Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

بشریت رسول اللہ ﷺ

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #46
    Re: بشریت رسول اللہ ﷺ



    Uploaded with ImageShack.us





    Uploaded with ImageShack.us




    Uploaded with ImageShack.us




    Uploaded with ImageShack.us




    Uploaded with ImageShack.us




    Uploaded with ImageShack.us




    Uploaded with ImageShack.us

    Comment


    • #47
      Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

      اللہ میرے ایمان کو گورکھ دھندا بنانے والوں سےبچائے
      اس سیکشن میں جتنے بھی موضوعات تحریر ہوتے ہیں
      اُن کو پڑھ پڑھ کے عام زہن والا عام مسلمان صرف پاگل ہوسکتا ہے کسی راہ کو پکڑ نہیں سکتا
      ہر دلیل کے جواب میں دلیل ہر حدیث کے جواب میں ردِ حدیث اللہ جی مجھے کلمہ طیبہ پر موت نصیب فرمائیں آمین ثم اآمین۔
      :star1:

      Comment


      • #48
        Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

        Originally posted by Pagal1 View Post
        اللہ میرے ایمان کو گورکھ دھندا بنانے والوں سےبچائے
        اس سیکشن میں جتنے بھی موضوعات تحریر ہوتے ہیں
        اُن کو پڑھ پڑھ کے عام زہن والا عام مسلمان صرف پاگل ہوسکتا ہے کسی راہ کو پکڑ نہیں سکتا
        ہر دلیل کے جواب میں دلیل ہر حدیث کے جواب میں ردِ حدیث اللہ جی مجھے کلمہ طیبہ پر موت نصیب فرمائیں آمین ثم اآمین۔

        meray bhai humaray liya allah ka quran aur sahih hadees kafi hai.






        hum ahadees ko ais peemanay per perkhain gay. please sab kuch open minded ho ker parhaian. allah madad keray ga inshallah.









        Comment


        • #49
          Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

          Originally posted by Pagal1 View Post
          اللہ میرے ایمان کو گورکھ دھندا بنانے والوں سےبچائے
          اس سیکشن میں جتنے بھی موضوعات تحریر ہوتے ہیں
          اُن کو پڑھ پڑھ کے عام زہن والا عام مسلمان صرف پاگل ہوسکتا ہے کسی راہ کو پکڑ نہیں سکتا
          ہر دلیل کے جواب میں دلیل ہر حدیث کے جواب میں ردِ حدیث اللہ جی مجھے کلمہ طیبہ پر موت نصیب فرمائیں آمین ثم اآمین۔

          Muhtram Athar bhai....Aslam-o-alikum..!!

          Kam say kam aap say ye umeed nahi thee...k aap iss deen Islam k ilm main tahqeeq ku pagal pan keh rahay hain...meray bhai...ye aaj k muslmano ka almiya hai....k duniya k mumalaat main tu hum khaak ki chaan maraty hain...leykin deen ka koi masala ho tu tahqeeq say jee churatay hai..aur kehnay lagtay hain..k iss main involve ho ker banda pagal ho jata hai...(nauzubillah)...!!

          Nabi karim (s.a.w) ka tu khud farman hai..k Ilm hasil karo (deen ka ilm) k ye her musalman mard aur oorat per farz hai...(Mutafiq Alhe) !!
          Aaj hum nay iss deen ki dorr sirf alimoon aur mulvee hazraat ku thama dee hai...aur khud side per ho ker kehtay hain..k iss deen per amal kerna bohut mushkil hai...itnay ikhtelfaat hain waghira ...jab k Quran aur Ahdees main thoree see tehqeeq say ye baat waizh ho jatee hai..k kia haq hai..aur kia batil...!!

          Opper dee gaye topic ku ager zara Quran aur sahi Hadees k kasooti pay parkha jaye tu ye baat wazeh ho jatee hai...k Nabi (s.a.w) ku noori makhlooq manna kufirya aqreeda hai...yahi aqeeda Christians ka Hazrat Esa k bvaray main tha aur hai...k woh nazubillah Allah ka aik juzw (part) hain aur isee bina per wo kafir qara paye...aur aaj hum bhi ye kehtay hain..ka Nabi Karim (s.a.w) Allah k noorr ka hissa hain...(nazuzubillah)...

          Ager hum musalman Quran ku qhour say parahin..tu khud ba khud iss batil aqeeday ki nafi ho jatee hai...iss main pagal honay wali kaun saee baat hai..zara Quran ku uthaye aur ghour say parahye ...sab wazeh ho jye ga..!! (Aaj musalman ya tu Quran ku shelf main saja ker i rakhtay hain ya phir sirf Arbi parh ker sawab ki umeed rakhtay hain..woh bhi kisee ki maut per soyem ya barsi par ya Quran khwani per) aur kehtay hain.,.hum musalman hain...(wah reh taree musalmanee)

          Allah hum sab ku hodayet say nazazy...(aameen)


          Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

          Comment


          • #50
            Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

            Originally posted by Pagal1 View Post
            اللہ میرے ایمان کو گورکھ دھندا بنانے والوں سےبچائے
            اس سیکشن میں جتنے بھی موضوعات تحریر ہوتے ہیں
            اُن کو پڑھ پڑھ کے عام زہن والا عام مسلمان صرف پاگل ہوسکتا ہے کسی راہ کو پکڑ نہیں سکتا
            ہر دلیل کے جواب میں دلیل ہر حدیث کے جواب میں ردِ حدیث اللہ جی مجھے کلمہ طیبہ پر موت نصیب فرمائیں آمین ثم اآمین۔

            میں نے ایسا انسان آج تک نہیں دیکھا جس کی جیب ہیرے موتیوں سے بھری ہو اور وہ مفلسی کا رونا رو رہا ہو
            ایک سنی مسلمان جب مرے گا تو ملک الموت ساتھی فرشتوں کے ساتھ آئیں گئے اور کیا کہیں گئے اس نیک انسان کی روح آرام
            سے نکالو یہ ایک سنی مسلمان ہے

            میں نے بیسوں سنی مسلمانوں کو مرتے دیکھا سب ایسے مرے جیسے پرسکون نیند سوگئے
            :SubhanAllhaa:

            اور یہ وہابی لوگوں کی باتیں صرف جھوٹ ہے یہ جو آیات دیتے ہیں یہ بتوں پروہتوں اور پچاریوں کے لئے اتری
            جو اس زمانے میں کفار مکہ میں تھے ہر با شعور مسلمان جانتا ہے اس وقت الیاء کرام تھے ہی نہیں کم از کم ان کی درگاہ شریف

            دوسری جو سجدہ گاہ کی حدیث کہتے ہیں اس کی سند بھی نہیں ویسے بھی کوئی سجدہ کرتا ہی نہیں

            یہ صرف سعودی عرب کی چالاکی ہے جو ایران کو نیچا دیکھانے اور امریکہ اور اسرائیل کو خوش کرنے کے لئے سیکڑوں حدیثیں غائب کردیں
            غلط ترجمے کراکے اولیاء کرام کے خلاف بڑھکایا مگر ایک بھی مستند حدیث یا قرآنی آئت پیش کرسکے

            اطہر بھائی اللہ کا کروڑ کروڑ شکر ادا کریں جو آپ سنی گھرانے میں پیدا ہوئے

            ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
            سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

            Comment


            • #51
              Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

              Originally posted by lovelyalltime View Post
              ***
              بھائی یہ حدیث ضعیف نہیں میں بیسوں حوالے دئے ہیں اگر آپ پھر بھی نہیں مانتے اور اسے ضعیف ماننے پر مضر ہیں تو ضعیف حدیث ایک
              طرف دنیا کے سارے عالم ایک طرف دوم یہ کہ اس حدیث کی تصدیق آج کی سائنس بھی کرتی ہے
              آج کی سائنس کہتی ہے کائنات بنگ بینگ سے وجود میں آئی جو روشنی کا گولہ تھا تو بھائی
              یہ وہی حدیث ہے جو بیان کرتی ہے کیسے روشنی سے نور سے مادہ وجود میں آیا
              سائنس ثبوت مانگتی ہے مگر یہ بھی مانتی ہے نور روشنی واحد چیز ہے جو کائنات کی پہلی تخلیق یا وجود ہے
              اور روشنی میں صرف یہ خاصیت ہے وہ بیک وقت شعاع بھی ہے اور مادہ بھی اور کسی بھی مادے میں ڈھل سکتی ہے

              جب یہ حدیث نیوٹن آئن سٹائن کو پیچھے چھوڑ رہی ہے تو یہ مذاق نہیں حقیقت کائنات ہے

              دوسرا میرے بھائی نبی پاک کو نور ماننے سے کفر نہیں بنتا انہیں اللہ نے بنایا ہے نعوذ با اللہ جنا نہیں
              اور کائنات کی ہر چیز نور سے بنی ہے اور یہ روح بھی نور ہی ہے جو انسان کا ساتھ چھوڑ جاتی ہے
              مگر نبی کریم پہلے نور تھے اس لئے افضل ٹھرے
              ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
              سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

              Comment


              • #52
                Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

                Originally posted by Gambler View Post


                بھائی یہ حدیث ضعیف نہیں میں بیسوں حوالے دئے ہیں اگر آپ پھر بھی نہیں مانتے اور اسے ضعیف ماننے پر مضر ہیں تو ضعیف حدیث ایک
                طرف دنیا کے سارے عالم ایک طرف دوم یہ کہ اس حدیث کی تصدیق آج کی سائنس بھی کرتی ہے
                آج کی سائنس کہتی ہے کائنات بنگ بینگ سے وجود میں آئی جو روشنی کا گولہ تھا تو بھائی
                یہ وہی حدیث ہے جو بیان کرتی ہے کیسے روشنی سے نور سے مادہ وجود میں آیا
                سائنس ثبوت مانگتی ہے مگر یہ بھی مانتی ہے نور روشنی واحد چیز ہے جو کائنات کی پہلی تخلیق یا وجود ہے
                اور روشنی میں صرف یہ خاصیت ہے وہ بیک وقت شعاع بھی ہے اور مادہ بھی اور کسی بھی مادے میں ڈھل سکتی ہے

                جب یہ حدیث نیوٹن آئن سٹائن کو پیچھے چھوڑ رہی ہے تو یہ مذاق نہیں حقیقت کائنات ہے

                دوسرا میرے بھائی نبی پاک کو نور ماننے سے کفر نہیں بنتا انہیں اللہ نے بنایا ہے نعوذ با اللہ جنا نہیں
                اور کائنات کی ہر چیز نور سے بنی ہے اور یہ روح بھی نور ہی ہے جو انسان کا ساتھ چھوڑ جاتی ہے
                مگر نبی کریم پہلے نور تھے اس لئے افضل ٹھرے


                کہہ دیجیے (اے نبی) کہ درحقیقت میں بھیایک بشر ہوں تم ہی جیسا، وحی کی جاتی ہے میری طرف یہ حقیقت کہ بس تمہارا معبود تو الٰہِ واحد ہے سو جو شخص ہے اُمیدوار اپنے رب سے ملاقات کا اسے چاہیے کہ کرے کام اچھے اور نہ شریک بنائے اپنے رب کی عبادت میں کسی کو۔18:110


                کہہ دو (اے نبی)! نہیں کہتا میں تم سے کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ جانتا ہوں میں غیب اور نہ کہتا ہُوں میں تم سے کہ میں فرشتہ ہوں(نور) نہیں پیروی کرتا میں مگر اس کی جو وحی کیا جاتا ہے میری طرف پُوچھو (ان سے) کیا برابر ہوسکتا ہے اندھا اور آنکھوں والا؟ کیا تم غور نہیں کرتے؟6:50


                Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

                Comment


                • #53
                  Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

                  Originally posted by Muhammad Ali Jawad View Post
                  کہہ دیجیے (اے نبی) کہ درحقیقت میں بھیایک بشر ہوں تم ہی جیسا، وحی کی جاتی ہے میری طرف یہ حقیقت کہ بس تمہارا معبود تو الٰہِ واحد ہے سو جو شخص ہے اُمیدوار اپنے رب سے ملاقات کا اسے چاہیے کہ کرے کام اچھے اور نہ شریک بنائے اپنے رب کی عبادت میں کسی کو۔18:110


                  کہہ دو (اے نبی)! نہیں کہتا میں تم سے کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ جانتا ہوں میں غیب اور نہ کہتا ہُوں میں تم سے کہ میں فرشتہ ہوں(نور) نہیں پیروی کرتا میں مگر اس کی جو وحی کیا جاتا ہے میری طرف پُوچھو (ان سے) کیا برابر ہوسکتا ہے اندھا اور آنکھوں والا؟ کیا تم غور نہیں کرتے؟6:50
                  آپ نے کبھی سائنس فکشن فلم دیکھی ہے کیسے اس میں ایک چیز کوئی بھی روپ ڈھال لیتی ہے
                  میرے بھائی اگر وہ انسانی روپ میں تھے ت کوئی کمی کی بات نہیں کیونکہ انسان کو انسان کا ہی وسیلے دئے گئے
                  جیسے ہمیں پیزا لینا ہوتا ہے تو ہم شاپ پہ جاکے اپنے جیسے انسان سے مانگتے ہیں ناکہ سیدھا اللہ سے
                  اسی طرح اللہ نے ان کو دنیا میں بشر کا روپ دیا تاکہ انسان ان کی بات سمجھ سکے انہیں اپنا اپنا سمجئے مگر حقیقت میں وہ نور تھے
                  اس میں ایک خاص بات یہ ہے کہ موسئ اللہ کو دیکھتے ہیں تو بے ہوش ہوجاتے ہیں مگر نبی کریم کو کچھ نہیں ہوتا اس کی وجہ صاف ظاہر ہے
                  ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                  سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                  Comment


                  • #54
                    Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

                    Originally posted by Gambler View Post


                    آپ نے کبھی سائنس فکشن فلم دیکھی ہے کیسے اس میں ایک چیز کوئی بھی روپ ڈھال لیتی ہے
                    میرے بھائی اگر وہ انسانی روپ میں تھے ت کوئی کمی کی بات نہیں کیونکہ انسان کو انسان کا ہی وسیلے دئے گئے
                    جیسے ہمیں پیزا لینا ہوتا ہے تو ہم شاپ پہ جاکے اپنے جیسے انسان سے مانگتے ہیں ناکہ سیدھا اللہ سے
                    اسی طرح اللہ نے ان کو دنیا میں بشر کا روپ دیا تاکہ انسان ان کی بات سمجھ سکے انہیں اپنا اپنا سمجئے مگر حقیقت میں وہ نور تھے
                    اس میں ایک خاص بات یہ ہے کہ موسئ اللہ کو دیکھتے ہیں تو بے ہوش ہوجاتے ہیں مگر نبی کریم کو کچھ نہیں ہوتا اس کی وجہ صاف ظاہر ہے





                    Uploaded with ImageShack.us




                    Uploaded with ImageShack.us




                    Uploaded with ImageShack.us




                    Uploaded with ImageShack.us




                    Uploaded with ImageShack.us

                    Comment


                    • #55
                      Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

                      وہ لوگ جو اس رسول کی پیروی کرتے ہیں اور جو نبی امی ہے جسے اپنے ہاں تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں وہ ان کو نیکی کا حکم کرتا ہے اور برے کام سے روکتا ہے اوران کے لیے سب پاک چیزیں حلا ل کرتا ہے اور ان پر ناپاک چیزیں حرام کرتا ہے اور ان پر سے ان کے بوجھ اور وہ قیدیں اتارتا ہے جو ان پر تھیں سو جو لوگ اس پر ایمان لائے اور اس کی حمایت کی اور اسے مدد دی اور اس کے نور کے تابع ہو ئے جو اس کے ساتھ بھیجا گیا ہے یہی لوگ نجات پانے والے ہیں ﴿۱۵۷
                      اس آیت سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ المائدہ کی آیت نمبر ١٥ میں بھی نور سی مراد قرآن مجید ہے کیونکہ جو نور
                      آپ کے ساتھ نازل کیا گیا ہے وہ قرآن مجید ہی ہے اس لیے اس نور سے خود نبی کریم کی ذات مراد
                      نہی
                      ہاں یہ الگ بات ہے ہدایت کے لحاظ سے آپ کی صفات میں ایک صفت نور بھی ہے جس سے کفر و شرک
                      کی تاریکیاں دور ہوئیں لیکن اس سے آپ "نور من نور الله "ہونا ثابت نہیں ہو سکتا ، جس طرح اہل بدعت یہ
                      ثابت کرتے ہیں اہل بدعت کا یہ عقیدہ عیسائیوں کے عقیدے ابنیت مسیح کے مشابہ ہےاور اسی طرح باطل ہے..
                      تمہارے پاس الله کی طرف سے نور اور واضح کتاب آ چکی ہے .... المائدہ ١٥
                      یہاں نور اور کتاب و مبین دونوں سے مراد قرآن کریم ہے. یہ عطف تفسیری ہے جس کی واضح دلیل قرآن کریم کی اگلی آیت ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ
                      " ا س کے ذریعہ سے الله ہدایت فرماتا ہے"
                      اگر نور اور کتاب دو الگ الگ چیزیں ہوتیں تو الفاظ ہوتے..
                      "الله ان دونوں کے ذریعہ سے ہدایت فرماتا ہے"
                      قرآن کریم کی اس نص سے واضح ہو گیا کہ نور اور کتاب مبین دونوں سے مراد ایک ہی چیز ، یعنی قرآن کریم ہے یہ نہیں ہے ک نور سے مراد نبی اور کتاب سے سے قرآن مجید مراد ہے ،جیسا کہ اہل بدعت باور کرتے ہیں .جنہوں نے نبی کریم کی بابت "نور من نور الله " کا عقیدہ گھڑ رکھا ہے اور آپکی بشریت کا انکار کرتے ہیں اسی طرح اس خانہ ساز عقیدے کے اثبات میں ایک حدیث بھی بیان کرتے ہیں کہ الله نے سب سے پہلے الله نے نبی کریم کا نور پیدا کیا اور پھر اس نور سے ساری کائنات پیدا کی حالانکہ یہ حدیث ،حدیث کے کسی بھی مستند مجموعے میں موجود نہیں ہے علاوہ ازیں یہ اس صحیح حدیث کے بھی خلاف ہے جس میں نبی کریم نے فرمایا :
                      "الله نے سب سے پہلے قلم پیدا فرمایا ہے"
                      جامع ا لترمذی ،حدیث ٢١٥٥ اور سنن ابی داؤد حدیث ٤٧٠٠ میں ہے ..
                      محدث البانی لکھتے ہیں کہ :
                      "مشہور زبان زد حدیث جابر کہ الله نے سب سے پہلے تیرے نبی کا نور پیدا کیا ،باطل ہے کیونکہ صحیح حدیث میں سب سے پہلے قلم پیدا کرنے کا حکم ہے ...
                      تعلیمات مشکوات (٣٤|١) خلاصہ ترجمہ

                      http://www.islamghar.blogspot.com/

                      Comment


                      • #56
                        Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

                        Originally posted by shizz View Post
                        وہ لوگ جو اس رسول کی پیروی کرتے ہیں اور جو نبی امی ہے جسے اپنے ہاں تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں وہ ان کو نیکی کا حکم کرتا ہے اور برے کام سے روکتا ہے اوران کے لیے سب پاک چیزیں حلا ل کرتا ہے اور ان پر ناپاک چیزیں حرام کرتا ہے اور ان پر سے ان کے بوجھ اور وہ قیدیں اتارتا ہے جو ان پر تھیں سو جو لوگ اس پر ایمان لائے اور اس کی حمایت کی اور اسے مدد دی اور اس کے نور کے تابع ہو ئے جو اس کے ساتھ بھیجا گیا ہے یہی لوگ نجات پانے والے ہیں ﴿۱۵۷
                        اس آیت سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ المائدہ کی آیت نمبر ١٥ میں بھی نور سی مراد قرآن مجید ہے کیونکہ جو نور
                        آپ کے ساتھ نازل کیا گیا ہے وہ قرآن مجید ہی ہے اس لیے اس نور سے خود نبی کریم کی ذات مراد
                        نہی
                        ہاں یہ الگ بات ہے ہدایت کے لحاظ سے آپ کی صفات میں ایک صفت نور بھی ہے جس سے کفر و شرک
                        کی تاریکیاں دور ہوئیں لیکن اس سے آپ "نور من نور الله "ہونا ثابت نہیں ہو سکتا ، جس طرح اہل بدعت یہ
                        ثابت کرتے ہیں اہل بدعت کا یہ عقیدہ عیسائیوں کے عقیدے ابنیت مسیح کے مشابہ ہےاور اسی طرح باطل ہے..
                        تمہارے پاس الله کی طرف سے نور اور واضح کتاب آ چکی ہے .... المائدہ ١٥
                        یہاں نور اور کتاب و مبین دونوں سے مرد قرآن کریم ہے. یہ عطف تفسیری ہے جس کی واضح دلیل قرآن کریم کی اگلی آیت ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ
                        " ا س کے ذریعہ سے الله ہدایت فرماتا ہے"
                        گر نور اور کتاب دو الگ الگ چیزیں ہوتیں تو الفاظ ہوتے..
                        "الله ان دونوں کے ذریعہ سے ہدایت فرماتا ہے"
                        قرآن کریم کی اس نص سے واضح ہو گیا کہ نور اور کتاب مبین دونوں سے مراد ایک ہی چیز ، یعنی قرآن کریم ہے یہ نہیں ہے ک نور سے مراد نبی اور کتاب سے سے قرآن مجید مراد ہے ،جیسا کہ اہل بدعت باور کرتے ہیں .جنہوں نے نبی کریم کی بابت "نور من نور الله " کا عقیدہ گھڑ رکھا ہے اور آپکی بشریت کا انکار کرتے ہیں اسی طرح اس خانہ ساز عقیدے کے اثبات میں ایک حدیث بھی بیان کرتے ہیں کہ الله نے سب سے پہلے الله نے نبی کریم کا نور پیدا کیا اور پھر اس نور سے سری کائنات پیدا کی حالانکہ یہ حدیث ،حدیث کے کسی بھی مستند مجموعے میں موجود نہیں ہے علاوہ ازیں یہ اس صحیح حدیث کے بھی خلاف ہے جس میں نبی کریم نے فرمایا :
                        "الله نے سب سے پہلے قلم پیدا فرمایا ہے"
                        جامع ا لترمذی ،حدیث ٢١٥٥ اور سنن ابی داؤد حدیث ٤٧٠٠ میں ہے ..
                        محدث البانی لکھتے ہیں کہ :
                        "مشہور زبان زد حدیث جابر کہ الله نے سب سے پہلے تیرے نبی کا نور پیدا کیا ،باطل ہے کیونکہ صحیح حدیث میں سب سے پہلے قلم پیدا کرنے کا حکم ہے ...
                        تعلیمات مشکوات (٣٤|١) خلاصہ ترجمہ
                        :jazak::SubhanAllhaa:


                        Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

                        Comment


                        • #57
                          Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

                          Originally posted by shizz View Post
                          وہ لوگ جو اس رسول کی پیروی کرتے ہیں اور جو نبی امی ہے جسے اپنے ہاں تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں وہ ان کو نیکی کا حکم کرتا ہے اور برے کام سے روکتا ہے اوران کے لیے سب پاک چیزیں حلا ل کرتا ہے اور ان پر ناپاک چیزیں حرام کرتا ہے اور ان پر سے ان کے بوجھ اور وہ قیدیں اتارتا ہے جو ان پر تھیں سو جو لوگ اس پر ایمان لائے اور اس کی حمایت کی اور اسے مدد دی اور اس کے نور کے تابع ہو ئے جو اس کے ساتھ بھیجا گیا ہے یہی لوگ نجات پانے والے ہیں ﴿۱۵۷
                          اس آیت سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ المائدہ کی آیت نمبر ١٥ میں بھی نور سی مراد قرآن مجید ہے کیونکہ جو نور
                          آپ کے ساتھ نازل کیا گیا ہے وہ قرآن مجید ہی ہے اس لیے اس نور سے خود نبی کریم کی ذات مراد
                          نہی
                          ہاں یہ الگ بات ہے ہدایت کے لحاظ سے آپ کی صفات میں ایک صفت نور بھی ہے جس سے کفر و شرک
                          کی تاریکیاں دور ہوئیں لیکن اس سے آپ "نور من نور الله "ہونا ثابت نہیں ہو سکتا ، جس طرح اہل بدعت یہ
                          ثابت کرتے ہیں اہل بدعت کا یہ عقیدہ عیسائیوں کے عقیدے ابنیت مسیح کے مشابہ ہےاور اسی طرح باطل ہے..
                          تمہارے پاس الله کی طرف سے نور اور واضح کتاب آ چکی ہے .... المائدہ ١٥
                          یہاں نور اور کتاب و مبین دونوں سے مرد قرآن کریم ہے. یہ عطف تفسیری ہے جس کی واضح دلیل قرآن کریم کی اگلی آیت ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ
                          " ا س کے ذریعہ سے الله ہدایت فرماتا ہے"
                          گر نور اور کتاب دو الگ الگ چیزیں ہوتیں تو الفاظ ہوتے..
                          "الله ان دونوں کے ذریعہ سے ہدایت فرماتا ہے"
                          قرآن کریم کی اس نص سے واضح ہو گیا کہ نور اور کتاب مبین دونوں سے مراد ایک ہی چیز ، یعنی قرآن کریم ہے یہ نہیں ہے ک نور سے مراد نبی اور کتاب سے سے قرآن مجید مراد ہے ،جیسا کہ اہل بدعت باور کرتے ہیں .جنہوں نے نبی کریم کی بابت "نور من نور الله " کا عقیدہ گھڑ رکھا ہے اور آپکی بشریت کا انکار کرتے ہیں اسی طرح اس خانہ ساز عقیدے کے اثبات میں ایک حدیث بھی بیان کرتے ہیں کہ الله نے سب سے پہلے الله نے نبی کریم کا نور پیدا کیا اور پھر اس نور سے سری کائنات پیدا کی حالانکہ یہ حدیث ،حدیث کے کسی بھی مستند مجموعے میں موجود نہیں ہے علاوہ ازیں یہ اس صحیح حدیث کے بھی خلاف ہے جس میں نبی کریم نے فرمایا :
                          "الله نے سب سے پہلے قلم پیدا فرمایا ہے"
                          جامع ا لترمذی ،حدیث ٢١٥٥ اور سنن ابی داؤد حدیث ٤٧٠٠ میں ہے ..
                          محدث البانی لکھتے ہیں کہ :
                          "مشہور زبان زد حدیث جابر کہ الله نے سب سے پہلے تیرے نبی کا نور پیدا کیا ،باطل ہے کیونکہ صحیح حدیث میں سب سے پہلے قلم پیدا کرنے کا حکم ہے ...
                          تعلیمات مشکوات (٣٤|١) خلاصہ ترجمہ

                          آپ کی بات سائنسی لحاظ سے بھی سمجھ نہیں آراہی اور اسلامی لحاظ سے بھی حدیث کو غور سے پڑھیں تو ایک تھیوری سمجھ آئی گی
                          بگ بینگ کی تھیوری اور اس سے بھی پہلے جب وہ روشنی نور خلا میں موو تھا باقی قلم کی حدیٹ بھی ا سطرح ہے کہ اس روشنی کو پھر ختم کرکے اسے قلم لوح-- لوح اسے کہتے ہیں جس پہ لکھا جائے اور عرش بنایا یعنی ٹھیک سائنسی اصول کے تحت مادے اور اس کی تقسیم کا قانون یعنی نور ایک قانون کے تحت تقسیم ہوا ناکہ نعوذ با اللہ جادو کی لاجک کے تحت
                          ہم میں سے اکثر لوگ اس بات کو سوچتے ہونگیں اللہ سے پہلے کیا تھا اس بات کو عقل سے سوچا جائے تو ہرج نہیں پھر اکثر سوچا جاتا ہے کیا یہ کائنات ہی اللہ کی طرح ہمیشہ سے موجود
                          نہیں ہوسکتی ان تمام سوالوں کا جواب یہ حدیث خوبصورتی اور سائنس کے عین اصولوں کے تحت دے رہی ہے

                          یعنی اللہ کے نور موجودگی تھی سب سے پہلے اس وقت تو وقت بھی نہیں تھا وقت کا تعلق بھی گردش سے ہے سب تھما ہوا تھا
                          پھر اللہ کو اپنی طاقت کا ادراک ہوا اور نور اللہ بنایا پھر تفصیل حدیث میں موجود ہے اور یہ اربوں سال پہلے ہوا تقریبا 14 ارب سال پہلے
                          ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                          سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                          Comment


                          • #58
                            Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

                            Comment


                            • #59
                              Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

                              Originally posted by Gambler View Post


                              آپ کی بات سائنسی لحاظ سے بھی سمجھ نہیں آراہی اور اسلامی لحاظ سے بھی حدیث کو غور سے پڑھیں تو ایک تھیوری سمجھ آئی گی
                              بگ بینگ کی تھیوری اور اس سے بھی پہلے جب وہ روشنی نور خلا میں موو تھا باقی قلم کی حدیٹ بھی ا سطرح ہے کہ اس روشنی کو پھر ختم کرکے اسے قلم لوح-- لوح اسے کہتے ہیں جس پہ لکھا جائے اور عرش بنایا یعنی ٹھیک سائنسی اصول کے تحت مادے اور اس کی تقسیم کا قانون یعنی نور ایک قانون کے تحت تقسیم ہوا ناکہ نعوذ با اللہ جادو کی لاجک کے تحت
                              ہم میں سے اکثر لوگ اس بات کو سوچتے ہونگیں اللہ سے پہلے کیا تھا اس بات کو عقل سے سوچا جائے تو ہرج نہیں پھر اکثر سوچا جاتا ہے کیا یہ کائنات ہی اللہ کی طرح ہمیشہ سے موجود
                              نہیں ہوسکتی ان تمام سوالوں کا جواب یہ حدیث خوبصورتی اور سائنس کے عین اصولوں کے تحت دے رہی ہے

                              یعنی اللہ کے نور موجودگی تھی سب سے پہلے اس وقت تو وقت بھی نہیں تھا وقت کا تعلق بھی گردش سے ہے سب تھما ہوا تھا
                              پھر اللہ کو اپنی طاقت کا ادراک ہوا اور نور اللہ بنایا پھر تفصیل حدیث میں موجود ہے اور یہ اربوں سال پہلے ہوا تقریبا 14 ارب سال پہلے
                              کیا اللہ نُور ہے اور کیا نبیﷺ نُور سے بنے ہیں؟
                              الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَجَعَلَ الظُّلُمَاتِ وَالنُّورَ

                              سب تعریف الله ہی کے لیے ہے جس نے آسمان اور زمین بنائے اور اندھیرا اور روشنی بنایا۔ سورة الانعام، آیت ا

                              إِنَّا أَنزَلْنَا التَّوْرَاةَ فِيهَا هُدًى وَنُورٌ

                              ہم نے تورات نازل کی کہ اس میں ہدایت اور نور ہے۔ سورة المائدہ، آیت ٤٤

                              وَآتَيْنَاهُ الْإِنجِيلَ فِيهِ هُدًى وَنُور

                              اور ہم نے اسے [عیسی کو] انجیل دی جس میں ہدایت اور روشنی تھی۔ سورة المائدہ آیت ٤٦

                              اللَّهُ وَلِيُّ الَّذِينَ آمَنُوا يُخْرِجُهُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ

                              الله ایمان والوں کا مددگار ہے اور انہیں اندھیروں سے روشنی کی طرف نکالتا ہے۔ سورة البقرہ آیت ۲۵۷

                              مَا كُنتَ تَدْرِي مَا الْكِتَابُ وَلَا الْإِيمَانُ وَلَـٰكِن جَعَلْنَاهُ نُورًا نَّهْدِي بِهِ

                              اور ہم نے قرآن کو ایسا نور بنایا ہے کہ ہم اس کے ذریعہ سے ہم اپنے بندوں سے جسے چاہتے ہیں ہدایت کرتے ہیں۔ سورة الشوری آیت ۵۲

                              لہذا نُور کا لفظ قران میں ہدایت، علم یا ایمان کے زمرے میں استعمال ہوا ہے جیسے کفر کے اندھیرے میں ہدایت کا نُور۔ اسی طرح اس لفظ کو اللہ کے ہر جگہ حاضر و ناظر ہونے کی مثال دینے کے لئے بھی استعمال کیا گیا یعنی اللہ ہی دنیا میں موجود تمام ہدایت کی روشنی و نُور کا منبع و سرچشمہ ہے۔ قران میں سورة النور آیت ۳۵ میں اسی ہدایت کی روشنی کی مثال دی گئی۔

                              اللهُ نُورُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ مَثَلُ نُورِهِ كَمِشْكَاةٍ فِيهَا مِصْبَاحٌ ۖ الْمِصْبَاحُ فِي زُجَاجَةٍ ۖ الزُّجَاجَةُ كَأَنَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّيٌّ يُوقَدُ مِن شَجَرَةٍ مُّبَارَكَةٍ زَيْتُونَةٍ لَّا شَرْقِيَّةٍ وَلَا غَرْبِيَّةٍ يَكَادُ زَيْتُهَا يُضِيءُ وَلَوْ لَمْ تَمْسَسْهُ نَارٌ ۚ نُّورٌ عَلَىٰ نُورٍ ۗ يَهْدِي اللَّهُ لِنُورِهِ مَن يَشَاءُ ۚ وَيَضْرِبُ اللَّهُ الْأَمْثَالَ لِلنَّاسِ ۗ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ


                              الله آسمانوں اور زمین کا نُور ہے اس کے نُور کی مثال ایسی ہے جیسے طاق میں چراغ ہو چراغ شیشے کی قندیل میں ہے قندیل گویا کہ موتی کی طرح چمکتا ہوا ستارا ہے زیتون کے مبارک درخت سے روشن کیا جاتا ہے نہ مشرق کی طرف ہے اور نہ مغرب کی طرف اس کا تیل قریب ہے کہ روشن ہوجائے اگرچہ اسے آگ نے نہ چھوا ہو روشنی ہے الله جسے چاہتا ہے اپنی روشنی کی راہ دکھاتا ہے اور الله کے لیے مثالیں بیان فرماتا ہے اور الله ہر چیز کا جاننے والا ہے۔ سورة النور آیت ۳۵

                              شیعہ نےعلی اور دیگر اماموں کی خدائی کے حوالے سے ایسےعقائد جو درحقیقت عیسائیت کے قریب تھے کو بتدریج بڑھایا۔ شیعہ کا رحجان بہت حد تک قدیم ایرانی عقائد کی طرح ایک اللہ کی ذات سے وجود میں آنے والے ایک خاص خاندان یا نسل کی طرف تھا اور اس طرح اس خدائی طاقت کے فلسفے کونسل در نسل منتقل کیا گیا۔

                              آئیے اب اس بحث آپکی معلومات میں اضافے کے لئے ہم یہاں عیسائیت کا نائیسین عقیدہ پیش کر رہے ہیں۔ یہ عقیدہ سنہ ۳۲۵ء میں شہنشاہ کانسٹنٹین کے دور میں مرتب کیا گیا اورآج اسے عیسائیت کا متفقہ علیہ عقیدہ مانا جاتا ہے۔ اس عقیدے کو یہاں پیش کرنے کا مقصد یہ ہے کے قارئین خود دیکھیں کہ آج اسلام میں زبردستی شامل کر دیے گئے اس نور من نور اللہ والے خود ساختہ عقیدے کی بنیاد دراصل عیسائیت سے لی گئی ہے۔

                              ہم ایک خدا میں یقین رکھتے ہیں

                              جو قادر مطلق باپ ہے

                              تمام چیزوں کا خالق ہے، ظاہر اور باطن

                              اور ایک خدا، عیسی مسیح میں

                              جو خدا کا بیٹا ہے

                              خدا کا جنا ہوا اکلوتا

                              یعنی باپ کے جوہر سے

                              خداوند سے خدا

                              نور سے نور

                              عین خدا سے عین خدا

                              جنا ہو، بنایا ہوا نہیں

                              باپ ہی کے جوہر سے

                              اور جس کے ذریعے آسمانوں اور زمین میں تمام چیزوں کو وجود ملا

                              وہ چیزیں جو آسمانوں میں ہیں

                              اور وہ جو زمین میں ہیں

                              جو بمارے لئے اور ہمارے نجات کے لئے بشکل انسانی اترا

                              تکلیف سہی

                              پھر تیسرے دن اٹھا

                              اور آسمانوں میں اٹھا لیا گیا

                              اور وہ واپیس آئے گا

                              زندہ اور مردہ کا فیصلہ کرنے

                              اور ہم روح القدس پر یقین رکھتے ہیں

                              اور آئیےاب دیکھیں ایک ایسی جُھوٹی حدیث جسے صوفی ازم یا تصوف اوراس سے جُڑے تمام فرقےاس نور من نور اللہ کے عقیدے کے ثبوت کے طور پر استعمال کرتے ہیں تاکہ ایک پیرو مرشد سے دوسرے تک ایک خفیہ طاقت کی منتقلی کا ڈھکوسلا برقرار رکھا جائے۔

                              جابر بن عبداللہ سے روایت ہے میںنے عرض کی یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ماں باپ آپﷺ پر قربان مجھے بتا دیجیے کہ سب سے پہلے اللہ عزوجل نے کیا چیز بنائی۔ آپﷺ نے فرمایا اے جابر بے شک بالیقین اللہ تعالٰی نے تمام مخلوقات سے پہلے تیرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نور اپنے نور سے پیدا فرمایا۔ وہ نور قدرت الٰہی سے جہاں خدا نے چاہا دورہ کرتا رہا اس وقت لوح و قلم جنت دوذخ فرشتے آسمان زمین سورج چاند جن آدمی کچھ نہ تھا پھر جب اللہ تعالٰی نے مخلوق کو پیدا کرنا چاہا اس نور کے چار حصے فرمائے پہلے سے قلم ، دوسرے سے لوح ، تیسرے سے عرش ، پھر چوتھے کے چار حصے کیے پہلے سے فرشتگان حامل عرش دوسرے سے کرسی تیسرے سے ملائکہ پھر چوتھے کے چارحصے فرمائے پہلے سے آسمان دوسرے سے زمین تیسرے سے بہشت و دوذخ بنائے پھر چوتھے کے چار حصے کئے۔ مصنف عبدالرزاق

                              اس جُھوٹی روایت کے مطابق اللہ کی پہلی تخلیق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نُور تھا جو اللہ نے اپنے نُور سے پیدا فرمایا اور پھر اس نور سے کائنات کی ہر چیز بنائی۔ اب ذرا دوبارہ سے اوپر جا کرعیسائیت کے عقیدے کو پڑھیں اور دیکھیں کہ دونوں عقائد میں کتنی مماثلت ہے۔ آج اسی جُھوٹےعقیدے کا کیا دھرا ہے کہ تقریباً ہر فرقہ یہ دعوٰی کرتا ہے کہ آدم علیہ سلام پہلی مخلوق نہیں بلکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی پہلی تخلیق اور پہلے پیغمبر تھے۔ نا صرف یہ بلکہ اسطرح سے خالق اور مخلوق کے فرق کو ہی سرے سے ہی ختم کر دیا گیا یعنی کائنات کی ہر چیز سورج، چاند، ستارے، چرند پرند، انسان سب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نُور سے بنے ہیں اور نبی کا نُور اللہ کے نُور سے بنا۔ بھلا بتائیے کہ اللہ تعالٰی کی ذات پر اس سے بڑا بہتان کوئی اور ہو سکتا ہے؟ اور یہ سب صرف اور صرف ان صوفیوں نے اپنے طلسماتی کارناموں یعنی کشف و کرامات کو سچ ثابت کرنے کے لئے کیا اور پھر وحدت الوجود اور حلول کے جھوٹے عقیدپر مبنی اللہ کے دین کے برابر ایک نیا طریقت کا دین ایجاد کیا گیا۔

                              آخر میں بس اتنا ہی کہ اللہ ایک ایسی حقیقت ہے کہ جسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا اور نا ہی یہ کوشش ہمیں کرنی چاہیئے۔ اسی طرح محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی ایک انسان اور بشر تھے اور انکی خصوصیت یہ تھی کہ اللہ نے انہیں اپنےآخری نبی و پیغمبر کے طور پر چُن لیا تاکہ دین کے پیغام کو پایہٗ تکمیل تک پہنچایا جائے۔ انہوں نےایک بہترین زندگی گذاری اور پھر انکی وفات بھی بشریت کے تقاضوں کے مطابق ہوئی اور اب انکی روح اپنی قبرمیں یا دنیا میں گشت نہیں کرتی بلکہ جنت کے سب سے بلند و بالا مقام پر ہے۔

                              والسلام۔


                              Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

                              Comment


                              • #60
                                Re: بشریت رسول اللہ ﷺ

                                Originally posted by Gambler View Post


                                آپ کی بات سائنسی لحاظ سے بھی سمجھ نہیں آراہی اور اسلامی لحاظ سے بھی حدیث کو غور سے پڑھیں تو ایک تھیوری سمجھ آئی گی
                                بگ بینگ کی تھیوری اور اس سے بھی پہلے جب وہ روشنی نور خلا میں موو تھا باقی قلم کی حدیٹ بھی ا سطرح ہے کہ اس روشنی کو پھر ختم کرکے اسے قلم لوح-- لوح اسے کہتے ہیں جس پہ لکھا جائے اور عرش بنایا یعنی ٹھیک سائنسی اصول کے تحت مادے اور اس کی تقسیم کا قانون یعنی نور ایک قانون کے تحت تقسیم ہوا ناکہ نعوذ با اللہ جادو کی لاجک کے تحت
                                ہم میں سے اکثر لوگ اس بات کو سوچتے ہونگیں اللہ سے پہلے کیا تھا اس بات کو عقل سے سوچا جائے تو ہرج نہیں پھر اکثر سوچا جاتا ہے کیا یہ کائنات ہی اللہ کی طرح ہمیشہ سے موجود
                                نہیں ہوسکتی ان تمام سوالوں کا جواب یہ حدیث خوبصورتی اور سائنس کے عین اصولوں کے تحت دے رہی ہے

                                یعنی اللہ کے نور موجودگی تھی سب سے پہلے اس وقت تو وقت بھی نہیں تھا وقت کا تعلق بھی گردش سے ہے سب تھما ہوا تھا
                                پھر اللہ کو اپنی طاقت کا ادراک ہوا اور نور اللہ بنایا پھر تفصیل حدیث میں موجود ہے اور یہ اربوں سال پہلے ہوا تقریبا 14 ارب سال پہلے
                                ap ne kaha k sb se pehle Allah ne noor paida kia, to phir mohaddis ne us noor wali hadees ko batil ku kaha???? aap ne kaha k hm aksar sochtay hain k Allah se pehlay kia tha??? bhai ye 1 shaitani waswasa hai jo shaitan musalman k dil mai paida kr k usay gumrah krna chahta hai agar aisa khayal aae to Allah ki panah mangna chahye.... ap bar bar science ka zikr kr rhae hain to bhai ye bataye k science k lehaz se dil ka kaam sirf dharakna or blood supply krna wagaira hai. magar hm 2sray ma,anon mai dekhain to dil k or b kam hain maslan jazbat k lye b istemal kia jata hai jese k dil se mat socho(halankay science k lehaz se sochna sirf dimagh ka kaam hai), dil se faisla mat kro, dil kharab (ochat) ho jana etc. ab agar mai islam mai tehqeeq kron wahan muje 1 hadees milti hai ap ne suni hogi k jb momin koi bura kam krta hai to us k dil mai 1 kala nuqta sa ban jata hai agar wo tobah kr lay to uska dil pehlay ki tarah shaffaf ho jata hai agar tobah na kre to wo nuqta barhta jata hai or us ka dil ko kala kr deta hai..... ab bataye is baray mai ap kia kehtay hain???
                                http://www.islamghar.blogspot.com/

                                Comment

                                Working...
                                X