Re: Allama IQbal Special ...Aanchal
حضرت علامہ محمد اقبال
کی تصنیف بانگ درا کی غزل
نالہ ہے بلبل شوریدہ ترا خام ابھی
اپنے سینے میں اسے اور ذرا تھام ابھی
پختہ ہوتی ہے اگر مصلحت اندیش ہو عقل
عشق ہو مصلحت اندیش تو ہے خام ابھی
بے خطر کود پڑا آتش نمردو میں عشق
عقل ہے محو تماشائے لب بام ابھی
عشق فرمودئہ قاصد سے سبک گام عمل
عقل سمجھی ہی نہیں معنی پیغام ابھی
شیوئہ عشق ہے آزادی و دہر آشوبی
تو ہے زناری بت خانۂ ایام ابھی
عذر پرہیز پہ کہتا ہے بگڑ کر ساقی
ہے ترے دل میں وہی کاوش انجام ابھی
سعی پیہم ہے ترازوئے کم و کیف حیات
تیری میزاں ہے شمار سحر و شام ابھی
ابر نیساں! یہ تنک بخشی شبنم کب تک
مرے کہسار کے لالے ہیں تہی جام ابھی
بادہ گردان عجم وہ ، عربی میری شراب
مرے ساغر سے جھجکتے ہیں مے آشام ابھی
خبر اقبال کی لائی ہے گلستاں سے نسیم
نو گرفتار پھڑکتا ہے تہ دام ابھی
حضرت علامہ محمد اقبال
کی تصنیف بانگ درا کی غزل
نالہ ہے بلبل شوریدہ ترا خام ابھی
اپنے سینے میں اسے اور ذرا تھام ابھی
پختہ ہوتی ہے اگر مصلحت اندیش ہو عقل
عشق ہو مصلحت اندیش تو ہے خام ابھی
بے خطر کود پڑا آتش نمردو میں عشق
عقل ہے محو تماشائے لب بام ابھی
عشق فرمودئہ قاصد سے سبک گام عمل
عقل سمجھی ہی نہیں معنی پیغام ابھی
شیوئہ عشق ہے آزادی و دہر آشوبی
تو ہے زناری بت خانۂ ایام ابھی
عذر پرہیز پہ کہتا ہے بگڑ کر ساقی
ہے ترے دل میں وہی کاوش انجام ابھی
سعی پیہم ہے ترازوئے کم و کیف حیات
تیری میزاں ہے شمار سحر و شام ابھی
ابر نیساں! یہ تنک بخشی شبنم کب تک
مرے کہسار کے لالے ہیں تہی جام ابھی
بادہ گردان عجم وہ ، عربی میری شراب
مرے ساغر سے جھجکتے ہیں مے آشام ابھی
خبر اقبال کی لائی ہے گلستاں سے نسیم
نو گرفتار پھڑکتا ہے تہ دام ابھی
Comment