Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

::: Classic intikhab :::

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #61
    Re: ::: Classic intikhab :::

    Originally posted by Nigaar View Post
    جو تم ہو برقِ نشیمن، تو میں نشیمنِ برق
    الجھ پڑے ہیں ہمارے نصیب، کیا کہن bohat khoob ala ghazal
    Nigaar bahut bahut shukriya jinab

    Comment


    • #62
      Re: ::: Classic intikhab :::


      کچھ اور بھی وہ حسین ہو گیا خفا ہو کر
      مزے لئے مری آنکھوں نے بے مزا ہوکر
      یہ نور نور ہے جاگیر تو کسی کی نہیں
      اُلجھ پڑا ہوںمیں خورشید سے دیا ہو کر
      جواز کوئی اگر میری بندگی کا نہیں
      میں پوچھتا ہوں تجھے کیا ملا خدا ہوکر
      یہ زندگی ہے کہ بارش ہے سنگریزوں کی
      میں ٹوٹ پھوٹ گیا اس میں مبتلا ہوکر
      میں سنگِ میل نہیں ہوں نشانِ عبرت ہوں
      پڑا ہوں راہ میں تسخیر نارسا ہوکر
      میں اس کی آس میں تھا سب کو اڑ کھولے ہوئے
      گذر گیا وہی لمحہ گریز پا ہو کر
      مجھے تلاش تھی جس کی وہ شخص ہی نہ رہا
      بدل گیا وہ میرے غم سے آشنا ہو کر

      Comment


      • #63
        Re: ::: Classic intikhab :::

        Originally posted by -=The Driver=- View Post

        کچھ اور بھی وہ حسین ہو گیا خفا ہو کر
        مزے لئے مری آنکھوں نے بے مزا ہوکر
        یہ نور نور ہے جاگیر تو کسی کی نہیں
        اُلجھ پڑا ہوںمیں خورشید سے دیا ہو کر
        جواز کوئی اگر میری بندگی کا نہیں
        میں پوچھتا ہوں تجھے کیا ملا خدا ہوکر
        یہ زندگی ہے کہ بارش ہے سنگریزوں کی
        میں ٹوٹ پھوٹ گیا اس میں مبتلا ہوکر
        میں سنگِ میل نہیں ہوں نشانِ عبرت ہوں
        پڑا ہوں راہ میں تسخیر نارسا ہوکر
        میں اس کی آس میں تھا سب کو اڑ کھولے ہوئے
        گذر گیا وہی لمحہ گریز پا ہو کر
        مجھے تلاش تھی جس کی وہ شخص ہی نہ رہا
        بدل گیا وہ میرے غم سے آشنا ہو کر
        مجھے تلاش تھی جس کی وہ شخص ہی نہ رہا
        بدل گیا وہ میرے غم سے آشنا ہو کر

        Zabardast

        Comment


        • #64
          Re: ::: Classic intikhab :::

          Originally posted by Mr.Khan View Post

          مجھے تلاش تھی جس کی وہ شخص ہی نہ رہا
          بدل گیا وہ میرے غم سے آشنا ہو کر

          Zabardast
          bahut bahut shukriya Kan bhai...

          Comment


          • #65
            Re: ::: Classic intikhab :::

            لمحہ لمحہ ہر اشارے پر سفر ہوتا رہا
            راستے بنتے گئے میں منتشر ہوتا رہا

            ڈھونڈتے ہو تم کہاں اس روز و شب کے درمیاں
            تھا زمانہ اور جو مجھ میں بسر ہوتا رہا

            شہر والے اپنے سائیوں میں سمٹ کر سو گئے
            چاند شب بھر ساتھ میرے در بدر ہوتا رہا

            رفتہ رفتہ دل کو آخر درد راس آتا گیا
            قطرۂ بے تاب سیپی میں گہر ہوتا رہا

            تھی تیری آہٹ کہ زینہ بن گئیں آنکھیں میری
            دھیان تھا روزن کھلا دل تھا کہ در ہوتا رہا

            بے خبر تھے لوگ سب جس زہر کی تاثیر سے
            دم بدم ہر جسم پر اس کا اثر ہوتا رہا

            تھا بدن نارِ تماشا آتشِ دیدار سے
            ہر نفس سینے میں گل ہو کر شرر ہوتا رہا

            دل میں تو سرمد عجب اک موسم نادید تھا
            جو تماشا تھا سرِ بامِ نظر ہوتا رہا

            سرمد صہبائی

            Comment


            • #66
              Re: ::: Classic intikhab :::

              تو اس قدر مجھے اپنے قریب لگتا ہے
              تجھے الگ سے جو سوچوں عجیب لگتا ہے
              جسے نہ حسن سے مطلب نہ عشق سے سروکار
              وہ شخص مجھ کو بہت بدنصیب لگتا ہے
              حدودِ ذات سے باہر نکل کے دیکھ زرا
              نہ کوئی غیر نہ کوئی رقیب لگتا ہے
              یہ دوستی یہ مراسم یہ چاہتیں یہ خلوص
              کبھی کبھی یہ سب کچھ عجیب لگتا ہے
              اُفق پہ دور چمکتا ہوا کوئی تارا
              مجھے چراغِ دیارِ حبیب لگتا ہے
              نہ جانے کب کوئی طوفان آئے گا یارو
              بلند موج سے ساحل قریب لگتا ہے

              Comment


              • #67
                Re: ::: Classic intikhab :::


                اُدھر اسی سے تقاضا ئے گرمیء محفِل
                اِدھر جگر کا یہ عالم کہ جیسے برف کی سِل

                نہ جانے کون سی عجلت تھی اے تصّوُرِ دوست
                ابد کا لمحہ بھی مشکل سے ہو سکا شامِل

                ہم اپنے پاسِ روایاتِ عاشقی میں رہے
                ہمارے پاس سے ہو کر گزر گیا محمِل

                ابھی اُمنگ میں تھوڑا سا خُون باقی ہَے
                نچوڑ لے غمِ دنیا ، نچوڑ لے غمِ دل

                مصطفیٰ زیدی

                Comment


                • #68
                  Re: ::: Classic intikhab :::

                  اب بھی تری نظر میں وہی آب و تاب ہے​
                  ہلکی سی چاندنی ہے ذرا سی شراب ہے​
                  ​سوئی ہوئی جبیں کے بجھے سے چراغ کو​
                  اب بھی خراج دیتا ہوا آفتاب ہے​
                  ​سوکھے ہوئے لبوں کی فسردہ روش بہار​
                  ہلکے اثر کی نرم کشیدہ شراب ہے​
                  کولہوں کے زیر و بم میں مصور کی جانکنی​
                  شانوں کی خستگی میں صدائے رباب ہے​
                  باریک و باوقار کمر میں پسی ہوئی​
                  شفاف سیپیوں کی جواں آب و تاب ہے​
                  رفتار کے تھکے ہوئے لہجے میں موجزن​
                  نوخیز ہرنیوں کا ابھرتا شباب ہے​
                  ابرو کے کانپتے ہوئے خط میں گھُلا ہوا​
                  پارہ نہیں تو دردِ دلِ ماہتاب ہے​
                  ترتیب و نظم چھوڑ کے زلفِ سیاہ رنگ​
                  شاعر کی وحشتوں کی دعا کا جواب ہے​
                  بلور سے گلے میں یہ نازک رگوں کا جال​
                  نیلم کی دھاریوں پہ غلافِ شراب ہے​
                  کافر تری شکستہ مزاجی کے بوجھ سے​
                  خلاقِ دو جہاں کی طبیعت خراب ہے​


                  (عبد الحمید عدم
                  )​

                  Comment


                  • #69
                    Re: ::: Classic intikhab :::

                    Originally posted by Aanchal View Post




                    محبت ریت جیسی تھی،
                    مجھے یہ غلط فہمی تھی،
                    کہ
                    محبت ڈھیر ساری تھی ۔ ۔ ۔
                    میں دونوں ہاتھ بھر بھر کر
                    محبت کو سنبھالوں گا
                    زمانے سے چھپا لوں گا،
                    کبھی کھونے نہیں دوں گا،
                    مگر
                    میں نے اسی ڈر سے،
                    محبت ہی نہ کھو جائے
                    یہ مٹھیاں بند رکھی تھیں
                    مگر
                    جب
                    مٹھیاں کھولیں
                    تو
                    دونوں ہاتھ خالی تھے
                    محبت کے سوالی تھے
                    کیونکہ
                    محبت ریت جیسی تھی



                    buhat hi khobsurat....

                    Comment


                    • #70
                      Re: ::: Classic intikhab :::

                      Originally posted by life. View Post
                      buhat hi khobsurat....

                      بہت شکریہ جناب

                      Comment


                      • #71
                        Re: ::: Classic intikhab :::

                        باتوں میں ایک بات سمجھنے لگے ہیں لوگ
                        تم کو ، مِری حیات سمجھنے لگے ہیں لوگ

                        دل کا کوئی بھی جُرم ہو، اِس دردِ عِشق میں !
                        اِک حُسنِ واردات، سمجھنے لگے ہیں لوگ

                        کچھ احتیاط کی تو، تِری احتیاط کو !
                        ترکِ تعلقات سمجھنے لگے ہیں لوگ

                        تاباں ! تِرے بغیر شبِ ماہتاب کو
                        بالکل اندھیری رات سمجھنے لگے ہیں لوگ

                        اخترعالم تاباں

                        Comment


                        • #72
                          Re: ::: Classic intikhab :::

                          waah waa Driver sahib... bahut khoob... :(

                          Comment


                          • #73
                            Re: ::: Classic intikhab :::

                            Originally posted by -=The Driver=- View Post
                            waah waa Driver sahib... bahut khoob... :(
                            :lol:

                            :thmbup:
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment


                            • #74
                              Re: ::: Classic intikhab :::

                              Originally posted by Aanchal View Post
                              :lol:

                              :thmbup:
                              :think:

                              Comment


                              • #75
                                Re: ::: Classic intikhab :::

                                تجھ کو پاسِ وفا ذرا نہ ہوا
                                ہم سے پھر بھی ترا گلہ نہ ہوا
                                ایسے بگڑے کہ پھر جفا بھی نہ کی
                                دشمنی کا بھی حق ادا نہ ہوا
                                کٹ گئی احتیاطِ عشق میں عمر
                                ہم سے اظہار مدعا نہ ہوا
                                مر مٹے ہم تو مٹ گئے سب رنج
                                یہ بھی اچھا ہوا برا نہ ہوا
                                تم جفا کار تھے کرم نہ کیا
                                میں وفادار تھا خفا نہ ہوا
                                ہجر میں جان مضطرب کو سکوں
                                آپ کی یاد کے سوا نہ ہوا
                                رہ گئی تیرے قصرِ عشق کی شرم
                                میں جو محتاج اغنیا نہ ہوا​

                                حسرت موہانی

                                Comment

                                Working...
                                X