Re: Sharab
Originally posted by xenja
View Post
یہ تو میں نہ مانوں ہار والی بات ہوگئی ۔ ۔ ۔
بات شروع ہوئی تھی پینے پلانے سے اور تھریڈ شروع کرنے والے نے اس بات کی وضاحت تو پہلے ہی کردی تھی کہ شراب حرام ہے ۔ لہزا یہاں پر اسلامی لحاظ سے دو ایکسٹریمز کے ذکر کرنے کی سرے سے کوئی تُک ہی نہیں بنتی تھی ۔ ۔ ۔ اسلامی لحاظ سے دو مختلف ایکسٹریم کا ذکر اس وقت کیا جاتا ہے جب کسی مسئلہ میں واضح نص نہ ہو اور لوگ افراط و تفریط کا شکار ہوں لیکن اس کہ برعکس شراب کہ مسئلہ میں واضح نص قرآنی ہے اور موصوفہ نے اپنے سوال میں صاف وضاحت کردی تھی کہ شراب حرام ہے ۔ لیکن موصوفہ کا سوال یہ تھا کہ شراب خنزیر ہی کی طرح حرام ہونے کہ باوجود مسلمانوں میں کیوں رائج ہے ؟ یہ ہے وہ بنیادی سوال کہ جس کا جواب موصوفہ چاہتی تھیں اور اس سوال کے جواب میں جو بھی کہا جائے جتنا کچھ بھی کہا جائے ان سب کا تعلق مسلمانوں کی اعتقادی یا نظریاتی بنیاد کی بجائے عملی بد حالی سے ہی ہوسکتا ۔ ۔ ۔ اصل بات ہے کہ آپ نے اپنے رپلائی میں جس نقطہ کو بنیاد بنا کر اس موضوع پر قلم اٹھایا ہے وہ بنیادی نقطہ ہی غلط ہے اور اب آپ اس نقطہ پر مصر ہیں ۔ ۔ ۔ دیکھیے یہ کسی نے نہیں کہا کہ مسلمانوں کہ درمیان دو ایکسٹریم نقطہ ہائے نظر موجود نہیں ہیں ۔ ۔ بلکہ یہ سرے سے بحث کا عنوان ہی نہیں ہے ۔ ۔ ۔ بات کو مزید واضح کرنے کہ لیے کہہ دوں کہ محترمہ کا سوال تھا کہ لوگ شراب کی حرمت کو جانتے بوجتے ہوئے بھی کیوں پیتے ہیں ؟
لہزا اپکے بنیادی نقطہ کا تو محترمہ کہ اس سوال ہی نے قلع قمع کردیا ۔ ۔ کیونکہ آپ نے جن دو جہتوں کا ذکر کیا ہے ان کی تُک یہاں تب بنتی تھی جب محترمہ کے سوال میں اس چیز کی وضاحت مقصود ہوتی کہ آیا شراب حلال ہے یا حرام ؟یا محترمہ اس بات میں کنفیوز ہوتیں کہ کچھ لوگ جو شراب پیتے ہیں وہ آیا حلال جان کر پیتے یا ہیں یا حرام؟ مسلمانوں میں دو ایکسٹریمز موجود ہیں مگر ان کاتعلق شراب کی حلت و حرمت کہ حوالے سے لایعنی ہے ۔ ۔ ۔ ۔
بات شروع ہوئی تھی پینے پلانے سے اور تھریڈ شروع کرنے والے نے اس بات کی وضاحت تو پہلے ہی کردی تھی کہ شراب حرام ہے ۔ لہزا یہاں پر اسلامی لحاظ سے دو ایکسٹریمز کے ذکر کرنے کی سرے سے کوئی تُک ہی نہیں بنتی تھی ۔ ۔ ۔ اسلامی لحاظ سے دو مختلف ایکسٹریم کا ذکر اس وقت کیا جاتا ہے جب کسی مسئلہ میں واضح نص نہ ہو اور لوگ افراط و تفریط کا شکار ہوں لیکن اس کہ برعکس شراب کہ مسئلہ میں واضح نص قرآنی ہے اور موصوفہ نے اپنے سوال میں صاف وضاحت کردی تھی کہ شراب حرام ہے ۔ لیکن موصوفہ کا سوال یہ تھا کہ شراب خنزیر ہی کی طرح حرام ہونے کہ باوجود مسلمانوں میں کیوں رائج ہے ؟ یہ ہے وہ بنیادی سوال کہ جس کا جواب موصوفہ چاہتی تھیں اور اس سوال کے جواب میں جو بھی کہا جائے جتنا کچھ بھی کہا جائے ان سب کا تعلق مسلمانوں کی اعتقادی یا نظریاتی بنیاد کی بجائے عملی بد حالی سے ہی ہوسکتا ۔ ۔ ۔ اصل بات ہے کہ آپ نے اپنے رپلائی میں جس نقطہ کو بنیاد بنا کر اس موضوع پر قلم اٹھایا ہے وہ بنیادی نقطہ ہی غلط ہے اور اب آپ اس نقطہ پر مصر ہیں ۔ ۔ ۔ دیکھیے یہ کسی نے نہیں کہا کہ مسلمانوں کہ درمیان دو ایکسٹریم نقطہ ہائے نظر موجود نہیں ہیں ۔ ۔ بلکہ یہ سرے سے بحث کا عنوان ہی نہیں ہے ۔ ۔ ۔ بات کو مزید واضح کرنے کہ لیے کہہ دوں کہ محترمہ کا سوال تھا کہ لوگ شراب کی حرمت کو جانتے بوجتے ہوئے بھی کیوں پیتے ہیں ؟
لہزا اپکے بنیادی نقطہ کا تو محترمہ کہ اس سوال ہی نے قلع قمع کردیا ۔ ۔ کیونکہ آپ نے جن دو جہتوں کا ذکر کیا ہے ان کی تُک یہاں تب بنتی تھی جب محترمہ کے سوال میں اس چیز کی وضاحت مقصود ہوتی کہ آیا شراب حلال ہے یا حرام ؟یا محترمہ اس بات میں کنفیوز ہوتیں کہ کچھ لوگ جو شراب پیتے ہیں وہ آیا حلال جان کر پیتے یا ہیں یا حرام؟ مسلمانوں میں دو ایکسٹریمز موجود ہیں مگر ان کاتعلق شراب کی حلت و حرمت کہ حوالے سے لایعنی ہے ۔ ۔ ۔ ۔
Comment