Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

December ( دسمبر شاعری ) poetry Collection

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #46
    Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

    یہ سال بھی اداس رہا روٹھ کر گیا
    تجھ سے ملے بغیر دسمبر گزر گیا
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • #47
      Re: December ( دسمبر شاعری ) poetry Collection

      ہلکی ہلکی سی سرد ہوا‘ذراذرا سا درد دل
      انداز اچھا ہے دسمبر تیرے آنے کا​
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • #48
        Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

        دسمبر آن پہنچا ہے

        ابھی ہجر کا قیام ہے اور دسمبر آن پہنچا ہے
        یہ خبر شہر میں عام ہے دسمبر آن پہنچا ہے

        آنگن میں اُتَر آئی ہے مانوس سی خوشبو
        یادوں کا اژدھام ہے دسمبر آن پہنچا ہے

        خاموشیوں کا راج ہے خزاں تاک میں ہے
        اُداسی بھی بہت عام ہے دسمبر آن پہنچا ہے

        تیرے آنے کی امید بھی ہو چکی معدوم
        نئے سال کا اہتمام ہے دسمبر آن پہنچا ہے

        خنک رت میں اُداسی بھی چوکھٹ پے کھڑی ہے
        جاڑے کی اداس شام ہے دسمبر آن پہنچا ہے

        تم آؤ تو میرے موسموں کی بھی تکمیل ہو جائے
        نئی رت تو سر بام ہے دسمبر آن پہنچا ہے
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • #49
          Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

          ہمارے حال پر رویا دسمبر
          وہ دیکھو ٹوٹ کر برسا دسمبر

          گزر جاتا ہے سارا سال یوں تو
          نہیں کٹتا مگر تنہا دسمبر

          بھلا بارش سے کیا سیراب ہوگا
          تمھارے وصل کا پیاسا دسمبر

          وہ کب بچھڑا، نہیں اب یاد لیکن
          بس اتنا علم ہے کہ تھا دسمبر

          یوں پلکیں بھیگتی رہتی ہیں جیسے
          میری آنکھوں میں آ ٹھہرا دسمبر

          جمع پونجی یہی ہے عمر بھر کی
          میری تنہائی اور میرا دسمبر
          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • #50
            Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

            اکیلا دسمبر

            سرد راتوں کی بھیگی تنہائی ،
            برستی بوند کے چھوٹتے ہی سلگتا سا بدن ،
            بیتی یادوں بیتے لمحوں میں سلگتا ہوا دل ،
            یوں گزرے سال کے سارے دکھ اور سارے غم ،
            اکیلا ایک دسمبر سہہ لیتا ہے
            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment


            • #51
              Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

              قبل اس کے۔ ۔ ۔
              دسمبر کی ہواؤں سے رگوں میں خون کی گردش ٹھہر جائے
              جسم بے جان ہو جائے
              تمہاری منتظر پلکیں جھپک جائیں
              بسا جو خواب آنکھوں میں ہے وہ ارمان ہوجائے
              برسوں کی ریاضت سے
              جو دل کا گھر بنا ہے پھر سے وہ مکان ہو جائے
              تمہارے نام کی تسبیح بھلادیں دھڑکنیں میری
              یہ دل نادان ہو جائے
              تیری چاہت کی خوشبو سے بسا آنگن جو دل کا ہے
              وہ پھر ویران ہوجائے
              قریب المرگ ہونے کا کوئی سامان ہوجائے
              قبل اس کے۔ ۔ ۔
              دسمبر کی یہ ننھی دھوپ کی کرنیں
              شراروں کی طرح بن کر، میرا دامن جلا ڈالیں
              بہت ممکن ہے
              پھر دل بھی برف کی مانند پگھل جائے
              ممکن پھر بھی یہ ہے جاناں۔ ۔ ۔
              کہ تیری یاد بھی کہیں آہ بن کر نکل جائے
              موسمِ دل بدل جائے ۔ ۔ ۔
              یا پہلے کی طرح اب پھر دسمبر ہی نہ ڈھل جائے
              !قبل اس کے۔ ۔ ۔
              دسمبر اور ہم تیری راہوں میں بیٹھے تم کو یہ آواز دیتے ہیں
              کہ تم ملنے چلے آؤ
              دسمبر میں چلے آؤ
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment


              • #52
                Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                دسمبر اب کے آؤ تو

                دسمبر اب کے آؤ تو
                تم اس شہرتمنا کی خبر لانا
                کے جس میں جگنوں کی کہکشائیں جھلملاتی ہیں
                جہاں تتلی کے رنگوں سے فضائیں مسکراتی ہیں
                وہاں چاروں طرف خوشبو وفا کی ہے
                اور اس کو جو بھی پوروں سے
                نظر سے چھو گیا پل بھر
                مہک اٹھا

                دسمبر اب کے آؤ تو
                تم اس شہر تمنا کی خبر لانا
                جہاں پر ریت کے ذرے ستارے ہیں
                گل و بلبل ، ماہ و انجم وفا کے استعارے ہیں
                جہاں دل وہ سمندر ہے ، جس کے کئی کنارے ہیں
                جہاں قسمت کی دیوی مٹھیوں میں جگمگاتی ہے
                جہاں دھڑکن کی لے پر بےخودی نغمیں سناتی ہے
                دسمبر ہم سے نا پوچھو ہمارے شہر کی بابت
                یہاں آنکھوں میں گزرے کارواں کی گرد ٹھری ہے
                لبوں پر ال آتش ہیں ، باتوں میں فاقے پنپتے ہیں

                محبت برف جیسی ہے یہاں
                اور دھوپ کے کھیتوں میں اگتی ہے
                یہاں جب صبح آتی ہے
                تو شب کے سارے سپنے
                راکھ کے ایک ڈھیر کی صورت میں ڈھلتے ہیں
                یہاں جذبوں کی ٹوٹی کرچیاں آنکھوں میں چبھتی ہیں
                یہاں دل کے لہو میں
                اپنے لیکھوں کو دبو کر ہم
                سنہرے خواب بنتے ہیں
                پھر ان خوابوں میں جیتے ہیں
                انہی خوابوں پے مارتے ہیں

                دریدہ روح کو لفظوں سے سینا گو نہیں ممکن
                مگر پھر بھی
                دسمبر اب کے آؤ تُو
                تم اس شہر تمنا کی خبر لانا . . . . . ! ! !
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment


                • #53
                  Re: December ( دسمبر شاعری ) poetry Collection

                  دسمبر آ کے گزر جائے گا

                  دسمبر آ کر گزر جائے گا
                  اک پیڑ کے نا جانے کتنے پتّے گرا جائے گا
                  دسمبر آ کر گزر جائے گا
                  چڑیاں چہکیں گی یخ بستا راتوں میں
                  اور پیڑوں پہ آ کر یہ گم صم رہیں گی
                  نا کوئی ہری شاخ ہو گی
                  نا کوئی پَتّا ہو گا
                  دسمبر آ کر گزر جائے گا
                  کتنے پرندے بے گھر ہو جائیں گے
                  جلا دے گی ان کو دسمبر کی ٹھنڈی ہوا
                  نا جانے کتنے خواب بن تعبیر ڈھل جائیں گے
                  دسمبر آ کر گزر جائے گا
                  اک پیڑ کے نا جانے کتنے پتّے گرا جائے گا
                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment


                  • #54
                    Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                    دسمبر کی آس

                    دسمبر جب بھی آتا ہے
                    وہ پگلی . . .
                    پھر سے بیتے موسموں کی
                    تلخیوں کو
                    یاد کرتی ہے
                    پرانا کارڈ پڑھتی ہے
                    کے جس میں اس نے
                    لکھا تھا
                    میں لوٹوں گا دسمبر میں

                    نئے کپڑے بناتی ہے
                    وہ سارا گھر سجاتی ہے
                    دسمبر کے ہر اک دن کو
                    وہ گن گن کر بیتاتی ہے
                    جونہی 15 گزرتی ہے
                    وہ کچھ کچھ ٹوٹ جاتی ہے
                    مگر پھر بھی
                    پرانی البموں کو کھول کر
                    ماضی بلاتی ہے ! ! !

                    نہیں معلوم یہ اسکو
                    کے بیتے وقت کی خوشیاں
                    بہت تکلیف دیتی ہیں
                    محض دل کو جلاتی ہیں . . .
                    یونہی دن بیت جاتے ہیں
                    دسمبر لوٹ جاتا ہے
                    مگر وہ خوش فہم لڑکی . . .
                    دوبارہ سے کیلنڈر میں
                    دسمبر کے مہینے کے صفحے کو
                    موڑ کر ، پھر سے
                    پھر سے
                    دسمبر کے سحر میں
                    ڈوب جاتی ہے
                    کے آخر اس نے لکھا تھا . . . .
                    میں لوٹوں گا دسمبر میں
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment


                    • #55
                      Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                      پھر دسمبر کی یکم آئی ہے

                      پھر دسمبر کی یکم آئی ہے اور وہی پرانی یخ بستہ راتیں
                      پھر تیری یادیں ہیں دل میں اور دسمبر کی راتیں

                      دن تو کسی طور کٹ ہی جاتا ہے اے متاع زیست
                      مگر مجھے سونے نہیں دیتیں یہ دسمبر کی راتیں

                      یہ دو ہی چیزیں جاں کا عذاب بنی ہیں ہمدم
                      اک ہر قدم پہ رقیب دوسری یہ دسمبر کی راتیں

                      تو اسی موسم میں مجھ کو تنہا چھوڑ گیا تھا
                      میرا گواہ ہے یہ چاند اور دسمبر کی راتیں

                      ہر ماہ کی راتیں اترتی ہیں میرے آنگن میں
                      جانے کیوں مجھے پاگل سا کر دیتی ہیں یہ دسمبر کی راتیں

                      میری کل محبت کا حاصل بس یہی ہے فیاض
                      بکھرے پھول تیز ہوائیں اور دسمبر کی راتیں
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment


                      • #56
                        Re: December ( دسمبر شاعری ) poetry Collection

                        سرد دسمبر،تم اور میں



                        ہجر کو چھو کر آئے تھے سرد دسمبر،تم اور میں
                        شجر سے لگ کر روئے تھے سرد دسمبر،تم اور میں

                        تنہا سی پگڈنڈی پر جانے کتنی دور تلک
                        یاد کے پھیلے سائے تھے سرد دسمبر، تم اور میں

                        جانے کیسی رت تھی وہ جانے کیسا موسم تھا
                        فصل گل کے نوحے تھے سرد دسمبر،تم اور میں

                        گم صم گم صم لرزیدہ گلے سے لگ کر روئے تھے
                        خواب جو ہم نے بو ئے تھے سرد دسمبر،تم اور میں

                        بارش،کہرے،پت جھڑ میں بجلی کوندی یاد آیا
                        دھوپ سنہری سوئے تھے سرد دسمبر،تم اور میں

                        ٹرین کی آخری سیٹی تک شاید تم کو یاد بھی ہو
                        اک دوجے میں کھوئے تھے سرد دسمبر ، تم اور میں
                        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                        Comment


                        • #57
                          Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                          دسمبر اب بھی تیرا منتظر ہے

                          وہ لمحے . . . . . . . . . . . .
                          سوچ کی دہلیز پے ٹھہرے ہوئے ہیں !

                          دسمبر کے مہینے میں
                          ہزاروں سال پہلے جب

                          تیرے وعدے کے ہاتھوں نے
                          میری آنکھوں سے بہتی زندگی کے ہاتھ چومے تھے !

                          میری بےرنگ باتوں کے کنارے
                          تم نے خوابوں کے
                          سہارے اور اشکوں کے ستارے رکھ دیے تھے !

                          اور . . . . . . .
                          ہوا کو اپنی چاہت کی
                          حفاظت کا اشارہ کر دیا تھا !

                          ہوا کی کھنکیوں میں اب بھی تیری نرم باتیں
                          آہٹوں کا جال بنتی ہیں !

                          سماعت . . . . اب بھی تیری
                          قہقہوں کا شور سنتی ہے !

                          خیال اب تک تمہاری انگلیوں سے
                          میرے دل کے سرخ آنسو پونچھتا ہے !

                          نگاہیں برف کے پھیلے
                          چمکتے کینوس پر جا بجا
                          تیری رفاقت کی ضرورت پینٹ کرتی ہے !

                          ٹھٹھرتے پانیوں کے تن پے بکھری دھوپ
                          تیرے بغیر روتی ہے
                          کہاں ہوتا ہے تو . . . . . . .
                          محبت کی سلگتی راہگزر کے کنارے پے

                          دسمبر . . . .
                          اب بھی تیرا منتظر ہے !
                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment


                          • #58
                            Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                            چاندنی دسمبر کی

                            رات اس نے پوچھا تھا
                            تم کو کیسی لگتی ہے
                            چاندنی دسمبر کی !
                            میں نے کہنا چاہا تھا
                            سال و ماہ کے بارے میں
                            گفتگو کے کیا معنی ؟
                            چاہے کوئی منظر ہو
                            دشت ہو ، سمندر ہو
                            جون ہو ، دسمبر ہو
                            دھڑکنوں کا ہر نغمہ
                            مزاروں پے بھاری ہے
                            ساتھ جب تمہارا ہو
                            دل کو ایک سہارا ہو
                            ایسا لگتا ہے جیسے
                            ایک نشہ سا طاری ہے
                            لیکن اس کی قربت میں
                            کچھ نہیں کہا میں نے
                            تکتی رہ گئی مجھ کو
                            چاندنی دسمبر کی !
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment


                            • #59
                              Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                              کہا تھا یہ دسمبر میں

                              ہمیں تم ملنے آؤ گے

                              دسمبر کتنے گزرے ہیں

                              تمہاری راہوں کو تکتے

                              نجانے کس دسمبر میں

                              تمہیں ملنے کو آنا ہے

                              ہماری تو دسمبر نے

                              بہت اُمیدیں توڑیں ہیں

                              بڑے سپنے بکھیرے ہیں

                              ہماری راہ تکتی منتظر پُر نم نگاہوں میں

                              ساون کے جو ڈیرے ہیں

                              دسمبر کے ہی تحفے ہیں

                              دسمبر پھر سے آیا ہے

                              جو تم اب بھی نہ آئے تو

                              پھر تم دیکھنا خود ہی

                              تمہاری یاد میں اب کے

                              اکیلے ہم نہ روئیں گے

                              ہمارا ساتھ دینے کو

                              ساون کے بھرے بادل

                              گلے مل مل کے روئیں گے

                              پھر اتنا پانی برسے گا

                              سمندر سہہ نہ پائے گا

                              کرو نہ ضد چلے آؤ

                              رکھا ہے کیا دسمبر میں

                              دلوں میں پیار ہو تو پھر

                              مہینے سارے اچھے ہیں

                              کسی بھی پیارے موسم میں

                              چپکے سے چلے آؤ

                              سجن اب مان بھی جاؤ

                              دسمبر تو دسمبر ہے

                              دسمبر کا کیا بھروسہ

                              دسمبر بیت ہی جائے گا۔


                              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                              Comment


                              • #60
                                Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                                میں لوٹوں گا دسمبر میں


                                ’’دسمبر جب بھی آتا ہے‘‘

                                وہ پگلی پھر سے بیتے موسم کی تلخیوں کو یاد کرتی ہے
                                پرانے کارڈ پڑھتی ہے کہ جس میں لکھاتھا
                                ’’میں لوٹوں گا دسمبر میں‘‘

                                نئے کپڑے بناتی ہے
                                وہ سارا گھر سجاتی ہے
                                دسمبر کے ہر اک دن کو
                                وہ گِن گِن کے بِتاتی ہے

                                جونہی پندرہ گزرتی ہے
                                وہ کچھ کچھ ٹوٹ جاتی ہے
                                مگر پھر بھی پرانے البموں کو کھول کر
                                ماضی بلاتی ہے

                                نہیں معلوم یہ اس کو کہ
                                بیتے وقت کی خوشیاں بہت تکلیف دیتی ہے
                                بہت دل کو جلاتی ہیں

                                یونہی دن بیت جاتے ہیں
                                دسمبر لوٹ جاتا ہے
                                مگر خوش فہم سی لڑکی دوبارہ سے
                                کلینڈر میں دسمبر کے مہینے کے صفحے کو
                                موڑ کر پھر سے دسمبر کے سحر میں کھو جاتی ہے
                                کہ آخر اس نے کہا تھا
                                ’’میں لوٹوں گا دسمبر میں‘‘
                                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                                Comment

                                Working...
                                X