Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

~~ Where there is love there is life ~~ collection from the painful heart of pErIsH_BoY .>>>>>>

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!

    you have great collection :tali: :tali: :tali: :tali:
    Ya Allah! You are Al-Muhaymin, The Protector

    Comment


    • Re: "merey phool... merey kaantey"

      آج تک حُسن کا معیار ہے عشِق آزاری



      آج تک حُسن کا معیار ہے عشِق آزاری
      کوئی کرتا ہی نہیں تجربۂ دل داری

      آدمی اپنی ہی آواز سے ڈر جاتا ہے
      اِس قیامت کی خموشی ہے فضا پر طاری

      لوگ اب عشق بھی کرتے ہیں بڑی عقل کے ساتھ
      اب تو پتّھرسے بھی تولو، تو کلی ہے بھاری

      نہ اُٹھے رُوح سے جب ہوک، تو کس کام کا درد
      یوں بظاہر تو سبھی زخم لگے ہیں کاری

      اپنی آنکھوں کے سمندر کا تموّج بھی دیکھا
      تونے پلکیں تو اُٹھائی ہیں بہ صد دشواری

      کتنے افسانے سُنائے تیری خاموشی نے
      اس بلاغت پہ ہو قُرباں میری خوش گفتاری

      عام سے تیرے خد و خال کہیں مل نہ سکے
      یوں تو دیکھی ہیں کئی صورتیں پیاری پیاری

      اِک پجاری کی طرح فن کی پرستش کی ہے
      اِسی باعث میرے معیار نہیں بازاری


      احمد ندیم قاسمی
      • — — — — — — — — — — — — •



      Comment


      • Re: "merey phool... merey kaantey"

        نظر کی تیزی میں ہلکی ہنسی کی آمیزش



        نظر کی تیزی میں ہلکی ہنسی کی آمیزش
        راسی دھوپ میں کچھ چاندنی کی آمیزش

        یہی تو وجہِ شکستِ وفا ہُوئی میری
        خلوصِ عشق میں سادہ دلی کی آمیزش

        مرے لیے ترے الطاف کی وہ اُجلی رُت
        عذابِ مرگ میں تھی زندگی کی آمیزش

        وہ چاند بن کے مرے جسم میں پگھلتا رہا
        لُہو میں ہو گئی روشنی کی آمیزش

        یہ کو ن بن میں بھٹکتا تھا جس کے نام پہ ہے
        ہوائے دشت میں آشفتگی کی آمیزش

        زمیں کے چہرے پہ بارش کے پہلے پیار کے بعد
        خوشی کے ساتھ تھی حیرانگی کی آمیزش

        سمندروں کی طرح میری آنکھ ساکت ہے
        مگر سکوت میں کس بے کلی کی آمیزش


        پروین شاکر
        • — — — — — — — — — — — — •


        Comment


        • Re: "merey phool... merey kaantey"

          کسی حال میں نہیں ہوں کوئی حال اب نہیں ہے



          کسی حال میں نہیں ہوں کوئی حال اب نہیں ہے
          جو گئی پلک تلک تھا وہ خیال اب نہیں ہے

          میں سکون پا سکوں گا یہ گماں بھی کیوں کیا تھا
          ہے یہی ملال کیا کم کہ ملال اب نہیں ہے

          نہ رہے اب اس کے دل میں خلشِ شکستِ وعدہ
          کہ یہاں کوئی حسابِ مہ و سال اب نہیں ہے

          یہ دیارِ دید کیا ہے گئے دشتِ دل سے بھی ہم
          کہ ختن زمین میں بھی وہ غزال اب نہیں ہے

          جو لیے لیے پھری ہے تجھے روز اک نگر میں
          مرے دل ترے نگر میں وہ مثال اب نہیں ہے

          لبِ پُر سوال لے کے ہمیں کُو بہ کُو ہے پھِرنا
          ہو کوئی جواب بر لب یہ سوال اب نہیں ہے


          جون ایلیا
          • — — — — — — — — — — — — •
          Last edited by pErIsH_BoY; 14 January 2014, 11:09.


          Comment


          • Re: "merey phool... merey kaantey"

            اب کیا ہے جو تیرے پاس آؤں





            اب کیا ہے جو تیرے پاس آؤں
            کس مان پہ تجھ کو آزماؤں

            زخم اب کے تو سامنے سے کھاؤں
            دشمن سے نہ دوستی بڑھاؤں

            تتلی کی طرح جو اُڑچکا ہے
            وہ لمحہ کہاں سے کھوج لاؤں

            گروی ہیں سماعتیں بھی اب تو
            کیا تیری صدا کو منہ دکھاؤں

            اے میرے لیے نہ دُکھنے والے!
            کیسے ترے دُکھ سمیٹ لاؤں

            یوں تیری شناخت مجھ میں اُترے
            پہچان تک اپنی بُھول جاؤں

            تیرے ہی بھلے کو چاہتی ہوں
            میں تجھ کو کبھی نہ یاد آؤں

            قامت سے بڑی صلیب پاکر
            دُکھ کو کیوں کر گلے لگاؤں

            دیوار سے بیل بڑھ گئی ہے
            پھر کیوں نہ ہَوا میں پھیل جاؤں


            پروین شاکر
            • — — — — — — — — — — — — •
            Last edited by pErIsH_BoY; 14 January 2014, 11:10.


            Comment


            • Re: "merey phool... merey kaantey"

              آج یوں موسم نے دی جشن محبت کی خبر



              آج یوں موسم نے دی جشن محبت کی خبر
              پھوٹ کر رونے لگے ہیں میں، محبت اور تم

              ہم نے جونہی کر لیا محسوس منزل ہے قریب
              رستے کھونے لگے ہیں میں، محبت اور تم

              چاند کی کرنوں نے ہم کو اس طرح بوسہ دیا
              دیوتا ہونے لگے ہیں میں محبت اور تم

              آج پھر محرومیوں کی داستان اوڑھ کر
              خاک میں سونے لگے ہیں میں، محبت اور تم

              کھو گئے ہیں انداز بھی آواز بھی الفاظ بھی
              خامشی ڈھونڈھنے لگے ہیں میں محبت اور تم


              وصی شاہ
              • — — — — — — — — — — — — •
              Last edited by pErIsH_BoY; 14 January 2014, 11:11.


              Comment


              • Re: "merey phool... merey kaantey"

                غموں سے دو عالم کے گھبرا گئے ہم



                غموں سے دو عالم کے گھبرا گئے ہم
                پلٹ کر در یار پر آ گئے ہم

                نہ جادہ، نہ منزل، نہ رہبر، نہ رہزن
                تجھے ڈھونڈتے یہ کہاں آ گئے ہم

                زمانے پہ چھاے ہیں طوفان بن کر
                وہ آنسو جو آنکھوں سے برسا گئے ہم

                تڑپنا ہمارا بڑے کام کا تھا
                ترے غم میں، دنیا کو تڑپا گئے ہم

                وہاں بن گیا معبد عشق اے دل
                رہ غم میں ٹھوکر جہاں کھا گئے ہم

                نہ جنّت، نہ دوزخ، نہ ہے دین و دنیا
                بتا اے محبّت کہاں آ گئے ہم

                گلوں ہی سے رغبت نہ کانٹوں سے نفرت
                ترے در سے کیا ہو کے رسوا گئے ہم

                بیان غم دل تو دشوار تھا ہی
                مگر بے زبانی سے سمجھا گئے ہم

                عجب دائرہ ہے محبّت کی دنیا
                چلے تھے جہاں سے وہیں آ گئے ہم

                جو دل کھو دیا ہے اسے ڈھونڈنا کیا
                اشارہ تری آنکھ کا پا گئے ہم

                فزایں معطر، ہویں غزلخواں
                ضیاء میکدے کے قریب آ گئے ہم


                ضیاہ فتح آبادی
                • — — — — — — — — — — — — •
                Last edited by pErIsH_BoY; 14 January 2014, 11:12.


                Comment


                • Re: "merey phool... merey kaantey"

                  مہکے ہمارا باغ بھی شاید، بہار میں



                  مہکے ہمارا باغ بھی شاید، بہار میں
                  آنکھیں پگھل چلی ہیں، اسی انتظار میں

                  دل کا اُبال کرتے رہے ہیں سپردِ چشم
                  ہم نے کیا وُہی کہ جو تھا، اختیار میں

                  چاہے وُہ جائے دفن بھی سب سے الگ تھلک
                  نخوت ہے اس طرح کی، دلِ تاجدار میں

                  یہ اور بات آگ بھی، گلزار بن گئی
                  نمرود نے تو حق کو اُتارا تھا، نار میں

                  آکاش تک میں چھوڑ گیا، نسبتوں کا نُور
                  ماجد جو اشک، ٹوٹ گِرا یادِ یار میں


                  ماجد صدیقی
                  • — — — — — — — — — — — — •
                  Last edited by pErIsH_BoY; 14 January 2014, 11:13.


                  Comment


                  • Re: "merey phool... merey kaantey"

                    پھول تھے رنگ تھے ،لمحوں کی صباحت ہم تھے




                    پھول تھے رنگ تھے ،لمحوں کی صباحت ہم تھے
                    ایسے زندہ تھے کہ جینے کی علامت ہم تھے

                    سب خرد مند بنے پھرتے تھے ،ماشاء اللہ!
                    بس ترے شہر میں اک صاحب وحشت ہم تھے

                    نام بخشا ہے تجھے کس کے وفورِ غم نے
                    گر کوئی تھا تو ترے مجرم شہرت ہم تھے

                    رَت میں تری یاد آئی تو احساس ہوا
                    اک زمانے میں تری نیند کی راحت ہم تھے

                    اب تو خود اپنی ضرورت بھی نہیں ہے ہم کو
                    وہ بھی دن تھے کہ کبھی تیری ضرورت ہم تھے

                    دھُوپ کے دشت میں کتنا وہ ہمیں ڈھونڈتا تھا
                    اعتبار اس کے لئے اَبر کی صورت ہم تھے


                    اعتبار ساجد
                    • — — — — — — — — — — — — •
                    Last edited by pErIsH_BoY; 14 January 2014, 11:14.


                    Comment


                    • "متفرقات" (Sundries)

                      بہت میں نے سنی ہے آپ کی تقریر مولانا


                      بہت میں نے سنی ہے آپ کی تقریر مولانا
                      مگر بدلی نہیں اب تک میری تقدیر مولانا

                      خدارا شکر کی تلقین اپنے پاس ہی رکھیں
                      یہ لگتی ہے میرے سینے پہ بن کر تیر مولانا

                      نہیں میں بول سکتا جھوٹ اس درجہ ڈھٹائی سے
                      یہی ہے جرم میرا اور یہی تکسیر مولانا

                      حقیقت کا کیا ہے ، یہ تو آپ جانیں یا خدا جانے
                      سنا ہے جمی کارٹر ہے آپ کا پیر مولانا

                      زمینیں ہوں وڈیروں کی ، مشینیں ہوں لٹیروں کی
                      خدا نے لکھ کے دی ہے یہ تمھیں تحریر مولانا

                      کروڑوں کیوں نہیں مل کر فلسطیں کے لیے لڑتے
                      دعا ہی سے فقط کٹتی نہیں زنجیر مولانا

                      • — — — — — — — — — — — — •




                      bahut mein ne suni hai aap ki taqreer maulana


                      bahut mein ne suni hai aap ki taqreer maulana
                      magar badli nahin ab tak meri taqdeer maulana

                      khudara shukr ki talqeen apne pass hi rakhen
                      yeh lagti hai mere seene pe ban kar teer maulana

                      nahin mein bol sakta jhut is darja dhitai se
                      yehi hai jurm mera aur yehi taqsir maulana

                      haqeeqat ka kya hai, yeh to aap jaanen ya khuda jane
                      suna hai jimmi carter hai aap ka peer maulana

                      zameenen hon waderon ki, mashinen hon luteron ki
                      khuda ne likh ke di hai yeh tumhen tehreer maulana

                      karorron kyon nahin mil kar falastin ke liye ladte
                      dua hi se faqat katti nahin zanjir maulana

                      • — — — — — — — — — — — — •




                      Comment


                      • Re: "متفرقات" (Sundries)

                        لفظ



                        لفظ
                        کڑوے ہوتے ہیں
                        میٹھے ہوتے ہیں
                        سچے ہوتے ہیں
                        جھوٹے ہوتے ہیں
                        زہریلے ہوتے ہیں
                        نشیلے ہوتے ہیں
                        جادو کر دیتے ہیں
                        پاگل کر دیتے ہیں
                        کٹیلے ہوتے ہیں
                        نوکیلے ہوتے ہیں
                        کہیں ماتم کر دیتے ہیں
                        کہیں خوشیاں بھر دیتے ہیں
                        سارا کھیل ہی لفظوں کا ہے
                        سارا کھیل ہی لفظوں کا ہے . . . . !

                        • — — — — — — — — — — — — •




                        LAFZ




                        LAFZ
                        Karrwey Hotey Hain
                        Meetthey Hotey Hain
                        Sachey Hotey Hain
                        Jhootey Hotey Hain
                        Zahreeley Hotey Hain
                        Nasheeley Hotey Hain
                        Jaadoo Kar Detey Hain
                        Pagal Kar Detey Hain
                        Kateley Hotey Hain
                        Nokeley Hotey Hain
                        Kahin Matam Kar Detey Hain
                        Kahin Khushiyan Bhar Detey Hain
                        Sara Khail Hi Lafzon Ka Hai
                        Sara Khail Hi Lafzon Ka Hai ....!

                        • — — — — — — — — — — — — •
                        Last edited by pErIsH_BoY; 14 January 2014, 11:22.


                        Comment


                        • Re: "متفرقات" (Sundries)

                          چلو ایک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ، ہم دونوں



                          چلو ایک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ، ہم دونوں

                          نا میں تم سے امید رکھوں دل نوازی کی

                          نا تم دیکھو مجھے غلط انداز نظروں سے

                          نا میرے دل کی دھڑکن بڑھے تیری باتوں سے

                          نا ظاہر ہو تیری کشمکش کا راز آنکھوں سے

                          تمہیں بھی کوئی الجھن روکتی ہے پیش قدمی سے

                          مجھے بھی لوگ کہتے ہیں کے یہ جلوے پرانے ہیں

                          میرے ھمراہ بھی رسوائیاں ہیں میرے ماضی کی

                          تمھارے ساتھ بھی گزری ہوئی راتوں کے سائے ہیں

                          میرے ساتھ بھی گزرے ہوئے زخموں کے سائے ہیں

                          تعارف روگ بن جائے تو اسکا بھولنا بہتر

                          تعلق بوجھ بن جائے تو اسکا توڑنا بہتر

                          وہ افسانہ جسے انجام تک لانا نا ممکن ہو

                          اسے ایک خوبصورت موڑ دے کر چھوڑنا بہتر

                          چلو ایک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ، ہم دونوں

                          ساحر لدھیانوی
                          • — — — — — — — — — — — — •




                          Chalo ek bar phir sy ajnabi ban jayen, hum dono



                          Chalo ek bar phir sy ajnabi ban jayen, hum dono

                          Na mai tum se ummed rakhon dil nawazi ki

                          Na tum dekho mujhe galat andaz nazron se

                          Na mere dil ki dhadkan barhay teri baton se

                          Na zaaher ho teri kashmaksh ka raaz ankhon se

                          Tumhain bhi koi uljhan rokti hai pesh qadmi se

                          Mujhe bhi log kahete hain ke ye jalwe puranay hain

                          Mere humrah bhi ruswaien hain mere maazi ki

                          Tumhare sath bhi guzri huwi raton ke saye hain

                          Mere sath bhi guzre huwe zakhmon ke saye hain

                          Ta’arrfu rog banjaye to uska bholna bahetar

                          Ta’alluq boj ban jaye to uska tudna bahetar

                          Wo afsana jise anjam tak lana na mumkin ho

                          Use ek khobsurat mod dekar chodna bahetar

                          Chalo ek bar phir sy ajnabi ban jayen, hum dono

                          Sahir Ludhiyanvi
                          • — — — — — — — — — — — — •
                          Last edited by pErIsH_BoY; 14 January 2014, 11:23.


                          Comment


                          • Re: "متفرقات" (Sundries)

                            اِک روز کہا لیلیٰ نے



                            اک روز کہا لیلیٰ نے رستہ میرا تو چھوڑ دے
                            اے بے عمل عاشق پیچھا میرا تو چھوڑ دے

                            کوئی پتھر سے نہ مارے میرے دیوانے کو
                            گا گا کہ میں ہاری سمجھ آتی نہیں زمانے کو

                            کھاتا پھرتا ہے تو پتھر چوٹ لگتی ہے مجھے
                            حال پے میرے آتا نہیں ترس تُجھے

                            کس طرح کا حلیہ تو بنا کے پھرتا ہے
                            ھفتے مہینے میں کبھی شیو بندہ کرتا ہے

                            ہیں پھٹے کپڑے تیرے کیا یہ جھونٹ ہے
                            رہتا ہے صحرا میں تو کیا صحرائی اونٹ ہے

                            میرے کتے کو ہی تو ساتھ لئے پھرتا ہے
                            تیرے ساتھ رہ کے وہ معصوم بھوکا مرتا ہے

                            تُجھ سے کہنے آئی ہوں تو میرے سر کا درد ہے
                            بھوک اور پیاس سے چہرہ تک تیرا زرد ہے

                            کیسا سچا عشق ہے یہ کیسی تیری لائف ہے
                            نہ ہے کوئی محل تیرا تو مجھ کو کہتا وائف ہے

                            عشق کا دعوٰی ہے تو کرکے مجھے توکچھ دکھا
                            ورنہ میں دوں گی تجھے سبق سکھا

                            شرم کر اب چھوڑ دے سستی تو سُدھر بھی جا
                            ڈھنگ سے جینا ہے تو جی ورنہ اب تو مر ہی جا


                            نرگس جمال سحر
                            • — — — — — — — — — — — — •


                            Last edited by pErIsH_BoY; 14 January 2014, 11:31.


                            Comment


                            • Re: "متفرقات" (Sundries)

                              10


                              Comment


                              • Re: "merey phool... merey kaantey"

                                Acha Collection Hay ... :)


                                Bohat Khoob :)
                                :sad Ak Jhoota Lafz Mohabbat Ka ..

                                Comment

                                Working...
                                X