Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

    Originally posted by saraah View Post
    تیرا سپنا امر سمے تک
    اپنی نیند ادھوری، سائیں
    اپنی نیند ادھوری

    کالے پنکھ کُھلے کوئل کے
    کُوکی بن میں دُوری، سائیں
    اپنی نیند ادھوری

    تیرے تن کا کیسر مہکے
    خوشبو اُڑے سندھوری، سائیں
    اپنی نیند ادھوری

    میرا عشق زمیں کی مٹی
    ناں ناری ناں نوری، سائیں
    اپنی نیند ادھوری

    سزا جزا مالک کا حصہ
    بندے کی مزدوری، سائیں
    اپنی نیند ادھوری، سائیں

    تیرا ہجر رُتوں کی ہجرت
    تیرا وصل حضوری، سائیں
    اپنی نیند ادھوری

    تیری مُشک بدن کا موسم
    جوبن رس انگوری، سائیں
    اپنی نیند ادھوری

    بوسہ بوسہ انگ انگ میں
    کس نے گُوندھی چُوری، سائیں
    اپنی نیند ادھوری

    تیرا کِبر تیری یکتائی
    اپنا من منصوری، سائیں
    اپنی نیند ادھوری

    تن کو چیر کے پُھوٹی خواہش
    کیا ظاہر مستوری، سائیں
    اپنی نیند ادھوری
    apniii neend adhuurii saaiinn


    kiii hii baatt hai janabbbbbbbb
    "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "

    Comment


    • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

      بے یقینی کی بنیاد پرآپ نے ،عقل سے کیوں یہ عمارت تعمیر کی
      ان سہاروں سے ہے ٓپکا رابطہ جن سہاروں کا کوئی بھروسہ نہیں


      تجربہ کار لمحات کی موج بھی ،کس خاموشی سے زاکر یہ سمجھا گئی
      ضبط غم کے امیں،غم ہے غم کی دوا،غمگساروں کا کوئی بھروسہ نہیں

      زاکر دہلوی
      Last edited by saraah; 23 May 2011, 15:58.
      شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

      Comment


      • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

        Originally posted by *pIoUs FaIrY* View Post
        bhot umda intekhab.. mjko aise poems achi lagti hein ghazal k muqablay... maza aa gea parh k
        me b zaati tour pe nazam hi pasand krti hoon,halki phulki lagti hai lakin smtimes ghazal me kuch esa zaroor hota hai k banda tareef kiye bina nae reh skta.

        thank u
        شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

        Comment


        • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

          Bohat khob


          Khush rehay


          BKS
          :(

          Comment


          • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

            Buhat Khoobsoorat collection !

            Comment


            • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

              ہم نے کھلنے نہ دیا بے سر و سامانی کو
              کہاں لے جائیں مگر شہر کی ویرانی کو
              صرف گفتار سے زخموں کا رفو چاہتے ہیں
              یہ سیاست ہے تو پھر کیا کہیں نادانی کو
              کوئی تقسیم نئی کر کے چلا جاتا ہے
              ...جو بھی آتا ہے مرے گھر کی نگہبانی کو
              بے حسی وہ ہے کہ کرتا نہیں انساں محسوس
              اپنی ہی روح میں آئی ہوئی طغیانی کو
              صبح کھلنے کی ہو یا شام بکھر جانے کی
              ہم نے خوشبو ہی کیا اپنی پریشانی کو
              شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

              Comment


              • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                thanks to Sukhanwar

                احوال

                کس طرح رہے بھرم ہمارا

                یہ شعر و سخن ، یہ حرف و تمثیل
                یہ غم کے بھرے ہوئے پیالے
                جو کہہ نہیں پائے غم ہمارا

                اس لوح کا ماجرا عجب ہے
                اوروں کا تو ذکرکیا ، کہ خود پر
                احوال کھلا ہے کم ہمارا

                دنیا کا گلہ کریں تو کیسے
                خود سے بھی مکالمہ اگر ہو
                ہم پر ہو بہت کرم ہمارا

                کس عشق کی داد مانگتے ہم
                اک جام ِ سفال میں پڑا ہے
                ٹوٹا ہوا جام ِ جم ہمارا

                ہم چپ کی نوا گری کے عادی
                دھڑکن کا سراغ دے رہا ہے
                آواز کا زیر و بم ہمارا

                تصویر گری ہے سہل کتنی
                رخسار پہ نقش بن رہے ہیں

                اور اشک ہے موُ قلم ہمارا

                آنکھوں میں کٹی تھی رات اور اب
                خوشبو کی طرح سلگ رہے ہیں
                کیا حال ہے صبح دم ہمارا

                پتھریلے نکیلے راستوں پر
                اک صفحٔہ تر بہ تر پڑا ہے
                یہ حال ہے بیش و کم ہمارا

                (سعود عثمانی )
                شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                Comment


                • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                  all is so nice...............
                  [IMG]http://





                  Comment


                  • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                    nice................

                    Comment


                    • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                      دل میں تو سرمد عجب اک موسم نادید تھا
                      جو تماشا تھا سرِ بامِ نظر ہوتا رہا
                      شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                      Comment


                      • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                        میں یہیں کہیں تھا
                        یہیں کہیں وہ فرازِ عشق تھا، زمزمے تھے
                        یہیں کہیں میری چشم نم تھی
                        اسی مقام کے آس پاس میرے قدم تھے
                        وہ جس گھڑی میں افق محیط کے وسط میں
                        کسی دائرے کا نشاں تھا
                        وہ لہو کی لہر جو کٹ گئی
                        وہ عجیب لوگ جو مجھ کو مجھ سے مِلا کے
                        خود سے بچھڑ گئے
                        وہ سبھی یہیں کہیں تھے، یہیں کہیں تھے

                        میں یہیں کہیں تھا
                        ہزار رنگ تھے، لوگ تھے
                        یہیں سنگِ سبز کی نرم تہہ میں سلگتی شاخِ گلاب تھی
                        یہیں سردیوں میں ہم اپنے جسموں کی مشعلوں سے
                        عمحیق شامیں اجالتے تھے
                        کہ تنگ صحنوں میں اُگتے سرووسمن کے سائے پکارتے تھے
                        یہ ہوائے شامِ شکستگی
                        کوئی شخص جیسے خود اپنے شہر میں اجنبی
                        کوئی حرف جیسے زبان شوق سے آ کے لب پہ رکا ہوا
                        کوئی بوند جیسے لہو کی زخم کے آس پاس جمی ہوئی
                        میں پلٹ کے آؤں
                        تو سنگِ سبز کی تہہ سے اُگتا فراز اتنا قریب
                        میری چشم ِ نم کا افق محیط
                        سلگتی شاخ گلاب
                        اتنی قریب
                        جتنی ہوائے شہر شکستگی
                        کہ یہیں کہیں میرے بازووں کی کمند
                        ٹوٹ کے گر گئی تھی

                        یہ جو ایک لمحہ مضطرب ہے، بہت ہے
                        شکر ادا کرو
                        کبھی ہو سکے تو شکستہ ہاتھ اٹھا کے
                        تھوڑی دعا کرو

                        مبارک حیدر
                        Last edited by saraah; 12 July 2011, 22:29.
                        شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                        Comment


                        • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                          Originally posted by saraah View Post
                          دل میں تو سرمد عجب اک موسم نادید تھا
                          جو تماشا تھا سرِ بامِ نظر ہوتا رہا
                          Wah buhat khoob :rose

                          Comment


                          • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔




                            اربابِ جنوں پر فرقت میں، اب کیا کہیے، کیا کیا گزری
                            آئے تھے سوادِ الفت میں، کچھ کھو بھی گئے کچھ پا بھی گئے

                            یہ رنگِ بہارِ عالم ہے، کیوں فکر ہے تجھ کو اے ساقی
                            محفل تو تری سونی نہ ہوئی، کچھ اُٹھ بھی گئے، کچھ آ بھی گئے

                            اِس محفلِ کیف و مستی میں، اِس انجمنِ عرفانی میں
                            سب جام بکف بیٹھے ہی رہے، ہم پی بھی گئے چھلکا بھی گئے

                            (اسرار الحق مجاز/مجاز لکھنوی)
                            Last edited by saraah; 1 August 2011, 18:25.
                            شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                            Comment


                            • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔

                              وہ جو عشق پیشہ تھے
                              دل فروش تھے
                              مر گئے!
                              وہ ہوا کے ساتھ چلے تھے
                              اور ہوا کے ساتھ بکھر گئے
                              وہ عجیب لوگ تھے
                              برگِ سبز کو برگِ زرد کا روپ دھارتے دیکھ کر
                              رخِ زرد اشکوں سے ڈھانپ کر
                              بھرے گلشنوں سے
                              مثالِ سایۂ ابر
                              پل میں گزر گئے
                              وہ قلندرانہ وقار تن پہ لپیٹ کر
                              گھنے جنگلوں میں گھری ہوئی کھلی وادیوں کی بسیط دھند میں
                              رفتہ رفتہ اتر گئے!
                              شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                              Comment


                              • Re: سارہ کا ذوق اِنتخاب۔


                                sarmad sehbai
                                خزاں کی زرد شال پر وہ پھول کاڑھتی رہی
                                اُجڑتے ماہ و سال پر وہ پھول کاڑھتی رہی
                                دِلوں کے مرغزار میں
                                عجب اُداس شام تھی
                                گزرتے پل کے ہونٹ پر
                                وہ منتشر سا نام تھی
                                دکھوں کی تند دھار پر
                                لہولہان انگلیاں
                                مگر وہ سانس سانس اپنی عمر کے لباس پر
                                لہو کشیدگی رہی
                                گلاب سینچتی رہی
                                خزاں کی زرد شال پر اُجڑتے ماہ و سال پر
                                وہ پھول کاڑھتی رہی وہ پھول کاڑھتی رہی
                                شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                                Comment

                                Working...
                                X