Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

December ( دسمبر شاعری ) poetry Collection

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

    وہ مجھ کو سونپ گیا فرقتیں دسمبر میں
    درخت جاں پہ وہی سردیوں کا موسم ہے
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • #32
      Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

      دسمبر . . . ! !

      دسمبر کی بھیگی شمعوں میں
      کالی لمبی راتوں میں
      تیری یاد ہمراہ ہو تو
      شامیں یونہی گزر جائیں
      راتیں مختصر ہوجائیں
      ہم تیری یادوں میں کھوجائیں
      تو یہ دسمبر تو کیا
      کئی دسمبر گزر جائیں . . . !
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • #33
        Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

        دسمبر کی شب آخر نہ پوچھو کس طرح گزری
        یہی لگتا تھا ہر دم وہ ہمیں کچھ پھول بھیجے گا
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • #34
          Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

          دسمبر کی اُداس رت

          دسمبر کی اُداس رت
          لوٹ آئی ہے نمی آنکھوں میں لیے
          اور کہہ رہی ہے مجھے
          کے تیرے واسطے اب کی بار بھی
          میرے دامن میں صرف تنہائی ہے ! ! !
          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • #35
            Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

            محبت کے دسمبر میں
            اچانک جیسے تپتا جون آیا ہے
            تمہارا خط نہیں آیا نہ کوئی فون آیا ہے
            تو کیا تم کھو گئے اجنبی چہروں کے جنگل میں
            مسافر مل گیا کوئی ، کسی منزل کسی پل میں
            عقیدت کے سنہرے پھول
            چپکے سے کسی نے باندھ ڈالے آ کے آنچل میں
            یکایک موڑ کوئی آگیا چاہت کی منزل میں
            خیال وعدہء برباد بھی تم کو نہیں آیا
            تو کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
            میں یاد بھی تم کو نہیں آیا ؟
            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment


            • #36
              Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

              دسمبر کی سرد ہواؤ

              دسمبر کی سرد ہواؤ
              اس سے ملو تو کہنا
              کے آج بھی
              اس کی یاد
              کسی کے دل میں
              مستقل
              خیمہ زن ہے
              کوئی آج بھی اسے
              اٹھتے ، بیٹھتے ، سوتے ، جاگتے ،
              ہنستے ، روتے
              یاد کرتا ہے


              دسمبر کی سرد ہواؤ
              اس سے ملو تو کہنا

              کے آج بھی
              کسی کی پلکیں
              سر شام ہی
              اس کے انتظار میں
              بیچ جاتی ہیں ،
              آج بھی کوئی
              اس کے لیے
              اُداس رہتا ہے

              دسمبر کی سرد ہواؤں
              اس سے ملو تو کہنا
              کے آج بھی
              کسی کے دن رات
              اس کے بن
              سوگوار گزرتے ہیں ،
              آج بھی
              کسی کی آنکھیں
              اس کے لیے
              نم رہتی ہیں

              دسمبر کی سرد ہواؤ
              دسمبر کی سرد ہواؤ
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment


              • #37
                Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                کہا تھا یہ دسمبر میں
                ہمیں تم ملنے آؤ گے
                دسمبر کتنے گذرے ہیں
                تمہاری راہوں تکتے
                نجانے کس دسمبر میں
                تمہیں ملنے کو آنا ہے
                ہماری تو دسمبر نے
                بہت امیدیں توڑی ہیں
                بڑے سپنے بکھیرے ہیں
                ہماری راہ تکتی منتظر
                پرنم نگاہوں میں
                ساون کے جو ڈیرے ہیں
                دسمبر کے ہی تحفے ہیں
                دسمبر پھر سے آیا ہے
                جو تم اب بھی نہ آئے تو
                پھر تم دیکھنا خود ہی
                تمہاری یاد میں اب کے
                اکیلے ہم نہ روئیں گے
                ہمارا ساتھ دینے کو
                ساون کے بھرے بادل
                گلے مل مل کے روئیں گے
                پھر اتنا پانی برسے گا
                سمندر سہہ نہ پائے گا
                کرو نہ ضد چلے آؤ
                رکھا ہے کیا دسمبر میں
                دلوں میں پیار ہو تو پھر
                مہینے سارے اچھے ہیں
                کسی بھی پیارے موسم میں
                چپکے سے چلے آؤ
                سجن اب مان بھی جاؤ
                دسمبر تو دسمبر ہے
                دسمبر کا بھروسہ کیا
                دسمبر بیت ہی جائے گا
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment


                • #38
                  Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                  دیکھ دسمبر

                  دیکھ دسمبر !
                  اب مت انا
                  دیکھ دسمبر !
                  میرے اندر کتنے صحرا پھیل چکے ہیں
                  تنہائی کی ریت نے میرے
                  سارے دریا بانٹ دیے ہیں
                  اب میں ہوں
                  اور میرے بنجر پن کی بوجھل تہ ہے
                  دیکھ دسمبر !
                  تیری برف شبوں میں
                  تیری بےخواب شبوں میں
                  خواب سویٹر کون بنے گا
                  روح کے اندر گرتی برفیں کون چنے گا
                  دیکھ دسمبر !
                  اپنے دکھ کی برف پہن کر
                  دھوپ دیاروں تک مت جانا
                  میرے پیاروں تک مت جانا
                  دیکھ دسمبر
                  اب مت انا
                  اب مت انا . . . !
                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment


                  • #39
                    Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                    دسمبر نہیں رکا

                    لمبے سفر کی اوٹ میں پل بھر نہیں رکا
                    میں وقت کے فریب میں آ کر نہیں رکا

                    پھر آ گیا ایک نیا سال دوستو . . .
                    اس بار بھی کسی سے دسمبر نہیں رکا

                    لے کر کسی نین ہاتھ میں کشکول وقت
                    ایسا سفر کیا کے کہیں پر نہیں رکا

                    منظر کے عکس میں کوئی چہرہ چٹخ گیا
                    شیشے کے پاس آ کے جو پتھر نہیں رکا

                    چلتا رہا عدو کی صفحیں روندتا ہوا
                    لاکھوں کا خون جگر کر کے بھی لشکر نہیں رکا

                    بس یہ ہوا کے آخری لمحہ بھی آ گیا
                    دل کا طواف کوچہ دلبر نہیں رکا
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment


                    • #40
                      Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                      برسات میں جلتا دسمبر ​
                      ہمارے حال پر رویا دسمبر
                      وہ دیکھو ٹوٹ کے برسا دسمبر



                      بھلا بارش سے کیا سراب ھوگا ؟
                      تنہارے وصل کا پیاسا دسمبر

                      پلکیں بھیگتی رہتی ھیں ایسے
                      میری آنکھوں میں جیسے ٹھہرا دسمبر


                      جمع پونجی یہی ھے عمر بھر کی
                      میری تنہائی اور میرا دسمبر
                      سبب نہ پوچھ میرے آنسوؤں کا
                      ھے پہلے ہجر کا پہلا دسمبر


                      میری آنکھوں سے گر دیکھو تو جانو
                      کہ ھے برسات میں جلتا دسمبر​
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment


                      • #41
                        Re: December ( دسمبر شاعری ) poetry Collection

                        دسمبر

                        اسے کہنا دسمبر آ گیا ہے . .
                        دسمبر کے گزرتے ہی . .
                        برس ایک اور ماضی کی چھاؤں میں ڈوب جائے گا . .
                        اسے کہنا دسمبر لوٹ آئے گا . .
                        مگر جو خون سو جائے گا جسموں میں . .
                        نا جاگے گا . . !
                        اسے کہنا ہوائیں سرد ہیں ، اور زندگی کے کہرے . .
                        دیواروں میں لرزاں ہیں . .
                        اسے کہنا شگوفے ٹہنیوں میں سو رہے ہیں . .
                        اور ان پہ برف کی چادر بچھی ہے . .
                        اسے کہنا اگر سورج نا نکلے گا . . .
                        تو کیسے برف پگھلے گی . .
                        اسے کہنا لوٹ آئے . .
                        اسے کہنا لوٹ آئے . .
                        اسے کہنا دسمبر آ گیا ہے . . . . !
                        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                        Comment


                        • #42
                          Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                          دسمبر میں چلے آؤ۔ ۔ ۔



                          قبل اس کے۔ ۔ ۔
                          دسمبر کی ہواؤں سے رگوں میں خون کی گردش ٹھہر جائے
                          جسم بے جان ہو جائے
                          تمہاری منتظر پلکیں جھپک جائیں
                          بسا جو خواب آنکھوں میں ہے وہ ارمان ہوجائے
                          برسوں کی ریاضت سے
                          جو دل کا گھر بنا ہے پھر سے وہ مکان ہو جائے
                          تمہارے نام کی تسبیح بھلادیں دھڑکنیں میری
                          یہ دل نادان ہو جائے
                          تیری چاہت کی خوشبو سے بسا آنگن جو دل کا ہے
                          وہ پھر ویران ہوجائے
                          قریب المرگ ہونے کا کوئی سامان ہوجائے
                          قبل اس کے۔ ۔ ۔
                          دسمبر کی یہ ننھی دھوپ کی کرنیں
                          شراروں کی طرح بن کر، میرا دامن جلا ڈالیں
                          بہت ممکن ہے
                          پھر دل بھی برف کی مانند پگھل جائے
                          ممکن پھر بھی یہ ہے جاناں۔ ۔ ۔
                          کہ تیری یاد بھی کہیں آہ بن کر نکل جائے
                          موسمِ دل بدل جائے ۔ ۔ ۔
                          یا پہلے کی طرح اب پھر دسمبر ہی نہ ڈھل جائے
                          !قبل اس کے۔ ۔ ۔

                          دسمبر اور ہم تیری راہوں میں بیٹھے تم کو یہ آواز دیتے ہیں

                          کہ تم ملنے چلے آؤ

                          دسمبر میں چلے آؤ​

                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment


                          • #43
                            Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                            اسے کہنا دسمبر آ گیا ہے . .
                            دسمبر کے گزرتے ہی . .
                            برس ایک اور ماضی کی چھاؤں میں ڈوب جائے گا . .
                            اسے کہنا دسمبر لوٹ آئے گا . .
                            مگر جو خون سو جائے گا جسموں میں . .
                            نا جاگے گا . . !
                            اسے کہنا ہوائیں سرد ہیں ، اور زندگی کے کہرے . .
                            دیواروں میں لرزاں ہیں . .
                            اسے کہنا شگوفے ٹہنیوں میں سو رہے ہیں . .
                            اور ان پہ برف کی چادر بچھی ہے . .
                            اسے کہنا اگر سورج نا نکلے گا . . .
                            تو کیسے برف پگھلے گی . .
                            اسے کہنا لوٹ آئے . .
                            اسے کہنا لوٹ آئے . .
                            اسے کہنا دسمبر آ گیا ہے . . . . !
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment


                            • #44
                              Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                              سنو دسمبر۔۔۔۔

                              سنو دسمبر اُسے پکارو

                              سنو دسمبر اُسے بلا دو

                              اب اس سے پہلے کہ سال گزرے

                              اب اس سے پہلے کہ جان نکلے

                              وہی ستارہ میری لکیروں میں قید کر دو

                              اس آخری شب کے آخری پل کوئی بڑا اختتام کر دو

                              یا زندگی بھی تمام کر دو

                              !سنو دسمبر اُسے بلا دو۔۔۔۔۔۔​
                              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                              Comment


                              • #45
                                Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                                دسمبر

                                سوچا تھا جی لوں گا تنہا

                                پر کٹتا نہیں ہے اک دسمبر اکیلے
                                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                                Comment

                                Working...
                                X