Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

رفع الیدین

Collapse
This topic is closed.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • رفع الیدین


    Click image for larger version

Name:	h3.jpg
Views:	1
Size:	95.4 KB
ID:	2489875
    مسلم کی ان حدیث میں نماز کا پورا طریقہ نہیں ہے



    پہلی حدیث میں صرف جھکتے اور اٹھتے وقت اللہ اکبر کہنے کا ذکر ہے۔


    جبکہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ طریقہ نا مکمل ہے، اس کے علاوہ اور بھی کیٔ چیزیں ہیں جو ہم نماز میں ادا کرتے ہیں۔ جو کہ ہمیں دوسری کیٔ احادیث سے پتہ چلتی ہیں۔

    مگر ہم صرف اسی حدیث کو لے کر باقی طریقے کو منسوخ قرار دے دیں تو یقیناً یہ بہت ہی بڑی نا سمجھی اور بیوقوفی ہے۔ جس طرح بخاری کی ایک حدیث کو لے کر رفع الیدین کو منسوخ قرار دیا جاتا ہے۔ اور جبکہ اس حدیث میں سلام پھیرنے کا ذکر بھی نہیں ہے۔


    باقی رہی عبداللہ بن مسعود اور عبداللہ بن عمروالی روایت تواس کے بارے کافی لوگوں نے ضعیف کہا اور کچھ لوگوں نے صحیح بھی کہا ،


    بخاری و مسلم کی ایسی احادیث کو چھوڑ کر کہ جن پر تمام علماء ،محدثین کااتفاق ہے جس میں شک کی کویٔ گنجایٔش نہیں ہے، اس کے مقابلے میں ایسی حدیث کو دلیل بنایا جا رہا ہے جس میں شک موجود ہے، جسکو صحیح بھی کہا جا رہا ہے اور ضعیف بھی جسکے راویوں پر جراح بھی کی گیٔ۔


    عبداللہ بن عمر والی روایت کومولانا عبدلحیٔ لکھنوی صاحب نے مردود کہا، امام بخاری نے جزرفع یدین میں ابن معین سے نقل کیا کہ یہ روایت محظ وہم ہے جسکی کویٔ اصل نہیں۔

    عبداللہ بن مسعود والی روایت ابو ابوداؤد نے ضعیف کہا، امام شوکانی نے کہا کہ اس روایت کو عبداللہ بن مبارک اور احمد بن حنبل نے ضعیف کہا ہے.امام نووی نے ضعیف کہا،ابو حطیم نے کہا کہ یہ حدیث ضعیف ہے. امام دارقطنی نے اسے ضعیف کہا، محمد بن جابر نے اسے ضعیف کہا،


    تیسری رکعت کے لۓ بھی اٹھتے وقت رفع الیدین کی واضح صراحت بخاری کی ہی حدیث میں موجود ہے،

    Click image for larger version

Name:	jj.JPG
Views:	1
Size:	41.2 KB
ID:	2489874



    سجدوں میں رفع الیدین کی ممانعت بھی بخاری و مسلم میں موجود ہے
    Click image for larger version

Name:	kk.JPG
Views:	1
Size:	51.4 KB
ID:	2489876
    Click image for larger version

Name:	pp.JPG
Views:	1
Size:	42.6 KB
ID:	2489877،
    اگر رفع الیدین کی احادیث منسوخ ہوتی تو امام بخاری و امام مسلم ضرور اسکی وضاحت فرماتے،

    اگر سجدوں میں رفع الیدین منع نہ ہوتا تو بخاری و مسلم میں واضح طور پر نہ لکھا ہوتا کہ نبیصلی اللہ علیہ وسلم سجدوں میں رفع الیدین نہیں کرتے تھے،


    اور صرف بخاری و مسلم میں ہی نہیں بلکہ ابو داؤود، ترمذی، ابن ماجہ میں بھی رفع الیدین کی احادیث موجود ہیں،

    اگر رفع الیدین کی احادیث منسوخ ہوتیں تو امام بخاری عبداللہ بن عمر کے حوالے سے ہر گز یہ نہ کہتے کہ آپ رفع الیدین نہ کرنے والوں کو کنکریاں مارا کرتے تھے.
    احادیث میں کان دوام کے لیے ہی آیا ہے یعنی کہ وہ عمل منسوخ نہیں ہوا تھا، اگر یہ عمل منسوخ ہوا ہوتا تو بخاری میں ہی اسی درجہ کی احادیث موجود ہوتی جس میں شرط بتائی گئی ہوتی کہ نبی
    صلی اللہ علیہ وسلمرفع الیدین کیا کرتے تھے مگر۔۔۔۔۔۔۔....




    http://www.islamghar.blogspot.com/

  • #2
    Re: رفع الیدین

    kafi discussion ho chuki hai is pr...

    aur Mr. Lovely ny achi tarha sy aap k aur apny firqay ka nazraya wazeh kr diya hai ab mzeed zaroorat nahi

    pehly search kr liya krin ...





    Comment


    • #3
      Re: رفع الیدین

      Shazia jee... aik bat wazeh karen haan ya naa mein..
      Rafa e yadein ky baghair namaz hoti hai ya nahi ???

      baqi Shazia sahiba bahut luuuuuuuuuuuuuuumbi behas ho chuki hai iss bat par.. lekin app logon ko chain kahan milta hai
      jab tak sharr paida na karo...
      tum logon se kisi b forum ka acha r garrailo mahol bardasht nahi hota..
      khair sab ki apni apni marzi...

      waiting for ur Kind replay... thanks alot SHAZIA jee

      Comment


      • #4
        Re: رفع الیدین

        ab aap ki dant pary gi :)





        Comment


        • #5
          Re: رفع الیدین

          کوئی بات نہیں خان صاحب ان لوگوں نے تو ہمیں ویسے بھی خارج کردیا ہے
          اسلام سے۔۔۔۔
          ڈانٹ بھی پڑنے دیں۔۔
          :hathora ھاھاھا

          Comment


          • #6
            Re: رفع الیدین

            thread start krne se jin jin logon ko preshani ya takleef pohnchi hai, apne naam yahan likh den ta k sb ko aik 7 jawab dia ja ske.
            baqi un logon se muazrat jo ahadees ko hujjat nhi mante.
            or me ne jin k lye thread banaya hai wo smjh hi gae hongay, or jawab b zror dengay.
            so plzzzz baqi log apne naam yahan likh kr side me hojaen mehrbani hogi bht.
            http://www.islamghar.blogspot.com/

            Comment


            • #7
              Re: رفع الیدین

              Shizz





              Comment


              • #8
                Re: رفع الیدین

                تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم
                محترمہ پہلے بھی رفع یدین پہ کئی ٹاپک موجود تھے اس لئے نیا ٹاپک بنانے کی ضرورت ہی نہیں تھی کیونکہ اس ٹاپک کو بھی
                آپ کے لولی صاحب صحیح طریقے سے چلنے نہیں دیں گے۔۔ کیونکہ انہوں نے کسی اور کی پوسٹ تو پڑھنی نہیں ہے اور وہ یہاں بھی وہی کاپی پیسٹ اور وہی احناف کے خلاف بغض اور حسد بھری پوسٹ کریں گے اور آخر میں اسی طرح قران اور حدیث سے بھاگیں گے جیسا کہ پہلے وہ رفع یدین کے ٹاپک سے بھاگ چکے ہیں۔
                اور یہاں بھی آپ نے وہی اعتراضات کئے جن کا جواب میں پہلے ہی دے چکا ہوں۔


                آپ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک حدیث بیان کر کے کہا کہ اس حدیث میں نماز کا طریقہ مکمل نہیں ہے۔۔ چلیں شکر ہے کہ آپ نے تسلیم کیا کہ صحیح مسلم کی حدیث میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے پورا طریقہ نہین بتایا۔۔۔
                آپ نے شاید الزامی جواب کے طور پہ یہ حدیث پیش کی ہے تو محترمہ سب سے پہلے تو سوال آپ پہ بنتا ہے کیونکہ آپ کا دعوی صرف قرآن اور حدیث کا ہے اور اپ حدیث کے معاملے میں ہر عالم، محدث کی بات کا انکار کرتے ہیں اور آپ کے سامنے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث موجود ہے لیکن آپ اس پہ عمل نہیں کرتے۔۔ اپ کو کس نے بتایا کہ اس ھدیث میں مکمل طریقہ نماز نہیں ہے؟؟؟
                آپ کو کس نے کہا کہ صرف حدیث ابن عمر رضی اللہ عنہ پہ ہی عمل کریں اور اس حدیث کو چھوڑ دیں؟؟؟؟
                اور سوال تو یہ بھی بنتا ہے کہ آپ بھی تو سجدوں کے رفع یدین کو ترک کرتے ہیں اور اس کے جواب میں ابن عمر رضی اللہ عنہ کی دلیل پیش کرتے ہیں تو میں نے صرف پہلی تکبیر کی دلیل میں حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کی روایت پیش کر دی تو اس سے کیا قیامت آ گئی؟؟؟؟


                اور آپ کا یہ اصول کیا قرآن اور حدیث سے ثابت ہے کہ صرف بخاری اور مسلم کی روایات پہ ہی عمل کرنا ہے؟؟؟؟
                آپ نے حدیث کو ماننا ہے یا امام بخاری اور مسلم کی بات کو؟؟؟؟


                حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي دَاوُد قَالَ : ثنا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ قَالَ : ثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ ، عَنْ حُصَيْنٍ ، عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ : صَلَّيْت خَلْفَ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَلَمْ يَكُنْ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إلَّا فِي التَّكْبِيرَةِ الْأُولَى مِنْ الصَّلَاةِ
                (شرح معانی الآثار للطحاوی جلد اول صفحہ 155 ،مصنف ابن ابی شیبة جلداول صفحہ237، معرفة السنن و الآثار جلد دوم صفحہ 428)؛

                باقی آپ نے جو ابن عمر رضی اللہ کی روایت کو وھم کی بنیاد پہ رد کیا تو میرا سوال اب بھی قائم ہے۔۔


                جو سند میں نے پیش کی ہے مجاھد رح کے علاوہ بلکل وہی سند بخاری شریف میں بھی موجود ہے۔

                حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ يَعْنِي ابْنَ عَيَّاشٍ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أُوصِي الْخَلِيفَةَ بِالْمُهَاجِرِينَ الْأَوَّلِينَ أَنْ يَعْرِفَ لَهُمْ حَقَّهُمْ وَأُوصِي الْخَلِيفَةَ بِالْأَنْصَارِ الَّذِينَ تَبَوَّءُوا الدَّارَ وَالْإِيمَانَ مِنْ قَبْلِ أَنْ يُهَاجِرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَقْبَلَ مِنْ مُحْسِنِهِمْ وَيَعْفُوَ عَنْ مُسِيئِهِمْ.
                { كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ – بَاب وَالَّذِينَ تَبَوَّءُوا الدَّارَ وَالْإِيمَانَ


                Click image for larger version

Name:	00000000000000000.jpg
Views:	3
Size:	219.8 KB
ID:	2426695

                کیونکہ اگر آپ وھم کی وجہ سے اس روایت کو باطل کہتے ہین تو پھر بخاری کی اس روایت کو بھی باطل کہہ دیں جو اسی سند سے آئی ہے؛۔


                علامہ ابن حجر رح رفع یدین کرنے اور نہ کرنے کی احادیث بیان کر کے لکھتے ہیں کہ دونوں روایات کا مفہوم یہ ہے کہ'' ابن عمر رضی اللہ کے نزدیک رفع یدین کرنا ضروری نہیں یہی وجہ ہے کہ آپ نے ایک بار رفع یدین کیا اور آخر میں چھوڑ دیا''۔(فتح الباری جلد 2 صفحہ 173)۔

                تو بن حجر کے ھوالے دے واضح ہو گیا کہ ابن عمر رضی اللہ نے رفع یدین ترک کر دیا تھا۔


                آپ نے ایک حوالہ دیا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ رفع یدین نہ کرنے والوں کو کنکریاں مارا کرتے تھے۔۔

                محترمہ یہ روایت مسند حمیدی کی ہے اور مکمل روایت اس طرح ہے۔


                حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ وَاقِدٍ، يُحَدِّثُ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ: «كَانَ إِذَا أَبْصَرَ رَجُلًا يُصَلِّي لَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ كُلَّمَا خَفَضَ وَرَفَعَ حَصَبَهُ حَتَّى يَرْفَعَ يَدَيْهِ»
                بے شک ابن عمر رضی اللہ ایسے آدمی کو دیکھتے جو ہر اونچ نیچ میں رفع یدین نہ کرتا تو اس کو کنکریاں مارتے یہان تک کہ وہ رفع یدین کرتا۔ (مسند حمیدی، جلد 1 صفحہ 515)۔


                محترمی اس روایت میں تو ہر اونچ نیچ میں رفع یدین نہ کرنے کا ذکر ہے جو کہ آپ بھی نہیں کرتے تو یہ روایت آپ کے خلاف بھی ہے اس کو آپ اپنی دلیل کیسے بنا سکتے ہیں؟؟
                اور ویسے بھی علامہ ابن حزم نے اس روایت کا ہی انکار کیا ہے۔
                علامہ ابن حزم کہتے ہیں کہ '' ابن عمر ایسے نہ تھے کہ رفع یدین نہ کرنے والے کو کنکریاں مارتے کیونکہ اکر کسی نے ترک کیا تو آپ رضی اللہ کو کیا؟؟؟'' ( محلی ابن حزم جلد 2 صفھہ 265)۔


                تو یہ روایت قابل قبول نہیں اور ویسے بھی یہ روایت خود آپ کے بھی خلاف ہے کیونکہ اس میں ہر اونچ نیچ کا رفع یدین ہے جبکہ آپ صرف 4 جگہ کرتے ہیں۔


                اب رہ گئی بات حدیث ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی تو محترمہ میں نے پہلے آپ کو کہا ہے کہ علامہ البانی رھ نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے مسلم کی شرط پہ۔
                محترمہ آپ کی ساری جرح کو علامہ ناصر الدین البانی رح غلط قرار دے دیا یہ کہہ کر کہ یہ روایت بلکہ صحیح ہے اور اس کے تمام رجال صحیح مسلم کے رجال ہیں۔۔


                علامہ ناصر الدین البانی بھی اس روایت کو مسلم کی شرط پہ صحیح قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ''حقیقیت یہ ہے کہ یہ حدیث صحیح ہے اور مسلم کی شرط پہ ہے اور جن لوگوں نے اس کو معلول قرار دیا ہے ہمین ان کی کوئی دلیل نہیں ملی جس سے استدلال کیا جا سکے اور اس کی وجہ سے حدیث کو رد کیا جائے۔۔ ( مشکوۃ المصابیح ، بتحقیق البانی، جلد 1 صفحہ 254)۔


                Click image for larger version

Name:	albani mishkaat rafa.jpg
Views:	2
Size:	133.4 KB
ID:	2426696


                اور خود عبداللہ ابن مبارک نے ابن مسعود کی ترک رفع والی روایت کو نقل کیا پے جو کہ بلکل صحیح ہے۔
                أخبرنا سويد بن نصر قال أنبأنا عبد الله بن المبارك عن سفيان عن عاصم بن كليب عن عبد الرحمن بن الأسود عن علقمة عن عبد الله قال ألا أخبركم بصلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم قال فقام فرفع يديه أول مرة ثم لم يعد ۔( سنن نسائی، باب ترک باب رَفْعِ الْيَدَيْنِ لِلرُّكُوعِ حِذَاءَ الْمَنْكِبَيْنِ)۔

                علامہ البانی نے صحیح سنن نسائی میں اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔
                تو خود ابن مبارک رح سے اس روایت کی تصدیق ہو گئی کہ انہوں نے خود اس روایت کو ابن مسعود رضی اللہ سے ہی نقل کیا ہے۔


                آپ نے ایک اصول لکھا ہے کہ حدیث میں کانَ دوام کے لئے آتا ہے تو سب سے پہلے کیا یہ اصول قران اور حدیث سے ثابت ہے؟؟؟
                اور کیا ہر جگہ کانَ دوام کے لئے آتا ہے یا صرف رفع یدین کی روایت میں آپ نے اس کو دوام کے لئے استعمال کیا ہے؟؟؟؟؟
                سب سے پہلے تو یہ اصول قران اور حدیث سے دکھا دو کہ کانَ دوام لئے آتا ہے۔۔ کیونکہ آپ صرف قران اور حدیث کو مانتے ہو اور کسی کو نہیں تو قران اور حدیث سے یہ اصول ثابت کرو۔۔۔


                اس کے بعد بھی اگر تم بضد ہو کہ کانَ دوام کے لئے آتا ہے تو بخاری کی ہی چند احادیث پیش کرتا ہوں جہاں کانَ استعمال ہوا ہے تو کیا یہاں بھی دوام ہو گا؟؟؟؟



                حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَبُو مَسْلَمَةَ سَعِيدُ بْنُ يَزِيدَ الْأَزْدِيُّ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، " أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي نَعْلَيْهِ ؟ قَالَ : نَعَمْ "
                (صحیح بخاری، باب بَاب الصَّلَاةِ فِي النِّعَالِ) .


                اگر کان سے مراد دوام ہے تو کیا اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیشہ جوتیاں پہن کر نماز پڑھی۔؟؟؟


                حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَزِيدَ ، عَنْ عِرَاكٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، " أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي وَعَائِشَةُ مُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ عَلَى الْفِرَاشِ الَّذِي يَنَامَانِ عَلَيْهِ " .
                (بَاب الصَّلَاةِ عَلَى الْفِرَاشِ، صحیح بخاری)


                اگر کان سے مراد دوام ہے تو پھر اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیشہ اس بچھونے پہ نماز پڑھی جہاں نبی کریم ﷺ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سوتے تھے؟؟؟


                حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ ، عَنْ أَنَسِ ، قَالَ : " كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ ، ثُمَّ سَمِعْتُهُ بَعْدُ يَقُولُ : كَانَ يُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ قَبْلَ أَنْ يُبْنَى الْمَسْجِدُ " .
                ( صحیح بخاری، بَاب الصَّلَاةِ فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ)


                اگر کان سے مراد دوام ہے تو کیا نبی کریم ﷺ نے ہمیشہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھی؟؟؟؟


                لولی کان کا لفظ اور بھی بہت سی احادیث میں ہے لیکن فی الحال ان کا جواب دیں کہ اگر کان دوام کے لئے آتا ہے تو پھر یہاں بھی کان دوام کے لئے ہی استعمال ہو گا یا صرف رفع یدین کرنے کے لئے تم لوگوں نے یہ اصول بنا لیا ہے؟؟؟؟

                Comment


                • #9
                  Re: رفع الیدین



                  shizz sahiba aur i love sahabah bhai jab atni bahs ho chuki hai to yahan doobara kia chahtay haian aap doono.


                  wazih karaian


                  Comment


                  • #10
                    Re: رفع الیدین

                    Originally posted by lovelyalltime View Post


                    shizz sahiba aur i love sahabah bhai jab atni bahs ho chuki hai to yahan doobara kia chahtay haian aap doono.
                    wazih karaian
                    Janab topic to SHIZZ ne new banaya hay es liye mie ne jawab dia hay ............
                    ab ye to wohi bata sakti hayn k new topic kyun banaya hay????

                    Comment


                    • #11
                      Re: رفع الیدین

                      Originally posted by lovelyalltime View Post


                      shizz sahiba aur i love sahabah bhai jab atni bahs ho chuki hai to yahan doobara kia chahtay haian aap doono.


                      wazih karaian


                      یہی عرض کیا تھا میں نے ان سے





                      Comment


                      • #12
                        Re: رفع الیدین

                        Originally posted by shizz View Post
                        thread start krne se jin jin logon ko preshani ya takleef pohnchi hai, apne naam yahan likh den ta k sb ko aik 7 jawab dia ja ske.
                        baqi un logon se muazrat jo ahadees ko hujjat nhi mante.
                        or me ne jin k lye thread banaya hai wo smjh hi gae hongay, or jawab b zror dengay.
                        so plzzzz baqi log apne naam yahan likh kr side me hojaen mehrbani hogi bht.

                        kisi kko koi takleef nahi hogi r kiun hogi jinab... app bhi sahi keh rahen hain r jo jawab de raha hai woh bhi sahi keh raha hai
                        app ne meri bat ka jawab bhi nahi dia keh kia Raffa e Yadein k baghair nazam nahi hoti ??
                        hamain to Islam k baray mein kuch khas maloomat nahi...
                        app se arz hai keh Sahih Bukhari, Muslim Shareef, Tarmizi Shareef se kuch behtareen ahadees PARDY ke baray mein bhi share karen..
                        yahi kisi na muharam aurat ka kisi na muharam mard se kisi bhi tarah baat karna Islam mein kaisa hai..
                        hope keh app jald reply karengay...
                        tc

                        Comment


                        • #13
                          Re: رفع الیدین

                          محترمہ سب سے پہلے تو سوال آپ پہ بنتا ہے کیونکہ آپ کا دعوی صرف قرآن اور حدیث کا ہے اور اپ حدیث کے معاملے میں ہر عالم، محدث کی بات کا انکار کرتے ہیں اور آپ کے سامنے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث موجود ہے لیکن آپ اس پہ عمل نہیں کرتے۔۔ اپ کو کس نے بتایا کہ اس ھدیث میں مکمل طریقہ نماز نہیں ہے؟؟؟
                          آپ کو کس نے کہا کہ صرف حدیث ابن عمر رضی اللہ عنہ پہ ہی عمل کریں اور اس حدیث کو چھوڑ دیں؟؟؟؟
                          اور سوال تو یہ بھی بنتا ہے کہ آپ بھی تو سجدوں کے رفع یدین کو ترک کرتے ہیں اور اس کے جواب میں ابن عمر رضی اللہ عنہ کی دلیل پیش کرتے ہیں تو میں نے صرف پہلی تکبیر کی دلیل میں حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کی روایت پیش کر دی تو اس سے کیا قیامت آگئی؟؟؟؟
                          اور آپ کا یہ اصول کیا قرآن اور حدیث سے ثابت ہے کہ صرف بخاری اور مسلم کی روایات پہ ہی عمل کرنا ہے؟؟؟؟
                          آپ نے حدیث کو ماننا ہے یا امام بخاری اور مسلم کی بات کو؟؟؟؟
                          ہم آپکی طرح مقلد تھوڑی ہیں اتنی عقل تو ہے ہمارے اندر. ایک جگہ اگر کوئی حدیث مختصر بیان کی گئی ہوتی ہے تو دوسری جگہ اسکی تفصیل موجود ہوتی ہے
                          بخاری و مسلم کی احادیث کو ماننا امام بخاری و امام مسلم کی تقلید نہیں ہے، یہ بات ہم پہلے بھی کہ چکے ہیں. ان دونوں کتابوں کی صحت پر امّت کا اجماع ہے، اس لیے ہم اسے حجت مانتے ہیں، اور امّت کبھی گمراہی پر جمع نہیں ہو سکتی.
                          ،
                          باقی آپ نے جو ابن عمر رضی اللہ کی روایت کو وھم کی بنیاد پہ رد کیا تو میرا سوال اب بھی قائم ہے۔۔
                          وہم کی بنیاد پر رد نہیں کیا پورے دلائل کے ساتھ رد کیاہے.
                          اب رہ گئی بات حدیث ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی تو محترمہ میں نے پہلے آپ کو کہا ہے کہ علامہ البانی رھ نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے مسلم کی شرط پہ۔
                          ناصر الدین البانی کی علمی حیثیت پر کسی کو شک نہیں مگر انسان خطا کا پتلا ہے.
                          علامہ ناصر الدین البانی رح نے بخاری و مسلم کے راویوں پر بھی جرح کی ہے، اور کئی صحیح احادیث کو ضعیف کہا ہے. اس لیے اتنے سارے محدثین کی تحقیق کے آگے ایک کی بات کو ماننا ٹھیک نہیں ہے.

                          آپ نے ایک اصول لکھا ہے کہ حدیث میں کانَ دوام کے لئے آتا ہے تو سب سے پہلے کیا یہ اصول قران اور حدیث سے ثابت ہے؟؟؟
                          اور کیا ہر جگہ کانَ دوام کے لئے آتا ہے یا صرف رفع یدین کی روایت میں آپ نے اس کو دوام کے لئے استعمال کیا ہے؟؟؟؟؟
                          سب سے پہلے تو یہ اصول قران اور حدیث سے دکھا دو کہ کانَ دوام لئے آتا ہے۔۔ کیونکہ آپ صرف قران اور حدیث کو مانتے ہو اور کسی کو نہیں تو قران اور حدیث سے یہ اصول ثابت کرو۔۔۔


                          اس کے بعد بھی اگر تم بضد ہو کہ کانَ دوام کے لئے آتا ہے تو بخاری کی ہی چند احادیث پیش کرتا ہوں جہاں کانَ استعمال ہوا ہے تو کیا یہاں بھی دوام ہو گا؟؟؟؟



                          حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَبُو مَسْلَمَةَ سَعِيدُ بْنُ يَزِيدَ الْأَزْدِيُّ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، " أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي نَعْلَيْهِ ؟ قَالَ : نَعَمْ "
                          (صحیح بخاری، باب بَاب الصَّلَاةِ فِي النِّعَالِ) .


                          اگر کان سے مراد دوام ہے تو کیا اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیشہ جوتیاں پہن کر نماز پڑھی۔؟؟؟


                          حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَزِيدَ ، عَنْ عِرَاكٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، " أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي وَعَائِشَةُ مُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ عَلَى الْفِرَاشِ الَّذِي يَنَامَانِ عَلَيْهِ " .
                          (بَاب الصَّلَاةِ عَلَى الْفِرَاشِ، صحیح بخاری)


                          اگر کان سے مراد دوام ہے تو پھر اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیشہ اس بچھونے پہ نماز پڑھی جہاں نبی کریم ﷺ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سوتے تھے؟؟؟


                          حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ ، عَنْ أَنَسِ ، قَالَ : " كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ ، ثُمَّ سَمِعْتُهُ بَعْدُ يَقُولُ : كَانَ يُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ قَبْلَ أَنْ يُبْنَى الْمَسْجِدُ " .
                          ( صحیح بخاری، بَاب الصَّلَاةِ فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ)


                          اگر کان سے مراد دوام ہے تو کیا نبی کریم ﷺ نے ہمیشہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھی؟؟؟؟


                          لولی کان کا لفظ اور بھی بہت سی احادیث میں ہے لیکن فی الحال ان کا جواب دیں کہ اگر کان دوام کے لئے آتا ہے تو پھر یہاں بھی کان دوام کے لئے ہی استعمال ہو گا یا صرف رفع یدین کرنے کے لئے تم لوگوں نے یہ اصول بنا لیا ہے؟؟؟؟
                          وام سے میری مراد یہ تھی کہ وہ عمل منسوخ نہیں ہوا تھا،
                          اگر یہ عمل منسوخ ہوا ہوتا تو بخاری میں ہی اسی درجہ کی احادیث موجود ہوتی جس میں شرط بتائی گئی ہوتی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلمرفع الیدین کیا کرتے تھے مگر۔۔۔۔۔۔۔
                          کیا.
                          http://www.islamghar.blogspot.com/

                          Comment


                          • #14
                            Re: رفع الیدین

                            Click image for larger version

Name:	a.jpg
Views:	1
Size:	69.6 KB
ID:	2426715
                            Click image for larger version

Name:	d.jpg
Views:	1
Size:	78.0 KB
ID:	2426714
                            http://www.islamghar.blogspot.com/

                            Comment


                            • #15
                              Re: رفع الیدین

                              Originally posted by -=The Driver=- View Post
                              kisi kko koi takleef nahi hogi r kiun hogi jinab... app bhi sahi keh rahen hain r jo jawab de raha hai woh bhi sahi keh raha hai
                              app ne meri bat ka jawab bhi nahi dia keh kia Raffa e Yadein k baghair nazam nahi hoti ??
                              hamain to Islam k baray mein kuch khas maloomat nahi...
                              app se arz hai keh Sahih Bukhari, Muslim Shareef, Tarmizi Shareef se kuch behtareen ahadees PARDY ke baray mein bhi share karen..
                              yahi kisi na muharam aurat ka kisi na muharam mard se kisi bhi tarah baat karna Islam mein kaisa hai..
                              hope keh app jald reply karengay...
                              tc
                              رفع الیدین سنت ہے جس کے ادا کرنے سے نماز مکمّل ہوتی ہے، باقی رفع الیدین کی نماز میں وہی حیثیت ہے جو شروع کے رفع الیدین کی ہے. اگر آپکے نزدیک پہلی رفع الیدین کے ترک سے نماز ہو جاتی ہے تو پھر باقی کو ترک کرنے سے بھی ہوجاۓگی.

                              رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: « صَلُّوا کَمَا رَاَیْتُمُونِی أُصَلِّیْ » (صحیح البخاري، كتاب الأذان، باب الأذان للمسافر إذا كانوا جماعة)

                              ’’ تم اس طرح نماز پڑھو، جس طرح مجھے پڑھتے دیکھتے ہو۔‘‘

                              اگر آپکی اسلام کے بارے میں معلومات کم ہیں تو آپ احادیث کی کتب کا مطالعہ کریں اور ہمارے علم میں بھی اضافہ فرمائیں.

                              میں نے کسی سے عشق و محبت کی باتیں شروع کر دیں ہیں کیا ،یہاں پر جو آپ مجھے محرم اور نا محرم کی تمیز سکھارہے ہیں مجھے سکھانے نے سے بہتر ہے کہ آپ خود اس چیز کو سیکھیں . بار بار میرا نام لے لے کر مخاطب کر رہے ہیں.
                              http://www.islamghar.blogspot.com/

                              Comment

                              Working...
                              X