Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

چند سوال۔۔۔

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: چند سوال۔۔۔

    واعلکیم اسلام محترم محمد علی جواد صاحب۔۔۔۔


    بہت شکریہ تشریف اوری کا بہت سی وجوہات کی بنا پر اپ مجھے ہمیشہ سے ہی عزیز رہے ہیں اور اس پوسٹ میں جن لوگوں کو میں نے مخاطب کیا وہ ہیں جن سے مجھے بحثیت ایک ادنی طالب علم سیکھنے کو بہت کچھ ملا۔۔

    باقی رہی اردو فونٹ کی بات تو کوئی مضائقہ نہیں میرے بھئ اپ عربی میں بھی لکھیں تو ہم اس کو کہیں نہ کہیں سے ٹرانسلیٹ کروا لیں گے حصول علم کے لیے یہ چھوٹی موٹی تکالیف کی کون پرواہ کرتا ہے اور یہ اردو تو ہم نے ابھی لکھنا شروع کی ورنہ تو شروع دن سے ہی رومن پڑھتے اور لکھتے آئے ہیں سو یہ کوئی ایشو نہیں ہے۔۔


    اپ نے فرمایا کہ سائنس آگے کیسے بڑھ رہی اور مذہب کیسے پیھچے ہٹ رہا؟ جناب من یہ اصل سوال نہیں تھا بلکہ تہمید تھی اس پہ بھی کہوں گا تنزل پذیری کا مفہوم اپ کو معلوم ہونا چاہیے مذہب میں زوال پذیری مجںونانہ تعصب کہا کہا جاتا ہے۔۔مذہاب عالم کی تاریخ اپ جیسے جہاں دیدہ آدمی سے چھپی نیں ہوگی کہ ابتدائی دور میں ہر مذہب کے پیروکاوں میں لطف و کرم روادر اور وسعت مشرب کے اوصاف پاے جاتے ہیں جن سے متاثر ہو کر لوگ جوک در جوک اس مذہب کو قبول کر لیتے ہیں۔۔ لیکن چند نسلوں بعد جب خارجی ماحول کے تقاضوں سے چشم پوشی اختار کر لی جاتی ہے تو اس مذہب کے پیرو سیاسی اخالقی تنزل کا شکار ہو جاتے ہیں وار روادری کے بجائے تعصب بے جا نمو پذیر ہوتا ہے ۔۔فرقہ آرائی کا دوردورا ہوتا ہے اور اصل مذہب متعدد فرقوں میں بٹ جاتا یے اس کی ابتدائی شکل و صورت بھی پہچانی نہیں جاتی۔ فرقے اپس میں نزاع و پیکار کا بازار گرم کرتے ہیں اور ہر شخص کم سواد شخص جو فقہ میں معمولی سا بھی درک رکھتا اپنے خیالات کو دوسروں میں ٹھونسنے کی کوشش کرتا اور مذۃب کو توڑ موڑ کے حسب منشا تاویلں کرتا ہے۔ سو پا گرد و پیش دیکھ سکتے ہیں کہ مذہب اقدار تنزل کا شکار ہیں اور موجودہ سائنسی معاشعرہ کی بنیاد جن علوم پہ جیسے فلیکات، طبعیات، سیاسیات، طب، کیمیا، حیاتیات۔مویسقی، فن تعمیر وغیرہ وغیرہ سب سائٹفک اصولوں پہ مبنی ہیں۔۔تو اس تناظر میں دیکھا جائے تو مذہب روبہ زوال ہے وہ موجودہ دور کی کسی بھی سیاسی علمی سائنسی ذمہ داری قبول کرنے پہ تیار نہیں اور اگر آپ نظر غائر دیکھیں تو میرا پوائیٹ آف ویو ہی یہی کہ اگر مسلمانوں کا قران کسی سیاسی، سماجی، علمی تمدنی نظام کاماخزذ بن سکتا تھا تو اس کے لے کوشش کیوں نہیں کی گئی؟ا


    پھر اپ نے کہا پرانی سائنسی تاریخ پہ نظر دوڑائیں تو جناب سقراط سے سرمد تک۔۔ کس گروہ نہ کس کی گردنیں اڑائی کس نے لوگوں کی آواززیں ان کے مجروح سییوں میں قید کی۔کس نے لوگوں کو زندہ آگ میں جھونکا، کس نے لوگوں سے ان کے ھقوق چھینے کس نے خدا کو ایک خوفناک متلون مزاج آمر کے طور پر پپیش کیا اور لوگوں کو مطلق العنان بادشاہوں کی اطاطت پہ مجبور کیا۔؟۔۔گلیلو کو کس عدالت میں پیش کیا گیا تھاِ کس گروہ نے لوگوں کے قتل کے فتوی جاری کئے تھے ایسی بات مت کریں جس سے تاریخ کے زخم ہرے ہوجائیں۔۔


    پھر اپ نے فرمایا کے سائنس میں روز بروز نئی تھیوری جاتی اور پرانی کو رد کر دیا جاتا۔۔تو جناب سائنس کی یہی خوبی جو اسے قابل قبول بناتی ہے کہ وہ تبدیل ہوتی رہتی ہے۔۔اپنے آپ کو بہتر بناتی رہت ہے۔۔کہ یہ کائنات ہمہ وقت حرکت میں ہے۔۔‘ ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں۔۔۔اور مذہب میں وہی ضابطے جو صدیوں پہلے تھے اب بدلتے حالات میں ان کو ساتھ لیے کر نہیں چلا جاسکتا ہے ۔۔ابن رشد نے ہساپنیہ میں مسلمانوں کے زوال کی ایک وجہ ان کی ادھی آبادی یعنی عورتوں کو گملے کا پھول بنانا اور مردوں کے شانہ بشانہ نہ چلن قرار دیا ہے۔اب نیا دور ہے نئے تقاضے ہیں اب اپ کسی کو برائی کرتے دیکھ کر روک نہیں سکتے ورنہ ملک ایک دن بھی نہ چلے کے جتنے فرد اتنے خیر و شر کے معیار ہیں۔


    پھر اپ بربادی کو سائنس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں تو جناب ایک مثال ہے کہ اگر بندروں کے ہاتھ میں استرے دے دئے جائیں تو اس کا مطلب یہ نیہں کہ استرے قصور وار ۔اگر جنگیں ہوئی تو سائنس کو کچھ لوگوں نے غلط استعمال کیا اس میں قصور ان بدکیش لوگوں کا تھا نہ کہ سائنس کا اور کس نام جننگں ہوئی مذہب کے نام پہ یہ بھی اپ جانتے ہی ہیں۔

    باقی اصل سوال کا جواب اپ نے نہیں دیا میں اپ کی طرف سے اس کا انتظار کروں گا

    خوش رہیں


    تابانی
    :(

    Comment


    • #17
      Re: چند سوال۔۔۔

      Originally posted by Dr Faustus View Post
      ہمممم تہمید کےاوپر بات ہو سکتی کہ مذہب پچھے ہٹا اور سائنس آگے بڑھھی لیکن یہ اصل موضوع سے ہٹ کر ایک الگ بحث بن جائے گی مجھے فی الحال یہ سوال درپیش ہے کہ جیسا کے بہت سے لوگ بہت دفہ بہست سے مسائل پہ یہ کہہ کر بحث سمیٹ دیتے ہیں کہ قران ایک ضابطہ حیات ہے ایک نظام فکر ہے ۔۔

      اب جیسا کہ اپ نے بتایا کہ قران ہی مسلمانوں کے لیے ایک نظام حیات دیتا اور اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات یے تو پھر ہمیں کچھ اور سوال کا سامنا کرنا پڑے گا ابھی اپ نے پہلے سوال کا جواب بھی مبہم سا دیا ہے

      چلیں اگر مان لیتے کہ اسلام کی جدید توجیہہ قران کو سامنھے رکھ کر کی جائے کہ قران ی اسلام کا ایک ناقابل انکار ماخذ ہے لیکن قران کی نوعیت ایسی ہے کہ اس کا ایک حصہ آیات متشابہات پر مشتمل ہے اور دوسرا آیات محکمات ( غیر مشتبہ اور واضح ایات) پر آیات متشابہات کے بارے میں کوئی مفسر قطعیت کے ساتھ کچھ نہیں کہہ سکتا۔۔پس اسلام کی سیاسی سماجی اور تمدنی تعبیر کے سلسے میں محکم قران ( ایات محکمات ) کو ماخذ قرار دیا جا سکتا ہے لیکن تاریخ اسلامی کسی ایسے دور کا پتا نہیں دیتی تھی جب قران کی ان واضح اورصاف ایات کی روشنی میں مسلمان علما اور مفسرین نے اسلام ثقافت کو منظم کرنے کی کوشش کی ہے۔۔حالاں کے ان کے لیے ھالات اب سے کہیں زیادہ سازگار تھے۔ اسلام کے یونان بغداد میں یہ بحثیں پورے زور و شور سے ہوتی تھیں کہ قران قدیم ہے کہ ھادث نیز اس سطع کی دوسری باتیں اور فقہ و حدیث کے متعدد مسائل مگر جہاں فلسفہ و منطق ریضیات و طب اخلاقیات اور سیاسیات اور دوسرے علوم و فنون کا ذکر آتا تھا تو یہ حضرات یونانی ماخذ کے علاوہ کسی بھی ماخذ کا نام نیں لیتے تھے۔۔اگر قران کسی سیاسی سماجی علمی اور تمدنی نظام کا ماخذ یا س کی ازسر نو توجیہ و تنظیم کا ذریعہ بن سکتا تھا تو اس سلسے میں کوئی کوشش کیوں نیں کی گئی؟؟ خاص طور پر ایسے عالم میں جب س کام کے لیے حالات بھی ہر لحاظ سازگار تھے۔حد تو یہ کہ اس وقت فلسفے جیسا سخت ھریف بھی اس وقت تاریخی اور سیاسی طور پر مزہب کے حلقہ اقتدار میں محسور تھا۔


      بانیاز سوال مزید بھی اگے بڑھائو گا لیکن اس کے لیے اپ کو مدلل اور واضح جواب دینا ہونگے اپ جتنا مرضی وقت اس کے لیے لیں

      مزید اس باب میں بھی روشنی ڈالیے گا کہ اسلام کو ایک ایک ایسے نظام کے طور پر پیش کرنا جو جدید دنیا کے سائنسی عہد میں پوری کامیابی کے ساتھ اپنے تمام فرائض سے عہدہ برا ہوسکتا ہے کا جذبہ پاکتسان کے مسلمانوں میں ہی کیوں پایا جاتا؟ حالاں کے قیاس کہتا کہ یہ رجہان اسلام کے تاریخی مراکز یعنی عرب ، عراق، مصر اور ایران میں پاکستان کی نسبت کہیں زیادہ شدت کے ساتھ پایا جاتا۔ کہ ظاہر ہے کہ پاکستان کی ثقافت مذکورہ ملکوں کی ثقافتوں کے مقابلے میں بالکل نو مسلم ثقافت ہے۔۔مگر واقعہ یہ ہے کہ تحریک اسلامی کے تاریخی علاقوں میں یہ رجہان نہ ہونے کے برابر ہے۔۔



      دیکھیں ڈاکٹر صاحب
      جہاں تک لوگوں کی بات ہے کہ وہ یہ کہہ کر بات ختم کر دیتے ہیں کہ قرآن ضابطہ

      حیات ہے تو میں ان کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا
      یہ جملہ سنا سنایا بھی ہوسکتاہے اور ہو سکتا ہے کوئ کہنے والا مجھے سے زیادہ بہتر طریقے

      سے اس بات کو بیان کرسکتا ہو۔
      تو ایسے کہا جانے کے حوالے سے تو میں کچھ نہیں کہوں گا۔

      دوسری بات قرآن مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ انسانوں کے لیے ضابطہ حیات ہے

      ۔۔یعنی کہ ایک قرآنی معاشرہ میں خدا کو نہ ماننے والا یا کسی اور مسلک کا حامی بھی اپنا

      پورا پورا حق وصول کرتا ہے ۔۔

      جیسا کہ میں نے پہلے بھی اپنی پوسٹ ذکر کیا تھا کہ سائنس کی تعلیم یا تحقیق کی تعلیم خود

      قرآن دیتا ہے۔۔
      تو سائنس میری نظر میں کوئی قرآن سے باہر کی چیز نہیں ہے ۔۔اس لیے میں جب یہ

      الفاظ سنتا ہوں یا پڑھتا ہوں کہ
      قرآن او رسائنس ۔۔ تو صرف حیرت ہی ہوتی ہے ۔۔
      لیکن خیر حیرت تو اپنی قوم کی اوربھی بہت سی باتوں پر ہوتی ہے میں کہنا صرف اتنا چاہ

      رہا ہے کہ میرے لیے یہ کوئی دو الگ الگ چیزیں نہیں ہیں۔۔
      تو میری باتوں میں اس پوائنٹ کو مدنظر رکھیے گا

      اب آتے ہیں آپ کی اگلی بات کی طرف دو قسم کی آیات کابتانا۔۔
      تاریخی اعتبار سے آپ کی بات درست ہے ۔۔کیونکہ قرآن کے بہت سے تراجم

      ۔۔نیز کتب احادیث و روایات، تفاسیز ، فقہ کی کتابیں اور اس کے علاوہ دوسری مذہبی

      کتابیں جہاں قرآن کی تشریحات کی گئیں ہیں وہاں اس قسم کی باتیں بھی موجود ہیں
      حتی کہ خود قرآن میں بھی اسی مفہوم کی ایک آیت موجود ہے
      لیکن
      یہاں ایک سمجھنے والی بات ہے

      میرا ماننا ہے کہ قرآن میں کوئی ایک آیت بھی متشہبات نہیں ہے ۔۔
      وہ کیسے ۔۔
      دیکھیں قرآن کسی انسان کا کلام نہیں ہے ۔۔آپ بھلے نہ مانتے ہو اس بات کو پر میری

      بات کو سمجھنے کے لیے اس ایک منٹ سمجھو ۔
      قرآن کا آغاز اس بات سے ہوتا ہے کہ اس کتاب میں کوئی شک و شبہ نہیں ۔۔ یہ شک

      و شبہ سے بالا تر ہے

      اب ایک خدا ۔۔ جو انسانیت کے لیے ایک ضابطہ حیات بھی دے یعنی جس کے تحت

      نسل انسانی اپنی زندگی استوار کرے اور نعوذبااللہ اس میں ہم خود خدا کی طرف سے

      کہلوادیتے ہیں کہ اس میں شکوک و شبہات والی باتیں بھی موجود ہیں
      بات اس طرح سے ہے نہیں بلکہ اسے آپ یوں سمجھیں کہ
      جیسا کہ قرآن قیامت تک کے لیے ہے تو اس کی بہت سی آیات کلی طور پر سمجھے جانے

      کا حق بھی آخری دور کے انسانوں کے پاس ہے کیوں کہ ہر آنے والا وقت گذرے

      ہوئے وقت سے بڑھ کر ہی رہا ہے ۔۔اس کی مثال تاریخ کے اوراق بھی ہیں اور قرآن

      میں بھی ایسے واقعات بیان ہوئے ہیں ۔۔
      اس کے علاوہ قرآن کوئی قصے کہانیوں کی کتاب بھی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود

      خدائے پاک نے عبرت کے طور پر یا کسی بھی ضرورت کے پیش نظر بہت سے

      گذرے ہوئے واقعات کا تذکرہ کیا ہے ۔۔
      جو کہ اختصار کے ساتھ ہے ۔۔لہٰذا ایسے واقعات کے جو حصے نہیں بتائے گئے ۔۔ ہم

      انہیں تو متشابہات کہہ سکتے ہیں مگر وہ بھی صرف اس پیرائے میں کہ جو کچھ چھوڑ دیا گیا ۔

      اس سے ہمارا لینا دینا نہیں اور اس پربحث یا قیاس آرئیاں کرنا خود کو شکوک و شبہات

      میں ڈالنا ہے ۔۔۔ یہ شکوک و شبہات خدا کی طرف سے نہیں ۔۔

      آپ کی انسانی اور سائنسی علوم پر گہری نظر ہے ۔۔اسی بنیاد پر انسانی ارتقا بھی پوشیدہ

      نہیں ہوگا۔۔آپ اپنے عزم کے یقین سے سچ بولتے ہوئے جواب دیں کیا
      چودہ سو سال پہلے انسانی علم نے اتنی ترقی کر لی تھی کہ ۔۔۔کائناتی کروں کی حرکات تک

      کا ذکر کر سکتا ۔۔۔

      تاریخ میں مسلمان عالموں یا جو بھی نامی گرامی رہے ہیں ۔۔وہ یہ سب کیوں نہیں

      کرسکے یہ ایک الگ بحث ہے ۔۔

      جہاں تک پاکستانیوں کی کے جذبے کی بات ہے تو یہ چیز بھی میری سمجھ سے باہر ہے
      ہوسکتا ہے آپ کی بات بلکل ٹھیک ہو پر ہاں زیادہ یہاں پایا جاتا ہوگا

      اب اتفاق سے آپ بھی پاکستانی ہو اور میں بھی
      اس کے لیے تو کسی غیر پاکستانی کی تحقیق درکار ہوگی ۔پر یہ با ت مان بھی لی جائے تو بھی
      میں اس پر کیا کہہ سکتا ہوں

      ہاں ۔۔اپنے ملک اور اس کے اصل ہیرو کی خدمات ، طرز عمل اور قیام پاکستان کے

      عمل کے پروسس اور کوششوں پر نظر ڈالی جائےتو یہ بات تو عیاں ہے کہ پاکستان کے

      حصول کی کوشش ۔۔دلائل و برہان سے کامیاب ہوئی ہے۔۔

      اور پتہ نہیں کوئ اس بات کو مانتا ہے یا نہیں لیکن مسلمانوں کی طرف سے جو دلائل

      دیے گئے تھے وہ بھی قرآنک بیس تھے۔۔

      یعنی کہ ایک قرآنی معاشرہ ۔۔غیر قرآنی حکومت کے تابع عمل میں ہی نہیں لایا

      جاسکتا ۔۔اسی لیے ہمیں اپنے لیے زمین کا الگ حصہ چاہیے ۔۔ورنہ
      رسومی عبادات اور ہر قسم کی مذہبی عبادات کی اجازت بھی موجود تھی اور گارنٹی بھی


      یہاں تک کہ خود ۔۔مذہب کے ٹھیکدار یعنی کے مولوی حضرات بھی اس تقسیم یا اس

      ایشو کے خلاف تھے۔۔

      ایک قرآنی معاشرے میں تو ہر مذہب کا ماننے والا اپنی مذہبی رسومات تو پوری کرسکتا

      ہے مگر ایک غیر قرآنی معاشرے میں ۔۔خدا کے حکم پر مبنی نظام نافذ نہیں کیا جاسکتا

      ھ اس نظام کی کلیات و جزئیات کے بارے میں اپنا موقف
      پیش کردہ کرسٹل کے تھریڈ میں واضح کرچکا ہوں






      Comment


      • #18
        Re: چند سوال۔۔۔

        بہت شکریہ سر جی
        :(

        Comment


        • #19
          Re: چند سوال۔۔۔

          Originally posted by Dr Faustus View Post
          واعلکیم اسلام محترم محمد علی جواد صاحب۔۔۔۔


          بہت شکریہ تشریف اوری کا بہت سی وجوہات کی بنا پر اپ مجھے ہمیشہ سے ہی عزیز رہے ہیں اور اس پوسٹ میں جن لوگوں کو میں نے مخاطب کیا وہ ہیں جن سے مجھے بحثیت ایک ادنی طالب علم سیکھنے کو بہت کچھ ملا۔۔

          باقی رہی اردو فونٹ کی بات تو کوئی مضائقہ نہیں میرے بھئ اپ عربی میں بھی لکھیں تو ہم اس کو کہیں نہ کہیں سے ٹرانسلیٹ کروا لیں گے حصول علم کے لیے یہ چھوٹی موٹی تکالیف کی کون پرواہ کرتا ہے اور یہ اردو تو ہم نے ابھی لکھنا شروع کی ورنہ تو شروع دن سے ہی رومن پڑھتے اور لکھتے آئے ہیں سو یہ کوئی ایشو نہیں ہے۔۔


          اپ نے فرمایا کہ سائنس آگے کیسے بڑھ رہی اور مذہب کیسے پیھچے ہٹ رہا؟ جناب من یہ اصل سوال نہیں تھا بلکہ تہمید تھی اس پہ بھی کہوں گا تنزل پذیری کا مفہوم اپ کو معلوم ہونا چاہیے مذہب میں زوال پذیری مجںونانہ تعصب کہا کہا جاتا ہے۔۔مذہاب عالم کی تاریخ اپ جیسے جہاں دیدہ آدمی سے چھپی نیں ہوگی کہ ابتدائی دور میں ہر مذہب کے پیروکاوں میں لطف و کرم روادر اور وسعت مشرب کے اوصاف پاے جاتے ہیں جن سے متاثر ہو کر لوگ جوک در جوک اس مذہب کو قبول کر لیتے ہیں۔۔ لیکن چند نسلوں بعد جب خارجی ماحول کے تقاضوں سے چشم پوشی اختار کر لی جاتی ہے تو اس مذہب کے پیرو سیاسی اخالقی تنزل کا شکار ہو جاتے ہیں وار روادری کے بجائے تعصب بے جا نمو پذیر ہوتا ہے ۔۔فرقہ آرائی کا دوردورا ہوتا ہے اور اصل مذہب متعدد فرقوں میں بٹ جاتا یے اس کی ابتدائی شکل و صورت بھی پہچانی نہیں جاتی۔ فرقے اپس میں نزاع و پیکار کا بازار گرم کرتے ہیں اور ہر شخص کم سواد شخص جو فقہ میں معمولی سا بھی درک رکھتا اپنے خیالات کو دوسروں میں ٹھونسنے کی کوشش کرتا اور مذۃب کو توڑ موڑ کے حسب منشا تاویلں کرتا ہے۔ سو پا گرد و پیش دیکھ سکتے ہیں کہ مذہب اقدار تنزل کا شکار ہیں اور موجودہ سائنسی معاشعرہ کی بنیاد جن علوم پہ جیسے فلیکات، طبعیات، سیاسیات، طب، کیمیا، حیاتیات۔مویسقی، فن تعمیر وغیرہ وغیرہ سب سائٹفک اصولوں پہ مبنی ہیں۔۔تو اس تناظر میں دیکھا جائے تو مذہب روبہ زوال ہے وہ موجودہ دور کی کسی بھی سیاسی علمی سائنسی ذمہ داری قبول کرنے پہ تیار نہیں اور اگر آپ نظر غائر دیکھیں تو میرا پوائیٹ آف ویو ہی یہی کہ اگر مسلمانوں کا قران کسی سیاسی، سماجی، علمی تمدنی نظام کاماخزذ بن سکتا تھا تو اس کے لے کوشش کیوں نہیں کی گئی؟ا


          پھر اپ نے کہا پرانی سائنسی تاریخ پہ نظر دوڑائیں تو جناب سقراط سے سرمد تک۔۔ کس گروہ نہ کس کی گردنیں اڑائی کس نے لوگوں کی آواززیں ان کے مجروح سییوں میں قید کی۔کس نے لوگوں کو زندہ آگ میں جھونکا، کس نے لوگوں سے ان کے ھقوق چھینے کس نے خدا کو ایک خوفناک متلون مزاج آمر کے طور پر پپیش کیا اور لوگوں کو مطلق العنان بادشاہوں کی اطاطت پہ مجبور کیا۔؟۔۔گلیلو کو کس عدالت میں پیش کیا گیا تھاِ کس گروہ نے لوگوں کے قتل کے فتوی جاری کئے تھے ایسی بات مت کریں جس سے تاریخ کے زخم ہرے ہوجائیں۔۔


          پھر اپ نے فرمایا کے سائنس میں روز بروز نئی تھیوری جاتی اور پرانی کو رد کر دیا جاتا۔۔تو جناب سائنس کی یہی خوبی جو اسے قابل قبول بناتی ہے کہ وہ تبدیل ہوتی رہتی ہے۔۔اپنے آپ کو بہتر بناتی رہت ہے۔۔کہ یہ کائنات ہمہ وقت حرکت میں ہے۔۔‘ ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں۔۔۔اور مذہب میں وہی ضابطے جو صدیوں پہلے تھے اب بدلتے حالات میں ان کو ساتھ لیے کر نہیں چلا جاسکتا ہے ۔۔ابن رشد نے ہساپنیہ میں مسلمانوں کے زوال کی ایک وجہ ان کی ادھی آبادی یعنی عورتوں کو گملے کا پھول بنانا اور مردوں کے شانہ بشانہ نہ چلن قرار دیا ہے۔اب نیا دور ہے نئے تقاضے ہیں اب اپ کسی کو برائی کرتے دیکھ کر روک نہیں سکتے ورنہ ملک ایک دن بھی نہ چلے کے جتنے فرد اتنے خیر و شر کے معیار ہیں۔


          پھر اپ بربادی کو سائنس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں تو جناب ایک مثال ہے کہ اگر بندروں کے ہاتھ میں استرے دے دئے جائیں تو اس کا مطلب یہ نیہں کہ استرے قصور وار ۔اگر جنگیں ہوئی تو سائنس کو کچھ لوگوں نے غلط استعمال کیا اس میں قصور ان بدکیش لوگوں کا تھا نہ کہ سائنس کا اور کس نام جننگں ہوئی مذہب کے نام پہ یہ بھی اپ جانتے ہی ہیں۔

          باقی اصل سوال کا جواب اپ نے نہیں دیا میں اپ کی طرف سے اس کا انتظار کروں گا

          خوش رہیں


          تابانی
          Aslam-o-alikum...

          Sab say pehlay tu mau'azrat k kuch masrofiyat ki bina per foree comments na ker saka...dossra aik bar phir aap shukar guzar k aapny meree izzat afzai k liye jo comments diye...wara banda nacheez apny aap ku aik aam fehem insaan hi samjhat hai...!!

          Aap nay jo apnay nazriyat paish kiye wo kafi had tad tak sahi bhi hain...lykin kuch thra bohut ikhtelaf abhi bhi hai mujhay aap say...ager aap mazahib ki tanazzali ki jo baat ker rahahy hain....tu ye ghalat hai..k ye tanazali sirf aaj k daur main ya kcuh arsay say waqoo pazeer hai...ye silsila tu adam ki paidaish say jari hai...Bible, Zaboor aur Injeel jo k ilhami kitanain hain...unn main jitnee tahareef peechlay daur main hoee hain...uss ki misaal nahi miltee...her mazhab nay apnay nazriyat ku perwan charany k liye apni marzi say khudaai ahkamat (devine instructions) ku apny mutabiq change ker liya... lykin aaj k daur k main ..unn main koi naee tabdeelee ronama nahi hoee..

          Phir aap kehtay hain...k Suqarat say sarmad tak ya Galileo ku jinn adaltoon nay mazhabi ta'asub ki bina per sazaye maut dee...kia aisay waqyat aaj k daur main ronama hoaye..??? Nahi ....tu sabit hoa k ye ta'asub pehlay daur ki pidawar thay sirf aaj k daur main asia nahi...tu phir aap kiss terhan keh saktay hai...

          Aap atay hain...mazhab Islam k taraf...tu yaqenan humaray mazhab bhi agercheh ta'a'sub ka shikar hai...lykin aap iss main sirf Islam ki asal asas ku qasoorwar nahi tehra saktay...bulkeh ye naam nihad muslman hain..jinhoon na apas ki zid ki bina per firqa parasati qaim ker lee...warna Sahaba kia (r.z) k daur main ye firqa parasati kyuon nahi thee..kia unn main ikhtelafie-rai nahi hota tha...??

          Meray khayal main humaray hann...khas ker barr-e-sageer pako-o-hind main mazhab k taa'sub k wajohat taqreeban wohee hain...jo esayat aur yahodiayat ya hindu mat main rahee hain..yani ..apni baat ku manwany k liye hatt dharmee ...shaksiyat parsati...ghalat falsafiyana approch...ya phir asaiy nazriyat per behes-o-mubihisa...jiss ka aqal idarak nahi ker saktee...Jiss terhan Esaayat k zawal ka sabab Yonani falasfa bana iss terhan Islami zawaal ka moojib sufisam raha..

          Asiay loogon ku aouliya Allah qara day diya gaya...jinn ka Sahariyat-e-Muhammadi (s.a.w) say dour dour tak wasata na tha...jinn ki sari zandagi majzoobi k alam main guzar gaee....aur woh ye samjhatay rahay k hum raha-e-rast per hain aur dossroon ku bhi issee terha gumrah kertay rahay ...Jo kuch Esayaat main hoa...yani rahbaniyat ku asal mazhab samjah gaya...yahan bhi wohee kuch Islam main hoa....aur nateeja ye k Ibn-e-Arbi, Mansoor halaaj....Qasim nantuwi, Moin-din-Chishsti aur iss terhan k dossray bohut say batil parstoon na janam liya... aur Islam ki asal hait ku hi tabdeel ker k rakh dia...


          Dossree taraf humaray han k unn parh mulwee hazrat nay bhi Islam ku sirf zahree ibadat ku hi deen ka asal muaakhiz samajh liya...aur shakhsiyat parati aur maslak parasti ka andhairoon main khoo gaye...ye Jany baghair...Allah aur uss k Paygnbaroon ka asal pegham ye tha...k pelay Tamam Inssaan ku aik plat forum per ikatha kiay jaye (yani firqa parasti say pak ki jaye) ..aur phir unn ku Islam ki osooloon ki taraf dawat deee jaye...lykin inn naam nehaad ulma ki ankhoon per maslak perasti aur shaksiyat parasat ki asiee patti bandi hoee hai...k wo iss say baher ana nahi chahte...

          Lykin inn sab cheezoon k bawajoob hum inn mazaheb ku moord-e-ilzam nahi tehra saktay...kyuon k Allah ka nzail kerda deen tamam nuqs say pak hai...ye insaan hain...jo apni hut daharmee say iss ku ta'asub zada ban detay hain...

          Khush rahain...

          Aap k jawab ka intezaar bhi rahay ga....Wasalam..!!






          Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

          Comment


          • #20
            Re: چند سوال۔۔۔




            Sab say pehlay tu mau'azrat k kuch masrofiyat ki bina per foree comments na ker saka...dossra aik bar phir aap shukar guzar k aapny meree izzat afzai k liye jo comments diye...wara banda nacheez apny aap ku aik aam fehem insaan hi samjhat hai...!!
            خود بھی میں عام فہم ہوں اس لیے عام فہم لوگوں کی صبحت اچھی لگتی اور انہی سے بنتی ہے۔۔


            Aap nay jo apnay nazriyat paish kiye wo kafi had tad tak sahi bhi hain...lykin kuch thra bohut ikhtelaf abhi bhi hai mujhay aap say...ager aap mazahib ki tanazzali ki jo baat ker rahahy hain....tu ye ghalat hai..k ye tanazali sirf aaj k daur main ya kcuh arsay say waqoo pazeer hai...ye silsila tu adam ki paidaish say jari hai...Bible, Zaboor aur Injeel jo k ilhami kitanain hain...unn main jitnee tahareef peechlay daur main hoee hain...uss ki misaal nahi miltee...her mazhab nay apnay nazriyat ku perwan charany k liye apni marzi say khudaai ahkamat (devine instructions) ku apny mutabiq change ker liya... lykin aaj k daur k main ..unn main koi naee tabdeelee ronama nahi hoee

            یہاں ہم بات کر رہے ہیں کہ قران اگر کسی سیاسی تہذیبی سائنسی نظام کا ماخد بن سکتا تھا تو ماضی میں اس کی کوشش کیوں نہیں کی ھئی۔۔یاد رہنے پائے انجیل زبور وغیرہ پہ تقابلی مذہب کی نام سے پوسٹ کر چکا اس پہ بات کرنا پھر کسی موقع پہ اٹھا رکھیں گے۔۔لیکن ان شارٹ بتا دیتا کہ باقی مذہبی کتابوں کی تحریف کا میں قائل نہیں ہوں۔۔۔باقی جو میں نے مذہب کی تنزلی کی بات کی اس میں ابتدا میں کلیر کر دیا تھا کہ شروع میں ہر مذہب میں روداری اخوت وغیرہ وغیرہ کے جذبے پائے جاتے لیکن وقت کے ساتھ فرقہ بازی وغیرہ شروع ہوجاتی۔۔اپ کس کا عقیدہ سچا کس کا جھوٹا اس کا کوئی معیار نہیں اپ بھی قران سے ایات لاتے اپ کے مخالف بھی قران سے آیات لے اتے۔۔اس کی ایک مثال مسئلہ لوح و تقدیر پہ میں نے دی تھی کہ وہ جو جبری ہے اور جو قدری ہیں دونوں قران کی ایات سے استناد کرتے ہیں۔کس کو جھوٹا کہیے کس کو سچ کہیے۔۔بات تو دونوں کی قران ہی کی کر رہے ہیں


            Phir aap kehtay hain...k Suqarat say sarmad tak ya Galileo ku jinn adaltoon nay mazhabi ta'asub ki bina per sazaye maut dee...kia aisay waqyat aaj k daur main ronama hoaye..??? Nahi ....tu sabit hoa k ye ta'asub pehlay daur ki pidawar thay sirf aaj k daur main asia nahi...tu phir aap kiss terhan keh saktay hai...
            یہاں اپ خود اقرار کر رہے ہیں کہ لوگوں مں رواداری مذہب کے زوال کے بعد ہی آئی۔۔کیوں کہ سائنس کا عووج اک گروہ کی شکست اور ایک گروہ کی فتح ہے۔۔فی زمانہ جب لوگوں کا شعور بیدار ہوا ان کو اپنے حقوق سے اگاہی ہوئی تو وہ توہمات رسم و رواج پوجا پاٹ کے چکروں سے نکل کر اپنی صلاحیتوں کا بلا روک و ٹوک اظہار کر رہے ہیں اپ بھی جانتے میں بھی جانتا کہ سائنس و فلسفہ کی راہ میں کس نے روڑے اٹکائے۔۔معتزلہ کی علمی رو کو نہ روکا جاتا تو اج ہماری تاریخ کسی دوسرے ہی عنوان سے لکھی جاتی۔مشرقی کلیسا کے رجعت پسند عناضر جنہوں نے ہر دور میں علوم و افکار کی طاقت ور رو کو مشرق ہی نہیں مغرب میں بھی اپنی تباہ کن تصانیفات کے ذریعے مزاحمت کی اور اٹلی کے خرد دشمن پادریوں کو تقویت پہنچائی یہ دوسری بات ہے کہ وہاں ان کو اور ان کے مغربی حلیفوں کو ماآل کار شکست کھانا پڑی۔وہاں تو سائنس فلسفہ ازار لیکن ہمارے ہاں ابھی بھی ی مقابلہ و مقاوت جاری ہے اور جو داستان سقراط سے شروع ہر کر سرمد تک کئی خونی ابواب سے گزر چکی تھی ابی کچھ اور فصلوں کا اضافہ چاہتی تھی مگر صد افسوس یہ فصیلی اب نہیں لکھی جائیں گی۔اب ان قلموں کو شکستہ ہونا پڑے گا

            Aap atay hain...mazhab Islam k taraf...tu yaqenan humaray mazhab bhi agercheh ta'a'sub ka shikar hai...lykin aap iss main sirf Islam ki asal asas ku qasoorwar nahi tehra saktay...bulkeh ye naam nihad muslman hain..jinhoon na apas ki zid ki bina per firqa parasati qaim ker lee...warna Sahaba kia (r.z) k daur main ye firqa parasati kyuon nahi thee..kia unn main ikhtelafie-rai nahi hota tha...??


            اس سوال کا جواب میں اوپر دے چکا پھر کوٹ کر دیتا کہ یہ صرف مسلمانوں کے ساتھ نہیں کیا یہودی کیا عیسائی کیا بابی کیا پارسی ابتدائی دور میں ہر مذہب کے پیروکاوں میں لطف و کرم روادر اور وسعت مشرب کے اوصاف پاے جاتے ہیں جن سے متاثر ہو کر لوگ جوک در جوک اس مذہب کو قبول کر لیتے ہیں۔۔ لیکن چند نسلوں بعد جب خارجی ماحول کے تقاضوں سے چشم پوشی اختار کر لی جاتی ہے تو اس مذہب کے پیرو سیاسی اخالقی تنزل کا شکار ہو جاتے ہیں وار روادری کے بجائے تعصب بے جا نمو پذیر ہوتا ہے ۔۔فرقہ آرائی کا دوردورا ہوتا ہے اور اصل مذہب متعدد فرقوں میں بٹ جاتا یے


            Jiss terhan Esaayat k zawal ka sabab Yonani falasfa bana iss terhan Islami zawaal ka moojib sufisam raha.
            .


            جناب اس بات کی تو میں پرزور مذمت کروں گا برصغیر میں اسلام کی ترویج ہوئی ہی صوفی ازم کے ذریعے ہے۔۔ اس کی کوششوں ان کے حسن اخلاق سے متاثر ہو کر ہندوں نے جوک در جوک اسلام قبول کیا تھا۔خواجہ معین الدین سجزی، گنج شکر، نظام الدین اولیا خواجہ گیسو دراز سرمد وغیرہ وغیرہ۔۔اگر تاریخ برصغیر پاک و ہند پڑھیے تو اپ کو اندازہ ہوگا کے صوفیا نے اسلام کو مقبول بنانے میں کیا کیا بیش از بیش خدمات سرانجام دئیں ہیں۔۔صوفیا ہمیشہ سے حسن عمل اور تہزیب و اخلاق پر زور دیتے ائے ہیں ان کے نزدیک اچھے انسان کی پہچان یہ تھی کہ وہ بنی نوع انسان سے محبت کا برتائو کریہں ان کے دکھ درد میں کام آئے۔۔صوفیا نے کبھی بھی اس چیز سے بحث نہیں کی کہ مسلمان کا پائجامہ ٹخنوں سے نیچا ہو یا ونچا۔داڑھی رکھتا ہے یہ منڈواتا ہے۔ نماز ہاتھ کھول کر پڑھتا ہے یہ باندھ کر۔ انہوں نے انسان کے ظاہر کے بجائے باطن کی اصلاح کی اور دوسری طرف اہل شریعت تھے جن کے نزدیک سچا مسلمان وہی ہے جو شریعت کے احکام کی مکمل پابند کرے اور دوسروں کو اس کی ترغیب دے خواہ اس کے اعمال و اخلاق کیسے ہی ہوں اہل شریعت رحم عفو اور خطا پوشی کے قائل نہ تھے ان کا خدا رحیم نہ تھا بلکہ جبار اور قہار تھا جو فقط اپنے بندوں کو ڈراتا تھا دھمکاتا تھا۔۔تاریخ برصغیر سے ایک صوفی شیخ محب اللہ ابادی اور ایک صاحب شریعت کے قوال ساتھ ساتھ لگاتا تو اپ خؤد موازنہ کر لیجئے

            جناب صوفی شیخ محب الہ آبادی صاھب سے دارشکوہ نے خط لکھ کر دریافت کیا کے بادشاہ کو تمام رعایا کے ساتھ مساوی سلوک کرنا چاہیے یا کافر اور مسلمان کے درمیان امتیاز برتنا چاہیے۔۔۔انہوں نے جواب دیا
            حق یہ ہے کہ حکام کا چاہیے کہ خلق کی بہبود کی فکر کرتے رہیں اور اس میں مومن اور کافر کی تمیز نہ کریں کیونکہ خلق خدا خدا وند کی پیدا کی ہوئی ہے اور آنحضرت صلعم صالح و فاجر اور مومن اور کافر پر یکساں رحم فرماتے تھے چناچہ فتوحات میں ییی لکھا ہے کہ قران میں بھی یہی وارد ہوا ہے کہ ما ارسلنک الہ رحمۃ للعمالمین


            اب ایک اہل شریعت کے خیلات بھی جان لیئجئے جسکا اندازہ
            علاو الدین خلجی نے قاضی مغیث الدین بیانوی کی گفتگو سے خوبی لگایا جا سکتا ہے کہتے ہیں ایک بار بادشاہ نے قاضی صاحب سے پوچھا کہ ہندووں کے ساتھ ہمارا سلوک کیا ہونا چاہیے۔۔قاضی صاحب نے جواب دیا اگر کوئ سرکاری ملازم کسی ہندو سے چاندی طلب کرے تو اس کا فرض ہے کہ پوری عاجزی اور تعظیم کے ساتھ سونا پیش کرے اور اگر کوئی سرکاری ملازم اس کے منہ میں تھوکے تو وہ بغیر کراہت کے اپنا منہ کھول دے۔بادشاہ کو چاہیے کے ہندوئوں کو مال و اسباب پر قبصہ کر لے اور ان کو غلام بنا لے۔


            Lykin inn sab cheezoon k bawajoob hum inn mazaheb ku moord-e-ilzam nahi tehra saktay...kyuon k Allah ka nzail kerda deen tamam nuqs say pak hai...ye insaan hain...jo apni hut daharmee say iss ku ta'asub zada ban detay hain...

            بات مورود الزام ٹھرانے کی نہیں کہ بات یہ تھی اورسوال یہ تھا کہ کیا قران کو ایک ایسے ماخز کے طور پہ پیش کیا جا سکتا ہے جو ومدجوہ سائنسی دور کے جدید تقاضوں کو پوارا کر سکتا ہو۔۔اگر جواب ہاں میں ہے تو پھر اس ک ی وجہ بتایں کہ اج تک ایسی کوشش کیوں نہیں کی گئیِ کیا یہ مان لین چاہیے کہ قران صرف تصفیہ اخلاق کے لیے نازل ہوا تھا اس کا تعلق اس زندگی سے جو اخرت کی ہے۔۔اور نیز ابن رشد کا یہ قول کہ موجودہ زندگی یا دور میں انسان انبیا کی تعلیمات کا محتاج نیں سچ تھا؟

            خوش رہیں


            ڈاکٹر فاسٹس


            :(

            Comment


            • #21
              Re: چند سوال۔۔۔

              Aslam-o-alikum...

              Dr. sab aap ki post parhi laykin waqat ki kami aur masrrofiyat kl wahjah say jawab nahi day pa arah....ye zroor hai...k aap ki batoon main wazan hai...lykin kuch mauamlaat main..aap ki baton ki wazahat maujood nahi...khas ler sofism k baary main aap say ikhtlaf-e-rai abhi bhi hai..tafseelan jawab insha Allah jald hi zaroor doon ga...

              Allah aap ku jazaye khir ata faramye (aameen)


              Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

              Comment


              • #22
                Re: چند سوال۔۔۔

                Originally posted by Muhammad Ali Jawad View Post
                Aslam-o-alikum...

                Dr. sab aap ki post parhi laykin waqat ki kami aur masrrofiyat kl wahjah say jawab nahi day pa arah....ye zroor hai...k aap ki batoon main wazan hai...lykin kuch mauamlaat main..aap ki baton ki wazahat maujood nahi...khas ler sofism k baary main aap say ikhtlaf-e-rai abhi bhi hai..tafseelan jawab insha Allah jald hi zaroor doon ga...

                Allah aap ku jazaye khir ata faramye (aameen)

                سب سے پہلے تو بہت شکریہ کے اپ نے میرے اٹھائے ہوئے سوالوں کو منطقی اور وزن دار سمجھا ورنہ یہاں سوال گندم جواب چنا۔۔۔باقی صوفیانہ طریقیت پہ اپ جو مرضی سوال اٹھا لیں میں جواب دوں گا اس سلسے میں میرا کافی وسیع مطالعہ ہے

                خوش رہیں
                :(

                Comment


                • #23
                  Re: چند سوال۔۔۔

                  Originally posted by Muhammad Ali Jawad View Post
                  Aslam-o-alikum...

                  Dr. sab aap ki post parhi laykin waqat ki kami aur masrrofiyat kl wahjah say jawab nahi day pa arah....ye zroor hai...k aap ki batoon main wazan hai...lykin kuch mauamlaat main..aap ki baton ki wazahat maujood nahi...khas ler sofism k baary main aap say ikhtlaf-e-rai abhi bhi hai..tafseelan jawab insha Allah jald hi zaroor doon ga...

                  Allah aap ku jazaye khir ata faramye (aameen)


                  محترم جواد صاحب مداخلت کی معافی چاہتا ہوں صرف اپ سے مخاطب ہوں ایک بات کی جانب توجہ کروانا چاہتا ہوں ڈاکٹر صاحب فرما رہے ہیں
                  سائنس کی یہی خوبی جو اسے قابل قبول بناتی ہے کہ وہ تبدیل ہوتی رہتی ہے۔۔اپنے آپ کو بہتر بناتی رہت ہے۔۔کہ یہ کائنات ہمہ وقت حرکت میں ہے۔۔‘ ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں

                  سائنس کی غلطی کس احسن انداز میں چھپا دی ہے کے اس میں
                  تغیر ہے یہ تغیر کس کو پڑھنے سے آیا ہے اس پر شاید غور نہیں کیا گیا ہے ڈاکٹر کیتھ مور قرآن پڑھ کر اپنی فیلڈ میں مانے جاتے ہیں تو سائنس میں تغیر بھی قرآن پڑھ کر آیا ہے
                  دوسری جگہ کہتے ہیں


                  ۔اگر جنگیں ہوئی تو سائنس کو کچھ لوگوں نے غلط استعمال کیا اس میں قصور ان بدکیش لوگوں کا تھا نہ کہ سائنس کا

                  میں بھی ان کے جواب میں یہی کہتا ہوں اگر کچھ بد دیانت لوگوں نے اسلام کو غلط رخ سے پیش کیا تو اس میں قصور ان لوگوں کا تھا اسلام کا نہیں

                  ایک بار پھر اپ کی بحث میں مداخلت پر معافی چاہتا ہوں


                  Comment


                  • #24
                    Re: چند سوال۔۔۔

                    Originally posted by abdullah786 View Post


                    محترم جواد صاحب مداخلت کی معافی چاہتا ہوں صرف اپ سے مخاطب ہوں ایک بات کی جانب توجہ کروانا چاہتا ہوں ڈاکٹر صاحب فرما رہے ہیں
                    سائنس کی یہی خوبی جو اسے قابل قبول بناتی ہے کہ وہ تبدیل ہوتی رہتی ہے۔۔اپنے آپ کو بہتر بناتی رہت ہے۔۔کہ یہ کائنات ہمہ وقت حرکت میں ہے۔۔‘ ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں

                    سائنس کی غلطی کس احسن انداز میں چھپا دی ہے کے اس میں
                    تغیر ہے یہ تغیر کس کو پڑھنے سے آیا ہے اس پر شاید غور نہیں کیا گیا ہے ڈاکٹر کیتھ مور قرآن پڑھ کر اپنی فیلڈ میں مانے جاتے ہیں تو سائنس میں تغیر بھی قرآن پڑھ کر آیا ہے
                    دوسری جگہ کہتے ہیں


                    ۔اگر جنگیں ہوئی تو سائنس کو کچھ لوگوں نے غلط استعمال کیا اس میں قصور ان بدکیش لوگوں کا تھا نہ کہ سائنس کا

                    میں بھی ان کے جواب میں یہی کہتا ہوں اگر کچھ بد دیانت لوگوں نے اسلام کو غلط رخ سے پیش کیا تو اس میں قصور ان لوگوں کا تھا اسلام کا نہیں

                    ایک بار پھر اپ کی بحث میں مداخلت پر معافی چاہتا ہوں


                    :thmbup:





                    Comment


                    • #25
                      Re: چند سوال۔۔۔

                      Originally posted by abdullah786 View Post


                      محترم جواد صاحب مداخلت کی معافی چاہتا ہوں صرف اپ سے مخاطب ہوں ایک بات کی جانب توجہ کروانا چاہتا ہوں ڈاکٹر صاحب فرما رہے ہیں
                      سائنس کی یہی خوبی جو اسے قابل قبول بناتی ہے کہ وہ تبدیل ہوتی رہتی ہے۔۔اپنے آپ کو بہتر بناتی رہت ہے۔۔کہ یہ کائنات ہمہ وقت حرکت میں ہے۔۔‘ ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں

                      سائنس کی غلطی کس احسن انداز میں چھپا دی ہے کے اس میں
                      تغیر ہے یہ تغیر کس کو پڑھنے سے آیا ہے اس پر شاید غور نہیں کیا گیا ہے ڈاکٹر کیتھ مور قرآن پڑھ کر اپنی فیلڈ میں مانے جاتے ہیں تو سائنس میں تغیر بھی قرآن پڑھ کر آیا ہے
                      دوسری جگہ کہتے ہیں


                      ۔اگر جنگیں ہوئی تو سائنس کو کچھ لوگوں نے غلط استعمال کیا اس میں قصور ان بدکیش لوگوں کا تھا نہ کہ سائنس کا

                      میں بھی ان کے جواب میں یہی کہتا ہوں اگر کچھ بد دیانت لوگوں نے اسلام کو غلط رخ سے پیش کیا تو اس میں قصور ان لوگوں کا تھا اسلام کا نہیں

                      ایک بار پھر اپ کی بحث میں مداخلت پر معافی چاہتا ہوں


                      Aslamo-alikum...

                      Sir...kaisee ye tu aik family forum hai...jab chahe mudakhilat ker saktay hain...

                      Main aap ki batoon ki mukamal taaaed klerta hon...aur main nay shayed pehlay bhi kaha tha...k Dr. sahab ki batoon main kuch wazan hai...lykin aksar batain ab bhi jawab talab hai...aur inn sawaloon ka jawab jawab aap nay khud hi day diya...khas ker doosra paragraph..!!

                      Asal main Fil haal Dr. sahab k sofism k favour main diye gaye comments per apny comments tayyar ker rah hoon...iss liye ..shayed ye points ignor ker gaya...

                      Allah aap ku jazaye khir ata farmye...!!


                      Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

                      Comment


                      • #26
                        Re: چند سوال۔۔۔

                        محترم جواد صاحب مداخلت کی معافی چاہتا ہوں صرف اپ سے مخاطب ہوں ایک بات کی جانب توجہ کروانا چاہتا ہوں ڈاکٹر صاحب فرما رہے ہیں
                        سائنس کی یہی خوبی جو اسے قابل قبول بناتی ہے کہ وہ تبدیل ہوتی رہتی ہے۔۔اپنے آپ کو بہتر بناتی رہت ہے۔۔کہ یہ کائنات ہمہ وقت حرکت میں ہے۔۔‘ ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں

                        سائنس کی غلطی کس احسن انداز میں چھپا دی ہے کے اس میں

                        میں داد دینا چاہوں ک اپ کے ظرف کو۔۔گو کہ یہ بحث برائے بحث کے زمرے میں آتا اپ نے اصل سوالوں کا جواب نہیں دیا بلکہ میری اک پوسٹ سے کچھ باتیں اٹھا کہ الگ سے ان پہ بحث بڑھا دی میں شکریہ ادا کروں گا بانیاز خان اور جواد صاحب کا جنوں نے اس سوال کی تائدد کی جو محترم عبداللہ صاحب نے اٹھایا

                        محترم پانی کھڑا رہے تو اس سے بدبو پیدا ہوجاتی ہے یہ ہمارے روز مرہ معمول کی ایک مثال ہے۔۔انسان اج جس مقام تک ہے ارتقا کے کروڑوں زینے طے کر کے آیا ہے۔۔ہر چیز جو اپ کے گرد ہے شروع میں ایسی نیں تھی تجربے جاری رہے بہتر سے بہتر چیز مارکیٹ میں اتی گئی شروع میں 486 کمیپوٹر تھے پھر پی ون ایا جو اس سے بہتر تھا کرتے کرتے کور آئی 5 اگیا ۔۔ہنے کا مطلب کے مادہ ہر وقت تغیر میں رہتا ہے اور مختلف شکلیں اختیار کرتا رہتا ہے۔۔کیا تم نہیں دیکھتے ایسا کہ دوائوں سے لیکر موبائل تک، ہائبرد فصلوں سے فروٹ تک۔۔کچھ عرصہ پہلے تک پنسلین ایک لیڈنگ انٹی بایوٹک تھی لیکن اب اس کا استعمال خم ہوچکا کہ اس سے ہزار گنا پر اثر انٹی بائیوٹک مارکیٹ میں اچکیں تو کای یہ سائنس کی برائی ہے؟ سب سائنس کی بدلتی تھویریز کی وجہ سے ہےسائنس ایک تھویری پیش کرتی اس پہ تنقید کا ھق سب کا ھاصل اور اگر شواہد اس تھیوری ک خلاف تو وہ بلا چون و چراں رد کر دی جاتی۔۔جبکہ مذہب عقائد دمیں لچک نہیں ہوتی ان پہ نظر ثانی ممنوع ہے جبکہ سائنس تجربے اور مشاہدے کی بنیاد پہ نظریات پیش کرتی ہے جس پر ہر قسم کی تنقید اورائے کا بلا روک و ٹوک اظہار اسے قابل قبول بناتا ہے۔۔کائنات ہر لحظہ بدل رہی ہے کہ
                        ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں


                        سائنس کی غلطی کس احسن انداز میں چھپا دی ہے کے اس میں
                        تغیر ہے یہ تغیر کس کو پڑھنے سے آیا ہے اس پر شاید غور نہیں کیا گیا ہے ڈاکٹر کیتھ مور قرآن پڑھ کر اپنی فیلڈ میں مانے جاتے ہیں تو سائنس میں تغیر بھی قرآن پڑھ کر آیا ہے


                        پھر اپ نے وہی کیتھ مور کا ذکر کیا۔۔تو چند سائکی پائے جاتے ہیں جو بذریعہ تاویل مقدس کتاب کی کسی ایات کو کھنچ تان کر کسی سائنسی تھیوری ہپ فٹ کر دیتے۔۔محترم یہ بھی ایک قبیح فعل ہے ماضی میں اپ کے بزرگوں نے ساری توانائیاں اسلام کو فلسفہ یونان کے مطابق کرنے میں صرف کر دیں تھیں۔۔لیکن پھر فلسفہ یونان غلط ثابت ہوگیا تھا پھر یہ لوگ اسلام کے خیر خواہ تھے یا بد خواہ اس سے اسلام کو فائدہ ہوا تھا کہ نقصان۔۔حال ہی میں ایک کٹر عیسائی رینےگینوں صاحب نے ہندو فلسفےویسی آسکا کی بنیادسندکرت کے لفظ ویس اس کو قرار دیا جس کے مطلب جوہری انفرادیت ہے علیٰ القیاس یہ لوگ ذہنی مریض ہیں جو جدید سائنسی نظریات کے ماخذ مذہبی کتباوں میں تلاش کرتے ہیں۔۔19صدی تک مسلمان بطلموسی نظام ہیت جکو مقدس مانتے ائ ہیں جس کی رو سے کائنات کا مرکز زمین ہے اور سورج بمہ ستاروں سیاروں کے اس کے گرد گردش کر رہا ہے۔۔لیکن جدید سائنس نے جب یہ نظریہ باطل کیا تو مسلمان نئی تاویل لیکر اگئے کہ قران میں یہ واقعہ ‘ کیا لوگوں تم نہیں دیکھتے کہ زمین ساکن ہے ’’ دراصل لوگوں کےے مشاہدے کا ذکر تھا ورنہ زمین تو واقعی گردش کرتی ہے۔۔تو محترم اتنا خوش نہ ہو کتھ مورجیسوں پہ یہ اسلام کے لے سود مند ثابت ہونے کے بجائے نقصان رساں ثابت ہوتے کیونکہ سائنس میں کچھ بھی حرف اخر نہیں اج جو اپ قران سے ثابت کر رہے کل وہ غلط ہوگیا تو پھراپنی پوزیشن دیکھ ل جئے گا



                        میں بھی ان کے جواب میں یہی کہتا ہوں اگر کچھ بد دیانت لوگوں نے اسلام کو غلط رخ سے پیش کیا تو اس میں قصور ان لوگوں کا تھا اسلام کا نہیں
                        میں میں اپ سے بیاناز سے اور جواد سے پوچھتا کہا میں نے کہاں اسلام کو برا کہاِ؟ کس لفظ سے یہ ظاہر ہوتا کہ میں نے کہا ہو کہ اسلام کا غلط رخ یش ہوا ہپے۔۔۔میں نے پوسٹ کے وشروع میں واجح کر دیا تھا کہ شروع میں ہر مذہب میں لطف و کرم او روادرای کے اوصاف پائے جاتے لیکن اس مذہب کے پیرو کار بعد مں خارجی ماحول کے تقضوں سے چشم پوشی کر لیتے فرقہ بندی ہوجاتی اور مذہب زوال کا شکار ہوجاتا اس بات کو کس طرح جھٹلا سکیں گے اور کیسے اس سے نتیجہ اخد کر سکیں گے کہ میں نے اسلام کے خلف کچھ کہا

                        اصل سوال ابھی بھی جواب نہیں دیا گیا میں منتظر رہوں گا۔۔


                        ،
                        :(

                        Comment


                        • #27
                          Re: چند سوال۔۔۔

                          ڈاکٹر صاحب پہلی بات

                          میری تائید کا ہرگز یہ مقصد نہیں*تھا کہ بحث کا رُخ کہیں*اور موڑا جائے اس لیے پلیز ایسا نہ سمجھیں

                          دوسری بات سائنس پر اپنا نقطہ نظر واضح کرچکا ہوں اس لیے سائنس پر پیش کردہ اور تغیر پذیری والی باتیں* میرے لیے ہرگز نہیں ہیں* اور نہ ہی میری طرف سے انکا کوئی جواب بنتا ہے ۔۔

                          کیونکہ سائنس اور قرآن دو الگ چیزیں نہیں ہیں ۔۔

                          آپ ان کو الگ کرتے ہو یا نہیں* ۔۔ میرا مسئلہ نہیں*ہے جو الگ سمجھتا ہے وہ بحث*کرسکتا ہے

                          ہاں*

                          آپ نے کہا قرآن سے کچھ مستقبل میں*غلط ثابت ہوجائے تو کیا ہوگا۔۔۔

                          اس کا جواب دیتا ہوں لیکن پہلے کسی واضح مثال سے سمجھائیں کہ جب سے قرآن آیا ہے اس کی کونسی بات غلط ثابت ہوئی ہے

                          شکریہ





                          Comment


                          • #28
                            Re: چند سوال۔۔۔

                            Originally posted by Baniaz Khan View Post
                            *

                            آپ نے کہا قرآن سے کچھ مستقبل میں*غلط ثابت ہوجائے تو کیا ہوگا۔۔۔

                            اس کا جواب دیتا ہوں لیکن پہلے کسی واضح مثال سے سمجھائیں کہ جب سے قرآن آیا ہے اس کی کونسی بات غلط ثابت ہوئی ہے

                            شکریہ

                            بحث بہت اھتیاط کی متقاضی ہے مقصد کسی ک دل آزاری نہیں بلکہ لوگوں میں شعور اجاگر کرناا تھا۔۔ اس لیے کہ میں نے اپ کا نام اس پوسٹ میں بطورخاص لیا تو اپ کو چایے کہ پورے انہماک سے اس کو پڑھتے اور صبر سے اور دلالئل سے بات کرتے

                            میں نے بات کی تھی کہ اپ کے کیتھ مور صاحب اج سائنس کی کسی تھیوری کو قران کے مطابق بنا کر یش کر رہے یا سائنس اور قران کو یک جا سمجھ رہے تو سائنس جیسے میں نے عرض کیا ہر لحظہ بدلتی اگر جس تھیوری کو اج کسی قرانی ایات سے تقویت دیتے ہیں اب بالفرض کل وہ تھیوری غلط ہو گئی تو سائنس تو بلا چون و چراں اسے رد کر دے گی لیکں تاویل والے حضرات مخمصے میں پھنس جائیں گے اور ایسی کوششیں مذہب کو نقصان ہی پہنچاتیں ہیں

                            میں نے یہ بات کی تھی نہ کہ کہا کہ قران میں سے کچھ مستقبل میں غلط ثابت ہوئے گا۔۔اس سلسے میں میں نے مثال بھی دی کے ماضی میں اسلام کو فلسفہ یونان کے مطابق کرنے کو بڑی کوششیں کی گئیں لیکن بعد میں جب فلسفہ یونان غلط ہوگیا تو بڑی سبکی ہوئی جس میں قصور قران کا نہیں تھا بلکہ ان بزرگوں کا تھا جنہوں نے قران کو فلسفہ کی کتاب سمجھا۔۔اور محترم عبداللہ صاحب جب بار بار کیتھ مور کا حوالہ دیتے تو مجھے یہ اندیشہ لاحق ہوتا کہ ایسے دیوانے وقتی طور پر کسی تھیوری کا بذریعہ تاویل کسی مقدس آیت سے ملا دیتے لیکن سائنس میں چونکہ ائے دن نئی نئی تھیوریز اتی پرانی رد ہوجاتیں تو یہ کوششیں بے کار ثابت ہوتیں ان کو سختی سے رد کرنا چاہیے۔


                            خوش رہیں



                            :(

                            Comment


                            • #29
                              Re: چند سوال۔۔۔

                              Originally posted by Muhammad Ali Jawad View Post
                              Aslamo-alikum...

                              Sir...kaisee ye tu aik family forum hai...jab chahe mudakhilat ker saktay hain...

                              Main aap ki batoon ki mukamal taaaed klerta hon...aur main nay shayed pehlay bhi kaha tha...k Dr. sahab ki batoon main kuch wazan hai...lykin aksar batain ab bhi jawab talab hai...aur inn sawaloon ka jawab jawab aap nay khud hi day diya...khas ker doosra paragraph..!!

                              Asal main Fil haal Dr. sahab k sofism k favour main diye gaye comments per apny comments tayyar ker rah hoon...iss liye ..shayed ye points ignor ker gaya...

                              Allah aap ku jazaye khir ata farmye...!!
                              جی جناب شوق سے ۔۔الگ پوسٹ کریں ہم ضرور جواب دے گے۔۔لیکن صوفیوں سے کلی طور پہ میں متفق نہیں جزوی طور پر ان کے عقائد مججھے ہمیشہ پرکشش لگے۔۔میں چلہ کشی ریاضت کو ضرر رساں اور غیر ضعروری سمجھتا ہوں لیکن حقوق العباد کے حوالے سے صوفیہ قابل تحسین ہیں۔۔اس سلسے میں میری کچھ پوسٹس پڑھ لئجے گا میں یہاں ان کا لنک دوں گا پیغام پہ ہی پوسٹس ہوئیں ہیں

                              خوش رہیں

                              پروفیسر بےتاب تابانی

                              :(

                              Comment


                              • #30
                                Re: چند سوال۔۔۔

                                Originally posted by dr faustus View Post



                                بحث بہت اھتیاط کی متقاضی ہے مقصد کسی ک دل آزاری نہیں بلکہ لوگوں میں شعور اجاگر کرناا تھا۔۔ اس لیے کہ میں نے اپ کا نام اس پوسٹ میں بطورخاص لیا تو اپ کو چایے کہ پورے انہماک سے اس کو پڑھتے اور صبر سے اور دلالئل سے بات کرتے

                                میں نے بات کی تھی کہ اپ کے کیتھ مور صاحب اج سائنس کی کسی تھیوری کو قران کے مطابق بنا کر یش کر رہے یا سائنس اور قران کو یک جا سمجھ رہے تو سائنس جیسے میں نے عرض کیا ہر لحظہ بدلتی اگر جس تھیوری کو اج کسی قرانی ایات سے تقویت دیتے ہیں اب بالفرض کل وہ تھیوری غلط ہو گئی تو سائنس تو بلا چون و چراں اسے رد کر دے گی لیکں تاویل والے حضرات مخمصے میں پھنس جائیں گے اور ایسی کوششیں مذہب کو نقصان ہی پہنچاتیں ہیں

                                میں نے یہ بات کی تھی نہ کہ کہا کہ قران میں سے کچھ مستقبل میں غلط ثابت ہوئے گا۔۔اس سلسے میں میں نے مثال بھی دی کے ماضی میں اسلام کو فلسفہ یونان کے مطابق کرنے کو بڑی کوششیں کی گئیں لیکن بعد میں جب فلسفہ یونان غلط ہوگیا تو بڑی سبکی ہوئی جس میں قصور قران کا نہیں تھا بلکہ ان بزرگوں کا تھا جنہوں نے قران کو فلسفہ کی کتاب سمجھا۔۔اور محترم عبداللہ صاحب جب بار بار کیتھ مور کا حوالہ دیتے تو مجھے یہ اندیشہ لاحق ہوتا کہ ایسے دیوانے وقتی طور پر کسی تھیوری کا بذریعہ تاویل کسی مقدس آیت سے ملا دیتے لیکن سائنس میں چونکہ ائے دن نئی نئی تھیوریز اتی پرانی رد ہوجاتیں تو یہ کوششیں بے کار ثابت ہوتیں ان کو سختی سے رد کرنا چاہیے۔


                                خوش رہیں


                                ایک بار پھر اپ کی بحث میں مداخلت پر معافی چاہتا ہوں
                                محترم ڈاکٹر صاحب اگر اپ اجازت دیں تو


                                کچھ عرض کرنا چاہوں گا اپ کی بات دوبارہ کوڈ کر رہا ہوں

                                اگر جنگیں ہوئی تو سائنس کو کچھ لوگوں نے غلط استعمال کیا اس میں قصور ان بدکیش لوگوں کا تھا نہ کہ سائنس کا
                                تو اگر کچھ لوگوں نے یونانی فلسفے کو قرآن کے مطابق کرنے کی کوشش کی ہے


                                ، تو وہ ان کا قصور ہے قرآن کا نہیں قرآن اپنی جگہ ایک حقیقت ہے جس میں کوئی ریب نہیں ہے

                                جہاں تک بات کیتھ مور کی ہے تو انہو نے قرآن کو سائنس پر نہیں پرکھا بلکہ سائنس کو قرآن پر پرکھا ہے اور اگر اپ اجازت دین گے تو میں متعدد حوالے پیش کر سکتا ہوں اپ سے بڑے بڑے دھریے اسلام قبول کر چکے اگر اجازت دی گئی تو لنک ضرور پیش کروں گا


                                اور میں نے یہ نہیں کہا کے اپ نے اسلام کے بارے میں کچھ کہا ہے میں نے صرف اتنا کہا جب سائنس کا غلط استعمال ہوا تو کچھ لوگوں نے آمنے مفاد کے لئے اسلام کا استعمال کیا بس اس کے علاوہ کچھ اور نہیں کہا

                                ایک بار پھر مداخلت کی معافی




                                [/quote]

                                Comment

                                Working...
                                X