Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

sirf great poets & poetry

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: sirf great poets & poetry

    Nahin nigaah mein manzil to justaju hi sahi
    Nahin visaal mayassar to aarazuu hi sahi

    Na tan me.n Khuun faraaham na ashk aa.Nkho.n me.n
    Namaaz-e-shauq to vaajib hai be-vazuu hii sahii

    Kisi tarah to jame bazm maikade vaalo
    Nahin jo baadaa-o-saaGar to haa-o-huu hi sahi

    gar intazaar kathin hai to jab talak ai dil
    Kisi ke vaada-e-fardaa ki guftaguu hi sahi

    dayaar-e-Gair me.n maharam agar nahin koi
    to 'Faiz' zikr-e-vatan apane ruu-ba-ruu hi sahi
    __________________

    Comment


    • #32
      Re: sirf great poets & poetry


      وہ لمحے کتنے دروغ گو تھے۔
      تمہاري پوروں کا لمس اب تک
      مري کفِ دست پر ہے
      اور ميں سوچتا ہوں
      وہ لمحے کتنے دروغ گو تھے
      وہ کہہ گئے تھے
      کہ اب کے جو ہاتھ تيرے ہاتھوں کو چھو گئے ہيں
      تمام ہونٹوں کے سارے لفظوں سے معتبر ہيں
      وہ کہہ گئے تھے
      تمہاري پوريں
      جو ميرے ہاتھوں کو چھو رہي تھيں
      وہي تو قسمت تراش ہيں
      اور اپني قسمت کو
      سارے لوگوں کي قسمتوں سے بلند جانو
      ہماري مانو
      تو اب کسي اور ہاتھ کو ہاتھ مت لگانا
      ميں اُس سمے سے
      تمام ہاتھوں
      وہ ہاتھ بھي
      جن ميں پھول شاخوں سے بڑھ کر لطف نمو اٹھائيں
      وہ ہاتھ بھي جو صدا کے محروم تھے
      اور ان کي ہتھيلياں زخم زخم تھيں
      اور وہ ہاتھ بھي جو چراغ جيسے تھے
      اور رستے ميں سنگ فرسنگ کي طرح جا بجا گڑھے تھے۔
      وہ ہاتھ بھي جن کے ناخنوں کے نشاں
      معصوم گردنوں پرمثال طوق ستم پڑے تھے
      تمام نا مہربان اور مہربان ہاتھوں سے
      دست کش يوں رہا ہوں جيسے
      يہ مٹھياں ميں نے کھول ديں تو
      وہ ساري سچائيوں کے موتي
      مسرتوں کے تمام جگنو
      جو بے يقيني کے جنگلوں ميں
      يقيں کا راستہ بناتےہيں
      روشني کي لکير کا قافلہ بناتے ہيں
      ميرے ہاتھوں سے روٹھ جائيں گے
      پھر نہ تازہ ہوا چلے گي
      نہ کوئي شمع صدا جلے گي
      ميں ضبط اور انتظار کے اس حصار ميں مدتوں رہا ہوں
      مگر جب اک شام
      اور وہ پت جھڑ کي آخري شام تھي
      ہوا اپنا آخري گيت گارہي تھي
      مرے بدن ميں مرا لہو خشک ہو رہا تھا
      تو مٹھياں ميں نے کھول ديں
      اور ميں نے ديکھا
      کہ ميرے ہاتھوں ميں
      کوئي جگنو
      نہ کوئي موتي
      ہتھيليوں پر فقط ميري نامراد آنکھيں دھري ہوئي تھيں
      اور ان ميں
      قسمت کي سب لکيريں مري ہوئي تھيں۔
      احمد فراز

      Comment


      • #33
        Re: sirf great poets & poetry



        ہر ملاقات کے بعد اجنبیت اور بڑھی
        اُس کو آئینے ہمیں زعمِ ہنر میں رہنا

        گھاس کی طرح جہاں بُھوک اُگا کرتی ہو
        اِتنا آسان نہیں شاخِ ثمر میں رہنا

        چاند کی آخری راتوں میں بہت لازم ہے
        ایک مٹّی کا دیا راہگزر میں رہنا

        طائرِ جاں کے گزرنے سے بڑا سانحہ ہے
        شوقِ پرواز کا ٹوٹے ہُوئے پَر میں رہنا

        کوئی سیف ہو کہ مِیرؔ ہو کہ پروینؔ اُسے
        راس آتا ہی نہیں چاند نگر میں رہنا

        دو گھڑی میّسر ہو اس کا ہم سفر رہنا
        پھر ہمیں گوارا ہے اپنا دربدر ہونا

        اِک عذابِ پیہم ہے ایسے دورِ وحشت میں
        زندگی کے چہرے پر اپنا چشمِ تر ہونا

        اب تو اُس کے چہرے میں بے پناہ چہرے ہیں
        کیا عجیب نعمت تھی ورنہ بے خبر ہونا

        ہر نگاہ کا پتّھر اور میرے بام و در
        شہرِ بے فصیلاں میں، کیا ستم ہے، گھر ہونا

        سوچ کے پرندوں کو اِک پناہ دینا ہے
        دھوپ کی حکومت میں ذہن کا شجر ہونا

        اُس کے وصل کی ساعت ہم پہ آئی تو جانا
        کس گھڑی کو کہتے ہیں خواب میں بسر ہونا



        Parveen Shakir

        Comment


        • #34
          Re: sirf great poets & poetry



          اِک شخص کو سوچتی رہی میں
          پھر آئینہ دیکھنے لگی میں

          اُس کی طرح اپنا نام لے کر
          خود کو بھی لگی نئی نئی میں

          تُو میرے بِنا نہ رہ سکا تو
          کب تیرے بغیر جی سکی میں

          آتی رہے اب کہیں سے آواز
          اب تو تیرے پاس آ گئی میں

          دامن تھا تیرا کہ میرا ماتھا
          جو داغ بھی تھے مٹا چکی میں


          Parveen Shakir

          Comment


          • #35
            Re: sirf great poets & poetry


            سوزِ غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا
            جا تجھے کشمکشِ دہر سے آزاد کیا

            وہ کریں بھی تو کن الفاظ میں تیرا شکوہ
            جن کو تیری نگہِ لطف نے برباد کیا

            دل کی چوٹوں نے کبھی چین سے رہنے نہ دیا
            جب چلی سرد ہوا، میں نے تجھے یاد کیا

            اے میں سو جان سے اس طرزِ تکلم کے نثار
            پھر تو فرمائیے، کیا آپ نے ارشاد کیا

            اس کا رونا نہیں کیوں تم نے کیا دل برباد
            اس کا غم ہے کہ بہت دیر میں برباد کیا

            اتنا مانوس ہوں فطرت سے، کلی جب چٹکی
            جھک کے میں نے یہ کہا، مجھ سے کچھ ارشاد کیا

            مجھ کو تو ہوش نہیں تم کو خبر ہو شاید
            لوگ کہتے ہیں کہ تم نے مجھے برباد کیا

            جوش ملیح آبادی

            Comment


            • #36
              Re: sirf great poets & poetry



              میں بھی کچھ خوش نہیں وفا کر کے
              تم نے اچھا کیا نباہ نہ کی

              مومن خان مومن

              Comment


              • #37
                Re: sirf great poets & poetry

                Allama Iqbal
                متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی
                مقام بندگی دے کر نہ لوں شان خداوندی
                ترے آزاد بندوں کی نہ يہ دنيا ، نہ وہ دنيا
                يہاں مرنے کی پابندی ، وہاں جينے کی پابندی
                حجاب اکسير ہے آوارہ کوئے محبت کو
                ميری آتش کو بھڑکاتی ہے تيری دير پيوندی
                گزر اوقات کر ليتا ہے يہ کوہ و بياباں ميں
                کہ شاہيں کے ليے ذلت ہے کار آشياں بندی
                يہ فيضان نظر تھا يا کہ مکتب کی کرامت تھی
                سکھائے کس نے اسمعيل کو آداب فرزندی
                زيارت گاہ اہل عزم و ہمت ہے لحد ميری
                کہ خاک راہ کو ميں نے بتايا راز الوندی
                مری مشاطگی کی کيا ضرورت حسن معنی کو
                کہ فطرت خود بخود کرتی ہے لالے کی حنا بندی
                ------------------------------

                Comment


                • #38
                  Re: sirf great poets & poetry


                  روداد محبت کیا کہیے کچھ یاد رہے کچھ بھول گئے
                  دودن کی مسرت کیا کہیے‎ ‎کچھ یاد رہے کچھ بھول گئے

                  جب جام دیا ساقی نے جب دؤر چلا محفل میں
                  وہ ھوش کی ساعت کیا کہیے کچھ یاد رہے کچھ بھول گئے

                  اب وقت کے نازک ہونٹوں پر مجروح ترنم رقصاں ہے
                  بے داد مشیت کیا کہیے کچھ یاد رہے کچھ بھول گئے


                  احساس کے مےخانے میں کہاں اب فکر و نظر کی قندیل
                  آلام کی شدت کیا کہیے کچھ یاد رہے کچھ بھول گئے

                  کچھ حال کے اندھے ساتھی تھے کچھ ماضی کے عیار سجن
                  احباب کی چاہت کیا کہیے کچھ یاد رہے کچھ بھول گئے

                  کانٹوں سے بھرا ہے دامن دل ،شبنم سے سلگتی ہیں پلکیں
                  پھولوں کی سخاوت کیا کہیےکچھ یاد رہی کچھ بھول گیے

                  اب اپنی حقیقت بھی ساغر بے ربط کہانی لگتی ہے
                  دنیا کی حقیقت کیا کہیے کچھ یاد رہے کچھ بھول گئے

                  Comment


                  • #39
                    Re: sirf great poets & poetry


                    تجھے ہے مشق ستم کا ملال ویسے ہی
                    ہماری جان تھی، جان پر وبال ویسے ہی

                    چلا تھا ذکر زمانے کی بے وفائی کا
                    سو آ گیا ہے تمھارا خیال ویسے ہی

                    ہم آ گئے ہیں تہہ دام تو نصیب اپنا
                    ورنہ اس نے تو پھینکا تھا جال ویسے ہی

                    میں روکنا ہی نہیں چاہتا تھا وار اس کا
                    گری نہیں میرے ہاتھوں سے ڈھال ویسے ہی

                    مجھے بھی شوق نہ تھا داستاں سنانے کا
                    فراز اس نے بھی پوچھا تھا حال ویسے ہی

                    Comment


                    • #40
                      Re: sirf great poets & poetry

                      ساتھ شوخی کے کچھ حجاب بھی ہے
                      اس ادا کا کہیں جواب بھی ہے؟

                      رحم کر میرے حال پر واعظ
                      کہ اُمنگیں بھی ہیں شباب بھی ہے

                      مار ڈالا ہے اِس دو رنگی نے
                      مہربانی بھی ہے عتاب بھی ہے

                      عشق بازی کو ہے سلیقہ شرط
                      یہ گناہ بھی ہے یہ ثواب بھی ہے

                      داغ کا کچھ پتا نہیں ملتا
                      کہیں وہ خانماں خراب بھی ہے؟

                      داغ دہلوی
                      __________________

                      Comment


                      • #41
                        Re: sirf great poets & poetry

                        Agarchay zaur hawa'on ne daal rakkha hai
                        magar charagh ne l'o ko sambhaal rakkha hai

                        bhalay dino'n ka bharosa hi kya? rahay na rahay
                        so mainay rishta e gham ko bahaal rakkha hai

                        ham aisay sada dilo'n ko wo dost ho k Khuda
                        sabhi ne wada e farda pe taal rakkha hai

                        fiza mai nassha hi nassha, hawa mai rung hi rung
                        ye kiss ne perehan apna uchhal rakkha hai

                        bhari bahar mai ik shaakh par khila hai ghulab
                        K jaisay toon'ay hatheli pe gaal rakkha hai

                        FARAZ ishq ki dunya to khubsurat thi
                        ye kiss ne fitna e hijr o visaal rakkha hai

                        Comment


                        • #42
                          Re: sirf great poets & poetry


                          ہاتھ پہ ہاتھ دَھرے بیٹھے ہیں‘ فرصت کتنی‎ ‎ہے
                          پھر بھی تیرے دیوانوں کی شہرت کتنی‎ ‎ہے

                          سورج گھر سے نکل چکا تھا کرنیں تیز کیے
                          شبنم گُل سے پوچھ رہی تھی ”مہلت کتنی ہے“

                          بے مقصد سب لوگ مُسلسل بولتے رہتے ہیں
                          شہر میں دیکھو سناٹے کی دہشت کتنی ہے

                          لفظ تو سب کے اِک جیسے ہیں‘ کیسے بات کھلے
                          دُنیا داری کتنی ہے اور چاہت کتنی ہے

                          سپنے بیچنے آ تو گئے ہو‘ لیکن دیکھ تو لو
                          دُنیا کے بازار میں ان کی قیمت کتنی ہے

                          دیکھ غزالِ رم خوردہ کی پھیلی آنکھوں میں
                          ہم کیسے بتلائیں دل میں وحشت کتنی ہے

                          ایک ادھورا وعدہ اُس کا‘ ایک شکستہ دل ‘
                          لُٹ بھی گئی تو شہرِ وفا کی دولت کتنی ہے

                          میں ساحل ہوں امجد اور وہ دریا جیسا ہے
                          کتنی دُوری ہے دونوں میں‘ قربت کتنی ہے

                          Comment

                          Working...
                          X