Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
Taza-Tareen Khabren Rozana
Collapse
This is a sticky topic.
X
X
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
فوجی حکام کا کہنا ہے کہ لگ بھگ ستر افراد پر مشتمل پاکستانی فوج کا ایک قافلہ شمالی وزیرستان کے مرکزی شہر میران شاہ سے تحصیل دتہ خیل کی طرف جار رہا تھا جب بویہ کے مقام پر گھات لگائے طالبان جنگجوؤں نے اچانک اُس پر حملہ کر دیا۔ اس واقعہ میں سات فوجی ہلا ک ہو گئے جن میں ایک کپتان اور ایک جونئیر کمیشنڈ آفیسر بھی شامل ہیں ۔
حملے میں زخمی ہونے والے 16 فوجیوں کو فوری طور پر محفوظ مقام پر منتقل کر نے کے بعد اُن کے علاج کیا جا رہاہے اور حکام کے بقول زخمیوں میں دو کی حالت نازک ہے۔
اطلاعات کے مطابق طالبان جنگجوؤ ں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ فوج کو ہونے والا جانی اور مالی نقصان سرکاری اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔ تاہم ان دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں۔
خیال رہے کہ تحصیل دتہ خیل طالبان کمانڈر حافظ گل بہادر کو مضبوط گڑھ مانا جاتا ہے جس کے جنگجوؤ ں نے گذشتہ سال جون میں بھی پاکستانی فوج کے ایک قافلے پر گھات لگا کر حملہ کر کے کئی فوجیو ں کو ہلاک کردیا تھا۔
اس حملے کے بعد فوج نے جوابی کارروائی کر کے درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کر نے کا دعویٰ کیا تھا۔ باور کیا جاتا ہے کہ دتہ خیل میں افغان طالبان جنگجوؤں کے حقانی نیٹ ورک کی پناہ گاہیں بھی موجود ہیں جنھیں سرحد پار افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اس سال مشتبہ امریکی جاسوس طیاروں یا ڈرون طیاروں سے زیادہ تر میزائل حملے بھی دتہ خیل کے علاقے پر کیے گئے ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستانی فوج شمالی وزیرستان میں کسی باقاعدہ آپریشن میں مصروف نہیں۔ اس قبائلی علاقے میں فروری 2008 ء میں فوج نے مقامی قبائل کے ساتھ ایک امن معاہدہ کیا تھا جس کے بعد فوجی اہداف پر عسکریت پسندوں کے حملوں کا سلسلہ تقریباًبند ہو چکا ہے۔"Can you imagine what I would do if I could do all I can? "
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
اسامہ طالبان کے حملوں میں مسلمانوں کی ہلاکتوں پر نالاں تھے، امریکا نے 17 دستاویزات جاری کردیں
واشنگٹن (عظیم ایم میاں/ایجنسیاں)القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن طالبان کے حملوں میں مسلمانوں کی ہلاکت پر نالاں تھے اورتحریک طالبان پاکستان سے بھی خوش نہیں تھے،ان حملوں پرکی گئی تنقید میں بن لادن نے تحریک طالبان کے رہنماء حکیم اللہ محسود کابھی ذکرکیااور کہاکہ یہ حملے شریعت کے مطابق نہیں،انہوں نے امریکی صدربارک اوباما اورجنرل ڈیوڈپیٹریاس کوبھی مارنے کا منصوبہ بنایاتھا، امریکا نے ایبٹ آباد آپریشن میں مارے گئے القاعدہ کے بانی رہنما اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ سے ملنے والی 17 دستاویزات جاری کردی ہیں یہ دستاویزات وائٹ ہاؤس کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد جمعرات کو امریکی ملٹری سینٹر کی ویب سائیٹ پر جاری کی گئیں جن میں اسامہ کے ہاتھ سے لکھی اور ٹائپ شدہ دستاویزات کا منتخب حصہ شامل ہے۔دستاویزات کے مطابق اسامہ امریکیوں پرحملوں کیلئے پرعزم اورڈٹاہواتھا تاہم ا سے اپنے نیٹ ورک کے غیرموثرہونے کااحساس ہوگیاتھا۔ منظرعام پرلائی گئی دستاویزات میں اسامہ کی ستمبر 2006ء سے اپریل 20011ء کے دوران اپنے ساتھیوں سے ہونے والی خط وخطابت ودیگر دستاویزات شامل ہیں۔ اسامہ کے مطابق مسلمانوں پر مساجد، مارکیٹوں اورشاہراہوں پرحملے کئے جارہے ہیں جس سے مسلمان بدظن ہورہے ہیں ۔ ایک خط میں اسامہ کی جانب سے القاعدہ کا نا م تبدیل کرنے کی تجویزبھی شامل ہے۔ اسامہ امریکی صدر کے جہاز پر حملے کا خواہش مندتھا جبکہ وہ افغانستان میں اس وقت کے امریکی کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے جہازکوبھی نشانہ بناناچاہتاتھااس کے علاوہ وہ افغانستان میں اتحادی افواج کے انخلاء کے بعدکرزئی حکومت کاتختہ الٹنے کابھی منصوبہ بنارہاتھا،دستاویزات کے مطابق بن لادن تحریک طالبان پاکستان سے بھی ناخوش تھے۔
http://jang.net/urdu/details.asp?nid=617999
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
""القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن طالبان کے حملوں میں مسلمانوں کی ہلاکت پر نالاں تھے اورتحریک طالبان پاکستان سے بھی خوش نہیں تھے،ان حملوں پرکی گئی تنقید میں بن لادن نے تحریک طالبان کے رہنماء حکیم اللہ محسود کابھی ذکرکیااور کہاکہ یہ حملے شریعت کے مطابق نہیں"
موصوف خود بھی تو یہ کچھ ہی کرتے رہے ہیں اور ان کی جماعت ،القائدہ ابھی تک یہ ہی کر رہی ہے۔ القائدہ تمام دہشت گردوں کی گرو و استاد ہے اور اس نے ہی فلسفہ جہاد کی غلط تعبیر کی، مسلمانوں کا ہر جگہ قتل عام کیا،تمام دہشت گردوں کو خودکش حملوں سے متعارف کروایا اور جتنا نقصان مذہب اسلام کو پہنچایا کسی اور نے نہ پہنچایا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔
پڑہئیے گا میرا مضمون : طالبان کے ہاتھوں مساجد کی شہادت اور نمازیوں کا قتل
http://www.awazepakistan.wordpress.com
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
ٹی ٹی پی نے بنوں دھماکے کی ذمے داری قبول کرلی
Tuesday 4 December 2012
ظاہر شاہ
پشاور: تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ترجمان احسان اللہ احسان نے منگل کے روز یہ دعویٰ کیا ہے کہ آج بنوں میں ہونے والا دھماکہ ان کی تنظیم نے کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ ہفتے حکومتی حامی اور امریکہ مخالف طالبان لیڈر ملا نذیر پر حملے میں ان کی تنظیم ملوث نہیں تھی۔
ڈان ڈاٹ کام کے نمائیندے سے ایک نامعلوم مقام سے گفتگو کرتے ہوئے احسان نے ملا نذیر پر کئے جانے والے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ وہ اجتہادِ شوریٰ مجاہدین کا حصہ ہیں جس کی ایک رکن ٹی ٹی پی بھی ہے۔
ٹی ٹی پی ترجمان نے کہا کہ اگرچہ ان کے ملا نذیر کے ساتھ تنظیمی اختلافات ہیں لیکن نظریاتی طور پر دونوں گروپس میں کوئی اختلافات نہیں۔
کالعدم تنظیم کے رکن نے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں احمد زئی وزیر اور محسود قبیلوں کے اختلاف کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوا جسے قبائلی طریقوں کے تحت حل کیا جاسکتا ہے۔
احسان نے دعویٰ کیا کہ کائنات کے گھر کے قریب آج ہونے والے دھماکے کی ذمے دار ٹی ٹی پی نہیں ۔ واضح رہے کائنات ملالئے یوسفزئی پر حملے کے دوران ان کے ساتھ زخمی ہوگئی تھیں۔
چند میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دہشتگردی کی ایک مشتبہ کارروائی تھی لیکن سوات کے ڈی پی او گل افضل خان آفریدی کے مطابق ابتدائی رپورٹس سے ظاہر ہوا ہے کہ یہ دھماکہ گیس لیکج کی وجہ سے ہوا تھا اور دھماکے کی وجہ سے ملبہ باہر کی جانب اُڑا تھا۔
http://urdu.dawn.com/2012/12/04/ttp-claim-resp-bannu-attack
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اقبال جہانگیر کا تازہ ترین بلاگ :ملا نذیر پرقاتلانہ حملہ اور اس کے اثرات
http://www.awazepakistan.wordpress.com
Comment
-
-
Comment
-
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
نواب شاہ میں تیز رفتار ڈمپر نے بچوں کی اسکول وین اور 2 مسافر گاڑیوں کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں 19 طالب علموں سمیت 22 افراد جاں بحق ہوگئے، اسکول وین میں 20 سے زائد بچے سوار تھے اور ان کی عمریں 8 سے 15 سال کے درمیان تھیں، حادثے میں 5 بچوں سمیت متعدد افراد زخمی بھی ہوئے، جس وقت حادثہ پیش آیا اس وقت اسکول کے بچے کسی دوسرے اسکول مقابلے میں شرکت کرکے واپس جارہے تھے۔
Comment
-
Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف نے تھر میں غذائی قلت سے ہونے والی اموات کا نوٹس لے لیا۔۔ جبکہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
وزیراعظم نواز شریف نے تھر میں غذائی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے، این ڈی ایم اے کو جلد سندھ اتھارٹی سے رابطے کی ہدایت کی ہے۔۔ وزیراعظم نے کہا کہ تھر میں غذائی بحران پر قابو پانے کےلئے تمام ممکنہ وسائل فراہم کئے جائیں۔
دوسری جانب سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام خط لکھا ہے۔۔ جس میں تھر میں غذائی قلت سے بچوں کی ہلاکت کا نوٹس لے کرذمے داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ سماء
Comment
Comment