Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

December ( دسمبر شاعری ) poetry Collection

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

    Bicharr K Surkh Phol0n Ki Rutein Veeran Kar Gaya...
    Wo Jis K Dam Se Hota Tha Kabhi Aabad December...!!
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • #17
      Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

      thitharti hui shab e siyah aur woh bhi taveel tar

      mohsin hijr kay maaron par qayamat hai december
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • #18
        Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

        " Mujhe Ab Farq Nahi Parrhta December Beet Janay Sy.....!!!

        " Udaasi Meri Fitrat Hai, Issay Mausam Se Kiya Matlb.....!!!
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • #19
          Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

          امجد اسلام امجد کی نظم "آخری چند دن دسمبر کے"

          آخری چند دن دسمبر کے

          ہر برس ہی گراں گزرتے ہیں
          خواہشوں کے نگار خانے میں
          کیسے کیسے گماں گزرتے ہیں

          رفتگاں کےبکھرتے سالوں کی
          ایک محفل سی دل میں سجتی ہے

          فون کی ڈائری کے صفحوں سے
          کتنے نمبر پکارتے ہیں مجھے
          جن سے مربوط بے نوا گھنٹی
          اب فقط میرے دل میں بجتی ہے

          کس قدر پیارے پیارے ناموں پر
          رینگتی بدنما لکیریں سی
          میری آنکھوں میں پھیل جاتی ہیں
          دوریاں دائرے بناتی ہیں

          دھیان کی سیڑھیوں میں کیا کیا عکس
          مشعلیں درد کی جلاتے ہیں
          ایسے کاغذ پہ پھیل جاتے ہیں

          حادثے کے مقام پر جیسے
          خون کے سوکھے نشانوں پر
          چاک کی لائنیں لگاتے ہیں

          ہر دسمبر کے آخری دن میں
          ہر برس کی طرح اب بھی

          ڈائری ایک سوال کرتی ہے
          کیا خبر اس برس کے آخر تک

          میرے ان بے چراغ صفحوں سے
          کتنے ہی نام کٹ گئے ہونگے
          کتنے نمبر بکھر کے رستوں میں
          گرد ماضی سے اٹ گئے ہونگے

          خاک کی ڈھیریوں کے دامن میں
          کتنے طوفان سمٹ گئے ہونگے

          ہردسمبر میں سوچتا ہوں میں
          ایک دن اس طرح بھی ہونا ہے
          رنگ کو روشنی میں کھونا ہے

          اپنے اپنے گھروں میں رکھی ہوئی
          ڈائری ،دوست دیکھتے ہونگے

          ان کی آنکھوں کے خاکدانوں میں
          ایک صحرا سا پھیلتا ہوگا
          اور کچھ بے نشاں صفحوں سے

          نام میرا بھی

          کٹ گیا ہوگا
          (امجد اسلام امجد)

          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • #20
            Re: December ( دسمبر ) poetry Collection




            ہمارے حال پر رویا دسمبر
            وہ دیکھو ٹوٹ کر برسا دسمبر

            گزر جاتا ہے سارا سال یوں تو
            نہیں کٹتا مگر تنہا دسمبر

            بھلا بارش سے کیا سیراب ہوگا
            تمھارے وصل کا پیاسا دسمبر

            وہ کب بچھڑا، نہیں اب یاد لیکن
            بس اتنا علم ہے کہ تھا دسمبر

            یوں پلکیں بھیگتی رہتی ہیں جیسے
            میری آنکھوں میں آ ٹھہرا دسمبر

            جمع پونجی یہی ہے عمر بھر کی
            میری تنہائی اور میرا دسمبر

            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment


            • #21
              Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

              تیس دن تک اسی دیوار پہ لٹکے گا یہ عکس
              ختم اک دن میں دسمبر نہیں ہونے والا
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment


              • #22
                Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                تری یاد کی برف باری کا موسم
                سلگتا رہا دل کے اندر اکیلے
                ارادہ تھا جی لوں گا تجھ سے بچھڑ کر
                گزرتا نہیں ہے دسمبر اکیلے
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment


                • #23
                  Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                  کسی کو دیکھوں تو ماتھے پہ ماہ و سال ملیں
                  کہیں بکھرتی ہوئی دھول میں سوال ملیں
                  ذرا سی دیردسمبر کی دھوپ میں بیٹھیں
                  یہ فرصتیں ہمیں شاید نہ اگلے سال ملیں
                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment


                  • #24
                    Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                    چاندنی دسمبر کی
                    رات اُس نے پوچھا تھا
                    تم کو کیسی لگتی ہے
                    چاندنی دسمبر کی
                    میں نے کہنا چا ہا تھا
                    سال و ماہ کے بارے میں
                    گفتگو کے کیا معنی
                    چاہے کوئی منظر ہو
                    دشت ہو دسمبر ہو
                    جون ہو دسمبر ہو
                    دھڑکنوں کا ہر نغمہ
                    منظروں پہ بھاری ہے
                    ساتھ جب تمہارا ہو
                    دل کو اک سہارا ہو
                    ایسا لگتا ہے جیسے
                    اک نشہ سا طاری ہے
                    لیکن اُس کی قربت میں
                    کچھ نہیں کہا میں نے
                    تکتی رہ گئی مچھ کو
                    چاندنی دسمبر کی
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment


                    • #25
                      Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                      الاؤ بن کے دسمبر کی سرد راتوں میں
                      تیرا خیال میرے طاقچوں میں رہتا ہے
                      بچا کے خود کو گزرنا محال لگتا ہے
                      تمام شہر میرے راستوں میں رہتا ہے
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment


                      • #26
                        Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                        سرد راتوں کی بھیگی تنہائی ،
                        برستی بوند کے چھوتے ہی سلگتا سا بدن ،
                        بیتی یادوں بیتے لمحوں میں سلگتا ہوا دل ،
                        یوں گزرے سال کے سارے دکھ اور سارے غم ،
                        اکیلا ایک دسمبر سہہ لیتا ہے
                        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                        Comment


                        • #27
                          Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                          دسمبر کی سرد راتوں میں اک آتش داں کے پاس
                          گھنٹوں تنہا بیٹھنا، بجھتے شرارے دیکھنا
                          جب کبھی فرصت ملے تو گوشہ تنہائی میں
                          یاد ماضی کے پرانے گوشوارے دیکھنا
                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment


                          • #28
                            Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                            تپش ہے کیسی دسمبر کی ان ہواؤں میں

                            تپش ہے کیسی دسمبر کی ان ہواؤں میں
                            سلگ رہا ہے یہاں بدن بھی تو چھاؤں میں

                            نا آیا لوٹ کے اور انتظار چھوڑ گیا
                            کہاں تلاش کریں اس کو اب خلاؤں میں

                            نا دیکھا اس نے پلٹ کر نا میری بات سنی
                            خدایا اتنا اثر بھی نہیں صداؤں میں ! ! !

                            ہنسی دکھاوا ہے ، رشتہ ہے آنسوؤں سے میرا
                            کے میرا جنم ہوا ہے انہی گھٹاؤں میں

                            نظر ملا کے جتائی ہوئی غضب الفت
                            شمار ہم کو کیا اس نے بیوفاؤں میں

                            لٹا ہے کوئی ، کسی کا ہوا ہے قتل یہاں ؟
                            لہو برستا ہے ساون کی کیوں گھٹاؤں میں ؟

                            وفا بھی جرم ہے ساغر کے ہے گناہ عظیم
                            کڑی ہے اس کی سا دھر کی سزاؤں میں
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment


                            • #29
                              Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                              یہ سال بھی اداس رہا روٹھ کر گیا
                              تجھ سے ملے بغیر دسمبر گذر گیا
                              جو بات معتبر تھی،وہ سر سے گزر گئی
                              جو حرف سرسری تھا وہ دل میں اُتر گیا
                              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                              Comment


                              • #30
                                Re: December ( دسمبر ) poetry Collection

                                بے قرار دسمبر

                                بے قرار موسم میں ،
                                یاد کے جھرونکوں سے ،
                                پھر تمہی سے ملنے کی ،
                                دل میں کتنی خواہش ہے ،

                                جو اُداس رکھتی ہے آج کل ،
                                دسمبر کی پھر اُداس شامیں ہیں ،
                                ان اجاڑ آنکھوں میں ،
                                زرد زرد راتیں ہیں ،

                                بارشوں کے موسم میں ،
                                ٹوٹ پھوٹ جاتا ہوں ،
                                جب بھی یاد آتے ہو ،
                                خود کو بھول جاتا ہوں . . . . ! ! !
                                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                                Comment

                                Working...
                                X