Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

چند سوال۔۔۔

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: چند سوال۔۔۔

    @

    میرے بھائی معذرت کی ضرورت نہیں اپ اس پوسٹ میں جب دل چاہیں رئپلائی کر سکتے ہیں

    عبداللہ بھائی اپ بات کو سمجھنے میں پھر ناکام رہے ہیں جو بات اپ کر رہے کہ قصور ان لوگوں کا تھا جنوں نے فلسفہ یونان کو قران کے مطابق کرنے کی کوشش کی تھی میں بھی وہی کر رہا میں نے اس سلسے میں ان لوگوں کو ہی قصور ٹھہرایا ہے اور اتنی عرض کی ہے کہ سائنس اوو مذہب کا میدان عمل جدا جدا ہیں۔۔اج کسی سائنسی تھیوری کو اپ اسلام کے مطابق کہتے ہیں تو اپ بھی ان فلاسفہ یونان کو اسلام کے مطابق کرنے والے گروہ میں سے ہونگیے کیوں کہ سائینس میں تھیوریز بدلتی رہتیں ہیں سو میرے وعرض کرنے کا قمصد یہ تھا کہ جدید نظریات کی کھوج مذہبی کتابوں میں لگانا فعل عبث ہے اس سلسے میں میں نے لوگوں کو قصور وار ٹھہرایا نہ کہ قران کو۔۔۔ اپ بات سمجھنے کی کوشش کریں۔۔
    :(

    Comment


    • #32
      Re: چند سوال۔۔۔

      Originally posted by Dr Faustus View Post



      بحث بہت اھتیاط کی متقاضی ہے مقصد کسی ک دل آزاری نہیں بلکہ لوگوں میں شعور اجاگر کرناا تھا۔۔ اس لیے کہ میں نے اپ کا نام اس پوسٹ میں بطورخاص لیا تو اپ کو چایے کہ پورے انہماک سے اس کو پڑھتے اور صبر سے اور دلالئل سے بات کرتے

      میں نے بات کی تھی کہ اپ کے کیتھ مور صاحب اج سائنس کی کسی تھیوری کو قران کے مطابق بنا کر یش کر رہے یا سائنس اور قران کو یک جا سمجھ رہے تو سائنس جیسے میں نے عرض کیا ہر لحظہ بدلتی اگر جس تھیوری کو اج کسی قرانی ایات سے تقویت دیتے ہیں اب بالفرض کل وہ تھیوری غلط ہو گئی تو سائنس تو بلا چون و چراں اسے رد کر دے گی لیکں تاویل والے حضرات مخمصے میں پھنس جائیں گے اور ایسی کوششیں مذہب کو نقصان ہی پہنچاتیں ہیں

      میں نے یہ بات کی تھی نہ کہ کہا کہ قران میں سے کچھ مستقبل میں غلط ثابت ہوئے گا۔۔اس سلسے میں میں نے مثال بھی دی کے ماضی میں اسلام کو فلسفہ یونان کے مطابق کرنے کو بڑی کوششیں کی گئیں لیکن بعد میں جب فلسفہ یونان غلط ہوگیا تو بڑی سبکی ہوئی جس میں قصور قران کا نہیں تھا بلکہ ان بزرگوں کا تھا جنہوں نے قران کو فلسفہ کی کتاب سمجھا۔۔اور محترم عبداللہ صاحب جب بار بار کیتھ مور کا حوالہ دیتے تو مجھے یہ اندیشہ لاحق ہوتا کہ ایسے دیوانے وقتی طور پر کسی تھیوری کا بذریعہ تاویل کسی مقدس آیت سے ملا دیتے لیکن سائنس میں چونکہ ائے دن نئی نئی تھیوریز اتی پرانی رد ہوجاتیں تو یہ کوششیں بے کار ثابت ہوتیں ان کو سختی سے رد کرنا چاہیے۔


      خوش رہیں



      اچھا اگر میں* کچھ غلط سمجھا تو معذرت ۔۔۔۔ جملے سے ایسے لگا تھا کہ آپ کا خیال یا الفاظ ہیں

      جی خوش ہوں





      Comment


      • #33
        Re: چند سوال۔۔۔

        :star1:

        Comment


        • #34
          Re: چند سوال۔۔۔

          uffffffffffffffff.....





          Comment


          • #35
            Re: چند سوال۔۔۔

            Originally posted by Baniaz Khan View Post
            uffffffffffffffff.....

            شکریہ۔
            :star1:

            Comment


            • #36
              Re: چند سوال۔۔۔

              Originally posted by Dr Faustus View Post
              @

              میرے بھائی معذرت کی ضرورت نہیں اپ اس پوسٹ میں جب دل چاہیں رئپلائی کر سکتے ہیں

              عبداللہ بھائی اپ بات کو سمجھنے میں پھر ناکام رہے ہیں جو بات اپ کر رہے کہ قصور ان لوگوں کا تھا جنوں نے فلسفہ یونان کو قران کے مطابق کرنے کی کوشش کی تھی میں بھی وہی کر رہا میں نے اس سلسے میں ان لوگوں کو ہی قصور ٹھہرایا ہے اور اتنی عرض کی ہے کہ سائنس اوو مذہب کا میدان عمل جدا جدا ہیں۔۔اج کسی سائنسی تھیوری کو اپ اسلام کے مطابق کہتے ہیں تو اپ بھی ان فلاسفہ یونان کو اسلام کے مطابق کرنے والے گروہ میں سے ہونگیے کیوں کہ سائینس میں تھیوریز بدلتی رہتیں ہیں سو میرے وعرض کرنے کا قمصد یہ تھا کہ جدید نظریات کی کھوج مذہبی کتابوں میں لگانا فعل عبث ہے اس سلسے میں میں نے لوگوں کو قصور وار ٹھہرایا نہ کہ قران کو۔۔۔ اپ بات سمجھنے کی کوشش کریں۔۔

              محترم ڈاکٹر صاحب اپ کی بات میں سمجھ رہا ہوں مگر اپ نے شاید کیتھ مور کو پڑھا نہیں ہے اور اس سے قبل بھی میں اپ کو دوسری پوسٹ پر چند لنک بھیج چکا ہوں اور اپ سے گزارش بھی کی تھی کہ ان کو دیکھ لیں یہ تمام حضرت بشمول کیتھ مور کے غیر مسلم تھے اور یہ کوئی تھیوری پڑھ کر نہیں بلکہ یہ دیکھ پر اسلام لیے کے سائنس جو آج کہ رہی ہے وہ قرآن ١٤٠٠ سال قبل بتا رہا ہے اپ نے جو شبہ ظاہر کیا ہے وہ اپنی جگہ دروست ہے کے اگر یہ تھیوری غلط ہو گئی تو پھر سبکی ہو گی اور دوسری بات قرآن سائنس کی کتاب نہیں ہے مگر اس کا تعلق ایمان سے ہے اور ہمارا ایمان ہے کے سائنس قرآن کے طبع ہے کیوں کے یہ خالق کی کتاب ہے اور یہ ریب سے پاک ہے تو اگر کسی کے سمجھ نے میں غلطی ہوتی ہے تو بقول اپ کے یہ اس کا قصور ہے مگر اس میں کوئی شک نہیں ہے اپ شاید نہ مانیں مگر اج بڑے بڑے فلسفی سائنس داں اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد جو کٹر غیر مسلم تھے وہ اس قرآن کی بدولت مسلمان ہو گئے اور اگر اپ اجازت دین تو میں اپ کو لنک بھی بھج دیتا ہوں کے شاید اپ کو یقین نہیں ہے الله ہم سب کو ہدایت عطا کرے آمین

              Comment


              • #37
                Re: چند سوال۔۔۔

                Originally posted by Dr Faustus View Post
                @

                میرے بھائی معذرت کی ضرورت نہیں اپ اس پوسٹ میں جب دل چاہیں رئپلائی کر سکتے ہیں

                عبداللہ بھائی اپ بات کو سمجھنے میں پھر ناکام رہے ہیں جو بات اپ کر رہے کہ قصور ان لوگوں کا تھا جنوں نے فلسفہ یونان کو قران کے مطابق کرنے کی کوشش کی تھی میں بھی وہی کر رہا میں نے اس سلسے میں ان لوگوں کو ہی قصور ٹھہرایا ہے اور اتنی عرض کی ہے کہ سائنس اوو مذہب کا میدان عمل جدا جدا ہیں۔۔اج کسی سائنسی تھیوری کو اپ اسلام کے مطابق کہتے ہیں تو اپ بھی ان فلاسفہ یونان کو اسلام کے مطابق کرنے والے گروہ میں سے ہونگیے کیوں کہ سائینس میں تھیوریز بدلتی رہتیں ہیں سو میرے وعرض کرنے کا قمصد یہ تھا کہ جدید نظریات کی کھوج مذہبی کتابوں میں لگانا فعل عبث ہے اس سلسے میں میں نے لوگوں کو قصور وار ٹھہرایا نہ کہ قران کو۔۔۔ اپ بات سمجھنے کی کوشش کریں۔۔
                muhtrm Doctor sahab,
                chand ghzarishat hain ager ap jawab dena pasad kareen to inayat farmaye
                ap ke mutabik falsafa yoonan ko baz buzurgoon ne quran ke mutabik karne ki koshish ki is baat ka makhaz kia hai aur wo kuon se buzrug the naam bhi darj kardeen kyun ke serf ap ka keh dana aur ke liye shayad kafi ho mager mere liye nahi hai kai maloom ye aik aesi khabar ho jo kisi mutabar zarye se na aai ho jo pamana musalamnoon ne kisi khabar ke sadiq hone ke liye muqrar kia hai kyun ke ye ap bhi jante hai ke musalmanoon mian bhi aesi kutub muojood hain jin per ager bharosa kar liya jaye to hamare iman ke lale parh sakte hai maslan ahyaool uloom imam ghazali aur degar bhi hai tu apni is baat ka makhz pash kar deen ye ap ne kahan se akahz kia hai.

                Comment


                • #38
                  Re: چند سوال۔۔۔

                  Originally posted by abdullah786 View Post
                  muhtrm Doctor sahab,
                  chand ghzarishat hain ager ap jawab dena pasad kareen to inayat farmaye
                  ap ke mutabik falsafa yoonan ko baz buzurgoon ne quran ke mutabik karne ki koshish ki is baat ka makhaz kia hai aur wo kuon se buzrug the naam bhi darj kardeen kyun ke serf ap ka keh dana aur ke liye shayad kafi ho mager mere liye nahi hai kai maloom ye aik aesi khabar ho jo kisi mutabar zarye se na aai ho jo pamana musalamnoon ne kisi khabar ke sadiq hone ke liye muqrar kia hai kyun ke ye ap bhi jante hai ke musalmanoon mian bhi aesi kutub muojood hain jin per ager bharosa kar liya jaye to hamare iman ke lale parh sakte hai maslan ahyaool uloom imam ghazali aur degar bhi hai tu apni is baat ka makhz pash kar deen ye ap ne kahan se akahz kia hai.


                  میرے پیارے بھائی میرے سوالوں کے جواب دئے نہیں اور اپنے سوال پیشچ کر دئے اپ نے

                  میں پہلے بھی کہہ چکا کیتھ مور کو میں نے پڑھا اور اس سلسے میں بتا بھی چکا ہ صرف مسلم دنیا میں نہیں ہوتا موت کا خوف چیز ہی ایسی کے بڑے بڑے عالم فاضل بھی ڈر کے کیا کیا دور کی کوڑیاں لانا شروع ہوجاتے لیکن سائنس کا کوئی مذۃب نہیں سائنس سیکولر ہے اور سیکولر ہی رہے گی

                  اب ابن سینا، اخوان الصفا، الکندی، معتزلہ، فارابی، ان عربی،رازی، مولانا روم،خیام، امام غزلی الغرض جس نے بھی مذۃب کو عقلی دلائل کے مطابق کرنے کی کوشش کی میرا اشارہ ان سب کی طرف ہےااور اپ اقبال سکشن میں میری پوسٹ اقبال اور نظریہ وحدت الوجود اور مضامین میں اسلامی فکر اور تخلیقی شعور کے نام سے تھریڈز پڑھ لیں سب لکھا وہاں اب بار بار ایک چیز کوٹ نیں کی جاسکتی یہ کج بحث ہے اپ الھ سے تھریڈ لگائیں یہ تو کوئی بات نہ ہوئی کہ میں نے اپنے تشفی کو کچھ سوال پوچھے اور اپ بجائے جواب دینے کے اگے مزید سوال لے ائے

                  :(

                  Comment


                  • #39
                    Re: چند سوال۔۔۔

                    آپ کو آپ کے سوالوں کا جواب ملا؟
                    tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
                    tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

                    Comment


                    • #40
                      Re: چند سوال۔۔۔

                      nahii bikul bhi nahii
                      :(

                      Comment


                      • #41
                        Re: چند سوال۔۔۔

                        سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ میں کوئی اسلام کا نمائندہ نہیں بلکہ ایک طالبِ علم ہوں اور سیکھنے کے پروسیس سے گزر رہا ہوں۔ آپ کے سوال کا جواب دوٹوک ہی اور اپنی ذاتی عقل و استعداد کے مطابق ہی دونگا۔ گو اس مضمون پر بہت کچھ کہا جا سکتا ہے، مگر میں یہاں صرف وہ لکھوں گا جو میرا اپنا دماغ کہتا ہے۔

                        سب سے پہلے ہمیں اس بات کا تعین کرنا ہوگا کہ ضابطہ حیات کہتے کس کو ہیں؟ انسان کو زندگی گزارنے کے لیے چند اصولوں کی، چند ضابطوں کی ، اطوار و طریقوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ورنہ انسانی زندگی ویسی ہی ہوتی ہے جیسی جانوروں اور چوپایوں جیسی۔ اسکا روپ کیسا ہے اس پر ہالی ووڈ والوں نے بہت خوب فلمیں بنائی ہیں، جو بہت سبق آموز بھی ہیں اور انفارمیٹو بھی۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جب انسانی دماغ ترقی پذیرہوا اور اس نے محسوس کیا کہ یہ جو طریقہ ہےزندگی گزارنے کا، یہ جانوروں جیسا ہے ، انسانیت کا تقاضا کچھ اور ہے۔ اسی ذہنی ارتقا نے مختلف دور میں مختلف تہذیبیں پیدا کیں۔کچھ اصول اور ضابطے واضح کیے۔ اِن میں سب سے زیادہ اخلاقی ترقی مذہبی حلقوں میں ہوئی اور تاریخ کی تقریبا ََ تمام تر تہذیبوں میں خدا کی ہستی کا کوئی نہ کوئی تصور موجود رہا ہے۔چاہے وہ امریکہ کے ریڈ انڈینز ہوں یا جنوبی امریکہ کے اَنکا یا مالایا تہذیب۔ یورپ کی قدیم تہذیبیں یا مصر، موہنجوڈارو، ہڑپہ، ہندوستان، تھائیلینڈ یا چین جاپان۔ الغرض یہ حقیقت کسی انکار کی مستحق نہیں کہ خدا کو تصور موجود نہیں تھا۔ مگر تاریخ کی کسی بھی تہذیب کا مطالعہ کیا جائے کوئی بھی تہذیب ایسی نہیں جس نے انسان کو زندگی گزارنے کے لیے ایسے اصول، قواعد، ضابطے یا قانون متعین کیے ہوں جو اسلام نے کیے ہیں۔

                        اسلام نےہر شعبۂ زندگی میں انسان کی رہنمائی کی ہےاور زندگی کے لیے راستے دکھائے ہیں۔ آپ ذہن میں کوئی بھی عمل لائیے اسلام نے اس کے لیے اصول مقرر کیا ہوگا، یا اسکی رہنمائی کی ہو گی۔جسمانی اور روحانی عبادتوں سے لیکر یہاں تک کہ بول براز، طہارت،میاں بیوی کی مباشرت، گلی کوچوں میں بیٹھنا، اپنے گھر کا ماحول، اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت،اپنے والدین ، میاں بیوی، بچوں، بزرگوں،پڑوسیوں، اساتذہ، مہمانوں الغرض ہر دوسرے انسان کے ساتھ کیسا سلوک کرنا چاہیے سب پر اصول مرتب کیے ہیں، تعلیم کی اہمیت واضح کی، رہن سہن کے طریقے سکھائے،جائیداد کی تقسیم، لے پالک اولاد کے حقوق یا انکی حقیقت، کھانا پینا، صفائی ستھرائی، بول چال، اٹھنا بیٹھنایہاں تک کہ چال چلنے کا طریقہ بھی سکھایاالغرض جیسا پہلے کہا، آپ ذہن میں کوئی عمل لائیے، اسلام میں اس کی نسبت کوئی نہ کوئی ضابطہ موجود ہو گا یا رہنمائی ہو گی۔ دنیا بھر کی تمام جدید و قدیم تہذیبوں کا مطالعہ کیجیے آپ کو کہیں بھی ایسے اصول اس طرح مکمل تفصیل اور انتہائی کمال سے وضح نہیں کیے جیسے اسلام نے کیے ہیں۔ مشرکینِ مکہ مسلمانوں کا یہ مذاق اڑایا کرتے تھے کہ یہ کیسے نبی ہیں آپ کے جو آپ کو بول براز کا طریقہ تک بتاتے ہیں۔ اب کوئی بھی صاحبِ عقل بندہ یہ بات سمجھنے سے باز نہیں رہ سکتا کہ جو مذہب اس باریکی سے انسان کی تربیت کرے وہ کس قدر مکمل ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر وہ انسان فقط اپنی تعصب پسندی کی وجہ سے اس حقیقت کو نہیں پہچان سکتا تو اسے سمجھانا مشکل ہو جاتا ہے۔
                        اور ان کا ماخذ کیا ہے؟ قرآن اور سنت۔

                        قرآن کیوں؟ اس لیے کہ جب بھی کوئی موجد کوئی نئی چیز ایجاد کرتا ہے جو دنیا نے پہلے کبھی نہ دیکھی ہو، تو اس کو استعمال کرنے کے لیے وہ ایک کتابچہ لکھتا ہے جسے مینول کہتے ہیں، جو اس چیز کے بہتر استعمال کا طریقہ بتاتی ہے۔ ایسے ہی اُس خالق نے جس نے انسان کو پیدا کیا، اس نے انسان کے لیے وہ مینول لکھی جسے ہم قرآن کہتے ہیں۔
                        سنت کیوں؟ اس مینول کو جو اللہ تبارک تعالیٰ نے انسان کی بہتری کے لیے لکھی، اسکو عملاََ کر کے دکھانا اور انسانی زندگی میں بہتری پیدا کرنا، انسان کی تعلیم و تربیت کرنا ہی سنت ہے اور یہی دونوں باتیں اسلام کے مکمل باضابطہ حیات ہونے کا ماخذ ہیں۔
                        Last edited by Masood; 12 January 2013, 01:27.
                        tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
                        tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

                        Comment


                        • #42
                          Re: چند سوال۔۔۔

                          Originally posted by Dr Faustus View Post


                          میرے پیارے بھائی میرے سوالوں کے جواب دئے نہیں اور اپنے سوال پیشچ کر دئے اپ نے

                          میں پہلے بھی کہہ چکا کیتھ مور کو میں نے پڑھا اور اس سلسے میں بتا بھی چکا ہ صرف مسلم دنیا میں نہیں ہوتا موت کا خوف چیز ہی ایسی کے بڑے بڑے عالم فاضل بھی ڈر کے کیا کیا دور کی کوڑیاں لانا شروع ہوجاتے لیکن سائنس کا کوئی مذۃب نہیں سائنس سیکولر ہے اور سیکولر ہی رہے گی

                          اب ابن سینا، اخوان الصفا، الکندی، معتزلہ، فارابی، ان عربی،رازی، مولانا روم،خیام، امام غزلی الغرض جس نے بھی مذۃب کو عقلی دلائل کے مطابق کرنے کی کوشش کی میرا اشارہ ان سب کی طرف ہےااور اپ اقبال سکشن میں میری پوسٹ اقبال اور نظریہ وحدت الوجود اور مضامین میں اسلامی فکر اور تخلیقی شعور کے نام سے تھریڈز پڑھ لیں سب لکھا وہاں اب بار بار ایک چیز کوٹ نیں کی جاسکتی یہ کج بحث ہے اپ الھ سے تھریڈ لگائیں یہ تو کوئی بات نہ ہوئی کہ میں نے اپنے تشفی کو کچھ سوال پوچھے اور اپ بجائے جواب دینے کے اگے مزید سوال لے ائے

                          Muhtram Doctor sahab,
                          Main ne ye kab kaha ke scince ka koi mazhab hai mera mudah ya hai ke scince quran ke tabe hai, aur mere khayal se ap ka aik hi usool hai meri man main na manoon, aur is ki wajha jo mujhe samjh ati hai wo faqat apne ap main aalim fazil samjhna hai,(mazrat ke sath) ap ne jin loogoon ke naam lekhe hain un ke bare main ahle sunnat w jamat ki raiy bhi ap jante hi hoon gey maslan mutizila in ko ahle suunat se kharij karar diya gaya hai ager is qisam ke loogoon ne falsafah ko quran ke mutabik karne ki koshi ke hai tu ne ye mutibar nahi hai is bina per ap ka qool bhi radi ki tokri ke qabil hai.
                          dosri baat kith moor ka islam aur quran per yaqeen karna ap ko moot ka khuf lagta hai tu ye ap ki apni zati rai hai meri rai mian wo quran ki haqaniyat se mutasir howa hai aur aese beshumar non muslim hain ap ko link de raha hoon ager fursat mele to dekh lijiye ga.
                          http://quraniscience.com/new-muslim-scientists/
                          is link main mujood video dekh kar is per ghuor kareen ke ya sub saince ke mahir log the aur ap tu in ke muqable mian kuch hasiyat nahi rakhte hain. shayad ke tere dil mian utar jai baat meri.

                          Comment


                          • #43
                            Re: چند سوال۔۔۔

                            Originally posted by Masood View Post
                            سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ میں کوئی اسلام کا نمائندہ نہیں بلکہ ایک طالبِ علم ہوں اور سیکھنے کے پروسیس سے گزر رہا ہوں۔ آپ کے سوال کا جواب دوٹوک ہی اور اپنی ذاتی عقل و استعداد کے مطابق ہی دونگا۔ گو اس مضمون پر بہت کچھ کہا جا سکتا ہے، مگر میں یہاں صرف وہ لکھوں گا جو میرا اپنا دماغ کہتا ہے۔

                            سب سے پہلے ہمیں اس بات کا تعین کرنا ہوگا کہ ضابطہ حیات کہتے کس کو ہیں؟ انسان کو زندگی گزارنے کے لیے چند اصولوں کی، چند ضابطوں کی ، اطوار و طریقوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ورنہ انسانی زندگی ویسی ہی ہوتی ہے جیسی جانوروں اور چوپایوں جیسی۔ اسکا روپ کیسا ہے اس پر ہالی ووڈ والوں نے بہت خوب فلمیں بنائی ہیں، جو بہت سبق آموز بھی ہیں اور انفارمیٹو بھی۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جب انسانی دماغ ترقی پذیرہوا اور اس نے محسوس کیا کہ یہ جو طریقہ ہےزندگی گزارنے کا، یہ جانوروں جیسا ہے ، انسانیت کا تقاضا کچھ اور ہے۔ اسی ذہنی ارتقا نے مختلف دور میں مختلف تہذیبیں پیدا کیں۔کچھ اصول اور ضابطے واضح کیے۔ اِن میں سب سے زیادہ اخلاقی ترقی مذہبی حلقوں میں ہوئی اور تاریخ کی تقریبا ََ تمام تر تہذیبوں میں خدا کی ہستی کا کوئی نہ کوئی تصور موجود رہا ہے۔چاہے وہ امریکہ کے ریڈ انڈینز ہوں یا جنوبی امریکہ کے اَنکا یا مالایا تہذیب۔ یورپ کی قدیم تہذیبیں یا مصر، موہنجوڈارو، ہڑپہ، ہندوستان، تھائیلینڈ یا چین جاپان۔ الغرض یہ حقیقت کسی انکار کی مستحق نہیں کہ خدا کو تصور موجود نہیں تھا۔ مگر تاریخ کی کسی بھی تہذیب کا مطالعہ کیا جائے کوئی بھی تہذیب ایسی نہیں جس نے انسان کو زندگی گزارنے کے لیے ایسے اصول، قواعد، ضابطے یا قانون متعین کیے ہوں جو اسلام نے کیے ہیں۔

                            اسلام نےہر شعبۂ زندگی میں انسان کی رہنمائی کی ہےاور زندگی کے لیے راستے دکھائے ہیں۔ آپ ذہن میں کوئی بھی عمل لائیے اسلام نے اس کے لیے اصول مقرر کیا ہوگا، یا اسکی رہنمائی کی ہو گی۔جسمانی اور روحانی عبادتوں سے لیکر یہاں تک کہ بول براز، طہارت،میاں بیوی کی مباشرت، گلی کوچوں میں بیٹھنا، اپنے گھر کا ماحول، اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت،اپنے والدین ، میاں بیوی، بچوں، بزرگوں،پڑوسیوں، اساتذہ، مہمانوں الغرض ہر دوسرے انسان کے ساتھ کیسا سلوک کرنا چاہیے سب پر اصول مرتب کیے ہیں، تعلیم کی اہمیت واضح کی، رہن سہن کے طریقے سکھائے،جائیداد کی تقسیم، لے پالک اولاد کے حقوق یا انکی حقیقت، کھانا پینا، صفائی ستھرائی، بول چال، اٹھنا بیٹھنایہاں تک کہ چال چلنے کا طریقہ بھی سکھایاالغرض جیسا پہلے کہا، آپ ذہن میں کوئی عمل لائیے، اسلام میں اس کی نسبت کوئی نہ کوئی ضابطہ موجود ہو گا یا رہنمائی ہو گی۔ دنیا بھر کی تمام جدید و قدیم تہذیبوں کا مطالعہ کیجیے آپ کو کہیں بھی ایسے اصول اس طرح مکمل تفصیل اور انتہائی کمال سے وضح نہیں کیے جیسے اسلام نے کیے ہیں۔ مشرکینِ مکہ مسلمانوں کا یہ مذاق اڑایا کرتے تھے کہ یہ کیسے نبی ہیں آپ کے جو آپ کو بول براز کا طریقہ تک بتاتے ہیں۔ اب کوئی بھی صاحبِ عقل بندہ یہ بات سمجھنے سے باز نہیں رہ سکتا کہ جو مذہب اس باریکی سے انسان کی تربیت کرے وہ کس قدر مکمل ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر وہ انسان فقط اپنی تعصب پسندی کی وجہ سے اس حقیقت کو نہیں پہچان سکتا تو اسے سمجھانا مشکل ہو جاتا ہے۔
                            اور ان کا ماخذ کیا ہے؟ قرآن اور سنت۔

                            قرآن کیوں؟ اس لیے کہ جب بھی کوئی موجد کوئی نئی چیز ایجاد کرتا ہے جو دنیا نے پہلے کبھی نہ دیکھی ہو، تو اس کو استعمال کرنے کے لیے وہ ایک کتابچہ لکھتا ہے جسے مینول کہتے ہیں، جو اس چیز کے بہتر استعمال کا طریقہ بتاتی ہے۔ ایسے ہی اُس خالق نے جس نے انسان کو پیدا کیا، اس نے انسان کے لیے وہ مینول لکھی جسے ہم قرآن کہتے ہیں۔
                            سنت کیوں؟ اس مینول کو جو اللہ تبارک تعالیٰ نے انسان کی بہتری کے لیے لکھی، اسکو عملاََ کر کے دکھانا اور انسانی زندگی میں بہتری پیدا کرنا، انسان کی تعلیم و تربیت کرنا ہی سنت ہے اور یہی دونوں باتیں اسلام کے مکمل باضابطہ حیات ہونے کا ماخذ ہیں۔


                            شکریہ بھائی جی لکن پوسٹ میں واضح کر چکا تھا کہ جدید سائنسی معاشرے کی ذہنی او مادی تشکیل میں مختلف علوم نے حصہ لیا ہے جسے تاریخ معاشیات اقتصدیات،طب، طبعیات حیاتیات، کیمیا، مصوری، فن تعمیر، رقص، غرض علوم و فنون کا ایک طویل سلسہ ہے جن میں سے بہت سے غیر اسلامی ہے اور باقیوں کا ماخذ بھی قران نہیں ہے نہ اس کے مطلق کچھ شواہد ہیں۔۔ جدید معاشعرہ مھض صفائی کے آصولوں پہ تو مبنی نہیں اور قران سے پہلے بھی تو لوگ صفائی کے طور اطوار سے اگاہ تھے۔۔یہاں
                            سوال یہ تھا کہ اگر قران ایک مکمل ضابطہ حیات ہےیا کسی سیاسی سماجی علمی تمدنی نظام کا ماخز تھا تو اس سلسے میں کوشش کیوں نہیں کی گئی؟

                            :(

                            Comment


                            • #44
                              Re: چند سوال۔۔۔

                              Originally posted by abdullah786 View Post
                              muhtram doctor sahab,
                              main ne ye kab kaha ke scince ka koi mazhab hai mera mudah ya hai ke scince quran ke tabe hai, aur mere khayal se ap ka aik hi usool hai meri man main na manoon, aur is ki wajha jo mujhe samjh ati hai wo faqat apne ap main aalim fazil samjhna hai,(mazrat ke sath) ap ne jin loogoon ke naam lekhe hain un ke bare main ahle sunnat w jamat ki raiy bhi ap jante hi hoon gey maslan mutizila in ko ahle suunat se kharij karar diya gaya hai ager is qisam ke loogoon ne falsafah ko quran ke mutabik karne ki koshi ke hai tu ne ye mutibar nahi hai is bina per ap ka qool bhi radi ki tokri ke qabil hai.
                              Dosri baat kith moor ka islam aur quran per yaqeen karna ap ko moot ka khuf lagta hai tu ye ap ki apni zati rai hai meri rai mian wo quran ki haqaniyat se mutasir howa hai aur aese beshumar non muslim hain ap ko link de raha hoon ager fursat mele to dekh lijiye ga.
                              http://quraniscience.com/new-muslim-scientists/
                              is link main mujood video dekh kar is per ghuor kareen ke ya sub saince ke mahir log the aur ap tu in ke muqable mian kuch hasiyat nahi rakhte hain. Shayad ke tere dil mian utar jai baat meri.


                              جب اپ نے خود ہی ایک طرفہ کاروائی کرتے ہوئے میرے سوالوں کو ردی کی ٹوکری دکھا دی اور مجھے یہ بھی بتا دیا کہ فلاں کے اگے اپ کی کوئی حثیت نہیں تو اپ ارزاہ مہربانی انہی لوگوں کی سنیں یہاں تکلیف اور تقریر کی زحمت نہ کریں

                              شکریہ

                              :(

                              Comment


                              • #45
                                Re: چند سوال۔۔۔

                                Originally posted by Dr Faustus View Post


                                شکریہ بھائی جی لکن پوسٹ میں واضح کر چکا تھا کہ جدید سائنسی معاشرے کی ذہنی او مادی تشکیل میں مختلف علوم نے حصہ لیا ہے جسے تاریخ معاشیات اقتصدیات،طب، طبعیات حیاتیات، کیمیا، مصوری، فن تعمیر، رقص، غرض علوم و فنون کا ایک طویل سلسہ ہے جن میں سے بہت سے غیر اسلامی ہے اور باقیوں کا ماخذ بھی قران نہیں ہے نہ اس کے مطلق کچھ شواہد ہیں۔۔ جدید معاشعرہ مھض صفائی کے آصولوں پہ تو مبنی نہیں اور قران سے پہلے بھی تو لوگ صفائی کے طور اطوار سے اگاہ تھے۔۔یہاں
                                سوال یہ تھا کہ اگر قران ایک مکمل ضابطہ حیات ہےیا کسی سیاسی سماجی علمی تمدنی نظام کا ماخز تھا تو اس سلسے میں کوشش کیوں نہیں کی گئی؟

                                نہیں صاحب! آپ کا سوال تھا:

                                Originally posted by Dr Faustus View Post
                                ...
                                کہ جناب اپ اسلام کی جدید توجیح اور اس کو ایک ضابطہ حیات کس ماخذ کو سامنھے رکھ کر کرتے ہیں؟؟؟اسلام میں کون سا وہ ماخذ ہے جسکو سامنے رکھ کر اپ ایک ضابطہ حیات ایک نظام فکر مرتب کریں گے۔۔
                                آپ کو آپ کے اِس سوال کا جواب دیا گیا ہے۔
                                tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
                                tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

                                Comment

                                Working...
                                X