ساری باتیں بھول جانا
تھا وہ سب کچھ اک فسانہ
ہاں محّبت ایک دھوکا ہی تو تھی
اب کبھی دُھوکا نہ کھانا
چھیڑ دے گر کوئی میرا تذکرہ
سُن کے طنزاً مسکرانا
میری جو نظمیں تمھارے نام ہیں
اب اُنہیں مت گنگنانا
تھا فقط روحوں کے نالوں کی شکست
وہ ترنم وہ ترانہ
بحث کرنا کیا بھلا حالات سے
ہارنا ہے، ہار جانا
ساز و برگ عیش کو میری طرح
تم نظر سے مت گرانا
ہے شعورِ غم کی اک قیمت مگر
تم یہ قیمت مت چُکانا
زندگی ہے فطرتاً کچھ بد مزاج
زندگی کے ناز اُٹھانا
پیش کش میں پھول کر لینا قبول
اب ستارے مت منگانا
چند ویرانے تصّور میں رہیں
جب نئی دُنیا بسانا
کیا ہوا اگر زندگی کی راہ میں
ہم نہیں شانہ بہ شانہ
وقت شاید اپنا جبر ہے
اس پہ کیا تہمت لگانا
زندگی اک نقشِ بے نقّاش ہے
اس پہ کیا انگلی اٹھانا
صرف اک جلتی ہوئی ظلمت ہے نور
اب و تابش پر نہ جانا
یہ جو سب کچھ ہے یہ شاید کچھ نہیں
روگ جی کو کیا لگانا
سیل ہے بس، بیکراں لمحوں کا سیل
غرقِ سیلِ بیکرانہ
تھا وہ سب کچھ اک فسانہ
ہاں محّبت ایک دھوکا ہی تو تھی
اب کبھی دُھوکا نہ کھانا
چھیڑ دے گر کوئی میرا تذکرہ
سُن کے طنزاً مسکرانا
میری جو نظمیں تمھارے نام ہیں
اب اُنہیں مت گنگنانا
تھا فقط روحوں کے نالوں کی شکست
وہ ترنم وہ ترانہ
بحث کرنا کیا بھلا حالات سے
ہارنا ہے، ہار جانا
ساز و برگ عیش کو میری طرح
تم نظر سے مت گرانا
ہے شعورِ غم کی اک قیمت مگر
تم یہ قیمت مت چُکانا
زندگی ہے فطرتاً کچھ بد مزاج
زندگی کے ناز اُٹھانا
پیش کش میں پھول کر لینا قبول
اب ستارے مت منگانا
چند ویرانے تصّور میں رہیں
جب نئی دُنیا بسانا
کیا ہوا اگر زندگی کی راہ میں
ہم نہیں شانہ بہ شانہ
وقت شاید اپنا جبر ہے
اس پہ کیا تہمت لگانا
زندگی اک نقشِ بے نقّاش ہے
اس پہ کیا انگلی اٹھانا
صرف اک جلتی ہوئی ظلمت ہے نور
اب و تابش پر نہ جانا
یہ جو سب کچھ ہے یہ شاید کچھ نہیں
روگ جی کو کیا لگانا
سیل ہے بس، بیکراں لمحوں کا سیل
غرقِ سیلِ بیکرانہ
Comment