Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

sirf Hadith Mubaraka

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #46
    Re: sirf Hadith Mubaraka

    حدیث نمبر 77
    حضرت ابوہریرہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جنت میں ایسے لوگ جائیں گے جن کے دل پرندوں کے دلوں کی طرح ہوں گے۔''
    (مسلم)
    بعض نے کہا: "اس کے معنی ہیں کہ وہ توکل کر نے والے ہوں گے اور بعض نے کہا کہ ان کے دل نرم ہوں گے۔"
    توثیق الحدیث :اخرجہ مسلم (2840)

    Comment


    • #47
      Re: sirf Hadith Mubaraka

      8
      حضرت جابر سے روایت ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نجد کی طرف جہاد کیلئے گئے، پس جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم واپس ہو ئے تو وہ (حضرت جابر) بھی ان کے ساتھ ہی واپس ہوئے تو راستے میں گھنے خاردار درختوں کی ایک وادی میں صحابہ کرام پر قیلولے (نیند) کا غلبہ ہو گیا، پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں پڑاؤ ڈالا اور صحابہ کرام درختوں کے سائے کی تلاش میں ادھر ادھر منتشر ہوگئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ایک ببول کے درخت کے نیچے آرام کرنے کے لیے ٹھہر گئے اور اپنی تلوار اس کے ساتھ لٹکادی۔ ہم سب سو گئے، پس اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بلانا شروع کردیا: ''ہم نے دیکھا کہ ایک دیہاتی آپ کے پاس ہے، آپ نے فرمایا: ''میں سویا ہوا تھا کہ اس نے میری تلوار مجھ پر سونت لی، جب میں بیدار ہوا تو یہ اس کے ہاتھ میں سونتی ہوئی تھی، اس نے مجھ سے کہا کہ تجھے مجھ سے کون بچائے گا؟ میں نے کہا: "اللہ!'' آپ نے تین مرتبہ کہا کہ اللہ بچائے گا۔ آپ نے اس سے کوئی بدلہ نہ لیا اور بیٹھ گئے۔
      (متفق علیہ)

      ایک اور روایت میں ہے، حضرت جابر بیان کرتے ہیں۔ کہ ہم غزوہ ذات الرقاع میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ پس جب ہم ایک گھنے سایہ دار درخت کے پاس آئے تو ہم نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے چھوڑ دیا (تاکہ آپ اس کے نیچے آرام فرمائیں)، پس اتنے میں ایک مشرک آیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار درخت کے ساتھ لٹکی ہوئی تھی۔ اس نے اسے سونت کر کہا: "کیا تم مجھ سے ڈرتے ہو؟" آپ نے فرمایا: ''نہیں'' اس نے کہا: "تمہیں مجھ سے کون بچائے گا؟" آپ نے فرمایا: ''اللہ''۔

      اور ''صحیح ابی بکر اسماعیلی'' کی روایت میں ہے کہ اس نے کہا: "تجھے مجھ سے کون بچائے گا؟" آپ نے فرمایا: ''اللہ!''۔ پس تلوار اس کے ہاتھ سے گر پڑی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تلوار اٹھالی اور فرمایا: ''تجھے مجھ سے کون بچائے گا۔" اس نے کہا: "آپ بہتر پکڑنے والے بنیں۔" آپ نے فرمایا: ''کیا تو اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور یہ کہ میں اللہ تعالیٰ کا رسول ہوں؟'' اس نے کہا: "نہیں، لیکن میں آپ سے عہد کرتا ہوں کہ میں آپ سے لڑوں گا نہ آپ سے لڑنے والی قوم کا ساتھ دوں گا۔ پس آپ نے اس کا راستہ چھوڑ دیا۔ اور وہ اپنے ساتھیوں کے پاس چلا گیا اور کہا: "میں تمہارے پاس ایسے شخص سے ہو کر آیا ہوں جو تمام لوگوں سے بہتر ہے"۔
      توثیق الحدیث: اخرجہ البخاری (966۔فتح) و مسلم (843)
      ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

      Comment


      • #48
        Re: sirf Hadith Mubaraka

        حدیث نمبر 79
        حضرت عمر بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ''اگر تم اللہ تعالیٰ پر اس طرح توکل کرو جیسا کہ اس پر توکل کرنے کا حق ہے۔ تو وہ تمہیں اس طرح رزق عطا فرمائے جس طرح وہ پرندوں کو رزق عطا کرتا ہے۔ وہ صبح خالی پیٹ نکلتے ہیں اور شام کو پیٹ بھر کر لوٹتے ہیں''
        (ترمذی۔ حدیث حسن ہے)

        اس کا معنی ہے کہ وہ پرندے دن کے آغاز میں بھو کے نکلتے ہیں اور دن کے آخر میں پیٹ بھر کر لوٹتے ہیں۔

        توثیق الحدیث: صحیح، اخرجہ الترمذی (2344)، والنسائی فی (الکبریٰ) (798 تحفہ)، وابن ماجہ (4164)
        ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

        Comment


        • #49
          Re: sirf Hadith Mubaraka

          حدیث نمبر 80
          حضرت ابوعمارہ براء بن عازب بیان کرتے ہیں ۔ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :''اے فلاں! تو اپنے بستر کی طرف لیٹنے کے لیے آئے تو یوں کہہ کہ:

          اللَّھمَّ اسْلَمْتُ نفْسِي الَيْكَ، وَوَجَّھْتُ وجْھِي اِلَيْكَ، وفَوَّضْتُ اَمرِي اِلَيْكَ، وَ اَلْجاْتُ ظَھْرِي الَيْكَ. رَغْبَۃ وَرَھْبَۃً الَيْكَ، لاَ مَلْجَاَ ولاَ مَنْجاَ مِنْكَ الاَّ الَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي انْزَلْتَ، وبنبيِِّك الَّذِي أرْسلتَ"

          ترجمہ: "اے اللہ! میں نے اپنا نفس تیرے سپرد کردیا ہے اور اپنا چہرہ تیری طرف متوجہ کرلیا ہے، اپنا معاملہ تیرے حوالے کردیا ہے، اپنی پشت تیری طرف لگا لی ہے تیری طرف رغبت کرتے ہوئے اور تجھ سے ڈرتے ہوئے۔ تیری گرفت سے بچنے کے لیے، تیرے سوا کوئی جائے پناہ اور مقام نجات نہیں۔ میں تیری کتاب پر ایمان لایا جو تو نے نازل کی ہے اور اس نبی پر ایمان لایا جسے تو نے بھیجا"۔
          پھر فرمایا: "پس اگر تم اپنی اس رات میں فوت ہو گئے تو تمہاری یہ موت فطرت (اسلام) پر ہوگی اور اگر تم نے صبح کی تو تم نے بھلائی کو پالیا۔''
          (متفق علیہ)

          حضرت براء ہی سے صحیحین کی ایک اور روایت میں مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ''جب تم بستر پر آنے لگو تو نماز والے وضو کی طر ح وضو کرو پھر اپنے دائیں پہلو پر لیٹ جاؤ اور یہ دعا پڑھو ''اور آپ نے مذکور بالا دعا ہی بیان کی پھر فرمایا: ''ان کلمات کو اپنی آخری گفتگو بناؤ۔"
          توثیق الحدیث: اخرجہ البخاری (11311۔115۔فتح)، و مسلم (2710) (57)والروایہ الثانیہ عند البخاری (10911۔فتح)' و مسلم(2710)۔
          ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

          Comment


          • #50
            Re: sirf Hadith Mubaraka

            حدیث نمبر 81
            حضرت ابوبکر صدیق عبد اللہ بن عثمان بن عامر بن عمر بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ بن کعب بن لؤی بن غالب قریشی تیمی۔ وہ (ابوبکر) ان کے والد (عثمان) اور ان کی والدہ تینوں صحابی ہیں (رضی اللہ تعالیٰ عنہم)۔ انھوں نے فرمایا: "میں نے مشرکین کے قدموں کی طرف دیکھا جبکہ ہم غار میں تھے اور وہ ہمارے سروں پر تھے تو میں نے عرض کیا: "اے اللہ کے رسول! اگر ان میں سے کسی نے اپنے قدموں کے نیچے دیکھ لیا تو وہ یقیناً ہمیں دیکھ لے گا۔ آپ نے فرمایا: ''اے ابو بکر! تیرا ان دو کے بارے میں کیا خیال ہے جن کا تیسرا اللہ ہو۔''
            (متفق علیہ)
            توثیق الحدیث: اخرجہ البخاری (8 325۔فتح) و مسلم (2381)
            ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

            Comment


            • #51
              Re: sirf Hadith Mubaraka

              حدیث نمبر 82
              ام المومنین حضرت ام سلمہ ہند بنت ابی امیہ حذیفہ مخزومیہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے گھر سے باہر تشریف لے جاتے تو یہ دعا پڑھتے تھے:
              "بسم اللَّہِ، توكَّلْتُ عَلَى اللَّہِ، اللَّھُمَّ اِنِّي اعوذُ بِكَ انْ اَضِلَّ او اُضَلَّ، اَوْ اَزِلَّ اوْ اُزلَّ، اوْ اظلِمَ اوْ اُظلَم، اوْ أَجْهَلَ أو يُجهَلَ عَلَيَّ "
              ترجمہ: ''اللہ تعالیٰ کے نام سے، میں نے اللہ تعالیٰ ہی پر توکل کیا، اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ میں گمراہ ہوجاؤں یا گمراہ کردیا جاؤں یا میں (باطل کی طرف) پھسل جاؤں یا پھسلادیا جاؤں، یا میں کسی پر ظلم کروں یا مجھ پر ظلم کیا جائے یا میں جہالت کا ارتکاب کروں یا مجھ سے جہالت کامعاملہ کیا جائے۔
              (حدیث صحیح ہے، اسے ابوداؤد اور ترمذی وغیرہ نے صحیح اسناد سے روایت کیا ہے اور امام ترمذی نے کہا کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور یہ الفاظ ابوداؤد کے ہیں۔)
              توثیق الحدیث: صحیح، اخرجہ ابو داود (5094)، والترمذی (3487)، وابن ماجہ (4883)، والنسائی فی "عمل الیوم واللیۃ " 86)
              ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

              Comment


              • #52
                Re: sirf Hadith Mubaraka

                حدیث نمبر 83
                حضرت انس بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو شخص اپنے گھر سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھے:
                بِسْم اللَّہِ توكَّلْتُ عَلَى اللَّہِ، ولا حوْلَ ولا قُوۃَ الاَّ بِاللَّہِ
                ترجمہ: ''اللہ تعالیٰ کے نام سے شروع کرتا ہوں، میں نے اللہ تعالیٰ پر توکل کیا، گناہ سے بچنا اور نیکی کی قوت مل جانا اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر ممکن نہیں''
                تو اسے کہا جاتا ہے: تجھے ہدایت دی گئی۔ تیر ی کفایت کی گئی، تُو بچالیا گیا اور شیطان اس سے دور ہو جاتا ہے ۔''
                (ابوداؤد، ترمذی اور نسائی۔ ترمذی نے کہا حدیث حسن ہے)

                ابو داؤدنے یہ الفاظ زائد نقل کیے ہیں: ''وہ یعنی شیطان دوسر ے شیطان سے کہتا ہے: "تیرا اس آدمی پر کیسے بس چلے گا جسے ہدایت دی گئی، وہ کفایت کیا گیا اور اسے بچا لیا گیا؟"
                توثیق الحدیث :صحیح اخرجہ ابو داود (5905)، والترمذی (3486)، والنسائی فی "عمل الیوم واللیلۃ" 89)، وابن حبان (2375۔موارد)، وابن السنی فی "عمل الیوم واللیلہ" (78)

                اس کی اسناد صحیح ہیں اور اس کے سب راوی ثقہ ہیں سوائے ابن جریح کے کہ وہ مدلس ہے اور عن سے روایت کرتا ہے لیکن اس نے سماع کی وضاحت کی ہے جیسا کہ دارقطنی نے کہا ہے اور حافظ نے ''نتائج الافکار (16411) میں نقل کیا ہے اور اس کا ایک قوی الاسناد مرسل شاہد بھی ہے جسے حافظ نے ''نتائج الا فکار" (1641۔125) میں نقل کیا ہے۔

                Comment


                • #53
                  Re: sirf Hadith Mubaraka

                  حدیث نمبر 84
                  حضرت انس بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں دو بھائی تھے، ان میں سے ایک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر رہتا اور دوسرا کاروبار کرتا اور کماتا، پس اس کاروباری بھائی نے اپنے بھائی کی شکایت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کی (کہ وہ کوئی کام نہیں کرتا) پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''شاید تمہیں رزق اسی کی وجہ سے ملتا ہے۔''
                  (ترمذی۔ یہ مسلم کی شرط پر صحیح ہے)
                  توثیق الحدیث: صحیح ُاخرجہ الترمذی (2345)
                  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

                  Comment


                  • #54
                    Re: sirf Hadith Mubaraka

                    JazakAllah :rose
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment


                    • #55
                      Re: sirf Hadith Mubaraka

                      اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَاھْدِنِیْ وَارْزُقْنِیْ
                      Allahummagh-fir lee, war hamnee, wahdinee, warzuqnee.

                      O Allah! Forgive me, have mercy upon me, guide me and grant me sustenance.
                      اے اللہ مجھے معاف فرما دے، مجھ پر رحم فرما، مجھے ہدایت دے اور مجھے رزق عطا فرما۔
                      [Sahih Muslim: 2696]
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment


                      • #56
                        Re: sirf Hadith Mubaraka

                        ثمامة بن عبد الله قال کان أنس يتنفس في الإنائ مرتين أو ثلاثا وزعم أن النبي صلی الله عليه وسلم کان يتنفس ثلاثا
                        Narrated Thumama bin Abdullah: Anas (r.a) used to breathe twice or thrice (while drinking) in a vessel and used to say that the Prophet (pbuh) used to take three breaths while drinking.
                        ثمامہ بن عبداللہ ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق بیان کرتے ہیں کہ وہ برتن میں دو یا تین سانس سے پانی پیتے تھے اور بیان کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پانی پینے میں تین بار سانس لیتے تھے
                        [Sahih Al-Bukhari, the Book of Drinks, Hadith: 5631]
                        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                        Comment


                        • #57
                          Re: sirf Hadith Mubaraka

                          رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشادفرمایا-

                          "تمہاری دعائیں اس وقت تک قابل قبول ھوتی ھیں جب تک کہ جلدبازی سے کام نہ لیا جاۓ-(جلدبازی یہ ھے کہ) بندہ کہنے لگے کہ میں نے دعا کی تھی مگر وہ قبول ھی نہیں ھوئی"-

                          [رواہ البخاری و مسلم]
                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment


                          • #58
                            Re: sirf Hadith Mubaraka

                            سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم سے پہلی امتوں میں ایک شخص تھا، جس نے ننانوے قتل کئے تھے۔ اس نے پوچھا کہ زمین کے لوگوں میں سب سے زیادہ عالم کون ہے؟ لوگوں نے ایک راہب کے بارے میں بتایا، وہ اس کے پاس گیا اور کہا کہ اس نے ننانوے قتل کئے ہیں، کیا اس کے لئے توبہ ہے؟ راہب نے کہا کہ نہیں ! تیری توبہ قبول نہ ہو گی تو اس نے اس راہب کو بھی مار ڈالا اور سو قتل پورے کر لئے۔ پھر اس نے لوگوں سے پوچھا کہ زمین میں سب سے زیادہ عالم کون ہے؟ لوگوں نے ایک عالم کے بارے میں بتایا تو وہ اس کے پاس گیا اور پوچھا کہ اس نے سو قتل کئے ہیں، کیا اس کے لئے توبہ ہے؟ وہ بولا کہ ہاں ہے اور توبہ کرنے سے کونسی چیز مانع ہے؟ تو فلاں ملک میں جا اور وہاں کچھ لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتے ہیں، تو بھی جا کر ان کے ساتھ عبادت کر اور اپنے ملک میں مت جا کہ وہ برا ملک ہے۔ پھر وہ اس ملک کی طرف چلا، جب آدھا سفر طے کر لیا تو اس کو موت آ گئی۔ اب عذاب کے فرشتوں اور رحمت کے فرشتوں میں جھگڑا ہوا۔ رحمت کے فرشتوں نے کہا کہ یہ توبہ کر کے صدق دل کے ساتھ اللہ کی طرف متوجہ ہو کر آ رہا تھا۔ اور عذاب کے فرشتوں نے کہا کہ اس نے کوئی نیکی نہیں کی۔ آخر ایک فرشتہ آدمی کی صورت بن کر آیا اور انہوں نے اس کو فیصلہ کرنے کے لئے مقرر کیا۔ اس نے کہا کہ دونوں طرف کی زمین ناپو اور جس ملک کے قریب ہو، وہ وہیں کا ہے۔ اللہ کی رحمت جوش میں آئی اور اللہ نے اس راستے کو پھیلا دیا جس طرف سے وہ آیا تھا اور اس فاصلے کو کم کردیا جس طرف وہ جا رہا تھا سو جب فرشتوں نے زمین کو ناپا تو انہوں نے اس زمین کو قریب پایا جس کا اس نے ارادہ کیا تھا، پس رحمت کے فرشتے اس کو لے گئے۔ قتادہ نے کہا ( راوی حدیث ) حسن نے کہا کہ ہم سے یہ بھی بیان ہوا کہ جب وہ مرنے لگا تو اپنے سینہ کے بل بڑھا ( تا کہ اس ملک سے نزدیک ہو جائے )۔

                            مختصر صحیح مسلم
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment


                            • #59
                              Re: sirf Hadith Mubaraka

                              رسول الله صلى الله عليه وسلم دم کرتے وقت پھونک مارتے تھے.
                              صحیح بخاری 5016
                              سنن ابن ماجہ 3528
                              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                              Comment


                              • #60
                                Re: sirf Hadith Mubaraka

                                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                                Comment

                                Working...
                                X