Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

sirf Hadith Mubaraka

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: sirf Hadith Mubaraka

    حدیث نمبر 25
    حضرت ابو مالک حارث بن عاصم اشعری بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''پاکیزگی نصف ایمان ہے، اَلحَمْدُ ِللَّہِ کہنا میزان کو بھر دیتا ہے اور سُبْحاَنَ اللَّہ اور اَلْحَمْدُلِلَّہ کہنا زمین و آسمان کے درمیانی خلا کو بھر دیتے ہیں۔ نماز نور ہے، صدقہ دلیل و برہان ہے، صبر روشنی ہے اور قرآن تیرے حق میں حجت ہے یا تیرے خلاف حجت ہے۔ تمام لوگ صبح صبح اپنے کام پر نکلتے ہیں اور اپنے نفس کا سودا کرتے ہیں، پس کوئی تو اپنے نفس کو آزاد کرنے والا ہے، اور کوئی اسے ہلاک کرنے والا ہے۔''

    (مسلم)
    توثیق الحدیث:اخرجہ مسلم (223)۔

    Comment


    • #17
      Re: sirf Hadith Mubaraka

      حدیث نمبر 27
      حضرت ابو یحییٰ صہیب بن سنان بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''مومن کا معاملہ بھی عجیب ہے۔ اس کے ہر کام میں اس کے لیے خیر و بھلائی ہے اور یہ مومن کے علاوہ کسی اور کو حاصل نہیں، اگر اسے آسودگی حاصل ہو تو اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہے، یہ بھی اس کے لیے بہتر ہے، اور اگر اسے تکلیف پہنچے تو صبر کرتا ہے، یہ بھی اس کے لیے بہتر ہے۔''

      (مسلم)
      توثیق الحدیث:اخرجہ مسلم (2999)

      Comment


      • #18
        Re: sirf Hadith Mubaraka

        حدیث نمبر 28
        حضرت انس بیان کرتے ہیں کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ بیمار ہوگئے اور اضطراب و بے چینی آپ پر چھا گئی تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: "ہائے ابا جان کی تکلیف اور بے چینی! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تمہارے باپ پر آج کے بعد بے چینی نہیں ہوگی۔'' پس جب آپ وفات پاگئے تو انھوں (حضرت فاطمہ) نے کہا: "ہائے ابا جان! رب نے انہیں بلایا تو انھوں نے اس کی پکار پر لبیک کہا، ہائے ابا جان! جنت الفردوس ان کا ٹھکانا ہے، ہائے ابا جان! ہم جبریل علیہ السلام کو آپ کی وفات کی خبر دیتے ہیں۔" پس جب آپ کو دفن کردیا گیا تو حضرت فاطمہ نے فرمایا: "کیا تمہارے نفسوں نے یہ گوارا کرلیا کہ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کے جسد اطہر) پر مٹی ڈالو؟"

        (بخاری)
        توثیق الحدیث:اخرجہ البخاری (1498۔فتح)۔

        Comment


        • #19
          Re: sirf Hadith Mubaraka

          حدیث نمبر 28
          حضرت انس بیان کرتے ہیں کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ بیمار ہوگئے اور اضطراب و بے چینی آپ پر چھا گئی تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: "ہائے ابا جان کی تکلیف اور بے چینی! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تمہارے باپ پر آج کے بعد بے چینی نہیں ہوگی۔'' پس جب آپ وفات پاگئے تو انھوں (حضرت فاطمہ) نے کہا: "ہائے ابا جان! رب نے انہیں بلایا تو انھوں نے اس کی پکار پر لبیک کہا، ہائے ابا جان! جنت الفردوس ان کا ٹھکانا ہے، ہائے ابا جان! ہم جبریل علیہ السلام کو آپ کی وفات کی خبر دیتے ہیں۔" پس جب آپ کو دفن کردیا گیا تو حضرت فاطمہ نے فرمایا: "کیا تمہارے نفسوں نے یہ گوارا کرلیا کہ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کے جسد اطہر) پر مٹی ڈالو؟"

          (بخاری)
          توثیق الحدیث:اخرجہ البخاری (1498۔فتح)۔

          Comment


          • #20
            Re: sirf Hadith Mubaraka

            حدیث نمبر 33
            حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے طاعون کے بارے میں پوچھا تو آپ نے انہیں بتایا :''یہ ایک عذاب تھا جسے اللہ تعالیٰ جس پر چاہتا نازل فرماتا مگر اب اللہ تعالیٰ نے اسے مومنوں کے لیے رحمت بنادیا ہے، اب جو بندہ طاعون کے مرض میں مبتلا ہو جائے اور وہ اپنے شہر ہی میں صبر کرتے ہوئے ثواب کی امید سے ٹھہرا رہے اور اسے یقین ہو کہ اسے وہی کچھ پہنچے گا جو اللہ تعالیٰ نے اس کے مقدر میں لکھ دیا ہے، تو اس کے لیے شہید جتنا اجر ہے۔''

            (بخاری)
            توثیق الحدیث:اخرجہ البخاری (5136۔ فتح)

            Comment


            • #21
              Re: sirf Hadith Mubaraka

              جن پر ظلم ہوا پریشان نہ ہوں کیوں کہ آخرت میں انصاف کا یہ عالم ہو گا کہ جانوروں کو بھی پورا پورا بدلہ لے کر دیا جائے گا

              حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا !
              تم ضرور بضرور مستحق افراد کی طرف ان کے حقوق ادا کرو گے حتیٰ کہ بغیر سینگ والی بکری سے بھی قصاص لیا جائے گا جس نے اسے سینگ مارا ہو گا

              (ترمزی @ ٢٤٢٠ )
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment


              • #22
                Re: sirf Hadith Mubaraka

                رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم دنيا ميں مشغول ہونے سے پرہيز كرتے تھے اور آپ صلى اللہ عليہ وسلم نے اپنى امت كو بھى دنياوى مال زيادہ ہونے سے بچنے كا كہتےہوئے فرمايا:
                " اللہ كى قسم مجھے تمہارے فقيراور تنگ دست ہونے كا ڈر نہيں، ليكن مجھے ڈر ہے كہ تم پر دنيا كھول دى جائيگى جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر دنيا كے مال كى فراوانى كى گئى تو تم بھى اسى طرح دنيا ميں ايك دوسرے سے آگے بڑھنے كى كوشش كرنے لگو گے جس طرح انہوں نے ايك دوسرے سے آگے بڑھنے كى كوشش كى، تو جس طرح
                دنيا نے انہيں ہلاك كر ديا تمہيں بھى ہلاك كر دےگى "
                صحيح بخارى حديث نمبر ( 3158 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2961 )
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment


                • #23
                  Re: sirf Hadith Mubaraka

                  حدیث نمبر 54
                  حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''یقینا سچائی نیکی کی طرف رہنمائی کرتی ہے اور نیکی جنت کی طرف لے جاتی ہے، آدمی سچ بولتا رہتا ہے حتیٰ کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت سچا لکھ دیا جاتا ہے۔ اور یقیناً جھوٹ بدکاری کی طر ف رہنمائی کرتا ہے اور بدکاری جہنم کی طرف لے جاتی ہے اور آدمی یقیناً جھوٹ بولتا رہتا ہے حتیٰ کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔''
                  (متفق علیہ)
                  توثیق الحدیث:اخرجہ البخاری (50710۔فتح)، و مسلم (2606)
                  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔

                  Comment


                  • #24
                    Re: sirf Hadith Mubaraka

                    حدیث نمبر 55
                    حضرت ابو محمد حسن بن علی بن ابی طالب بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ الفاظ یاد کیے: ''وہ چیز چھوڑ دے جو تجھے شک میں ڈال دے اور اس چیز کو اختیار کر جو تجھے شک وشبہ میں نہ ڈالے کیونکہ سچ اطمینان ہے اور جھوٹ شک اور بے چینی ہے۔''
                    (ترمذی۔ حدیث صحیح ہے)
                    توثیق الحدیث:اخرجہ الترمذی (2518)، والنسائی (3278۔328)، واحمد (2001)
                    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                    Comment


                    • #25
                      Re: sirf Hadith Mubaraka

                      حدیث نمبر 56
                      حضرت ابوسفیان صخر بن حرب کی وہ طویل حدیث جس میں ہرقل کا واقعہ ہے۔ ہر قل نے ابوسفیان سے کہا: "وہ (یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم) تمہیں کس چیز کا حکم دیتا ہے؟" ابوسفیان کہنے لگے کہ میں نے کہا: "وہ فرماتے ہیں: ''تم صرف ایک اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی قسم کا شرک نہ کرو اور تمہارے آباؤ اجداد جو کہتے ہیں اسے چھوڑ دو، وہ ہمیں نماز پڑھنے، سچ بولنے، پاکدامنی اور صلہ رحمی کا حکم دیتے ہیں۔''
                      (متفق علیہ)
                      توثیق الحدیث اخرجہ البخاری (311۔32۔ فتح)، و مسلم (1773)
                      ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔

                      Comment


                      • #26
                        Re: sirf Hadith Mubaraka

                        حدیث نمبر 57
                        ابو ثابت،بعض نے کہا ابو سعید اور بعض کے نزدیک ابو ولید سہل بن حنیف جو بدری صحابی ہیں، ان سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس شخص نے صدق دل سے اللہ تعالیٰ سے شہادت مانگی تو اللہ تعالیٰ اسے شہداء کے مقام تک پہنچادے گا، اگر چہ اسے اپنے بستر پر موت آئے۔''
                        (مسلم)
                        توثیق الحدیث اخرجہ مسلم (1909)

                        Comment


                        • #27
                          Re: sirf Hadith Mubaraka

                          ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                          حدیث نمبر 58
                          حضرت ابوہریرہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''انبیاء علیہم السلام میں سے ایک نبی نے جہاد کرنے کا ارادہ کیا تو انھوں نے اپنی قوم سے فرمایا کہ وہ شخص میرے ساتھ جہاد پر نہ جائے جس نے کسی عورت سے نئی نئی شادی کی ہو اور وہ اس سے جماع کرنا چاہتا ہو لیکن ابھی اس نے کیا نہ ہو، اور وہ شخص بھی میرے ساتھ نہ جائے جس نے گھر بنایا ہو اور ابھی اس کی چھت نہ ڈالی ہو اور وہ شخص بھی میرے ساتھ نہ جائے جس نے بکریاں یا اونٹنیاں خریدی ہوں وہ ان کے بچے جننے کا منتظر ہو۔ پس اس پیغمبر نے جہاد کے لیے سفر شروع کیا، تو وہ بستی کے قریب نماز عصر کے وقت، یا اس کے قریب پہنچے تو سورج سے مخاطب ہو کر کہا: تو بھی مامور ہے اور میں بھی مامور ہوں، اے اللہ! اسے ہمارے لیے روک لے! پس اسے روک لیا گیا، حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں فتح نصیب فرمائی۔ پس اس نبی نے غنیمتیں جمع کیں تو آگ آئی تاکہ انہیں کھالے لیکن اس نے انہیں نہ کھایا۔ پس انھوں نے فرمایا: "یقیناً تم میں خیانت ہے۔ لہٰذا تم میں سے ہر قبیلے کا ایک ایک آدمی آئے اور میری بیعت کرے۔ چنانچہ ایک آدمی کا ہاتھ ان کے ہاتھ سے چمٹ گیا۔ پس انھوں نے کہا: تمہارے قبیلے میں خیانت ہے، تمہارے قبیلے کا ہر شخص میری بیعت کرے گا (یعنی میر ے ساتھ ہاتھ ملائے گا) پس دو یا تین آدمیوں کا ہاتھ ان کے ہاتھ سے چمٹ گیا، فرمایا: تم میں خیانت ہے۔ چنانچہ وہ گائے کے سر جیسا سونے کا ایک سر لائے۔ اسے لاکر رکھ دیا۔، آگ آئی اور اسے کھاگئی۔ آپ نے فرمایا: ''ہم سے پہلے کسی قوم کے لیے غنیمتیں حلال نہیں تھیں ۔ پھر جب اللہ تعالیٰ نے ہماری کمزوری اور عاجزی کو دیکھا تو اسے ہمارے لیے حلال کردیا۔''
                          (متفق علیہ)
                          توثیق الحدیث اخرجہ البخاری (2206۔فتح) 'ومسلم (ٔ1747)

                          Comment


                          • #28
                            Re: sirf Hadith Mubaraka

                            حدیث نمبر 59
                            حضرت ابو خالد حکیم بن حزام بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''دونوں سودا کرنے والوں کو اختیار حاصل ہے۔ جب تک وہ دونوں جدا نہ ہوں، پس اگر وہ دونوں سچ بولیں اور حقیقت بیان کردیں تو پھر ان کے سودے میں برکت ڈال دی جاتی ہے۔ اور اگر وہ جھوٹ بولیں اور کسی چیز کو چھپائیں، تو پھر ان کے سودے سے برکت مٹا دی جاتی ہے۔''
                            (متفق علیہ)
                            توثیق الحدیث اخرجہ البخاری (3094۔فتح) و مسلم (1532)
                            ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔

                            Comment


                            • #29
                              Re: sirf Hadith Mubaraka

                              حدیث نمبر 60
                              حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ اچانک ایک آدمی ہمارے پاس آیا۔ جس کا لباس نہایت سفید اور بال انتہائی سیاہ تھے۔ اس پر سفر کے آثار تھے نہ ہم میں سے کوئی اسے جانتا تھا۔ حتیٰ کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بیٹھ گیا۔ اس نے اپنے گھٹنے آپ کے گھٹنوں کے ساتھ ملا دیے اور اپنی ہتھیلیوں کو اپنی رانوں پر رکھ لیا اور کہا: "اے محمد! مجھے اسلام کے متعلق بتائیں"۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اسلام یہ ہے کہ تم گواہی دو کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں۔ نماز قائم کرو، زکوٰۃ دو، رمضان کے روزے رکھو اور اگر تمہیں استطاعت ہو تو بیت اللہ کا حج کرو۔" اس نے کہا: "آپ نے سچ فرمایا"۔ ہم نے اس کی بات پر تعجب کیا کہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال بھی کرتا ہے اور آپ کی تصدیق بھی کرتا ہے۔ پھر اس نے کہا: "مجھے ایمان کے متعلق بتائیں" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''ایمان یہ ہے کہ تم اللہ تعالیٰ پر ایمان لاؤ، اس کے فرشتوں پر، اس کی کتابوں پر، اس کے رسولوں پر، یوم آخرت پر اور اچھی بری تقدیر پر ایمان لاؤ''۔ اس نے کہا: "آپ نے سچ فرمایا،" پھر اس نے کہا: "مجھے احسان کے بارے میں بتائیں" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''احسان یہ ہے کہ تم اللہ تعالیٰ کی عبادت ایسے کرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو، پس اگر تم اسے نہیں دیکھتے تو وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔'' اس نے کہا: "مجھے قیامت کے متعلق بتائیں"آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اس کے بارے میں مسئول (محمد صلی اللہ علیہ وسلم) سائل (اس پوچھنے والے) سے زیادہ نہیں جانتا'' پھر اس نے کہا: "مجھے اس کی کچھ نشانیاں بتا دیجیے" آپ نے فرمایا: ''لونڈی اپنی مالکہ کو جنے گی اور یہ کہ تم دیکھو گے کہ ننگے بدن، ننگے پاؤں، فقیر قسم کے لوگ، بکریوں کے چرواہے عمارتوں کی تعمیر میں ایک دوسرے پر فخر کریں گے۔'' پھر وہ (سائل) چلا گیا۔ پھر میں (حضرت عمر) ایک عرصہ ٹھہرا رہا۔ پھر آپ نے فرمایا: ''اے عمر! کیا تم جانتے ہو کہ یہ سائل کون تھا؟'' میں نے کہا: "اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں"۔ آپ نے فرمایا: ''وہ جبرائیل علیہ اسلام تھے، جو تمہیں تمہارا دین سکھانے آئے تھے۔''
                              (مسلم)
                              توثیق الحدیث اخرجہ مسلم(8)
                              ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔

                              Comment


                              • #30
                                Re: sirf Hadith Mubaraka

                                حدیث نمبر 61
                                حضرت ابوذر جندب بن جنادہ اور ابو عبد الرحمن معاذ بن جبل رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم جہاں کہیں بھی ہو اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور گناہ کے پیچھے (یعنی بعد) نیکی کرو۔ وہ نیکی اس (گناہ) کو مٹادے گی اور لوگوں سے حسن سلوک سے پیش آؤ۔''
                                (ترمذی۔ حدیث حسن ہے)
                                توثیق الحدیث: (صحیح بشواھدہ :کما بینتہ فی "صحیح کتاب الاذکار و ضعیفہ" (9941262)،اخرجہ الترمذی (1987)
                                ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔

                                Comment

                                Working...
                                X