Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

sirf Hadith Mubaraka

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: sirf Hadith Mubaraka

    حدیث نمبر 62
    حضرت ابن عباس بیان کرتے ہیں کہ میں ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے (سوری پر سوار) تھا کہ آپ نے فرمایا: ''اے لڑکے! میں تجھے چند کلمات سکھاتا ہوں (انہیں یادر کھنا) تو اللہ تعالیٰ (کے دین) کی حفاظت کر، وہ تیری حفاظت کرے گا، تو اللہ (کے حقوق) کی حفاظت کر تو اسے اپنے سامنے پائے گا، جب تو سوال کرے تو صرف اللہ سے سوال کر، جب تو مدد طلب کرے تو اللہ سے مدد طلب کر۔ جان لے کہ اگر ساری دنیا تمہیں کچھ فائدہ پہنچانا چاہے تو وہ سب تمہیں کچھ بھی فائدہ نہیں پہنچا سکتے بجز اس کے جو اللہ تعالیٰ نے تیرے لیے لکھ دیا ہے اور اگر وہ تمام تمہیں کچھ نقصان پہنچانا چاہیں تو اس سے زیادہ کچھ نقصان نہیں پہنچا سکتے جو اللہ تعالیٰ نے تیرے لیے لکھ دیا ہے، (کیونکہ) قلم اٹھا لیے گئے اور صحائف خشک ہو گئے۔''
    (ترمذی حدیث حسن صحیح ہے)

    اور ترمذی کے علاوہ ایک اور روایت میں ہے :'' تو اللہ (کے حقوق)کا خیال رکھ تو اسے اپنے سامنے پائے گا، تو خوش حالی میں اللہ کو پہچان وہ تجھے تنگی میں پہچانے گا اور جان لو کہ جو تجھ سے چوک جائے وہ تجھے ملنے والا نہیں اورجو تجھے پہنچنے والا ہے وہ تجھ سے چوک نہیں سکتا اور جان لو کہ مدد صبر کے ساتھ ہے۔ غم سے نجات کرب و تکلیف کے ساتھ ہے اور یقینا تنگی کے ساتھ آسانی ہے۔''
    توثیق الحدیث: صحیح کما بینتہ فی "صحیح کتاب الاذکار وضعیفہ" (10001268)،اخرجہ الترمذی (2514)

    (یہ عظیم الشان حدیث ہے اور دین کے بنیادی اصول و قواعد پر مشتمل ہے۔ ابن جوزی اپنی کتاب "صید الخاطر" میں لکھتے ہیں: "میں نے اس حدیث میں غور و فکر کیا تو اس نے مجھے دہشت زدہ کردیا اور قریب تھاکہ میں ناسمجھ ہی رہتا (اس حدیث سے لاعلمی کی صورت میں) بڑا ہی قابل افسوس ہے وہ شخص جو اس حدیث سے لاعلم رہا اور اس کے معانی سمجھنے میں کم فہمی کا شکار رہا۔"
    اور اس حدیث کی عظمت کا اعتراف امام ابن رجب نے اپنی کتاب ''نور الاقتباس'' میں بھی کیا ہے۔)
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔

    Comment


    • #32
      Re: sirf Hadith Mubaraka

      حدیث نمبر 63
      حضرت انس نے فرمایا: تم یقیناً بہت سے ایسے اعمال کرتے ہو جو تمہاری نظروں میں بال سے بھی زیادہ باریک ہیں (یعنی معمولی ہیں) جبکہ ہم انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مہلک شمار کرتے تھے۔
      (بخاری)
      امام بخاری نے کہا: (الموبقات) کا مطلب ہے ہلاک کرنے والے۔
      توثیق الحدیث:اخرجہ البخاری (32911۔ فتح)
      ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

      Comment


      • #33
        Re: sirf Hadith Mubaraka

        حدیث نمبر 64
        حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''یقیناً اللہ تعالیٰ کو بھی غیرت آتی ہے اور اللہ تعالیٰ کو غیرت اس وقت آتی ہے جب مومن شخص ایسے کام کا ارتکاب کرتا ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے اس پر حرام قرار دیا ہے''
        (متفق علیہ)
        (الغیرہ) کی غین پر زبر، اس کے معنی ہیں ''خودداری اور حمیت۔''
        توثیق الحدیث:اخرجہ البخاری (3189۔فتح) و مسلم (2761)
        ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

        Comment


        • #34
          Re: sirf Hadith Mubaraka

          حدیث نمبر 65
          حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''بنی اسرائیل میں تین شخص تھے، ایک برص کا مریض تھا، دوسرا گنجا اور تیسرا اندھا تھا، اللہ تعالیٰ نے انہیں آزمانے کا ارادہ فرمایا، تو ان کے پاس ایک فرشتہ بھیجا، پس وہ برص کے مریض کے پاس آیا تو کہا: "تجھے کون سی چیز زیادہ پسند ہے؟" اس نے کہا: اچھا رنگ، خوبصورت جلد اور مجھ سے وہ چیز (برص کی بیماری) دور ہوجائے، جس کی وجہ سے لوگ مجھے ناپسند کرتے ہیں۔"
          پس اس فرشتے نے اس پر ہاتھ پھیرا تو اس کی وہ بیماری جاتی رہی اور اسے خوبصوت رنگ دے دیا گیا، فرشتے نے مزید پوچھا کہ تجھے کون سا مال زیادہ پسند ہے؟ اس نے کہا: "اونٹ یا کہا گائے (اس بارے میں راوی کو شک ہے) پس اسے دس ماہ کی حاملہ اونٹنی دے دی گئی اور (فرشتے نے) یہ دعا کی کہ اللہ تعالیٰ تمہارے لیے اس میں برکت فرمائے۔ پھر وہ فرشتہ گنجے کے پاس گیا اور اس سے کہا: "تجھے کون سی چیز زیادہ پسند ہے؟" اس نے کہا: "خوبصورت بال اور یہ کہ میرا گنجا بن دور ہو جائے، جس کی وجہ سے لوگ مجھے پسند نہیں کرتے۔" پس اس فرشتے نے ہاتھ پھیرا تو اس کا گنجا پن جاتا رہا اور اسے خوبصورت بال دے دیے گئے۔ فرشتے نے مزید پوچھا کہ تجھے کون سا مال زیادہ پسند ہے؟ اس نے کہا: گائے، پس اسے حاملہ گائے دے دی گئی اور (فرشتے نے) یہ دعا بھی کی کہ اللہ تعالیٰ تمہارے لیے اس میں برکت فرمائے۔
          پھروہ نابینا کے پاس گیا اور کہا کہ تجھے کون سی چیز زیادہ پسند ہے؟ اس نے کہا کہ اللہ تعالیٰ میری بصارت لوٹادے ، تاکہ میں لوگوں کو دیکھوں۔ پس فرشتے نے ہاتھ پھیرا تو اللہ تعالیٰ نے اس کی بصارت لوٹا دی۔ پھر فرشتے نے پوچھا کہ تجھے کون سا مال زیادہ پسند ہے؟ اس نے کہا:بکریاں۔ پس اسے ایک بچہ جننے والی بکری دے دی گئی۔ پس ان دونوں (برص زدہ و گنجے) کے ہاں بھی دونوں جانوروں کی اولاد خوب بڑھی اور اس کے ہاں بھی بکری نے خوب بچے دیے، تو اس طر ح اس (برص والے) کے پاس اونٹوں کی ایک وادی ہو گئی اور اس (گنجے) کے پاس گایوں کی وادی اور اس (اندھے) کے پاس بکریوں کی ایک وادی ہو گئی۔
          پھر وہی فرشتہ برص والے کے پاس اس کی (پہلی) صو رت و ہئیت میں آیا اور کہا کہ میں مسکین آدمی ہوں، سفر میں میرے وسائل ختم ہو گئے ہیں، آج میرے لیے گھر پہنچنا اللہ تعالیٰ کی مدد اور تیری کرم نوازی کے بغیر ممکن نہیں، میں تجھے اس ذات کا وسیلہ دے کر ایک اونٹ کا سوال کرتا ہوں جس نے تجھے اچھا رنگ اور خوبصورت جلد عطا کی اور بہت سا مال دیا۔ (مجھے اونٹ دو) تاکہ میں اس کے ذریعے سفر میں اپنی منزل مقصود تک پہنچ جاؤں۔ اس شخص نے کہا: "مجھ پر بہت سے حقوق ہیں۔" یہ سن کر فرشتے نے کہا: "ایسا معلوم ہوتا ہے، کہ شاید میں تجھے پہچانتا ہوں۔ کیا تو پہلے برص زدہ نہیں تھا؟ لوگ تجھ سے نفرت کرتے تھے اور تو ایک فقیر شخص تھا، اللہ تعالیٰ نے تجھے مال عطا کیا۔" اس نے کہا: "یہ مال تو مجھے باپ دادا سے ورثے میں ملا ہے" (یعنی میں جدی پشتی امیر ہوں) فرشتے نے کہا: "اگر تو جھوٹ بولتا ہے تو اللہ تعالیٰ تجھے ویسا ہی کردے جیسا تو پہلے تھا۔" پھر وہ فرشتہ گنجے کے پاس اس کی (پہلی) صورت و ہئیت میں آیا، تو اسے بھی وہی کچھ کہا جو اس نے برص والے سے کہا تھا۔ اس گنجے نے بھی اسے وہی جواب دیا جو اس برص والے نے دیا تھا، فرشتے نے اس سے بھی وہی کہا کہ اگر تم جھوٹے ہو تو اللہ تعالیٰ تجھے ویسا ہی کردے جیسا تو پہلے تھا۔
          پھر وہ نابینا کے پاس اس کی (پہلی) صورت و ہئیت میں آیا اور کہا: "میں مسکین آدمی ہوں۔ مسافر ہوں سفر میں میرے وسائل ختم ہوگئے ہیں، اب اللہ تعالیٰ کی مدد اور تیرے تعاون کے بغیر میرے لیے گھر پہنچنا ممکن نہیں، میں تجھ سے اس ذات کے واسطے سے ایک بکری مانگتا ہوں جس نے تیری بینائی لوٹائی، تاکہ میں اس کے ذریعے سے اپنے سفر میں منزل مقصود تک پہنچ جاؤں" اس شخص نے کہا: واقعتاً میں اندھا تھا، اللہ تعالیٰ نے مجھے میری بینائی لوٹا دی، پس تم جتنا چاہو مال لے جاؤ اور جتنا چاہو، چھوڑ دو، اللہ کی قسم! میں آج تجھ سے اس بارے میں جھگڑا نہیں کروں گا جو تو اللہ کے لیے لے لے گا۔" فرشتے نے کہا: "تو اپنا مال اپنے پاس رکھ، تمہاری تو صرف آزمائش کی گئی تھی (تم اس میں کامیاب رہے) پس اللہ تجھ سے راضی ہو گیا اور تیرے دوسرے دونوں ساتھیوں پر تیرا رب ناراض ہوگیا۔''
          (متفق علیہ)
          توثیق الحدیث:اخرجہ البخاری (5006'501۔فتح) و مسلم (2964)
          ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔

          Comment


          • #35
            Re: sirf Hadith Mubaraka

            ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔

            حدیث نمبر 66
            حضرت ابو یعلٰی شداد بن اوس بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''عقل مند وہ شخص ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے (یا اپنے آپ کو پست کرلے) اورموت کے بعد والی زندگی کے لیے عمل کرے اور عاجز (کم ہمت، بے وقوف) وہ شخص ہے جو نفسانی خواہشات کی پیروی کرے اور اللہ تعالیٰ سے بڑی تمنائیں وابستہ کرے۔''
            (ترمذی۔ حدیث حسن ہے)
            اما م ترمذی رحمتہ اللہ علیہ اور دیگر علماء نے کہا ہے کہ (دان نفسہ) کے معنی ہیں ''اپنا محاسبہ کرے۔''
            توثیق الحدیث :ضعیف،اخرجہ الترمذی (2459)، و ابن ماجہ (4260)،احمد (1244) والحاکم (571)
            امام حاکم رحمہ اللہ نے فرمایا: ''یہ امام بخاری کی شرط پر صحیح ہے'' لیکن امام ذہبی نے اس کے تعاقب میں فرمایا: ''نہیں اللہ کی قسم! اس کا راوی ابوبکر ضعیف ہے۔ لہٰذا یہ روایت ضعیف ہے۔" شارح کتاب کہتے ہیں: "اس حدیث کا مدار اسی راوی پر ہے لہٰذا اس کی اسناد سخت ضعیف ہیں۔'' بہیقی شعب الایمان (10545) میں حضرت انس سے مروی حدیث اس کی شاہد ہے لیکن اس کا راوی عوب بن عمارہ ضعیف ہے۔
            ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

            Comment


            • #36
              Re: sirf Hadith Mubaraka

              حدیث نمبر 67
              حضرت ابوہریرہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''انسان کا بے مقصد اور غیر ضروری باتوں کو چھوڑ دینا اس کے حسنِ اسلام کی علامت میں سے ہے۔''
              (ترمذی وغیرہ ۔ حدیث حسن ہے)
              توثیق الحدیث: صحیح لغیرہ اخرجہ الترمذی (2419) و ابن ماجہ (3976)
              ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔

              Comment


              • #37
                Re: sirf Hadith Mubaraka

                حدیث نمبر 68
                حضرت عمر سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''آدمی سے یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ اس نے اپنی بیوی کو کیوں مارا تھا۔''
                (ابوداؤد)
                توثیق الحدیث: ضعیف،اخرجہ ابوداود (2147) و ابن ماجہ (1986) واحمد (201) والبیھقی (3057)
                اس کی اسناد ضعیف ہیں اس لیے کہ اس روایت میں عبد الرحمن المسلی ہے اس کے حالات معلوم نہیں جیسا کہ امام ذہبی نے "میزان'' میں بیان کیا ہے الشیخ احمد شاکر نے مسند (122) پر اپنی تعلیق میں بیان کیا ہے کہ اس کی اسناد ضعیف ہیں ،داؤدبن یزید الاودی قوی نہیں، یعنی ضعیف راوی ہے اس پر کلام ہے۔
                ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                Comment


                • #38
                  Re: sirf Hadith Mubaraka

                  حدیث نمبر 69
                  حضرت ابوہریرہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: "لوگوں میں سب سے زیادہ معزز و مکرم کون ہے؟" آپ نے فرمایا: ''جو ان میں سے سب سے زیادہ متقی ہے۔'' صحابہ نے عرض کیا: "ہم آپ سے اس کے بارے میں نہیں پوچھ رہے۔" آپ نے فرمایا: ''پھر یوسف علیہ السلام ہیں جو خود بھی اللہ تعالیٰ کے نبی، اللہ تعالیٰ کے نبی کے بیٹے، اللہ تعالیٰ کے نبی کے پوتے اور اللہ تعالیٰ کے نبی اور خلیل کے پڑپوتے ہیں۔'' انہوں نے عرض کیا: "ہم آپ سے اس بارے میں نہیں پوچھ رہے۔ آپ نے فرمایا۔ ''کیا تم مجھ سے عرب کے خاندانوں کے بارے میں پوچھنا چاہتے ہو؟ پس ان کے جو افراد جاہلیت میں بہتر تھے وہ اسلام میں بھی بہتر ہیں، بشرطیکہ وہ دین کی سمجھ حاصل کرلیں۔''
                  (متفق علیہ)
                  توثیق الحدیث:اخرجہ ابخاری (3876۔فتح) و مسلم (2378)

                  Comment


                  • #39
                    Re: sirf Hadith Mubaraka

                    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔

                    حدیث نمبر 70
                    حضرت ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیم وسلم نے فرمایا: ''دنیا شیریں اور سرسبز و شاداب ہے، اللہ تعالیٰ تمہیں اس میں جانشین بنانے والا ہے۔ پس وہ دیکھے گا کہ تم کیسے عمل کرتے ہو؟ پس تم دنیا کے دھوکے سے بچو اور عورتوں کے فتنے سے بچو۔ کیونکہ بنی اسرائیل کی پہلی آزمائش عورتوں کی وجہ سے تھی۔''
                    (مسلم)
                    توثیق الحدیث اخرجہ مسلم (2742)

                    Comment


                    • #40
                      Re: sirf Hadith Mubaraka

                      ۔۔۔۔۔۔۔

                      حدیث نمبر 71
                      حضرت ابن مسعود سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیم وسلم یہ دعا کیا کرتے تھے۔ ''اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت، تقویٰ، عفت و پاکدامنی اور (لوگوں سے) بے نیازی کا سوال کرتا ہوں۔''
                      (مسلم)
                      توثیق الحدیث:اخرجہ مسلم (2721)

                      Comment


                      • #41
                        Re: sirf Hadith Mubaraka

                        ۔۔۔۔۔۔

                        حدیث نمبر 72
                        حضرت ابو طریف عدی بن حاتم طائی بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیم وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ''جو شخص کسی بات پر قسم کھالے پھر وہ اس سے زیادہ تقویٰ والی بات دیکھے تو اسے تقویٰ کو اختیار کرنا چاہیے۔''
                        (مسلم)
                        توثیق الحدیث:اخرجہ مسلم (1651)

                        Comment


                        • #42
                          Re: sirf Hadith Mubaraka

                          حدیث نمبر 73
                          حضرت ابو امامہ صدی بن عجلان باہلی بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حجۃ الوداع کے موقع پر خطاب فرماتے ہوئے سنا۔ آپ نے فرمایا: ''اللہ تعالیٰ سے ڈرو، اپنی پانچوں (فرض) نمازیں ادا کرو، اپنے (رمضان کے) مہینے کے روزے رکھو، اپنے مالوں کی زکوٰۃ ادا کرو اور اپنے حکمرانوں کی اطاعت کرو، تو تم اپنے رب کی جنت میں داخل ہوجاؤ گے۔''
                          (اسے امام ترمذی نے کتاب الصلوٰۃ کے آخر میں ذکر کیا ہے اور کہا کہ حدیث حسن صحیح ہے)
                          توثیق الحدیث:صحیح،اخرجہ الترمذی (616) واحمد (2515) والحاکم(91۔389) وصححہ علی شرط مسلم و وافقہ الذھبی۔
                          ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                          Comment


                          • #43
                            Re: sirf Hadith Mubaraka

                            حدیث نمبر 74
                            حضرت ابن عباس بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''مجھ پر امتیں پیش کی گئیں، پس میں نے ایک نبی دیکھا کہ اس کے ساتھ چند آدمی ہیں اور ایک دوسرا نبی دیکھا کہ اس کے ساتھ صرف ایک دو آدمی ہیں ایک اور نبی دیکھا جس کے ساتھ کوئی آدمی بھی نہیں۔ اتنے میں ایک بڑا گروہ میرے سامنے پیش کیا گیا تو میں نے سمجھا کہ یہ میری اُمت ہے۔ لیکن مجھے بتایا گیا کہ یہ موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم ہے، اور مجھے افق کی طر ف دیکھنے کو کہا گیا۔ جب میں نے دیکھا تو اوپر بہت بڑی جماعت تھی، پھر مجھے کہا گیا کہ دوسرے افق کی طر ف دیکھیں تو وہاں بھی بہت بڑی جماعت تھی۔ مجھے بتایا گیا کہ یہ آپ کی امت ہے۔ اور ان کے ساتھ ستر ہزار ایسے لوگ ہیں جو بغیر حساب و عذاب کے بغیر جنت میں دا خل ہونگے۔'' پھر آپ اٹھے اور گھر تشریف لے گئے۔ تو صحابہ کرام نے ان لوگوں کے بارے میں غور و خوض کرنا شروع کردیا جو حساب وعذاب کے بغیر جنت میں داخل ہوں گے۔ ان میں سے بعض نے کہا: "شاید یہ وہ لوگ ہوں گے جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کاشرف حاصل ہوا۔" بعض نے کہا: "شاید یہ وہ لوگ ہوں جو اسلام میں پیدا ہوئے اور انھوں نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی قسم کاشرک نہیں کیا۔" انہوں نے اوربھی قیاس آرائیاں کیں کہ اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لے آئے تو آپ نے فرمایا: ''تم کس چیز کے بارے میں بحث و تمحیص کر رہے تھے؟'' انھوں نے بتایا تو آپ نے فرمایا: ''یہ وہ لوگ ہوں گے جو خود دم کرتے ہیں، نہ دم کرواتے ہیں اور نہ بدشگونی ہی لیتے ہیں بلکہ وہ تو اپنے رب پر ہی توکل کرتے ہیں۔'' (یہ سن کر) عکاشہ بن محصن کھڑے ہوئے اور عرض کیا: "اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیں کہ وہ مجھے بھی ان میں سے کردے۔" آپ نے فرمایا: ''تم ان میں سے ہو۔'' پھر کوئی دوسرا آدمی کھڑا ہوا تو اس نے کہا: (اے اللہ کے رسول!) "میرے لیے بھی اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیں کہ وہ مجھے بھی ان میں سے کردے۔" آپ نے فرمایا: ''اس میں عکاشہ تم سے سبقت لے گیا۔''
                            (متفق علیہ)
                            توثیق الحدیث: اخرجہ البخاری (10/155۔فتح) و مسلم (220)

                            Comment


                            • #44
                              Re: sirf Hadith Mubaraka

                              حدیث نمبر 75
                              حضرت ابن عباس ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ''اے اللہ! میں نے اپنے آپ کو تیرے سپرد کردیا، میں تجھ پر ایمان لایا، میں نے تجھ پر توکل کیا، میں نے تیری طرف ہی رجوع کیا، میں نے تیری وجہ سے (تیرے دشمنوں سے) جھگڑا کیا، اے اللہ! تیرے غلبے کے ذریعے سے میں پناہ مانگتا ہوں، تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ یہ کہ تو مجھے سیدھے راستے سے بھٹکا دے، تو زندہ ہے جسے موت نہیں آئے گی، جبکہ تمام جن وانس مرجائیں گے۔''
                              (متفق علیہ۔ یہ الفاظ مسلم کے ہیں بخاری نے اسے مختصر بیان کیا ہے)
                              توثیق الحدیث :اخرجہ البخاری (13/368۔فتح) و مسلم (2717)
                              ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                              Comment


                              • #45
                                Re: sirf Hadith Mubaraka

                                حدیث نمبر 76
                                حضرت ابن عباس بیان کرتے ہیں: ''حضرت ابراہیم علیہ اسلام نے''حسبنا اللَّہ و نعم الوکیل'' (ہمیں اللہ تعالیٰ کافی ہے اور وہ اچھا کارساز ہے) یہ کلمات اس وقت کہے تھے۔ جب انہیں آگ میں ڈالا گیا تھا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کلمات اس وقت فرمائے جب لوگوں نے کہا کہ لوگ تمہارے خلاف جمع ہوگئے ہیں، ان سے ڈرو، پس اس بات نے ان کے ایمان میں اور اضافہ کردیا، پس آپ نے فرمایا: ''حسبنا اللہ ونعم الوکیل۔''
                                (بخاری)

                                اوربخاری ہی کی روایت میں ہے جو حضرت ابن عباس ہی سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا: جب حضرت ابراہیم کو آگ میں ڈالا گیا تو ان کے آخری کلمات یہ تھے:
                                ''حَسْبِیَ اﷲُ و ِنعْمَ الْوَکِیْلُ''
                                (مجھے اللہ تعالیٰ کافی ہے اور وہ اچھا کار ساز ہے)
                                توثیق الحدیث: اخرجہ البخاری (2298۔فتح)
                                ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                                Comment

                                Working...
                                X