Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

~~ Where there is love there is life ~~ collection from the painful heart of pErIsH_BoY .>>>>>>

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • میں کہتی ہوں

    وہ کہتا ہے
    کہ اب بھی میرے بارے میں سوچتی ہو

    میں کہتی ہوں
    مجھے اپنی سوچوں پر اختیار کب تھا

    وہ کہتا ہے
    کیا میرے بعد کسی سے محبت ہوئی تمہیں

    میں کہتی ہوں
    محبت دہرائے جانے والا سبق نہیں ہے

    وہ کہتا ہے
    کیا مجھے بےوفا کے نام سے یاد کرتی ہو

    میں کہتی ہوں
    ہمارے درمیان وفاؤں کا تعلق ہی کب تھا

    وہ کہتا ہے
    میرے ذکر پر رو لیتی ہو گی

    میں کہتی ہوں
    بارشوں کا موسم گزر چکا ہے

    وہ کہتا ہے
    تمہارے لہجے میں بہت اداسی ہے

    میں کہتی ہوں
    بہار پر خزاں کا موسم اتر چکا ہے

    وہ کہتا ہے
    تمہاری آنکھوں میں اتنی گہرائی کیوں ہے

    میں کہتی ہوں
    سمندر کی گہرائی دور سے کب نظر آتی ہے





    Comment


    • مجھ سے ناراض نہ ہو

      مجھ سے ناراض نہ ہو
      تجھ سے بے چینی کو ٹکرانے کی نیت تو نہیں
      تجھ سے گھبرائے ہوئے دن کے تعارف میں میری مرضی
      نہیں ہے شامل
      تیری ویران خیالی میں میرا ہاتھ نہیں
      میں تو کملائی ہوئی شاخ کی مانند ہوں بہت افسردہ
      میں تو ذروں کی طرح چپ ہوں بہت
      ایک ہی تلوے تلے
      ایک ہی بار کئی مرتبہ آ جاتا ہے دل
      اور میں چپ ہوں بہت
      مجھ سے ناراض نہ ہو

      تیری ناراضی سے ڈرتی ہے ہوا
      اور مجھے غصے سے آ لگتی ہے
      اور میری سانسوں کی ترتیب بدل دیتی ہے
      تیری ناراضی سے ہوتا ہے سفر خوفزدہ
      اور میری راہیں بدل دیتا ہے
      اور میرے پاؤں جما دیتا ہے انگاروں پر
      میں کئی روز سے کچھ باتوں سے جلتا ہوں بہت
      ہائے جو ٹوٹ کے کرتے ہیں محبت وہ لوگ
      ہائے جو دل میں بساتے نہیں نفرت وہ لوگ
      میں کئی روز مر جاتا ہوں
      تیری ناراضگی مجھے مارتی ہے
      میں کئی روز سے جیتا ہوں بہت
      تیرا پچھتاوا مجھے زندہ کیسے رکھتا ہے
      مجھ سے ناراض نہ ہو

      تیری ناراضگی سے شامیں بھی اڑاتی ہیں خاک
      مجھ پہ ہنستی ہیں بہت راتیں بھی
      اور مجھے دیر تلک تکتی ہیں برساتیں بھی
      مجھ سے ناراض نہ ہو
      میں نے ملنا بھی ہے بہت ہے تم سے
      اور کرنا ہیں بہت باتیں بھی
      مجھ سے ناراض نہ ہو







      Comment


      • خاموشی

        خاموشی


        زبانیں گنگ بھی ہو جائیں
        تو نظریں چپ نہیں رہتیں
        کہ جذبوں کو معنی کے پہناوے
        دینے والے سب کے سب
        الفاظ کہیں کھو بھی جائیں تو
        غمِ دل کی سسکتی آہ بپا طوفان رکھتی ہے
        زبانیں گنگ بھی ہو جائیں
        تو کانوں میں بھٹکتی سی
        میری بے جان خواہش کی صنم وہ آخری ہچکی
        بہت ہلکان رکھتی ہے
        مجھے پہروں رلاتی ہیں تیری پُر سوز نگاہیں
        تیرا خاموش سا ماتم
        مرے جینے کی تمنا
        مرے مرنے کا وہ عالم
        کہاں الفاظ کی محتاج ہوتی ہیں کہو آہیں؟
        کہ تم نے بھی سہا ہوگا کوئی چپ چاپ سا لمحہ
        کوئی خاموش سا وہ پل کہ صدیوں پہ جو بھاری ہو
        کبھی وہ تلخی ء دوراں کہ زہر سے بھی کاری ہو
        مسافر سن !
        سفر خاموش بھی رہ لے تو بولیں گی کٹھن راہیں
        ’زبانیں گنگ بھی ہو جائیں تو نظریں چپ نہیں رہتیں‘
        اٹھا رکھتی ہے ہنگامے
        میرے ہمدم، میرے ہمدم!
        خاموشی چپ نہیں رہتی






        Comment


        • آج بچھڑے ہیں کل کا ڈر بھی نہیں

          آج بچھڑے ہیں کل کا ڈر بھی نہیں


          آج بچھڑے ہیں کل کا ڈر بھی نہیں
          زندگی اتنی مختصر بھی نہیں


          زخم دکھتے نہیں ابھی لیکن
          ٹھنڈے ھوگئے تو درد نکلے گا
          طیش اترے گا وقت کا جب بھی
          چہرہ اندر سے زرد اترے گا
          آج بچھڑے ہیں کل کا ڈر بھی نہیں


          کہنے والوں کا کچھ نہیں جاتا
          سہنے والے کمال کرتے ہیں
          کون ڈھونڈے جواب دردوں کے
          لوگ تو بس سوال کرتے ہیں
          آج بچھڑے ہیں کل کا ڈر بھی نہیں





          Comment


          • وہ میراکون لاگے ہے؟

            وہ میرا کون لاگے ہے ؟


            یہ وہ جذبہ ہے جو دل کے نہاں خانے میں جب اتر ے
            تو اندھیاروں میں گویا روشنی بھر دے
            اگر مٹی کو چھولے تو اسے رشک قمر کر دے
            یہ تپتی دھوپ کو پل میں گھٹا کر دے
            یہ خواہش کو دعا کر دے
            یہ دھڑکن کو صدا کر دے
            کسی بھی عام جذبے کو بے وفا کر دے
            دکھوں سے ماورا ء کر دے
            یہ جب چاہے بدن میں روح پھونکے اور جب چاہے رہا کردے
            تو سوچو کس طرح مجھ کو نہیں ادراک اس شے کا
            مجھے ا حساس ہے جاناں!
            مجھے اسکا یقین بھی ہے
            ۔۔۔۔" تمھیں مجھ سے محبت ہے"
            کوئی تو ہے لہو میں جو مچلتا ہے
            جو ان سوچوں میں پلتا ہے،انوکھی چال چلتا ہے
            جو اس ساون کی بوچھاڑوں میں میرے ساتھ جلتا ہے
            خیال و خواب کی لہروں پہ میرے ساتھ چلتا ہے

            مرے اندر ہی اندر گھات سی گویا لگاتا ہے
            مجھے بے خود بناتا ہے ، میری پلکیں جھکاتا ہے
            وہ مجھے کو خود بناتا ہے
            کہ صدیوں کی مسافت پر کوئی رہ کر
            رگ جاں سے بھی آگے ہے
            مجھے سوچے ہے میرے ساتھ جاگے ہے
            ذرا بتلاؤ تو جاناں!
            وہ میراکون لاگے ہے؟







            Comment


            • "پاگل۔۔۔

              وضاحت

              میں نے اُس کے بدلے لہجے کی وضاحت پوچھی،

              کچھ دیر خاموش رہا۔۔۔۔

              پھر مسکرا کے بولا۔۔۔۔

              "پاگل۔۔۔

              جب لہجے بدل جائیں تو وضاحتیں کیسی۔۔؟؟؟؟"


              Comment


              • پاس کچھ بھی نھیں

                کیمیا گر سے آخری سوال

                کیمیا گر!!
                زر خواب سے آنکھ خالی ھوئی
                پاس کچھ بھی نھیں
                کچھ پرکھ تو سھی
                کچھ بتا تو سھی
                کون سی دھات کے خواب ھیں
                جو پگھلتے نھیں اور بکھرتے نھیں خاک پر۔

                اعجاز رضوی




                Comment


                • بلاوا

                  بلاوا

                  میں نے ساری عمر

                  کسی مندر میں قدم نہیں رکھا

                  لیکن جب سے

                  تیری دعا میں

                  میرا نام شریک ہوا ہے

                  تیرے ہونٹوں کی جنبش پر

                  میرے اندر کی داسی کے اجلے تن میں

                  گھنٹیاں بجتی رہتی ہیں!




                  Comment


                  • خودکلامی

                    خودکلامی

                    یوں لگتاہے

                    جیسےمرےگردوپیش کولوگ

                    اک اور ہی بولی بولتےہیں

                    وہ ویولینتھ

                    جس پر مرا اور ان کا رابطہ قائم تھا

                    کسی اورکرےمیں چلی گئی

                    یامری لغت متروک ہوئی

                    یاان کا محاورہ اورہوا

                    مرےلفظ مجھےجس رستےپرلےجاتےہیں


                    Comment


                    • کتنی دیر تک

                      ساتھ

                      کتنی دیر تک

                      املتاس کے پیڑکےنیچے

                      بیٹھ کےہم نے باتیں کیں

                      کچھ یاد نہیں

                      بس اتنا اندازہ ہے

                      چاند ہماری پشت سے ہو کر

                      آنکھوں تک آ پہنچا تھا!!


                      Comment


                      • ایک مشورہ

                        ایک مشورہ

                        دورانِ گفتگو

                        بامعنی وقفےآنےآنےلگ جائیں

                        توباقی گفتکو

                        بےمعنی ہو جاتی ہے

                        سو‘اے خوش سخن میرے!

                        ہمیں اب خامشی پردھیان دیناچاہیئےاپنی




                        Comment


                        • شامِ غریباں

                          شامِ غریباں

                          غنیم کی سرحدوں کے اندر
                          زمینِ نامہرباں پہ جنگل کے پاس ہی
                          شام پڑ چکی ہے
                          ہوا میں کچے گلاب جلنے کی کیفیت ہے
                          اور ان شگوفوں کی سبز خوشبو
                          جو اپنی نوخیزیوں کی پہلی رتوں میں
                          رعنائیِ صلیبِ خزاں ہوئے
                          اور بہار کی جاگتی علامت ہوئے ابد تک
                          جلے ہوئے راکھ خیموں سے کچھ کھلے ہوئے سر
                          ردائے عفت اوڑھانے والے
                          بریدہ بازو کو ڈھونڈتے ہیں
                          بریدہ بازو کہ جن کا مشکیزہ
                          ننھے حلقوم تک اگرچہ پہنچ نہ پایا
                          مگر وفا کی سبیل بن کر
                          فضا سے اب تک چھلک رہا ہے
                          برہنہ سر بیبیاں ہواؤں میں سوکھے پتوں
                          کی سرسراہٹ پہ چونک اٹھتی ہیں
                          بادِ صرصر کے ہاتھ سے بچنے
                          والے پھولوں کو چومتی ہیں
                          چھپانے لگتی ہیں اپنے دل میں
                          بدلتے، سفاک موسموں کی ادا شناسی نے چشمِ
                          حیرت کو سہمناکی کا مستقل رنگ دے دیا ہے
                          چمکتے نیزوں پہ سارے پیاروں کے سر سجے ہیں
                          کٹے ہوئے سر
                          شکستہ خوابوں سے کیسا پیمان لے رہے ہیں
                          کہ خالی آنکھوں میں روشنی آتی جارہی ہے





                          Comment


                          • Re: شامِ غریباں

                            very nyc sharing.......

                            Comment


                            • Re: Ajeeb shakhs tha kesa mizaj rakhta tha.

                              Lush Pashhhh thanks cute comment dear loveing angil


                              مزا برسات کا چاہو تو ان آنکھوں میں آبیٹھو
                              ساہی ہے، سفیدی ہے شفق ہے ابر باراں ہے


                              roseroseroseroseroseroserose

                              Comment


                              • Re: ایک مشورہ

                                ? samjaen tu kya hae ye ? shair hae?


                                مزا برسات کا چاہو تو ان آنکھوں میں آبیٹھو
                                ساہی ہے، سفیدی ہے شفق ہے ابر باراں ہے


                                roseroseroseroseroseroserose

                                Comment

                                Working...
                                X