Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

تھوڑی سیاست ہو جائے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

    Originally posted by baniazkhan View Post


    وہ میڈم جی بات یہ ہے کہ میں مسعود صاحب کی پوسٹ کوٹ کرنے لگا تھا پر غلطی سے یہ ہوگئی
    ghalt byaani mat karein:think:pakkr liya mein ne aap ka jhoot:lol.....................aap ne post number 26 mein khaa...aap uff kese kerte..yeh kertein nahi hona chahye tha:hairdrayer:


    sigpic

    Comment


    • #32
      Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

      Originally posted by u_r View Post
      ghalt byaani mat karein:think:pakkr liya mein ne aap ka jhoot:lol.....................aap ne post number 26 mein khaa...aap uff kese kerte..yeh kertein nahi hona chahye tha:hairdrayer:


      او ہو میڈم جی

      جو میں نے کہا وہ بھی صحیح ہے میں مسعود صاحب کی پوسٹ کا ہی جواب دے رہا تھا کاپی پیسٹ کے حوالے سے

      اور جو آپ نے غلطی پکڑی وہ بھی صحیح ہے

      آپ لڑکی ہو لڑکی ہو لڑکی ہو لڑکی اور لڑتی ہو لڑتی ہو لڑتی ہو

      بس اب خوش میں نے یاد بھی کرلیا





      Comment


      • #33
        Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

        Originally posted by baniazkhan View Post




        او ہو میڈم جی

        جو میں نے کہا وہ بھی صحیح ہے میں مسعود صاحب کی پوسٹ کا ہی جواب دے رہا تھا کاپی پیسٹ کے حوالے سے

        اور جو آپ نے غلطی پکڑی وہ بھی صحیح ہے

        آپ لڑکی ہو لڑکی ہو لڑکی ہو لڑکی اور لڑتی ہو لڑتی ہو لڑتی ہو

        بس اب خوش میں نے یاد بھی کرلیا
        batein thorri karein to zehn yeh ghaltiyhaan na karre na...........sirf yeh yaad karein ke mein aik larki huhn ..aahan bass


        sigpic

        Comment


        • #34
          Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

          Originally posted by u_r View Post
          batein thorri karein to zehn yeh ghaltiyhaan na karre na...........sirf yeh yaad karein ke mein aik larki huhn ..aahan bass
          ٹھیک ہے میڈم جی جو حکم





          Comment


          • #35
            Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

            Originally posted by crystal_thinking View Post
            Walikum Salam...

            is thread mein pochay gy sawalat sehat k liye bhot nuksan deh hein is liye mein in k jawab dyny sy kasir hn....

            mjko tu aik sawal pochna hy lekin us py aamir ny aise fazul behas karna hy k abi tak isi wajhy sy meny wo thread lagaya nai....
            چلو پھر تم اپنی صحت کا خیال رکھو :fight:
            Originally posted by Masood View Post
            واعلیکم السلام سارا خاتون۔۔

            مجھے پاکستانی سیاست سے صرف دو بار دلچسپی ہوئی تھی، ایکبار جب بینظیر کو پہلی بار منتخب کیا گیا تھا، اور دوسری بار جب مشرف نے نواز کا تختہ الٹا تھا۔ پہلی بار اس لیے کہ مجھے بینظیر کے انتخاب پر خوشی تھی کہ وہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم یافتہ تھی، تو امید تھی کہ وہ پاکستان کے حق میں اچھا ثابت ہوتی، جیسا کہ میں اکثر اپنے مضامین میں لکھتا چلا آیا ہوں، پاکستانی سیاست میں آنا ایسا ہی ہے گویا اپنے ہاتھ گندگی میں سَن لیے جائیں، بغیر اپنے ضمیر کا سودا کیے پاکستان میں سیاست نہیں ہو سکتی، بینظیر نے بھی وہی کیا۔
            اسی طرح مشرف کی سوچوں پر ایک خوشی سی تھی، اور میں ابھی بھی اُسے پچھلے 20 سالوں میں پاکستان کا سب سے بہترین لیڈر مانتا ہوں۔ مگر مشرف کے لیے جو دور تھا وہ انتہائی مشکل دور تھا، اُسے اپنا آپ بچانے کے لیے اپنے ضمیر کو داؤ پر لگانا پڑا۔یہی وجہ ہے کہ میری ذاتی سوچ کے مطابق اس وقت پاکستان میں ایک بھی ایسا سیاسی لیڈر موجود نہیں عمران خان سمیت جو پاکستان کو ان حالات سے نکال سکتا ہو۔
            مجھے پاکستانی سیاست اورسیاستدانوں سے نفرت اس لیے بھی ہے کہ یہ لوگ پرلے درجے کے جھوٹے فریبی ننگِ وطن مفادپرست اور بے غیرت واقع ہوئے ۔ ان کے بات کرنے کا انداز انتہائی جاہلانہ اور غیر مہذبانہ ہے، منہ کھولتے ہیں تو ایسے کہ کسی بھی دوسرے کی بات سننا سمجھنا اور اس کے مطابق جواب دینا انکی فطرت ہی میں نہیں۔
            ایک بار اگر یہ لوگ کسی عہدے پر فائز ہو جائیں تو اپنے آپ کو اس کا ناخدا سمجھنے لگتے ہیں۔
            میں سیاست کے موجودہ ڈھانچے، ساخت اور اصول کے سخت خلاف ہوں، میں اس نام نہاد جمہوریت کے بھی خلاف ہوں، جہاں انسان کے سروں کی گنتی کی جاتی ہے، ان سروں میں کیا ہے؟ یہ نہیں دیکھا جاتا۔ اور خاص کر پاکستان میں جہاں خاندانی سیاست ہے، جہاں سرمایہ دارانہ سیاست ہے، جہاں لوگ ووٹ اس کو دیتے ہیں جہاں یا تو جان پہچان ہو یا پھرذاتی مفاد نظر آئے۔ ہمارے ہاں ملک کی فکر کم اور اپنی فکر زیادہ کی جاتی ہے۔
            بیشک مجھے سیاست سے دلچسپی نہیں، مگر خدائے تعالیٰ نے مجھے ایک ایسا شعور دیا ہے کہ میں اس پر لکھ سکتا ہوں، بول سکتا ہوں، بحث کر سکتا ہوں۔
            مجھے کسی بھی نیوزچینل میں کوئی دلچسپی نہیں اور نہ دیکھتا ہوں۔ ہاں کبھی کبار ٹی وی ژپ کرتے ہوئے کچھ نظر آجائے اور مزے کا لگے تو سُن لیتا ہوں۔ مگر پابندی یا تفصیل کے ساتھ نہیں۔ اس سے بہتر ہے میں کوئی مذہبی چینل دیکھ لوں۔
            ہمممم کچھ باتوں سے اتفاق ہے۔۔۔لیکن یہ ضرور بتائے گا آپ مشرف کو کس طرح بہترین لیڈر مانتے ہیں ؟
            اور عمران خان کیوں نہیں کچھ کر سکتا؟
            اور بے نظیر نے اپنے ضمیر کا سودا کیسے اور کہاں کیا؟



            Originally posted by Aanchal View Post
            pehlay dilchaspi nahi the ub honay lagi hai ahesta ahesta :lol:
            seyasat main bhi seyasat ho rahi hoti hai ...or beyan bazayaa or larai jhgurray dekhti houn :garmi: seyasai khawateen ka fashion :d ..tabsaroo ka koi khas prog nahi bus jo bhi sunnay ko mill jaye jo acha lug raha ho dekh liti houn ..news ki headlines zaror sunti houn ...
            یعنی جسٹ فار اینٹرٹینمنٹ۔۔ لولززز۔۔۔۔۔اوکے


            Originally posted by S.A.Z View Post
            کافی حد تک دلچسپی ہے۔
            ایک وقت تھا جب مرد مومن مرد حق ضیاءالحق لبوں پر رہتا تھا،اور پیپلز پارٹی کے درد کو کوئی اہمیت ہی نہیں دیتا تھا(زوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے حوالے سے)۔
            لیکن جوں جوں عمر بڑھتی گئی کچھ باتوں کی سمجھ آتی گئی اور پھر "شرفو گدھے "نے سمجھایا کہ آمر یت کس بلا کانام ہے اور منتخب وزیر اعظم کی ہتک کیا ہوتی ہے۔
            یہ افتاب اقبال کون ہے ؟؟؟ مجھے نہیں معلوم لہذا اس کے کسی پروگرام کو بھی نہیں جانتا :(۔
            نیوز چینل تو یہاں پردیس میں دوچار ہی آتے ہیں اور چونکہ تمام رومیٹ جیو کو پسند کرتے ہیں تو وہی دیکھنا پڑتا ہے البتہ اگر کسی دوسرے چینل سے کوئی مناسب گفتگو ہو رہی ہو تو کوشش کرتا ہوں کہ اُسے دیکھ لوں
            پاکستان سے باہرکی سیاست پر صرف خبروں کی حد تک نظر رہتی ہے اُن کی اندرونی سیاست سے کوئی مطلب نہیں ہوتا ۔
            آفتاب اقبال وہی ہے جس نے میرے اور آپکے فیورٹ عزیزی کو متعارف کروایا ''غالبا''
            جواب کچھ نامکمل سا لگا ہے ۔۔۔۔کیا اپ ضیا الحق کو فیور کرتے تھے ؟
            آپ کے دونوں مذکورہ بندے تو قصہ پارینہ ہوئے ۔۔۔آجکل کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

            Originally posted by u_r View Post
            mitti pao.....pakistani politicians and political parties per....

            mein to heraan huhn aik aaam bandhe ke politics per aajkal.....................loguhn mein yeh kuch zyada hi nahi ho gya....khaan gya insan ka genuine hona...huh!!!!!!!
            :fight:
            Originally posted by Eshaa Chaudhry View Post
            :garmi:siyasat372-shed
            Originally posted by baniazkhan View Post


            چلو اب تم کہتی ہو تو مان لیتا ہوں

            پہلا سوال کا جواب یہ ہے کہ مجھے پاکستانی سیاست اور سیاستدانوں سے اس حد تک دلچسپی ہے کہ اگر میرا بس چلے تو دونوں کا نام و نشان ہی مٹادوں

            جہاں تک آفتاب صاحب کی بات ہے تو میرا نہیں خیال کہ انہوں نے کچھ غلط کیا ہر ایک سے بات کی جاسکتی ہے



            ے
            چلو یہ تو بات ہی مکا دی آپ نے
            اچھا تو کیا آپ کو نہیں لگتا سٹیج ڈراموں کے اداکاروں کو شامل کر کے خبر ناک میں بس ہوہو ہاہا ہی رہ گئی ہے شور شرابہ اس قدر ہوتا ہے کہ بس۔۔۔۔

            Originally posted by Jamil Akhter View Post
            یہاں سب ویسا ہی ہو رہا جیسا پاکستان کی اسمبلی ہال میں موضوع کچھ اور باتیں کچھ-- جب بات ہورہی ہو امریکہ کے ایبٹ آباد میں آپریشن تو بات ہوگی -- پا جی اج میرے ول آیا جے تہاڑی بھابی نے ودیا چکڑ بریانی بڑائ اے
            آپ بھی بریانی انجوائے کریں جمیل بھائی :dance2:
            شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

            Comment


            • #36
              Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

              i ko politic k koch pata nahin bas wo government theek hay jis main exams moltave na hon

              Comment


              • #37
                Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

                Originally posted by saraah View Post

                ہمممم کچھ باتوں سے اتفاق ہے۔۔۔لیکن یہ ضرور بتائے گا آپ مشرف کو کس طرح بہترین لیڈر مانتے ہیں ؟
                اور عمران خان کیوں نہیں کچھ کر سکتا؟
                اور بے نظیر نے اپنے ضمیر کا سودا کیسے اور کہاں کیا؟
                :dance2:
                وہ تو میں آپ کو بتاؤں گا اور تفصیل سے بتاؤنگا پہلے یہ بتائیں کہ آپ کو کن باتوں سے اتفاق ہے اور کیوں؟
                tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
                tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

                Comment


                • #38
                  Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

                  Originally posted by Masood View Post
                  واعلیکم السلام سارا خاتون۔۔

                  مجھے پاکستانی سیاست سے صرف دو بار دلچسپی ہوئی تھی، ایکبار جب بینظیر کو پہلی بار منتخب کیا گیا تھا، اور دوسری بار جب مشرف نے نواز کا تختہ الٹا تھا۔ پہلی بار اس لیے کہ مجھے بینظیر کے انتخاب پر خوشی تھی کہ وہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم یافتہ تھی، تو امید تھی کہ وہ پاکستان کے حق میں اچھا ثابت ہوتی، جیسا کہ میں اکثر اپنے مضامین میں لکھتا چلا آیا ہوں، پاکستانی سیاست میں آنا ایسا ہی ہے گویا اپنے ہاتھ گندگی میں سَن لیے جائیں، بغیر اپنے ضمیر کا سودا کیے پاکستان میں سیاست نہیں ہو سکتی، بینظیر نے بھی وہی کیا۔
                  اسی طرح مشرف کی سوچوں پر ایک خوشی سی تھی، اور میں ابھی بھی اُسے پچھلے 20 سالوں میں پاکستان کا سب سے بہترین لیڈر مانتا ہوں۔ مگر مشرف کے لیے جو دور تھا وہ انتہائی مشکل دور تھا، اُسے اپنا آپ بچانے کے لیے اپنے ضمیر کو داؤ پر لگانا پڑا۔یہی وجہ ہے کہ میری ذاتی سوچ کے مطابق اس وقت پاکستان میں ایک بھی ایسا سیاسی لیڈر موجود نہیں عمران خان سمیت جو پاکستان کو ان حالات سے نکال سکتا ہو۔
                  مجھے پاکستانی سیاست اورسیاستدانوں سے نفرت اس لیے بھی ہے کہ یہ لوگ پرلے درجے کے جھوٹے فریبی ننگِ وطن مفادپرست اور بے غیرت واقع ہوئے ۔ ان کے بات کرنے کا انداز انتہائی جاہلانہ اور غیر مہذبانہ ہے، منہ کھولتے ہیں تو ایسے کہ کسی بھی دوسرے کی بات سننا سمجھنا اور اس کے مطابق جواب دینا انکی فطرت ہی میں نہیں۔
                  ایک بار اگر یہ لوگ کسی عہدے پر فائز ہو جائیں تو اپنے آپ کو اس کا ناخدا سمجھنے لگتے ہیں۔
                  میں سیاست کے موجودہ ڈھانچے، ساخت اور اصول کے سخت خلاف ہوں، میں اس نام نہاد جمہوریت کے بھی خلاف ہوں، جہاں انسان کے سروں کی گنتی کی جاتی ہے، ان سروں میں کیا ہے؟ یہ نہیں دیکھا جاتا۔ اور خاص کر پاکستان میں جہاں خاندانی سیاست ہے، جہاں سرمایہ دارانہ سیاست ہے، جہاں لوگ ووٹ اس کو دیتے ہیں جہاں یا تو جان پہچان ہو یا پھرذاتی مفاد نظر آئے۔ ہمارے ہاں ملک کی فکر کم اور اپنی فکر زیادہ کی جاتی ہے۔
                  بیشک مجھے سیاست سے دلچسپی نہیں، مگر خدائے تعالیٰ نے مجھے ایک ایسا شعور دیا ہے کہ میں اس پر لکھ سکتا ہوں، بول سکتا ہوں، بحث کر سکتا ہوں۔
                  مجھے کسی بھی نیوزچینل میں کوئی دلچسپی نہیں اور نہ دیکھتا ہوں۔ ہاں کبھی کبار ٹی وی ژپ کرتے ہوئے کچھ نظر آجائے اور مزے کا لگے تو سُن لیتا ہوں۔ مگر پابندی یا تفصیل کے ساتھ نہیں۔ اس سے بہتر ہے میں کوئی مذہبی چینل دیکھ لوں۔
                  Originally posted by Masood View Post


                  وہ تو میں آپ کو بتاؤں گا اور تفصیل سے بتاؤنگا پہلے یہ بتائیں کہ آپ کو کن باتوں سے اتفاق ہے اور کیوں؟
                  ریڈ انڈر لائن سے اتفاق ہے ۔۔۔۔اور کیوں ۔۔۔ہممممممممم بس جو تھوڑا بہت سنتی دیکھتی ہوں یہی رائے قائم ہوگئی ہوئی ہے اس سے
                  شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                  Comment


                  • #39
                    Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

                    ضیاالحق کے عامرانہ اور ظالمانہ دورِ حکومت کے بعد پاکستانی عوام ایک "مسیحا" کی تلاش میں تھی، وہ دور ایسا تھا کہ عوام ایک آخری امید کی کرن کی طرف دیکھ رہے تھی۔ انہیں یہ کرن بینظیر کی صورت میں ملی۔ بے نظیر کا انتخاب شاید اس لیے بھی ناگزیر تھا کہ ضیاالحق نے عوامی لیڈر ذوالفقارعلی بھٹو کی حکومت کا جس انداز میں تختہ الٹا تھا، اس پر عوام خود ضیا کی موت کی دعائیں مانگتی تھی۔ لہذا بے نظیر کے لیے ایک اسٹیج سیٹ تھا حکومت میں آنے کے لیے۔ عوام کو یہ امید تھی کہ وہ ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ اور عوامی لیڈر کی بیٹی ہے، اُسکے دل میں عوام کا دکھ درد ہے، وہ پاکستان کو صحیح سمت کی جانب گامزن کر سکتی ہے۔
                    اُسکا پہلا دورحکومت اتنا برا نہیں تھا۔ یا یوں کہنا چاہیے کہ اس کی حکومت کی ابتدا بہتر تھی۔ جب تک آصف علی زرداری اسکی زندگی میں نہیں آیا تھا،اسکی سیاست سکینڈلز سے پاک تھی۔ زرداری نے اس کی حکومت میں مفادپرستی کی ابتدااور انتہا کی۔ کرپشن پھلنا پھولنا شروع ہوئی اور اسکا فائدہ اٹھا کر لاہور کے ایک سرمایہ دار، جسکی نسبت کہاجاتا تھا کہ اسے بولنے کی تمیز نہیں وہ پاکستان کا وزیر اعظم بنا۔
                    پھر اسی طرح اگلے چند سال تک کبھی ایک کرپٹ آتا کبھی دوسرا کرپٹ آجاتا۔ پاکستان کی بدتری، بدحالی اور معاشی تباہکاری کی یہ حالت تھی کہ 1989 میں ہم اگر ڈنمارک سے پیسے پاکستان بھیجتے تھے تو ایک سو روپے کے لیے 75 ڈینش کراؤن دینے پڑتے تھے، جب نوازشریف کا تختہ الٹا گیا 1999 میں توایک سوروپے کے لیے 20 کراؤن دینے پڑے۔ اس قدر ڈی والیو ایشن ہوئی پاکستانیت کی! اور یہ ہماری جمہوری حکومتوں کی کرم نوازی تھی۔ اس قدر کرپشن، اسکینڈلز اور ابتری کسی دور میں نہ دیکھنے میں آئے تھی، جتنی بے نظیر اور نوازشریف کی حکومتوں کے دوران دیکھنے میں آئی تھی۔ عوام میں بے حسی کی ابتدا یہ دور تھے، معاشی،سماجی، اخلاقی، نظریاتی بدتری ان ادوار کی پیداوار ہے۔ بے نظیر نے بھی اسی سیاست کو اپنا لیا جو پاکستان میں "کھیلی" جاتی تھی۔ان دونوں نے ایک نیا کلچر کو جنم دیا کہ اپنا جتنا سرمایہ ہے بیرون ملک جمع کرادو، مفادات کی میز پر مفاہمت کرلو، جتنا لوٹ سکتے ہیں لوٹ لو، اور جب مفاد پڑے تو گدھے کو بھی باپ بنا لو۔ یہ بے نظیر ہے تھی جس نے برطانوی اخباروں میں بیان دیا تھا کہ ہندوستان کو چاہیے پاکستان پر حملہ کردے!
                    پچھلے 20 سالوں میں ہمیں جو لیڈر ملے ان میں دو بار بے نظیر اور دو بار نوازشریف تھا، جنکی حکومتوں کی ایک ہلکی سی جھلک میں اوپر دے چکا ہوں۔ پاکستانی عوام ان جمہوری حکومتوں کے ہاتھوں اس قدر تباہ و برباد ہو چکی تھی کہ ایک بار پھر سے کسی مسیحا کا انتظار تھا۔ یہ وہ پہلا دور تھا جب پاکستانی عوام آرمی کی طرف دیکھ رہی تھی کہ اگر کوئی کچھ کر سکتا ہے تو فوج ہی کر سکتی ہے۔ اِن حالات میں جب مشرف نے نواز حکومت کا تختہ الٹا تو بڑے بڑے فوج سے نفرت کرنے والوں نے جمہورت سے آزادی پر سکھ کا سانس لیا! مشرف نے اپنی حکومت کا آغاز احتساب پر رکھا اور یہی وجہ ہے کہ خاص کر عوام میں امید کی ایک نئی کرن پھوٹی، اس پر جو اس نے "شفٹ پاور ٹو رووٹ" کے تحت لوکل سطح پر ناظمین کا انتظام شروع کیاوہ بھی قابلِ تعریف امر تھا۔ اس نے سارک کانفرنس میں دنیا کی سب سے بڑی جمہوری حکومت کے نمائیندہ حکمران واجپائی کو سیاسی میدان میں شکست دی، وہ اسکی ماہرانہ لیڈرشپ کی مثال تھا۔ اس کا آگرہ جا کر واجپائی کو للکارنا، واجپائی کے لیے ناقابل برداشت شکست سے کم نہ تھا۔ اکبر علی بگتی کا قتل ایک عظیم کارنامہ ہے، لال مسجد کے نام نہاد مسلمانوں پر ہاتھ ڈالنا، مشرف کا اچھا قدم تھا۔
                    جو بات مشرف کے لیے زہرِ مہلک ثابت ہوئی، وہ گیارہ ستمبر کا واقع تھا! اس واقع نے نہ صرف امریکہ کی سیاست میں ہلچل مچا دی، بلکہ پوری دنیا نے ایک نئی کروٹ لی۔ ہمارے ہاں لوگ ایک چھوٹے پرسپیکٹیو پر دیکھنے کے عادی ہیں، ہمارے ہاں ایک چھوٹی سی دنیا ہے جس میں ہم مقید ہیں ، ہم عالمی سطح پر دیکھنے کے عادی نہیں۔ گیارہ ستمبر کی سازش کا سب سے بڑا شکار پاکستان ہوا تھا۔ یہاں تک کہ ہندوستان امریکہ کے قدم چومنے لگا کہ میں تمہیں زمین دیتا ہوں اپنی فوج دیتا ہوں تم پاکستان پر بھی حملہ کرو! ایسے حالات میں اگر خدا نخواستہ پاکستان میں کسی جذباتی لیڈر کی حکومت ہوتی، تو شاید پاکستان نیست سے نابود ہو چکا ہوتا۔ اُن حالات میں مشرف نے ایک بار پھر اپنے اچھے لیڈر ہونے کا ثبوت دیا اور دن بدن، لمحہ بہ لمحہ بگڑتے ہوئے حالات کو جائز ناجائز طور پر سنبھالا! میں یہ بالکل نہیں کہتا کہ اس نے غلطیاں نہیں کیں، مگر ان حالات میں سارا آپ اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کوئی بھی ہوتا، وہ کیا کرتا؟؟؟؟
                    عمران خان کی نسبت میں اس لیے پرامید نہیں ہوں کہ عمران بذاتِ خود ایک سرمایہ دار ہے۔ اور میرے نذدیک پاکستان کا سب سے بڑا مسلہ ہی سرمایہ دارانہ سوچ ہے۔ ہم آج بھی صدیوں پرانے نظام میں جکڑے ہوئے ہیں۔ عمران کی سوچ درست سہی، مگر اسے شاید اس بات کا علم نہیں کہ اس کا مقابلہ کس سے ہے۔ اس نظام سے جس نے پاکستان کا ریزہ ریزہ مقید کررکھا ہے۔ اس کا سامنا اس کرپٹ معاشرے سے ہے جہاں ہر انسان داؤ پر لگا ہواہے۔ جہاں چوہدری افتخار سے لیکر ایک چپڑاسی تک نے اپنے اپنے کارندے پالے ہوئے ہیں جو وقت پڑنے پر ایک دوسرے کے کام آتے ہیں۔ نوازشریف اگر چوہدری افتخار کے لیے لانگ مارچ کر سکتا ہے تو کیا سمجھتی ہیں کہ چوہدری افتخار اسکو ری ٹرن نہیں کرے گا؟
                    ہمارا معاشرہ بہت بری طرح کرپشن کا شکار ہوچکا ہے۔ ہمارا نظام تعلیم ناقص، ہمارے ادارے کرپٹ، ہمارے پاس فقط جھوٹے نعروں اور جھوٹی محبِ وطنی کے سوا کچھ نہیں۔ہم حقیقت کو دیکھنا ہی نہیں چاہتے، گستاخی معاف، ہمارا معاشرہ منافقت کی حد تک گر چکا ہے، ہم ساٹھ سال سے رونا رو رہے ہیں کہ حالات نہیں بدلتے، مگر ہم ان حالات کو بدلنے کے لیے خود کچھ نہیں کرتے، بلکہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے تماشا دیکھ رہے کہ کوئی آئے گا جو ہمارے حالات بدلے گا،ہم لوگ شخصیت پرست ہیں، ایسے معاشرے کو ایک امیرزادہ جس کو اپنا مفاد ہو، کبھی درست نہیں کرسکتا۔
                    tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
                    tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

                    Comment


                    • #40
                      Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

                      اچھا اچھا آپ "خبر ناک "والے بندے کی بات کر رہی ہیں
                      اس بندے کے اس پروگرام میں کئی افراد کی شمولیت کے باوجود وہ بات نہیں جو اکیلے"عزیزی"کے پروگرام میں ہے
                      جی ہاں مجھ سے یہ بیوقوفی بھی سرزد ہوچکی ہے کہ میں ضیاءالحق کے نعرے لگانے والا تھا لیکن وہ کم عمری اور ناسمجھی کی عمر تھی شائد اس لئے کچھ خاص سمجھ بوجھ نہیں تھی
                      میری بات تو واضح تھی لیکن آپ نے غور نہیں کیا
                      جب میں نے تحریر کیا کہ "شرفو گدھے"نے سمجھایا کہ ایک وزیر اعظم کی ہتک کیا ہوتی ہے تو اس کا واضح مطلب ہے کہ میں نواز شریف سے متاثر ہوں :)۔
                      اس وقت صرف اور صرف نواز شریف ہی سے اُمید یں وابستہ ہیں۔
                      :star1:

                      Comment


                      • #41
                        Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

                        Originally posted by S.A.Z View Post
                        ا
                        اس وقت صرف اور صرف نواز شریف ہی سے اُمید یں وابستہ ہیں۔
                        اور میں یہ کہتا ہوں کہ آپ جیسے لوگ کبھی بھی پاکستان کے لیے مخلص نہیں ہو سکتے جو ایسے لٹیرے سے امیدیں وابستہ رکھے ہوئے ہیں۔آپ تاریخ سے سبق نہ سیکھنے والوں میں سے ہیں۔ اور جب سیاسی میدان میں اگر تاریخ سے سبق نہ سیکھا جائے تو وہی کچھ ہوتا ہے جو ہمارے ہاںہو رہا ہے۔ اگر خدا نخواستہ وہ کامیاب ہو گیا تو یہ پاکستان کی انتہا درجے کی بدقسمتی ہو گی!
                        یہی الفاظ میں نے اس واقت کہے تھے جب پیپلزپارٹی برسراقتدار آئی تھی۔ میرے الفاظ کی تلخی پر پیشگی معذرت!۔
                        tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
                        tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

                        Comment


                        • #42
                          Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

                          Originally posted by Masood View Post


                          اور میں یہ کہتا ہوں کہ آپ جیسے لوگ کبھی بھی پاکستان کے لیے مخلص نہیں ہو سکتے جو ایسے لٹیرے سے امیدیں وابستہ رکھے ہوئے ہیں۔آپ تاریخ سے سبق نہ سیکھنے والوں میں سے ہیں۔ اور جب سیاسی میدان میں اگر تاریخ سے سبق نہ سیکھا جائے تو وہی کچھ ہوتا ہے جو ہمارے ہاںہو رہا ہے۔ اگر خدا نخواستہ وہ کامیاب ہو گیا تو یہ پاکستان کی انتہا درجے کی بدقسمتی ہو گی!
                          یہی الفاظ میں نے اس واقت کہے تھے جب پیپلزپارٹی برسراقتدار آئی تھی۔ میرے الفاظ کی تلخی پر پیشگی معذرت!۔
                          محترم مسعود بھائی آپ کی باتیں میں بھی پڑھ رہا ہوں لیکن آپ کی کسی بھی بات کو موضوع بحث نہیں لایا کہ سارہ جی کا تھریڈ ہماری باتوں کی نظر ہوجائے گا
                          میں ہوائی قلعے بنانے والوں میں سےنہیں اسی زمین پر رہتا ہوں اور اسی زمین کے اچھے بروں میں سے اپنی راہ بنانے کا قائل ہوں۔"میرے خیال میں اس آنے والے الیکشن میں اگر نواز شریف کو کامیاب نہ ہونے دیا گیا پاکستانیوں کے ساتھ اس سے بڑا ہاتھ پچھلے بیس سالوں میں کبھی نہیں ہوا ہوگا۔
                          معذرت وغیرہ کی قطعی کوئی ضرورت نہیں نہ تو مشرف آپ کا سگا ہے اور نہ ہی نواز شریف میرا۔
                          بہتر ہے کہ آپ اس موضوع کے لئے اپنا کوئی تھریڈ شروع کریں وہاں تسلی سے بات ہوگی یہ بات واضح ہے کہ نہ آپ مجھے قائل کر سکیں گے نہ میں آپ کو لیکن ہوسکتا ہے ہماری باتوں سے کسی تیسرے کو کسی نتیجے پر پہنچنے میں آسانی ہو
                          Last edited by S.Athar; 6 December 2011, 18:00.
                          :star1:

                          Comment


                          • #43
                            Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

                            /
                            Originally posted by saraah View Post




                            آپ بھی بریانی انجوائے کریں جمیل بھائی :dance2:
                            آپ بہت معصوم اور سادہ ہیں جوبریانی کے پیچھے چھپی سیاست اور کاروباری ڈیلنگز کو نہیں سمجھتیں ۔* بحرحال جنت آپ جیسے سادہ لوگوں کے لئے ہی* ہے ۔۔
                            Last edited by Jamil Akhter; 6 December 2011, 21:39.
                            ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                            سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                            Comment


                            • #44
                              Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

                              Originally posted by Masood View Post
                              ضیاالحق کے عامرانہ اور ظالمانہ دورِ حکومت کے بعد پاکستانی عوام ایک "مسیحا" کی تلاش میں تھی، وہ دور ایسا تھا کہ عوام ایک آخری امید کی کرن کی طرف دیکھ رہے تھی۔ انہیں یہ کرن بینظیر کی صورت میں ملی۔ بے نظیر کا انتخاب شاید اس لیے بھی ناگزیر تھا کہ ضیاالحق نے عوامی لیڈر ذوالفقارعلی بھٹو کی حکومت کا جس انداز میں تختہ الٹا تھا، اس پر عوام خود ضیا کی موت کی دعائیں مانگتی تھی۔ لہذا بے نظیر کے لیے ایک اسٹیج سیٹ تھا حکومت میں آنے کے لیے۔ عوام کو یہ امید تھی کہ وہ ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ اور عوامی لیڈر کی بیٹی ہے، اُسکے دل میں عوام کا دکھ درد ہے، وہ پاکستان کو صحیح سمت کی جانب گامزن کر سکتی ہے۔
                              اُسکا پہلا دورحکومت اتنا برا نہیں تھا۔ یا یوں کہنا چاہیے کہ اس کی حکومت کی ابتدا بہتر تھی۔ جب تک آصف علی زرداری اسکی زندگی میں نہیں آیا تھا،اسکی سیاست سکینڈلز سے پاک تھی۔ زرداری نے اس کی حکومت میں مفادپرستی کی ابتدااور انتہا کی۔ کرپشن پھلنا پھولنا شروع ہوئی اور اسکا فائدہ اٹھا کر لاہور کے ایک سرمایہ دار، جسکی نسبت کہاجاتا تھا کہ اسے بولنے کی تمیز نہیں وہ پاکستان کا وزیر اعظم بنا۔
                              پھر اسی طرح اگلے چند سال تک کبھی ایک کرپٹ آتا کبھی دوسرا کرپٹ آجاتا۔ پاکستان کی بدتری، بدحالی اور معاشی تباہکاری کی یہ حالت تھی کہ 1989 میں ہم اگر ڈنمارک سے پیسے پاکستان بھیجتے تھے تو ایک سو روپے کے لیے 75 ڈینش کراؤن دینے پڑتے تھے، جب نوازشریف کا تختہ الٹا گیا 1999 میں توایک سوروپے کے لیے 20 کراؤن دینے پڑے۔ اس قدر ڈی والیو ایشن ہوئی پاکستانیت کی! اور یہ ہماری جمہوری حکومتوں کی کرم نوازی تھی۔ اس قدر کرپشن، اسکینڈلز اور ابتری کسی دور میں نہ دیکھنے میں آئے تھی، جتنی بے نظیر اور نوازشریف کی حکومتوں کے دوران دیکھنے میں آئی تھی۔ عوام میں بے حسی کی ابتدا یہ دور تھے، معاشی،سماجی، اخلاقی، نظریاتی بدتری ان ادوار کی پیداوار ہے۔ بے نظیر نے بھی اسی سیاست کو اپنا لیا جو پاکستان میں "کھیلی" جاتی تھی۔ان دونوں نے ایک نیا کلچر کو جنم دیا کہ اپنا جتنا سرمایہ ہے بیرون ملک جمع کرادو، مفادات کی میز پر مفاہمت کرلو، جتنا لوٹ سکتے ہیں لوٹ لو، اور جب مفاد پڑے تو گدھے کو بھی باپ بنا لو۔ یہ بے نظیر ہے تھی جس نے برطانوی اخباروں میں بیان دیا تھا کہ ہندوستان کو چاہیے پاکستان پر حملہ کردے!
                              پچھلے 20 سالوں میں ہمیں جو لیڈر ملے ان میں دو بار بے نظیر اور دو بار نوازشریف تھا، جنکی حکومتوں کی ایک ہلکی سی جھلک میں اوپر دے چکا ہوں۔ پاکستانی عوام ان جمہوری حکومتوں کے ہاتھوں اس قدر تباہ و برباد ہو چکی تھی کہ ایک بار پھر سے کسی مسیحا کا انتظار تھا۔ یہ وہ پہلا دور تھا جب پاکستانی عوام آرمی کی طرف دیکھ رہی تھی کہ اگر کوئی کچھ کر سکتا ہے تو فوج ہی کر سکتی ہے۔ اِن حالات میں جب مشرف نے نواز حکومت کا تختہ الٹا تو بڑے بڑے فوج سے نفرت کرنے والوں نے جمہورت سے آزادی پر سکھ کا سانس لیا! مشرف نے اپنی حکومت کا آغاز احتساب پر رکھا اور یہی وجہ ہے کہ خاص کر عوام میں امید کی ایک نئی کرن پھوٹی، اس پر جو اس نے "شفٹ پاور ٹو رووٹ" کے تحت لوکل سطح پر ناظمین کا انتظام شروع کیاوہ بھی قابلِ تعریف امر تھا۔ اس نے سارک کانفرنس میں دنیا کی سب سے بڑی جمہوری حکومت کے نمائیندہ حکمران واجپائی کو سیاسی میدان میں شکست دی، وہ اسکی ماہرانہ لیڈرشپ کی مثال تھا۔ اس کا آگرہ جا کر واجپائی کو للکارنا، واجپائی کے لیے ناقابل برداشت شکست سے کم نہ تھا۔ اکبر علی بگتی کا قتل ایک عظیم کارنامہ ہے، لال مسجد کے نام نہاد مسلمانوں پر ہاتھ ڈالنا، مشرف کا اچھا قدم تھا۔
                              جو بات مشرف کے لیے زہرِ مہلک ثابت ہوئی، وہ گیارہ ستمبر کا واقع تھا! اس واقع نے نہ صرف امریکہ کی سیاست میں ہلچل مچا دی، بلکہ پوری دنیا نے ایک نئی کروٹ لی۔ ہمارے ہاں لوگ ایک چھوٹے پرسپیکٹیو پر دیکھنے کے عادی ہیں، ہمارے ہاں ایک چھوٹی سی دنیا ہے جس میں ہم مقید ہیں ، ہم عالمی سطح پر دیکھنے کے عادی نہیں۔ گیارہ ستمبر کی سازش کا سب سے بڑا شکار پاکستان ہوا تھا۔ یہاں تک کہ ہندوستان امریکہ کے قدم چومنے لگا کہ میں تمہیں زمین دیتا ہوں اپنی فوج دیتا ہوں تم پاکستان پر بھی حملہ کرو! ایسے حالات میں اگر خدا نخواستہ پاکستان میں کسی جذباتی لیڈر کی حکومت ہوتی، تو شاید پاکستان نیست سے نابود ہو چکا ہوتا۔ اُن حالات میں مشرف نے ایک بار پھر اپنے اچھے لیڈر ہونے کا ثبوت دیا اور دن بدن، لمحہ بہ لمحہ بگڑتے ہوئے حالات کو جائز ناجائز طور پر سنبھالا! میں یہ بالکل نہیں کہتا کہ اس نے غلطیاں نہیں کیں، مگر ان حالات میں سارا آپ اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کوئی بھی ہوتا، وہ کیا کرتا؟؟؟؟
                              عمران خان کی نسبت میں اس لیے پرامید نہیں ہوں کہ عمران بذاتِ خود ایک سرمایہ دار ہے۔ اور میرے نذدیک پاکستان کا سب سے بڑا مسلہ ہی سرمایہ دارانہ سوچ ہے۔ ہم آج بھی صدیوں پرانے نظام میں جکڑے ہوئے ہیں۔ عمران کی سوچ درست سہی، مگر اسے شاید اس بات کا علم نہیں کہ اس کا مقابلہ کس سے ہے۔ اس نظام سے جس نے پاکستان کا ریزہ ریزہ مقید کررکھا ہے۔ اس کا سامنا اس کرپٹ معاشرے سے ہے جہاں ہر انسان داؤ پر لگا ہواہے۔ جہاں چوہدری افتخار سے لیکر ایک چپڑاسی تک نے اپنے اپنے کارندے پالے ہوئے ہیں جو وقت پڑنے پر ایک دوسرے کے کام آتے ہیں۔ نوازشریف اگر چوہدری افتخار کے لیے لانگ مارچ کر سکتا ہے تو کیا سمجھتی ہیں کہ چوہدری افتخار اسکو ری ٹرن نہیں کرے گا؟
                              ہمارا معاشرہ بہت بری طرح کرپشن کا شکار ہوچکا ہے۔ ہمارا نظام تعلیم ناقص، ہمارے ادارے کرپٹ، ہمارے پاس فقط جھوٹے نعروں اور جھوٹی محبِ وطنی کے سوا کچھ نہیں۔ہم حقیقت کو دیکھنا ہی نہیں چاہتے، گستاخی معاف، ہمارا معاشرہ منافقت کی حد تک گر چکا ہے، ہم ساٹھ سال سے رونا رو رہے ہیں کہ حالات نہیں بدلتے، مگر ہم ان حالات کو بدلنے کے لیے خود کچھ نہیں کرتے، بلکہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے تماشا دیکھ رہے کہ کوئی آئے گا جو ہمارے حالات بدلے گا،ہم لوگ شخصیت پرست ہیں، ایسے معاشرے کو ایک امیرزادہ جس کو اپنا مفاد ہو، کبھی درست نہیں کرسکتا۔
                              ہممممم ٹھیک۔۔۔ان شارٹ بے نظیراپنے شوہر کے باعث مفید رول پلے نا کر سکی ۔۔اور آپ نام نہاد جمہوری حکومت کے خلاف ہیں آمریت کو بہتر سمجھتے ہیں ۔۔۔اور مشرف نے بھی کچھ غلطیاں کیں تو کیا فرق پڑتا ہے دوسرے کون سے سے دودھ کے دھلے ہیں ،۔۔۔رائٹ؟
                              اچھا تو عمران خان کو ابھی ازمایا کہاں گیا ہے کہتے ہیں آزمائے کو آزمانا حماقت ہے بلکہ میں نے کہیں پڑھا کہ اسکی اپنی فیملی لائف بھی اس لیے خراب ہوئی کہ وہ ملک کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہے
                              ویسے پچھلے دنوں کسی پروگرام میں حسن نثار اور شیخ رشید کی گفتگو کا لب لباب بھی یہی تھا ،،،مگر وہ عمران خان کو پازیٹو لے رہے تھے


                              میں سیر ھاصل تبصرہ نہیں کر سکتی کیونکہ میرا سیاست کے بارے علم محدود ہے بلکہ بہت ہی محدود ہے اور میں خود اب اپنی جانکاری کے لیے آپ سب سے پوچھ رہی ہوں اس لیے بہت سی باتوں کو گہرائی سے نہیں جانتی اور جو آپ نے پوچھا کہ میں اپنے دل پہ ہاتھ رکھ کہ بتاوں کہ مشرف کیا کرتا تو میں واقعی نہیں بتا سکتی۔
                              شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                              Comment


                              • #45
                                Re: تھوڑی سیاست ہو جائے

                                Originally posted by S.A.Z View Post
                                اچھا اچھا آپ "خبر ناک "والے بندے کی بات کر رہی ہیں
                                اس بندے کے اس پروگرام میں کئی افراد کی شمولیت کے باوجود وہ بات نہیں جو اکیلے"عزیزی"کے پروگرام میں ہے
                                جی ہاں مجھ سے یہ بیوقوفی بھی سرزد ہوچکی ہے کہ میں ضیاءالحق کے نعرے لگانے والا تھا لیکن وہ کم عمری اور ناسمجھی کی عمر تھی شائد اس لئے کچھ خاص سمجھ بوجھ نہیں تھی
                                میری بات تو واضح تھی لیکن آپ نے غور نہیں کیا
                                جب میں نے تحریر کیا کہ "شرفو گدھے"نے سمجھایا کہ ایک وزیر اعظم کی ہتک کیا ہوتی ہے تو اس کا واضح مطلب ہے کہ میں نواز شریف سے متاثر ہوں :)۔
                                اس وقت صرف اور صرف نواز شریف ہی سے اُمید یں وابستہ ہیں۔
                                Originally posted by Masood View Post


                                اور میں یہ کہتا ہوں کہ آپ جیسے لوگ کبھی بھی پاکستان کے لیے مخلص نہیں ہو سکتے جو ایسے لٹیرے سے امیدیں وابستہ رکھے ہوئے ہیں۔آپ تاریخ سے سبق نہ سیکھنے والوں میں سے ہیں۔ اور جب سیاسی میدان میں اگر تاریخ سے سبق نہ سیکھا جائے تو وہی کچھ ہوتا ہے جو ہمارے ہاںہو رہا ہے۔ اگر خدا نخواستہ وہ کامیاب ہو گیا تو یہ پاکستان کی انتہا درجے کی بدقسمتی ہو گی!
                                یہی الفاظ میں نے اس واقت کہے تھے جب پیپلزپارٹی برسراقتدار آئی تھی۔ میرے الفاظ کی تلخی پر پیشگی معذرت!۔
                                Originally posted by S.A.Z View Post

                                محترم مسعود بھائی آپ کی باتیں میں بھی پڑھ رہا ہوں لیکن آپ کی کسی بھی بات کو موضوع بحث نہیں لایا کہ سارہ جی کا تھریڈ ہماری باتوں کی نظر ہوجائے گا
                                میں ہوائی قلعے بنانے والوں میں سےنہیں اسی زمین پر رہتا ہوں اور اسی زمین کے اچھے بروں میں سے اپنی راہ بنانے کا قائل ہوں۔"میرے خیال میں اس آنے والے الیکشن میں اگر نواز شریف کو کامیاب نہ ہونے دیا گیا پاکستانیوں کے ساتھ اس سے بڑا ہاتھ پچھلے بیس سالوں میں کبھی نہیں ہوا ہوگا۔
                                معذرت وغیرہ کی قطعی کوئی ضرورت نہیں نہ تو مشرف آپ کا سگا ہے اور نہ ہی نواز شریف میرا۔
                                بہتر ہے کہ آپ اس موضوع کے لئے اپنا کوئی تھریڈ شروع کریں وہاں تسلی سے بات ہوگی یہ بات واضح ہے کہ نہ آپ مجھے قائل کر سکیں گے نہ میں آپ کو لیکن ہوسکتا ہے ہماری باتوں سے کسی تیسرے کو کسی نتیجے پر پہنچنے میں آسانی ہو



                                نہیں اپ لوگ یہیں بات کریں میں یہی تو دیکھنا چاہتی ہوں کہ کیا متفرق آرا پائی جاتی ہیں اور وہ تیسری میں ہی کیوں نا ہوں :thmbup:
                                شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                                Comment

                                Working...
                                X