Re: ashaar collection '' Tark-e-ta'aluq ''
گزر گیا جو زمانہ اسے بھلا ہی دو
جو نقش بن نہیں سکتا سے مٹا ہی دو
کھلےِ گا ترکِ تعلق کے بابِ فنا
یہ آخری پردہ بھی اب اٹھا ہی دو
رُکی رکی سی ہوا ہے، تھکا سا تھکا سا چاند
وفاکے دشت میں حیراں کھڑے ہیں راہی دو
گُزر رہا ہے جو لمحہ اسے امر کر لیں
میں اپنے خون سے لکھتا ہوں تم گواہی دو
کسی طرح سے تغافل کا بابِ شک تو کھلے
نہیں میں پیار کے قابل تو کچھ سزا ہی دو
میں کائنات سے غم کو نجات دے دوں گا
مِری گرفت میں اک دِن اگر تباہی دو
امجد اسلام امجد
گزر گیا جو زمانہ اسے بھلا ہی دو
جو نقش بن نہیں سکتا سے مٹا ہی دو
کھلےِ گا ترکِ تعلق کے بابِ فنا
یہ آخری پردہ بھی اب اٹھا ہی دو
رُکی رکی سی ہوا ہے، تھکا سا تھکا سا چاند
وفاکے دشت میں حیراں کھڑے ہیں راہی دو
گُزر رہا ہے جو لمحہ اسے امر کر لیں
میں اپنے خون سے لکھتا ہوں تم گواہی دو
کسی طرح سے تغافل کا بابِ شک تو کھلے
نہیں میں پیار کے قابل تو کچھ سزا ہی دو
میں کائنات سے غم کو نجات دے دوں گا
مِری گرفت میں اک دِن اگر تباہی دو
امجد اسلام امجد
Comment