Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

~~ Where there is love there is life ~~ collection from the painful heart of pErIsH_BoY .>>>>>>

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!





    ابھی ٹوٹا ہے اک تارا تُو شاید لوٹ کر آئے
    سجا رکھا ہے گھر سارا تُو شاید لوٹ کر آئے

    بجز خاموشیوں تنہائیوں کے کچھ نہیں باقی
    نظر پھر بھی ہے آوارہ تُو شاید لوٹ کر آئے

    مسافر لوٹ کر آتے نہیں ہیں راہِ منزل پہ
    میں اُمیدوں کا بنجارہ تُو شاید لوٹ کر آئے

    اسے رہتی ہے بے چینی کہ جلد آ جائے وہ لمحہ
    مرا دل صورتِ پارہ تُو شاید لوٹ کر آئے

    مری آنکھوں کی بینائی ہے یا ہے آرزو تیری
    میں دیکھوں پھر وہ نظارہ تُو شاید لوٹ کر آئے

    توقعات کا اک سلسلہ در سلسلہ سوچیں
    وہ آئے وقت دوبارہ تُو شاید لوٹ کر آئے

    بجھا ہے عشق میں جل کر فقط اب راکھ باقی ہے
    قمر تیرا یہ بیچارہ تُو شاید لوٹ کر آئے


    سید ارشاد قمر
    • — — — — — — — — — — — —


    Comment


    • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!

      بن ملے جن سے قیس عشق ہُوا!
      یہ غزل اُن کے نام کرتے ہیں
      :rose

      ek shair mere ghazal ka aap ke naam
      ham mily nahin, na dekha hae
      dil yun bhi hara karty haen
      :star1:


      مزا برسات کا چاہو تو ان آنکھوں میں آبیٹھو
      ساہی ہے، سفیدی ہے شفق ہے ابر باراں ہے


      roseroseroseroseroseroserose

      Comment


      • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!



        آئے جو قراں میں دو ستارے
        کہنے لگا ایک ، دوسرے سے

        یہ وصل مدام ہو تو کیا خوب
        انجام خرام ہو تو کیا خوب

        تھوڑا سا جو مہرباں فلک ہو
        ہم دونوں کی ایک ہی چمک ہو

        لیکن یہ وصال کی تمنا
        پیغام فراق تھی سراپا

        گردش تاروں کا ہے مقدر
        ہر ایک کی راہ ہے مقرر

        ہے خواب ثبات آشنائی
        آئین جہاں کا ہے جدائی


        ڈاکٹر علامہ محمد اقبال
        • — — — — — — — — — — — — •


        Comment


        • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!

          زندگی اور بڑھی، اور بڑھی، اور بڑھی



          زندگی اور بڑھی، اور بڑھی، اور بڑھی
          بے دلی اور بڑھی، اور بڑھی، اور بڑھی

          اُس کے چہرے کو جو دیکھا تو نظر جھک سی گئی
          بندگی اور بڑھی، اور بڑھی، اور بڑھی

          کیا کلی سے کہا بھنورے نے، سمٹتی ہی گئی
          بے خودی اور بڑھی، اور بڑھی، اور بڑھی

          اُس نے اِک بار کہا، جگنُو سی آنکھوں والی
          روشنی اور بڑھی، اور بڑھی، اور بڑھی

          کھول کر مُٹھی دکھائی مجھے اُس نے جس پل
          آگہی اور بڑھی، اور بڑھی، اور بڑھی

          چوم کر پھول کو جب شوخ صبا لہرائی
          تازگی اور بڑھی، اور بڑھی، اور بڑھی

          جس قدر اُس کو زمانے نے مٹانا چاہا
          عاشقی اور بڑھی، اور بڑھی، اور بڑھی

          یاد خوشبو کی طرح رچ گئی سانسوں میں مرے
          بے کلی اور بڑھی، اور بڑھی، اور بڑھی

          دل لگانے کا ہُنر کم ہوا رفتہ رفتہ
          دل لگی اور بڑھی، اور بڑھی، اور بڑھی

          تم نے چاہت کی ردا اوڑھ لی جس لمحے بتول
          دلکشی اور بڑھی، اور بڑھی، اور بڑھی


          فاخرہ بتول
          • — — — — — — — — — — — — •



          Comment


          • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!

            باہر بھی اپنے جیسی خدائی لگی مجھے
            ہر چیز میں تمھاری جدائی لگی مجھے

            جیون میں آج تیرے لیے رو نہیں سکا
            جیون میں آج رات پرائی لگی مجھے

            مہندی جچی کچھ ایسے تیرے نرم ہاتھ پر
            اک کائنات دست حنائی لگی مجھے

            پتی تیری پلک کا کنارا مجھے لگی
            شاخ گلاب تیری کلائی لگی مجھے

            دھڑکن میں تال تیرے خیالوں کی بج اٹھی
            سانسوں میں تیری نغمہ سرائی لگی مجھے

            حق میں اسی کے فیصلہ ہر شخص نے دیا
            ہر شخص تک اسی کی رسائی لگی مجھے

            فرحت عباس شاہ
            • — — — — — — — — — — — — •


            Comment


            • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!

              :rose For the best collection of beautiful kalam-e-souraroseroseroseroserose


              مزا برسات کا چاہو تو ان آنکھوں میں آبیٹھو
              ساہی ہے، سفیدی ہے شفق ہے ابر باراں ہے


              roseroseroseroseroseroserose

              Comment


              • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!




                جب ملاقات بے ارادہ تھی
                اس میں آسودگی زیادہ تھی

                نہ توقع نہ انتظار نہ رنج
                صبحِ ہجراں نہ شامِ وعدہ تھی

                نہ تکلف نہ احتیاط نہ زعم
                دوستی کی زبان سادہ تھی

                جب بھی چاہا کہ گنگناؤں اسے
                شاعری پیش پا فتادہ تھی

                لعل سے لب چراغ سی آنکھیں
                ناک ستواں جبیں کشادہ تھی

                حدتِ جاں سے رنگ تانبا سا
                ساغر افروز موجِ بادہ تھی

                زلف کو ہمسری کا دعویٰ تھا
                پھر بھی خوش قامتی زیادہ تھی

                کچھ تو پیکر میں* تھی بلا کی تلاش
                کچھ وہ کافر تنک لبادہ تھی

                اپسرا تھی نہ حور تھی نہ پری
                دلبری میں مگر زیادہ تھی

                جتنی بے مہر، مہرباں اتنی
                جتنی دشوار ، اتنی سادہ تھی

                اک زمانہ جسے کہے قاتل
                میرے شانے پہ سر نہادہ تھی

                یہ غزل دین اس غزال کی ہے
                جس میں*ہم سے وفا زیادہ تھی

                وہ بھی کیا دن تھے جب فراز اس سے
                عشق کم عاشقی زیادہ تھی

                احمد فراز
                • — — — — — — — — — — — — •


                Comment


                • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!



                  برسوں کے بعد ديکھا اک شخص دلرُبا سا
                  اب ذہن ميں نہيں ہے پر نام تھا بھلا سا

                  ابرو کھنچے کھنچے سے آنکھيں جھکی جھکی سی
                  باتيں رکی رکی سی لہجہ تھکا تھکا سا

                  الفاظ تھے کہ جگنو آواز کے سفر ميں تھے
                  بن جائے جنگلوں ميں جس طرح راستہ سا

                  خوابوں ميں خواب اُسکے يادوں ميں ياد اُسکی
                  نيندوں ميں گھل گيا ہو جيسے رَتجگا سا

                  پہلے بھی لوگ آئے کتنے ہی زندگی ميں
                  وہ ہر طرح سے ليکن اوروں سے تھا جدا سا

                  اگلی محبتوں نے وہ نا مرادياں ديں
                  تازہ رفاقتوں سے دل تھا ڈرا ڈرا سا

                  کچھ يہ کہ مدتوں سے ہم بھی نہيں تھے روئے
                  کچھ زہر ميں بُجھا تھا احباب کا دلاسا

                  پھر يوں ہوا کے ساون آنکھوں ميں آ بسے تھے
                  پھر يوں ہوا کہ جيسے دل بھی تھا آبلہ سا

                  اب سچ کہيں تو يارو ہم کو خبر نہيں تھی
                  بن جائے گا قيامت اک واقع ذرا سا

                  تيور تھے بے رُخی کے انداز دوستی کے
                  وہ اجنبی تھا ليکن لگتا تھا آشنا سا

                  ہم دشت تھے کہ دريا ہم زہر تھے کہ امرت
                  ناحق تھا زعم ہم کو جب وہ نہيں تھا پياسا

                  ہم نے بھی اُس کو ديکھا کل شام اتفاقا
                  اپنا بھی حال ہے اب لوگو فراز کا سا

                  احمد فراز
                  • — — — — — — — — — — — — •


                  Comment


                  • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!



                    محبت خاص لوگوں کے لئے،
                    اک خاص تحفہ ہے
                    گُلابوں کی ہے مہکاہٹ تو شرماہٹ کلی کی ہے
                    اگر یہ گُل کی صورت ہے تو نرماہٹ کلی کی ہے
                    یہ بھنورے کی ہے بے باکی تو گھبراہٹ کلی کی ہے
                    ہواؤں کی ہے خاموشی تو یہ آہٹ کلی کی ہے
                    ہے چندا کی جھلک اس میں
                    ستاروں کی چمک بھی ہے
                    کبھی سورج کی گرمی سی،
                    صبا کی سی،دھنک بجتی ہے
                    محبّت خاص لوگوں کے لئے
                    اِک خاص تحفہ ہے

                    فاخرہ بتول
                    • — — — — — — — — — — — — •


                    Comment


                    • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!



                      تتلیاں ہی تتلیاں ہیں تم جو میرے سات ہو
                      دلنشیں موسم ہے جیسے دھوپ میں برسات ہو

                      ہے یہی بوندوں کی کوشش میری کھڑکی توڑ دیں
                      جس طرح ہو درد میرا ، اور ان کی گھات ہو


                      کیوں تذبذب میں رہو ،اپناؤ یا پھر چھوڑ دو
                      کیفیت جیسی بھی ہو، آؤ اس پر بات ہو

                      یوں دھندلکے میں ہوا محسوس، میرے ہاتھ کو
                      اتفاقاً چھو گیا جو وہ تمہارا ہات ہو


                      پھر سروتے نے سپاری ،ٹکڑے ٹکڑے کاٹ کر
                      پان میں رکھ دی ہے جیسے کوئی رسمی بات ہو

                      جیت سکتی ہوں میں آسانی سے بازی پیار کی
                      میرے دل کو ضد ہے لیکن، ہار جاؤں، مات ہو


                      دن کے روشن دان سے ، جھانکے اجالا گرم گرم
                      تیل بھی کم ہو دیئے میں اور ٹھنڈی رات ہو

                      کھینچ لاتا ہے کوئی چہرہ بھی نیناں میں دھنک
                      کیوں مرتب پھر نہ رنگوں کی یہاں بہتات ہو



                      فرزانہ نیناں
                      • — — — — — — — — — — — — •


                      Comment


                      • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!

                        وجود اپنا مجھے دے دو





                        تمہارے ہیں کہو اک دن
                        کہ جو کچھ بھی ہمارے پاس ہے سب کچھ تمہارا ہے
                        کہو اک دن
                        جسے تم چاند سا کہتے ہو وہ چہرہ تمہارا ہے
                        ستارہ سی جنہیں کہتے ہو وہ آنکھیں تمہارا ہیں
                        جنہیں تم شاخ سی کہتے ہو وہ بانہیں تمہاری ہیں
                        کبوتر کھولتے ہیں پر تو پروازیں تمہاری ہیں
                        جنہیں تم پھول سی کہتے ہو وہ باتیں تمہاری ہیں
                        قیامت سی جنہیں کہتے ہو رفتاریں تمہاری ہیں
                        کہو اک دن
                        کہو اک دن
                        کہ جو کچھ بھی ہمارے پاس ہے وہ سب تمہارا ہے
                        اگر سب کچھ یہ میرا ہے تو سب کچھ بخش دو اک دن
                        وجود اپنا مجھے دے دو محبت بخش دو اک دن
                        میرے ہونٹوں پہ اپنے ہونٹ رکھ کر روح میری کھینچ لو اک دن

                        عبید اللہ علیم
                        • — — — — — — — — — — — — •


                        Comment


                        • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!


                          گنگناتے ہوئے آنچل کی ہوا دے مجھ کو
                          انگلیاں پھیر کے بالوں میں سُلا دے مجھ کو

                          جس طرح فالتو گلدان پڑے رہتے ہیں
                          اپنے گھر کے کسی کونے میں لگادے مجھ کو

                          یاد کرکے مجھے تکلیف ہی ہوتی ہوگی
                          ایک قصہ ہوں پرانا سا ، بُھلا دے مجھ کو

                          ڈوبتے ڈوبتے آواز تری سن جاؤں
                          آخری بار تو ساحل سے صدا دے مجھ کو

                          میں ترے ہجر میں چپ چاپ نہ مرجاؤں کہیں
                          میں ہوں سکتے میں ،کبھی آ کے رُلا دے مجھ کو

                          دیکھ میں ہوگیا بدنام کتابوں کی طرح
                          میری تشہیر نہ کر، اب تو جلا دے مجھ کو

                          روٹھنا تیرا میری جان لئے جاتا ہے
                          ایسے ناراض نہ ہو، ہنس کے دکھا دے مجھ کو

                          اور کچھ بھی نہیں مانگا میرے مالک تجھ سے
                          اس کی گلیوں میں پڑی خاک بنا دے مجھ کو

                          لوگ کہتے ہیں کہ یہ عشق نِگل جاتا ہے
                          میں بھی اِس عشق میں آیا ہوں، دُعا دے مجھ کو

                          یہی اوقات ہے میری، تیرے جیون میں اگر
                          کوئی کمزور سا لمحہ ہوں، بُھلا دے مجھ کو

                          وصی شاہ


                          Comment


                          • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!





                            طالب دید ہوں، چہرہ تو دکھا، دیکھوں میں
                            درمیاں پردہ ہے کیا، پردہ اٹھا دیکھوں میں

                            میری روداد پہ اس شوخ کی آنکھیں پرنم
                            قیس و فرہاد کا افسانہ سنا دیکھوں میں

                            آ کبھی تو مرے آنگن میں دلہن بنکر آ
                            تیرے ہاتھوں پہ لگا رنگ حنا دیکھوں میں

                            کوئی آہٹ تو ہو ٹوٹے مرے زنداں کا سکوت
                            چپ رہوں، پاؤں کی زنجیر ہلا دیکھوں میں

                            اپنی قسمت کے ستارے کو کہ بے نور سا ہے
                            ٹوڑ کر عرش سے دھرتی پہ گرا دیکھوں میں

                            آج گلشن کی ہر اک شاخ ہے پھولوں سے لدی
                            دل پژمردہ کو بھی ہنستا ہوا دیکھوں میں

                            بیستوں پر کہ کسی نجد میں کیا جانے روی
                            مجھے مل جاے کہاں میرا پتا دیکھوں میں

                            • — — — — — — — — — — — — •


                            Comment


                            • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!




                              تہِ نجوم ، کہیں چاندنی کے دامن میں
                              ہجومِ شوق سے اک دل ہے بے قرار ابھی
                              خمارِ خواب سے لبریز احمریں آنکھیں
                              سفید رخ پہ پریشان عنبریں آنکھیں
                              چھلک رہی ہے جوانی ہر اک بنِ مو سے
                              رواں ہو برگِ گلِ تر سے جیسے سیلِ شمیم
                              ضیاء مہ میں دمکتا ہے رنگِ پیراہن
                              ادائے عجز سے آنچل اُڑا رہی ہے نسیم
                              دراز قد کی لچک سے گداز پیدا ہے
                              ادائے ناز سے رنگِ نیاز پیدا ہے
                              اداس آنکھوں میں خاموش التجائیں ہیں
                              دل حزیں میں کئی جاں بلب دعائیں ہیں
                              تہِ نجوم کہیں چاندنی کے دامن میں
                              کسی کا حسن ہے مصروف انتظار ابھی
                              کہیں خیال کے آباد کردہ گلشن میں
                              ہے ایک گل کہ ہے ناواقفِ بہار ابھی

                              فیض احمد فیض
                              • — — — — — — — — — — — — •


                              Comment


                              • Re: GuriYa Aao sajan sy milwaoN......!!

                                Originally posted by pink rose View Post
                                :rose For the best collection of beautiful kalam-e-souraroseroseroseroserose
                                thanks for ur beautiful comments keep visting inshlla kal aik new thread
                                lay kar aao ga


                                Comment

                                Working...
                                X