اسلام آباد: گورنر پنجاب قاتلانہ حملے میں جاں بحق، حملہ آور گرفتار
اسلام آباد...گورنر پنجاب سلمان تاثیر اسلام آبادکی کوہسار مارکیٹ میں قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر اسلام آباد کے سکیٹر ایف سکس کی کوہسار مارکیٹ میں اپنی گاڑی میں بیٹھ رہے تھے کہ ان کے اسکواڈ میں شامل ایلیٹ فورس کے جوان ، جس کا نام قادری بتایا جاتا ہے ، نے ان پر فائر کھول دیا ہے۔ گورنر پنجاب کو فوری طور پر پولی کلینک اسپتال پہنچایا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ ان کو سینے، گردن اور پیٹ میں 9گولیاں لگیں، ان کا پوسٹ مارٹم کیا جارہاہے۔دوسری جانب گورنر پنجاب کے دیگر گارڈ نے حملہ کرنے والے اہلکار کو حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کردیا ۔ ملزم کو کوہسار تھانے میں منتقل کردیا گیا ہے۔ جائے وقوع پرخون اور گولیوں کے خول بکھرے ہوئے تھے۔ پولیس حکام جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں اور شواہد جمع کئے جارہے ہیں۔ پولیس نے چندمشکوک افرادکوحراست میں لے لیا،جبکہ ڈی آئی جی نے گورنرپنجاب کی سکیورٹی کے تمام اہلکاروں کی گرفتاری کاحکم دیدیا۔گورنرپنجاب نے آخری ملاقات قمرزمان
کائرہ سے کی تھی۔
گورنر پنجاب کو مارنیوالے پولیس گارڈ نے اعتراف جرم کرلیا ہے، رحمان ملک
Updated at 1715 PST
اسلام آباد...وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ گورنرپنجاب کو مارنے والے پولیس گارڈ نے اعتراف جرم کرلیا ہے ،قاتل کا کہنا تھاکہ گورنر پنجاب توہین رسالت کے قانون کو کالا قانون کہا تھا ، لیکن ہم اس کی تحقیقات کریں گے کہ آیا یہ اس کا انفرادی فعل تھایا کچھ اور، قاتل کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کا نام ملک ممتاز حسین قادری ہے۔ان کی موت سے میں ایک بہت اچھے دوست سے محروم ہوگیا ہوں ہے۔رحمان ملک کا کہناتھاکہ ہائی آفیشلزکو جو بھی گارڈ مہیا کیا جاتا ہے اس کی پہلے سے معلومات حاصل کی جاتی ہیں کہ اس کا تعلق کس تنظیم یا فرقے سے ہے۔ان کا کہناتھا کہ اگر اپنے ہی گھر کا بنداقتل کردے تو پھر کیا کیا جاسکتا ہے۔ملزم کے اعتراف جرم کے بعد اسے ہی گرفتار کیا گیا ہے اورملزم کے تمام ساتھیوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا
کائرہ سے کی تھی۔
گورنر پنجاب کو مارنیوالے پولیس گارڈ نے اعتراف جرم کرلیا ہے، رحمان ملک
Updated at 1715 PST
اسلام آباد...وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ گورنرپنجاب کو مارنے والے پولیس گارڈ نے اعتراف جرم کرلیا ہے ،قاتل کا کہنا تھاکہ گورنر پنجاب توہین رسالت کے قانون کو کالا قانون کہا تھا ، لیکن ہم اس کی تحقیقات کریں گے کہ آیا یہ اس کا انفرادی فعل تھایا کچھ اور، قاتل کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کا نام ملک ممتاز حسین قادری ہے۔ان کی موت سے میں ایک بہت اچھے دوست سے محروم ہوگیا ہوں ہے۔رحمان ملک کا کہناتھاکہ ہائی آفیشلزکو جو بھی گارڈ مہیا کیا جاتا ہے اس کی پہلے سے معلومات حاصل کی جاتی ہیں کہ اس کا تعلق کس تنظیم یا فرقے سے ہے۔ان کا کہناتھا کہ اگر اپنے ہی گھر کا بنداقتل کردے تو پھر کیا کیا جاسکتا ہے۔ملزم کے اعتراف جرم کے بعد اسے ہی گرفتار کیا گیا ہے اورملزم کے تمام ساتھیوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا
Comment