Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

    روکتا ہے غمِ اظہار سے پِندار مُجھے
    مرے اشکوں سے چھُپا لے مرے رُخسار مُجھے

    دیکھ اے دشتِ جُنوں بھید نہ کھُلنے پائے
    ڈھونڈنے آئے ہیں گھر کے در و دیوار مُجھے

    سِی دیے ہونٹ اُسی شخص کی مجبوری نے
    جِس کی قُربت نے کیا مِحرمِ اسرار مُجھے

    میری آنکھوں کی طرف دیکھ رہے ہیں اَنجُم
    جیسے پہچان گئی ہو شبِ بیدار مُجھے

    جِنسِ ویرانیِ صحرا میری دوکان میں ہے
    کیا خریدے گا ترے شہر کا بازار مُجھے

    جَرسِ گُل نے کئی بار بلایا لیکن
    لے گئی راہ سے زنجیر کی جَھنکار مُجھے

    نَاوکِ ظُلم اُٹھا دَشنۂ اَندوہ سَنبھَال
    لُطف کے خَنجرِ بے نام سے مت مار مُجھے

    ساری دُنیا میں گَھنی رات کا سنّاٹا تھا
    صحنِ زِنداں میں ملے صُبح کے آثار مُجھے


    poet-Mustafa Zaidi
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

    Comment


    • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

      Originally posted by saraah View Post
      من مورکھ مٹی کا مادھو، ہر سانچے میں ڈھل جاتا ہے
      اس کو تم کیا دھوکا دو گے بات کی بات بہل جاتا ہے

      جی کی جی میں رہ جاتی ہے آیا وقت ہی ٹل جاتا ہے
      یہ تو بتائہ کس نے کہا تھا، کانٹا دل سے نکل جاتا ہے

      جھوٹ موٹ بھی ہونٹ کھلے تو دل نے جانا، امرت پایا
      ایک اک میٹھے بول پہ مورکھ دو دو ہاتھ اچھل جاتا ہے

      جیسے بالک پا کے کھلونا، توڑ دے اس کو اور پھر روئے
      ویسے آشا کے مٹنے پر میرا دل بھی مچل جاتا ہے

      جیون ریت کی چھان پھٹک میں سوچ سوچ دن رین گنوائے
      بیرن وقت کی ہیرا پھیری پل آتا ہے پل جاتا ہے

      میرا جی روشن کر لوجی، بن بستی جوگی کا پھیرا

      دیکھ کر ہر انجانی صورت پہلا رنگ بدل جاتا ہے



      poet-Meera ji
      saraah tumhara sara intekhab behad khubsurat he..lekin mera ji ka ye klaam or post 181...to bohat hi alaa hen:rose

      Comment


      • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

        waah ji bahot khoobsurat intakhab hay aap ka
        sigpic

        Comment


        • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

          Originally posted by AbgeenA View Post
          saraah tumhara sara intekhab behad khubsurat he..lekin mera ji ka ye klaam or post 181...to bohat hi alaa hen:rose
          :)

          شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

          Comment


          • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

            جنونِ عشق کی رسمِ عجیب کیا کہنا
            میں اُن سے دور وہ میرے قریب کیا کہنا

            یہ تیرگیء مسلسل میں اک وقفۂ نور
            یہ زندگی کا طلسمِ عجیب کیا کہنا

            جو تم ہو برقِ نشیمن تو میں نشیمنِ برق
            اُلجھ پڑے ہیں ہماے نصیب کیا کہنا

            ہجومِ رنگِ فراواں سہی۔۔ مگر پھر بھی
            بہار۔۔ نوحۂ صد عبدلیب کیا کہنا

            ہزار قافلۂ زبدگی کی تیرہ شبی
            یہ روشنی سی افق کے قریب، کیا کہنا

            لرز گئی تری لَو مرے ڈگمگانے سے
            چراغِ گوشۂ کوئےِ حبیب ! کیا کہنا


            poet: Majeed amjad
            شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

            Comment


            • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

              Assalaam-O-alaikum

              Bohat khoob, bohat hi acha intikhaab aur bohat hi wazan daar shayeri!!!

              yeh ashaaar kuch ziyda achay lagay :)

              سِی دیے ہونٹ اُسی شخص کی مجبوری نے
              جِس کی قُربت نے کیا مِحرمِ اسرار مُجھے

              جو تم ہو برقِ نشیمن تو میں نشیمنِ برق
              اُلجھ پڑے ہیں ہماے نصیب کیا کہنا
              Keep sharing, shukriya

              fi amaan ALLAH
              sigpic

              Comment


              • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                shukria ji shukria :d
                شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                Comment


                • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                  یہ سوزِ دروں یہ اشکِ رواں یہ کاوشِ ہستی کیا کہیے
                  مرتے ہیں کہ کچھ جی لیں ہم، جیتے ہیں کہ آخر مرنا ہے

                  ------------------

                  اس نیلی دھند میں کتنے بجھتے زمانے راکھ بکھیر گئے
                  اک پل کی پلک پر دنیا ہے، کیا جینا ہے کیا مرنا

                  --------------

                  ہر حال میں اک شوریدگیِ افسونِ تمّنا باقی ہے
                  خوابوں کے بھنور میں بہ کر بھی خوابوں کے گھاٹ اُترنا ہے

                  --------------------


                  poet-majeed amjad
                  شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                  Comment


                  • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                    ہر حال میں اک شوریدگیِ افسونِ تمّنا باقی ہے
                    خوابوں کے بھنور میں بہ کر بھی خوابوں کے گھاٹ اُترنا ہے

                    Bohat khoooooooob!
                    sigpic

                    Comment


                    • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                      Best " INTERNATIONAL" member 2010 sahiba Ap ko Mubarak huu Baqi INtekhab
                      Bhi Acha Hi ha.



                      Shaireey ka Bhi" wazan " kafi hai /theek



                      جو تم ہو برقِ نشیمن تو میں نشیمنِ برق

                      اُلجھ پڑے ہیں ہماے نصیب کیا کہنا
                      Last edited by Dr Fausts; 28 February 2011, 19:08.
                      :(

                      Comment


                      • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                        آج کی شام ہوا ہے نہ گھٹا
                        آسماں چادرِ تاریک، تہی
                        کرب کا پھیلتا صحرائے فنا
                        لوگ کہتے ہیں کہ دو چار گھڑی
                        چاند نکلا تھا مگر ڈوب گیا

                        دُور سوکھے ہوئے پیڑوں کے ہجوم
                        جیسے قبروں پہ صلیبوں کے نشاں
                        جیسے کاٹے ہوئے ہاتھوں کے علم
                        صحن زنداں میں ہر اک سمت اترتے سائے
                        جیسے ناؤ کو نگلتی ہوئی طغیانی نیل
                        جیسے کعبہ کی طرف بڑھتا ہوا لشکرِ فیل
                        میں نے کھڑکی کی سلاخوں میں کہیں
                        چاند سورج کی بنا کر شکلیں
                        ایک تصویر سجا رکھی ہے
                        ایک سُولی سی لگا رکھی ہے
                        رسمِ مقتل ہے یہی
                        کل بہت پھوٹ کے روئی تھی گھٹا
                        جیسے اُمید کوئی ٹوٹ گئی

                        اتنا پانی ہے کہ ہم غرق بھی ہو سکتے ہیں
                        آؤ کاغذ سے کوئی ناؤ بنا لیتے ہیں

                        رسمِ زنداں کو نبھانے کے لئے
                        آج کی شام گنوانے کے لئے
                        شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                        Comment


                        • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                          قبل از نظارا اے نگہِ زندگی نما
                          یہ دیکھنا کہ موت کا منظر نہ ہو کہیں

                          اِک حشر،روزِ حشر سے پہلے بھی ہے تو پھر
                          یہ روزِ ہجر ، وقفہء محشر نہ ہو کہیں
                          شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                          Comment


                          • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                            طور اطوار انوکھے اس کے، کس بستی سے آیا ہے
                            پاؤں میں لغزش کوئی نہیں ہے، یہ کیسا مستانہ ہے

                            میخانے کی جھلمل کرتی شمعیں دل میں کہتی ہیں
                            ہم وہ رِند ہیں جن کو اپنی حقیقت بھی افسانہ ہے
                            شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                            Comment


                            • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                              دل دعا اور دکھ دیا نہ ہوا
                              آدمی کیا ہے پھر ہوا نہ ہوا

                              دیکھتے رہیے ٹوٹتے رہیے
                              کیا یہاں ہو رہا ہے کیا نہ ہوا

                              لوگ ایسے کبھی دکھی نہ ہوئے
                              شہر ایسا کبھی بجھا نہ ہوا

                              ہائے اس آدمی کی تنہائی
                              جس کا دنیا میں اک خدا نہ ہوا

                              ہائے وہ دل شکستہ تر وہ دل
                              ٹوٹ کر بھی جو آئینہ نہ ہوا

                              جو بھی تھا عشق اپنے حال سے تھا
                              ایک کا اجر دوسرا نہ ہوا

                              اس کو بھی خواب کی طرح دیکھا
                              جو ہمارے خیال کا نہ ہوا

                              جب سمجھنے لگے محبت کو
                              پھر کسی سے کوئی گِلا نہ ہوا

                              دل بہ دل گفتگو ہوئی پھر بھی
                              کوئی مفہوم تھا ادا نہ ہوا

                              کربلا کیا ہے کیا خبر اس کو
                              جس کے گھر میں یہ واقعہ نہ ہوا

                              اور کیا رشتۂ وفا ہو گا
                              یہ اگر رشتۂ وفا نہ ہوا

                              دیکھ کر حسن اس قیامت کا
                              جو فنا ہو گیا فنا نہ ہوا

                              کوئی تو ایسی بات تھی ہم میں
                              یونہی یہ عہد مبتلا نہ ہوا

                              ایسے لوگوں سے کیا سخن کی داد
                              حروف ہی جن کا مسئلہ نہ ہوا

                              اب غزل ہم کسے سنانے جائیں
                              آج غالب غزل سرا نہ ہوا
                              شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                              Comment


                              • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                                بہت ہی عمدہ انتخاب
                                بہت ہی خوبصورت شءیرنگ

                                Comment

                                Working...
                                X