Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

'Express yourself'

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: 'Express yourself'

    @

    وقت انسان کے لیے سب سے بڑا ڈراوا ہے۔۔وقت میری ماں اور میرے باپ کے سانسوں کا اکھڑنا ہے اور میرے گھر کا اجڑنا ہے اور میرا اکیلا پن ہے اور پھر میری جلا وطنی ہے۔اور یہاں کے ان زہریلے ہونٹوں کی جنبش ہے جن سے کچھ کم زہریلے پن کی بھیک مانگنے کے لیے مجھے اپنا سارا سینہ خالی کرنا پڑا۔۔بہت سوں نے وقت کے ڈرواے میں آکر کہا وہ خدا ہے اور کتنے ہی سوچنے والوں نے یہ سوچ کر چین پایا کہ وہ پایا ہی نہیں جاتا۔۔۔
    :(

    Comment


    • Re: 'Express yourself'

      کینسر وہ مرض ہے جس سے انسان موت سے ہی چھٹکارا پاتا ہے۔۔۔۔۔
      میں حیران ہوں کہ دل دھڑک را ہے۔۔۔۔۔۔
      اگر خدا ہے تو وہ ضرور سُنے گا۔۔۔۔۔۔
      اگر دعا قبول نہیں ہوئی تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
      میں کچھ اور لکھنا چاہتی ہوں۔۔۔۔۔
      میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

      Comment


      • Re: 'Express yourself'

        Originally posted by crystal_thinking View Post
        کینسر وہ مرض ہے جس سے انسان موت سے ہی چھٹکارا پاتا ہے۔۔۔۔۔
        میں حیران ہوں کہ دل دھڑک را ہے۔۔۔۔۔۔
        اگر خدا ہے تو وہ ضرور سُنے گا۔۔۔۔۔۔
        اگر دعا قبول نہیں ہوئی تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
        میں کچھ اور لکھنا چاہتی ہوں۔۔۔۔۔

        نہیں جی اب ایسا بھی نہیں ہے اگر کینسر کی ابتدائی سٹیج پہ ہی تشخیص ہو جائے تو اس سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے بذریعہ کیموتھراپی یا بذریعہ ادوایات لیکن ایک دفعہ ہ میٹا ستیٹک سٹیج میں چلا جائے جب اس کے میٹس جگر میں چلے جائیں تو پھر موت ہی اخری علاج ہے۔۔باقی دعا پہلے کبھی کون سا قبول ہوئی کسی کی جون ایلیا صاحب نے تلملا کر یوں ہی نہیں کہا تھا کہ اسمان ازل سے خاموش ہے یعنی بقول ان کے ؎
        آسمان خموشی جاوید
        میں بھی اب لب نہیں ہلانے کا
        :(

        Comment


        • Re: 'Express yourself'

          :alhamd:
          لو جی سارے مہنے کی محنت غارت ہو گئی۔۔اج پورے مہینے کی تنخواہ گئی۔۔بنک سے واپسی پہ میں چنگ چی پہ بیٹھ کے مزے سے ایس ایم ایس کر رہا تھا۔۔کے کسی کمبخت نے موقع دیکھ کر جیب خالی کر دی سارا دن تو مجھے احساس ہی نہیں ہوا ابھی میں نے جیب کی تلاشی لی تواس امر کا ادراک ہوا کہ اس کی کسر باقی تھی



          :lol
          :(

          Comment


          • Re: 'Express yourself'

            Originally posted by Dr Faustus View Post



            نہیں جی اب ایسا بھی نہیں ہے اگر کینسر کی ابتدائی سٹیج پہ ہی تشخیص ہو جائے تو اس سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے بذریعہ کیموتھراپی یا بذریعہ ادوایات لیکن ایک دفعہ ہ میٹا ستیٹک سٹیج میں چلا جائے جب اس کے میٹس جگر میں چلے جائیں تو پھر موت ہی اخری علاج ہے۔۔باقی دعا پہلے کبھی کون سا قبول ہوئی کسی کی جون ایلیا صاحب نے تلملا کر یوں ہی نہیں کہا تھا کہ اسمان ازل سے خاموش ہے یعنی بقول ان کے ؎
            آسمان خموشی جاوید
            میں بھی اب لب نہیں ہلانے کا
            میں اُس کینسر کی بات نہیں کر ری جس کی آپ کر رے ہو۔۔۔۔ میں اُس کینسر کی بات کر ری ہوں جس کو میں نے اب جانا ہے۔۔۔۔
            اور آپ سے کس نے کہہ دیا کہ دُعا قبول نہیں ہوتی۔۔۔۔ میری تو ہوتی ہے۔۔۔۔ اور اس بار بھی ہوئے گی
            میرے لیے آسمان خاموش نہیں ہے۔۔۔۔ میں صرف اپنی غلطی کی نتیجہ بھگت ری ہوں۔۔۔۔۔ اور اصلاح کر ری ہوں اور دعا سے مدد مانگ ری۔۔۔۔
            میری دعا ضرور قبول ہوئے گی بس تھوڑا صبر اور حوصلہ
            میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

            Comment


            • Re: 'Express yourself'

              Originally posted by crystal_thinking View Post


              میں اُس کینسر کی بات نہیں کر ری جس کی آپ کر رے ہو۔۔۔۔ میں اُس کینسر کی بات کر ری ہوں جس کو میں نے اب جانا ہے۔۔۔۔
              اور آپ سے کس نے کہہ دیا کہ دُعا قبول نہیں ہوتی۔۔۔۔ میری تو ہوتی ہے۔۔۔۔ اور اس بار بھی ہوئے گی
              میرے لیے آسمان خاموش نہیں ہے۔۔۔۔ میں صرف اپنی غلطی کی نتیجہ بھگت ری ہوں۔۔۔۔۔ اور اصلاح کر ری ہوں اور دعا سے مدد مانگ ری۔۔۔۔
              میری دعا ضرور قبول ہوئے گی بس تھوڑا صبر اور حوصلہ

              گونگے دی رمز گونگے دی ماں ہی جانے
              :lol

              تواڈیاں گلاں ساڈی سمجھ وچوں باہر نے خیر یہی کہہ سکتے۔۔سب کا بھلا ہو سب کی خیر



              :(

              Comment


              • Re: 'Express yourself'

                Originally posted by Dr Faustus View Post
                :alhamd:
                لو جی سارے مہنے کی محنت غارت ہو گئی۔۔اج پورے مہینے کی تنخواہ گئی۔۔بنک سے واپسی پہ میں چنگ چی پہ بیٹھ کے مزے سے ایس ایم ایس کر رہا تھا۔۔کے کسی کمبخت نے موقع دیکھ کر جیب خالی کر دی سارا دن تو مجھے احساس ہی نہیں ہوا ابھی میں نے جیب کی تلاشی لی تواس امر کا ادراک ہوا کہ اس کی کسر باقی تھی



                :lol
                372-haha372-haha اسی کو توکہتے ہیں، پاکستان کا مطلب کیا، جو کچھ ملے کھائی جا
                tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
                tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

                Comment


                • Re: 'Express yourself'

                  Originally posted by Dr Faustus View Post



                  نہیں جی اب ایسا بھی نہیں ہے اگر کینسر کی ابتدائی سٹیج پہ ہی تشخیص ہو جائے تو اس سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے بذریعہ کیموتھراپی یا بذریعہ ادوایات لیکن ایک دفعہ ہ میٹا ستیٹک سٹیج میں چلا جائے جب اس کے میٹس جگر میں چلے جائیں تو پھر موت ہی اخری علاج ہے۔۔باقی دعا پہلے کبھی کون سا قبول ہوئی کسی کی جون ایلیا صاحب نے تلملا کر یوں ہی نہیں کہا تھا کہ اسمان ازل سے خاموش ہے یعنی بقول ان کے ؎
                  آسمان خموشی جاوید
                  میں بھی اب لب نہیں ہلانے کا
                  شاعروں کی باتیں اکثراوقات شرک کی جانب لے جاتی ہیں صاحب، ورنہ دعاؤں کی قبولیت ایک لازمی امر ہے بشرطیکہ دعا اس سے کی جائے جسکے متعلق یقین ہوکہ وہی ایک ہے جو دعاؤں کو سنتا اور انہیں پورا کرتا ہے۔ اگر دعا قبول نہیں ہو رہی تو ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ وہ کون سی وجہ ہے کہ ہماری دعا قبول نہیں ہو رہی،
                  ایک ہنٹ: کیا ہم نے اللہ کے کام کیے ہیں جو اللہ ہمارے کام کریگا اور ہماری دعاؤں کو سنے گا؟؟؟؟؟!۔
                  tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
                  tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

                  Comment


                  • Re: 'Express yourself'

                    Originally posted by Masood View Post


                    شاعروں کی باتیں اکثراوقات شرک کی جانب لے جاتی ہیں صاحب، ورنہ دعاؤں کی قبولیت ایک لازمی امر ہے بشرطیکہ دعا اس سے کی جائے جسکے متعلق یقین ہوکہ وہی ایک ہے جو دعاؤں کو سنتا اور انہیں پورا کرتا ہے۔ اگر دعا قبول نہیں ہو رہی تو ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ وہ کون سی وجہ ہے کہ ہماری دعا قبول نہیں ہو رہی،
                    ایک ہنٹ: کیا ہم نے اللہ کے کام کیے ہیں جو اللہ ہمارے کام کریگا اور ہماری دعاؤں کو سنے گا؟؟؟؟؟!۔

                    یہی وہ سوچ ہے جس کو لیکر ہم کہیں صدیوں سے فکری انطاط اور ذہنی زوال سے دوچار ہیں۔۔میرے بھائی بھوک لگی ہو تو روٹی چاہیے ہوتی دعا نہیں۔۔ بمیار ہو تو دعا نہین دوا چاہیے اب اگر دعا ئیں قبول ہونا شروع ہو جائے تو گستاخ فلم کا پروڈیوسر کتنی ہی دفعہ مر چکا ہوتا یرمیاہ نبی کی بد دعاوں سے بنو کد نصر کی صحت پہ کیا اثر پڑا تھا۔ اور پوری امت مسلمہ جو رو رو کر پانچ وقت دعائیں مانگتی وہ سب کہ سب منافق نہیں ہیں پھر کسی کی دعا قبول کیوں نہیں ہوتی؟۔۔ہ بات سولہ انے درست ہے کہ اسمان خاموشی جاوید۔۔باقی رہ گئی اپ کی بات تو جناب کوئ کام اتفاق سے ہوگیا تو زور و شور سے تبلیغ کی جاتی کہ جناب یہ دعا قبول ہوئی اور اگر نہ ہو تو اسے مشیت ایزدی قرار دے کر بھلا بھی دیا جاتا ہے۔اب جزباتی طور پہ اپ بچے نہیں رہے کہ بات بات پہ ہاتھ اٹھا دیں منافقت کی بھی حد ہوتی ایک طرف علامہ اقبال کو زور و شور سے کو ٹ کیا جاتا کہ ‘‘ خودی کو بلند کر اتنا’’ اور دوسری طرف ذرا سے ھالات برہم ہوئے نہیں اور ادھر لوٹا اور مصلیٰ نکل ایا بھاڑ میں گئی خودی۔
                    ،
                    :(

                    Comment


                    • Re: 'Express yourself'

                      @


                      aj bohat khush hoon Mein
                      :(

                      Comment


                      • Re: 'Express yourself'

                        میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

                        Comment


                        • Re: 'Express yourself'

                          baniaz khan i miss u alot :'(
                          میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

                          Comment


                          • Re: 'Express yourself'

                            Originally posted by Dr Faustus View Post

                            یہی وہ سوچ ہے جس کو لیکر ہم کہیں صدیوں سے فکری انطاط اور ذہنی زوال سے دوچار ہیں۔۔میرے بھائی بھوک لگی ہو تو روٹی چاہیے ہوتی دعا نہیں۔۔ بمیار ہو تو دعا نہین دوا چاہیے اب اگر دعا ئیں قبول ہونا شروع ہو جائے تو گستاخ فلم کا پروڈیوسر کتنی ہی دفعہ مر چکا ہوتا یرمیاہ نبی کی بد دعاوں سے بنو کد نصر کی صحت پہ کیا اثر پڑا تھا۔ اور پوری امت مسلمہ جو رو رو کر پانچ وقت دعائیں مانگتی وہ سب کہ سب منافق نہیں ہیں پھر کسی کی دعا قبول کیوں نہیں ہوتی؟۔۔ہ بات سولہ انے درست ہے کہ اسمان خاموشی جاوید۔۔باقی رہ گئی اپ کی بات تو جناب کوئ کام اتفاق سے ہوگیا تو زور و شور سے تبلیغ کی جاتی کہ جناب یہ دعا قبول ہوئی اور اگر نہ ہو تو اسے مشیت ایزدی قرار دے کر بھلا بھی دیا جاتا ہے۔اب جزباتی طور پہ اپ بچے نہیں رہے کہ بات بات پہ ہاتھ اٹھا دیں منافقت کی بھی حد ہوتی ایک طرف علامہ اقبال کو زور و شور سے کو ٹ کیا جاتا کہ ‘‘ خودی کو بلند کر اتنا’’ اور دوسری طرف ذرا سے ھالات برہم ہوئے نہیں اور ادھر لوٹا اور مصلیٰ نکل ایا بھاڑ میں گئی خودی۔
                            ،
                            پہلی بات تو یہ ہےمیرے بھائی کہ ہمارافکر انحطاط اور ذہنی زوال اس وجہ سے نہیں کہ ُکیا ہم نے اللہ کے کام کیے ہیں جو اللہ ہمارے کام کرے گا ؛بلکہ اس وجہ سے ہے کہ ہم نے یہ سوچ سوچنی ہی چھوڑ دی ہے کہ ہم اللہ کی راہ میں کر ہی کیا رہے ہیں؟۔ اللہ نے جو شریعت ہمیں دی ہے اس میں انفرسٹریکچرکی بنیاد ہی ایسی ہے کہ انسان روٹی کھائے بھی تو اسے الحمداللہ کہنا یاد رہے کہ جو بھی دیا ہے اللہ نے دیا ہے۔ دنیا میں ہزاروں لوگ روزانہ مرتے ہیں اعلیٰ ترین ادویات کی موجودگی میں۔ کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ دوائیں ان کو بچا کیوں نہیں سکتیں؟۔ دوسری بات یہ کہ کوئی نبی کسی کے حق میں انفرادی بددعا نہیں کرتا۔ بلکہ نبی اپنی امت کے لیے اُس وقت تک بددعا نہیں کرسکتا جب تک اس پر حجت قائم نہ ہو جائے، کیا موسیٰ ؑ نے فرعون کے لیے بددعا کی تھی؟ کیا محمد ﷺ نے ابوجہل کے لیے بددعا کی تھی؟
                            انبیا کی شان بددعاکرنے کی نہیں، بلکہ بدبختوں کے حق میں دعا کرنے کی ہے کہ اللہ اسے سیدھا راستہ دکھا دے، اور سیدھا راستہ اسی کو ملتا ہے، جسے حق اور سچ کو جاننے کی توفیق ہوتی ہے۔ رہی بات امت کی تو ایک انتہائی تلخ اور تکلیف دہ بات کہوں گا، ہم مسلمانوں کی اکثریت منافق ہے! عرب منافق ہیں، عجم منافق ہیں۔ سعودی عرب امریکہ کو 6 فیصد بجٹ کی رقم دے اور وہی رقم مسلمانوں کو افغانستان میں مارنے کے لیے استعمال کی جائے، کیا یہ منافقت نہیں؟ متحدہ عرب امارات کے شیخ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے ہر اُس واہیات کا سہارا لیں اور پھر کہیں کہ اللہ ہماری دعائیں نہیں سنتا۔ مانچسٹرسٹی جیسے گھٹیا کلب پر روزانہ کڑوڑوں روپیہ خرچ کیا جا رہا ہے، اور اسی گرونڈ پر جسے اتحاد سٹیڈیم کہا جاتا ہے، وہاں پر وہی ٹیم جو عربوں کے روپے سے پل رہی ہے ، اس کے میچ سے پہلے برطانوی فوج کی پریڈ کی جائے وہ برطانوی فوج جو عراق اور افغانستان میں مسلمانوں کو چن چن کر قتل کر رہی ہے، کیا یہ منافقت نہیں؟؟
                            آپ نے خود کرنٹ افیئرز میں حسن نثار کا ایک مضمون پوسٹ کیا ہے، پاکستان پورنوگرافی دیکھنے والے میں آگے آگے ہے، کیبل پر پورنوگرافی چلتی ہے، کیا اسکے باوجود ہم چاہتے ہیں اللہ ہمارے دعاؤں کو سنے؟ کیا ابھی بھی ہمیں اپنی منافقت کی بو نہیں آئی؟؟؟؟
                            ہمارے ہاں یہ کنسپٹ پایا جاتا ہے کہ اپنے دوست کا ساتھ دو، چاہے وہ کتنا بھی بڑا جھوٹا کیوں نہ ہو۔ کیا یہ منافقت نہیں؟ کیا جھوٹ کا ساتھ دیکر ہم چاہتے ہیں اللہ ہمارا ساتھ دے؟
                            ہمارے ملک کے کتنے امام، پروفیسر، عالم، فاضل ، مولوی ہیں جن میں اتنی قابلیت ہے کہ وہ اللہ کا پیغام دنیا میں پھیلائیں؟ کتنے ایسے ہیں جو ویلیم کیمبل، جمی سوایگرٹ جیسے پادریوں کے بکواس کا جواب دیں؟ ہمارے علما میں صرف آپس میں لڑنے کا علم ہے، وہ دوسروں کا مقابلہ کیا کریں گے۔ کیا ہم نے اللہ کا پیغام دنیا میں پھیلایا ہے؟ اگر اسکا جواب نہیں میں ہے تو سمجھ لیجیے کہ یہی وہ سب سے بڑی وجہ ہے کہ ہماری دعاؤں میں اثر نہیں!
                            ہماری مثال بھی ان یہودیوں کی سی ہے جنہوں نے جب دعا کی کہ اللہ ہمیں کھانے کو بھیج تو اللہ نے ان کے لیے من و سلویٰ بھیجا، مگر جب اللہ نے ان سے کہا کہ اب اس شہر میں داخل ہو جاؤ اور جنگ کر کے اسے حاصل کر لو تو تن پسند یہودی ایک طرف بیٹھ رہے کہ موسی اور موسی کا خدا جا کر جنگ کرے ہم میں تو جنگ کی طاقت نہیں۔ کیا اللہ ایسی قوم کو اپنی شریعت کا محافظ رکھتا؟ کیا ہم ان یہودیوں سے مختلف ہیں؟
                            ہم لوگ فخر سے اپنے آپ کو حجاج کہلواتے ہیں، سال ہا سال حج پر جاتے ہیں، کھجوروں اور آب زمزم کو تبرک بنا کر ڈھیروں کی تعداد میں لاتے ہیں، کبھی ہم نے قرآن لا کر اپنے غیر مسلم پڑوسی کو دیا ہے کہ شاید اسکے کانوں تک اللہ کا پیغام پہنچ جائے اور وہ صراط مستقیم کو پا لے؟ ہرگز نہیں۔
                            اور اقبال نے جس خودی کا ذکر کیا تھا، اس کا مآخذ بھی قرآن ہی ہے، جس میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ دیکھو ہماری یاد سے غافل نہ ہو جانا، جو ہماری یاد سے غافل ہوا ہم نے اسے اسکی ذات سے غافل کر دیا۔

                            Last edited by Masood; 6 December 2012, 01:45.
                            tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
                            tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

                            Comment


                            • Re: 'Express yourself'

                              Originally posted by Dr Faustus View Post



                              گونگے دی رمز گونگے دی ماں ہی جانے
                              :lol

                              تواڈیاں گلاں ساڈی سمجھ وچوں باہر نے خیر یہی کہہ سکتے۔۔سب کا بھلا ہو سب کی خیر





                              O God you are so funny yar mood refresh kardia *goongy di maa:lol

                              ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                              سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                              Comment


                              • Re: 'Express yourself'

                                Originally posted by Masood View Post


                                Originally posted by Masood View Post
                                پہلی بات تو یہ ہےمیرے بھائی کہ ہمارافکر انحطاط اور ذہنی زوال اس وجہ سے نہیں کہ ُکیا ہم نے اللہ کے کام کیے ہیں جو اللہ ہمارے کام کرے گا ؛بلکہ اس وجہ سے ہے کہ ہم نے یہ سوچ سوچنی ہی چھوڑ دی ہے کہ ہم اللہ کی راہ میں کر ہی کیا رہے ہیں؟۔ اللہ نے جو شریعت ہمیں دی ہے اس میں انفرسٹریکچرکی بنیاد ہی ایسی ہے کہ انسان روٹی کھائے بھی تو اسے الحمداللہ کہنا یاد رہے کہ جو بھی دیا ہے اللہ نے دیا ہے۔ دنیا میں ہزاروں لوگ روزانہ مرتے ہیں اعلیٰ ترین ادویات کی موجودگی میں۔ کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ دوائیں ان کو بچا کیوں نہیں سکتیں؟۔ دوسری بات یہ کہ کوئی نبی کسی کے حق میں انفرادی بددعا نہیں کرتا۔ بلکہ نبی اپنی امت کے لیے اُس وقت تک بددعا نہیں کرسکتا جب تک اس پر حجت قائم نہ ہو جائے، کیا موسیٰ ؑ نے فرعون کے لیے بددعا کی تھی؟ کیا محمد ﷺ نے ابوجہل کے لیے بددعا کی تھی؟
                                انبیا کی شان بددعاکرنے کی نہیں، بلکہ بدبختوں کے حق میں دعا کرنے کی ہے کہ اللہ اسے سیدھا راستہ دکھا دے، اور سیدھا راستہ اسی کو ملتا ہے، جسے حق اور سچ کو جاننے کی توفیق ہوتی ہے۔ رہی بات امت کی تو ایک انتہائی تلخ اور تکلیف دہ بات کہوں گا، ہم مسلمانوں کی اکثریت منافق ہے! عرب منافق ہیں، عجم منافق ہیں۔ سعودی عرب امریکہ کو 6 فیصد بجٹ کی رقم دے اور وہی رقم مسلمانوں کو افغانستان میں مارنے کے لیے استعمال کی جائے، کیا یہ منافقت نہیں؟ متحدہ عرب امارات کے شیخ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے ہر اُس واہیات کا سہارا لیں اور پھر کہیں کہ اللہ ہماری دعائیں نہیں سنتا۔ مانچسٹرسٹی جیسے گھٹیا کلب پر روزانہ کڑوڑوں روپیہ خرچ کیا جا رہا ہے، اور اسی گرونڈ پر جسے اتحاد سٹیڈیم کہا جاتا ہے، وہاں پر وہی ٹیم جو عربوں کے روپے سے پل رہی ہے ، اس کے میچ سے پہلے برطانوی فوج کی پریڈ کی جائے وہ برطانوی فوج جو عراق اور افغانستان میں مسلمانوں کو چن چن کر قتل کر رہی ہے، کیا یہ منافقت نہیں؟؟
                                آپ نے خود کرنٹ افیئرز میں حسن نثار کا ایک مضمون پوسٹ کیا ہے، پاکستان پورنوگرافی دیکھنے والے میں آگے آگے ہے، کیبل پر پورنوگرافی چلتی ہے، کیا اسکے باوجود ہم چاہتے ہیں اللہ ہمارے دعاؤں کو سنے؟ کیا ابھی بھی ہمیں اپنی منافقت کی بو نہیں آئی؟؟؟؟
                                ہمارے ہاں یہ کنسپٹ پایا جاتا ہے کہ اپنے دوست کا ساتھ دو، چاہے وہ کتنا بھی بڑا جھوٹا کیوں نہ ہو۔ کیا یہ منافقت نہیں؟ کیا جھوٹ کا ساتھ دیکر ہم چاہتے ہیں اللہ ہمارا ساتھ دے؟
                                ہمارے ملک کے کتنے امام، پروفیسر، عالم، فاضل ، مولوی ہیں جن میں اتنی قابلیت ہے کہ وہ اللہ کا پیغام دنیا میں پھیلائیں؟ کتنے ایسے ہیں جو ویلیم کیمبل، جمی سوایگرٹ جیسے پادریوں کے بکواس کا جواب دیں؟ ہمارے علما میں صرف آپس میں لڑنے کا علم ہے، وہ دوسروں کا مقابلہ کیا کریں گے۔ کیا ہم نے اللہ کا پیغام دنیا میں پھیلایا ہے؟ اگر اسکا جواب نہیں میں ہے تو سمجھ لیجیے کہ یہی وہ سب سے بڑی وجہ ہے کہ ہماری دعاؤں میں اثر نہیں!
                                ہماری مثال بھی ان یہودیوں کی سی ہے جنہوں نے جب دعا کی کہ اللہ ہمیں کھانے کو بھیج تو اللہ نے ان کے لیے من و سلویٰ بھیجا، مگر جب اللہ نے ان سے کہا کہ اب اس شہر میں داخل ہو جاؤ اور جنگ کر کے اسے حاصل کر لو تو تن پسند یہودی ایک طرف بیٹھ رہے کہ موسی اور موسی کا خدا جا کر جنگ کرے ہم میں تو جنگ کی طاقت نہیں۔ کیا اللہ ایسی قوم کو اپنی شریعت کا محافظ رکھتا؟ کیا ہم ان یہودیوں سے مختلف ہیں؟
                                ہم لوگ فخر سے اپنے آپ کو حجاج کہلواتے ہیں، سال ہا سال حج پر جاتے ہیں، کھجوروں اور آب زمزم کو تبرک بنا کر ڈھیروں کی تعداد میں لاتے ہیں، کبھی ہم نے قرآن لا کر اپنے غیر مسلم پڑوسی کو دیا ہے کہ شاید اسکے کانوں تک اللہ کا پیغام پہنچ جائے اور وہ صراط مستقیم کو پا لے؟ ہرگز نہیں۔
                                اور اقبال نے جس خودی کا ذکر کیا تھا، اس کا مآخذ بھی قرآن ہی ہے، جس میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ دیکھو ہماری یاد سے غافل نہ ہو جانا، جو ہماری یاد سے غافل ہوا ہم نے اسے اسکی ذات سے غافل کر دیا۔




                                سب سے پہلے تو یہ کہوں گا جو میں کہتا آیا ہوں میں حیران ہوں کہ ہم اخر اس نقطہ کو کیوں نہیں سمجھتے؟ کہایک ہزار سال سے جو مسلمان خوار و ذلیل ہو رہے تو کیوں ہو رہے؟؟ اپ کا اور اپ کے مکتب فکر کا ہمیشہ سے ہی ایک ہ رٹا رٹایا جواب کہ قران و سنت اور شریعت وغیرہ سے دور ہونے کی وجہ سے یہ سب۔۔او میرے بھائی مجھے اتنا بتا دو اہل مغرب مذہب اور شعریعت سے ازاد ہو کر ستاروں پر کمندیں ڈال رہے اور تم لوگ مذۃب سے دور ہو کر خوار و زبوں کیوں ہو؟؟؟اخر یہ کیا ٹوپی ڈرامہ ہے کہ ہم مذہب سے دور ہو کے ذلیل اور وہ دور ہو کر جلیل؟اور یہ اخر ہر بات میں قران اور حدیث کیوں لے اتے موجودہ تعلیمی نصاب کیا قران سے بنے گا کیا قران سے ریضیات، سائنس ،فلسفہ، قانون، کیمیا عمرانیات جعغرافیہ کا نصاب مرتب ہو جائے گا؟کیا وہ قومیں بے وقوف ہیں جو سائنس و فلسفہ اور دیگر علوم کے لیے انہی مضامین کی کتب پڑھتی؟ جو دواوں کی بات کی تو ذہن میں رکھیں کہ کل کے انتہائی مہلک امراض جو بستوں کی بستیوں کو نگل جاتے تھے ملیریا چیچک طاعون اب ان کا نامو نشان نہیں اور سائنس بذریعہ ادوایات روزانہ کروڑوں زندگیاں بچا بھی رہی ہے لیکن یہ معجزہ اپ کو نظر نہیں اتا۔۔اور جو اج ہم کھا رہے یہ سب سائنس کی کرشمہ سازیاں ورنہ اگر برائلر مرغ ہائبرڈ فصلیں، یوریا، ڈالڈا گھی وغیرہ وغیرہ نہ ہوتے تو ہم کیا بھاڑ جھونکتے؟؟؟اب نئی سن لو کچھ عرصہ پہلے مں نے ایک کالم میں لکھا تھا جو دنیا کو گلوبل ولیج بنا سکتےوہ اس کو ادھیڑنا بھی جانتے ہیں اور میرا ہ بدبخت خدشہ درست ثابت ہوا کل کی جنگ اخبار کے فرنٹ پیج کی لیڈ یہ تھی کہ دانایان مغرب ایسا ڈروان ایجاد کرنے پہ قادر ہو چکے جو جہاں سے گزرے گا وہاں برقی آلات، مواصلات، مشینری وغیرہ وغیرہ سب فنا ہو جائں گے اور انسان پتھر کے دور میں چا پہنچے گا۔۔ جب کیلکولیٹر تک کام نہیں کریں گے پھر اپ کا اندازہ ہوگا لیکن تب وقت گزر چکا ہوگا،، اور قریب ہے وہ وقت جب ہلاکتوں کی کاٹھیوں پہ تمہاری نشستیں درست کی جائیں گی اور تمہارے سارے واجبات ادا کر دئے جائیں گے۔۔


                                میری جان اب ہمیں ہر طور پہ اپنا انداز نطر بدلنا ہوگا اور فلسفہ و ادب و سائنس و فنون لطیفہ اور ذہنی زندگی کے شاہ کاروں اور آفریدوں میں وہی موقف اختیار کرنا پڑے گا جو زندہ اور باشعور اور حساس قوموں کا موقف ہے۔مسئلے زمینوں پہ ہوتے اور ان کا حل بھی زمینوں پہ ہی کرنا چاہیے نہ کہ اسمانوں پہ۔۔۔اور اقبال کا نظریہ خودی قران سے ماخز نہیں ہے وہ بہ تمام و کمال جرمن فلاسفر فشٹے سے ماخوز ہے اس سلسے میں اقبالیات میں میری پوسٹس چشم راہ ہیں
                                خوش رہیں

                                ڈاکٹر فاسٹس
                                :(

                                Comment

                                Working...
                                X