Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
~* Nadia Ki Pasand *~
Collapse
X
-
Re: ~* Nadia Ki Pasand *~
تازہ ہوا نہ آئی دریچہ کھلا رہا
رستہ میں تیرا کل کی طرح دیکھتا رہا
تم نے جو مسکرا کے دیا حکمِ انتظار
آنکھوں میں رات کٹ گئی میں سوچتا رہا
سر مصلحت کے نام پہ جھکنے نہیں دیا
جھکنے کی بات آئی تو میں ٹوٹتا رہا
دیکھا نہ میں نے تیرے سوائے کسی کو بھی
آنکھوں میں تیرا نور سمایا ہوا رہا
مجھ کو نجات مل نہ سکی غم کی قید سے
اپنی رہائی کے لئے میں چیختا رہا
تم آئے اور نہ کوئی تمہاری خبر ملی
تا عمر انتظار کا اک سلسلہ رہا
اطیب نجانے کون تھا وہ اجنبی سا شخص
دھڑکن میں رقص کر تا مجھی میں چھپا رہا
Comment
-
Re: ~* Nadia Ki Pasand *~
دستک
تم نے پہلی دستک دی
اور لوٹ گئے
ہم یہ سوچ کے
دل دروازہ وا کر بیٹھے
شاید پھر تم لوٹ کے آؤ
لیکن تم تو
قریہ قریہ گھومنے والے
شوخ ہوا کا جھونکا نکلے
تم کیا جانو؟
پہلی دستک کیا ہوتی ہے
دل دروازہ کب کھلتا ہے
تم کیا جانو
دھیمی دھیمی آگ میں جلنا
کیا ہوتا ہے؟
آپ ہی اپنی
لو میں پگھلنا کیا ہوتا ہے؟
تم نے پہلی دستک دی
اور لوٹ گئے
Last edited by Nadia khan; 7 March 2010, 17:08.
Comment
-
Re: ~* Nadia Ki Pasand *~
محبت کے سفر میں کوئی بھی راستہ نہیں دیتا
زمیں واقف نہیں بنتی فلک سایہ نہیں دیتا
خوشی اور دکھ کے موسم سب کے اپنے اپنے ہوتے ہیں
کسی کو اپنے حصے کا کوئی لمحہ نہیں دیتا
اداسی جس کے دل میں ہو اسی کی نیند اڑتی ہے
کسی کو اپنے حصے کا کوئی سپنا نہیں دیتا
اٹھانا خود ہی پڑتا ہے تھکا ٹوٹا بدن اپنا
کہ جب تک سانس چلتی ہے کوئی کاندھا نہیں دیتا
Comment
-
Re: ~* Nadia Ki Pasand *~
یہ رات ختم ہو یا مری ذات ختم ہو
آ جائے نیند درد کی برسات ختم ہو
کیسے گزرتے ہیں مرے دن رات بن ترے
اظہار کرنے بیٹھوں تو نہ بات ختم ہو
آنکھوں میں لگ گئی ہے جھڑی تیری یاد سے
ملنے چلے بھی آؤ کہ برسات ختم ہو
اک روز آفتاب بھی ایسے غروب ہو
جاناں ترے و صال کی نہ رات ختم ہو
ایسا بھی کیا کہ عمر سے لمبی جدائی ہو
ایسا بھی کیا کہ پل میں ملاقات ختم ہو
Comment
-
Re: ~* Nadia Ki Pasand *~
آج یہ سب کچھ نام تمھارے
ساحل
ریت
سمندر
لہریں
بستی
دوستی
صحرا
دریا
خوشبو
موسم
پھول
دریچے
بادل
سورج
چاند
ستارے
آج یہ سب کچھ نام تمھارے
خواب کی باتیں
یاد کے قصے
سوچ کے پہلو
نیند کے لمحے
درد کے آنسو
چین کے نغمے
اڑتے وقت کے بہتے دھارے
روح کی آہٹ
جسم کی جنبش
خون کی گردش
سانس کی لرزش
آنکھ کا پانی
چاہت کے یہ عنوان سارے
آج یہ سب کچھ نام تمھارے
Comment
Comment