Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

لفظ "وفا" پر بیت بازی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

    وفا کے باب میں الزامِ عاشقی نہ لیا
    کہ تیری بات بھی کی اور تیرا نام بھی نہ لیا

    فراز ظلم ہے اتنی خود اعتمادی بھی
    کہ رات بھی تھی اندھیری چراغ بھی نہ لیا

    Comment


    • #17
      Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

      اب کے تجدید وفا کا نہیں امکاں جاناں
      یاد کیا تجھ کو دلائیں تیرا پیماں جاناں
      یونہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے
      کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں

      Comment


      • #18
        Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

        اس سے پہلے کے بے وفا ہو جائیں
        کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں

        بندگی ہم نے چھوڑ دی ہے فرازؔ
        کیا کریں لوگ جب خدا ہو جائیں

        Comment


        • #19
          Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

          پیام آئے ہیں اس یار بے وفا کے مجھے
          جسے قرار نہ آیا کیں بھلا کے مجھے

          کھنچی ہوئی ہے میرے آنسوؤں میں اِک تصویر
          فرازؔ دیکھ رہا ہے وہ مسکرا کے مجھے

          Comment


          • #20
            Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

            کہا تھا کس نے کہ عہد وفا کرو اس سے
            جو یوں کیا ہے تو پھر کیوں گلہ کرو اس کا

            فرازؔ ترک تعلق تو خیر کیا ہوگا
            یہی بہت ہے کہ کم کم ملا کرو اس سے

            Comment


            • #21
              Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی


              کہا تھا کس نے کہ عہد وفا کرو اس سے
              سو چپ رہا ستم ناروا کے ہوتے ہوئے

              فرازؔ ایسے بھی لمحے کبھی کبھی آئے
              کہ دل گرفتہ رہا دل ربا کے ہوتے ہوئے

              Comment


              • #22
                Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

                دل میں وفا کی ہے طلب ، لب پہ سوال بھی نہیں
                ہم ہیں حصارِ درد میں ، اس کو خیال ہی نہیں
                اس سے کہو کہ دوگھڑی ہم سے وہ آ ملے کہیں
                مانا محال ہے مگر ، اتنا محال بھی نہیں
                Last edited by pErIsH_BoY; 19 February 2014, 16:23.


                Comment


                • #23
                  Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

                  جب تیرا درد میرے ساتھ وفا کرتا ہے
                  اک سمندر میری آنکھوں سے بہا کرتا ہے
                  Last edited by pErIsH_BoY; 19 February 2014, 16:23.


                  Comment


                  • #24
                    Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

                    نگاہِ یار کے پردوں میں پنہاں ادا کیسی
                    ستم کیسا،کرم کیسا،جفا کیسی،وفا کیسی

                    اگر دل ہار ہی بیٹھے میرے ہمدم محبت میں
                    فنا کیسی، بقا کیسی، سزا کیسی، جــزا کیسی
                    Last edited by pErIsH_BoY; 19 February 2014, 16:24.


                    Comment


                    • #25
                      Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

                      عہدٍ وفا شغل ہے بے کار لوگوں کا
                      طلب سوکھے ہوئے پتوں کا بے رونق جزیرہ ہے
                      Last edited by pErIsH_BoY; 19 February 2014, 16:27.


                      Comment


                      • #26
                        Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

                        اہل دل اور بھی ہیں، اہل وفا اور بھی ہیں
                        ایک ہم ہی نہیں دنیا سے خفا اور بھی ہیں

                        ہم پہ ہی ختم نہیں مسلک_شوریدہ سری

                        چاک_دل اور بھی، چاک_قبا اور بھی ہیں
                        Last edited by pErIsH_BoY; 19 February 2014, 16:25.


                        Comment


                        • #27
                          Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

                          وفا کے باب میں الزام عاشقی نہ لیا
                          کہ تیری بات کی اور تیرا نام بھی نہ لیا
                          Last edited by pErIsH_BoY; 19 February 2014, 16:26.


                          Comment


                          • #28
                            Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

                            رنگ بدلا ہوا ہے چھاؤں کا
                            شہرِ دل سوز کی فضاؤں کا

                            جسم تیروں سے ہو گیا چھلنی
                            اور کیا ہو صلہ وفاؤں کا
                            Last edited by pErIsH_BoY; 19 February 2014, 16:30.


                            Comment


                            • #29
                              Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

                              جفا سہہ کے بھی ہم وفا دیتے ہیں
                              کوئلی گالی دے تو دعا دیتے ہیں
                              سزا ہم نے جو بے خطا پائی ہے
                              ستم بھی تیرے سب مزا دیتے ہیں
                              لہو تن سے نہ جب تک یہ گردن جدا
                              گوراہ ہے وہ جو دغا دیتے ہیں
                              تیرے ظلم کا اور میرے صبر کا
                              فیصلہ آج کرکے دکھا دیتے ہیں
                              کیے جاؤ مہدی ستم پر ستم
                              تمہیں ہم دعا پر دعا دیتے ہیں


                              Comment


                              • #30
                                Re: لفظ "وفا" پر بیت بازی

                                بتا، کہ راہِ وفا میں کوئی سوار دیکھا
                                کہا، کہ میں نے تو صرف اُڑتا غُبار دیکھا

                                بتاؤ، پتھر بنے ہو دیکھے گا کون تم کو
                                کہا، کہ جس نے چٹان میں شاہکار دیکھا


                                Comment

                                Working...
                                X