      بنیاد ہل گئی تو مکاں بن کے مٹ گیا
                      اس بار بھی یقین گماں بن کے مٹ گیا

                      تعبیر راکھ بن کے اڑی آنکھ میں سدا
                      جو خواب تھا وہ پل میں دھواں بن کے مٹ گیا

                      بازی پھر اب کی بار مقدر نے جیت لی
                      پھر چاہتوں کا ایک جہاں بن کے مٹ گیا

                      اک دائمی کسک سی جگر میں اتر گئی
                      اور زخم سرمئی سا نشاں بن کے مٹ گیا

                      ہے لازوال کربِ مسلسل کا نام ہجر
                      اور یہ وصال آہ و فغاں بن کے مٹ گیا

                      بکھری ہوئی ہیں چاروں طرف دل کی کرچیاں
                      لگتا ہے ایک گھر سا یہاں بن کے مٹ گیا

                      جذبہ بنا گلاب تو قائم رہا بتول
                      جوں ہی بنا یہ تیرکماں، بن کے مٹ گیا


                      فاخرہ بتول
                      • — — — — — — — — — — — — •


                      Comment


                      • Re: "merey phool... merey kaantey"

                        @pink rose


                        Comment


                        • Re: "merey phool... merey kaantey"

                          :thmbup:
                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment


                          • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!

                            Beautiful
                            بارش کی برستی بوندوں نے
                            جب دستک دی دروازے پر
                            محسوس ہوا تم آئے ہو
                            انداز تمھارے جیسا تھا
                            Ya Allah! You are Al-Muhaymin, The Protector

                            Comment


                            • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!

                              how sweet
                              وہ کاغذ پہ تیرا نام لکھنا اور مٹا دینا وصی
                              مجھے یہ خود کا پاگل پن بڑا انمول لگتا ہے
                              Ya Allah! You are Al-Muhaymin, The Protector

                              Comment


                              • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!

                                very nice
                                گنگناتے ہوئے آنچل کی ہوا دے مجھ کو
                                انگلیاں پھیر کے بالوں میں سُلا دے مجھ کو
                                Ya Allah! You are Al-Muhaymin, The Protector

                                Comment

                                Working...
                                X