Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

مقلد کی دلیل

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: مقلد کی دلیل

    Originally posted by i love sahabah View Post


    تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

    محمد علی جواد بھائی
    لعنت ملامت جتنا آپ کے یہ غیر مقلدین امام ابو حنیفہ رح پہ کرتے ہیں اتنا تو شاید شیعہ بھی نہیں کرتے۔
    کہتے ہیں تو انٹرنیٹ سے ہی آپ کے ان غیر مقلدین کی پوسٹ لگا دیتا ہوں جو وہ امام ابو حنیفہ رح اور احناف کے بارے میں نظریہ رکھتے ہیں۔۔

    بھائی آپ نے حنفی، شافعی اور حنبلی کہلانے پہ اعتراض کیا ہے تو بلکل ٹھیک ہے بھائی ، یہ بات آپ یہاں کہہ رہے ہو لیکن آپ لوگوں کے فتوے صرف احناف کے لئے کیوں ہیں؟؟؟؟
    کوئی فتوی یا کوئی پوسٹ دکھائیں جو حنبلی، شافعی یا مالکیوں کے خلاف کی گئی ہو؟؟؟؟
    بھائی اگر تقلید حنفی کرے تو اس پہ شرک اور گمراہی کے فتوے آپ کے اہلحدیث علماء دیتے ہیں لیکن کوئی فتوی حنبلی، مالکی یا شافعی مقلدین پہ کیوں نہیں لگتا ان اہلحدیثوں کی طرف سے۔



    وعلیکم سلام

    آپ کی بات کا مختصر سا جواب یہ ہے کہ ؛

    بر صغیر پاک و ہند میں جہاں ہم رہ رہے ہیں -وہاں لوگوں کی بڑی تعداد احناف کی ہے اس لئے ان کو سمجھاننے کے لئے حنفیت پر تنقید کی جاتی ہے -ویسے تو تقلید میں سب برابر ہیں چاہے حنفی ہو یا حنبلی ہوں یا شافعی ہوں -

    غیر مقلدین صرف امام ابو حنیفہ کے اجتہادات سے اختلاف کرتے ہیں -لیکن ضروری نہیں کہ ان کے تمام اجتہادات غلط ہی ہوں -ہمارے نزدیک وہ ایک انسان تھے اور ان سے بھی غلطی کا امکان ممکن تھا - جب کے مقلد حضرات کے نزدیک امام ابو حنیفہ رحمللہ ہر غلطی سے مبراہ تھے - اور اسی بنا پر وہ ان کی اندھی تلقید کیے چلے جا رہے ہیں - بجاے اس کے کہ ان کے اجتہادات کو قرآن اور سہی احدیث کی رو سے پرکھیں- بس یہ که کر جان چھوڑا لیتے ہیں کہ ہم تو حنفی ہیں صرف امام ابو حنیفہ رحمللہ کو ہی مانیں گے - یہی مقلدین اور غیر مقلدین کا اصل اختلاف ہے -


    Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

    Comment


    • #32
      Re: مقلد کی دلیل

      Originally posted by Muhammad Ali Jawad View Post

      وعلیکم سلام

      آپ کی بات کا مختصر سا جواب یہ ہے کہ ؛

      بر صغیر پاک و ہند میں جہاں ہم رہ رہے ہیں -وہاں لوگوں کی بڑی تعداد احناف کی ہے اس لئے ان کو سمجھاننے کے لئے حنفیت پر تنقید کی جاتی ہے -ویسے تو تقلید میں سب برابر ہیں چاہے حنفی ہو یا حنبلی ہوں یا شافعی ہوں -

      غیر مقلدین صرف امام ابو حنیفہ کے اجتہادات سے اختلاف کرتے ہیں -لیکن ضروری نہیں کہ ان کے تمام اجتہادات غلط ہی ہوں -ہمارے نزدیک وہ ایک انسان تھے اور ان سے بھی غلطی کا امکان ممکن تھا - جب کے مقلد حضرات کے نزدیک امام ابو حنیفہ رحمللہ ہر غلطی سے مبراہ تھے - اور اسی بنا پر وہ ان کی اندھی تلقید کیے چلے جا رہے ہیں - بجاے اس کے کہ ان کے اجتہادات کو قرآن اور سہی احدیث کی رو سے پرکھیں- بس یہ که کر جان چھوڑا لیتے ہیں کہ ہم تو حنفی ہیں صرف امام ابو حنیفہ رحمللہ کو ہی مانیں گے - یہی مقلدین اور غیر مقلدین کا اصل اختلاف ہے -
      جواد صاحب غلط کہہ رہے ہیں اپ ۔۔ کوئی بھی اندھی تقلید نہیں پو رہی۔۔ معذرت کے ساتھ
      یہ سب اپ لوگوں کے کتابوں میں ہیں ۔
      ۔ امام بخاری رحمۃ علیہ بھی تو انسان تھے ۔۔

      Comment


      • #33
        Re: مقلد کی دلیل

        Originally posted by Muhammad Ali Jawad View Post

        وعلیکم سلام

        آپ کی بات کا مختصر سا جواب یہ ہے کہ ؛

        بر صغیر پاک و ہند میں جہاں ہم رہ رہے ہیں -وہاں لوگوں کی بڑی تعداد احناف کی ہے اس لئے ان کو سمجھاننے کے لئے حنفیت پر تنقید کی جاتی ہے -ویسے تو تقلید میں سب برابر ہیں چاہے حنفی ہو یا حنبلی ہوں یا شافعی ہوں -

        غیر مقلدین صرف امام ابو حنیفہ کے اجتہادات سے اختلاف کرتے ہیں -لیکن ضروری نہیں کہ ان کے تمام اجتہادات غلط ہی ہوں -ہمارے نزدیک وہ ایک انسان تھے اور ان سے بھی غلطی کا امکان ممکن تھا - جب کے مقلد حضرات کے نزدیک امام ابو حنیفہ رحمللہ ہر غلطی سے مبراہ تھے - اور اسی بنا پر وہ ان کی اندھی تلقید کیے چلے جا رہے ہیں - بجاے اس کے کہ ان کے اجتہادات کو قرآن اور سہی احدیث کی رو سے پرکھیں- بس یہ که کر جان چھوڑا لیتے ہیں کہ ہم تو حنفی ہیں صرف امام ابو حنیفہ رحمللہ کو ہی مانیں گے - یہی مقلدین اور غیر مقلدین کا اصل اختلاف ہے -

        تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

        جواد بھائی آپ کا یہ کہنا کہ پاک وہند میں احناف ذیادہ ہیں اس لئے حنفیت پہ تنقید کی جاتی ہے یہ غلط ہے۔
        آپ لوگوں کی طرف سے تنقید نہیں بلکہ توہین اور تنقیص ہوتی ہے اور وہ بھی امام ابوحنیفہ رح کے حسد اور بغض کی وجہ سے۔
        کبھی امام صاحب رح کو مشرک اور کافر کہا جاتا ہے اور کبھی شیعہ اور کبھی یہودیوں کا ایجنٹ۔
        جواد صاحب کتنا آسان ہے کسی کو کافر کہہ کے یہ کہہ دینا کہ بھائی ہم تو صرف تنقید کر رہے ہیں۔
        آپ کے انٹرنیٹ کے نفس پرست محققین تو احناف کو ختم نبوت کا منکر تک کہتے ہیں۔
        اور یہ تو آپ کو بھی معلوم ہے کہ ختم نبوت ﷺ منکر مسلمان نہیں ہے۔
        کیا اس کو آپ تنقید کہتے ہیں؟؟؟؟

        اور پھر تنقید کرنے والے کی اپنی بھی تو کوئی حیثیت ہونی چائیے۔
        آج امام ابو حنیفہ رح پہ اعتراض کرنے والے کی اپنی اوقات کیا ہے کہ وہ ان پہ اعتراض کر سکے؟؟؟؟
        آج کل تو ہر غیر مقلد زبیر زئی اور طالب الرحمان جیسے جاہل کی ایک کتاب پڑھ کے محقق بن جاتا ہے اور امام ابو حنیفہ رح کی توہین کر کے اتنا خوش ہوتا ہے جیسے کوئی بڑا معرکہ سر کر لیا ہو۔۔
        اور پھر کتنی بے غیرتی سے یہ دعوی کرتے ہیں کہ ہم تمام ائمہ کا احترام کرتے ہیں۔
        ان کو امام ابو حنیفہ رح سے اتنا بغض اور حسد ہے کہ بات بات پہ امام ابن تیمیہ رح کا حوالہ دینے والوں نے امام ابن تیمیہ رح کی بات کو ہی مردود قرار دے دیا کہ ابن تیمیہ رح نے امام ابو حنیفہ رح کو سلف صالحین میں شمار کیا تھا۔

        اور یہ نہ سمجھیں کہ یہ بغض اور حسد صرف ان کے انٹرنیٹ کے نفس پرست محققین میں ہے بلکہ اس میں ان کے نامی گرامی اور مشہور علماء بھی شامل ہیں۔
        اگر اس کو آپ ائمہ کا احترام کہتے ہیں تو پھر یہ احترام آپ کو مبارک ہو۔
        اور امید یہی ہے کہ ایسا ہی احترام اور ادب یہ اپنے بزرگوں کا بھی کرتے ہوں گے جیسا یہ امام ابو حنیفہ رح کا کرتے ہیں۔
        ویسے تو یہ پوسٹ میں یہاں نہیں لگاتا لیکن اب بات آ گئی ہے تو تمام ممبران ذرا یہ دیکھ لیں کہ یہ غیر مقلدین امام ابو حنیفہ رح کا کتنا احترام کرتے ہیں۔
        جواد صاحب اس میں آپ کے پسندیدہ محقق لولی آل ٹائم صاحب بھی ہیں ذرا دیکھیں کہ یہ فقہ کو کیا کہتے ہیں۔

        دیکھئے ذرا۔



        Attached Files

        Comment


        • #34
          Re: مقلد کی دلیل

          [QUOTE=Muhammad Ali Jawad;1538333]
          Originally posted by aabi2cool View Post


          آپ کی پوسٹ پر میں اتنا ہی کہوں گا -کہ میٹھا میٹھا - ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو -




          حد ہوتی ہے جہالت کی بھی پر کتھوں کیونکہ " لٰکن الوھابیہ قوم یجھلون "
          حضرت کونسا میٹھا میٹھا ہپ اور کڑوا کڑوا تھو ؟؟؟
          کیا میں نے یہاں پر آپکے ساتھ تقلید کی شرعی حیثیت کہ موضوع پر بات شروع کی تھی جو آپکے پیش کردہ دلائل میں سے بعض کو لیا اور بعض کو چھوڑ دیا؟؟؟
          جس شخص میں اتنی لیاقت نہ وہ کہ فریق مخالف کے نکتہ استدلال کو سمجھ سکے اس سے کیا بحث کی جائے ؟؟؟
          میرے حضور میں نے*آپ لوگوں کی ایک مخصوص روش اور رویہ پر بات کی تھی اور وہ یہ تھا کہ آپ لوگ تقلید کی تو بہت مخالفت کرتے ہیں مگر عملا خود بد ترین تقلید میں مبتلا ہیں۔ اور اس پر استشھاد لاتے ہوئے میں نے دو مثالیں نقل کیں پہلی آپکا ایک بلا سند قول حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف اسناد کرتے ہوئے نقل کرنا یہ تقلیدی رویہ نہیں تھا تو اور کیا ہے ؟؟؟ اور دوسرے آپکی اور آپکے حواریوں کی ہر موضوع پرمختلف فورمز سے کاپی پیسٹ کی عادت یہ تقلیدی رویہ نہیں تو اور کیا ہے ؟؟؟؟
          آپ بس ان دوباتوں کا جواب دیجیئے تو آپکا مبلغ علمی کھل جائے گا زیادہ جہالتیں بکھیرنے کی ضرورت نہیں یا تو کہہ دیجییئے کہ آپ سے غلطی ہوگئی آئندہ آپ ہر بات ذاتی تحقیق کی روشنی میں بطور مجتھد پیش کیا کریں گے یا پھر مان جائیں کہ آپ بھی بدترین مقلد ہیں لہذا آئندہ اس امر پر تنقید چھوڑ دیں گے کہ جس کا ارتکاب آپ خود بھی بارہا فرماتے ہیں بس ان دو سوالوں کا جواب دیجیئے باقی باتوں کو سمجھنے کی آپ میں لیاقت نہیں لہذا جو خلط مبحث آپنے فرمایا ہے ہم اس سے صرف نظر کرتے ہیں ۔اور ہاں اگر میرے ان دوسوالوں کا کوئی معقول جواب نے آپ دے دیا تو بات مزید آگے بڑھائی جائے گی وگرنہ میری طرفسے قالوا سلام کہ قرآنی محاورہ کو ہی حرف آخر ہی سمجھیئے ۔۔والسلام
          ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

          Comment


          • #35
            Re: مقلد کی دلیل

            Originally posted by i love sahabah View Post

            تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

            جواد بھائی آپ کا یہ کہنا کہ پاک وہند میں احناف ذیادہ ہیں اس لئے حنفیت پہ تنقید کی جاتی ہے یہ غلط ہے۔
            آپ لوگوں کی طرف سے تنقید نہیں بلکہ توہین اور تنقیص ہوتی ہے اور وہ بھی امام ابوحنیفہ رح کے حسد اور بغض کی وجہ سے۔
            کبھی امام صاحب رح کو مشرک اور کافر کہا جاتا ہے اور کبھی شیعہ اور کبھی یہودیوں کا ایجنٹ۔
            جواد صاحب کتنا آسان ہے کسی کو کافر کہہ کے یہ کہہ دینا کہ بھائی ہم تو صرف تنقید کر رہے ہیں۔
            آپ کے انٹرنیٹ کے نفس پرست محققین تو احناف کو ختم نبوت کا منکر تک کہتے ہیں۔
            اور یہ تو آپ کو بھی معلوم ہے کہ ختم نبوت ﷺ منکر مسلمان نہیں ہے۔
            کیا اس کو آپ تنقید کہتے ہیں؟؟؟؟

            اور پھر تنقید کرنے والے کی اپنی بھی تو کوئی حیثیت ہونی چائیے۔
            آج امام ابو حنیفہ رح پہ اعتراض کرنے والے کی اپنی اوقات کیا ہے کہ وہ ان پہ اعتراض کر سکے؟؟؟؟
            آج کل تو ہر غیر مقلد زبیر زئی اور طالب الرحمان جیسے جاہل کی ایک کتاب پڑھ کے محقق بن جاتا ہے اور امام ابو حنیفہ رح کی توہین کر کے اتنا خوش ہوتا ہے جیسے کوئی بڑا معرکہ سر کر لیا ہو۔۔
            اور پھر کتنی بے غیرتی سے یہ دعوی کرتے ہیں کہ ہم تمام ائمہ کا احترام کرتے ہیں۔
            ان کو امام ابو حنیفہ رح سے اتنا بغض اور حسد ہے کہ بات بات پہ امام ابن تیمیہ رح کا حوالہ دینے والوں نے امام ابن تیمیہ رح کی بات کو ہی مردود قرار دے دیا کہ ابن تیمیہ رح نے امام ابو حنیفہ رح کو سلف صالحین میں شمار کیا تھا۔

            اور یہ نہ سمجھیں کہ یہ بغض اور حسد صرف ان کے انٹرنیٹ کے نفس پرست محققین میں ہے بلکہ اس میں ان کے نامی گرامی اور مشہور علماء بھی شامل ہیں۔
            اگر اس کو آپ ائمہ کا احترام کہتے ہیں تو پھر یہ احترام آپ کو مبارک ہو۔
            اور امید یہی ہے کہ ایسا ہی احترام اور ادب یہ اپنے بزرگوں کا بھی کرتے ہوں گے جیسا یہ امام ابو حنیفہ رح کا کرتے ہیں۔
            ویسے تو یہ پوسٹ میں یہاں نہیں لگاتا لیکن اب بات آ گئی ہے تو تمام ممبران ذرا یہ دیکھ لیں کہ یہ غیر مقلدین امام ابو حنیفہ رح کا کتنا احترام کرتے ہیں۔
            جواد صاحب اس میں آپ کے پسندیدہ محقق لولی آل ٹائم صاحب بھی ہیں ذرا دیکھیں کہ یہ فقہ کو کیا کہتے ہیں۔

            دیکھئے ذرا۔






            میرے بھائی ہمیں تو آپ نے کیا کچھ نہیں کہا

            چلیں ایک نظر ادھر بھی ڈال دیں



            مالک اور اسکے اصحاب شافعی اوراسکے اصحاب اوزاعی اور ا سکے اصحاب حسن بن صالح اور اسکے اصحاب سفيان ثوری اور اسکے اصحاب احمد بن حنبل اور اسکے اصحاب

            ان سب پر بھی فتویٰ لگا دیں





            جو فتویٰ آپ ان پر لگائیں گے

            وہی فتویٰ ہم پر لگا دیں







            حدثنا محمد بن علي بن مخلد الوراق لفظا قال في كتابي عن أبي بكر محمد بن عبد الله بن صالح الأسدي الفقيه المالكي قال سمعت أبا بكر بن أبي داود السجستاني يوما وهو يقول لأصحابه ما تقولون في مسألة اتفق عليها مالك وأصحابه والشافعي وأصحابه والأوزاعي وأصحابه والحسن بن صالح وأصحابه وسفيان الثوري وأصحابه وأحمد بن حنبل وأصحابه فقالوا له يا أبا بكر لا تكون مسألة أصح من هذه فقال هؤلاء كلهم اتفقوا على تضليل أبي حنيفة



            تاريخ بغداد 13/383,384



            ابو بکر بن أبی داود السجستانی رحمہ اللہ نے ايک دن اپنے شاگردوں کو کہا کہ تمہارا اس مسئلہ کے بارہ ميں کيا خيال ہے جس پر مالک اور اسکے اصحاب شافعی اوراسکے اصحاب اوزاعی اور ا سکے اصحاب حسن بن صالح اور اسکے اصحاب سفيان ثوری اور اسکے اصحاب احمد بن حنبل اور اسکے اصحاب سب متفق ہوں ؟؟

            تو وہ کہنے لگے اس سے زيادہ صحيح مسئلہ اور کوئی نہيں ہو سکتا





            تو انہوں نے فرمايا: يہ سب ابو حنیفہ کو گمراہ قرار دينے پر متفق تھے



















            Comment


            • #36
              Re: مقلد کی دلیل



              اس کے علاوہ ہر امام نے اپنی تقلید سے روکا ہے

              میرا سوال سب سے ہیں کہ جب اماموں نے اپنی تقلید سے روکا ہے تو ہم لوگوں نے کیوں اماموں کے نام پر جھوٹے مسلک بناے ہیں


              ثبوت








              Comment


              • #37
                Re: مقلد کی دلیل

                کیا یہ سب کچھ نہیں ھو رہا
                جو بھی کر رہا ہے لکن کیا یہ علم کو چھپانے کی کوشش نہیں ہے
                اگر یہ کام
                اہلحدیث
                دیوبند
                بریلوی
                جو بھی کر رھے ہیں کیا وہ مجرم نہیں


                امام ترمذی رحمہ اللہ نے ابوحنیفہ کے بارے میں نقل کیا

                وَقَالَ النُّعْمَانُ أَبُو حَنِيفَةَ لاَ تُصَلَّى صَلاَةُ الاِسْتِسْقَاءِ وَلاَ آمُرُهُمْ بِتَحْوِيلِ الرِّدَاءِ وَلَكِنْ يَدْعُونَ وَيَرْجِعُونَ بِجُمْلَتِهِمْ. قَالَ أَبُو عِيسَى خَالَفَ السُّنَّةَ.[سنن الترمذي 2/ 445]۔
                یعی امام ترمذی رحمہ اللہ نے کہا کہ ابوحنیفہ نے سنت کی مخالفت کی۔

                انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امام ترمذی رحمہ اللہ کے اس تبصرہ کو سنن ترمذی کے بعض نسخوں سے مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے، اورعجیب بات یہ ہے کہ شاملہ کے رسمی نسخہ میں ترمذی کے دو نسخے ہیں ان دونوں میں سے کسی میں بھی امام ترمذی کا مذکورہ تبصرہ نہیں ہے۔
                اسی طرح شاملہ میں تحفہ الاحوذی کا جو نسخہ اس سے بھی یہ عبارت غائب کردی گئی ہے۔

                حالانکہ احمدشاکر رحمہ اللہ کی تحقیق والا جو نسخہ ہے اس کی مطبوعہ نسخہ میں امام ترمذی رحمہ اللہ کا مذکورہ تبصرہ موجود ہے۔
                اسی طرح تحفۃ الاحوذی کا جو مطبوعہ نسخہ ہے اس میں بھی یہ عبارت موجود ہے۔

                ملاحظہ ہواحمدشاکر رحمہ اللہ کی تحقیق سے سنن ترمذی کے متعلقہ صفحہ کا عکس









                ثبوت

                یادرہے کہ پرانے شاملہ میں ترمذی وتحفۃ الاحوذی کے جو نسخے تھے ان میں مذکورہ عبارت موجود تھی ، الحمدللہ ہمارے پاس یہ نسخے موجود ہیں، اورذیل میں ہم ڈاؤنلوڈ کے لئے اسے
                پیش کرتے ہیں:





                Comment


                • #38
                  Re: مقلد کی دلیل

                  [QUOTE=aabi2cool;1538411]
                  Originally posted by Muhammad Ali Jawad View Post

                  حد ہوتی ہے جہالت کی بھی پر کتھوں کیونکہ " لٰکن الوھابیہ قوم یجھلون "
                  حضرت کونسا میٹھا میٹھا ہپ اور کڑوا کڑوا تھو ؟؟؟
                  کیا میں نے یہاں پر آپکے ساتھ تقلید کی شرعی حیثیت کہ موضوع پر بات شروع کی تھی جو آپکے پیش کردہ دلائل میں سے بعض کو لیا اور بعض کو چھوڑ دیا؟؟؟
                  جس شخص میں اتنی لیاقت نہ وہ کہ فریق مخالف کے نکتہ استدلال کو سمجھ سکے اس سے کیا بحث کی جائے ؟؟؟
                  میرے حضور میں نے*آپ لوگوں کی ایک مخصوص روش اور رویہ پر بات کی تھی اور وہ یہ تھا کہ آپ لوگ تقلید کی تو بہت مخالفت کرتے ہیں مگر عملا خود بد ترین تقلید میں مبتلا ہیں۔ اور اس پر استشھاد لاتے ہوئے میں نے دو مثالیں نقل کیں پہلی آپکا ایک بلا سند قول حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف اسناد کرتے ہوئے نقل کرنا یہ تقلیدی رویہ نہیں تھا تو اور کیا ہے ؟؟؟ اور دوسرے آپکی اور آپکے حواریوں کی ہر موضوع پرمختلف فورمز سے کاپی پیسٹ کی عادت یہ تقلیدی رویہ نہیں تو اور کیا ہے ؟؟؟؟
                  آپ بس ان دوباتوں کا جواب دیجیئے تو آپکا مبلغ علمی کھل جائے گا زیادہ جہالتیں بکھیرنے کی ضرورت نہیں یا تو کہہ دیجییئے کہ آپ سے غلطی ہوگئی آئندہ آپ ہر بات ذاتی تحقیق کی روشنی میں بطور مجتھد پیش کیا کریں گے یا پھر مان جائیں کہ آپ بھی بدترین مقلد ہیں لہذا آئندہ اس امر پر تنقید چھوڑ دیں گے کہ جس کا ارتکاب آپ خود بھی بارہا فرماتے ہیں بس ان دو سوالوں کا جواب دیجیئے باقی باتوں کو سمجھنے کی آپ میں لیاقت نہیں لہذا جو خلط مبحث آپنے فرمایا ہے ہم اس سے صرف نظر کرتے ہیں ۔اور ہاں اگر میرے ان دوسوالوں کا کوئی معقول جواب نے آپ دے دیا تو بات مزید آگے بڑھائی جائے گی وگرنہ میری طرفسے قالوا سلام کہ قرآنی محاورہ کو ہی حرف آخر ہی سمجھیئے ۔۔والسلام

                  میرے بھائی میں نے بھی آپ کی مخصوص روش اور رویہ پر بات کی ہے -جب آپ کے حواری آپ کے عقائد کے مطابق بات کریں تو نہ آپ کو ان کی کاپی پیسٹ نظر آتی ہے اور نہ علمی جہالت - لیکن جو آپ کے عقائد کے مخالف نظریات پیش کرے وہ پرلے درجے کا جاہل بھی ہے اور کاپی پیسٹ ماسٹر بھی ہے

                  - -لیکن کیا کریں جب آپ جیسے لوگوں کی آنکھوں پر تعصب کی پٹی بندھ جائے -

                  میں نے آپ کی پوسٹ پڑھ کر ہی آپ کے عقائد سے مطلق کچھ سوالات کیے تھے -لیکن یا تو آپ کے پاس ان سوالات کے جوابات نہیں ہیں یا دانستہ دینا نہیں چاہتے - بس سوئی ایک ہی جگہ اٹکی ہوئی ہے یعنی جو قول میں نے پیش کیا تھا جو غالباً حضرت علی رضی الله عنہ کا تھا -کہ جی اس قول کی دلیل یا سند پیش کرو - میں یہ پوچھتا ہوں کہ کیا یہ قول قرآن کی نص صریح یا صحیح حدیث کے مقابلے میں حجت ہے -جو بار بار آپ اس کو تقلید کے ناسور سے جوڑ رہے ہیں؟؟؟ -اور زبردستی غیر مقلدین کو مقلد ثابت کرنے کی سعی میں لگے ہوے ہیں- یہ ایک نصیحت پر مبنی قول ہے جو کسی کا بھی ہو سکتا ہے - کیا اگر آپ کے والدین یا کوئی بزرگ آپ کے سامنے کوئی نصیحت پر مبنی قول پیش کرتے ہیں تو کیا آپ ان کو یہ کہتے ہیں کہ اس قول کی سند لے کر آؤ ؟؟؟
                  میرے بھائی تقلید کہتے ہیں کسی کے قول کو قرآن کی نص صریح یا صحیح حدیث کے مقابلے میں بغیر دلیل کے حجت تسلیم کرنا -ہونا تو یہ چاہے کہ آپ اپنے امام کے قول کی تحقیق کریں لیکن حقیقت یہ ہے کہ تعصب کی پٹی آپ کو تحقیق کے بجاے تقلید کی طرف لے جاتی ہے -
                  رہی کاپی پیسٹ تو میں نے تو ابھی تک یہاں کسی غیر مقلد ممبر (جن کو آپ زبردستی مقلد بنانے پر تلے ہوے ہیں ) کی پوسٹ بغیر سند اور حوالے کے نہیں دیکھی -
                  واسلام -



                  Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

                  Comment


                  • #39
                    Re: مقلد کی دلیل

                    میرے بھائی تقلید کہتے ہیں کسی کے قول کو قرآن کی نص صریح یا صحیح حدیث کے مقابلے میں بغیر دلیل کے حجت تسلیم کرنا
                    ۔
                    بس آپکی اسی بات سے آپ کا مبلغ علمی کھل کر سامنے آگیا لہذا یہ میرا آخری مراسلہ ہے آپکے جواب میں
                    تقلید ہمیشہ غیر منصوص مسائل یا پھر نصوص متعارضہ میں بصورت تطبیق یا پھر کسی ایک نص کے رائج یا مرجوع ہونے کے باب میں کی جاتی ہے یاد رہے تقلید کا حکم قرآن کی واضح نص " فاسئلو اھل الذکر ان کنتم لاتعلمون " کے عموم سے ثابت ہے
                    قرآن نے ہر عامی کو یہی حکم دیا ہے کہ اگر تم نہیں جانتے تو علم والوں سے پوچھ لیا کرواس کے علاوہ قرآن نے ایک جگہ آیت اس وقت ذہن سے اتر گئی ہے میں استنباط مسائل کے لیے بھی فقط ایک جماعت یا گروہ کو جہاد کرنے کا حکم دیا ہے نہ کہ ساری امت کو اس کا مکلف ٹھرایا ہے ۔
                    اوپر بیان کردہ دونوں آیات شاہد ہیں کہ ایک عامی کے لیے تقلید ہی روا ہے اگر وہ ناجانتا ہو اور نا اہل ہوتو وہ سوال کرئے یہ نہیں کہا وہ خود اٹھ کر تحقیق کرنے لگ جائے اور یہی بدیہی امر بھی ہے کہ زندگی کے ہر ہر شعبے میں ہر ہر شخص کا ماہر ہونا بدیہی طور پر محال ہے لہذا ہر شعبہ زندگی میں کچھ لوگ تو ماہرین یعنی اس مخصوص شعبہ کے مجتھدین کہلائیں گےجبکہ اکثر اس مخصوص شعبہ میں انکے مقابلے میں ان کی پیروی کریں گے۔ اور یہ اتنی بدیہی بات ہے کہ اس کا انکار نہ کرئے مگر عقل کا کوئی اندھا ۔۔ والسلام
                    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                    Comment


                    • #40
                      Re: مقلد کی دلیل

                      @lovelyalltime

                      لولی آپ کی پوسٹ کا جواب کیا دینا۔۔۔۔ اپ تو دوغلے انسان ہیں۔
                      ایک فورم پہ تو اہلحدیثوں کا دفاع کرتے پھرتے ہیں اور اہلحدیث نام کے نعرے لگاتے پھرتے ہیں اور اتنی محبت ہے جناب کو اہلحدیثوں سے کہ ان کے خلاف ایک پوسٹ تک نہیں کرنے دیتے بلکہ ختم کر دیتے ہیں اور دوسرے فورم پہ کہتے ہیں کہ وہ اہلحدیث نہیں ہیں۔۔۔
                      جناب کا دعوی ہے کہ صرف قرآن اور حدیث ان کے لئے حجت اور اور جناب پوسٹ لگاتے ہیں مولویوں کی۔۔ کبھی کسی دیوبندی کا حوالہ دے دیا کبھی کسی بریلوی کا اور کبھی زبیر زئی اور طالب الرحمان جیسے جاہلوں کا۔۔ اور ان کے حوالوں کے بعد کہتے ہیں کہ وہ صرف قرآن اور حدیث کو مانتے ہیں۔۔۔ واہ کیا دوغلا پن ہے۔

                      لولی اتنا بتا دو کہ تمہارے لئے خطیب بغدای حجت ہے یا قرآن، حدیث؟؟؟
                      تمہارے لئے احمد شاکر حجت ہے یا قران ، حدیث؟؟؟؟
                      تمہارے لئے یہ محدثین حجت ہیں یا قرآن حدیث؟؟؟؟



                      Comment


                      • #41
                        Re: مقلد کی دلیل

                        Originally posted by aabi2cool View Post
                        ۔
                        بس آپکی اسی بات سے آپ کا مبلغ علمی کھل کر سامنے آگیا لہذا یہ میرا آخری مراسلہ ہے آپکے جواب میں
                        تقلید ہمیشہ غیر منصوص مسائل یا پھر نصوص متعارضہ میں بصورت تطبیق یا پھر کسی ایک نص کے رائج یا مرجوع ہونے کے باب میں کی جاتی ہے یاد رہے تقلید کا حکم قرآن کی واضح نص " فاسئلو اھل الذکر ان کنتم لاتعلمون " کے عموم سے ثابت ہے
                        قرآن نے ہر عامی کو یہی حکم دیا ہے کہ اگر تم نہیں جانتے تو علم والوں سے پوچھ لیا کرواس کے علاوہ قرآن نے ایک جگہ آیت اس وقت ذہن سے اتر گئی ہے میں استنباط مسائل کے لیے بھی فقط ایک جماعت یا گروہ کو جہاد کرنے کا حکم دیا ہے نہ کہ ساری امت کو اس کا مکلف ٹھرایا ہے ۔
                        اوپر بیان کردہ دونوں آیات شاہد ہیں کہ ایک عامی کے لیے تقلید ہی روا ہے اگر وہ ناجانتا ہو اور نا اہل ہوتو وہ سوال کرئے یہ نہیں کہا وہ خود اٹھ کر تحقیق کرنے لگ جائے اور یہی بدیہی امر بھی ہے کہ زندگی کے ہر ہر شعبے میں ہر ہر شخص کا ماہر ہونا بدیہی طور پر محال ہے لہذا ہر شعبہ زندگی میں کچھ لوگ تو ماہرین یعنی اس مخصوص شعبہ کے مجتھدین کہلائیں گےجبکہ اکثر اس مخصوص شعبہ میں انکے مقابلے میں ان کی پیروی کریں گے۔ اور یہ اتنی بدیہی بات ہے کہ اس کا انکار نہ کرئے مگر عقل کا کوئی اندھا ۔۔ والسلام

                        میں جانتا ہوں کہ مقلدین نے اس قرانی آیت فَاسْأَلُواْ أَهْلَ الذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ
                        کو اپنے لئے ڈھال بنایا ہو ہے -لیکن بیچارے مقلدین جو ہمیشہ سے عقل سے پیدل ہو تے ہیں-

                        پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ پوری آیت اس طر ح ہے
                        وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ إِلاَّ رِجَالاً نُّوحِي إِلَيْهِمْ فَاسْأَلُواْ أَهْلَ الذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ
                        اور ہم نے تم سے پہلے مردوں ہی کو پیغمبر بنا کر بھیجا تھا جن کی طرف ہم وحی بھیجا کرتے تھے اگر تم لوگ نہیں جانتے تو اہل کتاب سے پوچھ لو (النحل ٤٣)۔۔۔

                        اس آیت کے سیاق وسباق سے ثابت ہوتا ہے کہ اس آیت کے مخاطب مشرکین ہیں اور اہل ذکر سے مراد اہل کتاب ہیں اس آیت میں ایک خاص اعتراض کے رفع کرنے میں اہل کتاب کی طرف رجوع کرنے کا حکم دیا جارہا ہے کیونکہ وہ صحائف انبیاء اور آسمانی کتابوں سے واقف تھے جب کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے قائل نہ تھے تو پھر ان سے سوال کا مطلب یہ ہوا کہ وہ اپنے علم کی بناء پر تمہیں بتادیں گے کہ رسول بشر ہی ہوتا ہے اور رسول کا بشر ہونا اس قدر واضح ہے کہ اہل کتاب سے بھی اس کی تصدیق کی جاسکتی
                        ہے

                        دوسری بات اگر یہ آیت ہر عامی کے لئے حکم کا درجہ رکھتی ہے -تو اس میں کسی ایک کی تخصیص
                        کا اشارہ تک نہیں ملتا کہ تم فلاں شخص سے مسئلہ پوچھو اور اس کے فتوٰی پر عمل کرو - پھر آپ کے اپنے امام صاحب جن کی تلقید کے وجوب میں آپ رات دن ایک کر دیتے ہیں -ظاہر ہے وہ بھی کبھی نہ کبھی عامی رہے ہونگے - تو ایک عامی ہونے کے ناتے وہ کس کے مقلد تھے ؟؟ یا وہ پیدائشی طور پر سب کچھ جانتے تھے ؟؟ اور اس آیت کے حکم سے مستثنیٰ تھے ؟؟

                        پھر اس آیت کریمہ میں وہ کونسا لفظ ہے جس کا معنی تقلید ہے؟؟؟۔۔۔ اگر کہیں کے اس میں سوال کا ذکر ہے تو ہم کہتے ہیں کے بھائی دنیا کی کسی لغات میں سوال کا معنی تقلید کے نہیں اگر ہے تو پیش کیا جائے؟؟؟۔۔۔ اگر سوال کے معنی تقلید ہیں تو قرآن میں کئی بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی حکم ہوا ہے کہ آپ فلاں سوال کریں تو کیا اس کا معنی ہوگا کے اے رسول تم بھی فلاں کی تقلید کرو (معاذ باللہ)۔۔۔

                        المختصر یہ آیت کسی طریقہ سے بھی تقلید کو ثابت نہیں کرتی بلکہ یہ تو تقلید کے خلاف ایسی واضح آیت ہے جس کا انکار طالب حق سے ہو ہی نہیں سکتا۔۔۔

                        واسلام



                        Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

                        Comment


                        • #42
                          Re: مقلد کی دلیل




                          اگر تمہيں علم نہيں تو اہل علم سے دريافت كرليا كرو

                          ( النحل ٤٣)

                          ہمارے دوست احباب بڑے شدومد سے اس آیت کو تقلید کے جواز میں پیش کرتے ہیں حالانکہ اس آیت میں تقلید کا ارشاد تک موجود نہیں جس سے آئمہ کی تقلید ثابت ہوسکے۔۔۔ بلکہاس آیت میں تو یہ بتانا مقصود تھا کے تم جس جس رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تکذیب کر رہے ہو محض اس لئے کے وہ بشر ہے اور تم اس کے مقام سے ناآشنا ہوتو اہل کتاب سے پوچھ لو کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پہلے جتنے رسول آئے وہ سبھی بشر تھے تو تم کو معلوم ہوجائے گا کہ مجھ صلی اللہ علیہ وسلم انہی سچے رسولوں میں سے ایک ہیں اب اس آیت کے مکمل الفاظ ملاحظہ کیجئے۔۔۔

                          وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ إِلاَّ رِجَالاً نُّوحِي إِلَيْهِمْ فَاسْأَلُواْ أَهْلَ الذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ

                          اور ہم نے تم سے پہلے مردوں ہی کو پیغمبر بنا کر بھیجا تھا جن کی طرف ہم وحی بھیجا کرتے تھے اگر تم لوگ نہیں جانتے تو اہل کتاب سے پوچھ لو (النحل ٤٣)۔۔۔

                          اس آیت کے سیاق وسباق سے ثابت ہوتا ہے کہ اس آیت کے مخاطب مشرکین ہیں اور اہل ذکر سے مراد اہل کتاب ہیں اس آیت میں ایک خاص اعتراض کے رفع کرنے میں اہل کتاب کی طرف رجوع کرنے کا حکم دیا جارہا ہے کیونکہ وہ صحائف انبیاء اور آسمانی کتابوں سے واقف تھے حالانکہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے قائل نہ تھے تو پھر ان سے سوال کا مطلب یہ ہوا کہ وہ اپنے علم کی بناء پر تمہیں بتادیں گے کہ رسول بشر ہی ہوتا ہے اور رسول کا بشر ہونا اس قدر واضح ہے کہ اہل کتاب سے بھی اس کی تصدیق کی جاسکتی ہے اور پھر اس کی اگلی آیت میں تبلیغ کا حکم ہے۔۔۔

                          بِالْبَيِّنَاتِ وَالزُّبُرِ وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ

                          اور ان پیغمبروں کو) دلیلیں اور کتابیں دے کر (بھیجا تھا) اور ہم نے تم پر بھی یہ کتاب نازل کی ہے تاکہ جو (ارشادات) لوگوں پر نازل ہوئے ہیں وہ ان پر ظاہر کردو اور تاکہ وہ غور کریں
                          (النحل ٤٤)۔۔۔

                          اس آیت کے کے ابتدائی الفاظ کس قدر واضح ہیں کے اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے ذمے اس کتاب کی تبلیغ ہے اور تبلیغ کن لوگوں کو کرنی ہے؟؟؟۔۔۔ تو فرمایا مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ کہ جن کی طرف یہ قرآن نازل کیا گیا ہہے تاکہ وہ غور فکر کریں اب دیکھئے پہلے ذکر کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہے اور پھر مخاطبین کی طرف ہے۔۔۔ لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت اور مخاطبین کی نسبت میں واضح فرق کیا ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر تبلیغ فرض ہے اور مخاطبین پر غوروفکر تو بھائی (مقلد) یہاں کسی ایک کی تخصیص کیسے ہوسکتی ہے جب کہ آپ خاص لوگوں کی طرف رسول بن کر نہیں آئے بلکہ تمام لوگوں کی طرف رسول بنا کر بھیجئے گئے ہیں اور تمام کو ہی غور وفکر کی دعوت دی گئی ہے پھر یہ بات بھی مدنظر رکھیئے کے قرآنی اصطلاح میں ذکر وہ ہوگا جو اللہ تعالٰی کی طرف سے نازل ہوا ہو جو اللہ تعالٰی کی طرف سے نازل نہیں ہوا وہ قطعی ذکر نہیں ہوسکتا اور وہ عالم بھی عالم نہیں کہلائے گا جو ذکر سے واقف نہیں تو کیسے ہوسکتا ہے کہ کسی آدمی کے قیاس کو دین بنا لیا جائے یہ بات اس آیت کے صریح خلاف ہوگی کے اللہ تعالٰی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر کسی اور پر اعتماد اور بھروسہ کیا جائے کیونکہ علم وہ ہے جو اللہ رب عزت کی طرف سے ہو اور علماء وہ ہیں جو قیاسات کو چھوڑ کر کتاب وسنت کو اپناتے ہیں مقلد جاہل ہوتا ہے اور جاہل کو غور فکر کی حاجت ہی کیا لیکن اس آیت میں اللہ تعالٰی نے ذکر کے ساتھ غوروفکر کو لازم قرار دیا ہے جو بھی مسلمان ہوگا اس کو کتاب کے مطابق غور خوض کرنا ہوگا لیکن مقلد تو صرف اپنے امام کی رائے کو ہی کافی سمجھتا ہے تو ایک مسئلہ یہ بھی پیدا ہوا کے تقلید کے دعوے دار اس آیت سے عامی (جاہل) کے لئے علماء کی طرف رجوع کرنا لازمی قرار دیتے ہیں تو اس بات میں کوئی شک بھی کیا ہوسکتا ہے کہ جاہل نے تو آخر علماء کی طرف رجوع کرنا ہوتا ہے البتہ اس کے لئے غوروفکر کو لازمی قرار دیا ہے تاکہ وہ صرف کسی عالم کی بات کو اس لئے قبول نہ کرے کہ یہ بات فلاں عالم کی ہے بلکہ وہ اس میں دیکھے کے عالم نے جو فتوٰی دیا ہے کیا وہ کتاب وسنت کے موافق ہے یا نہیں۔۔۔۔

                          اس بات سے یہ شبہ پیدا نہ ہوکے جو کسی مسئلہ میں خود تحقیق کرسکتا ہے کہ وہ مسئلہ کتاب وسنت کے موافق ہے یا نہیں اس کو کسی سے فتوٰی لینے کی ضرورت ہی کیا ہے تو اس شبہ کے رفع کرنے میں عرض یہ ہے ک عامی مفتی سے دلیل تو طلب کر سکتا ہے کہ بتائیے آپ نے جو فتوی دیا ہے اس کی کتاب وسنت میں کیا اصل ہے جب مفتی دلیل بیان کرے تو وہ تقلید نہ رہے گی کیونکہ تقلید میں دلیل کا وجود نہیں ہوتا۔۔۔

                          عزیز دوستوں!۔۔۔

                          یہاں پر میں سوال آپ سے کرتا ہوں کے کیا آپ وہ بننا چاہتے ہیں (جس کو دلیل کی ضرورت نہیں) یا قرآن کی آیت کی وجہ سے تحقیق کر کے متبع بننا چاہتے ہیں۔۔۔

                          اب ہم مقلدین سے یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں ہیں کہ آخر اس آیت میں اللہ تعالٰی نے تقلید شخصی کو کہاں واجب قرار دیا ہے؟؟؟۔۔۔ اگر اس آیت سے تقلید شخصی کو کوئی پہلو نکلتا بھی ہے تو آج تک ان الفاظ کو بیان کیوں نہیں کیا گیا تھا؟؟؟۔۔۔
                          بلکہ اس آیت سے یہی معلوم ہوا ہے کے اگر تم علم سے واقفیت نہیں رکھتے تو کسی اہل علم سے پوچھ لو تو اس میں کسی ایک کی تخصیص کا اشارہ تک نہیں ملتا کہ تم فلاں شخص سے مسئلہ پوچھو اور اس کے فتوٰی پر عمل کرو اگر مقلدین کی اس بات کو تسلیم بھی کر لیا جائے تو یہاں پر ایک دلچسپ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے کیا اسلام میں اہل علم چار ہی ہوئے ہیں اور ان کے بعد علم کا دروازہ بند کردیا گیا؟؟؟۔۔۔ یا ان چاروں نے بعد میں آنے والوں کو قیامت تک کے لئے علمی ضرورت سے مستثٰنی کردیا؟؟؟۔۔۔ ظاہر کے کہ کوئی بھی مقلد اس کا جواب نہیں دے سکتا چنانچہ مسئلہ صاف ہوگیا کے اہل ذکر سے مراد ہر دور کے وہ علماء ہیں جو ذکر (کتاب وسنت) پر عمل پیرا ہوں۔۔۔

                          پھر اس آیت کریمہ میں وہ کونسا لفظ ہے جس کا معنی تقلید ہے؟؟؟۔۔۔ اگر کہیں کے اس میں سوال کا ذکر ہے تو ہم کہتے ہیں کے بھائی (مقلد) دنیا کی کسی لغات میں سوال کا معنی مقلد نہیں اگر ہے تو پیش کیا جائے؟؟؟۔۔۔ اگر سوال کے معنی تقلید ہیں تو قرآن میں کئی بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی حکم ہوا ہے کہ آپ فلاں سوال کریں تو کیا اس کا معنی ہوگا کے اے رسول تم بھی فلاں کی تقلید کرو (معاذ باللہ)۔۔۔

                          اگر آج کے مقلد مفتی فتوٰی دیتے وقت فقہ کی کتابوں سے متقدمین کی عبارت کو نقل کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں تو کون سی چیز مانع ہے کہ وہ قرآن اور کُتب احادیث (جو وحی کے مبارک الفاظ ہیں) سے نقل کر کے اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضامندی بھی حاصل کریں اور ثواب بھی پائیں۔۔۔

                          المختصر یہ آیت کسی طریقہ سے بھی تقلید کو ثابت نہیں کرتی بلکہ یہ تو تقلید کے خلاف ایسی واضح آیت ہے جس کا انکار طالب حق سے ہو ہی نہیں سکتا۔۔۔ بلکہ اس آیت نے تو تقلیدی ذہن رکھنے والے مقلدین کی بخیں اُدھیڑ دیں۔۔۔۔

                          Comment


                          • #43
                            Re: مقلد کی دلیل

                            اس پوسٹ پر صرف تنقیدی باتیں ہی دیکھنے کو ملی ہے،تحقیقی باتوں کا فقدان ہیں۔
                            اہلحدیث بھائیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ اگر دلائل کی روشنی میں مہذبانی میں بات کرنی ہیں تو بسم اللہ۔
                            چونکہ ہمارا اور آپ حضرات کا بنیادی اختلاف تقلید سے شروع ہوتا ہے ، اس لیے تقلید پر بات کر لینگے

                            Comment


                            • #44
                              Re: مقلد کی دلیل

                              Originally posted by ابن ابو حماد سلفی View Post
                              اس پوسٹ پر صرف تنقیدی باتیں ہی دیکھنے کو ملی ہے،تحقیقی باتوں کا فقدان ہیں۔
                              اہلحدیث بھائیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ اگر دلائل کی روشنی میں مہذبانی میں بات کرنی ہیں تو بسم اللہ۔
                              چونکہ ہمارا اور آپ حضرات کا بنیادی اختلاف تقلید سے شروع ہوتا ہے ، اس لیے تقلید پر بات کر لینگے
                              meray bhai aap bat karaian kis nay manah kiya hai.

                              Comment


                              • #45
                                Re: مقلد کی دلیل

                                mana kon krta h bhai.
                                kehnay ka mqsad yh k agar tanqeed se hat kar baat karni taqleed k topic per to kr lete h........... or agar idhar odhar ki baatay or sirf tanqeed hii krni h to jis qisam k post aap ne ki h aisi posting aik nhi blkay hazaron aap logo pe bhi ho skti h.
                                is liye behtar or acchi baat yahi h k sirf dala'el se baat ki jaaye.
                                agar tayar h to aik or thred taqleed k topic se bana kr waha sirf daleel se baat kr lengay.

                                Comment

                                Working...
                                X