Re: ~*Hadith Of The Day*~(DAILY UPDATE)
۱۱۔تقدیر پر ایمان نہ رکھنے والا جہنمی ہے
ابن دیلمی کہتے ہیں کہ میں صحابی رسول ابی بن کعبؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور تقدیر کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: سنو! تقدیر پر ایمان لانا اس قدر ضروری ہے کہ اگر تم اُحد پہاڑ کے برابر سونا راہِ خدا میں خرچ کر دو تو اﷲ کے یہاں وہ قبول نہ ہو گا جب تک کہ تم تقدیر پر ایمان نہ لاؤ۔ اور تمہارا پختہ اعتقاد یہ نہ ہو کہ جو کچھ تمہیں پیش آتا ہے تم کسی طرح اُس سے چھوٹ نہیں سکتے تھے۔ اور جو حالات تم پر پیش نہیں آتے وہ تم پر آہی نہیں سکتے تھے۔ اور اگر تم اس کے خلاف اعتقاد رکھتے ہوئے مر گئے تو یقیناً تم دوزخ میں جاؤ گے۔ ابن دیلمی کہتے ہیں کہ ابن بن کعبؓ سے یہ سننے کے بعد میں عبداﷲ بن مسعود کی خدمت میں حاضر ہوا تو انھوں نے بھی مجھ سے یہی فرمایا۔ اس کے بعد میں حذیفہؓ کی خدمت میں حاضر ہوا تو انھوں نے بھی مجھ سے یہی فرمایا۔ پھر میں زید بن ثابتؓ کی خدمت میں حاضر ہوا تو انھوں نے بھی یہی بات رسول اﷲﷺ کی حدیث کے طور پر مجھ سے بیان فرمائی۔ (مسند احمد، ابو داؤد، ابن ماجہ)
۱۱۔تقدیر پر ایمان نہ رکھنے والا جہنمی ہے
ابن دیلمی کہتے ہیں کہ میں صحابی رسول ابی بن کعبؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور تقدیر کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: سنو! تقدیر پر ایمان لانا اس قدر ضروری ہے کہ اگر تم اُحد پہاڑ کے برابر سونا راہِ خدا میں خرچ کر دو تو اﷲ کے یہاں وہ قبول نہ ہو گا جب تک کہ تم تقدیر پر ایمان نہ لاؤ۔ اور تمہارا پختہ اعتقاد یہ نہ ہو کہ جو کچھ تمہیں پیش آتا ہے تم کسی طرح اُس سے چھوٹ نہیں سکتے تھے۔ اور جو حالات تم پر پیش نہیں آتے وہ تم پر آہی نہیں سکتے تھے۔ اور اگر تم اس کے خلاف اعتقاد رکھتے ہوئے مر گئے تو یقیناً تم دوزخ میں جاؤ گے۔ ابن دیلمی کہتے ہیں کہ ابن بن کعبؓ سے یہ سننے کے بعد میں عبداﷲ بن مسعود کی خدمت میں حاضر ہوا تو انھوں نے بھی مجھ سے یہی فرمایا۔ اس کے بعد میں حذیفہؓ کی خدمت میں حاضر ہوا تو انھوں نے بھی مجھ سے یہی فرمایا۔ پھر میں زید بن ثابتؓ کی خدمت میں حاضر ہوا تو انھوں نے بھی یہی بات رسول اﷲﷺ کی حدیث کے طور پر مجھ سے بیان فرمائی۔ (مسند احمد، ابو داؤد، ابن ماجہ)
Comment