Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #46
    Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

    میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

    Comment


    • #47
      Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥



      میرا قلم نہیں اوزار اس نقب زن کا
      جو اپنے گھر کی ہی چھت میں شگاف ڈالتا ہے

      میرا قلم نہیں اس دردِنیم شب کا رفیق
      جو بے چراغ گھروں پر کمند اچھالتا ہے

      میرا قلم نہیں تسبیح اس مبلغ کی
      جو بندگی کا بھی ہر دم حساب رکھتا ہے

      میرا قلم نہیں میزان ایسے عادل کی
      جو اپنے چہرے پہ دوہرا نقاب رکھتا ہے

      میرا قلم تو امانت ہے میرے لوگوں کی
      میرا قلم تو عدالت میرے ضمیر کی ہے

      اسی لیے تو جو لکھا تپاکِ جاں سے لکھاہے
      جبھی تو لوچ کماں کا، زبان تیر کی ہے

      میں کٹ گروں یا سلامت رہوں، یقیں ہے مجھے
      کہ یہ حصارِ ستم کوئی تو گرائے گا

      تمام عمر کی ایذا نصیبیوں کی قسم
      میرے قلم کا سفر رائیگاں نہ جائے گا







      Comment


      • #48
        Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

        غیر محدود ہے جلال اُس کا
        دہر آئینہ جمال اُس کا
        روح انساں میں جلوہ فرما ہے
        پرتو حسن بے مثال اس کا
        زندگی، موت، سانس ،دل کی پھانس
        کون جانے ہیں تیرے نام کتنے


        جب کائنات کے ذرے ذرے میں اسی کا نور جلوہ فرما ہے
        تو پھر مذہب و ملت رنگ و نسل، زبان و تہذیب کا فرق کوئی معنی نہیں رکھتا
        اور من و تو کا امتیاز وحدت ایزدی کی نفی ہے



        سوال یہ ہے جب ، کائنات، خدا، انسان ایک ہی ھقیقت کے مختلف پہلو ہیں
        تو پھر وہ کون سی قوت ہے جو ان کے مابین وحدت کا رشتہ استوار کرتی ہے؟
        وہ قوت محبت ہے جس کی بدولت انسان موجدات عالم سے اپنے گرد و پیش سے
        دوسرے انسانوں سے اور خود اپنے جوہر ذاتی سے ربط پیدا کرتا ہے بقول شاہ عبدالطیف بھٹائی



        نہ ہاو ہو نہ بزم جہاں تھی
        نہ کانوں میں صدائے کن فکاں تھی
        مگر اُس وقت بھی روح محبت
        کسی حسن ازل کی رازداں تھی



        بہت شکریہ



        جان کیپلر




        :(

        Comment


        • #49
          Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

          yeh wall to baniaz ka tha....kiya crystal aur Kepler ne bhi iss wall ke liye kuch eentein di thihn...jo yeh logh bhi yhaaan graffitti ker rhe hein wall per:think:


          sigpic

          Comment


          • #50
            Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

            Originally posted by u_r View Post
            yeh wall to baniaz ka tha....kiya crystal aur Kepler ne bhi iss wall ke liye kuch eentein di thihn...jo yeh logh bhi yhaaan graffitti ker rhe hein wall per:think:
            ہاں مجھے یاد ہے کہ تم ایک لڑکی ہو
            تو لڑکی بات یہ ہے کہ
            اصل میں یہ میری دیوار کا بیرونی حصہ ہے
            اور
            یہ حصہ تو ہوتا ہی پبلک پراپرٹی ہے
            میں نے کسی کو منع تو نہیں کیا ہے یہاں کچھ شیئر کرنے سے
            کہیں تم نے ادب و احترام کی بلندیوں کو چھوتے ہوئے ایسا تو نہیں سمجھ لیا
            اگر ایسا سمجھا ہے تو میری پہلی پوسٹ دوبارہ سے دیکھو





            Comment


            • #51
              Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

              Go confidently in the direction of your dreams!
              Live the Life you've imagined ......
              میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

              Comment


              • #52
                Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥




                اپنی طبعیت اوروں سے جدا لگتی ہے
                سانس لیتا ہوں تو زخموں کو ہوا لگتی ہے
                کبھی مجھ سے راضی، کبھی مجھ سے* خفا
                زندگی بتا تُو میری کیا لگتی ہے






                Comment


                • #53
                  Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥



                  Click image for larger version

Name:	sher.png
Views:	1
Size:	53.1 KB
ID:	2419908








                  Comment


                  • #54
                    Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

                    وعلیکم السلام
                    بہت بہت ہی زبردست شئیرنگ

                    Comment


                    • #55
                      Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥


                      کرسٹل جی کی پیش کردہ ایک نظم
                      جس کی ایک ایک لائن
                      میرے لیے حال کی ایک حقیقت لیے ہوئے
                      معذرت کے ساتھ اپنی وال پہ شیئر کررہا ہوں





                      ڈھل گئی رات کوئی بات کرو
                      تجھ سے ملنے کو آئی ہوں
                      کاسئہ جاں کو لیے
                      اشک بکف
                      دست بےدل
                      چند لمحے جو ہیں تنہائی کے
                      ان کو غنیمت جانو
                      دن چڑھے
                      جوق در جوق چلے آئیں گے
                      سوگواروں کے ہجوم
                      بچے اور بوڑھے
                      غریب اور امیر
                      چاہنے والے تیرے
                      تیری الفت کے اسیر
                      بانٹنے آئیں گے تیرے غم کو
                      پونچھنا چاہیں گے چشم نم کو
                      دینے آئیں گے محبت کا صلہ
                      کرنے آئیں گے گلہ
                      کہ تجھے جانے کی
                      اتنی بھی جلدی کیا تھی
                      زہے قسمت تیری
                      زہے قسمت میری
                      لیکن اے جاں!۔
                      یہ حقیقت ہے اگر
                      یہ بھی تو ایک حقیقت ہے
                      کہ یہ تنہائی کے لمحات
                      کتنے لمبے ہیں
                      کٹھن بھی ہیں بہت
                      کیسے گزریں گے مجھے معلوم نہیں
                      اللہِ الحمد کہ مالک کی رضا کے آگے
                      سر تسلیم ہے خم
                      وہ اگر خوش ہے
                      تو میں بھی خوش ہوں
                      اور یہ مرحلہ محرومی کا
                      آخر کار گزر جائے گا
                      لیکن تم کو کیا معلوم
                      کیسی قیامت ٹوٹی
                      نہ مرے پاس کوئی الفاظ، نہ کوئی لحجہ
                      ایک دو پل کی نہیں بات
                      کہ یہ بات زمانے کی ہے
                      لوٹ کر نہ آنے کی ہے
                      اس لیے میری جاں!۔
                      میری تنہائی کو غنیمت جانو
                      ڈھل گئی رات
                      کوئی بات کرو۔۔۔۔۔






                      Comment


                      • #56
                        Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥





                        محبت ایک سیڑھی کی مانند ہے، ایک ایسی سیڑھی جس کا زینہ انسان چڑھتا جاتا ہے۔ ۔ ۔
                        چڑھتا جاتا ہے۔
                        جتنا اوپر جاتا ہے اتنا ناکافی ہوتا جاتا ہے۔
                        آگے بڑھنے کی پیاس ٹھرنے نہیں دیتی، دل کسی صورت مطمئن نہیں ہوتا واپسی کا تصور محال۔۔
                        سفر طویل ہوتا جاتا ہے عروج کے بعد زوال ممکن نہیں ہوتا۔








                        Comment


                        • #57
                          Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

                          جان ڈن کی شعری حسیت میں بڑی مشرقیت جھلکتی ہے یوں لگتا ہے گویا کوئی پاکستانی عاشق اظہار
                          محبت کر رہا ہوں مثلا اس کا یہ شعر



                          i wonder, by my trouth, what thou an i did till
                          we loved


                          میں تو حیران ہوں کہ محبت سے پہلے ہم تم کیا کرتے تھے


                          یا اس کا یہ کہنا ہے


                          For God,s sake hold your Tongue and let me love

                          خدا کے لیے اپنی زبان روکو اور مجھے پیار کرنے دو






                          :(

                          Comment


                          • #58
                            Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

                            اقبال ؎


                            کون سی وادی میں ہے کون سی منزل میں ہے
                            عشق بلاخیز کا قافلہ سخت جاں


                            ان دو مصرعوں میں طلسمات کی دنیا اباد ہے عشق کا بلا خیز اور اس کے
                            قافلے کو سخت جان قرار دینا اور پھر نامعلوم وادیوں میں اس کا سراغ لگانے
                            کی کوشش کرنا رومانیت کی ایک کلاسک مثال ہے اسے پڑھ کر
                            کولرج کی قبلائی خان اور جان کیٹس کی نغمہ بحضور بلبل کے
                            اخری مصرے یاد اجاتے ہیں


                            charmed magic casement opening on the foam
                            of perrlious seas, feary lands forlorm
                            :(

                            Comment


                            • #59
                              Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥


                              بانیاز جی! كیا ہم بھی آپ كی "دیوار" پہ كچھـ لکهـ سكتے ہیں؟
                              آپ كو بتاتے چلیں كہ ہم ڈائیلاگ لكھنے میں كافی ماہر ہیں اور "دیوار" كے تمام ڈائیلاگ ہم نے ہی لكھے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



                              اوہ نہیں یار میں بالی وڈ كی سپر ہٹ فلم "دیوار" كی بات نہیں كر رہا
                              میں تواپنے گھر كے سامنے جو گرلز كالج ہے نا اس كے دیواروں كی بات كررہا ہوں وہاں میں اپنے قلم كے جوہر دكھا چكا ہوں ہماری ایك سے بڑھ كر ایك تحریر وہاں جلی حروف میں موجود ہے
                              :ys:

                              آپ كی دیوار دیكھ كے جی للچایا كہ كیوں نہ یہاں بھی كچھ لكھا جائے

                              ابھی تو ٹائم كا پرابلم ہے بعد میں وقت ملا تو ضرور كچہ نہ كچہ لكھیں گے
                              مٹی كی محبت میں هم آشفته سروں نے--------وه قرض بھی اتارے هیں جو واجب هی نهیں تھے

                              Comment


                              • #60
                                Re: ♥♣ Pegham Wall by BaniazKhan ♣♥

                                ؎


                                حدود شام و سحر سے نکل گئے کچھ لوگ
                                ذرا سی دھوپ میں آکر پگھل گئے کچھ لوگ



                                :(

                                Comment

                                Working...
                                X